Tag: executes

  • ٹرمپ،کم جونگ ان مذاکرات کی ناکامی :شمالی کوریا کے 5عہدیداروں کو موت کی سزا

    ٹرمپ،کم جونگ ان مذاکرات کی ناکامی :شمالی کوریا کے 5عہدیداروں کو موت کی سزا

    پیانگ یانگ: مریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ اورشمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ کے درمیان مذاکرات ناکام ہونے کے بعدپانچ عہدیداروں کوموت کی سزا دے دی، سزائے موت پانے والوں میں امریکا کیلئے شمالی کوریا کے نمائندہ خصوصی بھی شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ اورشمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان کے درمیان مذاکرات کی ناکامی کا نتیجہ شمالی کوریا کے پانچ اعلی حکام کوبھگتنا پڑا۔

    امریکی میڈیا کے مطابق شمالی کوریا نے دونوں رہنماؤں کے مذاکرات ناکام ہونے کے بعدپانچ عہدیداروں کوموت کی سزا دے دی، اہلکاروں کو سزائے موت جاسوسی کے الزام میں دی گئی۔

    سزائے موت پانے والوں میں امریکا کیلئے شمالی کوریا کے نمائندہ خصوصی بھی شامل ہیں، کم چول شمالی کوریا کے خاص جوہری سفیر تھے جو کہ امریکا میں تعینات تھے، پانچوں عہدیداروں کومارچ میں سزائے موت سنائی گئی تھی۔

    خیال رہے شمالی کوریا نے کم فاصلے تک مار کرنے والے دو میزائلوں کا تجربہ کیا، جس پر امریکی صدر نے کہا تھا کہ تجربے سے کوئی بھی خوش نہیں اور امریکا نے شمالی کوریا کا جہاز قبضے میں لے لیا جبکہ شمالی کوریا کے صدر کم جانگ ان نے اپنی فوج کو تیار رہنے کا حکم دیا۔

    مزید پڑھیں : کم جونگ نے صدر ٹرمپ سے مذاکرات میں ناکامی کی وجہ بتادی

    یاد رہے ٹرمپ اورکم جونگ ان کی ملاقات فروری میں ویتنام میں ہوئی تھی جوبے نتیجہ رہی تھی، کم جونگ ان نے مذاکرات کی ناکامی کہ وجہ ’’امریکا کی بدنیتی’’ قرار دیتے ہوئے کہا تھا صدر ٹرمپ نے ملاقات کے دوران بدنیتی کا مظاہرہ کیا۔

    واضح رہے کہ کم جونگ کے حکم پر اس سے قبل بھی کئی اہم حکومتی عہدیداروں کو مختلف الزامات کے تحت سزائے موت دی جا چکی ہے

  • ہیروئن اسمگلنگ کا جرم: سعودی عرب میں پاکستانی میاں بیوی کے سر قلم

    ہیروئن اسمگلنگ کا جرم: سعودی عرب میں پاکستانی میاں بیوی کے سر قلم

    ریاض : ہیروئن اسمگلنگ کے جرم میں سعودی عرب میں پاکستانی میاں بیوی کا سر قلم کردیا گیا،سعودی وزارت داخلہ نے کہا محمد مصطفیٰ اور ان کی اہلیہ فاطمی اعجاز کو ہیروئن اسمگلنگ کے دوران حراست میں لیا گیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب میں منشیات کی اسمگلنگ کے جرم میں پاکستانی میاں بیوی کے سر قلم کر دیئے گئے، ریاض کے وزرات خارجہ کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہاگیاکہ سعودی عرب کی عدالت میں ہیروئن اسمگلنگ کے مجرم دونوں میاں بیوی کو سزائے موت کی سزا ہوئی تھی۔

    جاری کردہ پریس ریلیز میں بتایا گیا کہ محمد مصطفیٰ اور ان کی اہلیہ فاطمی اعجاز کو ہیروئن اسمگلنگ کے دوران حراست میں لیا گیا تھا، مذکورہ گرفتاری عدالت میں ظاہر کی گئی جہاں تحقیقات کے نتیجے میں دونوں کو مجرم قرار دیا گیا۔

    سعودی وزارت نے اس حوالے سے بتایا گیا کہ سزائے موت کو سپریم کورٹ میں بھی چیلنج کیا گیا تاہم عدالت عظمیٰ نے سزا برقرار رکھی، بعدازاں رائل آرڈ کے بعد دونوں میاں بیوی کو جدہ میں سزائے موت دے دی گئی۔

    گزشتہ پانچ برسوں میں پہلی پاکستانی خاتون کو سزا

    جسٹس پروجیکٹ پاکستان (جے پی پی) نے سعودی عدالت کے فیصلے پر احتجاج کیا اور کہا کہ گزشتہ پانچ برسوں میں پہلی خاتون پاکستانی کو سزا دی گئی، جے پی پی کے مطابق اس حقیقت کے برعکس کہ دونوں ممالک قیدیوں کے تبادلے پر مذاکرات کررہے ہیں، میاں بیوی کے سر قلم کردیئے گئے۔

    ان کے مطابق اوورسزایمپلائمنٹ والے معمولی اجرت پر روز گار کمانے والوں کو جھانسہ دے کر اسمگلنگ کرواتے ہیں۔

    جے پی پی نے الزام عائد کیا کہ وفاقی حکومت اپنے مقدمات میں اپنے شہریوں کو تنہا چھوڑ دیتے ہیں جبکہ وزیراعظم نے بھیجے پی پی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر نے حکومت پر زوردیا کہ تمام سفارتی تعلقات کو استعمال میں لاتے ہوئے سعودی حکومت کو پاکستانیوں کی سزائے موت روکنے پر آمادہ کرے۔

  • سعودی عرب:‌ تین پاکستانیوں کا سر قلم

    سعودی عرب:‌ تین پاکستانیوں کا سر قلم

    ریاض: سعودی حکومت نے ہیروئن اسمگلنگ کا الزام ثابت ہونے پر تین پاکستانیوں کا سرقلم کردیا۔

    عرب نیوز ایجنسی کے مطابق ہیروئن اسمگل کرنے والے افراد پر جرم ثابت ہونے کے بعد انہیں اتوار کے روز سزا موت دی گئی، سزا پانے والے تینوں پاکستانیوں کی شناخت محمد اشرف ولد شفیع محمد، محمد عارف ولد عنایت اور محمد افضل ولد اصغر علی کے نام سے ہوئی۔

    عرب خبر رساں ادارے کے مطابق رواں سال کے چار ماہ میں اب تک 26 افراد کو سزائے موت دی جاچکی ہے تاہم 153 سے زائد افراد جیلوں میں بھی موجود ہیں۔

    پڑھیں: ’’ سعودی عرب: منشیات فروشی پر پاکستانی اور سعودی شہری کا سر قلم ‘‘

    انسانی حقوق کی علمبردار تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے سعودی جیلوں میں موجود قیدیوں کے حوالے سے تشویش کا اظہار بھی کیا ہے تاہم ایمنسٹی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ سزائے موت انسانی حقوق کی سخت خلاف ورزی ہے۔

    یاد رہے سعودی عرب میں بادشاہی نظام کے تحت سخت قوانین رائج ہیں، چور ی کا جرم ثابت ہونے پر ہاتھ کاٹنے کی سزا جبکہ ہیروئن اسمگلنگ کا جرم ثابت ہونے پر سزائے موت دی جاتی ہے۔