Tag: facebook

  • فیس بک پر بچوں کی فروخت کے پیجز کا انکشاف

    فیس بک پر بچوں کی فروخت کے پیجز کا انکشاف

    قاہرہ: مصر میں فیس بک پر بچوں کی فروخت کے پیجز اور اکاؤنٹس سامنے آنے کے بعد عوامی حلقوں میں گہری بے چینی اور خوف کی لہر دوڑ گئی ہے۔

    عرب میڈیا رپورٹس کے مطابق فیس بک پر بچوں کی خرید و فروخت کے اشتہارات پر حکام نے کارروائی کا فیصلہ کیا ہے، قومی کونسل برائے اطفال کی سربراہ سحر السنباطی نے پیر کو ہدایت کی کہ بچوں کو رقم کے بدلے گود لینے کی پیشکش کے واقعے کو چائلڈ پروٹیکشن کو رپورٹ کیا جائے۔

    سربراہ قومی کونسل برائے اطفال نے اٹارنی جنرل سے بھی درخواست کی کہ وہ اس معاملے کی عدالتی تحقیقات شروع کریں۔ جنرل ایڈمنسٹریشن برائے چائلڈ ریلیف کا کہنا تھا کہ فیس بک پر بچوں کو فروخت کرنے والے گروپس کی نگرانی کی جا رہی ہے۔

    چائلڈ ریلیف کی ڈائریکٹر صبری عثمان نے ایک ٹی وی انٹرویو میں انکشاف کیا کہ سوشل نیٹ ورکنگ سائٹس پر بچے ایک فروخت ہونے والی شے بن چکے ہیں، ایک بچے کی قیمت 3 سے 5 ہزار پاؤنڈ لگائی جاتی ہے، انھوں نے کہا کچھ لوگ اپنے بچوں کو بیچنے کی خود کوشش کرتے ہیں کیوں کہ ان کے پاس پیسے نہیں ہیں۔

    چائلڈ ریلیف کے مطابق بچوں کی خرید و فروخت 2010 کے قانون نمبر کے تحت انسانی اسمگلنگ کا قابل سزا جرم ہے، جس کی سزا عمر قید اور کم از کم ایک لاکھ پاؤنڈ کے جرمانے تک پہنچ سکتی ہے۔

  • فیس بک نے صارفین کا ذاتی ڈیٹا لیک کردیا ۔۔

    فیس بک نے صارفین کا ذاتی ڈیٹا لیک کردیا ۔۔

    فیس بک سے متعلق اہم انکشاف ہوا ہے، جسے سننے کے بعد صارفین کے ہوش اُڑ گئے ہیں، فیس بک نے نیٹ فلکس کو اپنے صارفین کے ذاتی پیغامات تک رسائی دی اور اس کے بدلے میں اس کا ڈیٹا حاصل کرلیا۔

    اس سے قبل بھی ’فیس بک‘ پر اپنے صارفین کے ذاتی ڈیٹا لیک کرنے کے الزامات کئی بار لگے ہیں، مگر اب اس حیرت انگیز خبر نے فیس بک صارفین کو پریشان کرکے رکھ دیا ہے۔

    کروڑوں صارفین فیس بک سے وابستہ ہیں، اور اس کے اوپر اکثر اپنے صارفین کا ڈیٹا لیک کرنے یا ان کے غلط استعمال کا الزام لگ چکا ہے، مگر اس بار الزام اس لیے بھی فکر انگیز ہے کہ یہ عدالتی دستاویزات کے ذریعے سامنے آیا ہے۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق عدالتی دستاویزات کے ذریعے یہ انکشاف ہوا ہے کہ فیس بک نے اپنے صارفین کے ذاتی پیغامات کو تھرڈ پارٹی ایپس کے ساتھ شیئر کیا ہے۔

    ’گیزموڈو‘ کی رپورٹ کے مطابق یہ معاملہ اس وقت سامنے آیا جب ’میٹا‘ نے اپنے اسٹریمنگ کاروبار کو بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سے قبل ’فیس بک واچ‘ پر ’ریڈ ٹیبل ٹاک‘ جیسے آریجنل شو آفر کیے جا رہے تھے۔

    واٹس ایپ کا نیا زبردست فیچر آپ کی مشکل آسان کردیگا!

    ’میٹا‘ کے خلاف دائر قانونی مقدمے میں الزام لگایا گیا ہے کہ اس کے اسٹریمنگ کاروبار کو بند کرنے کا فیصلہ ایڈورٹائزنگ پارٹنر نیٹ فلکس کے زیر اثر لیا گیا تھا۔ قانونی مقدمے میں میٹا پر مقابلے کو محدود کرنے والے ایکسرسائز کرنے کا الزام لگایا گیا ہے۔

  • فیس بک صارفین سے بڑی سہولت واپس لے لی گئی

    فیس بک صارفین سے بڑی سہولت واپس لے لی گئی

    کیلیفورنیا : ٹیکنالوجی کمپنی میٹا نے اعلان کیا ہے کہ وہ اپنے ذیلی سماجی رابطے کے پلیٹ فارم فیس بک صارفین کے لیے بُک مارکس سیکشن میں نیوز ٹیب کو ہٹا دے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یہ اعلان کمپنی کی جانب سے یہ اقدام برطانیہ، فرانس اور جرمنی میں لاگو کیے جانے کے چند ماہ بعد سامنے آیا ہے۔

    میٹا کمپنی نے خبروں کے لیے مختص یہ ٹیب 2019 ناشروں کے ساتھ لاکھوں ڈالر کا معاہدہ کرتے ہوئے لانچ کیا تھا لیکن گزشتہ برس فیس بک نے اس فیچر کو برطانیہ، فرانس اور جرمنی میں بند کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    اب میٹا کی جانب سے یہ سروس امریکا اور آسٹریلیا میں بھی بند کی جا رہی ہے جس کی بڑی وجہ صارفین کا اس فیچر کو استعمال نہ کرنا قرار دیا جارہا ہے۔

     Meta

    میٹا کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ گزشتہ برس امریکا اور آسٹریلیا میں اس فیچر کو استعمال کرنے والوں میں 80 فیصد کمی دیکھی گئی اور پلیٹ فارم پر موجود خبروں کے مواد کو صارفین کے ایک چھوٹے سے ہی حصے نے دیکھا۔

    کمپنی کا کہنا تھا کہ میٹا کا یہ تازہ ترین اقدام ناشروں کے ساتھ ہوئے معاہدوں کو معیاد پوری ہونے تک متاثر نہیں کرے گا۔

    2019 میں اس فیچر کو متعارف کراتے وقت فیس بک کا کہنا تھا کہ پلیٹ فار پُر امید ہے کہ اس کوشش سے بہتر صحافت اور جمہوریت کو مضبوط کرنے میں مدد ملے گی۔ تاہم، میٹا کے اس فیصلے پر آسٹریلوی حکومت کی جانب سے کڑی تنقید کی گئی ہے۔

    آسٹریلیا کی وزیر مواصلات مشیل رولینڈ کا کہنا تھا کہ یہ فیصلہ آسٹریلیا کے ذرائع ابلاغ کی آمدنی کے اہم ذریعے کو ختم کردے گا، ناشر اپنے کونٹینٹ کے لیے منصفانہ ازالے کا حق رکھتے ہیں۔

  • سوشل میڈیا پر ملازمت ڈھونڈنے والوں کیلئے اہم خبر

    سوشل میڈیا پر ملازمت ڈھونڈنے والوں کیلئے اہم خبر

    سائبر سیکیورٹی کے محققین نے بدنیتی پر مبنی ایک اور فیس بک اشتہاری مہم کو بے نقاب کیا ہے جو دھوکہ دہی کے ذریعے صارفین کی ونڈوز ڈیوائس میں میلویئر انسٹال کردیتی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ٹرسٹ ویوز اسپائیڈر لیبز کی ٹیم نے انکشاف کیا ہے کہ کس طرح ایک گمنام شخص نے ڈیجیٹل ایڈورٹائزنگ ملازمتوں کے لیے ایک فیس بک مہم کا آغاز کیا۔

    protection

    اس کے بنائے گئے مذکورہ اشتہار پر کلک کرنے والوں کو ایک ایمبیڈڈ "ایکسیس ڈاکومنٹ” کی پی ڈی ایف فائل کا بٹن دیا جاتا ہے جسے کلک کرنے سے ایک سلسلہ شروع ہوجاتا ہے جو صارف کی معلومات چرانے والا پروگرام فعال کردیتا ہے۔ جسے Ov3r_Stealer
    کہتے ہیں۔

    ٹرسٹ ویو اسپائڈر لیبز نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ یہ میلویئر پاسورڈ اور کرپٹو والٹ کی معلومات کو چرانے کے لیے بنایا گیا ہے اور یہ معلومات اکٹھی کرکے ایک ٹیلی گرام چینل پر بھیجتا ہے جہاں یہ گمنام شخص اس معلومات کو دیکھتا ہے۔

    Fake Job

    پاسورڈ اور کرپٹو والٹ ڈیٹا کو چرانے کے علاوہ Ov3r_Stealer آئی پی ایڈریس پر مبنی مقام کی معلومات، ہارڈویئر کی معلومات، کوکیز، کریڈٹ کارڈ ڈیٹا، آٹو فلز، براؤزر ایکسٹینشن، مائیکرو سافٹ آفس ڈاکیومنٹ اور ونڈوز ڈیوائس میں انسٹال کی گئی اینٹی وائرس اشیاء کی فہرست بھی چرا سکتا ہے۔

  • فیس بک 20 سال کا ہوگیا

    فیس بک 20 سال کا ہوگیا

    سماجی رابطے کی ایک بڑی ویب سائٹ ’’فیس بک‘ اپنے قیام کی بیسویں سالگرہ منا رہی ہے جسے چند دوستوں نے کالج کے ایک کمرے سے متعارف کیا تھا۔

    مارک زکربرگ اور ان کے چند دوستوں آج سے 20 برس قبل امریکا میں سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک کی بنیاد رکھی جس کا مقصد لوگوں کو آپس میں آن لائن جوڑنا اور اشتہارات سے پیسے کمانا تھا۔

    برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق ابتداء سے اب تک دنیا کے اس مقبول ترین سوشل نیٹ ورک کو درجنوں بار ڈیزائن کیا جا چکا ہے،اس ویب سائٹ نے دنیا کو 4 طریقوں سے تبدیل کیا۔

    فیس بک

    اس سوشل میڈیا نیٹ ورک کا نام جامعات کے تدریسی سال کے آغاز کے موقع پر تیار کی جانے والی طالب علموں کی ڈائریکٹری کے اوپر رکھا گیا تھا جسے فیس بک کہا جاتا ہے۔

    اسی سال انٹرنیٹ سرچ انجن یاہو نے فیس بک کو ایک ارب ڈالرز میں خریدنے کی ناکام کوشش کی تھی۔

    دیگر سوشل نیٹ ورکس بشمول مائی اسپیس، فیس بک سے پہلے موجود تھے لیکن مارک زکربرگ کی سائٹ نے سنہ 2004 میں لانچ ہونے کے بعد تیزی سے کام شروع کر دیا اور ایک سال سے بھی کم عرصے میں دنیا بھر میں اس کے ایک کروڑ صارفین ہوگئے۔

    اس نے لوگوں کو تصاویر ٹیگ کرنے سمیت دیگر اختراعات کے ذریعے 4 سال کے اندر مائی اسپیس کو بہت پیچھے چھوڑ دیا تھا۔ یہ سوشل نیٹ ورک بہت مقبول ہوا اور جلد ہی امریکا بھر کے تعلیمی اداروں میں استعمال ہونے لگا۔

    ایک سال کے دوران اس پلیٹ فارم کے صارفین کی تعداد 10 لاکھ ہوگئی اور اگست 2005 میں اس کا نام بدل کر فیس بک ڈاٹ کام رکھا گیا۔

    آئندہ چند برسوں کے دوران فیس بک کو دنیا بھر میں لوگ استعمال کرنے لگے اور یہ دنیا کا سب سے بڑا سوشل میڈیا نیٹ ورک بن گیا، جس کے 2024 میں 3 ارب سے زائد ماہانہ صارفین ہیں۔

    یہ سچ ہے کہ فیس بُک اب نوجوانوں میں پہلے کی طرح مقبول نہیں رہا تاہم اب بھی یہ دنیا میں سب سے زیادہ استعمال کیا جانے والا سوشل میڈیا پلیٹ فارم ہے۔

    کچھ لوگ فیس بُک اور اس کی حریف کمپنیوں کو رابطہ بڑھانے کا ذریعہ قرار دیتے جبکہ کچھ لوگ اسے بربادی کا سامان کہہ کہ مخاطب کرتے ہیں۔

  • دو سال پابندی کے بعد ٹرمپ کی فیس بک پر واپسی

    واشنگٹن: دو سالہ پابندی کے بعد آخر کار سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی فیس بک پر واپسی ہو گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا کمپنی میٹا نے اعلان کیا ہے کہ وہ اپنے فیس بک اور انسٹاگرام پلیٹ فارمز سے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دو سالہ معطلی ختم کر رہی ہے۔

    میٹا نے بدھ کو اپنی ویب سائٹ پر ایک پریس ریلیز جاری کرتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ کی معطلی ’غیر معمولی حالات‘ میں لیا گیا ’غیر معمولی فیصلہ‘ تھا، کمپنی نے کہا کہ اب ٹرمپ کو ’آنے والے ہفتوں میں‘ پلیٹ فارم پر واپس آنے کی اجازت دی جا رہی ہے۔

    میٹا کے عالمی امور کے صدر نک کلیگ نے پریس ریلیز میں لکھا کہ ہم سوشل میڈیا پر کھلی بحث اور خیالات کا آزادانہ اظہار پر یقین سے جڑے ہوئے ہیں، خاص طور پر ایسے وقت میں جب دنیا بھر میں کئی جگہوں پر ان اقدار کو خطرہ لاحق ہے۔

    فیس بک پر ٹرمپ کی معطلی ابتدائی طور پر 7 جنوری 2021 کو نافذ کی گئی تھی، جس دن ٹرمپ کے حامیوں نے بائیڈن سے ہارنے پر 2020 کے صدارتی انتخابات کی سرٹیفیکیشن میں خلل ڈالنے کی کوشش کرتے ہوئے امریکی کیپیٹل پر دھاوا بول دیا تھا۔

    اپنی معطلی سے قبل فیس بک پر اپنے آخری پیغامات میں بھی ٹرمپ نے انتخابی نتائج کے بارے میں غلط معلومات پھیلانے کا سلسلہ جاری رکھا تھا، اور اس جھوٹ کو دہرایا تھا کہ ووٹنگ میں دھوکا دہی کی گئی ہے، انھوں نے ایک پوسٹ میں اپنے نائب صدر مائیک پینس کی بھی مذمت کی، جو ووٹ سرٹیفیکیشن کی نگرانی کر رہے تھے۔

    میٹا نے اپنے بدھ کے فیصلے میں کہا ہے کہ ٹرمپ کو اجازت دینے سے قبل اس بات کا بہ غور جائزہ لیا گیا ہے کہ جنوری 2021 میں پبلک سیفٹی کا جو خطرہ موجود تھا، کیا وہ اب بھی ہے؟ اور میٹا نے پایا کہ ایسا کوئی خطرہ موجود نہیں ہے۔ تاہم میٹا نے کہا ہے کہ اگر خلاف ورزی دہرائی گئی تو پھر زیادہ سخت پابندی بھی عائد کی جا سکتی ہے۔

  • ٹوئٹر نے فیس بک کے حوالے سے بڑی پابندی لگا دی!

    ٹوئٹر نے فیس بک کے حوالے سے بڑی پابندی لگا دی!

    ٹوئٹر کی جانب سے مختلف قسم کی پابندیوں اور سخت اقدامات کا سلسلہ جاری ہے، اب یہ سوشل میڈیا ویب سائٹ فیس بک اور دیگر سوشل سائٹس کے لنکس کے حوالے سے بڑی پابندی لگانے جا رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ٹوئٹر نے فیس بک، انسٹاگرام، مسٹوڈن اور دیگر سائٹس کے ہینڈلز اور لنکس پوسٹ کرنے پر پابندی لگا دی، تاہم تنقید کے بعد اس پالیسی پر مبنی اعلان والی پوسٹس ڈیلیٹ کر دی گئیں۔

    ٹویٹر انتظامیہ نے ٹوئٹس میں لوگوں کو دوسرے سوشل نیٹ ورکس پر ہینڈل اور لنکس پوسٹ کرنے سے منع کر دیا تھا، تاہم کمپنی نے خاموشی سے اس پالیسی کا صفحہ بھی ہٹا دیا ہے، جس میں ان اصولوں کی تفصیل دی گئی تھی۔

    دریں اثنا، ٹوئٹر سیفٹی اکاؤنٹ نے ایک پول شروع کر دیا ہے، جس میں صارفین سے پوچھا گیا ہے کہ کیا کمپنی کو ایسے اکاؤنٹس کے بارے میں پالیسی بنانی چاہیے جو صرف دوسرے سوشل نیٹ ورکس کو فروغ دینے کے لیے استعمال کیے جا رہے ہیں؟

    کیا میں ٹوئٹر سربراہ کی حثیت سے عہدہ چھوڑ دوں؟ ایلون مسک کی رائے پر صارفین نے کیا جواب دیا؟

    ٹوئٹر انتظامیہ نے کہا تھا کہ جو اکاؤنٹس صارفین کو متبادل پلیٹ فارم کی ہدایت کرتے ہیں اُنھیں معطل کر دیا جائے گا، تاہم پروفیشنل نیٹ ورکنگ پلیٹ فارم لِنکڈ اِن اور ٹِک ٹاک کا نام پابندی کی فہرست میں شامل نہیں کیا گیا تھا۔

    ٹوئٹر کی جانب سے پالیسی میں تبدیلی کے بعد اسے کافی تنقید کا سامنا کرنا پڑا، ایک صارف کے جواب میں ایلون مسک نے واضح کیا کہ اس پالیسی کو اُن اکاؤنٹس کو معطل کرنے کے لیے ایڈجسٹ کیا جائے گا، جن کا واحد مقصد دوسرے سوشل نیٹ ورکس کو فروغ دینا ہے۔ تاہم ٹوئٹر نے اس سے متعلق ابھی کوئی باضابطہ اعلان نہیں کیا ہے۔

    اصل کہانی مندرجہ ذیل ہے:

    جب دنیا بھر کے لوگ ایک سنسنی خیز فیفا ورلڈ کپ فائنل دیکھ رہے تھے، ٹوئٹر نے ایک ’دھماکا‘ کرنے کا فیصلہ کیا اور دوسرے سوشل نیٹ ورکس کو فروغ دینے والے لنکس پر پابندی لگا دی، فہرست میں فی الحال فیس بک، انسٹاگرام، مسٹوڈن، ٹروتھ سوشل، ٹرائبل، نوسٹر اور پوسٹ شامل تھیں۔ اس کے علاوہ، Link-in-bio ٹولز جیسے Linktree اور Lnk.Bio پر بھی پابندی عائد ہے، یہ خدمات عام طور پر تخلیق کار اور کاروبار دونوں استعمال کرتے ہیں۔ پابندی کے تحت صارفین اپنے دوسرے سوشل پروفائلز کے لنکس پوسٹ نہیں کر سکتے یا ٹویٹ میں اپنا ہینڈل بھی ٹائپ نہیں کر سکتے۔

    ایلون مسک کی ملکیت والی کمپنی ٹوئٹر نے کہا کہ ’اب کچھ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کی مفت تشہیر کی اجازت نہیں‘ کمپنی نے کہا کہ وہ اُن تمام اکاؤنٹس کو ہٹا رہی ہے جو صرف دوسرے سوشل نیٹ ورکس کو فروغ دینے کے مقصد کے لیے بنائے گئے ہیں۔

    اس سلسلے میں 18 دسمبر کو یہ ٹوئٹ کیا گیا ’’ہم ان مخصوص اکاؤنٹس کو ہٹا دیں گے جو صرف اور صرف دوسرے سوشل پلیٹ فارمز اور مواد کو فروغ دینے کے مقصد سے بنائے گئے ہیں اور جن میں درج ذیل پلیٹ فارمز کے لنکس یا صارف نام ہیں: فیس بک، نوسٹر، ٹرائبل، ٹروتھ سوشل، مسٹوڈن، انسٹاگرام۔‘‘

    پالیسی پیج پر ٹوئٹ میں کہا گیا کہ ہم جانتے ہیں کہ ہمارے بہت سے صارفین دوسرے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر سرگرم ہو سکتے ہیں، تاہم، ٹوئٹر اب مخصوص سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کی مفت تشہیر کی اجازت نہیں دے گا۔ ٹوئٹر آپ سے ٹوئٹس کو حذف کرنے کو کہے گا اگر آپ اپنے ہینڈلز کو لنک کرتے ہیں اور اس پالیسی کی متعدد خلاف ورزیوں کے نتیجے میں اکاؤنٹ عارضی طور پر لاک ہو جائے گا۔

    دل چسپ بات یہ ہے کہ اگر آپ ٹوئٹ کی تشہیر کے لیے ادائیگی کرتے ہیں تو مسک کی قیادت والی کمپنی آپ کو اپنا ہینڈل پوسٹ کرنے دے گی۔

  • فیس بک کا اہم فیچر ختم کرنے کا اعلان

    فیس بک کا اہم فیچر ختم کرنے کا اعلان

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک نے لوکیشن ہسٹری فیچر ختم کرنے کا اعلان کردیا، فیس بک تاہم صارفین کی لوکیشن پر نظر رکھتا رہے گا۔

    ٹیکنالوجی ویب سائٹ دی ورج کے مطابق فیس بک نے حال ہی میں اینڈرائڈ اور آئی او ایس صارفین کو بھیجے گئے ایک نوٹی فکیشن میں واضح کیا تھا کہ ویب سائٹ جلد ہی نیئر بائے فرینڈز، لائیو لوکیشن اور لوکیشن ہسٹری و بیک گراؤنڈ جیسے فیچر کو ختم کردے گا۔

    رپوٹ میں بتایا گیا کہ فیس بک کے ترجمان نے ویب سائٹ سے بات کرتے ہوئے تصدیق کی کہ ویب سائٹ لوکیشن ہسٹری سے متعلق تمام فیچرز کو 31 مئی 2022 کو ختم کردے گی۔

    ترجمان کے مطابق مذکورہ تاریخ سے قبل اگر کوئی بھی شخص سیٹنگ میں جا کر اپنی تمام لوکیشن ہسٹری ڈاؤن لوڈ کرنا یا اسے ڈیلیٹ کرنا چاہے تو اسے اجازت ہوگی، تاہم مقررہ وقت کے بعد کمپنی خود ہی تمام ہسٹری کو ڈیلیٹ کردے گی۔

    ترجمان نے یہ بھی تصدیق کی کہ اگرچہ 31 مئی 2022 کو فیس بک پر ہسٹری فیچرز ختم کردیے جائیں گے، تاہم صارفین یکم اگست 2022 تک ایپ کو ڈیلیٹ کرکے دوبارہ ڈاؤن لوڈ کرکے اس سے ہسٹری ڈاؤن لوڈ کرسکیں گے۔

    ترجمان نے یہ بھی وضاحت کی کہ لوکیشن ہسٹری فیچرز کو ختم کرنے کا مقصد یہ نہیں کہ فیس بک صارفین کی لوکیشن پر نظر نہیں رکھے گا۔

    کمپنی کے مطابق فیس بک 31 مئی 2022 کے بعد بھی صارفین کی لوکیشن ہسٹری سمیت تمام معلومات دیگر مقاصد کے لیے اپنے پاس محفوظ رکھتا جائے گا، تاہم ان کی لوکیشن ہسٹری کو لائیو نہیں کیا جائے گا اور نہ ہی صارفین مذکورہ فیچر کو فیس بک پر استعمال کر سکیں گے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ فیس بک ہمیشہ سے ہی بہتر کارکردگی کے لیے صارفین کی لوکیشن ہسٹری کو جمع کرتا رہا ہے۔

    ساتھ ہی ترجمان نے امید کا اظہار کیا کہ فیس بک پر لوکیشن ہسٹری کے فیچرز ختم کیے جانے سے صارفین کو مشکلات کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا، کیوں کہ مذکورہ فیچرز کی مقبولیت ویسے بھی کم تھی۔

  • فیس بک نے نیا دلچسپ فیچر متعارف کروا دیا

    فیس بک نے نیا دلچسپ فیچر متعارف کروا دیا

    کیلیفورنیا: سوشل میڈیا پلیٹ فارمز صارفین کی دلچسپی برقرار رکھنے کے لیے نئے نئے فیچرز متعارف کرواتے رہتے ہیں، اس دلچسپی کو مدنظر رکھتے ہوئے فیس بک نے نیا فیچر متعارف کروادیا ہے، جس کے نوجوانوں میں مقبول ہونے کی توقع کی جارہی ہے۔

    سوشل میڈیا ایپ کے ماہر میٹ نوارا نے ٹوئٹ کرتے ہوئے بتایا کہ فیس بک نے ایک نیا فیچر متعارف کروا دیا ہے، جس کے تحت صارفین اب فیس بک پر کمنٹس میں موسیقی بھی شامل کرسکیں گے۔

    انھوں نے فیس بک ایپ کا اسکرین شارٹ شیئر کرتے ہوئے کہا کہ بعض فیس بک صارفین کی ایپ میں ایک پاپ اپ آپشن نظر آرہا ہے جو بتاتا ہے کہ وہ فیس بک تھریڈ میں اب موسیقی اور گانے شامل کرسکتے ہیں۔

    نئے فیچر کو صارفین کی جانب سے پسند کیا جارہا ہے، جب کہ کچھ لوگ اس پر تنقید بھی کر رہے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ کمنٹس میں میوزک سننے کا وقت کس کے پاس ہوگا۔

    تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ممکن ہے گانا ڈالتے ہی آپ کا کمنٹس اوپر دکھائی دے گا کیونکہ فیس بک اس نئے فیچر کو اہمیت دے گا۔

    یہ بھی پڑھیں: فیس بک کے ڈیزائن میں بڑی تبدیلی!

    اس فیچر کے تحت کئی نئے موسیقار اور گلوکار بھی فائدہ اٹھاسکیں گے، اور اپنے تخلیقات کو کمنٹس میں شامل کرکے اپنے فن کو مقبول بنا سکیں گے۔

    یہ فیچر فی الحال بعض صارفین کے لیے متعارف کروایا گیا ہے، دیکھنا ہے کہ تمام افراد تک یہ سہولت کب پہنچتی ہے۔