Tag: exchange companies

  • ڈالر کی قدر گرنے سے ایکسچینج کمپنیوں نے اسٹیٹ بینک کو ڈالر جمع کرانا شروع کر دیا

    ڈالر کی قدر گرنے سے ایکسچینج کمپنیوں نے اسٹیٹ بینک کو ڈالر جمع کرانا شروع کر دیا

    کراچی: ڈالر کی قدر گرنے سے ایکسچینج کمپنیوں نے ڈالر اسٹیٹ بینک کو جمع کرانا شروع کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈالر کی سٹے بازی کے خلاف کریک ڈاؤن میں تیزی آنے کے بعد سے ڈالر مزید گرنے کے ڈر سے ایکسچینج کمپنیاں ڈالر کے ذخائر کم کرنے لگی ہیں۔

    ذرائع اسٹیٹ بینک کے مطابق ایکسچینج کمپنیوں نے ڈالر اسٹیٹ بینک کو جمع کرانا شروع کر دیے، ڈالر کی قدر بڑھنے کے سبب ایکسچینج کمپنیاں ڈالر ہولڈ کر رہی تھیں۔

    بلیک مارکیٹ کے خلاف کارروائی مزید تیز کرنے سے ڈالر کی قدر میں مزید کمی آئے گی، ایکسچینج کمپنیاں اوپن مارکیٹ میں ڈالر 305 روپے کے حساب سے خرید رہی ہیں، ڈالر مزید مہنگا ہونے کے منتظر ایکسپورٹرز کو بھی دھچکا لگا ہے، ایکسپورٹرز مال بیرون ممالک فروخت کر کے مہنگا ہونے کے انتظار میں ڈالرز نہیں لا رہے تھے۔

    حکومت کا ڈالر کی اسمگلنگ کے خلاف بڑے اقدامات کا اعلان

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر بیچنے والوں کا رش بڑھ گیا ہے، ملکی ذخائر بہتر ہوتے ہی ڈالر کی قدر 300 روپے سے نیچے آنے کے امکانات ہیں، اس وقت انٹربینک میں ڈالر 2 روپے 48 پیسے سستا ہو کر 304 روپے 50 پیسے کا ہو گیا، جب کہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر 4 روپے سستا ہو کر 308 روپے کا ہو گیا ہے۔

    ظفر پراچہ کے مطابق اوپن مارکیٹ میں ڈالر کم ہونے سے ایکسچنج کمپنیز نے ڈالر اسٹیٹ بینک کو بیچنا شروع کر دیے ہیں، یہ عمل ماضی میں بھی ہوتا رہا ہے، کریک ڈاؤن کی وجہ سے اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی ڈیمانڈ نہ ہونے کے برابر رہ گئی ہے، اور ایکسچینج کمپنیز کے کاؤنٹر پر فروخت کی بجائے ڈالر بیچنے والوں کا رش زیادہ ہے۔

    انھوں نے کہا آج تقریبا 30 فی صد کے قریب زیادہ ڈالر بیچنے والوں کا رش نظر آ رہا ہے، ڈالر کی ڈیمانڈ نہ ہونے اور بیچنے والے زیادہ ہونے سے ڈالر انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ میں اور نیچے آئے گا۔

  • ایکسچینج کمپنیز میں سادہ لباس اہلکاروں کی تعیناتی سے ڈالر کی اُڑان تھم گئی

    ایکسچینج کمپنیز میں سادہ لباس اہلکاروں کی تعیناتی سے ڈالر کی اُڑان تھم گئی

    اوپن مارکیٹ میں انتظامیہ کے کریک ڈاؤن کی وجہ سے ڈالر کے ریٹ میں کمی ہوگئی، ملک بھر میں ایکسچینج کمپنیز کے اندر ڈالر کی خرید و فروخت کی نگرانی کے لیے قانون نافذ کرنے والے اہلکار سادہ لباس میں تعینات کردیے گئے۔

    فاریکس ایسوسی ایشن کے صدر ملک بوستان کا کہنا ہے کہ ہم نے انتظامیہ سے خود درخواست کی ہے کہ ایکسچینج کمپنیز کے باہر سادہ لباس میں اہلکاروں کو تعینات کیا جائے۔

    انہوں نے کہا کہ قانون نافذ کرنے کرنے والے ادارے کے اہلکار ایکسیچنیج کمپنیز میں ڈالر کی خریدو فروخت والوں پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔

    ہمارے ممبرز نے شکایات کی تھی کہ بلیک مافیا ایجنٹ ایکسچینج کمپنیز میں آنے والے لوگوں کو پریشان کرتے ہیں۔ ملک بوستان نے بتایا کہ بلیک مافیا ایکسیچنیج کمپنیز میں ڈالر خرید و فروخت کرنے آنے والوں کو باہر سے پکڑ لیتے ہیں۔

    انتظامیہ کی جانب اہلکاروں کی تعیناتی کے بعد اوپن مارکیٹ میں ڈالر کے ریٹ میں نمایاں کمی آئی ہے، اگر کریک ڈاوٴن ایسے ہی جاری رہا تو اوپن مارکیٹ میں ریٹ تیزی سے نیچے آئے گا، مارکیٹ میں ڈالر وافر مقدار میں موجود ہے، بیچنے والے زیادہ اور خریدنے والے کم ہیں۔

    ملک بوستان کے مطابق مارکیٹ میں روزانہ بلیک مافیا والے اپنے ایجنٹوں کے ذریعے ڈالر خرید رہے تھے جس کی وجہ سے پریشر بن رہا تھا، کریک ڈاوٴن کی وجہ سے بلیک مافیا کے ایجنٹ انڈر گراؤنڈ ہوگئے ہیں۔

    دوسری جانب ایکسچنج کمپینیز کے سیکرٹری جنرل ظفر پراچہ نے سادہ لباس اہلکاروں کی تعیناتی پر تحفظات کا اظہار کر دیا ہم نے اس حوالے اسٹیٹ بینک کو تحریری شکایت درج کردی ہے،کسی قانون کے تحت اہلکار ایکسیچنیج کمپنیز کے اندر نہیں بیٹھ سکتے، ظفر پراچہ نے بتایا کہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر 6 روپے کم ہوا ہے۔

  • کرنسی ایکسچینج کمپنیز کو یوٹیلٹی بلز جمع کرنے کی اجازت

    کرنسی ایکسچینج کمپنیز کو یوٹیلٹی بلز جمع کرنے کی اجازت

    کراچی : اسٹیٹ بینک نےکرنسی ایکسچینج کمپنیز کو یوٹیلٹی بلزجمع کرنے اوراے ٹی ایمزلگانےکی اجازت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک نے کرنسی کا لین دین کرنے والی اے کٹیگری کی ایکسچینج کمپنیزکو یوٹیلٹی بلز جمع کرنے کی اجازت دے دی ہے۔

    اب ملک بھرمیں شہری بجلی،گیس اورٹیلی فون کےبلزکرنسی ایکسچینج کمپنیز پربھی جمع کراسکیں گے۔اے کٹیگری کی ایکسچینج کمپنیز کو بینک اے ٹی ایمزنصب کرنے کی اجازت بھی دے دی گئی ہے۔

    ایکسچینج کمپنیز کو یوٹیلٹی اداروں اور بینک کےساتھ معاہدے کی نقل اسٹیٹ بینک میں جمع کرانی ہو گی ۔