Tag: expressed-concern

  • مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم پر او آئی سی انسانی حقوق کمیشن کا اظہار تشویش

    مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم پر او آئی سی انسانی حقوق کمیشن کا اظہار تشویش

    جدہ : اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے انسانی حقوق کمیشن نے مقبوضہ کشمیر میں جاری مسلسل کرفیو اور کشمیریوں کو بنیادی حقوق سے محروم رکھنے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق او آئی سی کے ہیومن رائٹس کمیشن (آئی پی ایچ آر سی) نے مقبوضہ کشمیر میں مکمل لاک ڈاؤن اور کرفیو کی سخت مذمت کی ہے اور بھارتی حکومت کو کہا ہے کہ جلد سے جلد کرفیو ختم کیا جائے۔

    او آئی سی اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ بھارتی فورسز نےمقبوضہ کشمیر میں مواصلاتی نظام معطل کر رکھا ہے، ان پابندیوں پر عالمی سطح پر مذمت کی جارہی ہے۔

    بھارت نے مقبوضہ کشمیر کو کشمیریوں کیلئے سب سے بڑی جیل میں تبدیل کردیا ہے، مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں کو انسانی حقوق سے بری طرح محروم کررکھا جارہا ہے۔

    ادویات ناپید ہیں، اسپتال سنسنان ہیں، تعلیمی ادارے ویران پڑے ہیں، سڑکوں پر ہو کا عالم ہے۔ بھارتی بربریت کے بعد پوری وادی فوجی چھاؤنی کا منظر پیش کر رہی ہے۔

    انٹرنیٹ کی بندش کے باعث لوگوں کو اطلاعات تک رسائی نہیں اور اخبارات بھی بند ہیں۔ آئی پی ایچ آر سی کے مطابق بھارتی فورسزنے پانچ ہزار سے زائد کشمیریوں کو غیرقانونی طور پر ان کے گھروں میں محصور کر رکھا ہے۔

    صحافیوں ،انسانی حقوق تنظیموں کے کارکنوں کو جھوٹے الزامات پر گرفتار کیا جارہا ہے، مقبوضہ کشمیرکی سیاسی قیادت کو بھی بغیر کسی قانون کے قید کر رکھا ہے، مقبوضہ کشمیر میں بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کی جارہی ہیں۔

  • شہبازشریف کا نوازشریف کی صحت پر تشویش اور فکر کا اظہار

    شہبازشریف کا نوازشریف کی صحت پر تشویش اور فکر کا اظہار

    لاہور: اپوزیشن لیڈر شہبازشریف نے نوازشریف کی صحت پر تشویش اور فکر کا اظہار کرتے ہوئے کہا وزراای سی ایل میں نام ہونے کے باوجود بیرون ملک جاسکتے ہیں، ملک کوجوہری طاقت بنانے والے کو علاج گاہ لیجانے کی اجازت نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر شہبازشریف نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی صحت پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا نوازشریف کا علاج نہ کراناجرم ہے، بیمارشخص کوسیاسی انتقام کانشانہ بناناصرف کم ظرفی ہے۔

    شہبازشریف کا کہنا تھا کہ وزراای سی ایل میں نام ہونےکےباوجودبیرون ملک جاسکتے ہیں، ملک کوجوہری طاقت بنانےوالےکوعلاج گاہ لیجانےکی اجازت نہیں۔

    انہوں نے مطالبہ کیاکہ نوازشریف کو بلاتاخیرعارضہ قلب کےاسپتال منتقل کیاجائے، کسی تاخیر، غفلت اورمجرمانہ لاپرواہی کےذمہ دارعمران خان اوراُن کی حکومت ہوگی۔

    گذشتہ روز سابق وزیراعظم کی صاحبزادی مریم نواز نے دعویٰ کیا تھاکہ نوازشریف کو گزشتہ ایک ہفتے کے دوران 4 بار انجائنا کا درد اٹھا مگر حکومت انہیں کوئی طبی امداد فراہم نہیں کررہی۔

    مزید پڑھیں : حکومت کا نواز شریف کو جیل سے اسپتال منتقل کرنے کا فیصلہ، سابق وزیر اعظم کا انکار: ذرائع

    اپنے ٹویٹ میں مریم نواز نے بتایا تھاکہ نوازشریف نےکہا آئندہ وہ اپنی تکلیف کاذکریاشکایت نہیں کریں گے، تین بار وزیراعظم رہنے والے شخص کے ساتھ حکومت بے حسی کا مظاہرہ کررہی ہے۔

    بعد ازاں زیراعظم عمران خان نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر نوازشریف کو فوری طور پر پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی منتقل کرنے کی ہدایت جاری کی تھی تاہم نواز شریف نے جیل سے اسپتال منتقل ہونے سے انکار کر دیا تھا۔

    خیال رہے 25 فروری کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے طبی بنیادوں پرضمانت پررہائی سے متعلق فیصلہ سنایا تھا، فیصلے میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کی درخواست ضمانت کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا نوازشریف کوایسی کوئی بیماری لاحق نہیں جس کاعلاج ملک میں نہ ہوسکے، عدالتی فیصلے کے بعد نوازشریف کو جناح اسپتال سے ایک بار پھر کوٹ لکھپت جیل منتقل کردیا گیا تھا۔

    واضح رہے گزشتہ برس 24 دسمبر کو سابق وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنسز کا فیصلہ سنایا گیا تھا، فیصلے میں نواز شریف کو العزیزیہ ریفرنس میں مجرم قرار دیتے ہوئے 7 سال قید کی جرمانے کا حکم سنایا تھا جبکہ فلیگ شپ ریفرنس میں انہیں بری کردیا گیا تھا۔