Tag: Fact Finding Committee

  • گیس بحران پرکمیٹی رپورٹ مسترد : وزیراعظم نے ذمہ داران کے نام مانگ لیے

    گیس بحران پرکمیٹی رپورٹ مسترد : وزیراعظم نے ذمہ داران کے نام مانگ لیے

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے گیس بحران پر فیکٹ فائنڈنگ  کمیٹی کی رپورٹ مسترد کرتے ہوئے دوبارہ تحقیقات کرنے کی ہدایت کردی، ان کا کہنا ہے کہ بحران کے ذمہ داران کا تعین کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کی توانائی کمیٹی کا اجلاس ہوا، وزیر پٹرولیم غلام سرورخان اور وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب خان سمیت دیگر وزراء بھی موجود تھے۔

    اجلاس میں حالیہ گیس بحران پر فیکٹ فائینڈنگ کمیٹی کی رپورٹ کا جائزہ لیا گیا، اس موقع پر گیس کمپنیوں کی جانب سے ایل این جی کی چار ماہ کی طلب کا منصوبہ اور گیس لوڈ مینجمنٹ پلان بھی پیش کیا گیا۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نے گیس بحران پرفیکٹ فائنڈنگ رپورٹ مسترد کردی ہے، انہوں نے گیس بحران پردوبارہ تحقیقات کی ہدایت دیتے ہوئے سیکریٹری پیٹرولیم ڈویژن کو انکوائری کا ٹاسک دے دیا۔

    ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نے اپنے خطاب میں سیکریٹری پٹرولیم کو 28دسمبر تک سفارشات پیش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ گیس بحران کے ذمہ داران کا تعین کیا جائے کیونکہ کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں گیس بحران کے ذمہ داران کا تعین نہیں کیا۔

    وزیر اعظم نے گھریلو صارفین کو بلا تعطل گیس کی فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔ ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ وزیر اعظم نے چیئرپرسن اوگرا کی سربراہی میں فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی بنائی تھی۔

    اجلاس میں کابینہ کمیٹی نے اوگرا آرڈیننس میں ترمیم کی منظوری دے دی، اس کے علاوہ ایل این جی کے ریٹ پر نظر ثانی کا فیصلہ کیا گیا۔

  • صوبائی وزیر مشتاق غنی کے بھائی کے گھر کمسن گھریلو ملازمہ کی ہلاکت، فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی تشکیل

    صوبائی وزیر مشتاق غنی کے بھائی کے گھر کمسن گھریلو ملازمہ کی ہلاکت، فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی تشکیل

    پشاور : خیبرپختونخواکےوزیرہائرایجوکیشن مشتاق غنی کے بھائی شعیب غنی کے گھر بچی کی ہلاکت کے معاملے پر ڈی آئی جی ہزارہ نےفیکٹ فائنڈنگ کمیٹی بنا دی، جس میں پاک فوج کے سابق لیفٹننٹ جنرل بھی شامل ہیں، کمیٹی چوبیس گھنٹے میں تحقیقاتی رپورٹ پیش کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق ایبٹ آباد میں صوبائی مشتاق غنی کے بھائی شعیب غنی کے گھرکمسن ملازمہ کی موت کا واقعہ نیا رخ اختیار کر گیا، کمسن گھریلو ملازمہ مصباح ہلاکت کیس میں ڈی آئی جی ہزارہ سعید وزیرنے سول سوسائٹی اور افسران کی فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی تشکیل دے دی، جس نے آج سے باقاعدہ تحقیقات کا آغاز کر دی۔

    کمیٹی کی سربراہی چائلڈ پروٹیکشن آفیسر اورڈی پی او کریں گے، کمیٹی میں ریٹائرڈ لیفٹننٹ جنرل سلیم ایاز رانا کو بھی شامل کیا گیا ہے، فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی چوبیس گھنٹے میں تفتیش مکمل کرکے رپورٹ ڈی آئی جی کو پیش کرے گی، مزید ٹھوس شواہد کیلئے لڑکی کی قبر کشائی بھی کی جائے گی۔

    مصباح کے والدین کا کہنا ہے بیٹیاں تعلیم کیلئے شعیب غنی کے گھر چھوڑی تھیں، مصباح اور اقصاء کو تعلیم کیلئے چھوڑا گیا تو انھیں ماہانہ پندرہ سو روپے اجرت کیوں دی جاتی تھی۔


    مزید پڑھیں : صوبائی وزیرمشتاق غنی کے بھائی کے گھرکمسن ملازمہ کی موت، آئی جی کے پی کے حکم پر تفتیش

    جاری


    بارہ سال کی مصباح اپنی بہن اقصی کے ہمراہ شعیب غنی کے گھر ملازمہ تھی، چا روز قبل اسے تشویشناک حالت میں اسپتال لایا گیا، مصباح کی لاش راتوں رات گاؤں روانہ کر دی گئی،پوسٹ مارٹم کرایا گیا نہ پولیس کو کانوں کان خبر ہوئی۔

    آئی جی خیبرپختونخواہ نے واقعے کا نوٹس لیا، جس کےبعدازسر نو تفتیش شروع کر دی گئی تھی۔

    مشتاق غنی کا کہنا تھا کہ مصباح ہماری بچی تھی،تفتیش ہونی چاہیے۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل مشتاق غنی کےبھائی کے گھر سے سجاد نامی ملازم کی لٹکی ہوئی لاش ملی تھی، جسے خودکشی کا رنگ دیا گیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • آئی بی کا خط، ارشد شریف نے فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کو جواب جمع کرادیا

    آئی بی کا خط، ارشد شریف نے فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کو جواب جمع کرادیا

    اسلام آباد : پارلیمنٹرینز سے متعلق آئی بی کے خط کے معاملے پر ارشد شریف نے فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کو جواب جمع کرادیا، اجلاس کو اچانک اِن کیمرہ کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پارلیمنٹرینزسے متعلق آئی بی کے خط کے معاملہ پر اے آر وائی نیوز کے سینئراینکر پرسن ارشد شریف نے فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کو جواب جمع کرادیا، اس موقع پر اجلاس کو اچانک اِن کیمرہ کر دیا گیا۔

    اجلاس میں اے آر وائی نیوز کے سینیئر اینکر پرسن ارشد شریف نے کمیٹی میں ایک سو چھیاسٹھ صفحات پر مشتمل جواب جمع کرایا۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سینئر اینکر پرسن ارشد شریف کا کہنا تھا کہ اپنی خبر پر آج بھی قائم ہوں، میں نے تمام صحافتی تقاضے پورے کرتے ہوئے خبر دی تھی، بعد ازاں آئی بی کی جانب سے خط کو بوگس قرار دیا گیا تھا۔

    دوسری جانب چیئرمین کمیٹی رانا افضل کا کہنا ہے تھا کہ آئی بی کی درخواست پر اجلاس ان کیمرہ کیا گیا۔


    مزید پڑھیں: ارشدشریف کو پیمرا دفتر میں آئی بی افسر کی دھمکی


    یاد رہے کہ 26ستمبر کو اے آروائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں انکشاف کیا گیا تھا کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف نے37اراکین پارلیمنٹ کیخلاف آئی بی سے چھان بین کروائی تھی ان میں سے بیشتر اراکین نون لیگ اور حکومت پر تنقید کرنے والے نکلے، مذکورہ اراکین اسمبلی پر کالعدم تنظیموں سے رابطوں کا الزام عائد کیا تھا۔

    مذکورہ معاملے کے بارے میں پیمرا میں بھی رپورٹ درج کروائی گئی تاہم اس کے ساتھ ہی ارشد شریف کو آئی بی کی جانب سے دھمکیاں موصول ہونے لگیں جبکہ ارشد شریف اور اے آر وائی نیوز کے خلاف مقدمہ بھی درج کردیا گیا تھا۔