Tag: face-masks

  • ماسک کو پھینکنے سے قبل اس کی ڈوریاں کاٹ دینا کسی معصوم کی جان بچا سکتا ہے!

    ماسک کو پھینکنے سے قبل اس کی ڈوریاں کاٹ دینا کسی معصوم کی جان بچا سکتا ہے!

    لندن: تحفظ ماحول کے عالمی اداروں نے کہا ہے کہ ہمارے روزمرہ کے استعمال کے بعد پھینکے جانے والے ماسک زمین میں گلنے کے لیے 450 سال کا عرصہ لے سکتے ہیں، علاوہ ازیں ماسک کی ڈوریاں جانوروں کی تکلیف اور ہلاکت کا سبب بھی بن رہی ہیں۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق انوائرمینٹل سائنس اینڈ ٹیکنالوجی جرنل میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق کرونا وائرس کی وبا کے باعث دنیا بھر میں ہر مہینے 19 کروڑ 40 لاکھ ڈسپوزیبل ماسک استعمال کیے جا رہے ہیں۔

    تحقیق کے مطابق سنگل یوز (ایک دفعہ استعمال کیا جانے والا) ماسک پولی پروپلین اور وینل ون جیسی پلاسٹک سے بنا ہوتا ہے جسے تحلیل ہونے کے لیے 450 سال کا عرصہ درکار ہے۔

    اس وقت کے دوران فیس ماسک مائیکرو پلاسٹکس میں تبدیل ہو جاتے ہیں اور سمندری حیات انہیں نگل لیتی ہے۔

    میرین کنزرویٹو چیریٹی کا کہنا ہے کہ استعمال شدہ فیس ماسکس اور پلاسٹک ایک تباہ کن دھماکے کی صورت میں ساحل سمندر اور دریاؤں میں پھیل رہے ہیں۔

    ماہرین کے مطابق جب سے لاک ڈاؤن کا آغاز ہوا ہے تب سے پلاسٹک کے کچرے کی ایک نئی لہر کا مشاہدہ کیا جارہا ہے جو ہمارے ساحلوں پر ڈسپوزیبل ماسکس اور دستانوں کی صورت میں موجود ہے۔

    ان کے مطابق پی پی ای (پرسنل پروٹیکٹو ایکوپمنٹ ۔ حفاظتی لباس) نے انسانی زندگیاں بچانے میں مدد دی ہے تاہم اب اس کے درست انداز میں ٹھکانے لگانے کا بھی سوچنا ہوگا تاکہ یہ ہمارے دریاؤں اور سمندروں میں بہتے ہوئے انہیں برباد نہ کر سکے۔

    اس حوالے سے ماحولیاتی تحفظ کے ایک ادارے نے وارننگ دی ہے کہ اگر سنگل یوز پلاسٹک کا استعمال موجودہ شرح سے جاری رہا تو بحیرہ روم میں جیلی فش کے مقابلے میں جلد ہی ماسکس کی تعداد زیادہ ہو جائے گی۔

    دوسری جانب رواں برس ستمبر میں برطانیہ کی تحفظ جنگلی حیات کی تنظیم آر ایس پی سی اے نے عوام سے اپیل کی تھی کہ وہ ڈسپوزیبل ماسکس کی ڈوری کو کاٹ کر پھینکیں۔ یہ اپیل جانوروں کے ان ڈوریوں میں پھنسنے کی اطلاعات میں اضافے کے بعد سامنے آئی تھی۔

    ادارے کے چیف ایگزیکٹو کا کہنا تھا کہ ہمارے اہلکاروں نے فیس ماسک میں الجھے بہت سے جانوروں کو بچایا ہے اور ہم سمجھتے ہیں آنے والے وقت میں یہ واقعات زیادہ ہو سکتے ہیں۔ لہٰذا سب سے آسان چیز یہ ہے کہ ان ماسکس کو پھینکنے سے پہلے ان کی ڈوریاں کاٹ دی جائیں۔

  • ابو ظہبی میں ماسک اور دستانے پھینکنے پر جرمانہ عائد

    ابو ظہبی میں ماسک اور دستانے پھینکنے پر جرمانہ عائد

    ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات کے دارالحکومت ابو ظہبی میں ماسک اور دستانے پھینکنے والوں پر جرمانہ عائد کردیا گیا، ابو ظہبی پولیس کا کہنا ہے کہ ماسک اور دستانوں کا کچرا ماحول کے لیے نقصان دہ ہے۔

    مقامی سرکاری نیوز ایجنسی کے مطابق ابو ظہبی میں ماسک اور دستانے پھینکنے والوں کو 6 ٹریفک پوائنٹس اور 272 امریکی ڈالر کا جرمانہ کیا جائے گا۔

    ابو ظہبی پولیس کا کہنا ہے کہ ماسک اور دستانوں کا کچرا ماحول کے لیے نقصان دہ ہے اور اس سے کمیونٹی بھی متاثر ہوتی ہے۔

    متحدہ عرب امارات میں وزارت صحت نے گزشتہ 24 گھنٹوں میں 44 ہزار نئے ٹیسٹ کیے ہیں جس کے نتیجے میں 540 نئے کیسز سامنے آئے ہیں، اور اس طرح ملک میں متاثرین کی مجموعی تعداد 38 ہزار 808 ہو گئی ہے۔

    وزارت صحت کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں ایک شخص کی ہلاکت ہوئی ہے اور مرنے والوں کی کل تعداد 270 ہو گئی ہے۔

    وزارت صحت کے مطابق ایک دن میں 745 افراد صحتیاب بھی ہوئے ہیں اور اس طرح متحدہ عرب امارات میں شفا یاب ہونے والے افراد کی تعداد 21 ہزار سے زیادہ ہو چکی ہے۔

  • پاکستان نے امریکہ ، کینیڈا اور یورپ سے  فیس ماسک برآمد کرنے کے بڑے آرڈر حاصل کرلئے

    پاکستان نے امریکہ ، کینیڈا اور یورپ سے فیس ماسک برآمد کرنے کے بڑے آرڈر حاصل کرلئے

    اسلام آباد : پاکستان نے امریکہ ، کینیڈا اور یورپ سے فیس ماسک برآمد کرنے کے بڑےآرڈر حاصل کرلیے، مشیرتجارت عبدالرزاق داؤد نے اس کامیابی پرمیں ان برآمدکنندگان کو مبارکباد دی۔

    تفصیلات کے مطابق مشیرتجارت عبدالرزاق داؤد نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ کچھ برآمدکنندگان کو فیس ماسک برآمدکرنےکےبڑےآرڈرملے، برآمد کنندگان کو امریکا، کینیڈا اور یورپ سےآرڈرملے ہیں ، فیس ماسک برآمد کے آرڈر ملنا اہم پیشرفت ہے، اس کامیابی پر میں ان برآمدکنندگان کو مبارکباد دیتا ہوں۔

    عبدالرزاق داؤد کا کہنا تھا کہ مختلف،نئی برآمدات کی طرف جاناہماری حکمت عملی کاحصہ ہے، یہ آرڈرزبرآمدکنندگان نےاپنی کاوشوں سےحاصل کئےہیں، یہ معلومات اس مقصد سے پہنچا رہے ہیں کہ ان کی حوصلہ افزائی ہو اور برآمدکنندگان دنیا کے مختلف حصوں سےمزید آرڈر حاصل کرسکیں۔

    یاد رہے پاکستان میں کورونا وائرس کی مانیٹرنگ کرنے والے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر (این سی او سی) کے سربراہ وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے مہلک وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے لوگوں پر فیس ماسک پہننے کی اشد ضرورت پر زور دیا تھا۔

    اسد عمر نے کہا تھا کہ وزارت صحت نے لوگوں کے لئے ہدایت جاری کی ہے ، جس میں لوگوں کو ہجوم والی جگہوں پر ماسک پہننا لازمی قرار دیا گیا ہے۔