Tag: facebook

  • صارفین کی سہولت کیلئے فیس بُک کا نیا ٹول متعارف

    صارفین کی سہولت کیلئے فیس بُک کا نیا ٹول متعارف

    واشنگٹن : سماجی رابطے کی ویب سائٹ نے صارفین کی سہولت کےلیے تصاویر گوگل فوٹوز میں منتقل کرنے کا ٹول متعارف کرا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق فیس بک کی جانب سے بہت جلد صارفین کو ڈیٹا کے حوالے سے زیادہ کنٹرول دیا جارہا ہے اور اس سلسلے میں ایک کارآمد ٹول متعارف کرایا جارہا ہے، جس کی بدولت صارفین اپنے ڈیٹا یا میڈیا فائلز کو دیگر سروسز میں منتقل کرسکیں گے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اس فیچر کی بدولت صارفین اپنی فیس بک پر موجود تصاویر اور ویڈیوز کسی اور آن لائن سروس جیسے گوگل فوٹوز پر منتقل کرسکیں گے۔

    درحقیقت کمپنی نے فی الحال گوگل فوٹوز سے ہی آغاز کیا ہے اور یہ گوگل، مائیکرو سافٹ، ٹوئٹر اور فیس بک کے درمیان طے پانے والے ڈیٹا ٹرانسفر پروجیکٹ کا حصہ ہے، جس کا مقصد ان سروسز کے درمیان اطلاعات کی منتقلی کو آسان تر بنانا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ یہ نیا اوپن سورس پروجیکٹ ڈیٹا ٹرانسفر پروجیکٹ، صارفین کو ان تمام پلیٹ فارمز کے درمیان ڈیٹا ٹرانسفر کرنے کا آسان اور باسہولت آپشن فراہم کرے گا اگر سب کچھ طے شدہ منصوبے کے مطابق ہوا تو صارفین کا ڈیٹا ایک سے دوسری سروس میں بغیر ڈاﺅن لوڈ یا اپ لوڈ کیے منتقل ہوسکے گا۔

    فیس بک کی جانب یہ ٹول فی الحال آئرلینڈ میں متعارف کرایا گیا ہے اور 2020 کی دوسری سہ ماہی تک یہ دنیا بھر میں پیش کیے جانے کا امکان ہے، یہ ٹول فیس بک سیٹنگز میں یور فیس بک انفارمیشن میں موجود ہوگا اور یہ تمام ڈیٹا انکرپٹڈ ہوگا۔

    فیس بک انتظامیہ کے مطابق آپ کو ڈیٹا منتقل کرنے سے پہلے اپنے پاس ورڈ کا اندراج کرنا ہوگا۔

  • غیرمعیاری مواد سے کم عمر بچوں کو دور رکھنے کے لیے فیس بک کا اہم اقدام

    غیرمعیاری مواد سے کم عمر بچوں کو دور رکھنے کے لیے فیس بک کا اہم اقدام

    نیویارک : فیس بک اور انسٹاگرام نے بچوں کو غیر اخلاقی مواد سے دور رکھنے کے لیے حد مقررکردی، اب 18 سال سے کم عمر کے بچوں کو غیر اخلاقی مواد تک رسائی حاصل نہیں ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطوں کی مقبول ترین ویب سائٹس فیس بک اور انسٹاگرام نے بچوں کو غیر اخلاقی مواد دیکھنے سے روکنے کے لیے بڑا اقدام اٹھایا ہے، سوشل میڈیا سائٹس نے بچوں کو غیر اخلاقی مواد دیکھنے سے متعلق ایک حد مقرر کردی ہے۔

    جس کے تحت اب فیس بک اور انسٹاگرام پر 18 سال سے کم عمر کے بچوں کو غیر اخلاقی مواد تک رسائی حاصل نہیں ہوگی، دونوں کمپنیوں نے اس کے لیے 18 سال کی حد مقرر کی ہے۔

    نئی پالیسی کے تحت فیس بک ٖٖغیر اخلاقی سرگرمی کی عکاسی کرنے والے اشتہارات اور تصاویر کو بچوں سے چھپائے گا جبکہ فیس بک نے ٹیلی گراف کو اس بات کی تصدیق کی ہے کہ وہ 18 سال سے کم عمر کے صارفین کے لیے ٖٖغیر اخلاقی مواد دیکھنے کی روک تھام کا آغاز 2020 کے اوائل میں شروع کریں گے۔

    کمپنی نے نئی پالیسی کی وضاحت کرتے ہوئے بتایا کہ نئی پالیسی غیر اخلاقی سرگرمیوں پر مشتمل اشتہارات، فن پارے اور تصاویر کی رسائی صرف بالغ صارفین کی حد تک محدود کردے گی، اس طرح کا مواد ان صارفین کے لیے پوشیدہ ہوگا، جن کی فیس بک پر درج کردہ تاریخ پیدائش 18 سال سے کم ہوگی۔

    کمپنی نے اس پالیسی کا مقصد یہ بتایا کہ اس تبدیلی کا مقصد اس تنقید کا جواب دینا ہے، جس میں یہ سمجھا جاتا ہےکہ فیس بک کے موجودہ قواعد وضوابط نابالغوں کو غیر اخلاقی مواد کی رسائی فراہم کر رہے ہیں ان میں تصاویر کے ساتھ ہی ٹی وی شوز جیسے گیم آف تھرونس کی تصاویر وغیرہ شامل ہیں۔

  • فیس بک نے کیوں  اپنی ہزاروں ایپلیکیشنز بند کر دیں؟

    فیس بک نے کیوں اپنی ہزاروں ایپلیکیشنز بند کر دیں؟

    نیویارک : سماجی رابطوں کی ویب سائٹ فیس بک نے اپنی ہزاروں ایپلیکیشنز بند کر دیں، خارج کردہ ایپس قریب چار سو مختلف ڈیویلپرز کی ہیں جبکہ امریکی اخبارے اپنی ایک رپورٹ میں بند کردہ ایپلیکیشنز کی تعداد انہتر ہزار بتائی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کیمبرج اینالیٹیکا اسکینڈل سے متعلق تحقیقات کے تناظر میں سماجی رابطوں کی ویب سائٹ فیس بک نے ہزاروں ایپلیکیشنز معطل کر دیں۔

    کیمبرج اینالیٹیکا اسکینڈل میں سامنے آنے والے حقائق کے مطابق رائے عامہ کو ایک مخصوص سمت میں لے جانے کے لیے صارفین کا ڈیٹا استعمال کیا گیا، جو کہ پرائیویسی قوانین کی خلاف ورزی کے زمرے میں آتا ہے۔

    خارج کردہ ایپس قریب چار سو مختلف ڈیویلپرز کی ہیں جبکہ امریکی اخبارے اپنی ایک رپورٹ میں بند کردہ ایپلیکیشنز کی تعداد انہتر ہزار بتائی ہے۔

    یاد رہے برطانوی حکومت نے کیمبرج اینالیٹیکا اسکینڈل کی تحقیقات کے بعد فیس بک کو صارفین کے ڈیٹا کی حفاظت نہ کرنے کے جرم میں 6 لاکھ 63 ہزار ڈالرز کا جرمانہ عائد کیا تھا۔

    مزید پڑھیں : کیمبرج اینالیٹیا اسکینڈل، فیس بک پر جرمانہ عائد

    خیال رہے کہ کیمبرج اینالیٹیکا اسکینڈل کے بعد سماجی رابطے کی ویب سایٹ کو کافی بدنامی کا سامنا کرنا پڑا تھا اور اس کی ساکھ کو بھی بہت نقصان پہنچا تھا۔ فیس بک کے حصص کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی تھی اور ساتھ ساتھ مارک زکربرگ کو بھی امریکا کی قانون ساز اسمبلی میں پیش ہونا پڑا تھا۔

    واضح رہے برطانوی اور امریکی میڈیا کے مطابق سال 2014 میں کیمبرج اینالیٹیکا نے مبینہ طور پر ایک سافٹ ویئر کے ذریعے فیس بک استعمال کرنے والے 5 کروڑ صارفین کا ڈیٹا چوری کیا۔

    کیمبرج اینالیٹیکا، ایک برطانوی کمپنی تھی، جسے 2016 کے امریکی صدارتی انتخابات کے دوران دولت مند ریپبلکن ڈونرز کی جانب سے ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی مہم کے لیے سرمایہ فراہم کیا گیا تھا۔

  • فیس بک میں ایک دہائی بعد خاموشی سے بڑی تبدیلی

    فیس بک میں ایک دہائی بعد خاموشی سے بڑی تبدیلی

    نیویارک : فیس بُک انتظامیہ نے ہوم پیج کے سلوگن میں تبدیلی کرتے ہوئے ٹیگ لائن ”یہ مفت ہے اور ہمیشہ رہے گی‘کی جگہ ”تیز اورآسان “کردیاگیا۔

    تفصیلات کے مطابق دنیا کی مقبول ترین سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک نے اپنے ہوم پیج کے سلوگن میں خاموشی سے تبدیلی کردی ہے، اس سے پہلے فیس بک کی ٹیگ لائن تھی ”یہ مفت ہے اور ہمیشہ رہے گی“تاکہ صارفین کو بتایا جاسکے کہ اس سائٹ کا صارف بننے پر کوئی خرچہ نہیں ہوگا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ایک دہائی سے زائد عرصے کے بعد پہلی بار اس کو بدل دیا گیا ہے بلکہ اسے انتہائی خاموشی سے 6 اور 7 اگست کے درمیان بدل کر اسے ”تیز اورآسان “ کردیا گیا ہے۔

    میڈیا ذرائع کا کہنا تھا کہ اب اس کی وجہ کیا ہے وہ یہ کمپنی نے نہیں بتائی مگر فیس بک نے اپنی روایتی سوچ کو ضرور خیرباد کہہ دیا ہے جو عرصے سے کہتی آئی ہے کہ یہ ویب سائٹ استعمال کے لیے مفت ہے اور اشتہارات ہی اس کا ذریعہ آمدنی ہیں۔

  • ٹرمپ کی حمایت میں آن لائن اشتہارات چلانے پر امریکی اخبار پر پابندی

    ٹرمپ کی حمایت میں آن لائن اشتہارات چلانے پر امریکی اخبار پر پابندی

    واشنگٹن: فیس بک نے اشتہارات کے ذریعے منفی پروپیگینڈا کرنے پر امریکی اخبار پر اپنے پلیٹ فارم کے ذریعے تشہیر پر پابندی عائد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق فیس بک نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت اور ان کے سیاسی حریفوں کے خلاف فیس بک اشتہارات کے ذریعے منفی پروپیگینڈا کرنے پر امریکی اخبار پر اپنے پلیٹ فارم کے ذریعے تشہیر پابندی عائد کردی۔

    امریکی نشریاتی ادارے نے انکشاف کیا کہ امریکی اخبار نے ٹرمپ کی حمایت اور ان کے سیاسی حریفوں کے خلاف سازشی تھیوری کے لیے فیس بک اشتہارات کی مد میں 20 لاکھ ڈالر خرچ کیے۔

    امریکی ٹی وی کے انکشاف پر فیس بک نے اشتہارات سے متعلق اپنی پالیسی کی خلاف ورزی کرنے پر امریکی اخبار پر مزید تشہیر کرنے پر پابندی لگادی۔

    فیس بک کے ترجمان نے اپنے اعلامیہ میں کہا کہ گزشتہ چند برس کے دوران امریکی اخبار کے متعدد فیس بک اکاؤنٹس غیرفعال کیے گئے۔

    انہوں نے بتایا کہ فیس بک کی اشتہارات کی پالیسی سے متضاد ہونے کی وجہ سے امریکی اخبار کے اکاؤنٹس معطل کیے گئے تھے۔

    ان کا کہنا تھا کہ نشریاتی ادارے کے انکشاف کے بعد بعض اکاؤنٹس کے خلاف کارروائی کی گئی تاہم اب وہ ہمارے اشتہارات سے مستفید نہیں ہوسکیں گے۔

  • فیس بک پر ریکارڈ 5 ارب ڈالر جرمانے کی منظوری

    فیس بک پر ریکارڈ 5 ارب ڈالر جرمانے کی منظوری

    واشنگٹن : جرمانہ فیس بک کے خلاف صارفین کے ڈیٹا کے تحفظ میں متعدد ناکامیوں کے حوالے سے تفتیش کے بعد طے کیا گیا، اگر اس کی حتمی منظوری ہوگئی تو یہ کسی بھی ادارے پر عائد کیا جانے والا سب سے بڑا جرمانہ ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کے فیڈرل ٹریڈ کمیشن نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بُک پر پانچ ارب ڈالر کا جرمانہ عائد کرنے کی منظوری دے دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اس جرمانے کی حتمی منظوری امریکی محکمہ انصاف کے دیوانی شعبے نے نظرثانی کے بعد دینی ہے،فیس بک پر یہ جرمانہ صارفین کے ڈیٹا اور نجی معلومات کے تحفظ میں ناکامی کے تناظر میں کیا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ناقدین نے اتنے بڑے جرمانے کو غیر مناسب قرار دیا ہے، یہ جرمانہ فیس بک کے خلاف ڈیٹا کے تحفظ میں متعدد ناکامیوں کے حوالے سے جاری تفتیشی عمل پر فریقین کے درمیان ڈیل کی روشنی میں طے کیا گیا ہے۔

    کمیشن کے ری پبلکن پارٹی کے اراکین اس مجوزہ ڈیل کی حمایت کر رہے ہیں جب کہ ڈیموکریٹک اراکین مخالفت میں ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جرمانے کی حتمی منظوری ہو جاتی ہے تو یہ کسی ادارے پر عائد کیا جانے والا سب سے بڑا جرمانہ ہو گا۔

    خیال رہے کہ برطانوی اور امریکی میڈیا کے مطابق سال 2014 میں کیمبرج اینالیٹیکا نے مبینہ طور پر ایک سافٹ ویئر کے ذریعے فیس بک استعمال کرنے والے 5 کروڑ صارفین کا ڈیٹا چوری کیا۔

  • کیا کرنسی نوٹ بند ہونے والے ہیں؟ فیس بُک نے ڈیجیٹل کرنسی متعارف کرنے کا اعلان کردیا

    کیا کرنسی نوٹ بند ہونے والے ہیں؟ فیس بُک نے ڈیجیٹل کرنسی متعارف کرنے کا اعلان کردیا

    واشنگٹن : فیس بُک انتظامیہ نے دنیا کے بینک اکاؤنٹ نہ رکھنے والے پونے دو ارب افراد کو مالیاتی سہولت فراہم کرنے کےلیے کرپٹو کرنسی کا متعارف کرنے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق فیس بک نے لِبرا نامی اپنی کرپٹو کرنسی مارکیٹ میں متعارف کرانے کا اعلان کردیا ہے اور یہ کرنسی سنہ 2020 تک عام عوام کےلیے دستیاب ہوگی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ کرنسی کے گردش میں آنے کے بعد اسے ڈجیٹل والٹ میں رکھا جاسکے گا اور فیس بک میسنجر یا واٹس ایپ کے ذریعے اس کا لین دین ممکن ہوسکے گا۔

    فیس بُک کرپٹو کرنسی کےلیے ایک ذیلی ادارے پر بھی کام کررہا ہے، لبرا کو کسی پیغام کی طرح میسنجر اور واٹس ایپ پر ایک سے دوسری جگہ بھیجنا ممکن ہوگا۔

    فیس بُک انتظامیہ کا کہنا تھا کہ لوگ نہ ہونے کے برابر معاوضے پر رقم بھیجنے اور وصول کرنے کی سہولت حاصل کریں گے جس پر انتہائی معمولی کمیشن لیا جائے گا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق اگلے مرحلے میں لبرا آف لائن ادائیگی مثلاً بل بھرنے، سودا خریدنے اور عوامی ٹرانسپورٹ میں سفر کے لیے بھی استعمال ہوگی۔

    حیرت انگیز بات یہ ہے کہ اس کی پشت پر ویزا اور ماسٹر کارڈ جیسے ادارے ہیں جبکہ ای بے، اسپوٹیفائی، اور اوبر نے کہا ہے کہ وہ مستقبل میں اس طریقے سے رقم کی ادائیگی کو قبول کریں گے۔

    فیس بُک انتظامیہ کا کہنا تھا کہ لبرا کو بلاک چین ٹٰیکنالوجی پر مرتب کیا جائے گا اور سافٹ ویئر اوپن سورس ہوگا یعنی اسے دیگر آلات پر بھی چلایا اور استعمال کرنا ممکن ہوگا۔

    ماہرین نے کہا ہے کہ فیس بک اس کرنسی کے ذریعے اپنے صارفین کو کمپنی کے پلیٹ فارم پر رکھے گا کیونکہ فیس بک اپنے صارفین کو نہیں کھونا چاہتی تاہم فیس بک نے یہ بھی کہا ہے کہ وہ دنیا میں ایک ارب 70 کروڑ ایسے افراد کے لیے مالیاتی سہولت دے گی جو اب بھی بینک اکاؤنٹ نہیں رکھتے لیکن ان کے پاس موبائل فون موجود ہے۔

    ماہرین کا کہنا تھا کہ فیس بک ایک بڑا آن لائن بینک بن جائے گا اور یوں لوگوں کا ڈیٹا اس پر موجود ہوگا جبکہ فیس بک سے صارفین کے ڈیٹا چوری ہونے کے ان گنت واقعات ریکارڈ پر ہیں اور اس صورت میں سوشل میڈیا پر کیسے اعتبار کیا جاسکتا ہے۔

  • فیس بک کا اسپیکر امریکی ایوان نمائندگان کی ترمیم شدہ ویڈیوز ہٹانے سے انکار

    فیس بک کا اسپیکر امریکی ایوان نمائندگان کی ترمیم شدہ ویڈیوز ہٹانے سے انکار

    واشنگٹن : فیس بک نے امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پلوسی کی ویڈیو کو ترمیم شدہ قرار دینے کے باوجود سوشل میڈیا سے ہٹانے سے انکار کر دیا۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق ماہرین نے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی نینسی پلوسی کی ویڈیو کو ترمیم شدہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ نینسی پلوسی کی متعدد ویڈیوز کو ایڈٹ کر کے سوشل میڈیا پر جاری کیا گیا ہے۔

    امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ویڈیو میں نینسی پلوسی کی ویڈیو کو آہستہ کر کے انہیں بیمار یا نشہ میں ظاہر کرنے کی کوشش کرتے ہوئے انہیں عہدے کے لیے نااہل ثابت کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔

    یوٹیوب نے نینسی پلوسی کی ویڈیوز ہٹانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی ویڈیوز کے حوالے سے ان کی پالیسی واضح ہے اس لیے انہوں نے نینسی پلوسی کی ترمیم شدہ ویڈیوز کو ہٹا دیا ہے۔

    ٹوئٹر نے تبصرہ کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ نینسی پالیسی کی ویڈیوز کو شیئر کرنا کمپنی پالیسی سے متضاد نہیں ہے اور اس کی اجازت ہے کہ اگر منتخب نمائندہ کے بارے میں غلط بیانات انتخابی سازش یا ووٹرز کو دباؤ میں لانے کی کوشش نہ ہو۔

    فیس بک پر نینسی پلوسی کی ترمیم شدہ ویڈیو بہت زیادہ دیکھی جا رہی ہے، فیس بک انتظامیہ کا کہنا تھا کہ یہ ہماری پالیسی میں نہیں ہے کہ شیئر کی گئی ویڈیو درست ہو۔

    مزید پڑھیں : فیس بک کا رواں سال دو ارب 19 کروڑ جعلی اکاﺅنٹ حذف کرنے کا دعویٰ

    جعلی فیس بک اکاﺅنٹس کی آڑ میں فلسطینیوں کے سینکڑوں اکاﺅنٹس بند

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی نینسی پلوسی کی ایک ترمیم شدہ ویڈیو کو ٹوئٹ کیا، نینسی پلوسی کی ترمیم شدہ ویڈیو کی حقیقت نہ جاننے والے لوگوں نے انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے جبکہ حقیقت سے آشنا لوگ محظوظ ہو رہے ہیں۔

    واضح رہے کہ امریکی ایوان نمائندگان میں نینسی پلوسی دوسری بار اسپیکر منتخب ہوئی ہیں اور 78 سالہ نینسی پلوسی امریکی تاریخ کے 50 سالوں میں دوسری بار منتخب ہونے والی پہلی خاتون اسپیکر ہیں۔