Tag: extortion call

  • سرکاری افسر کو جنوبی افریقہ سے بھتے کی کال موصول

    سرکاری افسر کو جنوبی افریقہ سے بھتے کی کال موصول

    کراچی :  کراچی ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے سنئیر ڈائریکٹر ناصر عباس کو بھتے  کی ادائیگی کے لئے رات گئے دھمکی آمیز کال  موصول ہوئی اور بھتہ ادا نہ کرنے پر سنگین نتائج کی دھمکیاں دی گئی ۔

     کے ڈی اے کے ڈائریکٹر کے مطابق گزشتہ رات ساؤتھ افریقہ کے نمبر سے  بھتہ ادائیگی کے لئےانکے موبائل پر کال موصول ہوئی ۔

    کال کے ذریعے بھتہ خور نے  تین لاکھ روپے کی ادائیگی کا مطالبہ کیا اور عدم ادائیگی پر سنگین نتائج کی دھمکیاں بھی دی۔

    واضح رہے ماضی میں  بھتے کی ادائیگی نہ ہونے پر کئی کاروباری و دیگر افراد کو ٹارگٹ کر کے ابدی نیند سلا دیا گیا ہے ۔

    حالیہ ٹارگٹڈ آپریشن کے باعث قائم ہونے والے امن و امان پر ایک بار پھر سوالیہ نشان اٹھنے لگے ہیں ۔ ٹارگٹڈ آپریشن شروع سے پہلے بھتہ خوری  اور پرچی سسٹم شہر میں معمول کا حصہ تھا ۔

    آپریشن شروع ہونے کے بعد سے بھتہ خوری کی بہت کم وارداتوں کی رپورٹ درج کرائی گئی ۔ مگر ایک بار پھر شہر کراچی میں بھتہ خور ی اور اسٹریٹ کرائم میں اضافے کے سبب آپریشن کے  ثمرات زائل ہونے کا خدشہ محسوس کیا جارہا ہے ۔

     ڈائریکٹر کے ڈی اے نے  اس کال سے متعلق قانون نافذ کرنے والے اداروں کو  بذریعہ خط  آگاہ کر دیا ہے ۔  جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ ان کو مکمل تحفظ فراہم کیا جائے ۔

  • معروف تجزیہ نگارظفرہلالی سے دس لاکھ بھتہ طلب

    معروف تجزیہ نگارظفرہلالی سے دس لاکھ بھتہ طلب

    کراچی: معروف تجزیہ نگاراورسابق سفیرظفرہلالی نے انکشاف کیا ہے کہ انہیں شہرِقائد کے علاقے لیاری سے بھتے کی کال موصول ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق معروف تجزیہ کارظفر ہلالی نے اے آروائی نیوز کے پروگرام ’آف دی ریکارڈ‘ میں انکشاف کیا ہے کہ ان سے فون کال پردس لاکھ روپے بھتہ طلب کیا گیااوربھتہ خوروں نے اپنا تعلق لیاری سے ظاہرکیا جس کی شہرت جرائم پیشہ عناصر کے حوالے سے پہلے ہی بہت خراب ہے۔

    ظفر ہلالی کے مطابق جب انہوں نے بھتہ خوروں کو بتایا کہ ان کا تواپناذاتی مکان بھی نہیں ہے تو بھتہ خوروں نے بھتے کی رقم دس لاکھ روپے سے کم کرکے ایک لاکھ کردی، لیکن انہوں نے وہ بھی دینے سے معذرت کرلی۔

    اسی حوالے سے ڈی آئی جی ساؤتھ خالد شیخ نے اے آروائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے واقعات کی بہت باریک بینی سے جانچ پڑتال کی جاتی ہے اوراس کے لئے ’اینٹی ایکسٹورشن سیل‘ بھی قائم ہے جو کہ اس طرح کی تمام شکایات کو دیکھتااوران کا ازالہ کرتاہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اس معاملے کی مکمل انکوائری کی جائے گی اورساتھ ہی ساتھ ظفرہلالی کو مکمل تحفظ بھی فراہم کیا جائے گا اورکوشش کی جائے گی مجرموں کو جلد ازجلد کیفرِکردارتک پہنچایا جائے گا۔