کراچی : وزیراعظم کے مشیربرائے تجارت رزاق داؤد نے کہا ہے کہ پانچ سال میں بہت سی نوکریاں دے کر جائیں گے، سیاسی بیانات کا معیشت پر کوئی اثر نہیں پڑتا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی ایکسپو سینٹر میں پاکستان فرنیچر کونسل کی نمائش کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ پاکستان فرنیچر کونسل کی نمائش میں پہلی بار آیا ہوں۔
نمائش دیکھ کر خوشی ہوئی ہے، ان کا کام اچھا ہے، ان لوگوں کے کام کو آگے بڑھانے کیلئے ان کی سپورٹ کرنی ہے، ایکسپورٹ میں فرنیچر انڈسٹری پیچھے ہے، ڈیڈاپ کے ساتھ مل کر ان کی ایکسپورٹ کی بات کرنی ہے ۔
رزاق داؤد کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے فرنیچر کی صنعت کو آگے لے کر جانا ہے، اس بات میں کوئی رائے نہیں کہ روپے کی قدر کم ہوجائے تو قرضہ جات بڑھ جاتے ہیں، جس انڈسٹری کا مٹیریل امپورٹ ہوتا ہےاس کو نقضان ہوتا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں وزیراعظم کے مشیر تجارت کا کہنا تھا کہ نوکریاں ایک ماہ میں نہیں دی جا سکتیں، پانچ سال میں بہت سی نوکریاں دے کر جائیں گے، سیاسی بیانات کا معیشت پر کوئی اثر نہیں پڑتا، البتہ میرا سیاست سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
کراچی : پاکستان میں پہلی بار بیٹری سے چلنے والا (ہائبرڈ) رکشا متعارف کرادیا گیا، اس رکشا میں 25 کلومیٹر کی رفتار تک ایندھن کا استعمال نہیں ہوتا، رکشا میں وائی فائی کی سہولت بھی دستیاب ہوگی۔
تفصیلات کے مطابق کراچی ایکسپو سینٹرمیں منعقدہ تین روزہ آٹو پارٹس شو میں پاکستانی کمپنی گرین وہیلز پرائیویٹ لمیٹڈ کی جانب سے دو سو سی سی چینی ہائبرڈ رکشا متعارف کرایا گیا ہے۔
مذکورہ رکشے کو مقامی طور پر تیار کیا گیا ہے، کمپنی حکام کا کہنا ہے کہ رکشا 200 سی سی کے ساتھ 4 کلو واٹ گھنٹے کی الیکٹرک پاور کا بھی حامل ہے۔
ایک لیٹر فیول میں 50 کلو میٹر تک سفر طے کرنے والے رکشے کی حد رفتار 60 کلو میٹر فی گھنٹہ ہے، خود کار نظام اور ہائبرڈ سسٹم کے تحت چلنے والا رکشا ایئرکنڈیشنڈ اور نان ایئرکنڈیشنڈ دونوں صورت میں دستیاب ہے اوراس میں مسافروں کے لیے وائی فائی کی سہولت بھی فراہم کی گئی ہے۔
کمپنی حکام کے مطابق نان ایئرکنڈیشنڈ رکشے کی قیمت 4 لاکھ روپے جبکہ ایئرکنڈیشنڈ رکشے کی قیمت ساڑھے 4 لاکھ روپے مقرر کی گئی ہے، ہائبرڈ رکشے کی خریداری کے لیے کمپنی کو کافی تعداد میں آرڈرز بھی موصول ہوئے ہیں اور جلد ہی سندھ کے بعد ملک کے دیگر صوبوں میں بھی اس فروخت کے لیے پیش کیا جائے گا۔
علاوہ ازیں ایکسپو سینٹر میں جاری تین روزہ آٹو پارٹس نمائش تین دن تک کامیابی سے جاری رہی، نمائش میں آٹو پارٹس کے ساتھ ساتھ موٹر سائیکلیں الیکٹرک کاریں، ہائبرڈ رکشہ، تھری وہیلز، ہیوی بائیکس، ٹریکٹرز اور بسیں رکھیں گئیں تھیں، اس کے علاوہ مختلف تعلیمی اداروں کی جانب سے پراجیکٹس کا ڈسپلے بھی کیا گیا تھا۔
کراچی : ٹریفک پولیس نے کراچی ایکسپو سینٹر میں 22 نومبر تا 25 نومبر تک جاری رہنے والی دفاعی نمائش کے دوران عوام کی سہولت کے لیے متبادل ٹریفک منصوبے کا اعلان کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق آئیڈیاز 2016 کی نمائش کے پیشِ نظر ٹریفک پلان کا اعلان کردیا گیا ہے ، جس کے مطابق ہر قسم کی ٹریفک کے مالکان سے کہا گیا ہے کہ وہ اس دوران کسی پریشانی سے بچنے کے لیے متبادل روٹس اختیار کریں۔
ایس ایس پی ا رم امجد نے اس حوالے سے بریفنگ دی جبکہ اس کا انتظام ڈیفنس ایکسپورٹ پروموشن آرگنائزیشن نے ایکسپو سینٹر کراچی میں کیا، انہوں نے کہا کہ کراچی ایئر پورٹ سے براستہ کار ساز نیشنل اسٹیڈیم کی طرف آنے والا ٹریفک بلوچ کالونی کی طرف موڑ دیا جائے گا، U ٹرن ٹیپو سلطان برج شہید ملت روڈ کا ٹریفک جیل فلائی اوور یونیورسٹی روڈ غریب آباد منتقل کیا جائے گا۔
سیکورٹی وجوہات کے باعث 22 نومبر کو یونیورسٹی روڈ کے دونوں ٹریک ایک بجے تک جعفری آپٹکس سے سوک سینٹر تک مکمل بند رہیں گے، سائٹ سے شاہراہ فیصل یا کارساز آنے والا ٹریفک لیاقت آباد دس نمبر شاہراہ پاکستان سے موڑ دیا جائے گا۔
لیاقت آباد، غریب آباد سے شاہراہ فیصل یا کار ساز آنے والا ٹریفک حسن اسکوائر فلائی اوور سے پہلے بائیں طرف صہبا اختر روڈ، مچھلی کٹ ، یونیورسٹی روڈ U ٹرن ، جعفری آپٹکس ، کے ڈی اے سوسائٹی، نیشنل اسٹیڈیم کی پچھلی جانب اور آگے کی طرف منتقل کیا جائے گا۔ نیو ٹاؤن سے آنے والا اور لیاقت آباد جانے والا ٹریفک عسکری پارک کٹ بائیں طرف الطاف حسین بریلوی روڈ اور آگے کی طرف موڑ دیا جائے گا۔
اسی طرح یونیورسٹی روڈ سے نیپا کا ٹریفک راشد منہاس سے ڈرگ روڈ اور شاہراہ فیصل پر آئے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ نیپا کا ٹریفک جعفری آپٹکس سے بائیں طرف کے ڈی اے سوسائٹی( نیشنل اسٹیڈیم کے پیچھے )، اسٹیڈیم روڈ براستہ اسٹیل یارڈ کٹ ، بحریہ کالج یو ٹرن دائیں طرف آغا خان ہسپتال یا حبیب ابراہیم رحمت للہ روڈ اور آگے کی طرف جائے گا، سہراب گوٹھ کا ٹریفک شاہراہ پاکستان شیر شاہ گڈ روڈ ( ناگن سے آگے بورڈ آفس) جائے گا۔
اسٹیڈیم روڈ آئیڈیاز کے دوران کھلے رہیں گی، صرف مخصوص اسٹیکر لگی ہوئی گاڑیاں اسٹیڈیم روڈ سے کراچی ایکسپو سینٹر کی طرف جائیں گی، جہاں وہ مخصوص پارکنگ میں کھڑی کی جائیں گی اور باقی ٹریفک اسٹیڈیم پل سے نیچے اسٹیڈیم روڈ کی طرف موڑ دیا جائے گا۔
حبیب بینک سائٹ سے حبیب ابن سینا جانے آنے والا ٹریفک لیاقت آباد 10 نمبر شاہراہ پاکستان موڑ دیا جائے گا۔ صرف چھوٹی گاڑیاں سرشاہ سلیمان روڈ یا پھر بائیں جانب حسن اسکوائر سے پہلے یونیورسٹی روڈ کی طرف جائیں گی۔ کار ساز سے اسٹیڈیم آنے والا ہیوی ٹریفک کو کارساز سے جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔
تمام روٹس، راستے کوئی گاڑی روڈ کے ساتھ یا قرب و جوار میں پارک کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
انہوں نے اس موقع پر عوام اور ارد گرد کے رہائشی لوگوں کے لیے بھی تفصیلات بتائیں کہ وہ ٹریفک پولیس کی دی گئی معلومات کی پابندی کریں۔ عوام صہبا اختر روڈ ، مچھلی کٹ، یونیورسٹی روڈ اور آگے نیپا کا راستہ اختیار کریں۔ یا پھر، جعفری آپٹکس کے ڈی اے سوسائٹی، نیشنل اسٹیڈیم کے پیچھے، اسٹیل یار کٹ، اسٹیڈیم روڈ ایل ڈی اے آفس یوٹرن کارساز کی طرف استعمال کریں۔
کراچی: وزیرِاعظم نواز شریف نے کراچی میں نویں پاکستان ایکسپو کے دوران خطاب کرتے ہوئے کہا کہ معاشی استحکام حکومت کی اولین ترجیح ہے، سال دوہزار اٹھارہ تک توانائی بحران پر قابو پالیں گے۔
وزیر اعظم نے بین الاقوامی تجارتی نمائش ایکسپو پاکستان2015 کا افتتاح کیا، ایکسپو پاکستان کے دوران وزیرِ اعظم نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صنعت اور تجارت کیلئے پالیسوں کے تسلسل کو برقرار رکھا جائے گا، پائیدار ترقی کیلئے آئندہ پچیس سال کی منصوبہ بندی کررہے ۔ آئندہ تین سال میں برآمدات کا حجم پچاس ارب روپے تک لے جایا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ سال 2013 سے 2014 کے دوران برآمدات 25 ارب دالرز کے لگ بھگ تھیں ، تاہم 3 برسوں میں برآمدات کو 50 ارب ڈالرتک پہنچا دیں گے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حکومت نے ٹیکسٹائل پالیسی پرنظرثانی کی ہے، جس کے بعد ٹیکسٹائل برآمدات بھی 2019 تک 13 ارب ڈالر سے بڑھ کر 26 ارب ڈالر تک پہنچ جائیں گی۔
انھوں نے مزید کہا کہ بیرونی سرمایا کاری کے فروغ کیلئے دیگر سہولیات کے ساتھ ساتھ ٹیکس کا نظام آسان بنایا جارہا ہے۔
وزیرِاعظم کا کہنا تھا کہ سال دو ہزار اٹھارہ تک توانائی بحران پر قابو پالیا جائے گا۔
نوازشریف کا کہنا ہے کہ غیر قانونی اسلحہ کسی کے ہاتھ میں برداشت نہیں کریں گے۔
انکا کہنا تھا کہ آپریشن ضربِ عضب ایک ٹھوس فیصلہ ہے کراچی آپریشن تمام جماعتوں کے اتفاق رائے سے شروع کیا تھا کراچی آپریشن منطقی انجام تک پہنچائیں گے، ملک کےاندر بھی عسکریت پسندعناصر سےنمٹ رہے ہیں ہم نے ملک کو پُرامن بنانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
نمائش کے افتتاح کے موقعے پر وزیرِاعظم نے برآمد کنندگان کو ایورڈز بھی دیئے ۔
اس موقعے پر وزیرِ تجارت کا کہنا تھا کہ یہ نمائش دنیا کو پاکستان کا اصل چہرہ دکھائے گی۔
کراچی :وزیرِاعظم میاں نواز شریف آج کراچی پہنچ رہے ہیں، جہاں وہ تجارتی نمائش ایکسپو پاکستان دو ہزار پندرہ کا افتتاح کرینگے۔
نویں چار روزہ بین الاقوامی تجارتی نمائش ایکسپو پاکستان دو ہزار پندرہ آج سے کراچی ایکسپو سینٹر میں شروع ہورہی ہے ۔ نمائش کا افتتاح وزیرِاعظم محمد نواز شریف کریں گے ۔
نمائش یکم مارچ تک جاری رہے گی۔
نمائش میں بھارت، امریکا، سعودی عرب، برطانیہ اور چین سمیت ستر سے زائد ممالک شرکت کر رہے ہیں، ان ممالک کی کمپنیاں پانچ سو سے زائد اسٹالز پر اپنی مصنوعات پیش کریں گی۔
کراچی (ویب ڈیسک) – ایکسپو سینٹر کراچی میں آئیڈیاز 2014 ہتھیار برائے امن کے عنوان سے اسلحے کی عالمی نمائش جاری ہے نمائش میں غیر ملکی وفود جوق درجوق حصہ لے رہے ہیں۔
نمائش کا افتتاح وزیرِ پاکستان میاں محمد نواز شریف نےکیا اسلحے کی یہ عالمی نمائش 1 دسمبر سے 4 دسمبر 2014 تک جاری رہے گی۔
عالمی نمائش میں ویسے تو ملکی اور غیر ملکی اسلحے کی بھرمارتھی لیکن الخالد ٹینک ، جے ایف 17 تھنڈر اور ڈرون طیارے نمائش کے شرکاء کی خصوصی توجہ کا مرکز رہے۔
الخالد ٹینک
پاکستانی فوج کے زیرِاستعمال ’الخالد ٹینک‘نمائس کے شرکا ء کی توجہ کا خصوصی مرکزرہا
الخالد ٹینک
الخالدٹینک پاکستانی فوج کا نیا اور جدید ترین ٹینک ہے۔ یہ 400 کلومیٹر دور تک بغیر کسی مزاحمت سفر کرسکتا هے۔ اس کے اندر ایک ایچ پی 1200 یوکرین کا بنایا گیاانتہائی جدید انجن نصب ہے۔ یہ70 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چل سکتا ہے۔
الخالد پانچ میٹر گہرے پانی میں سے بھی گزرنے کی صلاحیت رکھتا ہے اسکا عمله تین آدمیوں پر مشتمل ہےـ
جے ایف 17 تھنڈر
جے ایف-17 تھنڈر ایک لڑاکا طیارہ ہے، جو کہ پاکستان اور چین نے مشترکہ طور پربنایا ہے۔
جے ایف 17 تھنڈر
اس میں ایک 23 ملی میٹر کی مشین گن بھی نسب ہوتی ہے۔ یہ ہوائی جہازوں کے خلاف ایس ڈی-10 اور پی ایل-9 میزائل لے کرجا سکتا ہے۔ جے ایف-17 سمندری جہازوں کے خلاف ایکسوکٹ، سی-801 یا ہارپون میزائل بھی استعمال کر سکتا ہے۔ یہ جی پی ایس کی رہنمائی استعمال کرنے والے بم مثلا ایف ٹی، ایل ٹی اور ایل ایس بم بھی لے جاسکتا ہے۔
ڈرون
ٹینک اورجہاز کے علاوہ جس شے پرعوام کی خصوصی توجہ مرکوزرہی وہ ڈرون تھے۔ شرکاء نگرانی کے لئے استعمال ہونے والے ان ڈرونز کی ماہیت اور ان کے کام کرنے کے طریقہ کار جاننے میں خصوصی دلچسپی لیتے رہے۔
نگرانی کرنے والے ڈرون
جرمن ساختہ ڈرون طیارے کو اس کی بنیادی خصوصیا ت کی بنا پرشرکا ء سے خاص پذیرائی حاصل کی جو کہ 200 کلومیٹر کے فاصلےتک پرواز کرسکتا ہے اور17000 فٹ کی بلندی تک جاسکتا ہے۔
روسی ہیلی کاپٹر
روسی ساختہ ایم آئی-17 ہیلی کاپٹر کے ماڈل نے بھی شرکاء کی توجہ اپنی جانب مبذول رکھی اس ہیلی کاپٹر میں 30 افراد سفر کر سکتے ہیں اور سامان کی نقل و حمل بھی کی جا سکتی ہے۔
ایم آئی 17 ہیلی کاپٹر
یہ ہیلی کاپٹر سمندر پر بھی اتر سکتا ہے اور برف پر بھی اس کو گن شپ بھی بنایا جا سکتا ہے اور اسے ایئر لائن میں بھی استعمال کیا گیا سکتا ہے۔ اسے دو پائلٹ ایک اور انجینیر اڑاتے ہیں۔
روسی ہیلی کاپٹر ،60 فٹ لمبا اور15 فٹ اونچا ہوتا ہے اسکا وزن ساڑھے 7 ٹن ہے اور 13 ٹن انتہائی وزن کے ساتھ اڑ سکتا ہے ۔اس کی رفتار 250 کلومیتر فی گھنٹہ ہے اور یہ 450 کلومیٹر تک صرف اپنے داخلی ٹینک کے ایندھن سے اڑ سکتا ہے اس کے دو انجن ہوتے ہیں اور یہ 20 ہزار فٹ کی بلندی تک اڑ سکتا ہے ۔ اس کے نیچے آرمرڈ پلیٹیں لگی ہوتی ہیں جو اسے گولیوں سے بچاتی ہیں۔
بلٹ پروف گاڑیاں
غیر ملکی ساختہ بلٹ پروف اور بم پروف گاڑیاں بھی نمائش کے شرکاء کو اپنی جانب کھینچتی رہیں اور شرکاء ان گاڑیوں کی ماہیت اور قیمت کے بارے میں نمائش کے منتظمین سے استسفار کرتے رہے۔
بلٹ پروف گاڑیوں میں نجی اور دفاعی دونوں طرز کی گاڑیاں شامل ہیں۔
واکی ٹاکی ٹرانسمیٹر
مواصلات کے جدید دور میں جہاںموبائل فون اورٹیبلٹ بچے بچے کی پہنچ میں ہیں واکی ٹاکی سیٹ اپنی عجیب و غریب ماہیت کے باعث شرکاء کی دلچسپی کا سبب بنے رہے خصوصی ایک واکی ٹاکی سیٹ تو ایسا تھا کہ جو ہر راہ چلتے کی توجہ اپنی جانب مبذول کرا لیتا تھا ، ’اسکی خاصیت یہ تھی کہ وہ پانی میں گر کر ڈوبنے کے بجائے سطح پر تیرتا رہتا ہے اور پانی کسی بھی صورت اس کے اند ر داخل نہیں ہوسکتا۔