Tag: facebook

  • فیس بک سے ہٹائے جانے والے مواد  کی فہرست میں پاکستان دوسرے نمبر پر آگیا

    فیس بک سے ہٹائے جانے والے مواد کی فہرست میں پاکستان دوسرے نمبر پر آگیا

    اسلام آباد : فیس بک سے ہٹائے جانے والے مواد سے متعلق فہرست میں  پاکستان دوسرے نمبر پر آگیا ، پاکستان میں مذہبی خلاف ورزی، عدلیہ مخالف  بیان، ہتک آمیز مواد اور ملک مخالف مواد سے متعلق مواد ہٹایا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک کی جانب سے جولائی اور دسمبر 2018 کے دوران ڈیلیٹ کیے جانے والے مواد میں دو گنا اضافہ ہوگیا ،فیس بک سے ہٹائے جانے والے مواد سے متعلق فہرست میں بھارت پہلے اور پاکستان دوسرے نمبر پر آگیا ۔

    میڈیا رپورٹ کے مطابق فیس بک کی جانب سے جاری کی گئی ٹرانسپیرنسی رپورٹ میں کہا گیا کہ 2018 کی دوسری سہ ماہی میں پاکستان میں 4 ہزار ایک سو 74 پوسٹس کو ڈیلیٹ کیا گیا جبکہ پہلی سہ ماہی کے دوران 2 ہزار 2 سو 3 کو ہٹایا گیا تھا۔

    بھارت فہرست میں پہلے نمبر پر ہے جہاں 17 ہزار 7 سو 13 پوسٹس کو ہٹایا گیا، پاکستان اس حوالے سے دوسرے نمبر پر ہے اور برازیل 4 ہزار 26 پوسٹ ہٹائے جانے کی وجہ سے تیسرے نمبر پر ہے۔

    وزیراعظم کے ترجمان کا دعویٰ ہے کہ گزشتہ 6 ماہ میں نفرت انگیز مواد پر مبنی 35 ہزار پوسٹس ڈیلیٹ کی گئی تھیں، فیس بک نے پاکستان میں 3 ہزار 8 سو 11 پوسٹس، 3 سو 43 پیجز اور گروپس، 10 پروفائلز اور ایک البم کو ڈیلیٹ کیا جبکہ انسٹاگرام پر 7 پوسٹس اور 2 اکاؤنٹس کو ڈیلیٹ کیا گیا۔

    سماجی روابط کی ویب سائٹ کے مطابق پاکستان میں مذہبی خلاف ورزی، عدلیہ مخالف بیان، ہتک آمیز مواد اور ملک مخالف مواد سے متعلق مقامی قوانین کی خلاف ورزی پر مواد کو ہٹایا گیا۔اس عرصے کے دوران حکومت کی جانب سے فیس بک کا ڈیٹا حاصل کرنے کے لیے دی گئی درخواستوں میں ریکارڈ اضافہ دیکھنے میں آیا۔

    فیس بک انتظامیہ کے مطابق حکومت نے ڈیٹا سے متعلق ایک ہزار 7 سو 52 درخواستیں دی اور 2 ہزار 3 سو 60 صارفین اور اکاؤنٹس کا ڈیٹا طلب کیا جبکہ پہلی سہ ماہی میں حکومت نے ایک ہزار 2 سو 33 درخواستیں دی تھیں، فیس بک اپنے قوانین اور شرائط کے مطابق حکومت کی جانب سے ڈیٹا کی درخواستوں کا جواب دیتی ہے اور اب تک حکومت کی 51 فیصد درخواستوں کو پورا کرچکی ہے۔

    سماجی روابط کی معروف ویب سائٹ کی جانب سے لیگل پراسیس کے نام پر اکاؤنٹ محفوظ کرنے کے لیے بھی درخواستیں منظور کی جاتی ہیں، مقامی قوانین کی بنیاد پر عالمی طور پر ہٹائے جانے والے مواد کے حجم میں 135 فیصد اضافہ ہوا، فیس بک سے ہٹائے گئے مواد کی تعداد 15 ہزار 3 سو 37 سے بڑھ کر 35 ہزار 9 سو 72 ہوگئی۔

    رپورٹ میں فیس بک کی مصنوعات کی دستیابی پر اثر انداز ہونے والے عارضی انٹرنیٹ مسائل کو بھی بیان کیا گیا، اس میں کہا گیا کہ ‘2018 کی ششماہی میں ہم نے 9 ممالک میں فیس بک سروسز کی 53 خرابیوں کی شناخت کی جبکہ پہلی سہ ماہی میں 8 ممالک میں 48 مرتبہ انٹرنیٹ کی وجہ سے مسائل ہوئے تھے۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ اس عرصے میں عالمی خرابی کے 85 فیصد واقعات بھارت میں پیش آئے تھے۔

    وزیراعظم کے ترجمان برائے ڈیجیٹل میڈیا ارشد خان نے نجی ٹی وی کو بتایا کہ ہم نفرت انگیز بیان اور جعلی مواد سے متعلق کریک ڈاؤن میں فیس بک کے ساتھ کام کررہے ہیں، گزشتہ 6 ماہ میں صرف نفرت انگیز مواد پر مبنی 35 ہزار سے زائد پوسٹ ڈیلیٹ کی گئیں۔

    انہوں نے کہا کہ 60 فیصد مواد میں مذہبی گروہوں کی مہم شامل تھی ، جن میں خاص طور پر آسیہ بی بی سے متعلق پوسٹ شامل تھیں۔

    ارشد خان نے بتایا کہ پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے ) نے 100 پروفائلز کے جعلی ہونے سے متعلق فیس بک کو آگاہ کیا تھا اس حوالے سے رابطہ کیا گیا تو فیس بک نے حکومت کے دعووں کی تصدیق یا تردید نہیں کی تاہم 2 روز قبل جاری کی گئی کمیونٹی اسٹینڈرز انفورسمنٹ رپورٹ میں فیس بک نے بتایا کہ جون سے مارچ 2018 کے دوران عالمی طور پر نفرت انگیز مواد پر مبنی 40 لاکھ پوسٹس ڈیلیٹ کی تھیں۔

    اس سے ایک سال قبل صرف 38 فیصد (25 لاکھ پوسٹس) کی شناخت نفرت انگیز مواد کے طور پر کی گئی تھیں۔

  • جعلی فیس بک اکاﺅنٹس کی آڑ میں فلسطینیوں کے سینکڑوں اکاﺅنٹس بند

    جعلی فیس بک اکاﺅنٹس کی آڑ میں فلسطینیوں کے سینکڑوں اکاﺅنٹس بند

    غزہ/نیویارک : فیس بُک انتظامیہ کی جانب سے جعلی اکاؤنٹس کی آڑ میں فلسطینیوں کے اکاؤنٹ بند کردئیے گئے، اکاﺅنٹس بلاک کر کے صہیونی ریاست کے فلسطینیوں پر مظالم کی حمایت کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کے بین الاقوامی ویب سائیٹ فیس بک جعلی اکاﺅنٹ بلاک کرنے کی آڑ میں اسرائیل کے خلاف مواد پر مشتمل فلسطینی کارکنوں کے سیکڑوں اکائنٹس بھی بلاک کر دیئے۔

    مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطین میڈیا سوسائٹی کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ فیس بک کی انتظامیہ نے جعلی اکاﺅنٹس کی بندش کی مہم کی آڑ میں فلسطینی شہریوں کے سیکڑوں اصلی صفحات اور اسرائیلی مظالم پر مشتمل مواد نشر کرنے والے اکاﺅنٹس بلاک کیے ہیں۔

    بیان میں فیس بک کی طرف سے فلسطینی سماجی کارکنوں کے سیکڑں صفحات کو بلاک کیے جانے کی مذمت کرتے ہوئے اسے بلا جواز قرار دیا ہے۔بیان میں کہا گیا کہ فیس بک نے فلسطینی کارکنوں کے صفحات بلاک کر کے صہیونی ریاست کی طرف داری اور فلسطینیوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کی حمایت کا ثبوت پیش کیا ہے۔

    مزید پڑھیں : فیس بک کا رواں سال دو ارب 19 کروڑ جعلی اکاﺅنٹ حذف کرنے کا دعویٰ

    یاد رہے کہ سماجی رابطے کی مقبول عام ویب سائٹ فیس بک نے رواں سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران 2 ارب 19 کروڑ جعلی اکاﺅنٹ ڈیلیٹ کرنے کا دعوی کیا تھا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق فیس بک نے اپنی تازہ ترین نافذ العمل رپورٹ شائع کر دی ہے جس میں اکتوبر 2018 سے مارچ 2019 کے دوران مختلف اکاؤنٹس اور پوسٹس کے خلاف کی جانے والی کارروائی کی تفصیلات شامل ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق ان چھ ماہ کے دوران فیس بک نے پہلی مرتبہ تین ارب جعلی اکاؤنٹس کو بند کیا ہے۔

  • فیس بک کا رواں سال دو ارب 19 کروڑ جعلی اکاﺅنٹ حذف کرنے کا دعویٰ

    فیس بک کا رواں سال دو ارب 19 کروڑ جعلی اکاﺅنٹ حذف کرنے کا دعویٰ

    واشنگٹن : سماجی رابطے کی مقبول عام ویب سائٹ فیس بک نے رواں سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران 2 ارب 19 کروڑ جعلی اکاﺅنٹ ڈیلیٹ کرنے کا دعوی کیا ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق فیس بک نے اپنی تازہ ترین نافذ العمل رپورٹ شائع کر دی ہے جس میں اکتوبر 2018 سے مارچ 2019 کے دوران مختلف اکاؤنٹس اور پوسٹس کے خلاف کی جانے والی کارروائی کی تفصیلات شامل ہیں۔رپورٹ کے مطابق ان چھ ماہ کے دوران فیس بک نے پہلی مرتبہ تین ارب جعلی اکاو¿نٹس کو بند کیا ہے۔

    اس کے علاوہ 70 لاکھ سے زائد نفرت انگیز پوسٹس کو بھی ہٹایا گیا ہے جو کہ ایک بہت بڑا ریکارڈ ہے، پہلی مرتبہ فیس بک نے حذف شدہ پوسٹس پر آنے والی نظرثانی کی درخواستوں کی تفصیلات بھی جاری کی ہیں اور یہ بھی بتایا ہے کہ ان میں سے کتنی پوسٹس کا جائزہ لینے کے بعد انھیں دوبارہ بحال کر دیا گیا۔

    فیس بک کے مطابق ہٹائے گئے جعلی اکاؤنٹس کی تعداد میں اضافہ اس لیے ہوا ہے کیونکہ کچھ ’برے عناصر‘ خود کار طریقوں کے استعمال سے انھیں تخلیق کر رہے تھے۔

    فیس بک کے مطابق اس سے پہلے کے یہ جعلی اکاؤنٹس کسی نقصان کا سبب بنتے، ان میں سے زیادہ تر کو چند ہی منٹوں میں شناخت کر کے ہٹا دیا گیا ہے۔فیس بک اب ایسے تمام پوسٹس کی تفصیلات بھی جاری کرے گی جن کو منشیات اور اسلحہ فروخت کرنے کی وجہ سے ہٹایا گیا ہے۔

    فیس بک کی حالیہ رپورٹ کے مطابق چھ ماہ کے دوران اسلحہ فروخت کرنے والے دس لاکھ پوسٹس کے خلاف کارروائی کی گئی ہے۔رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ جنوری 2019 سے مارچ 2019 کے دوران فیس بک کو نفرت انگیز پوسٹس ہٹانے پر دس لاکھ درخواستیں موصول ہوئیں۔

    جن میں سے تقریبا ایک لاکھ پچاس ہزار پوسٹس کو نظر ثانی کے بعد دوبارہ بحال کر دیا گیا۔فیس بک کے مطابق رپورٹ میں ان پہلوؤں کی نشاندہی کی گئی ہے جن کے ذریعے ہمارا پلیٹ فارم استعمال کرنے والے لوگوں کے لیے زیادہ احتساب اور ذمہ داری پیدا کی جا سکے۔

  • واٹس ایپ میں اشتہارات متعارف کرائے جائیں‌ گے، فیس بک کی تصدیق

    واٹس ایپ میں اشتہارات متعارف کرائے جائیں‌ گے، فیس بک کی تصدیق

    نیویارک: دنیا کی مقبول ترین مسیجنگ اپلیکشن واٹس ایپ میں اب اشتہارات متعارف کرانے کا اعلان کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق واٹس ایپ اب زیادہ عرصہ اشتہارات سے پاک نہیں رہے گی۔ فیس بک نے تصدیق کی ہے کہ 2020 سے اس کی زیرملکیت ایپ میں اشتہارات اسٹیٹس کے سیکشن میں نظر آئیں گے۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق سوشل میڈیا نیٹ ورک کی جانب سے یہ اعلان فیس بک کی سالانہ مارکیٹنگ کانفرنس میں کیا گیا جس کا انعقاد گزشتہ دنوں نیدرلینڈ میں ہوا۔ کانفرنس میں موجود بی کنکٹ ڈیجیٹل مارکیٹنگ ایجنسی کے اولیور پونٹے ویلی نے مختلف ٹوئیٹس میں تصاویر پوسٹ کیں جن میں دکھایا گیا کہ اس ایپ میں اشتہارات کس طرح نظر آئیں گے۔

    واٹس ایپ کے نائب صدر کرس ڈینیئل نے کئی ماہ قبل ہی اس بات کی تصدیق کردی تھی کہ اشتہارات کی اس اپلیکشن میں آمد ہورہی ہے تو یہ نئی پیشرفت حیران کن نہیں۔ درحقیقت یہ زیادہ حیران کن ہے کہ اب تک آئی او ایس اور اینڈرائیڈ پر اشتہارات دکھانے کا سلسلہ شروع کیوں نہیں ہوا کیونکہ پہلے 2019 کے بارے میں کہا جارہا تھا کہ اس سال اشتہارات اس ایپ کا حصہ بنیں گے۔

    اکتوبر 2018 میں واٹس ایپ کے نائب صدر کا کہنا تھا کہ کمپنی اس سروس کے ذریعے پیسے کمانے کے لیے تیار ہے اور کاروباری اداروں کو اشتہارات چلانے کی سہولت فراہم کی جائے گی۔

    انہوں نے مزید کہا کہ فیس بک واٹس ایپ سے آمدنی کے حصول کی تیاری کررہی ہے اور اس مقصد کے لیے ایپ کے اسٹیٹس سیکشن میں اشتہارات دکھائے جائیں گے۔

    ہواوے موبائلز پر گوگل اور اینڈرائڈ سسٹم بند

    انہوں نے بتایا کہ فیس بک واٹس ایپ فار بزنس ایپ سے بھی آمدنی کے حصول کا منصوبہ تیار کررہی ہے جو کہ فی الحال کاروباری اداروں کے لیے مفت ہے۔ فیس بک کی جانب سے کاروباری اداروں سے اس پلیٹ فارم میں اشتہارات دکھانے کے عوض فیس لی جائے گی اور یہ اشتہارات واٹس ایپ میں کمپنیوں کی پروفائل سے لنک ہوں گے۔

  • فیس بک کے مالک کی سیکیورٹی پر سالانہ تین ارب 20 کروڑ روپے خرچ

    فیس بک کے مالک کی سیکیورٹی پر سالانہ تین ارب 20 کروڑ روپے خرچ

    نیویارک : رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ فیس بُک کے مالک مارک زکربرگ نے سیکیورٹی کی مد میں استعمال ہونے والے نجی طیارے پر 26 لاکھ ڈالر خرچ کیے۔

    تفصیلات کے مطابق حالیہ چند برس میں فیس بک پر جعلی خبروں کی ترسیل اور پرتشدد واقعات پر مبنی ویڈیوز نشر ہونے کے بعد سوشل میڈیا کے بانی مارک زکربرگ کو ممکنہ خطرات کے پیش نظر سال 2018 میں اپنی اور اپنے اہلخانہ کی سیکیورٹی پر 2 کروڑ 26 لاکھ ڈالر خرچ کرنے پڑے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ فیس بک کے سی ای او مارک زکر برگ کی ماہانہ تنخواہ ایک ڈالر ہے اور انہیں کمپنی سے کوئی بونسز یا مراعات وغیرہ بھی نہیں ملتی مگر ان کی سیکیورٹی پر ہر سال کروڑوں روپے خرچ ہوتے ہیں۔

    فیس بک پر جعلی خبروں اور قابل اعتراض مواد کی تشہیر کے بعد عوام کی جانب سے شدید ردعمل آیا تاہم مارک زکربرگ نے سال 2018 نے سیکیورٹی کی مد میں دگنا اضافہ کردیا یعنی سال 2017 میں ان کی سیکیورٹی پر 90 لاکھ ڈالر خرچ ہوئے تھے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق مارک زکر برگ نے سیکیورٹی کی مد میں استعمال ہونے والے نجی طیارے پر 26 لاکھ ڈالر خرچ کیے۔

    واضح رہے کہ فیس بک کو غلط معلومات پھیلانے، آن لائن سیاسی پروپیگنڈہ، معلومات کی چوری اور پرائیوسی خدشات کی وجہ سے شدید مخالفت کا سامنا رہا۔

    دوسری جانب امریکا کے صدارتی انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ نے روسی کمپنی کیمبرج اینالیٹیکا کی خدمات حاصل کی جس نے فیس بک کی اجازت کے بغیر ہی کروڑ صارفین کی ذاتی معلومات کی چوری کی اور انتخابات میں مداخلت کی۔

    اس حوالے سے مزید بتایا گیا کہ فیس بک کی چیف آپریٹرنگ افسر شیریل سینڈبرگ نے سال 2018 میں 2 کروڑ 37 لاکھ ڈالر کا گھر خرید جبکہ گزشتہ انہوں نے 2 کروڑ 52 لاکھ ڈالر کا گھر خریدا تھا۔

  • امریکا میں فیس بک پر تبصرے نے مطلوب ملزم خاتون کو گرفتار کرا دیا

    امریکا میں فیس بک پر تبصرے نے مطلوب ملزم خاتون کو گرفتار کرا دیا

    پنسلوانیا : امریکی ریاست پنسلوانیا میں پولیس کو مطلوب خاتون کا فیس بک پرطنزیہ تبصرہ اس کی گرفتاری میں معاون ثابت ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کلو جونز نامی خاتون جو حملے اور عدالت میں پیش نہ ہونے پر پولیس کو مطلوب تھیں، نے گرین کاﺅنٹی پولیس کی جانب سے اپنی گرفتاری کے لیے لگائی گئی پوسٹ پر طنزیہ تبصرہ کیا تھا۔

    پنسلوانیا کی گرین کاﺅنٹی کے شیرف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک پر اپنے آفیشل پیج پر مطلوب خاتون کی تصویر شیئر کی، تصویر کے کیپشن میں خاتون کا نام اور ان پر الزامات کی تفصیلات بھی دی گئیں تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ خاتون نے پوسٹ پر پولیس اہلکاروں پر طنزیہ تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ ’آپ لوگ لے کر جانے کی خدمات ہی فراہم کرتے ہیں یا ڈلیوری سروسز بھی دیتے ہیں؟‘ تبصرہ کے ساتھ ہنسنے والی چار ایموجیز بھی بنائی گئی تھیں۔

    امریکی میڈیا کے مطابق اس کمنٹ کے بعد دیگر سوشل میڈیا صارفین نے بھی پوسٹ پر تبصرے شروع کردیئے اور جونز ان کے ساتھ بحث میں الجھ گئیں، انہوں نے یہ دعویٰ کیا کہ وہ اس وقت ویسٹ ورجینیا کے مورگن ٹاﺅن میں واقع ایک ہسپتال میں ہیں۔

    پولیس حکام نے رواں ہفتے خاتون کا سراغ لگایا اور انہیں حراست میں لیتے ہوئے پنسلوانیا میں حکام کے حوالے کردیا۔

    مقامی خبررساں ادارے کا کہنا تھا کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے نے خاتون کی گرفتاری کے اعلان کے لیے بھی فیس بک کا سہارا لیا اور لکھا کہ جیل میں انٹرنیٹ کی سہولت نہ ہونے کی وجہ سے جونز کو اب ہمارے کمنٹ سیکشن میں طنزیہ تبصرہ کرنے میں رکاوٹ کا سامنا ہے۔

  • آئی ایس پی آر کا فیس بک انتظامیہ سے رابطہ، فیس بک نے پاکستان کا موقف تسلیم کر لیا

    آئی ایس پی آر کا فیس بک انتظامیہ سے رابطہ، فیس بک نے پاکستان کا موقف تسلیم کر لیا

    اسلام آباد: فیس بک اکاؤنٹس کے معاملے پر آئی ایس پی آر  نے فیس بک انتظامیہ سے رابطہ کیا ہے.

    ذرائع کے مطابق پاک فوج کے شعبہ برائے تعلقات عامہ نے واضح کیا کہ ہٹائے گئے فیس بک اکاؤنٹس آئی ایس پی آرکے زیر انتظام نہیں.

    موصولہ اطلاعات کے مطابق پاک فوج نے واضح کیا کہ اکاؤنٹس کو آئی ایس پی آر کے زیر انتظام کہنا مایوس کن ہے.

    ذائع کے مطابق اس معاملے میں فیس بک نے تسلیم کیا ہے کہ اکاؤنٹس میں کوئی قابل اعتراض مواد نہیں.

    ذرائع کے مطابق اس رابطے میں‌ موقف اختیار کیا گیا  کہ ملک اور افواج کوسپورٹ کرناقابل اعتراض رویہ نہیں ہونا چاہیے.

    مزید پڑھیں: بھارتی میڈیا اور فوج پر آئی ایس پی آر کا خوف طاری

    خیال رہے کہ فیس بک انتظامیہ کشمیرپربات کرنے والے پاکستانی اکاؤنٹس بند کر دیتی ہے، فیس بک کاپاکستان میں دفتر نہیں، اسی لئے حالات سمجھنے سے قاصرہے، یہ موقف بھی اختیار کیا گیا کہ فیس بک انتظامیہ بہتر روابط کے لئے پاکستان میں دفتر قائم کرے.

    یاد رہے کہ چند روز قبل غیر ملکی خبر رساں ادارے کی جانب سے اس نوع میں ایک خبر شائع کی گئی تھی، البتہ اب ان اکاؤنٹس س متعلق آئی ایس پی آر کا فیس بک انتظامیہ سے رابطہ ہوا ، جس میں اس ضمن میں موقف واضح کیا گیا.

  • کرائسٹ چرچ حملہ : فیس بک کا سفیدفام قوم پرست، علیحدگی پسند عناصر پر پابندی کااعلان

    کرائسٹ چرچ حملہ : فیس بک کا سفیدفام قوم پرست، علیحدگی پسند عناصر پر پابندی کااعلان

    سان فرانسسکو :کرائسٹ چرچ حملے کے بعد فیس بُک نے سفید فام قوم پرست اور علیحدگی پسند عناصر پر پابندی کا اعلان کردیا اور تسلیم کیاکہ کرائسٹ چرچ حملوں کی ویڈیو کو فیس بُک سے ہٹانے سے قبل چار ہزارسےزائد باردیکھاگیا۔

    تفصیلات کے مطابق کرائسٹ چرچ میں مساجد پر حملوں کے بعد فیس بک کا بڑا اقدام اٹھاتے ہوئے سفید فام قوم پرست اور علیحدگی پسند عناصر پر پابندی کا اعلان کردیا، اگلے ہفتےسےفیس بُک اورانسٹاگرام پرسفید فام قوم پسند اور علیحدگی پسند عناصر کی تعریف ، حمایت اور نمائندگی کرنے پر پابندی ہوگی۔

    انتظامیہ کا کہنا ہے فیس بُک پر شائع کیےجانے والے مواد کی شناخت کرنے اور اس پر پابندی لگانے کی صلاحیت بہتر بنائے گا اور تسلیم کیا کہ کرائسٹ چرچ حملوں کی ویڈیو کو فیس بُک سے ہٹانے سے قبل چار ہزارسےزائد بار دیکھاگیا۔

    دوسری جانب نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم نے فیس بک کےاقدام کاخیرمقدم کرتے ہوئے کہا سوشل میڈیا پر انتشار پھیلانے والوں کو مل کر روکنا ہوگا۔

    خیال رہے نیوزی لینڈ کے علاقے کرائسٹ چرچ میں 2 مساجدپرحملوں کی لائیوویڈیوفیس بک پر چلانے کے بعد فیس بک پر دباؤ تھا۔

    واضح رہے نیوزی لینڈ کے علاقے کرائسٹ چرچ میں سفید فام شخص نے دو مساجد پر اُس وقت فائرنگ کی تھی کہ جب وہاں نمازِ جمعہ کی ادائیگی کے لیے مسلمانوں کا اجتماع شروع ہونا تھا۔

    مزید پڑھیں : کرائسٹ چرچ : دہشت گردی کی وڈیو دکھانے پر فیس بک اور یوٹیوب کیخلاف مقدمہ

    فائرنگ کے واقعے میں 49 مسلمان شہید جبکہ متعدد نمازی شدید زخمی ہوئے، ملزم نے اپنے گھناؤنے عمل کی ویڈیو سوشل میڈیا پر براہ راست نشر کی تھی اور مذکورہ ویڈیو17منٹ تک مسلسل انٹرنیٹ پر دکھائی گئی تھی۔

    بعد ازاں امریکا کی داخلی سلامتی کمیٹی نے نیوزی لینڈ میں مسجد پر دہشت گرد حملے کو براہ راست نشر کرنے اور ویڈیوز سماجی ویب سائٹس پر اپ لوڈ کیے جانے پر سوشل میڈیا کے سربراہوں سے وضاحت طلب کرلی تھی۔

    امریکا کی داخلی سلامتی کمیٹی کے چیئرمین بینی تھامسن کی جانب سے فیس بک، ٹویٹر اور مائیکرو سافٹ کے سربراہان کو لکھے خط میں ایسی ویڈیوز کو روکنے کے لیے انتظامات اور اقدامات سے کمیٹی کو آگاہ کرنے اور سوشل میڈیا کے مالکان اور ذمہ دار سماجی ویب سائٹس سے ایسا مواد ہٹانے اور مستقبل میں ایسی ویڈیوز شیئر نہ کیے جانے کو یقینی بنانے کا حکم دیا تھا۔

    فرانسیسی مسلم کونسل نے نیوزی لینڈ کی مساجد میں ہونے والی دہشت گردی کی ویڈیو انٹرنیٹ پر نشر کرنے پر فیس بک اور یوٹیوب کیخلاف مقدمہ درج کرادیا تھا۔

  • کرائسٹ چرچ : دہشت گردی کی وڈیو دکھانے پر فیس بک اور یوٹیوب کیخلاف مقدمہ

    کرائسٹ چرچ : دہشت گردی کی وڈیو دکھانے پر فیس بک اور یوٹیوب کیخلاف مقدمہ

    کرائئسٹ چرچ : فرانسیسی مسلم کونسل نے نیوزی لینڈ کی مساجد میں ہونے والی دہشت گردی کی وڈیو انٹرنیٹ پر نشر کرنے پر فیس بک اور یوٹیوب کیخلاف مقدمہ درج کرادیا۔

    تفصیلات کے مطابق کرائسٹ چرچ کی مساجد میں ہونے والی دہشت گردی کی وڈیو کو انٹرنیٹ پر براہ راست جاری کرنے پر فیس بک اور یوٹیوب کیخلاف مقدمہ دائر کردیا گیا، مذکورہ مقدمہ فرانسیسی مسلم کونسل نے دائر کیا ہے۔

    اس حوالے سے مسلم کونسل کے عہدیداران کا کہنا ہے کہ فیس بک اور یوٹیوب نے پرتشدد اور انسانی اقدار کے منافی وڈیو براہ راست نشر کی جو انسانی اقدار کی خلاف ورزی ہے، غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق فرانس میں ایسی شکایات پر تین سال قید اور پچھتر ہزار یورو جرمانہ عائد کیا جاتا ہے۔

    واضح رہے کہ رواں ماہ15مارچ کو کرائسٹ چرچ کی دو مساجد میں مسلح دہشت گرد نے حملہ کرکے اس کی وڈیو براہ راست فیس بک پر جاری کی تھی۔

    مذکورہ ویڈیو17منٹ تک مسلسل انٹرنیٹ پر دکھائی گئی۔ اس اندوہناک سانحے میں فائرنگ کرکے50نمازیوں کو شہید اور48کو زخمی کردیا گیا تھا۔

  • فیس بک کی دوستی : چینی دولہا دیسی دلہنیا لینے پاکستان پہنچ گیا

    فیس بک کی دوستی : چینی دولہا دیسی دلہنیا لینے پاکستان پہنچ گیا

    جہلم : فیس بک کی دوستی پیار میں بدل گئی، چینی دولہا دیسی دلہنیا لینے پاکستان پہنچ گیا، نکاح کی سادہ تقریب میں قریبی عزیزوں نے شرکت کی۔

    تفصیلات کے مطابق جہلم کی رہائشی سونیا کی دوستی چھ ماہ پہلے فیس بک پر چینی نوجوان سے ہوئی اورپھر یہ تعلق بڑھتا گیا یہاں تک کہ چینی دوست نے مشرقی لڑکی کو شادی کا پیغام دے ڈالا۔

    پہلے تو سونیا نے انکار کیا جو بعد میں اقرار میں بدل گیا، چینی نوجوان نے خوابوں کی شہزادی کو پانے کیلئے حلقہ بگوش اسلام ہونا بھی قبول کرلیا۔

    چینی باشندے کا اسلامی نام احمد رکھا گیا، پھردونوں نے اپنے بزرگوں کی اجازت سے شادی کا پروگرام بنا لیا، احمد اپنی برات لے کر جہلم پہنچ گیا ۔

    بعد ازاں سادہ تقریب میں اس کی سونیا کےساتھ شادی ہو گئی، مقامی ہوٹل میں ہونے والی شادی کی تقریب میں دلہا دلہن کےاہل خانہ شریک ہوئے۔