Tag: Facilities in Jail

  • چیئرمین پی ٹی آئی کو جیل میں کون سی سہولیات میسر ہیں؟ جانیے

    چیئرمین پی ٹی آئی کو جیل میں کون سی سہولیات میسر ہیں؟ جانیے

    اٹک : آئی جی جیل خانہ جات نے ڈسٹرکٹ جیل اٹک کا دورہ کیا اور چیئرمین پی ٹی آئی کو دی گئی سہولیات کا تفصیلی جائزہ لیا۔

    تفصیلات کے مطابق آئی جی جیل خانہ جات پنجاب فاروق نذیر نے اٹک جیل میں سیکیورٹی، کچن، ،اسپتال، جوینائل وارڈ ، قیدی و حوالاتی بارکس کا معائنہ کیا اس کے علاوہ انہوں نے چیئرمین پی ٹی آئی کی سیکیورٹی سمیت انہیں فراہم کی گئی سہولیات کا بغور جائزہ لیا۔

    اس حوالے سے آئی جی جیل خانہ جات پنجاب فاروق نذیر نے بتایا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو قانون کے مطابق تمام سہولیات فراہم کی گئی ہیں، ان کے کمرےمیں بیڈ، تکیہ، میٹرس اور میز ہے،

    اس کے علاوہ کرسی، ایئرکولر، ایگزاسٹ فین، جائے نماز، قرآن مجید ، ایک درجن کے قریب کتابیں، اخبارات بھی ہیں، چائے تھرماس ،کھجوریں ،شہد، ٹشو پیپر، پرفیوم وغیرہ بھی شامل ہیں ، واش روم میں ویسٹرن کموڈ اور واش بیسن نصب ہے۔،

    انہوں نے بتایا کہ باتھ سوپ، ائیر فریشنر، تولیہ اور ٹشو پیپر بھی موجود ہیں، چیئرمین پی ٹی آئی کی منگل کو ان کی فیملی اور جمعرات کو وکلاء سے ملاقات کرائی جاتی ہے۔

    فاروق نذیر نے بتایا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو طبی سہولیات کی فوری فراہمی کیلئے5ڈاکٹرز تعینات ہیں، 8گھنٹے کی ڈیوٹی پر ایک ڈاکٹر ہمہ وقت موجود رہتا ہے، ڈاکٹر کی ہدایت پر چیئرمین پی ٹی آئی کو اسپیشل خوراک بھی فراہم کی جا رہی ہے، خوراک کو ڈاکٹرز کی چیکنگ کے بعد اسپیشل ٹیم کے ذریعے مہیا کیا جارہا ہے۔

    آئی جی جیل نے چیئرمین پی ٹی آئی کو مہیا سہولیات پر اطمینان کا اظہار کیا، انہوں نے چیئرمین پی ٹی آئی کی بیرک میں کیمروں کی کارکردگی، لوکیشن اور پرائیویسی کو چیک کیا، آئی جی جیل خانہ جات نے نصب کیمروں کو رولز کے مطابق درست قرار دیا ہے۔

  • چوہدری پرویزالٰہی کی بات پر عدالت میں قہقہے

    چوہدری پرویزالٰہی کی بات پر عدالت میں قہقہے

    لاہور : تحریک انصاف کے صدر اور سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویزالہٰی نے چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کی طرح ضمانت کی اپیل کی تو عدالت میں قہقہے لگ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں چوہدری پرویزالہٰی کو جیل میں بنیادی سہولتیں فراہم کرنے کی درخواست پر سماعت ہوئی، چوہدری پرویز الٰہی نے عدالت سے استدعا کی کہ میرے پاؤں پھول گئے ہیں، مجھے اسپتال میں داخل کرادیں۔

    اس سے قبل جیل سپرنٹنڈنٹ کی جانب سے لاہور ہائی کورٹ میں رپورٹ پیش کی گئی، جس میں بتایا گیا کہ جیل میں روم کولر کی سہولت موجود ہے۔

    جج نے چوہدری پرویزالہٰی سے استفسار کیا کہ آپ جیل کسٹڈی میں کب سے ہیں؟ جس پر ان کا جواب تھا کہ میں ڈیڑھ ماہ سے ہوں۔

    عدالت نے پھر پوچھا کہ وہاں آپ کو کوئی مسئلہ درپیش ہے تو چوہدری پرویزالہٰی نے بتایا کہ وہاں مسائل ہی مسائل ہیں ایک پنکھا تھا وہ بھی اٹھا کر لے گئے۔

    سابق وزیر اعلیٰ نے بتایا کہ اس جیل میں بی کلاس ہے ہی نہیں، میرے پاؤں بھی پھول گئے ہیں، مجھے سروسز اسپتال میں داخل کروا دیں تو بہتر ہے۔

    عدالت نے ان سے کہا کہ آپ بتائیں کہ آپ کو کیا سہولت دی جائے؟ جس کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کی طرح مجھے بھی ضمانت دے دیں تو بہتر ہے، چوہدری پرویزالہٰی کی اس بات سے عدالت میں قہقہے گونج اٹھے۔

    پرویزالہٰی کا کہنا تھا کہ مجھے اے سی تو کیا ملتا بلکہ واش روم بھی اسی جگہ پر ہے جہاں میں قید ہوں، مجھے نہ تو ادویات کی سہولت ہے اور نہ ہی کھانے پینے کی، یہ سامان کی تصویریں کھینچ کر سامان واپس لے جاتے ہیں۔

    انہوں نے عدالت کو بتایا کہ کیمپ جیل میں بی کلاس سہولیات دی جاتی ہیں جبکہ کوٹ لکھپت میں نہیں،
    میرا برا حال ہو گیا ہے، یہ خود وہاں میرے ساتھ رہیں تو پتہ لگ جائے گا۔

    پرویزالہٰی نے کہا کہ مجھے کم از کم پرسنل فزیشن کی تو اجازت دی جائے، اس موقع پر ان کے وکیل عامر سعید راں کا کہنا تھا کہ یہ تو ان کو میڈیکل ٹیسٹ کے لیے بھی لے کر نہیں جارہے۔

    عدالت نے ایڈیشنل چیف سیکرٹری اور آئی جی جیل خانہ جات کو کل پیش ہونے کا حکم دے دیا، بعد ازاں لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس امجد رفیق نے سماعت کل تک کیلئے ملتوی کردی۔