Tag: extends-interim-bail

  • خواجہ سعد اور سلمان رفیق کی عبوری ضمانت میں 11 دسمبر تک توسیع

    خواجہ سعد اور سلمان رفیق کی عبوری ضمانت میں 11 دسمبر تک توسیع

    لاہور: لاہورہائی کورٹ نے خواجہ سعد اور سلمان رفیق کی عبوری ضمانت میں 11 دسمبر تک توسیع کرتے ہوئے نیب کو وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کی وجوہات تحریری طور پرجمع کروانے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں جسٹس طارق عباسی کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے خواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق کی درخواست پر سماعت کی، خواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق عدالت میں پیش ہوئے تاہم ان کے وکلا سپریم کورٹ میں مصروفیت کے باعث پیش نہ سکے۔

    عدالت نے نیب پراسیکیوٹر سے استفسار کیا کہ ابھی تک خواجہ سعد رفیق کی تفتیش تبدیلی کی درخواست ہر فیصلہ کیوں نہیں کیا، جس پر نیب کے وکیل نے بتایا کہ تفتیش تبدیلی کی درخواست پر جلد فیصلہ کر دیا جائے گا، اس حوالے سے ہائی کورٹ کا فیصلہ تاخیر سے ملا جو اب چیرمین نیب کو بھجوا دیا گیا ہے۔

    نیب وکیل کا کہنا تھا کہ چیرمین نیب نے فریقین کو سن لیا ہے اسی ہفتے فیصلہ کر دیا جائے گا، جس پر عدالت نے ریمارکس دیے کی اگر چیرمین آج فیصلہ کر دیتے ہیں تو کیس کو کل کے لیے رکھ دیتے ہیں، گزشتہ سماعت پر کہا تھا کہ تین روز میں فیصلہ ہو جائے گا اب بھی یہی جواب نہ آ جائے۔

    جس پر نیب ہراسیکیوٹر نے کہا کی یقین سے نہیں کہہ سکتا کہ آج فیصلہ ہو پائے گا، پیر تک ملہت دی جائے۔

    مزید پڑھیں : عدالت نے نیب کو خواجہ سعد رفیق کو 5 دسمبر تک گرفتار کرنے سے روک دیا

    عدالت نے خواجہ برادران کی عبوری ضمانتوں مجں 11 دسمبر تک ملتوی کرتے ہوئے نیب کو وارنٹ گرفتاری جاری کرنےکی وجوہات تحریری طور پر پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

    خواجہ سعد رفیق نے پیراگون سٹی , آشیانہ اقبال ہاوسنگ سکینڈل اور ریلوے کرپشن کیس میں نیب کی جانب سے.ممکنہ گرفتاری کے خلاف ہائی کورٹ سے عبوری ضمانت حاصل کر رکھی ہے۔

    خیال رہے خواجہ سعد رفیق نے نیب کی جانب سے گرفتاری کے خدشے کے تحت درخواست ضمانت دائر کر رکھی ہے، جس پر عدالت نے انھیں 24 اکتوبر تک عبوری ضمانت منظور کرتے ہوئے 5، 5 لاکھ روپے کے مچلکے جمع کروانے کا حکم دیا تھا، بعد ازاں اس ضمانت میں 14 نومبر پھر 26 نومبر اور پھر 5 دسمبر تک توسیع کی گئی تھی۔

    یاد رہے کہ آشیانہ ہاؤسنگ سوسائٹی کی تحقیقات میں انکشاف ہوا تھا کہ وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کے پیراگون سوسائٹی سے براہ راست روابط ہیں، پنجاب لینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی کے ذریعے آشیانہ اسکیم لانچ کی گئی تھی۔

    بعد ازاں خواجہ برادران سے قومی احتساب بیورو (نیب) کے افسران نے ایک گھنٹہ تک پوچھ گچھ کی تھی۔ نیب کی 3 رکنی تحقیقاتی ٹیم نے خواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق سے الگ الگ تحقیقات کی جس دوران وہ افسران کو مطمئن نہیں کرسکے تھے۔

  • عدالت نے نیب کو خواجہ سعد رفیق کو 5 دسمبر تک گرفتار کرنے سے روک دیا

    عدالت نے نیب کو خواجہ سعد رفیق کو 5 دسمبر تک گرفتار کرنے سے روک دیا

    لاہور : لاہور ہائی کورٹ میں خواجہ سعد رفیق کی گرفتاری سے بچنے کے لئے دائر درخواست پر سماعت پر عدالت نے نیب کو سابق وفاقی وزیر ریلوے کو 5 دسمبر تک گرفتار کرنے سے روک دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ مین جسٹس طارق عباسی کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے خواجہ سعد رفیق کی درخواست پر سماعت کی، درخواست گزار کا مؤقف ہے کہ اس نے کسی قسم کی کرپشن نہیں کی اور نیب تفتیش میں مکمل تعاون کیا ہے۔ درخواست ضمانت قبل از گرفتاری منظور کی جائے۔

    دوران سماعت عدالت کے استفسار پر ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب چوہدری خلیق الزمان نے آگاہ کیا کہ خواجہ سعد رفیق کے وارنٹ گرفتاری جاری ہو چکے ہیں۔

    جس پر عدالت نے کہا کہ گراؤنڈ آف اریسٹ کدھر ہیں؟ نیب تفتیشی افسر نے بتایا کہ وہ نیب لاہور کے دفتر میں موجود ہیں۔

    عدالت نے قرار دیا کہ شاید آپ گرفتار کرنے میں سنجیدہ نہیں ہیں، ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب کے دلائل پر عدالت میں قہقہے لگ گئے، جس پر عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے قرار دیا کہ آپ سینئر وکلاء ہیں، آپ سے ایسی امید نہیں کی جا سکتی۔ پیچھے سے قہقہہ آنے کا مطلب ہے کہ عدالت میں یہ نامناسب رویہ ہے۔ اس کی ذمہ داری درخواست گزار پر ہی ہو گی۔ یہ نہ ہو کہ یہ صلاح کار کسی کو مروا دیں۔

    دلائل کے بعد عدالت نے خواجہ سعد رفیق کی عبوری ضمانت میں توسیع کرتے ہوئے نیب کو خواجہ سعد رفیق کو 5 دسمبر تک گرفتار کرنے سے روک دیا۔

    مزید پڑھیں : خواجہ سعد رفیق کی عبوری ضمانت میں 26 نومبر تک توسیع

    خیال رہے خواجہ سعد رفیق نے نیب کی جانب سے گرفتاری کے خدشے کے تحت درخواست ضمانت دائر کر رکھی ہے، جس پر عدالت نے انھیں 24 اکتوبر تک عبوری ضمانت منظور کرتے ہوئے 5، 5 لاکھ روپے کے مچلکے جمع کروانے کا حکم دیا تھا، بعد ازاں اس ضمانت میں 14 نومبر، اور پھر 26 نومبر تک توسیع کی گئی تھی۔

    یاد رہے کہ آشیانہ ہاؤسنگ سوسائٹی کی تحقیقات میں انکشاف ہوا تھا کہ وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کے پیراگون سوسائٹی سے براہ راست روابط ہیں، پنجاب لینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی کے ذریعے آشیانہ اسکیم لانچ کی گئی تھی۔

    بعد ازاں خواجہ برادران سے قومی احتساب بیورو (نیب) کے افسران نے ایک گھنٹہ تک پوچھ گچھ کی تھی۔ نیب کی 3 رکنی تحقیقاتی ٹیم نے خواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق سے الگ الگ تحقیقات کی جس دوران وہ افسران کو مطمئن نہیں کرسکے تھے۔