Tag: facebook

  • روس نے ملک بھر میں فیس بک اور دیگر اہم سوشل میڈیا سائٹس بند کردیں

    روس نے ملک بھر میں فیس بک اور دیگر اہم سوشل میڈیا سائٹس بند کردیں

    ماسکو: روس نے ملک بھر میں سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک سمیت متعدد ایپلی کیشنز کو بلاک کر دیا ہے، دوسری جانب یورپی یونین نے بھی اپنی کمپنیوں کو کہا ہے کہ وہ روس میں اپنی مصنوعات کی فروخت بند کردیں۔

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق روس نے یہ اقدام یوکرین اور دنیا کے دیگر حصوں سے معلومات کے بہاؤ کو روکنے کے لیے کیا، روسی حکام کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر ملک کے خلاف ڈس انفارمیشن اور نفرت انگیز پروپیگنڈہ کیا جا رہا ہے جس کو روکنا بے حد ضروری تھا۔

    یوکرین پر حملے کے بعد امریکا اور یورپی یونین کی جانب روس پر متعدد پابندیاں لگائی گئی ہیں۔

    روس نے فیس بک، ٹوئٹر سمیت متعدد ایپ اسٹورز اور خبروں کی متعدد عالمی ویب سائٹس پر بھی پابندی لگا دی ہے۔

    ایپ اسٹورز سپیگل کے صحافی میتھیو وان روہر نے ایک ٹویٹ کیا جس میں انہوں نے روس میں سوشل میڈیا پر پابندی کے حوالے سے خبر دی۔

    ان کے ٹویٹ کا جواب دیتے ہوئے لوگوں نے روس کے بارے میں بات کی کہ وہ یوکرین اور دنیا کے دیگر حصوں سے معلومات کے بہاؤ کو روکنے کے لیے بڑے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو بلاک کر رہا ہے۔

    دوسری جانب یورپی یونین نے بھی اپنی کمپنیوں کو کہا ہے کہ وہ روس میں اپنی مصنوعات کی فروخت بند کردیں۔

  • فیس بک سے 50 لاکھ روپے تک کا قرض حاصل کرنا ممکن

    فیس بک سے 50 لاکھ روپے تک کا قرض حاصل کرنا ممکن

    سوشل سائٹ فیس بک نے اسمال بزنس لون انیشی ایٹو کا آغاز کیا ہے، جس کے لیے اس نے انڈفی نامی کمپنی کے ساتھ شراکت داری کی ہے۔

    فیس بک نے پہلے صرف 200 شہروں میں یہ لون سروس شروع کی تھی اور اب اسے 329 شہروں تک بڑھا دیا گیا ہے۔

    قرضہ لینے کے لیے کوئی پروسیسنگ فیس بھی نہیں لی جاتی، جبکہ درخواست بھی آن لائن دینا ہوتی ہے۔ فیس بک یا میٹا خود قرض نہیں دیتی بلکہ یہ لون انڈفی کمپنی دیتی ہے۔

    اس سے آپ کو 2 لاکھ سے 50 لاکھ روپے تک کا قرض مل سکتا ہے، قرض کے لیے کچھ بھی گروی رکھنے کی ضرورت نہیں ہے۔ لیکن قرض پر 17 سے 20 فیصد سالانہ سود ادا کرنا ہوگا۔

    خواتین کاروباریوں کو شرح سود پر 0.2 فیصد کی رعایت ملے گی۔

    ایک بار جب قرض منظور ہو جائے گا تو صرف ایک دن میں تصدیق مل جائے گی، باقی کاغذات صرف 3 دن کے اندر مکمل کیے جائیں گے۔

    فیس بک نے اس قرض کے لیے2 شرائط رکھی ہیں۔ پہلا یہ کہ اس کے لیے درخواست دینے والے کا کاروبار بھارت کے شہر میں اس کے سروس نیٹ ورک کے ساتھ ہونا چاہیئے۔

    دوسری شرط یہ ہے کہ آپ میٹا یا فیس بک سے متعلق کسی بھی ایپ سے کم از کم پچھلے 6 ماہ سے جڑے ہوں اور اپنے کاروبار کی تشہیر کر رہے ہوں۔

    تیسری شرط یہ ہے کہ اس پروگرام کے تحت صرف چھوٹے کاروباریوں کو ہی قرض ملے گا۔

  • فیس بک اور ٹیلیگرام کی روس کو لاکھوں ڈالر کی ادائیگی

    فیس بک اور ٹیلیگرام کی روس کو لاکھوں ڈالر کی ادائیگی

    ماسکو: سماجی رابطے کی ویب سائٹس فیس بک اور ٹیلی گرام نے روس کو لاکھوں ڈالر جرمانہ ادا کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اتوار کو روسی میڈیا نے رپورٹ کیا کہ فیس بک نے روس میں جرمانے کی مد میں 17 ملین روبل (دو لاکھ 29 ہزار ڈالر) ادا کیے ہیں، جو ماسکو کی جانب سے غیر قانونی سمجھے جانے والے مواد کو حذف کرنے میں ناکامی پر عائد کی گئی تھی۔

    فیس بک کو ممکنہ طور پر ایک اور بڑے جرمانے کا خطرہ بھی ہے، اگلے ہفتے مقامی عدالت میں فیس بک کی پیرنٹ کمپنی میٹا اور گوگل کو روسی قوانین کی مشتبہ خلاف ورزیوں پر ایک اور مقدمے کا سامنا کرنا ہوگا۔

    اس مقدمے میں فیس بک کو روس میں اپنی سالانہ آمدنی کے ایک فیصد کے برابر جرمانے کی سزا ہو سکتی ہے، فیس بک نے اس سلسلے میں میڈیا کی جانب سے اتوار کو تبصرہ کرنے کی درخواست کا فوری طور پر کوئی جواب نہیں دیا۔

    روس نے اکتوبر میں فیس بک پر عائد جرمانہ 17 ملین روبل کی وصولی پر عمل درآمد کے لیے ریاستی بیلف بھی بھیجے تھے۔

    ماسکو نے اس سال ایک مہم میں بڑی ٹیک فرموں پر دباؤ بڑھا دیا ہے جسے ناقدین نے روسی حکام کی طرف سے انٹرنیٹ پر سخت کنٹرول کرنے کی ایک کوشش قرار دیا، ان کا کہنا ہے کہ اس کوشش سے انفرادی اور کارپوریٹ آزادی کے سلب ہونے کا خطرہ ہے۔

    اس کے علاوہ موبائل میسجنگ ایپلی کیشن ٹیلی گرام نے بھی روس کو 15 ملین روبل جرمانے کی رقم ادا کی ہے تاہم ٹیلی گرام نے اس پر تبصرے سے گریز کیا ہے۔

  • فیس بک "میٹا” نے سوشل گیم ایپلی کیشن متعارف کرادی

    فیس بک "میٹا” نے سوشل گیم ایپلی کیشن متعارف کرادی

    حال ہی میں اپنا نام ’فیس بک انکارپوریٹڈ‘ سے ’میٹا انکارپوریٹڈ‘ کرنے کے بعد کمپنی نے اپنی پہلی ورچوئل ریئلٹی (وی آر) سوشل گیم ایپلی کیشن متعارف کرادی ہے۔

    ’فیس بک‘ کو اب ’میٹا‘ کے نام سے جانا جاتا ہے اور کمپنی نے اپنا نام ورچوئل ریئلٹی (وی آر) اور آگمینٹڈ ریئلٹی (اے آر) کی دنیا میں قدم رکھنے کی وجہ سے کیا۔ نئی دنیا میں قدم رکھتے ہوئے میٹا نے اب پہلی وی آر سوشل گیم ایپلی کیشن ’ہاریزن ورلڈس متعارف کرادی۔

    ہاریزن ورلڈس نامی ایپ میں گیمز کے ذریعے پیسے بھی کمائے جا سکیں گے—پرومو فدوٹو

    میٹا کے مطابق نئی سوشل وی آر گیمنگ ایپلی کیشن کو ابتدائی طور پر امریکا اور کینیڈا میں 18 سال سے زائد عمر کے افراد کے لیے مفت میں متعارف کرایا گیا ہے، تاہم جلد ہی اسے دیگر ممالک میں بھی متعارف کرایا جائے گا۔

    فیس بک نے مذکورہ ایپ کو متعارف کرنے کا اعلان 2019 میں کیا تھا، تاہم طویل تاخیر کے بعد اب اسے ابتدائی طور پر امریکا میں متعارف کرایا گیا ہے۔

    ’ہاریزن ورلڈس‘ دراصل ورچوئل ریئلٹی کی گیمنگ ایپلی کیشن ہے جسے ہیڈ سیٹ کے ذریعے چلایا جا سکتا ہے۔ مذکورہ ایپ کو استعمال کرنے کے لیے میٹا پلیٹ فارمز یعنی فیس بک یا ’اوکلس‘ کا اکاؤنٹ ہونا لازمی ہوتا ہے اور مذکورہ ایپ میں مختلف طرح کی گیمز ہیں۔

    مذکورہ گیم ایپلی کیشن میں ایسے فیچرز یا کھیل بھی ہیں، جنہیں کھیل کر لوگ پیسے بھی کما سکتے ہیں جب کہ اپنا سوشل نیٹ ورک بھی بنا سکتے ہیں۔

    Social VR, Facebook Horizon And The Future Of Social Media Marketing

    خیال کیا جا رہا ہے کہ مذکورہ گیم ایپلی کیشن کو اگلے چند ماہ میں یورپ اور بعد ازاں ایشیائی ممالک میں بھی متعارف کرایا جائے گا۔ میٹا نے ماضی میں بھی فیس بک کے پلیٹ فارم سے ’اوکلس‘ سمیت دیگر نام سے ورچوئل ریئلٹی کے پلیٹ فارم متعارف کرا رکھے ہیں۔

  • فیس بک کی پروفیشنل پروفائل: پیسے کمانا بھی ممکن

    فیس بک کی پروفیشنل پروفائل: پیسے کمانا بھی ممکن

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک نے نئے اور مشہور تخلیق کاروں کے لیے پروفیشنل پروفائل کی سہولت لانچ کردی ہے تاکہ وہ اپنے مداح اور شائقین خود تخلیق کرسکیں۔

    اس مقصد کے لیے ایپ میں پروفیشنل موڈ کا اضافہ کیا گیا ہے جس کی معلومات کری ایٹر پیجز میں جمع ہوجاتی ہیں، اس طرح ہر شعبے سے وابستہ افراد اپنے ہم مزاج مداحوں اور لوگوں سے جڑ سکیں گے۔

    فیس بک نے ٹریکنگ ٹولز کو بطورِ خاص تیار کیا ہے جن کی بدولت لوگ اپنے پسندیدہ فنکار یا تخلیق کار کو فوری طور پر تلاش بھی کر سکیں گے۔

    اس طرح مختلف شعبوں سے وابستہ افراد بھی فیس بک پروفائل کی طرح اپنے آپ کو آگے بڑھا سکیں گے، دلچسپ بات یہ ہے کہ پروفیشنل موڈ میں جانے کے بعد صارف اشتہاراتی آمدنی وغیرہ کے بھی اہل ہوسکیں گے، یوں نئی پیشکش کی بدولت لوگ اپنا دائرہ وسیع کرسکیں گے۔

    اگر آپ بھی کسی فن کے ماہر ہیں اور اب بھی اپنی شاعری، گلوکاری، موسیقی اور تحریر وغیرہ پوسٹ کرتے رہتے ہیں تو آپ پروفیشنل موڈ میں جاسکتے ہیں۔ اس کا ایک اور فائدہ یہ ہے کہ کوئی بھی پیشہ وارانہ ماہر تیزی سے رقم بھی بنا سکتے ہیں اور ان کےلیے مونی ٹائزیشن آسان بنادی گئی ہے۔

    فی الحال اسے امریکا میں آزمایا گیا ہے اور اگلے برس تک پوری دنیا میں عام کردیا جائے گا۔

    اس دوران فیس بک کے پروفیشنل ماہرین کی ہدایات میں آپ اپنے پیج کو بہتر سے بہتر بناسکتے ہیں، اس پیشکش کا مقصد یہ ہے کہ فیس بک کو ٹک ٹاک کی طرح مقبول بنایا جائے تاکہ لوگ نوجوانوں سے جڑ سکیں۔

  • میٹا کو اہم سروس فروخت کرنے کا حکم

    میٹا کو اہم سروس فروخت کرنے کا حکم

    امریکی ٹیکنالوجی کمپنی میٹا کو جی آئی ایف تصاویر بنانے میں مدد فراہم کرنے والی سروس گفی کو فروخت کرنے کا حکم دیا گیا ہے، خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ گفی کو استعمال کرنے کے لیے صارفین کے زیادہ ڈیٹا کی فراہمی کا مطالبہ کیا جا سکتا ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق میٹا (فیس بک) کو برطانوی مسابقتی ادارے نے جی آئی ایف تصاویر بنانے میں مدد فراہم کرنے والی سروس گفی کو فروخت کرنے کا حکم دیا ہے۔

    خیال رہے کہ مئی 2020 میں فیس بک نے گفی کو خرید کر انسٹاگرام کا حصہ بنانے کا اعلان کیا تھا۔

    اس موقع پر فیس بک کے پراڈکٹ شعبے کے نائب صدر وشال شاہ نے ایک بلاگ پوسٹ میں اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ انسٹاگرام اور گفی کو اکٹھا کر کے ہم لوگوں کے لیے اسٹوریز اور ڈائریکٹ میں بہترین گفس اور اسٹیکرز کی تلاش کو آسان بنا رہے ہیں۔

    اب برطانیہ کی کمپیٹیشن اینڈ مارکیٹ اتھارٹی (سی ایم اے) نے کہا ہے کہ کروڑوں سوشل میڈیا صارفین کے تحفظ اور فیس بک کو سوشل میڈیا میں اپنی طاقت میں اضافے کو روکنے کے لیے یہ اقدام ضروری ہے۔

    سی ایم اے کی جانب سے 2020 میں میٹا کی جانب سے 40 کروڑ ڈالرز کے عوض گفی کی ملکیت حاصل کرنے پر تحقیقات کا آغاز مسابقتی خدشات کے باعث کیا گیا تھا۔

    گفی کو متعدد سوشل نیٹ ورکس جیسے اسنیپ چیٹ، ٹک ٹاک اور ٹوئٹر کے صارفین بھی استعمال کرتے ہیں۔

    برطانوی ادارے کا کہنا ہے کہ میٹا اپنی مخالف ایپس کو اینی میٹڈ تصاویر کی سپلائی روک سکتی ہے یا گفی کو استعمال کرنے کے لیے صارفین کے زیادہ ڈیٹا کی فراہمی کا مطالبہ کیا جا سکتا ہے۔

    سی ایم اے کا مزید کہنا ہے کہ فیس بک کی ملکیت میں جانے سے برطانیہ کی ڈسپلے ایڈورٹائزنگ مارکیٹ سے ایک اہم کمپنی باہر ہو رہی ہے جہاں فیس بک کو پہلے ہی 50 فیصد مارکیٹ شیئر حاصل ہے۔

    سی ایم اے کے مطابق یہ باعث تشویش ہے کہ فیس بک کی جانب سے گفی کی اشتہاری سروسز کو ختم کیا جارہا ہے جس کو میٹا نے دونوں کمپنیوں کو اکٹھا کرنے پر بڑھانے کا وعدہ کیا تھا۔

    بیان میں مزید کہا گیا کہ فیس بک کو گفی کو فروخت کرنے پر مجبور کر کے ہم کروڑوں سوشل میڈیا صارفین کا تحفظ کریں گے اور ڈیجیٹل اشتہارات میں مسابقت کو فروغ دیں گے۔

    دوسری جانب میٹا نے اس فیصلے کے خلاف اپیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس کا کہنا ہے کہ خریداری کا معاہدہ گفی، صارفین اور اداروں کے لیے بہترین ہے۔

    میٹا کے ایک ترجمان نے کہا کہ ہم اس فیصلے سے اتفاق نہیں کرتے، ہم اس کا جائزہ اور اپیل سمیت تمام آپشنز پر غور کررہے ہیں۔

  • فیس بک استعمال کرنے والے افراد پر منفی اثرات کا انکشاف

    فیس بک استعمال کرنے والے افراد پر منفی اثرات کا انکشاف

    انٹرنیٹ کا زیادہ استعمال بہت سے مسائل کا سبب بن سکتا ہے، حال ہی میں فیس بک استعمال کرنے والے کروڑوں صارفین پر منفی اثرات مرتب ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

    فیس بک کے ایک مبینہ اندرونی سروے کے نتائج پر مبنی وال اسٹریٹ جرنل کی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ فیس بک کے ہر 8 میں سے ایک صارف کا ماننا ہے کہ اس سوشل میڈیا ایپ کو استعمال کرنے سے اس کی نیند، کام، رشتے اور بچوں سے تعلق پر مضر اثرات مرتب ہوئے ہیں۔

    فیس بک کے محققین نے تخمینہ لگایا کہ ان طرح کے مسائل کا سامنا ایپ کے 2 ارب 90 کروڑ سے زیادہ صارفین میں سے 12.5 فیصد یا 36 کروڑ سے زائد افراد کو ہے۔

    دستاویز میں محققین نے بتایا کہ نتائج صارفین کی جانب سے ایپ کے مضطربانہ استعمال کا نتیجہ ہیں جس کو عوامی زبان میں انٹرنیٹ کی لت بھی کہا جاتا ہے۔ استعمال کا یہ رجحان دیگر بڑے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے مقابلے میں فیس بک میں بدتر ہوتا ہے، مگر محققین نے تعلق کو ثابت نہیں کیا۔

    فیس بک نے اسے اپنے پلیٹ فارم کو غلط طریقے سے استعمال کا نتیجہ قرار دیا۔

    یہ انکشاف فیس بک فائلز سیریز کا حصہ ہے جو کمپنی کی اندرونی دستاویزات پر مشتمل ہے جو کمپنی کی سابق ملازمہ فرانسس ہیوگن نے لیک کیے۔

  • فیس بک "میٹا” کے حریف نے مقابلے کا فیصلہ کرلیا

    فیس بک "میٹا” کے حریف نے مقابلے کا فیصلہ کرلیا

    فیس بک کے بانی مارک زکر برگ نے سالانہ کنیکٹ کانفرنس میں فیس بک کا نام تبدیل کیا اور بتایا کہ اب فیس بک، واٹس ایپ، انسٹاگرام کی پیرنٹ کمپنی کا نام "میٹا” رکھ دیا گیا ہے۔

    فیس بک کا نام بدلنے کا مقصد مارک زکربرگ کی جانب سے میٹا ورس نامی ورچوئل دنیا کو تشکیل دینے کی جانب پیشرفت کرنا ہے۔

    مگر اب اس شعبے میں فیس بک کو سخت ترین حریف کا سامنا مائیکرو سافٹ کی شکل میں ہوگا جو میٹا ورس کی تعمیر کی ریس کا حصہ بن گئی ہے۔

    مائیکرو سافٹ ٹیمز کی جانب سے میش نامی ایک پلیٹ فارم کو اگلے سال شامل کیا جارہا ہے جس کا مقصد کمپنی کے مکسڈ رئیلٹی اور ہولو لینس ورک کو میٹنگز اور ویڈیو کالز میں اکٹھا کرنا ہے۔

    فوٹو بشکریہ مائیکرو سافٹ

    مائیکرو سافٹ کی جانب سے 2 نومبر کو یہ اعلان کیا گیا جس سے یہ عندیہ ملتا ہے کہ مائیکرو سافٹ اور میٹا میٹا ورس کے معاملے میں ایک دوسرے کے مدمقابل آرہے ہیں بالخصوص ورک اسپیس کے حوالے سے۔ کمپنی کے مطابق مائیکرو سافٹ میش 2022 کی اولین ششماہی میں مائیکرو سافٹ میٹنگز کا حصہ بنے گا۔

    اس سے قبل کمپنی کی جانب سے ٹیمز میں مختلف فیچرز جیسے ٹوگیدر موڈ اور دیگر تجربات بھی کیے گئے تاکہ میٹنگز کو زیادہ انٹرا ایکٹیو بنایا جاسکے۔

    مائیکرو سافٹ ٹیمز کی جنرل منیجر نکول ہرسکوٹز نے بتایا کہ ورچوئل میٹنگز میں 30 سے 40 منٹ کے بعد وہاں رہ کر اپنی توجہ مرکوز کرنا بہت مشکل ہوتا ہے۔

    یہی وجہ ہے کہ کمپنی نے پہلے ٹوگیدر موڈ کو متعارف کرایا گیا اور اب میش سے پورے دن ویڈیو کالز پر رہنے والے افراد کے ذہنی دباؤ کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔

    مائیکرو سافٹ ٹیمز میں اب 3 ڈی اواتارز کا اضافہ ہوگا جو میٹا ورس انوائرمنٹ کی جانب پیشرفت ہوگی اور ہاں ان کو استعمال کرنے کے لیے ورچوئل رئیلٹی ہیڈ سیٹ کو استعمال کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔

    ان اواتارز کو 2 ڈی اور 3 ڈی دونوں میٹنگز میں استعمال کیا جاسکے گا اور صارف اپنا ایک انیمیٹڈ ورژن اس وقت منتخب کرسکیں گے جب وہ ویب کیم آن کرنا نہیں چاہتے ہوں گے۔

    مائیکرو سافٹ میش کی پراڈکٹ منیجر کیٹی کیلی نے بتایا کہ اس سے ہم یہ فیصلہ کرسکیں گے کہ ویڈیو یا اواتار کس شکل میں ویڈیو کال کا حصہ بنیں اور اس حوالے سے متعدد کسٹمائز آپشنز ہوں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ صارف کی آواز سے اواتار کو انیمیٹ کیا جائے گا تاکہ وہ وہاں حقیقت میں موجود محسوس ہو ۔

    مائیکرو سافٹ کی جانب سے اے آئی ٹیکنالوجی کو صارف کی آواز سن کر اواتار کو متحرک کرنے کے لیے استعمال کیا جائے گا۔

    تھری ڈی میٹنگ کے لیے ان انیمیشنز کا ہاتھ اوپر اٹھا سکیں گے یا انیمیٹ ایموجی اپنے اواتار کے گرد رکھ سکیں گے۔

    کمپنی کو توقع ہے کہ میش پلیٹ فارم صارف کے لیے اس طرح کے تجربے کے لیے زیادہ کارآمد ہوگا بالخصوص کاروباری اداروں کے لیے میٹاورس تعمیر کرنے کے لیے۔

    مائیکرو سافٹ ایسی ورچوئل دنیا کو تیار کرنا چاہتی ہے جہاں لوگ گیمز یا کمپنی کے ایپس کے ذریعے اپنا نیٹ ورک اور سوشلائز ہوسکیں۔

    کمپنی کی جانب سے ٹرانسلیشن اور ٹرانسکرپشن سپورٹ کو بھی اس کا حصہ بنانے پر کام کیا جارہا ہے تاکہ ورچوئل ٹیم اسپیس میں دنیا بھر میں کام کرنے والے ساتھی ورکرز سے بات چیت میں زبان رکاوٹ نہ بنے۔

    کیٹی کیلی نے بتایا کہ مائیکرو سافٹ ٹیمز میں یہ ورچوئل اسپیسز اور اواتارز 2022 کی پہلی ششماہی میں دستیاب ہوں گے۔

    کاروباری ادارے اس کی مدد سے ٹیمز کے اندر اپنے ورچوئل مقامات یا میٹا ورسز تعمیر کرسکیں گے۔

    مائیکرو سافٹ کی جانب سے برسوں سے میٹا ورس جیسے خیال کو حقیقی شکل دینے کے لیے سرمایہ کاری کی جارہی ہے، اس کے ہولو لینس ہیڈ سیٹ اور اگیومینٹڈ رئیلٹی کمپنی آلٹ اسپیس کی خریداری وغیرہ اس کا عندیہ دیتے ہیں۔

  • فیس بک کے نام کی تبدیلی سے ایک گمنام کمپنی کی ویلیو آسمان پر پہنچ گئی

    فیس بک کے نام کی تبدیلی سے ایک گمنام کمپنی کی ویلیو آسمان پر پہنچ گئی

    مارک زکر برگ کی جانب سے فیس بک کمپنی کا نام بدل کر میٹا کیے جانے کے بعد ایک گمنام کمپنی کو بے حدا فائدہ ہوا اور اس کی مارکیٹ ویلیو اچانک کئی گنا بڑھ گئی۔

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق فیس بک نے 28 اکتوبر کو کمپنی کا نام بدل کر میٹا رکھ دیا اور اس کے نتیجے میں ایک گمنام کینیڈین صنعتی میٹریل کمپنی کے حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جو بظاہر نام کی مماثلت کا نتیجہ ہے۔

    فیس بک کی جانب سے پرانے نام کو الوداع کہہ کر نئے کو خوش آمدید کہنے پر میٹا میٹریل ان کارپوریشن کے حصص کی قیمتیں 29 اکتوبر کو ٹریڈنگ کے آغاز سے ہی 6 فیصد اضافہ ہوا جو چند گھنٹوں میں 26 فیصد تک پہنچ گیا۔

    اس کے برعکس فیس بک کے حصص کی قیمتوں میں محض 1.6 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا۔

    یہ کینیڈین کمپنی مختلف اقسام کی صنعتوں بشمول الیکٹرونکس اور ایرو اسپیس کے لیے استعمال ہونے والے میٹریلز کو ڈیزائن کرنے میں مہارت رکھتی ہے اور اس کی مارکیٹ ویلیو 1.3 ارب ڈالرز تک پہنچ چکی ہے۔

    یہ پہلا موقع نہیں جب ناموں کی مماثلت سے کسی کو فائدہ پہنچا ہو۔

    زوم ٹیکنالوجیز کمپنی کے حصص کرونا کی وبا کے دوران آسمان پر پہنچ گئے تھے جس کی وجہ اسی کے نام سے ملتی جلتی مقبول ویڈیو کانفرنسنگ سروس زوم کی مقبولیت تھی۔

    مگر یہ واضح نہیں اس بار ناموں کی مماثلت سے ایسا ہوا یا میم اسٹاک انویسٹرز نے دانستہ میٹا میٹریلز کے حصص کی قیمتوں کو پر لگائے۔ میٹا میٹریلز کے سی ای او جارج پالیکاراس نے بھی اس صورتحال پر پرمزاح تبصرہ کیا۔

    انہوں نے ایک ٹوئٹ میں لکھا کی میٹا مٹیریل کی جانب سے میں فیس بک کا میٹا ورس میں پرجوش استقبال کرتا ہوں۔

    انہوں نے 28 اکتوبر کو اپنی کمپنی کی جانب سے کیے جانے والے ایک اعلان کی طرف توجہ دلائی جس میں ایک آن لائن ٹاک کا بتایا گیا تھا جس میں میٹا میٹریلز، فیس بک کے ورچوئل رئیلٹی ڈویژن اور دیگر عہدیداران شریک ہوں گے۔

    خیال رہے کہ فیس بک کی جانب سے نام میں تبدیلی یا ری برانڈنگ کا مقصد سوشل میڈیا نیٹ ورک کی جانب سے میٹا ورس کی اہمیت کو ظاہر کرنا بھی ہے جسے مارک زکر برگ نے انٹرنیٹ کا مستقبل قرار دیا ہے۔

    اس تبدیلی کے بعد اب فیس بک سائٹ یا ایپ اس کمپنی کا مرکز نہیں رہی بلکہ انسٹاگرام اور واٹس ایپ کی طرح ایک ذیلی شاخ بن گئی ہے مگر سوشل نیٹ ورک کا نام بدستور فیس بک ہی رہے گا۔

    مارک زکربرگ میٹا کے سی ای او اور چیئرمین ہوں گے یعنی مکمل کنٹرول ان کے پاس ہی ہوگا۔

  • فیس بک نے کمپنی کے نئے نام کا اعلان کردیا

    فیس بک نے کمپنی کے نئے نام کا اعلان کردیا

    فیس بک نے کمپنی کا نام بدل کا نیا نام ’میٹا‘ رکھنے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ دنوں خبریں منظر عام پر آئی تھیں کہ فیس بک اپنا نام تبدیل کرنے جارہی ہے اب فیس بک نے سالانہ کانفرنس میں اپنی کمپنی کے نئے نام کا اعلان کردیا۔

    فیس بک نے کمپنی کا نام بدل کر نیا نام ’میٹا‘ رکھا ہے۔

    فیس بک انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اب ہمارا نام وہ ہے جو ہم کرتے ہیں، صارفین ورچوئل ماحول میں کام، بات چیت اور گیم کھیل سکیں گے۔

    فیس بک کے بانی مارک زکربرگ کا کہنا تھا کہ یقین ہے میٹا موبائل انٹرنیٹ کا جانشین ہوگا، نئے ورژن میں صارفین محسوس کریں گے وہ ایک دوسرے کے ساتھ ہیں۔

    زکربرگ کا کہنا تھا کہ نیا پلیٹ فارم صارفین کو ڈیجیٹل اسپیس مرضی کے مطابق بنانے کی اجازت دے گا، ڈیجیٹل آفس کو تصویروں، ویڈیوز اور یہاں تک کتابوں سے سجایا جاسکے گا۔

    رپورٹ کے مطابق فیس بک انتظامیہ نے اپنے میٹا پروجیکٹ میں 10 بلین ڈالرز کی سرمایہ کاری ہے،  سابق ملازم کی جانب سےالزامات کے بعد فیس بک نے نام تبدیل کرنےاعلان کیا۔

    دی ورج کا کہنا تھا کہ مارک زکربرگ 28 اکتوبر کو کمپنی کی سالانہ کنیکٹ کانفرنس میں اس حوالے سے بات کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں لیکن وہ اس کا اعلان اس سے بھی پہلے کرسکتے ہیں جس کا مطلب ہے کہ کمپنی کی خواہش ہے کہ سوشل میڈیا کے نام سے آگے بڑھ کر اس کی پہچان بنے۔

    اس ری برانڈنگ کے بعد ممکنہ طور پر نیلے رنگ کی فیس بک ایپ کو بھی کمپنی کی ملکیت میں موجود انسٹاگرام، واٹس ایپ، اوکولس اور دیگر کی طرح ایک ایپ کی طرح ایک سب برانڈ کے طور پر پیش کیا جائے گا۔

    دی ورج کے مطابق فیس بک کے ترجمان نے اس خبر پر تبصرہ کرنے سے انکار کیا ہے۔

    واضح رہے کہ فیس بک کے پاس پہلے سے ہی 10 ہزار سے زائد ملازمین ’اے آر گلاسز‘ جیسے ہارڈ ویئر بنانے پر کام کر رہے ہیں جو کہ مارک زکربرگ کے خیال میں بالآخر اسمارٹ فون کی طرح ہر جگہ ہو گا۔

    جولائی میں ، مارک زکربرگ نے دی ورج کو بتایا کہ ، اگلے کچھ سالوں میں ہم مؤثر طریقے سے صرف سوشل میڈیا کمپنی ہونے کے تاثر کو ختم کرکے ایک میٹاورس کمپنی ہونے کی پہچان قائم کریں گے۔

    یاد رہے کہ فیس بک نے کچھ دن پہلے ہی یورپ میں میٹاورس پر کام کرنے کے لیے مزید 10 ہزار ملازمین کی خدمات حاصل کرنے کا بھی اعلان کیا تھا۔