Tag: EXTENSION

  • مارچ تک الیکشن کیلئے تیار ہیں تو رک جاتے ہیں، عمران خان

    مارچ تک الیکشن کیلئے تیار ہیں تو رک جاتے ہیں، عمران خان

    کراچی : چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ اگر وہ مارچ یا اس کے آخر تک الیکشن کیلئے تیار ہیں تو ہم رک جاتے ہیں لیکن ہم مارچ سے آگے نہیں جائیں گے

    یہ بات انہوں نے ایک نجی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، عمران خان نے کہا کہ شریف خاندان کو 40سال سے جانتا ہوں، یہ باہر سے آکر ملک میں واردات کرتے ہیں پھر مشکل پڑنے پر دوبارہ باہر چلے جاتے ہیں اور این آراو لے کر پھر آجاتےہیں۔

    عمران خان نے کہا کہ پاک فوج واحد ادارہ ہے جو ان کے کنٹرول میں نہیں آتا، ان دو خاندانوں کے آنے کے بعد پاکستان بہت پیچھے چلا گیا، ان کو اقتدار میں لانے والے سب سے بڑےقصور وار ہیں۔

    اگرمارچ کا نہ مانے تو اسمبلیاں تحلیل کردیں گے

    اسمبلیاں تحیل ہونے کے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ اگر وہ مارچ یا اس کے آخر تک الیکشن کیلئے تیار ہیں تو ہم رک جاتے ہیں لیکن ہم مارچ سے آگے نہیں جائیں گے، اگرمارچ کا نہ مانے تو اسمبلیاں تحلیل کردیں گے۔

    ہم 66فیصدپاکستان میں الیکشن کرانے جارہے ہیں، اگر یہ چاہتے ہیں تو ہم الیکشن کی تاریخ پر مذاکرات کرسکتے ہیں، بجٹ کے بعد الیکشن کا سوال پیدا نہیں ہوتا۔

    ان کا کہنا تھا کہ فیصلہ کرنے میں حکومت کو کیا دیر لگنی ہے، ہمارا فیصلہ ہوگیا ہے، پرویزالہٰی ہمارے ساتھ کھڑے ہیں،ان سے طویل مشاورت ہوچکی ہے، پرویزالہٰی نے مجھے اختیار دیا ہے کہ جب چاہیں اسمبلی تحلیل کردیں۔

    انہون نے کہا کہ یہ بتائیں کہ ہی لوگ اپنے کون سے دور حکومت میں ملک کو اوپر لے کرگئے؟ دوبارہ اقتدارمیں آکرانہوں نےاپنے کیسزمعاف کرائے، ملک مزید مقروض ہورہاہے آخرمیں انہوں نے پھر باہربھاگ جانا ہے۔

    میرا مقصد ہے ملک میں انصاف اور قانون کی حکمرانی ہو، ہم نے دونوں اسمبلیاں تحلیل کرکے الیکشن کرانے ہیں، میری بڑی کمزوری یہ ہے کہ میں لوگوں پر اعتبار کرلیتا ہوں، مجھے پوری گیم کا پتا چل گیا کہ نوازشریف سے ان کی بات چل رہی ہے۔

    مجھے دھوکا دیا گیا، جھوٹ بولا گیا

    ان کا کہنا تھا کہ پتا ہی نہیں چلا کہ کس طرح مجھے دھوکا دیا گیا اور جھوٹ بولا گیا، نیب ان کے ہی کنٹرول میں تھی، میں نے کہا تھا سیاسی عدم استحکام آگیا تو کوئی معیشت نہیں سنبھال سکے گا، شوکت ترین کو ان کے پاس بھیجا وہ 2گھنٹے تک بریفنگ دیتے رہے۔

    عمران خان نے کہا کہ شوکت ترین سے کبھی کہا گیا کہ بےفکر رہیں آپ کی حکومت برقرار رہے گی، 10اپریل کو وہ ہوا جو تاریخ میں کبھی نہیں ہوا،جب تھری اسٹوجز کی شکلیں عوام نے دیکھیں تو عوام باہرنکل کر ہمارے ساتھ آگئے۔

    ایک سوال کے جواب میں چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ انہوں نے سب سے بڑا ظلم یہ کیا کہ ہم پر7ماہ تک تشدد کیا گیا، 25مئی کوجو کچھ ہوا لگ رہا تھا کہ یہ مقبوضہ کشمیر ہے، جو بھی مجھے آکر ملتا تھا یہ اس کے پیچھے پڑجاتےتھے۔

    مضبوط پاکستان دیکھنا چاہتا ہوں

    7ماہ میں کیا ہوا ہے کیا پارٹی کریش ہوگئی ہے؟ 7ماہ میں پاکستان تحریک انصاف مزید مضبوط ہوگئی ہے، انہوں نے جتنا دبایا ہماری پارٹی اتنی اٹھتی گئی، میں مضبوط پاکستان دیکھنا چاہتا ہوں تو فوج بھی مضبوط چاہتا ہوں۔

    ان کا کہنا تھا کہ مونس الہٰی کا بالکل علیحدہ تجربہ ہوا ہوگا، ہوسکتا ہے کہ مونس الہٰی کو کہا گیا ہو کہ پی ٹی آئی کے ساتھ چلے جاؤ اور یہ بھی ہوسکتا ہے کہ دوسرے والے کو کہا گیا ہو کہ ن لیگ کے ساتھ چلے جاؤ ہمارےاپنے لوگوں کو الگ الگ پیغام بھیجے جارہے تھے۔

    عمران خان نے کہا کہ عزت اور ذلت اللہ تعالیٰ کے ہاتھ میں ہے، اصولی طور پر جب نکالا گیا تو مجھے رسوا ہوجانا چاہیے تھا، اللہ نے مجھے وہ عزت دی جو میں تصور نہیں کرسکتا تھا۔

    ایکسٹینشن دینا بہت بڑی غلطی تھی

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جنرل باجوہ کو ایکسٹینشن دے کربہت بڑی غلطی کی تھی، فوج میں کبھی کسی کو ایکسٹینشن نہیں ملنی چاہیے، ہم نئے نئےاقتدار میں آئے تھے،مسائل بہت تھے، اس وقت حالات ایسے بنادیے گئے تھے۔

  • وزٹ ویزے میں توسیع، سعودی حکام کی وضاحت

    وزٹ ویزے میں توسیع، سعودی حکام کی وضاحت

    ریاض: سعودی محکمہ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن جوازات نے وزٹ ویزے کی مدت میں توسیع کے حوالے سے وضاحت پیش کی ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی محکمہ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن جوازات کا کہنا ہے کہ جن افراد کے فیملی ملٹی پل وزٹ ویزے کی مدت میں دوسری بار توسیع نہیں ہو رہی وہ ابشر پر جوازات کی تواصل سروس کے ذریعے معاملہ حل کروا سکتے ہیں۔

    ٹویٹر پر دریافت کیا گیا کہ ملٹی پل وزٹ ویزے کی مدت میں دوسری بار توسیع نہیں ہو رہی جبکہ پہلی بار والی توسیع 180 دن پر کروائی گئی تھی۔

    اس حوالے سے جوازات کا کہنا تھا کہ جن افراد کو وزٹ ویزے کی مدت میں ابشر اکاؤنٹ کے ذریعے توسیع کروانے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، انہیں چاہیئے کہ وہ ابشر پر موجود تواصل کی سروس کے ذریعے اس میسج کا اسکرین شاٹ لیں اوراسے تواصل کو ارسال کریں۔

    خیال رہے کہ ابشر اکاؤنٹ پرموجود تواصل سروس ان معاملات کے لیے فراہم کی گئی ہے جہاں خود کار طریقے سے ہونے والے امور انجام نہ دیے جاسکیں یا ان میں کسی قسم کا کوئی فنی خلل واقع ہوگیا ہو۔

    تواصل سروس کے لیے ابشر اکاؤنٹ میں سروسز کے آپشن میں جانے کے بعد مائی سروسز کو منتخب کریں جس کے بعد جوازات جہاں تواصل کا براؤز موجود ہوتا ہے۔

    تواصل کے آپشن میں مختصر طور پر ویزے کی توسیع میں پیش آنے والی مشکل درج کریں، ساتھ ہی جو میسج خود کار سسٹم کے ذریعے موصول ہوا ہے وہ بھی اپ لوڈ کردیا جائے۔

  • سفری پابندی کے باعث اقاموں میں توسیع کن ممالک کے لیے ہے؟

    سفری پابندی کے باعث اقاموں میں توسیع کن ممالک کے لیے ہے؟

    ریاض: خروج و عودہ اور اقامے کی مدت میں توسیع کرنے سے ایسے افراد جو اپنے اہل خانہ کو دوبارہ بلانے کے اخراجات بچانا چاہتے ہیں، انہیں کافی فائدہ ہوتا ہے کیونکہ اس طرح وہ اہل خانہ کی آمد و رفت کے اضافی اخراجات سے بچ سکتے ہیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق خروج و عودہ کی مدت میں توسیع کے حوالے سے ایک شخص نے دریافت کیا کہ کارکن چھٹی پر ہے، خروج و عودہ ایکسپائر ہوگیا۔ کیا بیرون ملک ہوتے ہوئے خروج و عودہ کی مدت میں انفرادی طور پر توسیع کی جا سکتی ہے؟

    سوال کے جواب میں جوازات کا کہنا تھا کہ مملکت سے باہر گئے ہوئے اقامہ ہولڈرز کے خروج و عودہ اور اقاموں کی مدت میں توسیع ممکن ہے۔

    اقاموں اور خروج و عودہ کی مدت میں توسیع کے لیے اسپانسر کے مقیم یا ابشر اکاؤنٹ کے ذریعے کارکن کا انتخاب کر کے اس کے لیے درکار مدت درج کی جائے، قبل ازیں مطلوبہ مدت کی فیس جمع کروانا ضروری ہے جو خروج و عودہ کے لیے 100 ریال ماہانہ کے حساب سے وصول کی جاتی ہے۔

    خال رہے کہ خروج و عودہ یا اقامہ کی مدت میں توسیع کے لیے ابشر کے جس آپشن کو اختیار کیا جائے گا وہ بیرون ملک موجود کارکن کے خروج و عودہ کی توسیع ہوگی۔

    ابشر اکاؤنٹ میں ایک آپشن کارکن کے خروج و عودہ کے اجرا کا ہوتا ہے، جبکہ دوسرا خروج و عودہ کی مدت میں توسیع کا۔ اس حوالے سے بعض افراد خروج و عودہ کی مدت میں توسیع کی کارروائی کے لیے درست طریقہ اختیار نہیں کرتے جس کی وجہ سے ان کی کارروائی مکمل نہیں ہوتی اور انہیں دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

    اس امر کا بھی خیال رکھا جائے کہ خروج و عودہ کی مدت میں توسیع صرف ایسے کارکنوں یا ڈیپنڈنٹ کے ویزوں میں کی جاتی ہے جو مملکت سے باہر ہوں کیونکہ خروج و عودہ جاری کیے جانے اور اسے استعمال نہ کرنے یعنی مملکت سے نہ جانے کی صورت میں اس کی مدت میں توسیع کروانا ممکن نہیں ہوتا۔

    مملکت میں رہتے ہوئے اگر خروج و عودہ استعمال نہ کیا جائے تو لازمی ہے کہ اسے مدت ختم ہونے سے قبل کینسل کروایا جائے، کینسل نہ کروانے کی صورت میں جرمانہ عائد کیا جاتا ہے۔

    جوازات کے ٹویٹر پر متعدد سوالات اقاموں اور خروج و عودہ کی مدت میں مفت توسیع کے حوالے سے کیے جا رہے ہیں۔

    اس حوالے سے ایک شخص نے پوچھا کہ حال ہی میں خروج و عودہ اور اقاموں کی مدت میں 31 مارچ 2022 تک توسیع کے جو احکامات جاری ہوئے ہیں ان میں کون سے ممالک شامل ہیں؟

    سوال کے جواب میں جوازات کا کہنا تھا کہ ایوان شاہی کی جانب سے اقامہ ہولڈرز تارکین کے خروج و عودہ اور اقاموں کی مدت میں 31 مارچ 2022 تک کی توسیع کے جو احکامات جاری ہوئے ہیں ان کے مطابق توسیع ان ممالک کے اقامہ ہولڈرز کے لیے ہوگی جہاں سے براہ راست مسافروں کی آمد و رفت پر تاحال پابندی عائد ہے۔

    جوازات کی جانب سے ان ممالک کی فہرست جاری کی گئی ہے جہاں سے مسافروں کے براہ راست مملکت آنے پر پابندی عائد ہے جن میں ترکی، لبنان، ایتھوپیا، افغانستان، جنوبی افریقہ، زمبابوے، نمیبیا، موزمبیق، بوٹسوانا، لیسوتھو، ایسواتینی، ملاوی، زیمبیا، مڈغاسکر، انگولا، سیشلز اور ماریشش شامل ہیں۔

    جوازات کے ٹویٹر پر جاری فہرست کے مطابق ان میں پاکستان، بھارت اور بنگلہ دیش کا نام اس میں شامل نہیں جن کے شہریوں کے اقاموں اور خروج و عودہ یعنی ایگزٹ ری انٹری کی مدت میں مفت توسیع ہوگی۔

  • سعودی حکومت کا دفاتر میں حاضری سے متعلق اہم اعلان

    سعودی حکومت کا دفاتر میں حاضری سے متعلق اہم اعلان

    ریاض : سعودی حکومت نے 15روز کیلئے سرکاری اور نجی اداروں کے دفاتر میں ملازمین کی حاضری سے متعلق اہم فیصلہ کرتے ہوئے غیر معینہ مدت کیلئے توسیع کردی ہے۔

    اس حوالے سے سعودی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ وزارت داخلہ کے ایک عہدیدار نے اپنے بیان میں یہ اعلان کیا ہے کہ تمام سرکاری اداروں کے دفاتر میں حاضری پر پابندی تا اطلاع ثانی معطل رہے گی تاہم وہ ادارے جنہیں استثنیٰ دیا گیا تھا آئندہ بھی مستثنیٰ رہیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ سعودی شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں کی صحت و سلامتی کی خاطر سعودی عرب کے صحت حکام کی ہدایت پر کورونا وائرس سے بچاؤ کے لے احتیاطی تدابیر کا سلسلہ آئندہ بھی جاری رکھا جائے گا۔ فیصلے کے مطابق نجی اداروں کے دفاتر میں بھی ملازمین کی حاضری تا اطلاع ثانی معطل کردی گئی ہے۔

    یاد رہے کہ کورونا وائرس کے پھیلنے کے خدشے کے پیش نظر 18 مارچ کو سعودی وزارت ہیومن ریسورسز و سماجی فروغ نے اعلامیہ جاری کیا تھا کہ تمام کمپنیوں کے مرکزی دفاتر 15 دن کے لیے بند رکھے جائیں گے جس اب تا حکم ثانی توسیع کردی گئی ہے۔

  • یورپی یونین کے سربراہان بریگزٹ کی ڈیڈ لائن میں توسیع پر غور کریں، ڈونلڈ ٹسک

    یورپی یونین کے سربراہان بریگزٹ کی ڈیڈ لائن میں توسیع پر غور کریں، ڈونلڈ ٹسک

    برسلز : یورپین کونسل کے صدر ڈونلڈ ٹسک کا کہنا ہے کہ ’میں یورپی سربراہوں سے گزارش کرتا ہوں کہ اگر برطانیہ کو اپنی پالیسیوں پر دوبارہ سوچنے اور فیصلے کرنے کی ضرورت ہے تو’’بریگزٹ کی تاریخ میں طویل توسیع کی جائے‘۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے یورپی یونین سے انخلاء کا معاملہ مشکلات کا شکار ہوگیا ہے، 29 مارچ رات 11 بجے برطانیہ یورپی یونین سے نکل جائے گا لیکن ابھی وزیر اعظم تھریسامے پارلیمنٹ سے بریگزٹ معاہدے کے مسودے کو منظور کروانے میں ناکام رہی ہیں۔

    صدر ڈونلڈ ٹسک کا کہنا تھا کہ مجھے اس لیے درمیان میں مداخلت میں کرنا پڑرہی ہے کیوں برطانوی اراکین پارلیمنٹ بریگزٹ کی ڈیڈ لائن 29 سے بڑھا کر 30 جون پر ووٹنگ سے متعلق سوچ رہے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ یورپی یونین کے سربراہان 21 مارچ کو برسلز میں ملاقات کرکے حتمی فیصلہ کریں گے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ بریگزٹ معاہدہ دو مرتبہ ہاؤس آف کامنز سے مسترد ہونے کے بعد تھریسامے آئندہ ہفتے تیسری مرتبہ یورپی یونین سے انخلاء کے معاہدے پر منظوری لینے کی کوشش کریں گی۔

    خیال رہے کہ وزیر اعظم تھریسامے کا کہنا ہے کہ اگر بریگزٹ ڈیل تیسری مرتبہ بھی مسترد ہوئی تو بریگزٹ میں طویل عرصے کےلیے توسیع لینا پڑے گی۔

    وزیر اعظم تھریسامے نے کہا ہے کہ اگر بریگزٹ معاہدے کا مسودہ اس مرتبہ بھی حمایت حاصل نہ کرسکا تو بریگزٹ کےلیے طویل مدت تک انتظار کرنا پرسکتا ہے۔

    مزید پڑھیں : وزیر اعظم تھریسامے تیسری مرتبہ بریگزٹ‌ معاہدے پر ووٹنگ کےلیے پُرعزم

    مزید پڑھیں : بریگزٹ معاہدے میں پیش رفت؟ وقت بہت کم ہے

    برطانوی وزیر اعظم تھریسامے نے خبردار کیا کہ حد زیادہ ترجیحات کے باعث دو مرتبہ بریگزٹ ڈیل مسترد ہوچکی ہے اگر اس مرتبہ بھی مسترد ہوئی برطانیہ کو بریگزٹ کےلیے طویل عرصے تک توسیع لینا پڑے گی کیوں برطانیہ کو یورپی پارلیمنٹ کے الیکشن میں حصّہ لینے کی ضرورت پڑے گی۔

    یاد رہے کہ بدھ کے روز برطانوی وزیرعظم تھریسامے کو ایک اور دھچکا لگا تھا جب اراکین پارلیمنٹ میں بریگزٹ معاہدے پر نظرثانی ڈیل بھی 242 کے مقابلے میں 391 ووٹوں سے مسترد ہوگئی تھی۔

    بریگزٹ کے تحت برطانیہ کو 29 مارچ کو یورپی یونین سے علیحدہ ہونا ہے، جبکہ تھریسا مے کی جانب سے یورپی رہنماؤں سے مسلسل رابطوں کے باوجود وہ ڈیل کو بچانے میں ناکام نظر آرہی ہیں۔

  • کراچی: رینجرز کے اختیارات میں 90 دن کی توسیع، نوٹی فکیشن جاری

    کراچی: رینجرز کے اختیارات میں 90 دن کی توسیع، نوٹی فکیشن جاری

    کراچی: سندھ حکومت نے رینجرز کے اختیارات میں 90 دن کی توسیع دے دی، اس حوالے سے نوٹی فکیشن جاری کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت کی جانب سے کراچی میں رینجرز کے خصوصی اختیارات میں تین مہینے کی توسیع دے دی گئ، محکمہ داخلہ سندھ نے نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا۔

    رینجرز کے خصوصی اختیارات میں توسیع انسداد دہشتگردی ایکٹ 1997 کے تحت کی گئی ہے۔

    سندھ حکومت نے رینجرز کے خصوصی اختیارات میں توسیع 8 اکتوبر 2018 سے 5 جنوری 2019 تک کی ہے۔

    خیال رہے کہ محکمہ داخلہ نے رینجرز کے اختیارات میں توسیع کی سفارش کی تھی۔

    رینجرز اختیارات، وفاق نے سندھ حکومت کا نوٹی فکیشن مسترد کردیا

    یاد رہے کہ گذشتہ سال سندھ حکومت اور وزارت داخلہ کے درمیان رینجرز اختیارات کے معاملے پر تنازعات سامنے آئیں تھے۔

    واضح رہے کہ رینجرز کو تین ماہ کے لیے انسداد دہشت گردی کے قانون کے تحت خصوصی اختیارات دیے جاتے ہیں، تاہم جب سندھ حکومت اور ان کے رفقاء کے خلاف کارروائیوں کا آغاز ہوا تو سندھ حکومت نے تحفظات کا اظہار کیا تھا۔

    علاوہ ازیں ایک ہفتہ قبل شہرِ قائد میں رینجرز نے پیٹرولنگ اور اسنیپ چیکنگ میں تیزی لا کر مختلف علاقوں میں زبردست کارروائیوں کے دوران 16 ملزمان کو حراست میں لے لیا تھا۔

  • محکمہ تعلیم سندھ کا موسم گرما کی تعطیلات میں16دن اضافے کا اعلان

    محکمہ تعلیم سندھ کا موسم گرما کی تعطیلات میں16دن اضافے کا اعلان

    کراچی : حکومت سندھ نے اسکولوں کی موسم گرما میں ہونے والی تعطیلات میں توسیع کردی، عام انتخابات کے باعث چھٹیوں کا دورانیہ سولہ روز بڑھا دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے25جولائی کے ہونے والے عام انتخابات کے پیش نظر صوبے بھر کے تعلیمی اداروں میں موسم گرما کی تعطیلات میں مزید اضافہ کا اعلان کردیا ہے۔

    اس حوالے سے محکمہ تعلیم سندھ نے تعطیلات میں اضافے کی منظوری کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا ہے صوبائی حکومت کے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق موسم گرما کی تعطیلات کا دورانیہ16روز بڑھا دیا گیا ہے۔

    ترجمان محکمہ تعلیم سندھ کا کہنا ہے کہ الیکشن کے پیش نظر ہزاروں کی تعداد میں اساتذہ الیکشن ڈیوٹی پر بھی ہیں اس کے علاوہ نجی وسرکاری اسکولز میں پولنگ اسٹیشنز بھی قائم کیے جائیں گے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ سال حکومت سندھ نے شدید گرمی کے پیش نظر صوبے بھر کے تعلیمی اداروں میں قبل از وقت ہی موسم گرما کی تعطیلات کا اعلان کیا تھا، اور امسال بھی گرمی کی شدت کے باعث سالانہ تعطیلات یکم رمضان سے16جولائی کا اعلان کیا گیا تھا، جس میں اب اضافہ کردیا گیا ہے۔

  • راحیل شریف کو فیلڈ مارشل بنانے کی درخواست قابل سماعت یا مسترد؟ فیصلہ محفوظ

    راحیل شریف کو فیلڈ مارشل بنانے کی درخواست قابل سماعت یا مسترد؟ فیصلہ محفوظ

    اسلام آباد: آرمی چیف جنرل راحیل شریف کو فیلڈ مارشل بنانے کے لیے ہائی کورٹ میں دائر درخواست کو قابل سماعت یا مسترد کرنے کے لیے فیصلہ محفوظ کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں شہری سردار عدنان سلیم کی جانب سے آرمی چیف آف اسٹاف جنرل راحیل شریف کو فیلڈ مارشل بنانے کی درخواست پر سماعت ہوئی۔

    دورانِ سماعت درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ ’’سپہ سالار کی خدمات کے پیش نظر انہیں فیلڈ مارشل بنایا جائے‘‘۔ جج نے استفسار کیا کہ ’’کیا آئین میں فیلڈ مارشل بنائے جانے کی گنجائش موجود ہے؟‘‘۔

    پڑھیں:  مدت ملازمت میں توسیع نہیں چاہتا، آرمی چیف راحیل شریف

    عدالت کے استفسار پر شہری کی جانب سے درخواست کی پیروی کرنے والے وکیل نے کہا کہ ’’آئین میں تو کوئی گنجائش موجود نہیں تاہم جنرل ایوب کو بھی فیلڈ مارشل کا عہدہ دیے جانے کی مثال موجود ہے‘‘۔

    مزید پڑھیں: کون ہوگا ملک کا اگلا آرمی چیف؟

    یاد رہے رواں سال نومبر میں آرمی چیف آف اسٹاف جنرل راحیل شریف کی مدتِ ملازمت ختم ہورہی ہے ، اس ضمن میں مختلف حلقوں کی جانب سے مختلف قیاس آرائیں سامنے آئیں تاہم فوج کے تعلقاتِ عامہ نے ان باتوں کو مسترد کرتے ہوئے ایک اعلامیہ جاری کیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں:  جنرل راحیل شریف کی مدت ملازمت میں توسیع کی جائے، امریکی سینیٹرجان مِکین

    آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا تھاکہ ’’جنرل راحیل شریف کی مدتِ ملازمت میں توسیع کے حوالے سے کی جانے والی باتوں سے گریز کیا جائے تاہم اس حوالے سے جو بھی فیصلہ ہوگا آگاہ کردیا جائے گا‘‘۔

    دوسری جانب ڈی جی آئی ایس پی آر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا تھاکہ ’’آرمی چیف نے مدتِ ملازمت میں توسیع لینے سے انکار کردیا ہے، اُن کا ماننا ہے کہ فوج ایک عظیم ادارہ ہے، مدتِ ملازمت میں توسیع پر یقین نہیں رکھتا وقت آنے پر ریٹائرڈ ہوجاؤں گا‘‘۔

  • تحفظ پاکستان ایکٹ میں عدم توسیع، مدت ختم ہوئے15روز گزر گئے

    تحفظ پاکستان ایکٹ میں عدم توسیع، مدت ختم ہوئے15روز گزر گئے

    کراچی: سندھ میں رینجرز اختیارات کے معاملے پر بیانات دینے والی وفاقی حکومت تحفظ پاکستان ایکٹ میں توسیع کرنا بھول گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ میں رینجرز کو اختیارات دینے کے حوالے سے وفاق نے سندھ حکومت پر کافی زور دیا لیکن خود وفاقی حکومت تحفظ پاکستان ایکٹ میں توسیع کرنا بھول گئی۔

    تحفظ پاکستان ایکٹ دو ہزار چودہ کو ختم ہوئے پندرہ سے زائد روز گزر چکے لیکن اس کی توسیع کے لیے وفاق کی جانب سے کوئی قدم نہیں اٹھایا گیا ۔

    ایکٹ کی مدت ختم ہوتے ہی ملک بھر میں قائم فوجی عدالتیں عملی طور پر تحلیل اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اختیارات ختم ہوچکے ہیں، لیکن قانون کی مدت میں توسیع نہ ہونا نیشنل ایکشن پلان پر سوالیہ نشان ہے۔

    واضح رہے کہ تحفظ پاکستان آرڈیننس (پی پی او) کی مدت پندرہ جولائی کو ختم ہوگئی تھی تاہم اس حوالے وزیراعظم نے وزیرداخلہ کو آرڈیننس میں توسیع کے لیے سیاسی جماعتوں کو راضی کرنے کا ٹاسک بھی دیا تھا۔

    تحفظ پاکستان آرڈیننس یعنی پی پی او(پاکستان پروٹیکشن آرڈیننس) کو وزیراعظم نواز شریف کی ہدایت پر تمام سیاسی جماعتوں کی مشاورت کے بعد پارلیمنٹ سے منظوری کے بعد نافذ کیا گیا تھا جس کا مقصد دہشت گردی کے خلاف سیکیورٹی اداروں کے اختیارات میں اضافہ کرنا تھا تاکہ ملک میں امن کے قیام میں مدد مل سکے اور دہشت گردوں کے نیٹ ورک کو توڑا جاسکے۔

    اس آرڈیننس کو قومی اسمبلی اور سینیٹ کے تمام ارکان نے متفقہ رائے سے منظور کیا تھا جس میں تمام سیاسی جماعتوں کے دستخط شامل تھے، آرڈیننس کے تحت سیکیورٹی اداروں کو کسی بھی مشتبہ شخص کو 90 روز کے لیے حراست میں رکھنے کا اختیار دیا گیا تھا تاہم آرڈیننس کی منظوری کے بعد سیکیورٹی اداروں کی کارروائیوں پر کئی سیاسی جماعتوں نے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے آرڈیننس کے غلط استعمال کا موقف ظاہر کیا تھا ، ان جماعتوں کی طرف سے آرڈیننس کی توسیع میں مزاحمت سامنے آنے کی توقع ہے۔

  • تحفظ پاکستان آرڈیننس کی مدت ختم،توسیع کے لیے وزیرداخلہ کو ٹاسک

    تحفظ پاکستان آرڈیننس کی مدت ختم،توسیع کے لیے وزیرداخلہ کو ٹاسک

    اسلام آباد: تحفظ پاکستان آرڈیننس (پی پی او)کی مدت جمعرات کی رات بارہ بجے ختم ہوگئی، وزیراعظم نے وزیرداخلہ کو آرڈیننس میں توسیع کے لیے سیاسی جماعتوں کو راضی کرنے کا ٹاسک دے دیا۔

    Pakistan Protection Ordinance to expire today by arynews

    تفصیلات کے مطابق تحفظ پاکستان آرڈیننس یعنی پی پی او(پاکستان پروٹیکشن آرڈیننس) کو وزیراعظم نواز شریف کی ہدایت پر تمام سیاسی جماعتوں کی مشاورت کے بعد پارلیمنٹ سے منظوری کے بعد نافذ کیا گیا تھا جس کا مقصد دہشت گردی کے خلاف سیکیورٹی اداروں کے اختیارات میں اضافہ کرنا تھا تاکہ ملک میں امن کے قیام میں مدد مل سکے اور دہشت گردوں کے نیٹ ورک کو توڑا جاسکے۔

    ppo-02

    جمعرات کی رات بارہ بجے اس آرڈیننس کی مدت ختم ہوگئی جس پر وزیراعظم نوازشریف نے آرڈیننس میں توسیع کے لیے وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان کو ٹاسک دے دیا۔وزیراعظم نے چوہدری نثار کو سیاسی جماعتوں سےمشاورت کی ہدایت کی ہے کہ وہ تمام سیاسی جماعتوں کو اس آرڈیننس کو توسیع دینے پر راضی کریں اور کسی بھی جماعت کو اس آرڈیننس پر تحفظات ہوں تو انہیں دور کرنے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔

    rangers-01

    یاد رہے کہ اس آرڈیننس کو قومی اسمبلی اور سینیٹ کے تمام ارکان نے متفقہ رائے سے منظور کیا تھا جس میں تمام سیاسی جماعتوں کے دستخط شامل تھے ۔آرڈیننس کے تحت سیکیورٹی اداروں کو کسی بھی مشتبہ شخص کو 90 روز کے لیے حراست میں رکھنے کا اختیار دیا گیا تھا تاہم آرڈیننس کی منظوری کے بعد سیکیورٹی اداروں کی کارروائیوں پر کئی سیاسی جماعتوں نے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے آرڈیننس کے غلط استعمال کا موقف ظاہر کیا تھا ، ان جماعتوں کی طرف سے آرڈیننس کی توسیع میں مزاحمت سامنے آنے کی توقع ہے۔

    police-03