Tag: Extinct

  • معدوم شدہ جانور اچانک ’گمشدہ شہر‘ سے دریافت ہوگئے

    معدوم شدہ جانور اچانک ’گمشدہ شہر‘ سے دریافت ہوگئے

    وسطی امریکی ملک ہونڈرس کے گھنے جنگلات میں وہ سینکڑوں جاندار پائے گئے جنہیں اب تک معدوم سمجھا جاتا رہا تھا۔

    ہونڈرس کے موسکیشا جنگل میں واقع مضافاتی علاقہ جسے ’لوسٹ سٹی آف دا منکی گاڈ‘ یا ’سفید شہر‘ کہا جاتا ہے حیاتیاتی تنوع کی بہترین مثال ہے۔ اس جنگل میں چمگادڑ، تتلیوں، اور دیگر حشرات الارض کی سینکڑوں اقسام موجود ہیں۔

    سنہ 2017 میں حیاتیاتی تحفظ کے لیے کام کرنے والے ایک ادارے کی تحقیقاتی ٹیم نے اس علاقے کا تحقیقاتی دورہ کیا، اس دورے کے دوران 3 ہفتوں تک مختلف مقامات کا سفر کیا گیا اور وہاں کا جائزہ و تحقیق کی گئی۔

    اس دورے کے دوران جنگلات میں قدیم کھنڈرات بھی دریافت ہوئے۔ دورے کی مکمل رپورٹ اسی ہفتے جاری کی گئی ہے جس نے دنیا بھر کو حیران کردیا۔

    رپورٹ کے مطابق اس جنگل میں کئی ایسی جانداروں کی اقسام موجود ہیں جنہیں اب تک معدوم سمجھا جاتا رہا۔ اس دریافت میں کچھ ایسی حیاتیاتی اقسام بھی سامنے آئیں جو ہونڈرس میں بالکل اجنبی تھیں اور اس سے پہلے ان کی موجودگی کے بارے کسی کو علم نہیں تھا۔

    رپورٹ کے مطابق اس علاقے سے پرندوں کی 189 اقسام، تتلیوں کی 94، حشرات الارض کی 56، 40 چھوٹے اور 30 بڑے ممالیہ جانوروں کی اقسام سامنے آئی ہیں۔ بڑے ممالیہ جانوروں میں جیگوار اور پوما (شیر کی اقسام) بھی شامل ہیں۔

    اس کے ساتھ ہی پودوں، مچھلیوں اور کیڑے مکوڑوں کی درجنوں اقسام بھی سامنے آئیں۔ اس دریافت کے بعد تحقیقاتی ٹیم شدید حیرانی کا شکار ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ان جانداروں کی یہاں موجوگی کی وجہ یہ ہے کہ یہ شہر اب تک اپنی اصل حالت میں برقرار ہے اور یہاں انسانی مداخلت بہت کم ہوئی۔ اس کی وجہ سے یہاں کی جنگلی حیات کو پھلنے پھولنے کا موقع ملا۔

    ہونڈرس میں اس علاقے کی حفاظت کے لیے ہمیشہ سے اہم اقدامات اٹھائے گئے ہیں اور ٹمبر مافیا اور غیر قانونی سرگرمیوں کے خطرے کے باوجود یہ علاقہ اپنی اصل حیثیت برقرار رکھنے میں کامیاب رہا ہے۔

  • معدوم قرار دیا گیا پودا ڈرون نے ڈھونڈ نکالا

    معدوم قرار دیا گیا پودا ڈرون نے ڈھونڈ نکالا

    امریکی سائنسدانوں کو معدوم قرار دیا گیا پودا دوبارہ مل گیا، ہوائی کے علاقے کا یہ مقامی پودا عالمی سطح پر معدوم قرار دیا جاچکا تھا۔

    امریکی جزیرہ نما خطے ہوائی کے ایک پہاڑی علاقے کوائی میں واقع نیشنل ٹراپیکل بوٹانیکل گارڈن میں تحقیق کے دوران یہ پودا نظر آیا۔ کوائی کا علاقہ نایاب درختوں، پودوں، جڑی بوٹیوں اور جانداروں کے لیے دنیا بھر میں مشہور ہے۔

    جس جگہ پر پودا دکھائی دیا وہ پہاڑی اور دشوار گزار علاقہ ہے جس کا جائزہ لینے کے لیے ڈرون سے مدد لی گئی تھی۔ ماہرین نے جب اس کی ویڈیو دیکھی تو حیرت انگیز طور پر انہیں یہ پودا دکھائی دیا۔

    یہ پودا سنہ 1991 میں ایک ماہرِ نباتیات نے پہلی بار دیکھا تھا اور سنہ 1995 میں اسے ایک نئی قسم کے پودے کے طورپر شامل کرلیا گیا۔ اس کے بعد سنہ 2009 تک یہ دنیا میں کہیں نہیں ملا اور ماہرین نے بالآخر اسے معدوم قرار دے دیا تھا۔

    یہ پودا دراصل ایک بیل ہے جس پر پیلے رنگ کے پھول اگتے ہیں جو وقت کے ساتھ ساتھ جامنی مائل سرخ رنگ کے ہوجاتے ہیں۔

    ماہرین نے اس پودے کی افزائش کے لیے کئی جتن کیے تھے لیکن سب میں ناکامی ہوئی، اب دوبارہ اسے دیکھنے کے بعد ماہرین پر امید ہیں کہ نئی ٹیکنالوجی سے اس پودے کے تحفظ میں مدد ملے گی۔