Tag: experts

  • مچھلی کے گانے کی انوکھی آواز

    مچھلی کے گانے کی انوکھی آواز

    دنیا کا ہر جاندار اپنی مخصوص زبان میں اپنے ساتھیوں سے رابطہ اور گفتگو کرتا ہے جن میں زیر آب رہنے والے جاندار بھی شامل ہیں، ماہرین نے حال ہی میں ایک مچھلی کی آواز کو ریکارڈ کیا ہے جو اس سے پہلے نہیں سنی جاسکی تھی۔

    آسٹریلیا کے شہر پرتھ میں واقع کرٹن یونیورسٹی کے رابرٹ مک کولی اور ان کے ساتھیوں نے 18 ماہ تک ہیڈ لینڈ کی بندرگاہ کے پاس قوالوں کی طرح ایک آواز میں گانے والی مچھلیوں کی ریکارڈنگ کی ہے۔

    انہوں نے 7 ایسے نغمے ریکارڈ کیے ہیں جو ایک دوسرے سے مختلف ہیں، یہ ایک طرح کی مچھلی کی آواز ہے جسے بلیک اسپوٹڈ کروکر کہا جاتا ہے جبکہ اس کے ساتھ ٹیراپن مچھلیوں کی آواز بھی شامل ہوگئی ہے۔

    اس سے قبل وہیل اور ڈولفن کی صدائیں ہم سن چکے ہیں لیکن مچھلیوں کے غول کو اس طرح گاتے ہوئے پہلی مرتبہ سنا گیا ہے۔

    ان مچھلیوں کا گیت سن کر ایسا لگتا ہے کہ کوئی بزر بج رہا ہے۔

    آوازوں کا تبادلہ بعض مچھلیوں کی زندگی میں اہم کردار ادا کرتا ہے، اپنی صداؤں سے وہ نسل خیزی، غذا حاصل کرنے اور علاقے کے جھگڑے نمٹانے میں مدد لیتی ہیں۔

    یونیورسٹی آف ایکسیٹر میں آبی حیات کے ماہر اسٹیو سمپسن کہتے ہیں کہ جس طرح صبح اور شام چڑیاں شور مچا کر اپنے علاقے کی ملکیت کا دعویٰ کرتی ہیں، عین اسی طرح مچھلیاں بھی اپنے علاقے کی نگرانی کرتی ہیں۔

  • زیادہ قہوہ پینا کتنا نقصان دہ؟ ماہرین کا انتباہ

    زیادہ قہوہ پینا کتنا نقصان دہ؟ ماہرین کا انتباہ

    طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ دن میں پانچ بار سے زیادہ قہوہ کا استعمال صحت کے لیے نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے

    قہوہ کی بہت ساری اقسام ہیں اور اسے عموماْ صحت کے لیے مفید سمجھا جاتا ہے اور ماہرین صحت بھی کہتے ہیں کہ قہوہ یا سبز چائے کو روزانہ کے مشروب میں شامل کرکے شریانوں کی تنگی اور سختی دور کی جاسکتی ہے جب کہ شوگر، ہائی بلڈ پریشر، ذہنی دباوٗ، موٹاپے اور مختلف بیماریوں سے بچاؤ کے لیے روزانہ کی بنیاد پر سبز چائے کا استعمال کا مشورہ دیا جاتا ہے۔

    لیکن سیانوں نے بھی کہا ہے کہ زیادتی ہر چیز کی بری ہوتی ہے تو بڑوں کے اس مقولے پر ماہرین صحت نے بھی مہر
    لگا دی ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ دن میں کم از کم دو اور زیادہ سے زیادہ پانچ کپ سبز چائے کا استعمال کرنا چاہیے، اس سے زیادہ استعمال صحت کے لیے نقصان دہ ہوسکتا ہے۔

    قہوہ کی زیادتی نیند، خون کی کمی، ذہنی دباوٗ اور ہڈیوں کے بھربھرے پن کا سبب بن سکتی ہے۔

    ویسے سبز چائے جہاں موٹاپے کو کنٹرول کرتی ہے وہیں اس میں کیفین ہونے کے سبب جسمانی اعضا کی کارکردگی بھی بہتر ہوتی ہے۔

    طبی ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ سبز چائے میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس کینسر کے خطرات کو کم کرتا ہے۔

  • کیا کورونا وائرس نے انفلوئنزا کو ختم کردیا؟ ماہرین کا انکشاف

    کیا کورونا وائرس نے انفلوئنزا کو ختم کردیا؟ ماہرین کا انکشاف

    عالمی ادارہ صحّت اور دنیا بھر کے طبی ماہرین کورونا کی وبا اور اس وائرس سے ہلاکتوں کے ساتھ اس خدشے کا اظہار بھی کرتے رہے ہیں‌ کہ موسمِ سرما میں انفلوئنزا کے کیسز بڑھ سکتے ہیں‌ اور ایسی صورت میں بڑے پیمانے ہلاکتوں کے ساتھ صحت کا نظام بھی خطرے میں‌ پڑ سکتا ہے، لیکن ایک مطالعے کے نتائج سے معلوم ہوا ہے کہ انفلوئنزا کے کیسز میں 98 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔

    انفلوئنزا وبائی مرض ہے جو نظام تنفس اور پھیپھڑوں کو متاثر کرتا ہے اور اس کا وائرس زیادہ تر کم زور یا ایسے لوگوں کو نشانہ بناتا ہے جن کی قوتَ مدافعت بہتر نہ ہو، انفلوئنزا وائرس ان کے لیے خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق وائرس سردیوں اور خزاں کے موسم میں انفلوئنزا کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ اس وائرس نے 1918 میں دنیا بھر میں 20 سے 30 سال کی عمر کے افراد کو جن کا مدافعتی نظام مضبوط تھا، انہیں اپنا شکار بنایا تھا۔

    اس وقت جب کہ دنیا کے اکثر ممالک کوویڈ 19 کی دوسری لہر سے متاثر ہیں، ماہرین اس وبائی مرض کے ساتھ ساتھ انفلوئنزا کے خطرے سے نمٹنے کے لیے بھی اقدامات کرنے پر زور دے رہے تھے۔ تاہم اس حوالے سے ایک طبی جائزے میں سامنے آیا ہے دنیا بھر میں انفلوئنزا کیسز میں 98 فیصد کمی ہوئی ہے اور یہ گزشتہ سال کی نسبت حیران کن حد تک کم ہیں، ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کے اعداد و شمار بھی بتاتے ہیں کہ انفلوئنزا کیسز میں تیزی سے کمی ہوئی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بہت سے ممالک میں کورونا کے ساتھ انفلوئنز کے کیسز میں اضافے، اور موسم سرما میں وائرس کے پھیلاؤ سے خوفناک صورتحال پیدا ہوجانے کا خدشہ تھا اور کہا جارہا تھاکہ یہ وائرس صحت کے نظام کو تباہی کی طرف دھکیل سکتے ہیں، کیونکہ فلو سے ہر سال 10،000 برطانوی ہلاک ہوجاتے تھے اور اب کوویڈ 19 کی دوسری مہلک لہر کے باعث اس تعداد میں کئی گنا اضافہ ہوسکتا ہے۔

    یہی وجہ تھی کہ برطانوی حکومت نے تاریخ کا سب سے بڑا فلو ویکسینیشن پروگرام شروع کیا، جس میں اس وائرس کے خلاف ویکسین کا استعمال پہلے 65 سال سے زیادہ اور ساتھ ہی کم عمر افراد میں کیا جانا ہے، لیکن ایسا لگتا ہے کہ فلو ختم ہوگیا ہے۔

    ماہرین کے مطابق انفلوئنزا کے کیسز میں کمی کا انکشاف اس وقت ہوا جب رواں سال مارچ میں فلو سیزن کے ختم ہونے پر کوویڈ 19 پھیلا تھا۔ اور اس کی تصدیق ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کے جمع کردہ اعداد و شمار میں بھی ہوئی۔

    اس حوالے سے اعداد و شمار میں یہ بھی سامنے آیا کہ دنیا کے تقریباً نصف حصے میں جہاں موسم گرما میں فلو کا زور ہوتا ہے، وہاں رواں سال آسٹریلیا جیسے ملک میں اپریل میں صرف 14 فلو کے کیسز دیکھے گئے تھے جبکہ 2019 میں اسی ماہ کے دوران 367 کیس ریکارڈ ہوئے تھے اور اس میں 96 فیصد کمی ہوئی ہے۔

    ڈبلیو ایچ او کے اعداد و شمار اور ماہرین کے مطابق اس سے پہلے کبھی ایسا نہیں ہوا، اس کے علاوہ چلی میں اپریل اور اکتوبر کے درمیان فلو کے صرف 12 کیسز کا پتہ چلا جبکہ 2019 میں اسی عرصے کے دوران ان کی تعداد تقریبا 7،000 تھی۔

  • مودی دوبارہ برسر اقتدار آئے تو پاک،بھارت کشیدگی بدترین ہو جائے گی، امریکی ماہرین

    مودی دوبارہ برسر اقتدار آئے تو پاک،بھارت کشیدگی بدترین ہو جائے گی، امریکی ماہرین

    واشنگٹن : امریکی ماہرین نےکہا ہے کہ بھارت کی جانب سے پاکستانی طیارہ مار گرانے اور بالاکوٹ میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کے ثبوت پیش کرنے میں ناکامی کے سنگین سیاسی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اپنے تعارفی نوٹ میں واشنگٹن کے ادارے نے خبردار کیا کہ حالیہ پاک، بھارت کشیدگی نے دنیا کو خبردار کردیا ہے کیونکہ جوہری صلاحیت کے حامل دونوں ممالک نے بحران کے دوران کشیدگی بڑھانے کے حوالے سے اپنے عزائم کا اظہار کر چکے ہیں۔

    کوگلمین نے خبردار کیا کہ بھارت کی جانب سے اپنے دعوے ثابت کرنے میں ناکامی کے سنگین اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔

    کوگلمین نے ساتھ ساتھ کرسٹوفر کیری کی ٹوئٹ کی جانب بھی اشارہ کیا، جو نیویارک کی اسٹیٹ یونیورسٹی میں پولیٹیکل سائنس کے اسسٹنٹ پروفیسر ہیں، اور انہوں نے لکھا کہ کچھ لوگ کہتے ہیں کہ امریکا جانتا ہے کہ پاکستان ایک ایف 16 سے محروم ہو گیا ہے لیکن وہ اپنے تجارتی فائدے اور فخر کے سبب یہ تسلیم کرنے سے انکاری ہے۔

    میں یہ کہنا چاہتا ہوں کہ امریکی بیورو کریسی میں پاکستان کے متعدد دشمن ہیں اور شاید (کیپیٹول) ہل میں اور زیادہ ہیں اور میرے خیال میں اگر پاکستان ایف 16 سے محروم ہوتا تو امریکی بخوشی اس خبر کو لیک کر دیتے۔

    کوگلمین نے اس ٹوئٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ میں اس سے اتفاق کرتا ہوں، اگر پاکستان کا ایف 16 طیارہ گرایا گیا ہوتا تو امریکی حکومت میں سے کوئی نہ کوئی بخوشی اس خبر کو لیک کر دیتا۔

    انہوں نے امریکی صحافی کے انکشاف کی جانب بھی اشارہ کیا کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے پاس کچھ ہے جسے وہ ووٹنگ سے محض کچھ دیر قبل استعمال کریں گے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق ماہرین کا کہنا تھا کہ اگر نریندر مودی دوبارہ اقتدار میں آئے تو پاک بھارت کشیدگی بدترین صورتحال اختیار کرلے گی۔

    کوگلمین نے مزید کہا کہ بالاکوٹ کی کارروائی اور اس کے نتیجے میں جو کچھ ہوا، اسے عوام نے جس طرح لیا، وہ بھارت کے نزدیک مطلوبہ نتائج سے بہت کم تھا۔

    بھارتی میڈیا رپورٹ کررہا ہے کہ پاکستان نے اپنا نقصان چھپانے کے لیے اردن سے ایف 16 طیارہ لیا جس پر کوگلمین نے کہا کہ یہ ممکن نہیں کیونکہ اردن، پاکستان کو غیر قانونی طور پر ایف 16 بیچنے کے لیے امریکا کی جانب سے ملنے والی سالانہ 1.275 ارب ڈالر کی امداد کو خطرے میں نہیں ڈال سکتا۔

    کوگلمین نے خبردار کیا کہ اگر بھارت میں ایک اور دہشت گردی کا حملہ ہوتا ہے تو اس کے نتیجے میں بھارت کا ردعمل انتہائی تباہ کن ہو سکتا ہے، اگر ایسا ہوا تو آپ کو جوہری جنگ کے منظر نامے کے بارے پریشانی شروع ہو جانی چاہیے۔

    یادرہے کہ مائیکل کوگلمین ایک ماہر ہیں اور واشنگٹن کے وڈ رو ولسن سینٹر سے منسلک ہیں جنہوںنے 2019 کی پاک،بھارت صورتحال پر ایک دستاویز جاری کی تھی۔

  • آر ٹی ایس سسٹم قانون کا حصّہ ہے اسے مستقبل میں دوبارہ استعمال کیا جائے گا، الیکشن کمیشن

    آر ٹی ایس سسٹم قانون کا حصّہ ہے اسے مستقبل میں دوبارہ استعمال کیا جائے گا، الیکشن کمیشن

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن آف پاکستان کے ترجمان چوہدری ندیم قاسم نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن چاہتا ہے آر ٹی ایس معاملے کی تحقیقات ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق لیکشن کمیشن آف پاکستان کے ترجمان چوہدری ندیم قاسم نے اے آئی وائی کے پروگرام سوال یہ ہے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کا پہلے دن سے مؤقف تھا کہ ماہرین کی ایک کمیٹی بنائی جائے۔

    ترجمان الیکشن کمیشن آف پاکستان کا کہنا ہے کہ ماہرین کی کمیٹی بنانے کے ساتھ ساتھ ٹی او آرز بھی دیئے تھے، وفاقی حکومت کو فیصلہ کرنا چاہئے کہ کمیٹی کس قسم کی بننی چاہئے۔

    چوہدری ندیم قاسم کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن چاہتا ہے آر ٹی ایس معاملے کی تحقیقات ہوں، دیکھنا ہوگا آر ٹی ایس میں ٹیکنیکل مسئلہ آیا یا جان بوجھ کر کچھ کیا گیا۔

    الیکشن کمیشن کے ترجمان نے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ اوور سیز پاکستانیوں کی ووٹنگ پائلٹ پراجیکٹ ہے، ہم نے اوور سیز پاکستانیوں کی ووٹنگ سے متعلق خدشات کا اظہار کیا تھا، اوور سیز پاکستانی آج رات سے 15 ستمبر تک رجسٹریشن کراسکیں گے۔

    چوہدری ندیم قاسم کا کہنا ہے کہ ووٹنگ میں آر ٹی ایس سسٹم دوبارہ استعمال کیا جائے گا، عام انتخابات سے پہلے ضمنی الیکشن میں بھی آر ٹی ایس کا استعمال ہوا تھا، آر ٹی ایس سسٹم قانون کا حصہ ہے اس استعمال کرنا پڑے گا۔