Tag: executive board meeting

  • اختیارات کا ناجائزاستعمال ،چیئرمین نیب کی وزارت خارجہ کے افسران اوراہلکاروں کیخلاف ریفرنس دائر کرنے کی منظوری

    اختیارات کا ناجائزاستعمال ،چیئرمین نیب کی وزارت خارجہ کے افسران اوراہلکاروں کیخلاف ریفرنس دائر کرنے کی منظوری

    اسلام آباد : چیئرمین نیب نے سابق وفاقی وزیر ہاؤسنگ اکرم خان درانی کیخلاف انویسٹی گیشن اور جکارتہ میں پاکستانی سفارتخانےکی عمارت فروخت کرنےکاالزام میں وزارت خارجہ کے افسران اوراہلکاروں کیخلاف ریفرنس دائر کرنےکی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی زیرصدارت نیب ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس ہوا، اجلاس میں وزارت خارجہ کے افسران ،اہلکاروں کیخلاف ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی، ملزمان پر جکارتہ میں پاکستانی سفارتخانے کی عمارت فروخت کرنے ، اختیارات کے ناجائز استعمال  اور قومی خزانے کو نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔

    نیب ایگزیکٹوبورڈ اجلاس میں 3انویسٹی گیشنزکی منظوری دی گئی، جن میں سابق وفاقی وزیر ہاؤسنگ اکرم خان درانی کیخلاف انویسٹی گیشن ، جوائنٹ سیکریٹری بین الصوبائی رابطہ عارف ابراہیم کیخلاف انویسٹی گیشن اور وزارت ہاؤسنگ اینڈورکس کے افسران اہلکاروں کیخلاف 2 انویسٹی گیشنز شامل ہیں۔

    نیب اجلاس میں سابق ایم این اے رخسانہ بنگش کے بیٹے عمر منظور کیخلاف انکوائری ، سابق سیکریٹری ورکس گلگت بلتستان اختررضوی ودیگر کیخلاف انکوائری کی منظوری دے دی گئی۔

    اجلاس میں جاب ٹیسٹنگ سروس کی انتظامیہ کے خلاف تحقیقات اور وزارت مذہبی امور کے افسران اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے خلاف شکایات کی جانچ پڑتال کی منظوری اور ایف بی آرافسران، اہلکاروں ودیگر کے خلاف انکوائری کا مزید جائزہ لینے کی منظوری بھی دی۔

  • ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس ، چیئرمین نیب نے 2 تحقیقات کی منظوری دے دی

    ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس ، چیئرمین نیب نے 2 تحقیقات کی منظوری دے دی

    اسلام آباد :قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں 2 تحقیقات کی منظوری دے دی گئی، چیئرمین نیب نے کہا نیب احتساب سب کیلئےکی پالیسی پر سختی سے پیرا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس (ر ) جاوید اقبال کی زیر صدارت ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس ہوا، ڈپٹی چیئرمین پی جی اے ، ڈی جی نیب آپریشن ودیگرافسران شریک ہوئے۔

    اجلاس میں 2تحقیقات کی منظوری دی گئی ، جس میں اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کراچی کے افسران ، اہلکاروں اور سندھ ریونیو ڈپارٹمنٹ اسکیم 33- گلزار ہجری ، ضلع کراچی اور دیگرکے خلاف انوسٹی گیشنز شامل ہیں۔

    اجلاس میں منظور احمد کنیسر ڈائریکٹر جنرل محکمہ ثقافت حکومت سندھ ، ڈائریکٹر ڈائریکٹوریٹ آف پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ ورکس حکومت سندھ، آفیسرز/ آفیشلز لینڈ یوٹیلائزیشن ڈپارٹمنٹ حکومت سندھ ، میر نادر مگسی رکن صوبائی اسمبلی سندھ، آفیسرز/ آفیشلز لینڈ لوکل گورنمنٹ دپارٹمنٹ اینڈ پرووینشل ہائی ویز ڈپارٹمنٹ ،بلاول شیخ کنٹریکٹر، پرس رام کنٹریکٹر اور دیگر، نواب سردار خان چانڈیور رکن صوبائی اسمبلی سندھ اور دیگر کے خلاف انکوائریز کی منظوری دی گئی۔

    مزید پڑھیں : چیئرمین نیب نے رانا ثنا اللہ کے خلاف اثاثہ جات کی تحقیقات کی منظوری دے دی

    نیب کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں پی آئی اے سی پروکیورمنٹ اینڈ لوجسٹکس ڈپارٹمنٹ کے ملازمین اور دیگر کے خلاف انکوائری کو قانون کے مطابق مزید کاروائی کے لئے پی آئی اے سی انتظامیہ کو بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا۔

    اجلاس میں افسران و اہلکاران نیشنل ہائی وے اتھارٹی ،اشرف ڈی بلوچ سرکاری ٹھیکہ دار اور دیگرکے خلاف انکوائری کے سلسلے میں این ای ڈی یونیورسٹی کراچی سے ٹیکنیکل رپورٹ حاصل کرنے کی ہدایت کی گئی۔

    چیئرمین نیب نے اپنے خطاب میں کہا میگا کرپشن کیسز کو منطقی انجام تک پہنچانا اولین ترجیح ہے، نیب احتساب سب کے لئے کی پالیسی پر سختی سے پیرا ہے، 25 ماہ میں 630بد عنوانی ریفرنس عدالتوں میں دائرکئے۔

    یاد رہے گذشتہ اجلاس میں قومی ادارہ احتساب (نیب) کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق صوبائی وزیر قانون رانا ثنا اللہ کے خلاف اثاثہ جات کی تحقیقات کی منظوری دی تھی۔

  • چیئرمین نیب نے حنا ربانی کھر کیخلاف انکوائری بند کرنے کی منظوری دے دی

    چیئرمین نیب نے حنا ربانی کھر کیخلاف انکوائری بند کرنے کی منظوری دے دی

    اسلام آباد : چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیر صدارت نیب ایگزیکٹو بورڈ اجلاس میں غلام ربانی اور سابق وزیر خارجہ حنا ربانی کے خلاف انکوائری بند کرنے کی منظوری دے دی گئی، چیئرمین نیب نے کہا نیب چہرے کونہیں کیس کوقانونی منطقی انجام تک پہنچانے پریقین رکھتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیر صدارت نیب ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس ہوا ، جس میں ڈپٹی چیئرمین نیب،پراسیکیوٹر جنرل ،ڈی جی نیب راولپنڈی سمیت دیگر حکام شریک ہوئے، اجلاس میں میگا کرپشن کیسز میں پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔

    نیب ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں پانچ انکوائریز کی منظوری دی گئی، جس میں غلام ربانی، سابق وزیر خارجہ حنا ربانی کھر ، میاں امتیاز، چوہدری منیر کیخلاف عدم شواہد پر انکوائری بند کرنے کی منظوری ، سابق چیئرمین این آئی سی ایل ایاز نیازی کیخلاف تفتیش بند کرنے کی منظوری ، سی ڈی اے افسران کیخلاف مبینہ کرپشن پر انکوائری کی منظوری اور سلطان گل اور دیگر کیخلاف انکوائری ایف آئی اے کو بھیجنے کی منظوری شامل ہیں۔

    اجلاس میں چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ میگا کرپشن کیسزکو منطقی انجام تک پہنچانا اولین ترجیح ہے ، بدعنوانی تمام برائیوں کی جڑ ہے اور بدعنوانی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے سرجری وقت کی اہم ضرورت ہے۔

    چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ نیب احتساب سب کے لیے کی پالیسی پرسختی سےعمل پیرا ہے، نیب چہرے کونہیں کیس کو قانونی منطقی انجام تک پہنچانے  پریقین رکھتا ہے، 23 ماہ میں بد عنوانی کے 610ریفرنسز احتساب عدالتوں میں دائر کیے اور 71ارب بلاواسطہ اور بلا واسطہ برآمد کرکےقومی خزانہ میں جمع کرائے۔

    جسٹس (ر) جاوید اقبال نے مزید کہا کہ غیرقانونی ہاؤسنگ سوسائٹیز کی تعداد روکنے پرعوام کی نشاندہی کرنی چاہیے، بزنس کمیونٹی ملک کی ترقی اور خوشحالی میں ریڑھ کی حیثیت رکھتی ہے۔

    یاد رہے رواں سال فروری میں قومی ادارہ احتساب بیورو (نیب) کے اجلاس میں سابق وزیر خارجہ حنا ربانی کھر سمیت 13 انکوائریز کی منظوری دی گئی تھی۔

  • چیئرمین نیب نے  بدعنوانی کے 3 ریفرنسز دائر کرنے کی منظوری  دے دی

    چیئرمین نیب نے بدعنوانی کے 3 ریفرنسز دائر کرنے کی منظوری دے دی

    اسلام آباد : چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں بدعنوانی کے 3 ریفرنسز دائر کرنے کی منظوری دے دی اور کہا بد عنوانی ایک ناسور ہے جو ملکی ترقی میں بڑی رکاوٹ ہے ، بدعنوان عناصر سے لوٹی گئی رقم برآمد کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیر صدارت ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس ہوا ، اجلاس میں پراسیکیوٹر جنرل، آپریشنز اور پراسیکیوشن حکام بھی شریک ہوئے۔

    نیب ایگزیکٹوبورڈ نے بدعنوانی کے 3 ریفرنسز دائر کرنے کی منظوری دے دی ، جس میں خواجہ انورمجید و دیگر افراد شامل ہیں ، ملزمان پر مبینہ طور پر منی لانڈرنگ اور بدعنوانی کاالزام ہے ، ملزمان نے قومی خزانے کو مبینہ طور پر تقریباً 34 کروڑ روپے کا نقصان پہنچایا۔

    اجلاس میں عارف خان ڈائریکٹرشراکت دار میسرز کینال ویو کے خلاف اور سابق چیئرمین بلوچستان ڈیولپمنٹ اتھارٹی سعادت انور کیخلاف ریفرنس کی منظوری دی، عارف خان سمیت ملزمان نے قومی خزانے کو 266 ملین روپے کا نقصان پہنچایا جبکہ سعادت انور پر آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا الزام ہے۔

    نصار احمد افضل، صغیر احمد افضل اور دیگر کے خلاف تفتیش کی بھی منظوری دی گئی۔

    اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین نیب نے کہا بدعنوانی ایک ناسور ہے جو ملکی ترقی میں بڑی رکاوٹ ہے، بائیس ماہ میں لوٹی گئی 71 ارب کی رقم برآمد کرکے قومی خزانے میں جمع کرائی۔

    جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ بدعنوان عناصر سے لوٹی گئی رقم برآمد کرنے کے لیے کوشاں ہیں، احتساب سب کے لیے کی پالیسی پر سختی سے عمل کررہے ہیں، کرپشن شکایات، انکوائریز، انوسٹی گیشنز کو مقررہ وقت کے اندر منطقی انجام تک پہنچایا جائے۔

    یاد رہے چند روز قبل قومی ادارہ احتساب (نیب) کے چیئرمین جاوید اقبال نے تاجروں اور صنعت کاروں سے خطاب میں کہا تھا کہ منی لانڈرنگ جرم ہے، سپریم کورٹ نے کئی کیسز ہمارے حوالے کیے، ٹیکس سے بچنا اور منی لانڈرنگ الگ الگ ہیں۔

    مزید پڑھیں : میری منظوری کے بغیر کوئی پلی بارگین نہیں ہوسکتی: چیئرمین نیب

    چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ ٹیکس معاملات کے تمام کیسز ایف بی آر کو بھیجیں گے، ٹیکس معاملات کا کوئی کیس نیب نہیں دیکھے گا۔ بینک ڈیفالٹ کا نیب نے کبھی براہ راست کیس نہیں دیکھا۔ بینک نادہندہ سے متعلق بھی کبھی نیب نے براہ راست مداخلت نہیں کی۔

    انہوں نے کہا کہ نیب اپنے دائرہ کار سے نکل کر کوئی کام نہیں کرتا، قومی احتساب بیورو عوام دوست ادارہ ہے۔ نادہندہ سے متعلق بینک درخواست کرے تو دیکھتے ہیں۔ کسی کو سزا اور جزا دینا عدالتوں کا کام ہے۔ اقبال زیڈ احمد کا معاملہ علم میں ہے ایک ایک چیز جانتا ہوں۔ اقبال زیڈ احمد کی خدمات کے بارے میں بھی علم ہے۔

    چیئرمین نیب نے کہا کہ پاناما کے دیگر کیسز بھی چل رہے ہیں، پاناما میں دیگر ممالک شامل ہیں جواب جلدی آتا ہے تو کیس آگے بڑھتا ہے۔ یہ بات 100 فیصد غلط ہے کہ نیب میں حکومت مداخلت کر رہی ہے۔ عدلیہ میں 35 سالہ دیانتداری اور ایمانداری کا تجربہ داؤ پر نہیں لگاؤں گا۔

  • چیئرمین نیب کی شہباز شریف کے خلاف تحقیقات شروع کرنے کی منظوری

    چیئرمین نیب کی شہباز شریف کے خلاف تحقیقات شروع کرنے کی منظوری

    اسلام آباد: چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیر صدارت ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کے خلاف کرپشن کیس میں انکوائری شروع کرنے کی منظوری دے دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ادارہ احتساب (نیب) کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیر صدارت ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں ڈپٹی چیئرمین، پراسیکیوٹر جنرل، آپریشنز اور پراسیکیوشن حکام شریک ہوئے۔

    اجلاس میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کے خلاف کرپشن کیس میں انکوائری شروع کرنے کی منظوری دے دی گئی، سابق ڈپٹی اسپیکر پنجاب شیر علی گورچانی کے خلاف بھی انکوائری اور ایڈن ہاؤسنگ اسکینڈل میں ڈاکٹر امجد کے خلاف ریفرنس کی بھی منظوری دے دی گئی۔

    نیب اعلامیہ کے مطابق ایگزیکٹو بورڈ نے 7 انکوائریز اور 5 انوسٹیگیشنز کی منظوری دی ہے۔ اپوزیشن لیڈر شہباز شریف پر اوقاف اراضی کی غیر قانونی الاٹمنٹ کا الزام ہے جبکہ ڈاکٹر امجد نے ہاؤسنگ سوسائٹی کے نام پر عوام سے 25 ارب کا فراڈ کیا۔

    اجلاس میں سابق ایم این اے سمیع الحسن گیلانی کے خلاف ٹیکس چوری کا کیس ایف بی آربھیجنے کی بھی منظوری دی گئی۔

    اس موقع پر چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ بدعنوانی ایک ناسور ہے جو ملکی ترقی میں بڑی رکاوٹ ہے، 22 ماہ میں لوٹے گئے 71 ارب برآمد کر کے قومی خزانے میں جمع کروائے۔

    انہوں نے کہا کہ بدعنوان عناصر سے لوٹی گئی رقم برآمد کرنے کے لیے کوشاں ہیں، احتساب سب کے لیے کی پالیسی پر سختی سے عمل کر رہے ہیں۔

    چیئرمین نیب نے ہدایت کی کہ انکوائریز اور انویسٹی گیشنز وقت مقررہ پر انجام تک پہنچائی جائیں۔

    اس سے قبل چیئرمین نیب نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ملک سے بدعنوانی کا خاتمہ نیب کی اولین ترجیح ہے اور اس کے لیے تمام اقدامات اٹھائے جارہے ہیں، بدعنوان عناصر کو عدالتوں سے سزا دلوانے کی مجموعی شرح 70 فیصد ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ نیب فیس نہیں بلکہ کیس دیکھنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے، غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیز سے اربوں روپے برآمد کر کے متاثرین کو واپس کردیے گئے۔

    جسٹس (ر) جاوید اقبال کا مزید کہنا تھا کہ اشتہاری ملزمان کی گرفتاری کے لیے ڈائریکٹرز جنرل نیب کو ہدایات جاری کی ہیں جبکہ 1210 بدعنوانی کے ریفرنس احتساب عدالتوں میں زیرالتوا ہیں جن کی جلد سماعت کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

  • چیئرمین نیب کی شرجیل میمن کے خلاف بد عنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری

    چیئرمین نیب کی شرجیل میمن کے خلاف بد عنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری

    اسلام آباد : چیئرمین نیب جسٹس(ر)جاویداقبال نے پیپلزپارٹی کے رہنما شرجیل میمن کے خلاف بد عنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دے دی، شرجیل میمن پر اختیارات کے ناجائز استعمال اور آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا الزام ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس(ر)جاویداقبال کی زیرصدارت ایگزیکٹیوبورڈ کا اجلاس ہوا ، جس میں بدعنوانی کے3 ریفرنسزدائرکرنے اور 12انکوائریوں کی منظوری دی گئی۔

    اجلاس میں پیپلز پارٹی کے رہنما شرجیل میمن و دیگر کے خلاف بد عنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دے دی گئی ، ملزمان میں سابق منیجنگ ڈائریکٹرپی ایس اوعرفان خلیل قریشی شامل ہیں ، ملزمان پراختیارات کےناجائزاستعمال ،آمدن سےزائداثاثےبنانےکاالزام ہے۔

    نیب کا کہنا ہے کہ عرفان خلیل پرمختلف پٹرولیم کمپنیوں کوآئل کی سپلائی کا الزام ہے جبکہ عبد الحمید اور دیگر کے خلاف بھی بد عنوانی کاریفرنس دائرکرنے کی منظوری دی ، ملزمان پر غیر قانونی طور پر تعمیرات کے ٹھیکے دینے کا الزام ہے۔

    نیب کےایگزیکٹیوبورڈاجلاس میں 12 انکوائریوں کی منظوری دی گئی ، جن میں بابرغوری،سینیٹرکلثوم پرویز،اویس شاہ ،فوادحسن فواد،غلام نظامانی ، سعیدخان نظامانی،قیصرعباس مگسی و دیگر شامل ہیں۔

    چیئرمین نیب نے کہا بدعنوانی ایک ناسورہےجوملکی ترقی میں بڑی رکاوٹ ہے، بدعنوان عناصرسےلوٹی گئی رقم برآمدکرنےکیلئےکوشاں ہیں، 22 ماہ میں لوٹی گئی71 ارب کی رقم قومی خزانے میں جمع کرائی۔

    یاد رہے رواں سال جولائی میں چیئرمین نیب نے پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما، شرجیل میمن کے خلاف تفتیش کی منظوری دی تھی، نیب کا کہنا تھا کہ سابق وزیر نے بدعنوانی کے ذریعے کئی بے نامی جائیدادیں بنائیں، بے نامی جائیدادیں خاندان، ملازمین کے نام پربنائیں گئیں۔

  • چیئرمین نیب کی آغاسراج درانی  کےخلاف بدعنوانی  کاریفرنس دائرکرنےکی منظوری

    چیئرمین نیب کی آغاسراج درانی کےخلاف بدعنوانی کاریفرنس دائرکرنےکی منظوری

    اسلام آباد : چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے آغاسراج درانی کےخلاف بدعنوانی کاریفرنس دائرکرنےکی منظوری دے دی ۔ملزم پرقومی خزانےکوایک ارب60کروڑ نقصان پہنچانےکاالزام ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیرصدارت ایگزیکٹوبورڈ کا اجلاس ہوا، اجلاس میں ڈپٹی چیئرمین نیب سمیت دیگرحکام نے شرکت کی۔

    ایگزیکٹوبورڈ کے اجلاس میں اسپیکر سندھ اسمبلی آغاسراج درانی کےخلاف بدعنوانی کاریفرنس دائرکرنےکی منظوری دی گئی ، ملزم پر اختیارات کاغلط استعمال اورغیرقانونی اثاثے بنانے کا الزام ہے ، جس سے قومی خزانے کوایک ارب60 کروڑ کا نقصان پہنچا۔

    اعلامیہ کے مطابق سینیٹرروبینہ خالداور مظہرالاسلام کے خلاف ریفرنس کی منظوری دی گئی جبکہ اکرم درانی،شیراعظم،غلام نظامانی سمیت12انکوائریوں کی بھی منظوری دے دی گئی۔

    نیب اعلامیہ میں کہا گیا سابق ڈائریکٹر تعلیم فاٹا فضل المنان کےخلاف بھی ریفرنس کی منظوری دی ، ملزم پر اساتذہ کی جعلی بھرتیوں کا الزام ہے۔

    اس موقع پر چیئرمین نیب نے کہا میگا کرپشن مقدمات کومنطقی انجام تک پہنچاناترجیح ہے، مقدمات کوقانون کےمطابق انجام تک پہنچایا جارہا ہے۔

    مزید پڑھیں : نیب “احتساب سب کے لئے” کی پالیسی پر سختی سے عمل پیرا ہے، چیئرمین نیب

    یاد رہے چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال کا کہنا تھا بدعنوانی تمام برائیوں کی جڑہے، نیب “احتساب سب کے لئے” کی پالیسی پر سختی سے عمل پیرا ہے۔

    ان کا کہنا تھا نیب بد عنوان عناصر ، اشتہاری اور مفرور ملزمان کے مقدمات کو قانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچانے پر یقین رکھتاہے اور اس ضمن میں ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے۔

  • نیب اجلاس: سابق وزیر خارجہ حنا ربانی کھر سمیت 13 انکوائریز کی منظوری

    نیب اجلاس: سابق وزیر خارجہ حنا ربانی کھر سمیت 13 انکوائریز کی منظوری

    اسلام آباد: قومی ادارہ احتساب بیورو (نیب) کے اجلاس میں سابق وزیر خارجہ حنا ربانی کھر سمیت 13 انکوائریز کی منظوری دے دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیر صدارت نیب ایگزیکٹو بورڈ کا نیب ہیڈ کوارٹرز میں اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں کرپشن کیسز کی تحقیقات میں پیشرفت کا جائزہ لیا گیا جبکہ جعلی اکاؤنٹس کیس کی تحقیقات پر پیشرفت رپورٹ بھی زیر غور آئی۔

    اجلاس میں 13 انکوائریوں کی منظوری دی گئی، سابق وزیر خارجہ حنا ربانی کھر، غلام ربانی، سابق سیکریٹری مواصلات شاہد اشرف تارڑ، سابق چیئرمین اوقاف صدیق الفاروق اور سابق ایم ڈی شیخ عابد کے خلاف انکوائری کی منظوری دی گئی۔

    اجلاس میں چوہدری شجاعت حسین، پرویز الہٰی، سابق چیئرمین سی ڈی اے کامران لاشاری، سابق ڈائریکٹر غلام سرور سندھو و دیگر کےخلاف بھی بدعنوانی ریفرنس کی منظوری دی گئی۔

    ملزمان پر ڈپلومیٹک شٹل، ٹرانسپورٹ کے غیر قانونی ٹھیکے اور لائسنس دینے کا الزام ہے۔

    چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ بدعنوانی تمام برائیوں کی جڑ ہے جس کا خاتمہ ذمہ داری ہے۔ میگا کرپشن کیسز کو منطقی انجام تک پہنچانا نیب کی اولین ترجیح ہے۔

    انہوں نے کہا کہ احتساب سب کے لیے کی پالیسی پرسختی سے عمل پیرا ہیں، فیس نہیں بلکہ ٹھوس شواہد کے مطابق کیس پر یقین رکھتے ہیں۔

    جاوید اقبال نے مزید کہا کہ بدعنوانی کے خاتمے کے لیے زیروٹالرنس کی حکمت عملی پر عمل پیرا ہیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے نیب ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں سابق چیئرمین کے پی ٹی احمد حیات کے خلاف بدعنوانی ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی تھی۔

    اجلاس میں سابق وائس چانسلر عبد الولی خان یونیورسٹی مردان احسان علی، ایگزیکٹو انجینئر ایری گیشن خیرپور ایاز احمد اور سابق پولیس افسران ملک نوید، میاں رشید و دیگر کے خلاف بھی ریفرنسز کی منظوری دی گئی تھی۔

    اس موقع پر چیئرمین نیب جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ نیب کرپشن فری پاکستان کے لیے بھرپور کوششیں کررہا ہے۔ وائٹ کالرکرائم کی تحقیقات نہ کرنے کی صلاحیت کا تاثر مسترد کرتے ہیں۔

    چیئرمین نیب کا مزید کہنا تھا کہ 900 ارب روپے کے کرپشن کیسز احتساب عدالتوں میں دائر کیے جا چکے ہیں۔