Tag: expenses

  • الیکٹرک گاڑیاں عام شہریوں کی دسترس میں ہیں؟ اخراجات کیا ہوں گے؟

    الیکٹرک گاڑیاں عام شہریوں کی دسترس میں ہیں؟ اخراجات کیا ہوں گے؟

    دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی الیکٹرک گاڑیوں کی طلب میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے، کیا ایک عام پیٹرول گاڑی کے مقابلے میں یہ گاڑیاں فائدہ مند ثابت ہو سکتی ہیں؟

    الیکٹرک گاڑیوں کے بارے میں بہت سے خدشات بھی پائے جاتے ہیں کہ ان کی بیٹریوں کی تبدیلی کے اخراجات کیا ہوں گے اس کی کارکرگی کیسی ہوگی اور ملک میں ان کا کیا مستقبل ہے؟

    اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں گاڑیوں کے ماہر سنیل منج نے ملک میں الیکٹرک گاڑیوں کی کامیابی اور اخراجات سے متعلق ناظرین کو تفصیلات سے آگاہ کیا۔

    انہوں نے بتایا کہ یہ نئی ٹیکنالوجی ہے اور جو بھی نئی ٹیکنالوجی متعارف کرائی جاتی ہے وہ شروع میں مہنگی ہی ہوتی ہے، انہوں نے بتایا کہ ملک میں دس بلین کے قریب موٹر سائیکلیں ہیں اسی حساب سے ان میں پیٹرول بھی بہت زیادہ استعمال ہورہا ہے۔

    سنیل منچ کا کہنا تھا کہ اگر کچھ رقم خرچ کرکے ان موٹر سائیکلوں کے انجنوں کو الیکٹرک کِٹس میں تبدیل کرلیا جائے تو بہت فائدہ ہوگا اور اس سے پیٹرول کی کھپت پر بہت بڑی حد تک قابو پایا جاسکتا ہے۔

    الیکٹرک گاڑیوں کی مینٹننس کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ان گاڑیوں میں وہ مسائل نہیں ہوتے جو دیگر عام گاڑیوں میں ہوتے ہیں کیونکہ ان میں نہ تو پیٹرول یا پانی ڈلتا ہے اور نہ ہی موبل آئل استعمال ہوتا ہے۔

    پاکستان میں الیکٹرک کاروں کی قیمت کی بات کی جائے تو ظاہر ہے یہ الیکٹرک گاڑیاں سستی نہیں ہیں اور اس بات پر بھی غور کرنا ضروری ہے کہ پاکستان میں کتنے لوگ ان گاڑیوں کو خرید سکتے ہیں۔

    فی الحال زیادہ تر  الیکٹرک گاڑیاں مکمل طور پر بیرون ملک سے اسمبل ہوکر پاکستان آتی ہیں، جس کی وجہ سے ان پر زیادہ درآمدی ڈیوٹی لاگو ہوتی ہے۔ حکومتی مراعات کے باوجود یہ کاریں اب بھی مکمل طور پر ’بلڈ اپ‘ ہیں اور زیادہ تر خریداروں کی پہنچ سے دور ہیں۔

    وطن عزیز میں الیکٹرک گاڑیوں کے فروغ میں ایک بڑا چیلنج انفراسٹرکچر کی کمی بھی ہے۔ ان گاڑیوں کے لیے چارجنگ اسٹیشنز کی کمی اور بجلی کی قلت جیسے مسائل اس ترقی کی راہ میں رکاوٹ بنے ہوئے ہیں جن پر قابو پانا بہت ضروری ہے۔

  • محدود آمدنی میں گھریلو اخراجات کیسے پورے کریں؟ جانیے

    محدود آمدنی میں گھریلو اخراجات کیسے پورے کریں؟ جانیے

    اس ہوشربا مہنگائی کے دور میں تنخواہ میں گزارا کرنا اس لیے مشکل ہوگیا ہے کہ ہر چیز مہنگی ہونے کے باعث قوت خرید سے باہر ہوتی جارہی ہے، اس لیے خصوصاً خواتین کو گھر کے ماہانہ اخراجات پورے کرنا مشکل ہوجاتا ہے۔

    یاد رکھیں کہ گھریلو بجٹ مرتب کرنے سے آپ کافی حد تک اس مشکل سے نکل آئیں گی اور ساتھ ہی رقم کو کس طرح خرچ کرنا ہے یہ جاننا بھی ضروری ہے۔

    اے آر وائی ڈیجیٹل کے پروگرام گڈ مارننگ پاکستان میں گفتگو کرتے ہوئے شوبز کی معروف اداکارہ شرمین علی نے گھریلو بجٹ میں بچت کرنے کے کچھ طریقے بیان کیے۔

    انہو ں نے کہا کہ اگر آپ کے پاس زیادہ پیسہ ہے یا نہیں لیکن پھر بھی پیسہ اس لیے ہرگز نہیں ہوتا کہ فضول خرچی کی جائے۔ سستے کپڑے خرید کر بھی پہنے جاسکتے ہیں ضروری نہیں کہ برانڈڈ سوٹ ہی خریدنا ہے۔

    اس موقع پر پروگرام کی میزبان ندا یاسر نے بتایا کہ کافی سال پہلے میں نے بھی فٹ پاتھ سے ایک تھری پیس  سوٹ کا کپڑا ڈیڑھ سو روپے میں خرید کر بنایا تھا۔

    خواتین کو گھریلو اخراجات کے ساتھ ساتھ بعض ایسے اخراجات سے بھی نبرد آزما ہونا پڑتا ہے جو ان کے وہم و گمان میں بھی نہیں ہوتے اس قسم کے اخراجات کو پورا کرنے کے لئے خواتین کو کچھ نہ کچھ پیسے بچالینے چاہئیں، لہٰذا خواتین کے لئے بچت کی عادت اپنانا بہت ضروری ہے۔

  • کترینہ اور وکی کی شادی پر کتنی رقم خرچ ہوئی؟

    کترینہ اور وکی کی شادی پر کتنی رقم خرچ ہوئی؟

    معروف بالی ووڈ اداکارہ کترینہ کیف 9 دسمبر کو وکی کوشل سے رشتہ ازدواج میں بندھ گئیں اور دونوں نے زندگی کے اہم ترین دن پر کروڑوں روپے خرچ کیے۔

    جوڑے نے ریاست راجھستان کے 700 سالہ قدیم اور تاریخی سکس سینز ریزورٹ میں شادی کی، جہاں پر کمرے کا ایک رات کا کرایہ ساڑھے 6 لاکھ روپے تک ہے۔

    شوبز ویب سائٹ کوئی موئی نے اپنی رپورٹ میں دوسری شوبز ویب سائٹس کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ کترینہ کیف اور وکی کوشل نے شادی پر دل کھول کر خرچ کیا، تاہم اس کے باوجود وہ انوشکا شرما اور ویرات کوہلی سمیت دپیکا پڈوکون اور رنویر سنگھ کو اخراجات میں پیچھے نہ چھوڑ سکے۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Katrina Kaif (@katrinakaif)

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ چونکہ دونوں نے بھارت میں شادی کی جہاں پر یورپی ممالک سمیت بیرون ممالک کی نسبت اخراجات کم آتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ ان کی شادی کے اخراجات دپیکا پڈوکون اور رنویر سنگھ کی شادی سے بھی کم رہے۔

    دپیکا پڈوکون اور رنویر سنگھ نے نومبر 2018 میں یورپی ملک اٹلی میں شادی کی تھی اور ان کی شادی پر 77 کروڑ روپے کے اخراجات آئے تھے۔

    ان سے قبل انوشکا شرما اور ویرات کوہلی نے بھی دسمبر 2017 میں اٹلی میں شادی کی اور ان کی شادی پر پورے 100 کروڑ روپے خرچ ہوئے تھے۔

    اسی طرح اداکارہ پریانکا چوپڑا اور امریکی گلوکار نک جونس نے دسمبر 2018 میں اپنی شادی پر 4 کروڑ 70 لاکھ کے اخراجات کیے تھے اور ان کی شادی بھی راجھستان کے ضلع جودھپور کے تاریخی و پر تعیش مقام پر ہوئی تھی۔

    کترینہ کیف اور وکی کوشل نے بھی راجھستان کے ضلع سوائی مدھوپور کے پرتعیش سکس سینز ریزورٹ میں شادی کی اور دونوں نے زندگی کے سب سے اہم ترین دن پر محض 4 کروڑ روپے خرچ کیے۔

    شادی کی تقریبات میں صرف 120 مہمانوں نے شرکت کی اور ان کی تقریبات تین دن تک جاری رہیں، جس کی وجہ سے ان کے اخراجات کم آئے۔

    دوسری جانب پنک ولا نے بتایا کہ دلہن کو دولہے کی جانب سے دی گئی انگوٹھی بھی اتنی زیادہ قیمتی نہیں تھی، تاہم انگوٹھی کی خوبصورتی کی تعریفیں کی جا رہی ہیں۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ کترینہ کیف کو شادی پر دی گئی انگوٹھی کی قیمت محض ساڑھے سات لاکھ روپے تھی جب کہ دولہے کو ملنے والی انگوٹھی کی قیمت ڈیڑھ لاکھ روپے بھی نہیں تھی۔

    ادھر ایمازون ویڈیو کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ ان کا کترینہ کیف اور وکی کوشل کی شادی کی ویڈیوز اور تصاویر کے نشریاتی حقوق خریدنے کا کوئی ارادہ نہیں۔

    رپورٹ میں ایمازون ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا گیا کہ دونوں کی شادی کی ویڈیوز و تصاویر لیک ہونے کے بعد اسٹریمنگ ویب سائٹ نے نشریاتی حقوق خریدنے سے معذرت کرلی ہے۔

    اس سے قبل بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا تھا کہ ایمازون نے کترینہ کیف اور وکی کوشل سے شادی کے نشریاتی حقوق 80 کروڑ روپے میں خرید لیے ہیں۔

  • کورونا وائرس : سیاحت کے فروغ کیلئے قبرس حکومت کا اہم اقدام

    کورونا وائرس : سیاحت کے فروغ کیلئے قبرس حکومت کا اہم اقدام

    نکوسیا : قبرس حکومت نے اعلان کیا ہے کہ ملک میں موجود سیاح اگر کورونا کا شکار ہوئے تو ان کے تمام اخراجات سرکاری طور پر ادا کیے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سیاحات کے لیے مقبول جزیرہ نما ملک قبرص میں مختلف ممالک سے آنے والے سیاحوں کو قبرص حکومت نے خوشخبری سنادی۔

    قبرس حکومت نے ملک میں دوبارہ سیاحت کے فروغ کے لیے اہم اقدامات اٹھاتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ اگر کوئی سیاح ان کے ملک میں آنے کے بعد کورونا کا شکار ہوا تو حکومت اس کی چھٹیوں کا خرچ ادا کرے گی۔

    برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق حکومت کی جانب سے عوام کے نام جاری کیے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ وہ مریض اور اس کے اہل خانہ کے قیام، خوراک اور علاج کا پورا خرچ ادا کرے گی تاہم سیاحوں کو ایئرپورٹ تک سفر اور اپنی فلائٹ کا خرچ خود اٹھانا پڑے گا۔

    حکام کا مزید کہنا ہے کہ کورونا کا شکار ہونے والے سیاحوں کے لیے سو بستروں پر مشتمل ایک اسپتال بھی مختص کیا جائے گا اور ان کے اہل خانہ کو قرنطینہ میں رکھنے کے لیے بھی ہوٹل مختص کیے جائیں گے۔

    اس حوالے سے قبرص کے سیاحت کے نائب وزیر ساواس پرڈیوز نے کہا ہے کہ کورونا کی وجہ سے ملک کی سیاحت کو شدید دھچکا لگا ہے تاہم ہم سیاحت کے بقیہ سیزن سے فائدہ اٹھانے کی ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں جبکہ ہم نے ملک میں وائرس کو کنٹرول میں رکھنے کے لیے بھی بہت محنت کی ہے۔

    واضح رہے کہ جانز ہاپکنز یونیورسٹی کے اعداد و شمار کے مطابق قبرص میں اب تک 939 افراد کورونا وائرس سے متاثر ہوئے جبکہ سترہ 17 اموات ہوچکی ہیں۔

  • وزیر اعظم نے آصف زرداری اور نواز شریف کے ذاتی اخراجات کی تفصیل طلب کرلی

    وزیر اعظم نے آصف زرداری اور نواز شریف کے ذاتی اخراجات کی تفصیل طلب کرلی

    اسلام آباد: سابقہ ادوار حکومت میں قومی خزانے کو ذاتی فوائد کے لیے بے دریغ استعمال کیا گیا جس کی تفصیلات وزیر اعطم عمران خان نے طلب کرلیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے سابق صدر آصف علی زرداری اور سابق وزیر اعظم نواز شریف کے بطور سربراہ مملکت ذاتی اخراجات کی تفصیل طلب کرلی۔

    ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نے دریافت کیا ہے کہ سنہ 2008 سے سربراہان مملکت اور ارکان پارلیمنٹ نے قومی خزانے کو کتنا نقصان پہنچایا؟ اور بیرون ملک دوروں، علاج، سیکیورٹی اور کیمپ آفس کے نام پر کتنی رقم وصول کی؟

    وزارت خارجہ اور کابینہ ڈویژن مذکورہ تفصیلات وفاقی کابینہ کے اجلاس میں پیش کریں گے جو وزیر اعظم نے کل طلب کیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم نے اخراجات کی تفصیلات کو منظر عام پر لانے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔

    قرض سے متعلق مفصل رپورٹ تیار کرنے کا فیصلہ

    دوسری جانب حکومت نے گزشتہ 10 سال میں لیے جانے والے قرض اور اس کے استعمال کی مفصل رپورٹ تیار کرنے کا بھی فیصلہ کرلیا ہے۔

    رپورٹ میں بتایا جائے گا کہ کس محکمے نے کتنا قرض لیا اور کہاں استعمال کیا اور قومی خزانے کو کتنا نقصان پہنچایا گیا۔ اس ضمن میں مختلف وزارتوں اور محکموں سے قرضوں اور اخراجات کی تفصیلات طلب کرلی گئی ہیں۔

    ذرائع کے مطابق قرض سے متعلق مفصل رپورٹ قوم کے سامنےلائی جائے گی، قرض کے استعمال میں مبینہ کرپشن پر بھی آگاہ کیا جائے گا جبکہ رپورٹ ہائی پاورڈ انکوائری کمیشن کو بھی دی جائے گی۔

  • پی آئی اے کو خسارے سے نکال لیا ہے، انتظامیہ کا دعوی

    پی آئی اے کو خسارے سے نکال لیا ہے، انتظامیہ کا دعوی

    کراچی : پی آئی اے انتظامیہ نے دعوی کیا ہے کہ قومی ادارے میں طویل عرصے بعد مالی خسارے پر قابو پالیا گیا ہے اور31مارچ کو ختم ہونے والی سہ ماہی میں انتظامی اخراجات کی نسبت ریونیو میں معمولی اضافہ ہوا ہے۔

    اس  حوالے سے پی آئی اے کے چیف ایگزیکٹو کے مشیر ایئروائس مارشل نور عباس نے میڈیا کو بتایا ہے کہ ادارے کے آپریشنل اخراجات اور ریونیو برابر ہوگئے ہیں، 3سے 4 ماہ میں ادارہ نفع کمانے کے قابل ہوجائے گا۔

    قومی ادارے کا ریونیو پہلی سہ ماہی میں8سے 8.5ارب روپے ماہانہ پر پہنچ گیا جو گزشتہ سال اسی عرصے میں7ارب روپے ماہانہ تھا۔ فضائی بیڑے میں چار طیاروں کا اضافہ ہوا ہے۔

    ملازمین کی تعداد میں کمی، ٹکٹ ریزرویشن کی لاگت میں کمی، کارگو بزنس میں اضافہ اور نفع بخش روٹ پر پروازوں کی تعداد میں اضافے سے نتائج حاصل کرنے میں مدد ملی  ہے ۔

    مزید پڑھیں : پاکستانی نژاد برطانوی سرمایہ کاروں کی پی آئی اے کے شیئرز خریدنے میں دلچسپی

    اس کے علاوہ ترکی سے جدید سافٹ ویئر حاصل کیے جانے کے بعد سے صرف ٹکٹ ریزرویشن میں ماہانہ ایک ارب روپے کی بچت ہورہی ہے۔

  • برطانوی ملازمین کی تنخواہ کم، اخراجات زیادہ، سروے رپورٹ

    برطانوی ملازمین کی تنخواہ کم، اخراجات زیادہ، سروے رپورٹ

    لندن : حالیہ سروے میں انکشاف کیا گیا ہے کہ برطانیہ میں دیگر یورپی ممالک کی نسبت اخراجات زائد ہیں جبکہ نوجوان ملازمین کی تنخواہیں اوسطاًکم ہیں، جس کے باعث برطانیہ فہرست میں گیارویں نمبر پر ہے۔

    تفصیلات کے مطابق دنیا بھر کے شہریوں بالخصوص تیسری دنیا کے نوجوانوں کے لیے برطانیہ پرکشش تنخواہوں کے حوالے سے ایک بہترین ملک سمجھا جاتا ہے لیکن تنخواہوں کے حوالے سے برطانیہ کا شمار یورپ ممالک میں گیارویں نمبر پر ہوتا ہے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کی سروے رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ برطانیہ میں ملازمت کرنے والے نوجوان دیگر یورپی ممالک کے مقابلے میں اپارٹمنٹس، ٹرانسپورٹ کے زائد کرائے ادا کرتے ہیں۔

    مقامی میڈیا کہنا ہے کہ برطانیہ کے ملازمین کی تنخواہیں یورپ پہلے 10 ممالک میں بھی شمار نہیں کی جاتی، جس کا اندازہ موجود اعداد کو شمار لگایا گا، جو آن لائن بینک’ریوولٹ‘ کے 25 لاکھ سے زائد کسٹمرز کی حقیقی آمدنی اور خرچوں کی عکاس ہے۔

    مقامی ادارے کی رپورٹ کے مطابق یورپ کے دیگر ممالک میں ملازمت کرنے والے نوجوانوں کی اوسط تنخواہ تقریباً 3000 پاؤنڈ تک ہوتی ہے لیکن برطانوی نوجوان تنخواہ 1976 پاؤنڈ اوسط کماتے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ برطانوی دارالحکومت لندن میں اپارٹمنٹ میں کرائے زندگی بسر کرنے ملازمین تقریباً 2159 پونڈز ماہانہ کرایہ ادا کرتے ہیں جبکہ نیڈر لینڈ کے دارالحکومت میں 1296 اور برلن میں 877 پاؤنڈ ماہانہ کرایہ ہے۔

    سروے رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ برطانیہ میں ٹراسپورٹ کے اخراجات بھی دیگر یورپی ممالک کی نسبت زیادہ ہیں، فرانس میں ماہانہ 55 اور اٹلی میں 47 پاؤنڈ سفری اخراجات آتے ہیں جبکہ برطانیہ میں 135 پاؤنڈ اوسطاً ٹراسپوٹ کی مد میں خرچ ہوتے ہیں۔

  • الیکشن کمیشن کا عام انتخابات میں 20ارب سے زائد کے اخراجات کا تخمینہ

    الیکشن کمیشن کا عام انتخابات میں 20ارب سے زائد کے اخراجات کا تخمینہ

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن آف پاکستان کا کہنا ہے کہ  عام انتخابات میں 20ارب سے زائد کے اخراجات  آنے کا امکان ہے، حکومت نے فنڈزکی فراہمی کی یقین دہانی کرائی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں عام انتخابات کی تیاریاں جاری ہے، الیکشن کمیشن آف پاکستان نے عام انتخابات پر اخراجات کا ابتدائی تخمینہ لگالیا ، جس کے مطابق انتخابات میں 20ارب سے زائد لاگت آنے کا امکان ہے۔

    الیکشن کمیشن ذرائع کا کہنا ہے کہ عام انتخابات میں سیکیورٹی پر ایک ارب،الیکشن ڈیوٹی کی مد میں 6سے7ارب کے اخراجات آئیں گے جبکہ ٹرانسپورٹیشن کی مد میں ایک ارب سے زائد اخراجات کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔

    بیلٹ پیپرکی خریداری اورچھپائی پر ڈھائی ارب روپے کے اخراجات آئیں گے۔

    ذرائع الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ حکومت نے فنڈزکی فراہمی کی یقین دہانی کرائی ہے، حکومت پہلے بھی فنڈزدےچکی ہے، فنڈزکی فراہمی حکومت کی ذمہ داری ہے۔

    گذشتہ روز  الیکشن کمیشن نے عام انتخابات کی تاریخ مقرر کرنے کیلئے صدر مملکت ممنون حسین کو سمری بھجوائی تھی۔


    مزید پڑھیں : الیکشن کمیشن کی صدر کو عام انتخابات کی تاریخ مقرر کرنے کی سمری ارسال


    ذرائع الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ عام انتخابات کے انعقاد کیلئے صدر کو3 تاریخیں تجویز کی ہیں، انتخابات کیلئے جولائی کے آخری ہفتے کی 3تاریخیں تجویز کی گئی ہے۔

    الیکشن کمیشن کے مطابق تجویز کردہ تاریخیں 25 تا 27 جولائی 2018 کی ہیں۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ عام انتخابات 2018 کے لئے الیکشن کمیشن یکم جون کو شیڈول جاری کرے گا جبکہ صدر مملکت ممنون حسین کی طرف سے سمری کی منظوری کے بعد الیکشن کمیشن عام انتخابات کی شیڈول کا باقاعدہ اعلان کرے گا۔

    واضح رہے کہ موجودہ حکومت کی آئینی مدت جون کے مہینے میں ختم ہورہی ہے جس کے بعد جولائی کے مہینے میں انتخابات کے انعقاد کا امکان ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • اربوں روپے خسارے سے دوچار پی آئی اے میں شاہ خرچیاں عروج پر

    اربوں روپے خسارے سے دوچار پی آئی اے میں شاہ خرچیاں عروج پر

    کراچی : پی آئی کا 8 رکنی وفد دبئی ایئر شو میں شرکت کیلئے آج روانہ ہوگا، وفد میں شامل پانچ افراد کا دورے کے مقاصد سے کوئی تعلق نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق باکمال لوگ لاجواب سروس کی دعویدار پی آئی اے انتظامیہ اربوں روپے کے خسارے میں ہونے کے باوجود اپنی شاہ خرچیاں کنٹرول نہیں کرپائی، پی آئی اے کی بہتری کے دعویدار انتظامی افسران کا آٹھ رکنی وفد ائر لائن کے سی ای او مشرف رسول کی قیادت میں دبئی روانہ ہوگیا۔

    وفد کی روانگی کا مقصد دبئی ایئر شو میں درکار موزوں طیاروں کا جائز ہ لینا اور بات چیت کرنا ہے، پی آئی اے ذرائع کا کہنا ہے کہ وفد کے چارسے پانچ افراد کا دورے کے مقاصد سے مبینہ طور پربراہ راست تعلق نہیں۔

    ذرائع کے مطابق بارہ سے15نومبر تک جاری ائر شو میں شرکت کرنے والوں میں دو افسران کے پی ایس او بھی شامل ہیں، مذکورہ پی ایس او کا تعلق وزیر اعظم کے مشیر ہوابازی اور ائر لائن کے چیف ایگزیکٹو افسر سے ہے۔

    اس کے علاوہ چیف آپریٹنگ آفیسر، چیف ٹیکنیکل آفیسر، چیف کا رپوریٹ ڈویلپمنٹ آفیسر، چیف فلائٹ آپریشنز،لیگل کنسلٹنٹ،ڈپٹی چیف پائلٹ بھی وفد میں شامل ہیں۔

    وفد آج رات دس بجے پی کے 213سے روانہ جبکہ پی کے 214 سے15نومبر کو وطن واپس آئے گا، وزیر اعظم کے مشیر ہوابازی اور چیئرمین پی آئی اے ائر شو انتظامیہ کی دعوت پر شریک ہوں گے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔