Tag: Extremist Hindus

  • بھارتی انتہا پسندوں کے ہاتھوں مسلم نوجوان کا لرزہ خیز قتل

    بھارتی انتہا پسندوں کے ہاتھوں مسلم نوجوان کا لرزہ خیز قتل

    ممبئی : بھارت میں انتہا پسند ہندو جماعت کے کارندوں نے گائے بیچنے کے لیے لے جانے کے شُبے میں ایک مسلمان نوجوان کو تشدد کرکے قتل کردیا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق بھارت میں گائے کے تحفظ کے نام پر بنائی جانے والی دہشت گرد تنظیم راشٹریہ بجرنگ دل کے کارندوں نے ایک مسلمان نوجوان پر بہیمانہ تشدد کرکے مار ڈالا اور اس کی لاش نالے میں پھینک دی۔

    رپورٹ کے مطابق ناسک ضلع میں 23 سالہ نوجوان لقمان انصاری اپنے مویشیوں کو ایک ٹرک میں منتقل کررہا تھا کہ وہاں تنظیم راشٹریہ بجرنگ دل سے وابستہ کارندوں نے اسے گھیرلیا، ملزمان نے نوجوان اور اس کے مویشی بھرے ٹرک کو ویران مقام پر لے جاکر گائے بیچنے کے الزام لگا کر تشدد کرنا شروع کردیا یہاں تک کہ اس کی جان چلی گئی۔

    دہشت گردوں نے لقمان انصاری کو قتل کرنے کے بعد اس کی لاش قریبی نالے میں پھینک دی اور فرار ہوگئے۔ بعد ازاں پولیس نے واردات میں ملوث 6 ملزمان کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کرلیا مزید ملزمان کی تلاش جاری ہے۔

    ملزمان نے دعویٰ کیا کہ لقمان انصاری کی موت نالے میں گرنے سے ہوئی جبکہ پولیس کا کہنا ہے کہ موت کی وجہ تشدد ہی ہوسکتی ہے، پولیس نے دو مقدمات درج کیے ہیں جن میں ایک قتل کا ہے۔

  • بھارت میں "فجر کی اذان” انتہا پسند ہندوؤں کو پھر کھٹکنے لگی

    بھارت میں "فجر کی اذان” انتہا پسند ہندوؤں کو پھر کھٹکنے لگی

    نئی دہلی: بھارت میں ایک بار پھر اذان فجر انتہا پسند ہندوؤں کو کھٹکنے لگی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق الہ آبادیونیورسٹی کی وائس چانسلر وی سی ڈاکٹر سنگیتا سریواستو نے پولیس اور ضلعی انتظامیہ سے شکایت کی کہ ہر صبح لاؤڈ اسپیکر سے آنے والی تیز آواز سننے کی وجہ سے اس کی نیند میں خلل پڑرہاہے۔

    یہی نہیں متعصب وائس چانسلر نے درخواست میں بھونڈا موقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ رمضان المبارک کے آغاز پر ، پورے مہینے کے لئے روزانہ لاؤڈ اسپیکر سے اعلان ہوگا، اس وقت ان کی نیند میں مزید خلل پڑے گا۔

    درخواست پر مقامی پولیس نے فوری کارروائی کی اور وائس چانسلر کے گھر کے قریب لگے لاؤڈ اسپیکر کا نہ صرف رخ موڑا بلکہ اس کی آواز کو بھی کم کردیا۔

    دوسری جانب مقامی مسجد کے نگراں نے تصدیق کی ہے کہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے کے پیش نظر سسٹم کی آواز، جو پہلے ہی الہ آباد ہائی کورٹ کے طے کردہ معیار سے کم تھی، اسے مزید کم کرکے آدھا کردیا گیا ہے۔

    بی جے پی کے وزیر آنند سنگھ نے معاملے میں کودے اور بیان جاری کردیا کہ حکومت لاؤڈ اسپیکرپر مکمل طور پر پابندی عائد کرنے پر غور کررہی ہے، اس کے علاوہ کرناٹک وقف بورڈ نے درگاہوں اور مساجد میں لاؤڈ اسپیکر پر رات دس سے صبح چھ تک پابندی عائد کردی ہے۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل سن 2017 میں بالی ووڈ کے گلوکار سونو نگم نے بھی اذان کے حوالے سے ایک متنازعہ ٹوئٹ کیا تھا، انہوں نے کہا تھا ”میں مسلمان نہیں ہوں لیکن مجھے فجر کی اذان کی وجہ سے نیند سے جاگ جانا پڑتا ہے، آخر بھارت میں مذہبی زبردستی کا سلسلہ کب ختم ہوگا۔“

    سونو نگم کے اس ٹوئٹ پر کافی ہنگامہ ہوا تھا، بالی وڈ کی مختلف شخصیات نے ان کے بیان کی مذمت کی تھی۔

  • انتہا پسند ہندوؤں کا مسلمان رکشہ ڈرائیور پر بہیمانہ تشدد، داڑھی کے بال نوچ لیے

    انتہا پسند ہندوؤں کا مسلمان رکشہ ڈرائیور پر بہیمانہ تشدد، داڑھی کے بال نوچ لیے

    نئی دہلی : بھارتی ریاست راجستھان میں 52 سالہ رکشہ ڈرائیور کو شرپسندوں نے بری طرح زد و کوب کرکے مودی زندہ باد اور جے شری رام بولنے پر مجبور کیا، پولیس نے دونوں ملزمان کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت میں انتہا پسند ہندوؤں کی مسلمانوں کیخلاف شر انگیزیاں رکنے کا نام نہیں لے رہیں۔ ایسے ہی انتہاپسندوں نے 52 سالہ مسلمان رکشہ ڈرائیور غفار احمد کچاوا کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنا کر اسے جے شری رام اور مودی زندہ باد کا نعرہ لگانے پر مجبور کیا۔

    سفاک ملزمان نے سفید داڑھی کے بال بھی نوچ ڈالے اور بہیمانہ تشدد سے اس شخص کی آنکھ بھی متاثر ہوئی ہے اور جسم جگہ جگہ زخموں سے بھرا ہوا ہے۔

    پولیس نے رکشہ ڈرائیور پر حملہ کرنے اور زبردستی ‘مودی زندہ باد’ اور ‘جئے شری رام’ کے نعرے لگانے کے الزام میں دو افراد کو گرفتار کرکے ان کیخلاف مقدمہ بھی درج کرلیا ہے۔

    متاثرہ شخص غفار احمد کچاوا نے پولیس کو شکایت کی ہے کہ جے شری رام کے نعرے لگانے سے انکار کرنے پر ملزمین نے انہیں مارا پیٹا اور آنکھوں پر بھی حملہ کیا۔

    ایف آئی آر کے مطابق جمعہ کی صبح 4 بجے کے قریب غفار احمد قریبی گاؤں میں مسافروں کو چھوڑنے کے بعد واپس آرہا تھا کہ ایک کار میں سوار دو افراد نے اسے روکا اور تمباکو طلب کیا تاہم انہوں نے تمباکو لینے کے بہانے سے روکا اور اس کے بعد انہیں مودی زندہ باد اور جئے شری رام کے نعرے لگانے کو کہا۔ غفار کے انکار کرنے پر انہوں نے اسے لاٹھی سے مارنا شروع کر دیا۔

    ایف آئی آر میں کچاوا نے کہا کہ ان میں سے ایک شخص نے مجھ سے زبردستی ‘جے شری رام’ اور ‘مودی زندہ باد’ کے نعرے لگانے کو کہا جس پر میں نے انکار کر دیا۔ اس نے مجھے تھپڑ مارا جس کے بعد میں نے اپنی ٹیکسی لی اور سیکر کی طرف بھاگنے کی کوشش کی۔

    ایف آئی آر کے مطابق ملزمان نے پیچھا کیا اور جگمال پورہ کے قریب میری گاڑی کے آگے آ گئے، انہوں نے مجھے زبردستی گاڑی سے اترنے پر مجبور کیا اور مجھ پر حملہ کر دیا، انہوں مجھے ‘جے شری رام’ اور ‘مودی زندہ باد’ کے نعرے لگانے پر مجبور کیا۔

  • مقبوضہ کشمیرمیں کرفیو نافذ : انتہا پسندوں نے مسلمانوں کی املاک جلا ڈالیں

    مقبوضہ کشمیرمیں کرفیو نافذ : انتہا پسندوں نے مسلمانوں کی املاک جلا ڈالیں

    سری نگر : مقبوضہ کشمیر کے مختلف علاقوں میں کرفیو نافذ ہے، درجنوں کشمیری نوجوانوں کو گرفتار کرلیا گیا، انتہا پسند ہندوؤں نے کشمیری مسلمانوں کی املاک نذر آتش کردیں۔

    تفصیلات کے مطابق دو روز قبل پلواما میں ہونے والے کار خود کش حملے میں پنتالیس بھارتی فوجیوں کی ہلاکت کے بعد قابض بھارت بوکھلاہٹ کا شکار ہے، مقبوضہ کشمیر کے مختلف علاقوں میں کرفیو نافذ ہے۔

    بھارت نے مزید فوجی تعینات کردیئے، نام نہاد آپریشن میں درجنوں کشمیری نوجوانوں کو گرفتار کرلیا گیا۔ مقبوضہ کشمیر کے عوام پر زندگی تنگ کردی گئی۔

    کرفیو کے باوجود پولیس کی سرپرستی میں ہندو انتہاپسندوں نے کشمیری مسلمانوں کے گھروں پر دھاوا بولا اور کئی املاک کو نذرآتش کیا۔ گلی کوچوں میں بھارتی فوجی دندناتے پھر رہے ہیں، مختلف علاقوں میں کرفیو نافذ ہے۔

    مقبوضہ وادی میں انٹرنیٹ اور موبائل سروس بھی بند ہے، جنت نظیر وادی کو جیل میں تبدیل کردیا گیا، جموں کشمیر میں بی جے پی اور دیگر انتہا پسند تنظیموں کے غنڈوں نے درجنوں گاڑیاں جلا دیں۔

    مسلمانوں کے گھروں پرحملے کئے گئے، گھر گھر تلاشی کے دوران بھارتی فوجی چادر اور چاردیواری کا تقدس پامال کررہے ہیں اس دوران بھارتی فورسز نے پوچھ گچھ کرتے ہوئے نوجوانوں پر بلاجواز تشدد کیا اور متعدد نوجوانوں کو گرفتار کرلیا۔

    علاوہ ازیں کشمیری رہنما میر واعظ عمر فاروق نے سوشل میڈیا پر جاری ایک پیغام میں کہا ہے کہ کرفیو کے باوجود جموں اور بھارت کے مختلف شہروں میں مقیم کشمیری، طلباء، تاجر پیشہ افراد پر فرقہ پرست عناصر کی جانب سے جان لیوا حملےاوران کے مال و جائیداد کو نقصان پہنچانے کے واقعات انتہائی افسوسناک اور قابل مذمت ہیں، ان لوگوں کو کوئی گزند پہنچی تو مقامی حکومتیں ذمہ دار ہوں گی۔

  • بھارت، گائے کا گوشت کھانے کے شبے میں 4 افراد پر تشدد

    نئی دہلی : بھارت میں ہندو انتہا پسندوں نے گائے کا گوشت کھانے کے شبے میں 4افراد پر شدید تشدد کیا، بدترین تشدد کا واقعہ میں ایک ٹرین میں پیش آیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت میں ہندو انتہا پسندوں نے انسانیت سوزی کی تمام حدیں عبور کر لیں، ہندو انتہا پسندی کا ایک اور گھناؤنا واقعہ پیش آیا ہے، ٹرین میں ہجوم نے گوشت کھانے کے شبے میں چار افراد کو تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔

    واقعے میں ایک شخص ہلاک اورتین زخمی ہوگئے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق نئی دہلی سے متھراجانے والی ٹرین میں عید کی شاپنگ کے بعد گھر جانے والے چارافراد پر ہجوم نے بدترین تشدد کیا۔ چاروں افراد کو گائے کا گوشت کھانے کا الزام لگا کرتشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

    ہجوم میں پھنسے افراد کو بچانے کے بجائے وہاں موجود متعصب پولیس اہلکاروں نے واقعہ کو سیٹوں کی لڑائی قراردے دیا۔ اس سے قبل بھی گائے کے گوشت کے بہانے ہندو انتہاپسند متعدد مسلمانوں کی جان لے چکے ہیں۔

    قبل ازیں انتہا پسند ہندوؤں کی جانب سے ایک ذہنی معذور مسلمان خاتون پر انسانیت سوز تشدد کیا گیا تھا، ہندو انتہا پسند ذہنی معذور مسلمان خاتون کو بیچ راستے تشدد کا نشانہ بنا کر زبردستی جے رام، جے ہنومان کے نعرے لگواتے رہے۔

    مسلمان خاتون ہاتھ جوڑتی اور معافیاں مانگتی رہی۔ ہندو انتہا پسندوں نے ایک نہ سنی اور ذہنی معذور خاتون پر ڈنڈوں کی بارش کرتے رہے۔