Tag: facebook page

  • عوامی مسائل کے حل کیلئے "سی اے اے آن لائن کھلی کچہری” کا انعقاد

    عوامی مسائل کے حل کیلئے "سی اے اے آن لائن کھلی کچہری” کا انعقاد

    کراچی : سول ایوی ایشن اتھارٹی کی جانب سے مسافروں کی مشکلات اور ان کے مسائل کے حل کیلئے سوشل میڈیا پر کل آن لائن کھلی کچہری کا انعقاد کیا جارہا ہے۔

    وزیر اعظم آفس اور ایوی ایشن ڈویژن کی ہدایات کے مطابق پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی عوام الناس اور فضائی مہمانوں سے رابطے بڑھانے اور ان کے مسائل اور شکایات کو حل کرنے کیلئے کل ایک کھلی کچہری کا انعقاد کرنے جارہی ہے۔

    آن لائن کھلی کچہری کا انعقاد خصوصی طور پر ان کیلئے کیا جارہا ہے جو شہری یا ہوائی مسافر جو اپنے مسائل یا شکایات کا اندراج پاکستان سٹیزن پورٹل پر نہیں کرتے۔

    سول ایوی ایشن اتھارٹی کے آفیشل فیس بک پیچ پر منعقد ہونے والی چھٹی آن لائن کھلی کچہری کل بروز منگل26 جنوری کو صبح ساڑھے دس سے ساڑھے گیار ہ بجے تک جاری رہے گی۔

    اس حوالے سے ترجمان سی اے اے کا کہنا ہے کہ اس کھلی کچہری میں سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ڈی جی خاقان مرتضیٰ عوام کے مسائل سن کر ان کا ازالہ کریں گے۔

    ترجمان سی اے اے کے مطابق ڈائریکٹر جنرل کھلی کچہری میں عوام الناس اور فضائی مسافروں کے مسائل اور شکایات مثلاً سامان کا کھو جانا یا سامان کا نقصان، سی اے اے کے ملازمین کا رویہ ایئرلائنز سے متعلق شکایات، سہولیات کے فقدان کے سمیت تمام شکایات کو نہ صرف سنیں گے بلکہ موقع پر ان کے حل کے لئے احکامات بھی جاری کریں گے۔

  • فیس بک نے معروف شیف کا پیج کیوں بند کیا؟

    فیس بک نے معروف شیف کا پیج کیوں بند کیا؟

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک نے معروف آسٹریلوی شیف پیٹ ایونز کا پیج بلاک کردیا، معروف شیف کا پیج کرونا وائرس کے بارے میں گمراہ کن معلومات پھیلانے پر بند کیا گیا۔

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک نے معروف آسٹریلوی شیف پیٹ ایونز کا فیس بک صفحہ بلاک کر دیا۔

    پیٹ ایونز کا پیج عالمی وبا کووڈ 19 کے بارے میں غلط معلومات پھیلانے پر بند کیا گیا ہے، معروف شیف کے فیس بک پیج پر 10 لاکھ فالوورز تھے۔

    فیس بک کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ انسانی صحت کا معاملہ ہے لہٰذا اس بارے میں کسی کو بھی کرونا وائرس اور ویکسین کے بارے میں غلط معلومات پھیلانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

    فیس بک کا مؤقف ہے کہ اس طرح کے مواد کے خلاف ہماری پالیسی واضح ہے اور ہم نے شیف پیٹ ایونز کے صفحے کو مسلسل خلاف ورزیوں کی بنیاد پر ہٹا دیا ہے۔

    فیس بک کے علاوہ شیف پیٹ ایونز کا انسٹاگرام پیج تاحال فعال ہے جہاں ان کو 2 لاکھ 78 ہزار افراد فالو کرتے ہیں۔

  • کراچی میں فیس بک پیج کے ذریعے آئس کی خریدو فروخت کا انکشاف

    کراچی میں فیس بک پیج کے ذریعے آئس کی خریدو فروخت کا انکشاف

    کراچی : شہر قائد میں موت کے سوداگر فیسس بک پیج کے ذریعے اس ملک کے مستقبل کے معماروں میں آئس نامی نشہ فروخت کرنے لگے، زیر حراست ملزمان نے سنسنی خیز انکشافات کردیے۔

    تفصیلات کے مطابق اس بات کا انکشاف ضلع جنوبی کے سینئر سپریٹنڈنٹ پولیس ( ایس ایس پی ) شیراز نظیر نے میڈیا بریفنگ میں منشیات کی اسمگلنگ میں ملوث گروہ کے ممبران کی گرفتاری کے بعد ان سے حاصل ہونے والی معلومات کی روشنی میں کیا۔

    ایس ایس پی شیراز نظیر نے انکشاف کیاتھا کہ منشیات کی فروخت میں ملوث ملزمان اپنے لیے گاہک تلاش کرنے ، رقم کی ادائیگی اور مال پہنچانے کے لیے جدید ذرائع اختیار کررہے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ منشیات فروشی میں ملوث گروہ کے کچھ ارکان کو حراست میں لیا گیا ہے ، جن میں ایک خاتون بھی شامل ہیں، جو کسی زمانے میں ایک اسکول میں ٹیچنگ کیا کرتی تھیں۔

    انہوں نے بتایا کہ آئس کے حصول کے لیے رقم آن لائن منتقل کی جاتی ہے جو کہ بلوچستان میں وصول ہوتی ہے، بلوچستان کے شہر حب سے چلنے والے منشیات کےاس نیٹ ورک کے مرکزی کردار خالد رئیسی اور مطیع الرحمان ہیں۔

    فیس بک پیج کی مدد سے گاہکوں کو تلاش کیا جاتا ہے ، انہیں خالص مال پہنچانے کا یقین دلایا جاتا ہے ، اور ادائیگی کے بعدآن لائن بتایا جاتا ہے کہ فلاں دکان کے پیچھے سے منشیات اٹھالو۔کبھی کبھار منشیات پتھروں کے نیچے بھی چھپا کر دی جاتی ہے۔

    زیر حراست ملزمان میں ایک خاتون بھی شامل ہے جس کا کہنا ہے کہ وہ اسکول میں ٹیچنگ کرتی تھی ، برے دوستوں کی صحبت کے سبب منشیات کی لت لگ گئی، جسے پورا کرنے کے لیے اس نے اس گینگ میں شمولیت اختیار کی ۔

    ایس ایس پی ضلع جنوب کے مطابق یہ ملزمان کراچی کے فارم ہاؤسز اور ہاکس بے پر منشیات دیتے ہیں، آئس نامی یہ نشہ اکثر پرائیویٹ پارٹیز میں بھی سپلائی کیا جاتا ہے۔ ملزمان نے تفتیش کے دوران انکشاف کیا کہ آئس کے قیمت کے بدلے چوری کی گاڑی بھی قبول کرلی جاتی ہے ، جس کی وجہ سے گاڑیوں کی چوریوں میں بھی اضافہ ہوا ہے۔

    یاد رہے کہ اس سے پہلے بھی رواں ماہ مئی میں کراچی کے علاقے بہادر آباد سے تعلیمی اداروں میں آئس نشہ فروخت کرنے والا 15 رکنی گروہ گرفتار کیا گیا تھا ، ملزمان میں ایم کیو ایم کی خاتون کونسلر بھی شامل تھیں۔ گرفتار خاتون ملزمہ نارتھ ناظم آباد یوسی 21 کی کونسلر اور خود بھی آئس نشے کی عادی تھی۔

    پولیس کے مطابق ملزمان اسکولوں، کالجوں اور یونیورسٹیوں میں منشیات فروخت کرتے تھے، گروہ نوجوان لڑکے لڑکیوں کو ٹریپ کرتا تھا ان کی ویڈیو بناتا اور بلیک میل کرتا تھا۔

    رواں ماہ 2 جولائی کو انسدادِ منشیات فورس نے کراچی میں ایک کارروائی کے دوران 18 کلو گرام منشیات پکڑی، یہ منشیات فیصل آباد سے کراچی اسمگل کی گئی تھی۔

    کے پی پولیس نے بھی افغانستان سے پاکستان آئس منشیات کا دھندا کرنے والا عالمی نیٹ ورک رواں ماہ پکڑا تھا۔گرفتار کیے گئے 12 اسمگلرز سے کروڑوں روپے مالیت کی منشیات بر آمد ہوئی تھی، پولیس کے مطابق عالمی اسمگلروں کی گرفتاری حساس اداروں کی مدد سے عمل میں لائی گئی تھی۔

  • جماعت اسلامی پاکستان کا فیس بُک پیج بحال کردیا گیا

    جماعت اسلامی پاکستان کا فیس بُک پیج بحال کردیا گیا

    لاہور : فیس بک کی انتظامیہ نے جماعت اسلامی پاکستان کا فیس بُک پیج بحال کردیا ہے جسے گزشتہ دنوں بلاک کردیا گیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک نے کشمیر میں جاری بھارتی جارحیت کیخلاف آواز اُٹھانے اور شہید برہان وانی تصاویر اپ لوڈ کرنے پر جماعت اسلامی پاکستان کا فیس بُک پیج کو بلاک کرنے کے کچھ دنوں بعد بحال کردیا ہے۔

    جماعت اسلامی ترجمان کا کہنا تھا کہ ہمارا پیج مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم اجاگر کرنے پر بند کیا گیا۔ تاہم آج فیس بک انتظامیہ نے جماعت اسلامی پاکستان کا پیج بحال کردیا ہے جس کی ان کے صفحے پر تصدیق بھی کردی گئی ہے۔

    فیس بک نے بھی اس کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ جماعت اسلامی کی اپیل کے بعد ان کے صفحے کو بحال کردیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل بھی نامور اداکار حمزہ علی عباسی نے کشمیری حریت پسند رہنما برہان مظفر وانی کی تصویر کے ساتھ ایک پوسٹ شیئر کی تھی جس پر فیس بک انتظامیہ کی جانب سے اُن کا اکاؤنٹ کچھ وقت کے لیے معطل کردیا تھا۔

    مزید پڑھیں : جماعت اسلامی کا فیس بک پیج بند کردیا گیا

     علاوہ ازیں متنازعہ کارٹون کی اشاعت پر حمزہ علی عباسی کی پوسٹ کو ہٹایا گیا تھا، جس پر اُن کے مداحوں اور دیگر مسلمان صارفین نے شدید احتجاج کیا بعد ازاں فیس بک کے بانی مارک زکر برگ نے اس کا نوٹس لیا اور اسے غلطی قرار دیتے ہوئے اداکار سے معذرت بھی کی تھی۔

     

  • جماعت اسلامی کا فیس بک پیج بند کردیا گیا

    جماعت اسلامی کا فیس بک پیج بند کردیا گیا

    لاہور: فیس بک انتظامیہ نے جماعت اسلامی کا آفیشل پیج بند کردیا،جماعت اسلامی نے کہا ہے کہ ہمارا پیج مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم اجاگر کرنے پر بند کیا گیا۔

    جماعت اسلامی پاکستان کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ’’مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی جارحیت کے خلاف آواز اٹھانے اور تحریک آزادی پر پوسٹ کرنے کے ساتھ برہانی وانی کی تصاویر لگانے کے باعث جماعت اسلامی پاکستان کے متعدد صفحات اور کئی آئی ڈیز فیس بک انتظامیہ کی جانب سے بند کردی گئیں‘‘۔

    سیکریٹری اطلاعات جماعت اسلامی نے صفحات ڈیلیٹ کرنے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ’’تین روز قبل جماعت اسلامی خیبر پختونخوا اور گزشتہ روز جماعت اسلامی خواتین کا پیچ بلاک کیا گیا تھا تاہم آج ہمارا آفیشل پیج بھی ڈیلیٹ کردیا گیا ہے‘‘۔

    ji-1

    ترجمان جماعت اسلامی نے دعویٰ کیا ہے کہ ’’فیس بک کی جانب سے ڈیلیٹ کیے گئے صفحے کو 30 لاکھ سے زائد افراد نے لائیک کیا ہوا تھا جو پاکستان میں کسی بھی سیاسی جماعت کے اعتبار سے سب سے بڑی تعداد تھی‘‘۔

    جماعت اسلامی کے سیکریٹری امیر المعظم نے جماعت اسلامی حلقہ خواتین اور خیبرپختونخوا کے فیس بک پیچز کو ڈیلیٹ کرنے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’فیس بک انتظامیہ نے بغیر کسی تصدیق کے صفحات اور آئی ڈیز بلاک کرنے کا سلسلہ شروع کردیا ہے جو آزادی اظہار رائے کی خلاف ورزی ہے‘‘۔

    jamat-e-islami

    انہوں نے دعویٰ کیا کہ فیس بک بھارت کے ہاتھوں یرغمال بنی ہوئی ہے جس کی وجہ سے انڈیا میں موجود فیس بک انتظامیہ کے لوگوں نے ہمارے صفحات اور آئی ڈیز کو ڈیلیٹ اور بلاک کیا۔ جماعت اسلامی کے ترجمان نے فیس بک انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ ’’بلاک اور ڈیلیٹ کیے گئے صفحات پر سے عائد پابندی ہٹائی جائے ورنہ ہم قانونی راستہ اپنانے پر مجبور ہوں گے‘‘۔

    قبل ازیں فیس بک انتظامیہ کی جانب سے نامور اداکار حمزہ علی عباسی نے کشمیری حریت پسند رہنما برہان مظفر وانی کی تصویر کے ساتھ ایک پوسٹ شیئر کی تھی جس پر فیس بک انتظامیہ کی جانب سے اُن کا اکاؤنٹ کچھ وقت کے لیے معطل کردیا گیا تھا۔

    علاوہ ازیں متنازع کارٹون کی اشاعت پر حمزہ علی عباسی کی پوسٹ کو ہٹایا گیا تھا، جس پر اُن کے مداحوں اور دیگر مسلمان صارفین نے شدید احتجاج کیا بعد ازاں فیس بک کے بانی مارک زکر برگ نے اس کا نوٹس لیا اور اسے غلطی قرار دیتے ہوئے اداکار سے معذرت کی تھی۔

  • نہتے کشمریوں پر ظلم کیخلاف فیس بک پر مہم کا آغاز

    نہتے کشمریوں پر ظلم کیخلاف فیس بک پر مہم کا آغاز

    کراچی : مقبوضہ کشمیر میں ظلم پر سب چپ کیوں ہیں؟ پاکستان میں نہتے کشمریوں پر ظلم کیخلاف فیس بک پر ’نیور فورگیٹ پاکستان‘ کے نام سے مہم کا آغاز کیا ہے۔

    مقبوضہ کشمیر پر طاقت کے بل پر قابض بھارت نے تمام حدیں پارکرلیں، مقبوضہ وادی میں پیلٹ گن کے اندھا دھند استعمال سے لے کر انٹرنیٹ اور موبائل سروس کی بندش تک انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیوں پرعالمی برادری خاموش ہیں۔

    fb-2

    مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم پر دنیا خاموش کیوں ہیں؟ فیس بک پیج ’نیور فورگیٹ پاکستان‘ پر کشمیروں کی آواز بننے کیلئے مہم شروع کردی ہے، جس میں بھارتی سکیورٹی فورسز کے مظالم پر رائے عامہ اجاگر کیا جارہا ہے کہ کیسے بھارتی فورسز جانوروں کا شکار کرنے والی پیلٹ گن کی نوکیلی گولیاں کشمیریوں پربرسا رہی ہیں۔

    فیس بک مہم میں بھارتی مشہور شخصیات کے چہروں کو فوٹو شاپ کے ذریعے پیلٹ گن سے زخمی دکھایا گیا ہے۔

    fb-4

    مہم میں بھارتی وزیراعظم نرینر مودی، اداکارامیتابھ بچن، ایشوریارائے، کانگریس کی رہنما سونیا گاندھی، شاہ رخ خان کے علاوہ فیس بک کے بانی مارک زکر برگ کو بھی شامل کیا گیا ہے۔

    fb-6

    اس مہم کا آغاز کرنے والے جبران ناصر کا برطانوی نشریاتی ادارے سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ہر شخصیت كے انتخاب کی ایک وجہ ہے جیسے مودی چونکہ وزیراعظم ہیں اس لیے ان کا نام لازمی اس کا حصہ ہونا تھا، سونیا گاندھی کا انتخاب ان کی حکومت کی جانب سے عمر عبداللہ کو وزیراعلیٰ بنانے کے فیصلے کی وجہ سے کیا گیا جنھوں نے سب سے پہلے پیلٹ گن کےاستعمال کی اجازت دی۔

    fb-5

    fb3

    fb-8

    fb-10

    fb-13

    فلمی ستارے بھارت میں بہت مقبول ہیں اور لوگ انھیں پوجتے ہیں اور ماضی میں فلمی ستارے اس طرح کے ایشوز پر اپنی رائے دیتے رہے ہیں۔ ان کی فلمیں کشمیر میں بکتی بھی ہیں اور ان کی فلمبندی بھی ہوتی ہے مگر یہ سب کشمیر پرچپ کیوں ہیں؟

    fb7

    fb-1
    جبران ناصر نے اس مہم کے حوالے سے بتایا کہ اس ڈیجیٹل دور میں کشمیر کی جدوجہد کو اجاگر کرنے اور عوام میں آگہی پیدا کرنے کے لیے ہم جو بہتر کرسکتے تھے وہ کیا جس کا مقصد مظلوم کی آواز آگے پہنچانا ہے اور ہم سب ایک بات پر متفق ہیں کہ کشمیریوں کو فیصلہ کرنے کا حق ملنا چاہیے۔