Tag: Failed

  • بھارت کی چاند کو چھونے کی کوشش ایک بار پھر ناکام

    بھارت کی چاند کو چھونے کی کوشش ایک بار پھر ناکام

    بھارت کا چاند پر اترنے کا خلائی مشن چندریان 2 بھی ناکام ہوگیا، خلائی جہاز کا رابطہ اس وقت منقطع ہوگیا جب وہ چند ہی لمحے بعد چاند کی سطح پر لینڈ کرنے والا تھا۔

    بھارتی خلائی ادارے انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو) کا کہنا ہے کہ چندریان 2 چاند کے جنوبی قطب پر لینڈنگ کرنے جاہا تھا تاہم لینڈنگ سے چند ہی لمحے قبل زمینی مرکز سے اس کا رابطہ منقطع ہوگیا۔

    لینڈنگ سے قبل اسرو کے سائنسدانوں کا کہنا تھا کہ چاند پر لینڈنگ سے 15 منٹ قبل زمین پر موجود سائنسدانوں کا اس خلائی مشن میں کردار ختم ہوجائے گا۔ اگر سب کچھ ٹھیک رہا تو جہاز خود کار طریقے سے چاند پر لینڈ کر جائے گا، وگرنہ وہ چاند کی سطح سے ٹکرا کر تباہ ہوجائے گا۔

    تاحال اس خلائی جہاز کے بارے میں کوئی اطلاعات موصول نہیں ہوسکیں چنانچہ توقع کی جارہی ہے کہ خلائی جہاز تباہ ہوچکا ہے۔

    مشن کی ناکامی کے بعد بھارتی صدر نریندر مودی اسرو پہنچے جہاں انہوں نے قوم کو تسلی دیتے ہوئے کہا کہ ایسے مواقع مزید آئیں گے۔

    چندریان 2 کو 22 جولائی کو زمین سے لانچ کیا گیا تھا اور ایک ماہ بعد 20 اگست کو یہ چاند کے مدار میں داخل ہوگیا تھا۔

    بھارت نے اس مشن کے لیے اپنا سب سے مضبوط راکٹ جیو سنکرونس سیٹلائٹ لانچ وہیکل (جی ایس ایل وی) مارک تھری استعمال کیا تھا۔ اس کا وزن 640 ٹن ہے (جو کہ کسی بھرے ہوئے جمبو جیٹ 747 کا ڈیڑھ گنا ہے) اور اس کی لمبائی 44 میٹر ہے جو کسی 14 منزلہ عمارت کے برابر ہے۔

    اس سیٹلائٹ سے منسلک خلائی گاڑی کا وزن 2.379 کلو ہے اور اس کے تین واضح مختلف حصے ہیں جن میں مدار پر گھومنے والا حصہ آربیٹر، چاند کی سطح پر اترنے والا حصہ لینڈر، اور سطح پر گھومنے والا حصہ روور شامل تھا۔

    اگر بھارت کا یہ مشن کامیاب ہوجاتا تو وہ سابق سوویت یونین، امریکہ اور چین کے بعد چاند کی سطح پر لینڈنگ کرنے والا چوتھا ملک بن جاتا۔ مشن کی کامیابی کی صورت میں ایک اور تاریخ بھارت کی منتظر تھی، بھارتی خلائی جہاز چاند کے اس حصے پر لینڈ کرنے جارہا تھا جہاں آج تک کوئی نہیں گیا۔

    بھارت کا اس مشن کو بھیجنے کا مقصد ایک طرف تو خلائی میدان میں کامیابی کے جھنڈے گاڑنا تھا، تو دوسری طرف چاند کی سطح پر تحقیقات کرنا بھی تھا۔ خلائی مشن پانی اور معدنیات کی تلاش کا کام کرنے والا تھا جبکہ چاند پر آنے والے زلزلے کے بارے میں بھی تحقیق کی جانی تھی۔

    چاند کے مدار میں گردش کرنے والے حصے کی زندگی ایک سال کی تھی جو چاند کی سطح کی تصاویر لینے والا تھا، اس کے ساتھ وہ وہاں کی مہین ماحول کو سونگھنے کی کوشش بھی کرنے والا تھا۔

    چاند کی سطح پر اترنے والے حصے کا نام اسرو کے بانی کے نام پر ’وکرم‘ رکھا گیا تھا۔ اس کا وزن نصف تھا اور اس کے بطن میں 27 کلو کی چاند پر چلنے والی گاڑی تھی جس پر ایسے آلات نصب کیے گئے تھے جو چاند کی سرزمین کی جانچ کر سکتے۔

    اس حصے کی زندگی صرف 14 دن تھی اور اس کا نام ’پراگیان‘ رکھا گیا تھا جس کا مطلب دانشمندی ہے۔

    بھارت اس سے پہلے سنہ 2008 میں ایک اور خلائی مشن چندریان 1 چاند کی طرف روانہ کرچکا ہے۔ وہ خلائی جہاز بھی چاند کی سطح پر اترنے میں ناکام رہا لیکن اس نے ریڈار کی مدد سے چاند پر پانی کی موجودگی کی پہلی اور سب سے تفصیلی دریافت کی تھی۔

  • نیتن یاھو ڈیل آف سنچری کو مؤخر کرنے میں ناکام ہوگئے،عبرانی اخبار

    نیتن یاھو ڈیل آف سنچری کو مؤخر کرنے میں ناکام ہوگئے،عبرانی اخبار

    یروشلم : عبرانی اخبار نے انکشاف کیا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے صدی کی ڈیل منصوبے کی اشاعت کے لیے غیرمعمولی پروپیگنڈہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیل کے عبرانی ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہے کہ وزیراعظم بنجمن نیتن یاھوامریکا کے مجوزہ امن منصوبے سنچری ڈیل کو ناکام بنانا چاہتے تھے مگر وہ اس میں کامیاب نہیں ہوسکے ۔

    اسرائیلی اخبار کی رپورٹ میں کہا گیا کہ امریکی انتظامیہ اور صدر ٹرمپ کا خیال ہے کہ نیتن یاھو ٹال مٹول کے ذریعے زیادہ وقت حاصل کرنا چاہتے ہیں۔

    اسرائیلی حکام کا کہنا تھا کہ ٹرمپ نے صدی کی ڈیل منصوبے کی اشاعت کے لیے غیرمعمولی پروپیگنڈہ کیا ہے تاکہ وہ جلد از جلد فلسطینیوں اور اسرائیل کے درمیان امن معاہدہ کرا کے 2020ءتک نوبل امن انعام کے لیے اپنا نام پیش کرسکیں۔

    نیتن یاھو نے مزید کہا کہ امریکی صدر کیمپ ڈیوڈ کانفرنس منعقد کرنا چاہتے ہیں، ان کی اس کوشش کے بارے میں نیتن یاھو کو علم ہے۔

    نیتن یاھو صدی کی ڈیل کے حوالے سے ٹال مٹول سے کام لے رہے ہیں تاہم وائیٹ ہاﺅس نے اس ٹال مٹول کو نظرانداز کردیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ امریکی حکومت اور نیتن یاھو کی مقرب سیاسی شخصیات یہ چاہتی ہیں کہ اسرائیل امریکی منصوبے پر’ہاں’ کہہ دے چاہے اس میں پیش کیے گئے بعض نکات پر اسرائیل کو شدید اختلاف ہی کیوں نہ ہو۔

    نیتن یاھو کے مقربین اس لیے بھی ایسا چاہتے ہیں کہ اسرائیل کو موجودہ امریکی انتظامیہ سے زیادہ حمایت کرنے والی حکومت نہیں ملے گی، نیتن یاھو اور اسرائیلی حکومت صدی کی ڈیل پر اپنے اعتراضات صدر ٹرمپ کے سامنے پیش کراکے انہیں دور کراسکتی ہے۔

  • الحدیدہ ہوائی اڈے پر حوثیوں کی دہشت گردی کی سازش ناکام

    الحدیدہ ہوائی اڈے پر حوثیوں کی دہشت گردی کی سازش ناکام

    صنعاء : الحدیدہ میں حوثی خود کش بمباروں نے ہوائی اڈے کے اندر دراندازی کی کوشش کی مگر انہیں ہدف تک پہنچنے سے قبل ہی ہلاک کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق یمن کی جوائنٹ سیکیورٹی فورسز نے ایرانی حمایت یافتہ حوثی باغیوں کی طرف سے ساحلی شہر الحدیدہ کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر دہشت گردی کی سازش ناکام بنا دی۔

    یمن میں مزاحمتی فورسز کے میڈیا وار سیل کی طرف سے کہا گیا ہے کہ حوثیوں نے الحدیدہ ہوائی اڈے پر دہشت گردی کی سازش کے لیے چھ شدت پسندوں کو بھیجا تھا مگر سیکیورٹی فورسز نے حوثی شرپسندوں کی دہشت گردی کی سازش ناکام بنا دی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ حوثی خود کش بمباروں نے ہوائی اڈے کے اندر دراندازی کی کوشش کی مگر انہیں ہدف تک پہنچنے سے قبل ہی ہلاک کردیا گیا۔

    میڈیا وار سیل کے مطابق حوثیوں کی طرف سے دہشت گردی کی تازہ کوشش ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب دوسری جانب حوثیوں اور حکومت کے درمیان الحدیدہ میں جنگ بندی معاہدے پرعمل درآمد کی کوششیں جاری ہیں۔

    حوثی باغیوں کی طرف سے الحدیدہ میں جنگ بندی کی کوششوں کو دانستہ طورپر ناکام بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔خیال رہے کہ الحدیدہ ہوائی اڈے کے بیشتر مقامات پر مشترکہ مزاحمتی فورسز کا کنٹرول ہے جب کہ ہوائی اڈے کی شمالی سمت میں بعض عمارتوں پر حوثی ملیشیا کے جنگجو بدستور قابض ہیں۔

  • بریگزٹ ڈیل ناکام، 29 مارچ آگئی بریگزٹ نہ ہوسکا

    بریگزٹ ڈیل ناکام، 29 مارچ آگئی بریگزٹ نہ ہوسکا

    لندن : بریگزٹ ڈیل کے بارہا مسترد ہونے کے باعث ریفرنڈم کے ذریعے طے شدہ تاریخ پر برطانیہ کا یورپی یونین سے انخلاء ممکن  نہیں ہوسکا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ اور یورپی یونین کے درمیان آج ہونے والا طے شدہ بریگزٹ وقوع پذیر نہیں ہوسکا جس کی وجہ برطانوی اراکین پارلیمنٹ کا یورپی یونین کے ساتھ کسی بھی معاہدے پر نہ پہنچنا ہے۔

    بریگزٹ معاہدے کی عدم منظوری کے باعث برطانوی اراکین پارلیمنٹ نے بریگزٹ کی تاریخ میں توسیع کے حوالے سے قرارداد پیش کی تھی جیسے 105 کے مقابلے میں 441 ووٹوں سے منظور کیا گیا تھا۔

    ہاؤس آف کامنز کی جانب سے بریگزٹ کی تاریخ میں تو توسیع کی قرار داد منظور کرلی گئی تاہم بریگزٹ معاہدے کی تاریخ طے کرنا ابھی باقی ہے۔

    برطانوی پارلیمنٹ میں جمعے (آج) کے روز ایک مرتبہ پھر بریگزٹ ڈیل پر ووٹنگ ہوگی اور اگر آج بریگزٹ معاہدہ منظور کرنے میں کامیاب ہوگئے تو اراکین پارلیمنٹ 22 مئی تک بریگزٹ میں توسیع کو باقی رکھ پائیں گے۔

    یورپی یونین سے بریگزٹ ڈیل منظور کروانے میں کامیابی کے باوجود برطانوی اراکین پارلیمنٹ نے وزیر اعظم تھریسامے کے تیار کردہ بریگزٹ ڈیل کے مسودے کو مسترد کردیا تھا، اس کے علاوہ بھی ہاوس آف کامنز کی جانب سے کئی مرتبہ بریگزٹ ڈیل مسترد کی جاچکی ہے۔

    خیال رہے کہ 27 مارچ کو بریگزٹ پر تھریسامے کی حکومت کو ایک اور ناکامی سامنا کرنا پڑا تھا، برطانوی اراکین پارلیمنٹ نے بریگزٹ کا اختیار وزیراعظم تھریسامے سے چھین لیا تھا، پیش کی جانے والی قرار داد کے حق میں 320 کے مقابلے میں 329 ووٹ پڑے تھے۔

    بعد ازاں تھریسامے حکومت کا کہنا تھا کہ بریگزٹ کے آپشنز پر ترجیحات طے کرنے کا اختیار حاصل کرکے ارکان نے مستقبل کے لیے خطرناک مثال قائم کردی ہے۔

    مزید پڑھیں : بریگزٹ ڈیل میں ناکامی، برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے مستعفی ہونے کا عندیہ دے دیا

    دوسری جانب بریگزٹ ڈیل میں پارلیمنٹ سے ناکامی کے بعد برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے مستعفی ہونے کا عندیہ دے دیا تھا۔

    برطانوی وزیراعظم تھریسامے کا کنزرویٹو پالیمنٹری گروپ سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ بریگزٹ پر ہونے والے آئندہ مذاکرات میں حصہ بھی نہیں لوں گی۔

    وزیر اعظم تھریسا مے سے بریگزٹ امور کا اختیار چھیننے کے بعد ہاؤس آف کامنز اپنے طور پر یہ مرحلہ طے کرنے کے لیے کوشاں ہے، اسی سلسلے میں بریگزٹ پر دوسرے ریفرنڈم سے لے کر یورپی یونین سے بغیر کسی معاہدے کے نکلنے کی تجاویز شامل تھیں۔

    مزید پڑھیں : بریگزٹ: برطانوی پارلیمنٹ کے ارکان کیا چاہتے ہیں؟

    غیر متوقع طور پر ممبران پارلیمنٹ نے ووٹنگ کے لیے لابیوں کا رخ کرنے کا طریقہ کار اپنانے کے بجائے پرنٹ شدہ ووٹنگ کو ترجیح دی جس کے بعد دارالعوام کے اسپیکر جون بیر کاؤ نے نتائج کا اعلان کیا، جن میں نمائندگان نے مندرجہ ذیل تجاویز کو مسترد کردیا۔

    یورپی یونین سے 12 اپریل کو بغیر کسی ڈیل کے انخلا کیا جائے۔

    اگر 12 اپریل تک کوئی معاہدہ نہ ہو تو یک طرفہ طور پر یورپی یونین سےنکلنے کا منصوبہ ترک کردیا جائے۔

    یورپی یونین سے نکلنے کے لیے کسی ڈیل پر ریفرنڈم کرایا جائے۔

    یورپی یونین سے نکلا جائے لیکن یورپی یونین کے 27 ممالک کے ساتھ کسٹم یونین میں رہا جائے۔

    یورپی یونین کو چھوڑا جائے لیکن یورپی اکانومک ایریا میں رہا جائے اور یورپی فری ٹریڈ ایسو سی ایشن میں دوبارہ شمولیت اختیار کی جائے۔

    انخلا کے معاہدے پر لیبر پارٹی کے نقطہ نثر سے تبدیلی لانے کے لیے مذاکرات کیے جائیں۔

    یورپی یونین کی اس پیشکش سے اتفاق کیا جائے کہ دو سال تک برطانوی مصنوعات کو یورپی منڈیوں تک مکمل رسائی حاصل رہے گی۔

    یاد رہے کہ 24 مارچ کو برطانیہ کے یورپی یونین سے انخلاء (بریگزٹ) انخلاء کے خلاف لاکھوں کی تعداد میں برطانوی شہریوں سے دارالحکومت لندن کی سڑکوں پر احتجاجی مارچ کیا تھا جس میں مظاہرین نے وزیر اعظم نے بریگزٹ پر نئے ریفرنڈم کا مطالبہ کردیا۔

    برطانوی شہریوں کی جانب سے 22 مارچ کو پارلیمنٹ کی ویب سائٹ پر ایک پٹیشن دائر کی گئی تھی جس میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ وہ یورپی یونین سے انخلاء کا فیصلہ واپس لے اور یورپی یونین کا رکنیت باقی رکھے جس پر اب تک چالیس لاکھ افراد سے زائد دستخط کرچکے ہیں۔

    مزید پڑھیں : بریگزٹ ڈیل مسترد، تھریسامے کو تاریخی شکست

    بریگزٹ: ہرگزرتا لمحہ تاریخ رقم کررہا ہے

    واضح رہے کہ برطانوی ارکان پارلیمان نے 9 جنوری کو ہونے والی قرارداد کو 297 کے مقابلے میں 308 ووٹوں کی اکثریت سے مسترد کردیا تھا جس میں بریگزٹ ڈیل پر ہونے ہونے والی پارلیمانی ووٹنگ ممکنہ طور پر ناکام رہنے کے بعد پارلیمانی فیصلہ سازی کا طریقہ کار بدلنے کی بات کی گئی تھی۔

    اراکین پارلیمنٹ نے 16 جنوری بریگزٹ معاہدے پر پارلیمنٹ میں ووٹنگ ہوئی تھی جس میں برطانوی حکومت کوشکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ حکومت کی شکست کے بعد اپوزیشن نے وزیراعظم تھریسا مے کے خلاف تحریک عدم اعتماد بھی پیش کی تھی جو ناکام رہی۔

    برطانیہ کی پارلیمنٹ میں وزیراعظم تھریسامے کے یورپی یونین سے انخلاء کے لیے کیے گئے بریگزٹ منصوبے پر 30 جنوری کو پھر ووٹنگ کی گئی تھی، تاہم اراکین پارلیمنٹ نے ایک کے بعد ایک، پانچ ترمیمی بل مسترد کردیا تھا۔

    مزید پڑھیں : برطانوی شاہی خاندان انڈر گراؤنڈ ہونے کی تیاری کیوں کررہا ہے

    بریگزٹ ڈیل نہ ہونے پر برطانیہ میں مارشل لاء لگنے کا خطرہ

    برطانوی حکام کی جانب سے یورپی یونین سے نو ڈیل بریگزٹ کی صورت میں ممکنہ مظاہروں کے پیش نظر ملک میں سرد جنگ کے دوران لاگو کیا جانے والے ایمرجنسی پلان پر دوبارہ عمل شروع کیا گیا تھا تاکہ شاہی خاندان کو محفوظ مقام پر منتقل کیا جاسکے۔

    واضح رہے کہ سنہ 2016 میں 1 کروڑ 70 لاکھ افراد نے (51 فیصد) نے یورپی یونین سے انخلاء کے حق میں ووٹ دیا تھا جبکہ 1 کروڑ 60 لاکھ افراد نے بریگزٹ کے خلاف ووٹنگ کی تھی۔

  • سعودی خاتون کی تھائی لینڈ میں پناہ کی کوشش ناکام

    سعودی خاتون کی تھائی لینڈ میں پناہ کی کوشش ناکام

    بنکاک/ریاض : تھائی حکام نے سعودی عرب کی رہائشی دوشیزہ کی تھائی لینڈ میں سیاسی پناہ کی درخواست منسوخ کرتے ہوئے اسے ایئرپورٹ پر ہی روک دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کی رہائشی 18 سالہ ’راہف محمد القانون‘ نامی خاتون چھ جنوری اتوار کے روز بذریعہ ہوائی جہاز بنکاک پہنچی تھی اور تھائی لینڈ میں سیاسی پناہ حاصل کرنا چاہتی تھی۔

    تھائی لینڈ کے محکمہ امیگریشن کے سربراہ سوراچاتے ہاکپارن کا کہنا تھا کہ راہف القانون زبردستی شادی سے بچنے کے لیے سعودی عرب سے فرار ہوکر بنکاک آئی تھی۔

    امیگریشن حکام کے مطابق ’سعودی لڑکی کو خدشہ ہے کہ اگر اب گھر واپس گئی تو مشکل سے دوچار ہوجائے گی‘۔

    سوراچاتے کا کہنا تھا کہ راہف القانون تھائی لینڈ میں سیاسی پناہ کی متلاشی تھی لیکن تھائی حکام نے پناہ کی درخواست مسترد کرتے ہوئے بنکاک میں موجود سعودی سفارت خانے کو واقعے کی اطلاع دی۔

    اے ایف پی کا کہنا تھا کہ 18 سالہ سعودی شہری بنکاک پہنچی تو ایئرپورٹ پر موجود سعودی حکام کے ساتھ ساتھ کویتی حکام نے بھی اسے روکا اس کا پاسپورٹ زبردستی ضبط کرلیا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق راہف القانون کے معاملے پر انسانی حقوق کے لیے سرگرم افراد نے سوشل میڈیا پر (ہیش ٹیگ سیو راہف القانون) کی مہم شروع کردی ہے، ان کا کہنا ہے کہ اگر راہف القانون واپس سعودی عرب گئی ممکن ہے اس کی جان کی جان خطرے میں پڑجائے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ مذکورہ خاتون براستہ بنکاک آسٹریلیا جانے کی کوشش کررہی تھی۔

    راہف القانون کا کہنا ہے کہ ’میرے پاس آسٹریلیا کا ویزہ موجود ہے لیکن میرا پاسپورٹ سورنابھومی ایئرپورٹ پر سعودی سفارت کار نے ضبط کرلیا ہے۔

    مزید پڑھیں : محمد بن سلمان کی پالیسی پر تنقید، سعودی صحافی ترکی میں قتل

    سعودی خاتون نے برطانوی نشریاتی ادارے کو بتایا کہ ’وہ اسلام سے دستبردار ہوچکی ہے اور اسے خدشہ ہے کہ سعودی حکام زبردستی واپس سعودی عرب بھیج دیں گے اور جہاں اہل خانہ مجھے قتل کردیں گے‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ راہف القانون کا سعودی عرب سے فرار اور بنکاک ایئرپورٹ پر روکے جانے کے معاملے پر سعودی حکومت کا کوئی رد عمل سامنے نہیں آیا ہے۔

  • ہالینڈ میں دہشت گردی کا بڑا منصوبہ ناکام، 7 دہشت گرد گرفتار

    ہالینڈ میں دہشت گردی کا بڑا منصوبہ ناکام، 7 دہشت گرد گرفتار

    ایمسٹرڈم : ڈچ پولیس نے ہالینڈ میں دہشت گردی کی منصوبہ بندی ناکام بناتے ہوئے سات دہشت گردوں کو گرفتار کرکے تحقیقات کے لیے جیل عقوبت خانے میں منتقل کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی ملک ہالینڈ کے دارالحکومت ایمسٹردم کی پولیس نے خفیہ اطلاعات پر کارروائی کرتے ہوئے دہشت گردی کے بڑے منصوبے کو ناکام بناتے ہوئے 7 دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ پولیس نے سرچ آپریشن کے دوران مذکورہ دہشت گردوں کے قبضے سے خطرناک مشین گنیں، خودکش جیکٹیں اور کار بم کی چیزیں برآمد ہوئی ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ مذکورہ 7 مشتبہ دہشت گرد ہالینڈ کے دارلحکومت اور ملک کے دیگر میں خودکش جیکٹوں اور مشین گنوں سمیت کار بم حملے کرنے کی منصوبہ بندی کررہے تھے۔

    یورپی نیوز ایجنسیوں کا کہنا تھا کہ حکام کی جانب سے حراست میں لیے گئے ساتوں دہشت گردوں سے متعلق مزید تفصیلات فراہم نہیں کیں کہ ان کا ہدف کون سے مقامات تھے۔


    مزید پڑھیں : نیدرلینڈز: ریلوے اسٹیشن پر چاقو سے حملہ، تین افراد زخمی


    یاد رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں نیدرلینڈز کے دارالحکومت ایمسٹرڈیم میں قائم مصرف ترین ریلوے اسٹیشن پر مشتبہ شخص نے حملہ کردیا تھا جس کے نتیجے میں تین افراد شدید زخمی ہوئے بعد ازاں پولیس نے بھرپور کارروائی کی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ڈچ پولیس نے پہلے فائرنگ کرکے حملہ آور کو زخمی کیا اور پھر موقع پر ہی گرفتار بھی کرلیا تھا، واقعے کے بعد حملہ آور اور دیگر تین زخمیوں کو علاج کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا تھا۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ واقعہ دوپہر میں پیش آیا اس دوران ہزاروں افراد ریلوے اسٹیشن پر موجود تھے، جبکہ پولیس نے دیگر قانونی کارروائی کے لیے ریلوے اسٹیشن کو خالی بھی کرایا تھا۔

  • کراچی، عید کے تیسرے روز بھی حکام آلائشیں اٹھانے میں ناکام

    کراچی، عید کے تیسرے روز بھی حکام آلائشیں اٹھانے میں ناکام

    کراچی : عید قرباں کے تیسرے روز بھی فرزندان اسلام نے  اللہ کی راہ میں اپنے جانوروں کو قربان کیا،لیکن حکام شہر کے مختلف علاقوں سے آلائشیں اٹھانے میں تاحال ناکام رہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی سے آلائشیں اٹھانے کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے، ڈی ایم سیز اور سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ آلائشیں اٹھانے میں ناکام رہا۔

    ملک بھر میں عید الاضحیٰ کے تیسرے روز بھی قربانی کا سلسلہ جاری رہا، سنت ابراہیمی کی پیروی کرتے ہوئے رب کی خوشنودی کی خاطر فجر کے بعد سے ہی مسلمان قربانی میں مصروف تھے۔

    کراچی میں انتظامیہ کے مطابق عید کے تینوں دن دس لاکھ سے زائد جانوروں کو قربان کیا گیا۔

    شہر قائد میں لاکھوں جانوروں کی قربانی کے بعد آلائشیں اٹھانے کا عمل بھی انتہائی سست تھا، مختلف علاقوں میں بلدیاتی عملہ پہنچ ہی نہ سکا جبکہ دیگر شہروں کے کئی علاقوں سے جانوروں کی آلائشیں نہ اٹھائی جا سکیں، جس سے شہری پریشان ہیں‌۔

    رپورٹس کے مطابق شہر کی سڑکوں، گلیوں سے آلائشیں مکمل طور پر نہ اٹھائی جاسکیں، کچرے کے ڈھیروں میں آلائشیں موجود ہونے سے تعفن پھیلنے لگا جبکہ ضلع وسطی، جنوبی، غربی اور ملیر میں آلائشیں اٹھانے کا عملہ نہیں پہنچ سکا۔

    شہریوں نے اپنی مدد آپ کے تحت رقم دے کر آلائشیں اٹھوائیں، کراچی کے علاقے لانڈھی ٹاؤن میں قربانی کے جانوروں کی آلائشیں نہ اٹھانے پر علاقہ مکینوں کی جانب سے احتجاج بھی کیا۔

  • ترکی: دو برس قبل نافذ ہونے والی ایمرجنسی کے خاتمے کا اعلان

    ترکی: دو برس قبل نافذ ہونے والی ایمرجنسی کے خاتمے کا اعلان

    انقرہ : ترکی کے صدر طیب اردوگان نے دو برس قبل ملک میں ناکام فوجی بغاوت کے بعد نافذ ہونے والی ایمرجنسی آج ختم کرنے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی کی حکومت نے ملک بھر میں ایمرجنسی ختم کردی ہے، ملک بھر میں نافذ کی جانے والی ایمرجنسی دو برس قبل ترکی کے صدر رجب طیب اردوگان نے فوجی بغاوت کے ناکام ہونے کے بعد نافذ کی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ترکی کے صدر رجب طیب اردوگان نے سنہ 2016 میں ناکام فوجی بغاوت کے بعد ایمرجنسی نافذ کرکے ہزاروں افراد کو ملازمتوں سے برطرف کرکے گرفتار کرلیا گیا تھا۔

    ترکی میں دو سال سے نافذ ایمرجنسی کو صدر طیب اردوگان نے دوبارہ مملکت کا صدر منتخب ہونے کے ختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ترکی میں آج دو سال بعد مذکورہ ایمرجنسی کو ختم کیا گیا ہے تاہم اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے تحفظات کا اظہار کیا جارہا ہے۔

    اس پيش رفت کے چند روز بعد صدر اردگان نے ایمرجنسی نافذ کرنے کا اعلان کر ديا تھا، عموماً ہنگامی حالت کا نفاذ تين ماہ تک جاری رہتا ہے ليکن اس ميں سات مرتبہ توسيع کی گئی۔

    ایک جانب ایمرجنسی کا خاتمہ کیا جارہا ہے تو دوسری جانب فوجی بغاوت میں ملوث لوگوں کا ٹرائل بھی جاری ہے اور اب تک فوجیوں اور صحافیوں کے علاوہ دیگر ملوث افراد کو سزائیں سنائی جاچکی ہیں۔

    خیال رہے کہ اب تک 1 لاکھ 7 ہزار افراد کو ریاست کے خلاف بغاوت کرنے کے شبے میں ایمرجنسی نافذ کرنے کے بعد عوامی ملازمتوں سے جبراً دستبردار کردیا تھا، جن میں سے 50 ہزار افراد کو ٹرائل کے بعد جیل منتقل کردیا تھا۔

    واضح رہے کہ 18 جولائی 2016 کو ترکی میں فوج کے باغی گروہ نے اقتدار پر قابض ہونے کی کوشش کی تھی جسے عوام نے ناکام بنادیا تھا، اس دوران عوام سڑکوں پر نکل کر آئے اور فوجی ٹینکوں کے سامنے ڈٹ گئے تھے جس کے بعد ترک فوج کے باغی ٹولے نے ہتھیار ڈال کر اپنی شکست تسلیم کی تھی اور پھر انہیں گرفتار کرلیا گیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • بیٹی کی فروخت ناکام، شہریوں نے ماں کو رنگے ہاتھوں پکڑ لیا

    بیٹی کی فروخت ناکام، شہریوں نے ماں کو رنگے ہاتھوں پکڑ لیا

    فیصل آباد: شہریوں نے ماں کے ہاتھوں بارہ سالہ بیٹی کی فروخت کی کوشش ناکام بناتے ہوئے خاتون اور اس کے داماد کو تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد پولیس کے حوالے کر دیا گیا ۔

    تفصیلات کے مطابق فیصل آباد کے علاقے جھنگ روڈ پر واقع ماڈل بازار میں رشید آباد کی ہائشی پروین نامی خاتون نے جمعے کی رات داماد کے ہمراہ مل کر اپنی بیٹی کو مبینہ طور پر ایک شخص کو فروخت کرنے کی کوشش کی۔

    مقدس نے بازار پہنچنے ہی ماں سے ہاتھ چڑوا کر وہاں موجود شہریوں سے مدد طلب کی، متاثرہ لڑکی کے شور مچانے پر کار سوار (خریدار) جائے وقوعہ سے فرار ہوگیا تاہم لوگوں نے ماں اور داماد کو پکڑ کر چھان بین شروع کی۔

    بعد ازاں کچھ لوگوں کی جانب سے دونوں کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور پولیس کے پہنچنے پر انہیں مقامی افسران کے حوالے کردیا، جس کے بعد پولیس نے دونوں سے تفتیش شروع کردی ہے۔

    اس موقع پر مقدس نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’میرے والد مقامی موٹر مارکیٹ میں سیکیورٹی گارڈ کی نوکری کرتے ہیں تاہم میری ماں مجھے دیڑھ لاکھ روپے میں فروخت کرنا چاہتی تھی‘‘۔

    مقدس نے کہا کہ ’’میری والدہ مجھے جھوٹ بول کر یہاں تک لائی تاہم راستے میں صیح بات کا علم ہونے پر میں نے فرار ہونے کی کوشش کی تو میرے ساتھ زبردستی کی مگر بازار پہنچتے ہی میں نے شور کیا اور اپنی جان بچائی‘‘۔