Tag: facebook

  • فیس بک کا امریکی انتخابات میں رائے عامہ تبدیل کرنے والے جعلی اکاؤنٹس پر کریک ڈاؤن

    فیس بک کا امریکی انتخابات میں رائے عامہ تبدیل کرنے والے جعلی اکاؤنٹس پر کریک ڈاؤن

    نیویارک: سماجی رابطوں کی مشہور ویب سائٹ فیس بک کی انتظامیہ نے امریکی انتخابات میں رائے عامہ تبدیل کرنے والے جعلی اکاؤنٹس پر کریک ڈاؤن کرتے ہوئے درجنوں فیک اکاؤنٹس بند کر دیے۔

    سوشل ویب سائٹ کے دعوے کے مطابق ایسے اکاؤنٹس اور پیجز چلائے جا رہے تھے جن سے نومبر میں مِڈ ٹرم امریکی انتخابات میں عوامی رائے تبدیل کی جا رہی تھی، فیس بک نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ ایک منظم سازش تھی۔

    فیس بک نے ایسے 32 جعلی اکاؤنٹس اور پیجز کو بند کرنے کی تصدیق کر دی ہے جن کی ’سیاسی مداخلت کے لیے منظم مہم‘ کے طور پر نشان دہی کی گئی تھی، ان اکاؤنٹس میں سات انسٹا گرام اکاؤنٹس، 17 فیس بک پروفائلز اور آٹھ فیس بک پیجز تھے۔

    فیس بک انتظامیہ کا کہنا تھا کہ ان میں سے ایک پیج پر فالوورز کی تعداد 2 لاکھ 90 ہزار تھی، انتظامیہ نے تا حال ان جعلی اکاؤنٹس کے کسی گروہ سے تعلق کے بارے میں کچھ نہیں کہا ہے۔

    انتظامیہ نے کہا ’یہ مہم اس پروپگنڈا مہم سے مماثلت رکھتی تھی جو روس کی انٹرنیٹ ریسرچ ایجنسی (IRA) نے 2016 کے امریکی صدارتی انتخابات کے لیے چلائی تھی۔‘

    کیمبرج اینالیٹیا اسکینڈل، برطانیہ نے فیس بک پر جرمانہ عائد کردیا

    دوسری طرف فیس بک نے اب قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ باقاعدہ طور پر کام شروع کر دیا ہے تاکہ یہ تعین کیا جاسکے کہ مذکورہ مہم کہاں سے چلائی جا رہی تھی۔

    فیس بک نے واضح طور پر اقرار کیا ہے کہ وہ اس مہم میں روس کے ملوث ہونے کی تصدیق نہیں کر سکتے۔ خیال رہے کہ جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے واشنگٹن ڈی سی میں دس اگست کو ہونے والی ریلی Unite the Right کے خلاف ریلی No Unite the Right 2 کے لیے عوام کو راغب کیا جا رہا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • فیس بک کو ایک دن میں اربوں ڈالر کا نقصان

    فیس بک کو ایک دن میں اربوں ڈالر کا نقصان

    سانس فرانسسکو: عالمی حصص مارکیٹ میں فیس بک کے شیئرز کی مالیت بیس فیصد نیچے آگئی جس کے باعث کمپنی کو ایک روز میں اربوں روپے کے نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کی حصص مارکیٹ میں ڈیٹا لیکس اور روس کے ساتھ ٹرمپ انتظامیہ کے تعلقات میں مزید کشیدگی کے بعد ٹریڈنگ کے دوران فیس بک کے شیئرز کی قیمت بیس فیصد کم ہوگئی۔

    شیئر مارکیٹ میں قیمتیں گرنے کے بعد فیس بک کو ایک دن میں 17 ارب ڈالر کے نقصان کا سامنا کرنا پڑا جس کے باعث سرمایہ کاروں نے مارک زکر برگ کو عہدے سے ہٹانے کی تجویزدے دی۔

    حصص مارکیٹ میں شیئرز کی قیمتیں کم ہونے اور سرمایہ کاروں کی تجویز کے بعد فیس بک کے بانی اور انتظامیہ شدید پریشانی میں مبتلا ہوگئے، بلوم برگ بلینئر انڈیکس میں بھی مارک زکر برگ کی تنزلی کے بعد تیسری پوزیشن سے گر کر چھٹے درجے پر پہنچ گئے۔

    مزید پڑھیں: فیس بک اور واٹس ایپ کے استعمال پر ٹیکس عائد

    واضح رہے کہ 12 جولائی کو  برطانوی حکومت نے کیمبرج اینالیٹیکا اسکینڈل کی تحقیقات کے بعد سامنے آنے والی رپورٹ کی روشنی میں فیس بک کو صارفین کے ڈیٹا کی حفاظت نہ کرنے کے جرم میں 6 لاکھ 63 ہزار ڈالرز کا جرمانہ عائد کیا تھا۔

    برطانوی حکومت نے صارفین کی ذاتی معلومات کو بہتر انداز میں تحفظ فراہم نہ کرنے پر  فیس بک کو پہلی بار 6 لاکھ 63 ہزار ڈالرز جرمانہ ادا کرنے کی سزا کا اعلان کیا تھا۔

    خیال رہے کہ چند ماہ قبل سامنے آنے والے کیمبرج اینالیٹیکا اسکینڈل کے بعد سماجی رابطے کی ویب سایٹ کو کافی بدنامی کا سامنا کرنا پڑا تھا اور اس کی ساکھ کو بھی بہت نقصان پہنچا تھا۔ فیس بک کے حصص کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی تھی اور ساتھ ساتھ مارک زکربرگ کو بھی امریکا کی قانون ساز اسمبلی میں پیش ہونا پڑا تھا۔

    واضح رہے کہ برطانوی اور امریکی میڈیا کے مطابق سال 2014 میں کیمبرج اینالیٹیکا نے مبینہ طور پر ایک سافٹ ویئر کے ذریعے فیس بک استعمال کرنے والے 5 کروڑ صارفین کا ڈیٹا چوری کیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں: کیمبرج اینالیٹیا اسکینڈل’ برطانیہ نے فیس بک پر جرمانہ عائد کردیا

    کیمبرج اینالیٹیکا، ایک برطانوی کمپنی تھی، جسے 2016 کے امریکی صدارتی انتخابات کے دوران دولت مند ریپبلکن ڈونرز کی جانب سے ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی مہم کے لیے سرمایہ فراہم کیا گیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ فیس بک صارفین کا ڈیٹا چوری کرنے والی کیمبرج اینالیٹیکا کمپنی نے تحقیقاتی ادارے کو بتایا کہ کمپنی نے 8 کروڑ 70 لاکھ صارفین تک غیر قانونی طور پر رسائی حاصل کی تھی۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ حکومت نے تاحال صرف سزا کا اعلان کیا ہے، تاہم فیس بک کو تحقیقات کے حوالے سے اپنا مؤقف پیش کرنے کا اختیار دیا گیا ہے جس کے بعد جرمانے کا فیصلہ سنایا جائے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • فیس بک کی الیکشن کمیشن کو انتخابات 2018 سے متعلق خصوصی ٹرینڈ بنانے کی پیشکش

    فیس بک کی الیکشن کمیشن کو انتخابات 2018 سے متعلق خصوصی ٹرینڈ بنانے کی پیشکش

    اسلام آباد: سماجی رابطے کی مقبول ویب سائٹ فیس بک نے الیکشن کمیشن کو انتخابات  2018 سے متعلق خصوصی ٹرینڈ بنانے کی پیشکش کردی ہے، اہم دنوں سے متعلق فیس بک الیکشن کمیشن کی تشہیری مہم بھی چلائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک انتظامیہ نے الیکشن کمیشن آف پاکستان سے رابطہ کیا اور 25 جولائی کوانتخابات سے متعلق خصوصی ٹرینڈ بنانے کی پیشکش کردی ہے۔

    فیس بک انتطامیہ کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر سیاسی جماعتوں کے فیک پیجز کے خاتمے میں مدد کرسکتے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق فیس بک الیکشن کمیشن کی 8300 سروس کی پروموشن بھی کرےگا اور اہم دنوں سے متعلق الیکشن کمیشن کی تشہیری مہم بھی چلائےگا۔

    الیکشن کمیشن ذرائع کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن پاکستان کاتاحال فیس بک پرآفیشل پیج نہیں ہے، فیس بک کی آفر کے بعد الیکشن کمیشن کا آفیشل پیج بنانے پر غور کررہی ہے ، جس کے لئے الیکشن کمیشن کے آئی ٹی ونگ نے سفارشات چیف الیکشن کمشنر کو بھجوا دیں۔


    مزید پڑھیں : فیس بک کے جعلی اکاؤنٹس پاکستان میں عام انتخابات پراثر انداز ہو سکتے ہیں، مارک زکر برگ


    ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن حتمی منظوری کے بعدفیس بک انتظامیہ کوجواب دے گا۔

    یاد رہے کہ رواں سال اپریل میں فیس بک کےمالک مارک زکر برگ نے خدشہ ظاہر کیا تھا کہ نے فیس بک کے جعلی اکاؤنٹ رکھنے والے اس سال پاکستان میں ہونے والےعام انتخابات پراثر انداز ہو سکتے ہیں لیکن  پوری کوشش ہوگی کہ پاکستان میں الیکشن پر فیس بک کے ذریعے کوئی اثراندازنہ ہو۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نوجوانوں کے نزدیک فیس بک قابل بھروسہ نہیں رہا، رپورٹ

    نوجوانوں کے نزدیک فیس بک قابل بھروسہ نہیں رہا، رپورٹ

    سانسس فرانسسکو: امریکی تحقیقاتی ادارے نے انکشاف کیا ہے کہ نوجوانوں کی بڑی تعداد سماجی رابطے کی سب سے بڑی ویب سائٹ فیس بک سے اکتا گئی  جس کی وجہ سے وہ اب دیگر سوشل سائٹس استعمال کررہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا میں کی گئی حالیہ تحقیق میں حیران کُن انکشاف اُس وقت سامنے آیا کہ جب سوشل میڈیا استعمال کرنے کے حوالے سے اعداد و شمار کی رپورٹ مرتب کی گئی۔

    تحقیق میں انکشاف ہوا کہ سن 2015 کے مقابلے میں نوجوان فیس بک استعمال کرنے میں عدم دلچپسی ظاہر کررہے ہیں یہی وجہ ہے کہ اب اُن کی تعداد میں 20 فیصد نمایاں کمی واقع ہوئی۔

    نجی تحقیقاتی ادارے پیو ریسرچ سینٹر کی جانب سے جاری کردہ سروے رپورٹ کے مطابق تین سال کے تقابلی جائزے کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ فیس بک پر نوجوان صارفین کی تعداد 71 فیصد سے کم ہوکر 51 فیصد تک پہنچ گئی جبکہ سوشل میڈیا کی دیگر ایپس انسٹاگرام اور اسنیپ چیٹ کی مقبولیت میں بالترتیب 72 اور 69 فیصد اضافہ ہوا۔

    مزید پڑھیں: فیس بک اور واٹس ایپ کے استعمال پر ٹیکس عائد

    رپورٹ کے مطابق 12 سال سے 17 برس کی عمر کے صارفین جن میں لڑکے اور لڑکیاں شامل ہیں انہوں نے فیس بک کا استعمال ڈیٹا لیک ہونے اور دیگر وجوہات کی بنا پر چھوڑا جبکہ یوٹیوب پر ویڈیوز دیکھنے میں اُن کی دلچسپی خاصی حد تک بڑھ گئی۔

    تحقیقاتی ادارے نے دعویٰ کیا ہے کہ اگر نوجوانوں کی بڑی تعداد اتنی ہی تیزی کے ساتھ فیس بک کو خیرباد کہتی رہی تو ایک برس بعد سوشل میڈیا کی سب سے بڑی ویب سائٹ کے 20 لاکھ سے زائد صارفین کم ہونے کا خدشہ ہے۔

    واضح رہے کہ تحقیقاتی رپورٹ صرف امریکا کے نوجوانوں کو مدنظر رکھتے ہوئے مرتب کی گئی ہے، ماہرین نے انکشاف کیا ہے کہ 2016 میں ہونے والے امریکی صدارتی انتخابات کے بعد فیس بک کو جن الزامات کا سامنا کرنا پڑا اور اُس کے بانی نے خود بھی صارفین کے ڈیٹا کے استعمال کا انکشاف کی اُس کے بعد لوگوں نے اس فارم پر اعتبار کرنا چھوڑ دیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: فیس بک نے ٹرینڈنگ فیچر ختم کرنے کا اعلان کردیا

    دوسری جانب حیران کُن طور پر ان دو سالوں کے درمیان یوٹیوب، انسٹاگرام، اسنیپ چیٹ اور ٹویٹر کے صارفین کی تعداد میں اضافہ دیکھنے میں آیا جس کی بنیاد پر ماہرین کہتے ہیں کہ اب صارف فیس بک کے علاوہ دوسرے پلیٹ فارم کے استعمال کو فوقیت دیتا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • فیس بک اور واٹس ایپ کے استعمال پر ٹیکس عائد

    فیس بک اور واٹس ایپ کے استعمال پر ٹیکس عائد

    کم پالا: افریقی ملک یوگنڈا کی حکومت نے فیس بک اور واٹس ایپ کے بے جا استعمال سے شہریوں کو روکنے کے لیے نیا ٹیکس عائد کرنے کا اعلان کردیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق یوگنڈا کی حکومت نے پیغام رسانی کی موبائل ایپلیکشن اور سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر گھنٹوں وقت برباد کرنے والے صارفین کے لیے ’گپ شپ ٹیکس‘ عائد کرنے کا اعلان کردیا۔

    حکومت کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق شہریوں کے وقت کو بچانے اور بلاوجہ سوشل میڈیا کے استعمال سے باز رہنے کے لیے وائبر، ٹویٹر پر بھی ٹیکس عائد کرنے کا فیصلہ کیا جس کا اطلاق یکم جولائی سے ہوگا۔

    مزید پڑھیں: فیس بک نے ٹرینڈنگ فیچر ختم کرنے کا اعلان کردیا

    یہ بھی پڑھیں: فیس بک پوسٹ کو واٹس ایپ پر بھیجنا ممکن ہوگا

    یوگنڈا کے صدر یوواری موسوینی کا کہنا تھا کہ ’سوشل میڈیا لوگوں کے دماغوں میں فضول خیالات پیدا کررہا ہے جس کی وجہ سے وہ دن بہ دن سست اور اپنا قیمتی وقت ضائع کررہے ہیں، حکومتی ٹیکس سے نہ صرف شہریوں بلکہ قومی خزانے کو بھی بہت فائدہ ہوگا‘۔

    اطلاعات سامنے آئی ہیں کہ پارلیمنٹ کی جانب سے جمعرات کے روز منظور ہونے والے قانون کے بعد فیس بک استعمال کرنے والے صارفین کو ٹیکس کی مد میں 200 ’یوگنڈا شیلنگ‘ ادا کرنے ہوں گے علاوہ ازیں واٹس ایپ، ٹوئٹر اور وائبر استعمال کرنے والے صارفین کو 5 سے 4 سینٹ جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں

  • فیس بک نے ٹرینڈنگ فیچر ختم کرنے کا اعلان کردیا

    فیس بک نے ٹرینڈنگ فیچر ختم کرنے کا اعلان کردیا

    سانس فرانسسکو: سماجی رابطے کی سب سے بڑی ویب سائٹ فیس بک نے اپنی ایپ سے ٹرینڈنگ فیچر کرنے کا اعلان کردیا۔

    ٹیکنالوجی کی ویب سائٹس پر نظر رکھنے والی ویب سائٹ کے مطابق فیس بک نے ایپ اور آئی ڈیز پر آنے والے ٹرینڈنگ فیچرز کو تبدیل کرتے ہوئے اسے بریکنگ نیوز کا نام دے دیا  یعنی اب صارفین آئی ڈی پر اہم خبریں دیکھ سکیں گے۔

    کمپنی ترجمان کے مطابق فیس بک کی جانب سے 2014 میں مختلف موضوعات کو اجاگر کرنے کے حوالے سے ٹرینڈنگ فیچر متعارف کرایا گیا تھا جس کے فی الوقت فوائد سامنے ضرور آئے مگر پھر صارفین اس کی وجہ سے عاجز آگئے۔

    فیس بک کے مطابق کمپنی نے ایپ میں تبدیلی کا فیصلہ صارفین کی شکایت کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا جس پر عملدرآمد آئندہ ہفتے سے شروع ہوجائے گا۔ اُن کا مزید کہنا تھا کہ فیس بک کے حصص میں ایک بار پھر اضافہ شروع ہوگیا جو ایک بار پھر لوگوں کی توجہ کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

    مزید پڑھیں: فیس بک پوسٹ کو واٹس ایپ پر بھیجنا ممکن ہوگا

    واضح رہے کہ امریکی صدارتی انتخابات کے بعد فیس بک کا ڈیٹا لیکس اسکینڈل سامنے آیا تھا جس کے بعد ہزاروں صارفین نے اس پلیٹ فارم سے اپنے آئی ڈیز بند کردیے تھے کیونکہ اُن کا ماننا تھا کہ جہاں ڈیٹا محفوظ نہ ہو اُس پر بھروسہ نہیں کیا جاسکتا۔

    فیس بک نے اپنی گرتی ہوئی ساکھ کو بچانے کے لیے مختلف تجربات کررہی ہے،  فیس بک نے گزشتہ دنوں ایک فیچر متعارف کرایا جس کے تحت آئی او ایس فارمیٹ استعمال کرنے والے صارفین انسٹاگرام پر جانے کے بجائے ویڈیوز کو ایک ہی پلیٹ فارم پر دیکھ سکیں گے۔

    یہ بھی پڑھیں: فیس بک اور انسٹا گرام کی ویڈیو دیکھنا واٹس ایپ پر ممکن

    علاوہ ازیں سماجی رابطے کی ویب سائٹ کے سوشل میڈیا کنسلٹنٹ نے ٹویٹر پر ایک پوسٹ شیئر کی تھی جس میں انہوں نے لکھا تھا کہ اب فیس بک صارفین اپنی پسندیدہ پوسٹ کسی بھی واٹس ایپ کے نمبر پر براہ راست بھیج سکیں گے، اس حوالے سے کمپنی تجربات کررہی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • فیس بک پوسٹ کو واٹس ایپ پر بھیجنا ممکن ہوگا

    فیس بک پوسٹ کو واٹس ایپ پر بھیجنا ممکن ہوگا

    سانس فرانسسکو: سماجی رابطے کی سب سے بڑی ویب سائٹ فیس بک نے اپنی ایپ میں نئے فیچر کو شامل کرنے کا فیصلہ کرلیا جس کے بعد اب صارفین کسی بھی پوسٹ کو آسانی کے ساتھ واٹس ایپ پر بھی شیئر کرسکیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اکثر صارفین کی خواہش ہوتی تھی کہ وہ جو پوسٹ فیس بک پر دیکھ رہے ہیں اُسے اپنے واٹس ایپ کے دوستوں  اور عزیزوں کے ساتھ بھی شیئر کرسکیں تاہم ایسا ممکن نہیں تھا۔

    فیس بک استعمال کرنے والا صارف اگر کوئی پوسٹ اپنے دوستوں کے ساتھ شیئر کرنے کا خواہش مند ہوتا تو وہ  اس کا لنک بھیجتا تھا تاہم اب سماجی رابطے کی سب سے بڑی ویب سائٹ نے اس شکایت کو دور کرنے کی کوشش شروع کردی ہیں۔

    مزید پڑھیں: فیس بک اور انسٹا گرام کی ویڈیو دیکھنا واٹس ایپ پر ممکن

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ کے سوشل میڈیا کنسلٹنٹ نے ٹویٹر پر ایک پوسٹ شیئر کی جس میں انہوں نے لکھا کہ اب فیس بک صارفین اپنی پسندیدہ پوسٹ کسی بھی واٹس ایپ کے نمبر پر براہ راست بھیج سکیں گے۔

    کمپنی کی جانب سے ابھی تک اس فیچر کی آزمائش کے حوالے سے تصدیق یا تردید نہیں کی گئی تاہم ٹیکنالوجی کی ویب سائٹس پر نظر رکھنے والے ماہرین کا ماننا ہے کہ فیس بک نے اپنی گرتی ہوئی ساکھ کو ایک بار پھر بحال کرنے کے لیے اس فیچر کو ایپ میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ماہرین کے مطابق ابھی چونکہ یہ فیچر آزمائشی مراحل میں ہے لہذا اسے متعارف ہی نہیں کرایا گیا تاہم جیسے ہی اس کا کامیاب تجربہ کرلیا جائے گا یہ دنیا بھر کے صارفین کو دستیاب ہوگا۔

    یہ بھی پڑھیں: فیس بک کا نیا فیچر متعارف، ناپسندیدہ کمنٹس رپورٹ کریں

    اس ضمن میں شائع ہونے والی روپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ’فیس بک کا یہ اقدام اس لیے ہے کہ بہت سارے صارفین نے اپنے آئی ڈی پر تمام رابطے کے لوگوں کو ایڈ نہیں کیا ہوا، اس فیچر کے آنے کے بعد کسی بھی پوسٹ کی تشہیر بہت آسان ہوجائے گی‘۔

    واضح رہے کہ فیس بک نے گزشتہ دنوں ایک نیا فیچر متعارف کرایا تھا جس کے تحت آئی او ایس فارمیٹ استعمال کرنے والے صارفین انسٹاگرام پر جانے کے بجائے ویڈیوز کو ایک ہی پلیٹ فارم پر دیکھ سکیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • فیس بک اور انسٹا گرام کی ویڈیو دیکھنا واٹس ایپ پر ممکن

    فیس بک اور انسٹا گرام کی ویڈیو دیکھنا واٹس ایپ پر ممکن

    کیلیفورنیا: فیس بک اور انسٹا گرام کی ویڈیو واٹس میں موجود رہتے ہوئے آسانی سے دیکھی جاسکتی ہیں۔

    اس نئے فیچر کے لیے ایپ اسٹور سے واٹس ایپ کا نیا آئی او ایس اپ ڈیٹ کرنا ہوگا جو پکچر ان پکچر موڈ کو سپورٹ کرتا ہے اور واٹس ایپ پہلے ہی یہ فیچر متعارف کراچکا ہے۔

    ان دونوں سائٹس یا ایپس سے آنے والے پیغامات میں موجود ویڈیو لنک کو انگلی سے چھوتے ہی ویڈیو کلپ ایک نئی ونڈو میں ظاہر ہوجاتا ہے اور اس دوران واٹس ایپ پر پیغام بھیجنے کے سلسلے کو جاری رکھا جاسکتا ہے۔

    واٹس ایپ کمپنی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اب جب بھی واٹس ایپ پر انسٹا گرام یا فیس بک کی ویڈیو کا لنک ملتا ہے تو اسے واٹس ایپ کے اندر ہی چلانا ممکن ہے، معمول کی چیٹ کے دوران ویڈیو بھی دیکھی جاسکتی ہے۔

    مزید پڑھیں: واٹس ایپ کھولے بغیر چیٹ کرنا ممکن

    اب اس نئی اپ ڈیٹ کے ذریعے آپ واٹس کا استعمال جاری رکھیں اور فیس بک اور انسٹا گرام کی ویڈیو باآسانی دیکھیں، ویڈیو کو ری سائز بھی کیا جاسکتا ہے، یا بہتر طریقے سے دیکھنے کے لیے فل اسکرین بھی کیا جاسکتا ہے۔

    اس کا اینڈرائیڈ متبادل جاری نہیں ہوسکا ہے، واضح رہے کہ یہ نیا فیچر فیس بک کی ایک ذیلی سروس کے اپ ڈیٹ کا حصہ ہے، جس کی بدولت فیس بک اور دیگر ایپس کے درمیان روابط کو بڑھایا جاسکے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • فیس بک نے داعش اور القاعدہ کی 19 لاکھ پوسٹیں ڈیلیٹ کردیں

    فیس بک نے داعش اور القاعدہ کی 19 لاکھ پوسٹیں ڈیلیٹ کردیں

    سان فرانسسکو: سوشل میڈیا کی مقبول ویب سائٹ فیس بک نے رواں سال تین ماہ کے دوران شدت پسندی پر مبنی انیس لاکھ سے زائد پوسٹیں ہٹا دیں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق فیس بک انتظامیہ نے تین ماہ کی کارکردگی کی رپورٹ پیش کردی، جس میں بتایا ہے کہ دہشت گردی اور نفرت آمیز مواد جیسے تقاریر، تحریریں، تصاویر اور ویڈیوز کو ویب سائٹ سے حذف کردیا گیا ہے یہ مواد انتہا پسند جماعتوں داعش اور القاعدہ کے اکاؤنٹس سے اپ لوڈ کیے گئے تھے۔

    انتظامیہ کا کہنا ہے کہ رواں سال کے پہلے تین ماہ میں ہٹائی گئی پوسٹوں کی تعداد 19 لاکھ سے زائد ہے جوکہ گزشتہ برس کے مقابلے میں دگنی ہے۔

    اس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ فیس بک شدت پسندی کے خلاف اپنی پالیسی میں کتنی تیزی سے تبدیلی لا رہی ہے اور صارفین کو محفوظ اور مثبت مواد کی فراہمی کے اقدامات کررہی ہے۔


    مزید پڑھیں :  یو ٹیوب نے3 ماہ میں 80 لاکھ سے زائد ویڈیوز ڈیلیٹ کردیں


    گذشتہ ماہ سماجی رابطے کی سب سے بڑی ویب سائٹ فیس بک نے مارکیٹ میں اپنی گرتی ہوئی ساکھ کو بچانے کے لیے نئے اقدامات کرتے ہوئے پرائیوسی سینٹگ میں بڑی تبدیلیوں کا اعلان کیا تھا۔

    خیال رہے کہ تحقیقاتی ادارے کی جانب سے اسکینڈل سامنے آنے کے بعد دنیا بھر میں موجود صارفین کو شدید دھچکا لگا بلکہ یہی نہیں عالمی مارکیٹ میں فیس بک کے حصص کی قیمتوں میں کمی ہوئی جس کے باعث مالک مارک زکر برگ کو صرف ایک رات میں ہی 6 ارب ڈالرز کے نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔

    یاد رہے اس سے قبل   معروف ویڈیو شیئرنگ ویب سائٹ یوٹیوب نے اپنی انفورسمنٹ رپورٹ جاری کی تھی ، جس میں کمپنی نے کہا تھا کہ دوہزار سترہ میں اکتوبر سے دسمبر کے دوران تیراسی لاکھ ویڈیوز ویب سائٹ سے ہٹائی گئیں،   یہ ویڈیوز  47 لاکھ شکایت کے بعد  ہٹائیں۔

    رپورٹ میں بتایا گیاتھا بچوں کو جنسی ہراساں، دہشت گردی اور انتشار پھیلانے والی تقاریر کی ویڈیوز ڈیلیٹ کی گئیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • فیس بک استعمال نہ کرنے والے صارفین کا ڈیٹا بھی کمپنی کے پاس موجود ہونے کا انکشاف

    فیس بک استعمال نہ کرنے والے صارفین کا ڈیٹا بھی کمپنی کے پاس موجود ہونے کا انکشاف

    سانس فرانسسکو: سماجی رابطے کی سب سے بڑی ویب سائٹ نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ جو صارفین فیس بک استعمال نہیں کرتے اُن میں سے بیشتر کا ڈیٹا ہمارے پاس موجود ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فیس بک کے بانی مارک زکر برگ کی امریکی کانگریس کے سامنے گذشتہ ہفتے صارفین کا ڈیٹا لیک ہونے سے متعلق  صفائی دینے کے بعد فیس بک کی جانب سے لوگوں کا اعتماد بڑھانے کے لیے ایک نیا بلاگ پوسٹ کیا گیا جس میں ڈیٹا محفوظ ہونے کی ایک بار پھر یقین دہانی کروائی گئی۔

    فیس بک کا کہنا ہے کہ بہت ساری ویب سائٹس اور موبائل ایپ کی کمپنیاں ہمارے ساتھ اشتہارات کی وجہ سے کام کرتی ہیں اس لیے ضروری نہیں کہ اگر کوئی صارف فیس بک استعمال نہ کرتا ہو تو اُس کا ڈیٹا کمپنی کے پاس محفوظ نہیں ہوگا۔

    بلاگ میں کہا  گیا ہے کہ  اشتہارات سے آمدنی حاصل کرنے والے ادارے ہمیں اپنے صارفین کا ڈیٹا بھیجتے ہیں جس کی بنیاد پر فیصلہ کیا جاتا ہے کہ اُن کو اشتہارات دینے یا نہ دینے کا فیصلہ کیا جاتا ہے۔

    مزید پڑھیں: ڈیٹا چوری تنازع، امریکی سینیٹر کی فیس بک کے بانی پر کڑی تنقید

    فیس بک کے پروڈکٹ ڈائریکٹر کا کہنا تھا کہ حالیہ تنازع سامنے آنے کے بعد بہت سارے صارفین نے اپنے اکاؤنٹس فیس بک سے اس لیے بند کیے کہ شاید اُن کا ڈیٹا غیر محفوظ ہے مگر ایسا ہرگز نہیں کیونکہ کمپنی صارف کے ڈیٹا کو  محفوظ بنانے کے لیے ہر سطح پر کوشش کرتی ہے بلکہ یہ ہمارے پاس بالکل محفوظ ہے۔

    اُن کا کہناتھا کہ ’فیس بک دیگر ویب سائٹس کو صارفین مہیا کرنے کے لیے مدد فراہم کرتی ہے جس کے مختلف طریقے ضرور ہیں مگر اس میں سے کوئی بھی ایسا اقدام نہیں جس کی وجہ سے صارفین کا اعتماد کم ہو‘۔

    پروڈکٹ مینیجر کا کہنا تھا کہ ’جب آپ فیس بک کو کمپیوٹر یا موبائل ایپ پر استعمال کرتے ہیں تو سارا ڈیٹا ہمارے پاس آجاتا ہے حتی کے لاگ آؤٹ ہونے کے باوجود بھی یہ ہمارے پاس ہی رہتا ہے تاہم اس بات کا علم ہماری ٹیم کو بھی نہیں ہوتا کہ آئی ڈی استعمال کرنے والا صارف دراصل کون ہے‘۔

    یہ بھی پڑھیں: فیس بُک پر سیاسی اشتہار دینے کے لیے شناخت ظاہر کرنا لازمی

    فیس بک نے انکشاف کیا کہ بہت ساری کمپنیاں جو اشتہارات حاصل کرنا چاہتی ہیں وہ فیس بک کے ساتھ صارفین کا ڈیٹا شیئر کرتی ہیں، بہت سارے لوگ جو فیس بک استعمال نہیں کرتے اُن کا ڈیٹا بھی فیس بک کے پاس موجود ہے‘۔

    اُن کا مزید کہنا تھا کہ جب صارف فیس بک ایپ یا کمپیوٹر کے ذریعے  اپنی آئی ڈی لاگ ان کرتا ہے تو ہمارے سسٹم میں صرف اُس کا آئی پی ایڈریس ظاہر ہوتا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔