Tag: eye witness

  • عمران خان پر قاتلانہ حملہ : ڈی جے حمزہ نے آنکھوں دیکھا حال بتا دیا

    عمران خان پر قاتلانہ حملہ : ڈی جے حمزہ نے آنکھوں دیکھا حال بتا دیا

    وزیر آباد : لانگ مارچ کے دوران چیئرمین عمران خان پر ہونے والے قاتلانہ حملے کا آنکھوں دیکھا حال کنٹینر پر موجود ڈی جے حمزہ نے بتا دیا۔

    ڈی جے حمزہ جو خود بھی اس حملے میں زخمی ہوا ہے جسے اسپتال میں طبی امداد کے لیے لے جایا گیا، اے آر اوائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے اس نے اہم انکشاف کیا۔

    حمزہ نے بتایا کہ کنٹینر پر ’صاف چلی شفاف چلی‘ ترانہ پلے کیا ہوا تھا، اس کے بعد بھر دو جھولی لگایا تو خان صاحب نے منع کیا، میں نے دوبارہ ’صاف چلی شفاف چلی‘ لگادیا۔

    ڈی جےحمزہ کا کہنا تھا کہ میں جھکا ہوا تھا اٹھا تو سامنے مسلح حملہ آور کھڑا ہوا تھا، حملہ آور نے سیدھا فائر کیا عمران خان میرے بالکل پیچھے تھے، عمران خان کنٹینر پر میرے بائیں طرف ہوتے ہیں لیکن آج ساتھ تھے۔

    حمزہ نے کہا کہ حملہ آور نے جو گولی چلائی وہ بالکل میرے قریب سے گزری، گولی کنٹینر پر لوہے کی شیٹ میں لگی جس کی وجہ سے میں زخمی ہوا۔

    انہوں نے کہا کہ یہ بنیادی طور پر دو سے تین لوگ تھے جنہوں نے دو تین مقامات سے گولیاں چلائیں،  میں یقین سے کہہ سکتا ہوں کہ گولیاں چلانے والے ایک سے زیادہ تھے۔

    ڈی جےحمزہ کے مطابق ایک جگہ سے چھوٹی گن سے فائرنگ ہوئی جو میں دیکھ نہیں سکا، ایک اور حملہ آور ہمارے سامنے والی عمارت کے ٹیرس پر کھڑا تھا اس کے پاس بڑی گن تھی اور وہ بالکل ہمارے سامنے تھا۔

    انہوں نے بتایا کہ حملہ آور کنٹینر کے بائیں جانب تھا، واقعہ میں ایک ایس ایس جی کمانڈو بھی زخمی ہوا ہے، عمران خان آج دائیں طرف کھڑے تھے اسی وجہ سے زیادہ زخمی نہیں ہوئے۔

    ڈی جےحمزہ نے بتایا کہ پوری ذمہ داری سے کہتا ہوں کہ جس شخص کو میں نے دیکھا وہ دوسرا آدمی تھا جو پکڑا گیا ہے اس کے پاس چھوٹی گن تھی جسے میں نے نہیں دیکھا۔

    یقین سے کہتا ہوں کہ جو دیکھا اس کامطلب یہ ہے کہ گولیاں چلانے والے دوتین ہوں گے، ایک جگہ سے فائرنگ نہیں ہوئی کافی گولیاں چلائی گئیں، کئی لوگوں کو گولیاں لگیں،کم ازکم13لوگ زخمی ہوئے۔

  • انتظار قتل کیس، مقتول کے والد کا کیس کی اہم ترین گواہ مدیحہ کیانی پر شک کا اظہار

    انتظار قتل کیس، مقتول کے والد کا کیس کی اہم ترین گواہ مدیحہ کیانی پر شک کا اظہار

    کراچی :  کراچی کے علاقے ڈیفنس میں  فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے انتظار کے والد نے کیس کی اہم ترین گواہ اور عینی شاہد لڑکی مدیحہ کیانی پر شک اظہار کردیا اور مطالبہ کیا کہ مدیحہ، انتظار اور اہلکاورں کا ایک مہینے کا فون ڈیٹا دیکھا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق  کراچی کے علاقے ڈیفنس میں نوجوان انتظار کا قاتل کون معمہ حل نہ ہوسکا، مقتول کے والد نے مدیحہ کیانی پرشک و شبہات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انتظارکی مدیحہ سے ایک ہفتے پہلے دوستی کہیں میرے بیٹے کوایک پوائنٹ تک لانے کا کوئی پلان تو نہ تھا۔

    والد نے مطالبہ کیا کہ مدیحہ، انتظاراور اہلکاورں کا ایک مہینے کا فون ڈیٹا دیکھا جائے۔

    مدیحہ کیانی نے الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ وہ ان کی ہر طرح سے مدد کرنے کو تیار ہیں، چاہتی ہوں میرےبھائی کےقاتل پکڑے جائیں۔


    مزید پڑھیں :  ایک ہفتہ پہلے انتظارسےدوستی ہوئی بھائی جیسا تھا،مدیحہ کیانی


    گذشتہ روز کیس کی اہم گواہ اور فائرنگ کے وقت کار میں موجود مدیحہ نے اپنے ابتدائی بیان میں کہا تھا کہ فائرنگ کس نےکی وہ اس بارے میں نہیں جانتی، ایک ہفتہ پہلے انتظار سے دوستی ہوئی بھائی جیسا تھا۔

    مدیحہ نے بتایا تھا کہ انتظارسےمیری دوسری یاتیسری ملاقات تھی ، جب فائرنگ ہوئی توگاڑی میں نیچے ہوگئی تھی،بچنے کی کوشش کی، ہر سوال کا جواب دینے کیلئے تیار ہوں، کوئی بھی معلومات ہوتیں تو پولیس کوضروربتاتی۔

    پولیس کے مطابق انتظار کو اینٹی کارلفٹنگ سیل کے اہلکاروں نے قتل کیا جبکہ کیس میں آٹھ ملزمان زیرحراست ہیں۔


    مزید پڑھیں : بیٹے کا قتل منصوبہ بندی سے کیا گیا، تفتیش سے مطمئن نہیں، والد انتظار


    یاد رہے اس سے قبل بھی انتظار کے والد کا کہنا تھا کہ لگتاہےمیرےبچےکےقتل کامنصوبہ پہلےسےبنایاگیا، پولیس تفتیش سےمطمئن نہیں ہوں، سی سی ٹی وی فوٹیج کیوں منظرعام پر نہیں لائی جارہی، مدیحہ کو چارے کے طورپراستعمال کیاجاسکتاہے، میرے بچے کو پروٹوکول کا بہت شوق تھا۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • معجزہ ہے مجھ سمیت کئی لوگ بچ گئے، جنوبی افریقن ہائی کمشنر

    معجزہ ہے مجھ سمیت کئی لوگ بچ گئے، جنوبی افریقن ہائی کمشنر

    اسلام آباد: سانحہ نلتر کے عینی شاہد جنوبی افریقہ کے ہائی کمشنر کا کہنا ہے کہ وہ حادثے کے وقت ہیلی کاپٹر میں سوار تھے، حادثہ انتہائی خوفناک تھا، معجزہ ہے کہ ان سمیت کئی لوگ زندہ بچ گئے لیکن چند ساتھی جان سے گئے۔

    جنوبی افریقن ہائی کمشنر نے کہا کہ ایسا واقعہ کہیں بھی کسی بھی وقت پیش آسکتا ہے، حادثے میں مجھے خراش تک نہیں آئی۔

    انھوں نے بتایا کہ لینڈنگ کے وقت اچانک ہیلی کاپٹر نیچے کی جانب آیا، پائلٹ نے ہیلی کاپٹر اوپر اٹھانے کی کوشش کی تھی، لیکن ہیلی کاپٹر اوپر اٹھا اور پھر نیچے گر کر تباہ ہوگیا۔

    اس سے قبل پاک فضائیہ کےسربراہ ائیرچیف مارشل سہیل امان کاکہنا ہے کہ حادثے میں کسی کا زندہ بچنا کسی معجزے سےکم نہیں، پائلٹس نے ہیلی کاپٹر کو بچانے کی ہر ممکن کوشش کی، تحقیقات کے بعد حادثے کے اسباب سامنے آئیں گے ۔

    ایئرچیف سہیل امان کا کہنا تھا کہ وادی نلترمیں ہیلی کاپٹرمعمول کی پرواز پر تھا، بیس کمانڈر لینڈنگ کے مقام پر موجود تھے، ہیلی کاپٹر تکنیکی خرابی کے باعث لینڈنگ سے قبل بے قابو ہوگیا تھا۔

    ایئرچیف نے کہا کہ عالمی برادری نے نلتر سانحے پر مکمل یکجہتی کا مظاہرہ کیا، ایم آئی 17کے پائلٹس اعلیٰ مہارت رکھتے تھے، بیس کمانڈر ہیلی کاپٹر کو لینڈنگ کرتے ہوئے دیکھ رہے تھے، تحقیقات کے بعد ہی حادثے کے اسباب کا پتہ چلے گا

    یاد رہے کہ گزشتہ روز غیر ملکی سیفروں کو گلگت کی وادی نلتر لے کر جانے والا ایک ایم آئی سترہ ہیلی کاپٹر تکنیکی خرابی کے باعث گر کر تباہ ہو گیا تھا، جس میں ناروے اور فلپائن کے سفیروں، دو پائلٹس ، چیف انجینئر سمیت سات افرادجاں بحق ہوئے تھے۔