Tag: faisal raza abidi

  • الیکٹرانک کرائم کی عدالت نے فیصل رضا عابدی کو بری کردیا

    الیکٹرانک کرائم کی عدالت نے فیصل رضا عابدی کو بری کردیا

    اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت میں وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کی انسداد الیکٹرانک کرائم عدالت نے پیپلز پارٹی کے رہنما اور سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی کو عدلیہ کے خلاف نازیبا الفاظ کے استعمال کے کیس میں باعزت بری کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی کے خلاف محفوظ شدہ فیصلہ انسداد الیکٹرنک کرائم کورٹ کے جج طاہر محمود نے سنایا۔ فیصل رضا کے خلاف 4 مقدمات درج کیے گئے تھے، تاہم انسداد الیکٹرانک کرائم عدالت نے الزامات ثابت نہ ہونے پر انہیں باعزت بری کردیا۔

    سابق سینیٹر نے سابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کے خلاف نازیبا الفاظ ادا کیے تھے جس کے بعد 21 ستمبر کو ان کے خلاف انسداد دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

    مقدمہ اسلام آباد کے تھانہ سیکرٹریٹ میں سپریم کورٹ کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا۔ پولیس کا کہنا تھا کہ فیصل رضا عابدی نے ایک ٹی وی پروگرام میں چیف جسٹس کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال کیے ہیں۔

    عدالت میں دوران سماعت اپنے بیان میں فیصل رضا کا کہنا تھا کہ میں عدلیہ کی آزادی کے لیے پیش پیش تھا، 12 مئی سنہ 2007 کے سانحے میں میرے 17 ساتھی شہید ہو گئے تھے۔

    انہوں نے کہا کہ وہ آئینِ پاکستان کے تحت تمام عدالتوں کے حکم ناموں کا احترام کرتے ہیں۔

    فیصل رضا نے عدالت کو بتایا تھا کہ سپریم جوڈیشل کونسل نے مجھے اختیار دیا ہے کہ کوئی بھی کورٹ آئین کی خلاف ورزی کرے تو میں تنقید کروں، 2 سابق چیف جسٹس کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنسز بھی دائر کیے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ساری زندگی آئینِ پاکستان کا دفاع کروں گا، کبھی کسی ادارے کو دھمکی نہیں دی۔ توہین کا سوچ بھی نہیں سکتا۔

    سپریم کورٹ میں کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے فیصل رضا عابدی کی غیر مشروط معافی قبول کرتے ہوئے کیس ختم کر دیا تھا اور کہا تھا کہ یہ معافی توہین عدالت کیس تک محدود ہوگی۔ دیگر مقدمات اسی طرح قائم رہیں گے۔

    فیصل رضا عابدی سنہ 2009 سے 2013 تک پیپلز پارٹی کے سینیٹر رہے۔ اس دوران وہ کئی قائمہ کمیٹیوں کے رکن بھی رہے جبکہ وہ پیپلز پارٹی کراچی ڈویژن کے صدر بھی رہے۔

  • ساری زندگی آئینِ پاکستان کا دفاع کروں گا، فیصل رضا عابدی

    ساری زندگی آئینِ پاکستان کا دفاع کروں گا، فیصل رضا عابدی

    اسلام آباد: انسدادِ دہشت گردی عدالت میں اعلیٰ عدلیہ کے خلاف نازیبا زبان استعمال کرنے کے معاملے میں سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی پر جرح مکمل کرلی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق توہین عدالت معاملے کی سماعت انسداد دہشت گردی عدالت کے جج شاہ رخ ارجمند نے کی ، عدالت کے روبرو فیصل رضاعابدی نے اپنا بیان قلم بندی کروایا۔

    اپنے بیان میں ان کا کہنا تھاکہ عدلیہ کی آزادی کے لئے میں پیش پیش تھا،12 مئی 2007 کے سانحے میں میرے 17 ساتھی شہید ہو گئے تھے۔ فیصل رضا عابدی نے اپنے بیان میں مزید کہا ہے کہ وہ آئینِ پاکستان کے تحت تمام عدالتوں کے حکم ناموں کا احترام کرتے ہیں ۔

    انہوں نے عدالت کو بتایا کہ سپریم جوڈیشل کونسل نے مجھے اختیار دیا ہے کہ کوئی بھی کورٹ آئین کی خلاف ورزی کرے تو میں تنقید کروں ،دو سابق چیف جسٹس کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنسز دائر کئے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ساری زندگی آئینِ پاکستان کا دفاع کروں گا۔ فیصل رضا عابدی نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ میں نے کبھی کسی ادارے کو دھمکی نہیں دی۔توہین کا سوچ بھی نہیں سکتا۔

    بیان قلم بند کروانے کے بعد استغاثہ کی جانب سے فیصل رضا عابدی پر جرح بھی مکمل کر لی گئی۔ جج شاہ رخ ارجمند نے کیس کی سماعت 18 اپریل تک ملتوی کردی۔

    یاد رہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کے خلاف نازیبا الفاظ بولنے کے معاملے پر پیپلز پارٹی کے سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی کے خلاف گزشتہ برس 21 ستمبر کو انسدادِ دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

    سپریم کورٹ میں گزشتہ سال دسمبر میں توہینِ عدالت کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے فیصل رضا عابدی کی غیر مشروط معافی قبول کرتے ہوئے کیس ختم کر دیا تھا اور کہا تھا کہ یہ معافی توہین عدالت کیس تک محدود ہوگی ۔ دیگر مقدمات اسی طرح قائم رہیں گے۔

  • فیصل رضا عابدی پر25 فروری کو فردِ جرم عائد کی جائے گی

    فیصل رضا عابدی پر25 فروری کو فردِ جرم عائد کی جائے گی

    اسلام آباد: سائبرکرائم کے انسداد کی خصوصی عدال نے سابق سینیٹر فیصل رضاعابدی پرفردجرم عائدکرنےکی کارروائی 25فروری تک ملتوی کردی۔

    تفصیلات کےمطابق سائبر کرائم کے مقدمات کی سماعت کے لیے قائم کی جانے والی خصوصی عدالت کے جج طاہر محمود نے فیصل رضا عابدی کے عدلیہ مخالف بیانات کیس کی سماعت کی۔

    اس موقع پر سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی کمرہ عدالت میں موجود تھے تاہم اس مقدمے میں ان کے ساتھ نامزد شریک ملزم ہنس مسرور عدالت کے روبرو پیش نہ ہوئے، جس کے سبب فردِ جرم عائد نہیں کی جاسکی۔

    عدالت نے اس موقع پر تمام ملزمان کو 25 فروری کو عدالت میں پیشی لازمی بنانے کا حکم صادر کرتے ہوئے عدالت کی کارروائی ملتوی کردی ۔

    فیصل رضا عابدی کی غیر مشروط معافی قبول

    گزشتہ سماعت می عدالت کی جانب سے فیصل رضا عابدی کو مقدمے کی نقول فراہم کر دی گئیں تھیں ،اور انہیں18فروری کو حاضری یقینی بنانے کا بھی حکم دیا گیا تھا

    یاد رہے کہ اس سے قبل اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت بھی عدلیہ کے خلاف اشتعال انگیز انٹرویو کیس میں سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی پر فرد جرم عائد کرچکی ہے جبکہ تاہم انہوں نےصحت جرم سے انکار کر دیا تھا۔

    دسمبر 2018 میں ہی سپریم کورٹ میں توہینِ عدالت کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے فیصل رضا عابدی کی غیر مشروط معافی قبول کرتے ہوئے کیس ختم کر دیا تھا۔سپریم کورٹ نے رولنگ دیتے ہوئے کہا تھا کہ معافی صرف توہینِ عدالت تک محدود ہوگی، اس معافی کا فیصل رضا عابدی کے دیگر معاملات سے تعلق نہیں ہے۔

  • توہینِ عدالت کیس: فیصل رضا عابدی کی غیر مشروط معافی قبول

    توہینِ عدالت کیس: فیصل رضا عابدی کی غیر مشروط معافی قبول

    اسلام آباد: عدلیہ کے خلاف اشتعال انگیز انٹرویو کیس میں سپریم کورٹ نے سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی کی غیر مشروط معافی قبول کر لی۔

    تفصیلات کے مطابق آج سپریم کورٹ میں توہینِ عدالت کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے فیصل رضا عابدی کی غیر مشروط معافی قبول کرتے ہوئے کیس ختم کر دیا۔

    [bs-quote quote=”معافی صرف توہینِ عدالت تک محدود ہوگی، دیگر معاملات سے تعلق نہیں ہے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”سپریم کورٹ”][/bs-quote]

    سپریم کورٹ نے رولنگ دیتے ہوئے کہا کہ معافی صرف توہینِ عدالت تک محدود ہوگی، اس معافی کا فیصل رضا عابدی کے دیگر معاملات سے تعلق نہیں ہے۔

    جج نے توہینِ عدالت کیس خارج کرتے ہوئے کہا کہ ہم تنقید سے نہیں گھبراتے، جائز تنقید کا خیر مقدم کرتے ہیں، میڈیا پر اداروں سے متعلق بات کرتے ہوئے احتیاط کرنی چاہیے۔

    واضح رہے کہ دو روز قبل عدالت نے سابق سینیٹر پر فردِ جرم عائد کیا، تاہم فیصل رضا عابدی نے صحتِ جرم سے انکار کر دیا تھا۔


    یہ بھی پڑھیں:  عدلیہ کے خلاف اشتعال انگیزانٹرویو کیس: سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی پر فرد جرم عائد


    جس پر عدالت نے آئندہ سماعت پر استغاثہ کے گواہوں کو طلب کر لیا، دوسری طرف وکیل نے استدعا کی کہ فیصل رضا عابدی کی طبیعت ناساز ہے، اسپتال منتقل کیا جائے، جس پر عدالت نے ان کا دوبارہ طبی معائنہ کرانے کا حکم دیا۔

    یاد رہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کے خلاف نازیبا الفاظ بولنے کے معاملے پر پیپلز پارٹی کے سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی کے خلاف 21 ستمبر کو انسدادِ دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

  • عدلیہ کیخلاف اشتعال انگیزانٹرویو کیس ، سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی پر فرد جرم عائد

    عدلیہ کیخلاف اشتعال انگیزانٹرویو کیس ، سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی پر فرد جرم عائد

    اسلام آباد : عدلیہ کیخلاف اشتعال انگیزانٹرویو کیس میں سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی پرفرد جرم عائد کردی اور گواہ طلب کرلئے جبکہ فیصل عابدی کادوبارہ طبی معائنہ کرانے کا بھی حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت نے عدلیہ کیخلاف اشتغال انگیزانٹرویو کیس میں سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی پرفرد جرم عائد کردی، فیصل رضا عابدی نےصحت جرم سے انکار کر دیا ہے۔

    جس پر عدالت نے آئندہ سماعت پر استغاثہ کے گواہوں کو طلب کر لیا ہے، وکیل نے استدعا کی فیصل رضا عابدی کی طبیعت ناساز ہے ہسپتال منتقل کیا جائے، جس پر عدالت نے فیصل رضا عابدی کا دوبارہ طبی معائنہ کرانے کا حکم دیا اور کہا ضرورت پیش آنے کے بعد منتقلی کا فیصلہ کیا جائے گا۔

    یاد رہے 6 دسمبر کواسلام آباد ہائی کورٹ نے فیصل رضا عابدی کے طبی معائنے کیلئے پمز انتظامیہ کو ایک ہفتے میڈیکل بورڈ بنانے کا حکم دیا تھا اور کہا تھا کہ عدالت میڈیکل بورڈ کی رپورٹ کی روشنی میں فیصلہ کرے گی۔

    واضح رہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کے خلاف نازیبا الفاظ بولنے کے معاملے پر پیپلز پارٹی کے سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی کے خلاف 21 ستمبر کو انسداد دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

    اسلام آباد کے تھانہ سیکٹریٹریٹ میں مقدمہ سپریم کورٹ کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا،  پولیس کا کہنا تھا کہ فیصل رضا عابدی نے ایک ٹی وی پروگرام میں چیف جسٹس کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال کیے تھے۔

    مزید پڑھیں: گرفتار فیصل رضا عابدی کوجوڈیشل ریمانڈ پرجیل بھیجنے کاحکم

    فیصل رضا عابدی 10 اکتوبر کو توہین عدالت کیس میں جب سپریم کورٹ میں پیشی کے بعد عدالت سے باہر آئے تو پولیس نے انہیں گرفتار کرکے تھانہ سیکرٹریٹ منتقل کر دیا تھا۔

    بعد ازاں اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت نے پولیس کی رپورٹ کے بعد ان کی عبوری ضمانت منسوخ کردی تھی اور فیصل رضا عابدی کو دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کیا تھا۔

    خیال رہے کہ فیصل رضا عابدی سنہ 2009 سے 2013 تک پی پی کے سینیٹر رہے۔ اس دوران وہ کئی قائمہ کمیٹیوں کے رکن بھی رہے۔

  • اسلام آباد : فیصل رضا عابدی کے طبی معائنے کیلئے میڈیکل بورڈ بنانے کا حکم

    اسلام آباد : فیصل رضا عابدی کے طبی معائنے کیلئے میڈیکل بورڈ بنانے کا حکم

    اسلام آباد : عدالت نے فیصل رضا عابدی کی درخواست پر ان کے طبی معائنے کیلئے میڈیکل بورڈ بنانے کا حکم دے دیا، ایم ایس پمز اسپتال کو سات یوم میں رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال کرنے سے متعلق کیس میں فیصل رضا عابدی کی ضمانت بعد از گرفتاری کی دائر درخواست پر سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ میں ہوئی۔

    سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس اطہرمن اللہ اور جسٹس میاں گل نے کی، دوران سماعت جسٹس اطہر من اللہ نے فیصل رضا عابدی سے پوچھا کہ آپ کیا میڈیکل گراؤنڈ پر ضمانت چاہتے ہیں؟ جس کا انہوں نے مثبت جواب دیا۔

    عدالت نے فیصل رضا عابدی کے طبی معائنے کیلئے ان کی دونوں درخواستیں منسلک کرتے ہوئے میڈیکل بورڈ بنانے کا حکم دے دیا، عدالت نے پمز انتظامیہ کو حکم دیا کہ ایک ہفتے میں میڈیکل بورڈ تشکیل دے، عدالت میڈیکل بورڈ کی رپورٹ کی روشنی  میں  فیصلہ کرے گی، بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت میڈیکل رپورٹ تک ملتوی کر دی۔

    واضح رہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کے خلاف نازیبا الفاظ بولنے کے معاملے پر پیپلز پارٹی کے سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی کے خلاف 21 ستمبر کو انسداد دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

    فیصل رضا عابدی توہین عدالت کیس میں جب سپریم کورٹ میں پیشی کے بعد عدالت سے باہر آئے تو پولیس نے انہیں گرفتار کرکے تھانہ سیکرٹریٹ منتقل کر دیا تھا۔

    مزید پڑھیں: گرفتار فیصل رضا عابدی کوجوڈیشل ریمانڈ پرجیل بھیجنے کاحکم

    بعد ازاں اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت نے پولیس کی رپورٹ کے بعد ان کی عبوری ضمانت منسوخ کردی تھی اور فیصل رضا عابدی کو دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کیا تھا۔

  • توہین عدالت کیس، فیصل رضاعابدی کو مزید 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا

    توہین عدالت کیس، فیصل رضاعابدی کو مزید 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا

    اسلام آباد : عدلیہ مخالف بیانات کیس میں عدالت نے ملزم فیصل رضاعابدی کو مزید 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق سینیٹر فیصل رضاعابدی کے خلاف عدلیہ مخالف بیانات کیس کی سماعت ہوئی، سینئرسول جج عامرعزیزخان کیس کی سماعت کی، فیصل رضاعابدی کوڈسٹرکٹ اینڈسیشن کورٹ میں پیش کیا گیا۔

    ایف آئی اے کی جانب سے فیصل رضاعابدی کے مزید ریمانڈ کی استدعا کی گئی، وکیل ایف آئی اے نے کہا ہم پتہ کرناچاہتےہیں یہ مہم کیوں چلائی گئی۔

    وکیل صفائی نے اپنے دلائل میں کہا ایک ہی ایشوپر3،3ایف آئی آردرج کرائی گئیں، سیکشن6 اورسیکشن7 کسی صورت میں موکل پراپلائی نہیں ہوتا، موکل کوئی دہشت گرد نہیں، سابق سینیٹر، انجینئر اور ایک اچھا شہری ہے۔

    وکیل صفائی کی جانب سے عدالت میں درخواست دائر کی گئی، جس میں کہا گیا کہ فیصل رضاعابدی سانس کی بیماری میں مبتلاہیں جیل میں ماحول مناسب نہیں۔

    عدالت نے مزید ریمانڈ کی استدعا پر فیصلہ محفوظ کرلیا ، اور بعد میں سناتے ہوئے فیصل رضاعابدی کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔

    گذشتہ روز پاکستان پیپلزپارٹی کے سابق رہنما اورسینیٹرفیصل رضا عابدی کی گرفتارکے خلاف تحریک کا آغاز کیا گیا اور تحریک کاپہلااحتجاج کراچی میں پرانی نمائش چورنگی پر ہوا۔

    فیصل رضاعابدی کے والد نیئررضانے پرانی نمائش چورنگی پرنیوزکانفرنس کی، جس میں فیصل رضا عابدی فری مومومنٹ کے آغاز کااعلان کیا،ان کاکہناتھاکہ ان کے بیٹے کوجھوٹے الزامات میں گرفتار کیا گیا اوراس کے ساتھ دوہرا معیارانصاف قائم کیا گیا۔

    یاد رہے 13 اکتوبر فیصل رضا عابدی کو اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج سہیل ناصرکے روبرو پیش کیا گیا تھا ، عدالت نے توہین گرفتار فیصل رضا عابدی کوجوڈیشل ریمانڈ پرجیل بھیجنے کا حکم دیا تھا۔

    مزید پڑھیں : گرفتار فیصل رضا عابدی کوجوڈیشل ریمانڈ پرجیل بھیجنے کاحکم

    اس سے قبل 11 اکتوبر کو اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت نے چیف جسٹس کے خلاف نازیباالفاظ کے استعمال کیس میں پولیس کی رپورٹ کے بعد عبوری ضمانت منسوخ کردی تھی اور فیصل رضا عابدی کو دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کیا تھا۔

    ریمانڈ سے ایک روز قبل فیصل رضا عابدی توہین عدالت کیس میں جب سپریم کورٹ میں پیشی کے بعد عدالت سے باہر آئے تو پولیس نے انہیں گرفتار کرکے تھانہ سیکرٹریٹ منتقل کر دیا تھا۔

    واضح رہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کے خلاف نازیبا الفاظ بولنے کے معاملے پر پیپلز پارٹی کے سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی کے خلاف 21 ستمبر کو سائبرکرائم ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

    اسلام آباد کے تھانہ سیکٹریٹریٹ میں مقدمہ سپریم کورٹ کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا۔ پولیس کا کہنا تھا کہ فیصل رضا عابدی نے ایک ٹی وی پروگرام میں چیف جسٹس کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال کیے تھے۔ ایف آئی آر میں مذکورہ پروگرام کے اینکر کا نام بھی درج کیا گیا ہے اور اس کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔

    خیال رہے کہ فیصل رضا عابدی سنہ 2009 سے 2013 تک پی پی کے سینیٹر رہے۔ اس دوران وہ کئی قائمہ کمیٹیوں کے رکن بھی رہے۔

  • گرفتار فیصل رضا عابدی کوجوڈیشل ریمانڈ پرجیل بھیجنے کاحکم

    گرفتار فیصل رضا عابدی کوجوڈیشل ریمانڈ پرجیل بھیجنے کاحکم

    اسلام آباد : عدالت نے توہین عدالت کیس میں گرفتارفیصل رضا عابدی کوجوڈیشل ریمانڈ پرجیل بھیجنے کاحکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن میں سابق فیصل رضا عابدی کیخلاف توہین عدالت کیس کی سماعت ہوئی، فیصل رضا عابدی کو ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج سہیل ناصرکے روبرو پیش کیا گیا ۔

    دوران سماعت فاضل جج نے ریمارکس دئیے پولیس کو جو کچھ ہورہا ہے، وہ نظرکیوں نہیں آرہا، حیرانی ہے اسلام آباد پولیس اتنی ذمہ دار کیسے ہوگئی۔

    عدالت کا کہنا تھا یہاں تولوگ درخواست دے کر مر جاتے ہیں کوئی کارروائی نہیں ہوتی، ایک شخص پیشی کے بعد نکل رہا تھا، اس کو گرفتار کرلیا، کسی کی حمایت نہیں کررہے صرف مساوی نظام کی بات کر رہے ہیں۔

    عدالت نے پولیس سے استفسار کیا کہ کیا فیصل رضا عابدی کو پہلے مقدمے میں گرفتار کرنے کی کوشش کی تھی؟ جس پر پولیس نے بتایا کہ پولیسں ٹیم گرفتاری کیلئے کراچی گئی تھی لیکن گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔

    عدالت نے توہین گرفتار فیصل رضا عابدی کوجوڈیشل ریمانڈ پرجیل بھیجنے کا حکم دے دیا۔

    یاد رہے دو روز قبل اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت نے چیف جسٹس کے خلاف نازیباالفاظ کے استعمال کیس میں پولیس کی رپورٹ کے بعد عبوری ضمانت منسوخ کردی تھی اور فیصل رضا عابدی کو دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کیا تھا۔

    ایک روز قبل فیصل رضا عابدی توہین عدالت کیس میں  جب سپریم کورٹ میں  پیشی کے بعد عدالت سے باہر آئے تو پولیس نے انہیں گرفتار کرکے تھانہ سیکرٹریٹ منتقل کر دیا تھا۔

    مزید پڑھیں : توہین عدالت کیس ، فیصل رضا عابدی کو گرفتار کرلیا گیا

    پولیس کا کہنا تھا کہ فیصل رضا عابدی کیخلاف گزشتہ شب تھانہ سیکرٹریٹ میں نئی ایف آئی آر درج کی گئی تھی، جس میں ان پر اعلیٰ عدلیہ کیخلاف توہین آمیز بیانات دینے کا الزام ہے۔

    خیال رہے دو اکتوبر کو اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے فیصل رضا عابدی کی ضمانت گیارہ اکتوبر تک منظور کرتے ہوئے ایک لاکھ کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا تھا۔

    واضح رہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کے خلاف نازیبا الفاظ بولنے کے معاملے پر پیپلز پارٹی کے سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی کے خلاف 21 ستمبر کو انسداد دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

    مزید پڑھیں : چیف جسٹس کے خلاف نازیبا الفاظ کے استعمال کا مقدمہ، فیصل رضا عابدی کی ضمانت منظور

    اسلام آباد کے تھانہ سیکٹریٹریٹ میں مقدمہ سپریم کورٹ کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا۔ پولیس کا کہنا تھا کہ فیصل رضا عابدی نے ایک ٹی وی پروگرام میں چیف جسٹس کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال کیے تھے۔ ایف آئی آر میں مذکورہ پروگرام کے اینکر کا نام بھی درج کیا گیا ہے اور اس کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔

    خیال رہے کہ فیصل رضا عابدی سنہ 2009 سے 2013 تک پی پی کے سینیٹر رہے۔ اس دوران وہ کئی قائمہ کمیٹیوں کے رکن بھی رہے۔

  • چیف جسٹس کیخلاف نازیباگفتگو، فیصل رضاعابدی 2روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

    چیف جسٹس کیخلاف نازیباگفتگو، فیصل رضاعابدی 2روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

    اسلام آباد : چیف جسٹس کیخلاف نازیبا گفتگو پر توہین عدالت کیس میں انسداددہشت گردی  کی عدالت نے فیصل رضاعابدی کا دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت میں چیف جسٹس کے خلاف نازیباالفاظ کے استعمال کیس کی سماعت ہوئی ، فیصل رضا عابدی کو اے ٹی سی جج سید کوثر عباس زیدی کی عدالت میں پیش کیا گیا۔

    پولیس نے عدالت کو بتایا فیصل رضاعابدی ایک اور مقدمہ میں تھانہ سیکریٹریٹ کی حراست میں ہیں، عدالت نے پولیس کی رپورٹ کے بعد عبوری ضمانت منسوخ کردی۔

    انسداد دہشت گردی عدالت نے فیصل رضا عابدی کو دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔

    اس سے قبل توہین عدالت کے معاملے پر اسلام آبادہائی کورٹ نے فیصل رضاعابدی کیس سے سائبرکرائم دفعات نکالنے کی درخواست مسترد کردی جبکہ سابق سینیٹر کی مقدمہ ختم کرنے کی درخواست بھی خارج کردی گئی۔

    یاد رہے گذشتہ روزفیصل رضا عابدی توہین عدالت کیس میں سپریم کورٹ میں پیش ہوئے، وہ جب پیشی کے بعد عدالت سے باہر آئے تو پولیس نے انہیں گرفتار کرکے تھانہ سیکرٹریٹ منتقل کر دیا تھا۔

    مزید پڑھیں : توہین عدالت کیس ، فیصل رضا عابدی کو گرفتار کرلیا گیا

    پولیس کا کہنا تھا کہ فیصل رضا عابدی کیخلاف گزشتہ شب تھانہ سیکرٹریٹ میں نئی ایف آئی آر درج کی گئی تھی، جس میں ان پر اعلیٰ عدلیہ کیخلاف توہین آمیز بیانات دینے کا الزام ہے۔

    خیال رہے دو اکتوبر کو اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے فیصل رضا عابدی کی ضمانت گیارہ اکتوبر تک منظور کرتے ہوئے ایک لاکھ کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا تھا۔

    واضح رہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کے خلاف نازیبا الفاظ بولنے کے معاملے پر پیپلز پارٹی کے سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی کے خلاف 21 ستمبر کو انسداد دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

    مزید پڑھیں : چیف جسٹس کے خلاف نازیبا الفاظ کے استعمال کا مقدمہ، فیصل رضا عابدی کی ضمانت منظور

    اسلام آباد کے تھانہ سیکٹریٹریٹ میں مقدمہ سپریم کورٹ کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا۔ پولیس کا کہنا تھا کہ فیصل رضا عابدی نے ایک ٹی وی پروگرام میں چیف جسٹس کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال کیے تھے۔ ایف آئی آر میں مذکورہ پروگرام کے اینکر کا نام بھی درج کیا گیا ہے اور اس کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔

    خیال رہے کہ فیصل رضا عابدی سنہ 2009 سے 2013 تک پی پی کے سینیٹر رہے۔ اس دوران وہ کئی قائمہ کمیٹیوں کے رکن بھی رہے۔

  • فیصل رضاعابدی کی مقدمے سے سائبر کرائم کی دفعات نکالنے کی استدعا مسترد

    فیصل رضاعابدی کی مقدمے سے سائبر کرائم کی دفعات نکالنے کی استدعا مسترد

    اسلام آباد :اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق سینیٹر فیصل رضاعابدی کی مقدمے سے سائبر کرائم کی دفعات نکالنے کی استدعامسترد کردی، جسٹس محسن اختر نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا مذاق بنا رکھا ہے، جس کا جی چاہتا ہے عدلیہ پر کچڑ اچھالتا ہے۔ عدلیہ سے دھمکی کا رویہ درست نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق توہین عدالت کے معاملے پر اسلام آبادہائی کورٹ نے فیصل رضاعابدی کیس سے سائبرکرائم دفعات نکالنے کی درخواست مسترد کردی جبکہ سابق سینیٹر کی مقدمہ ختم کرنے کی درخواست بھی خارج کردی گئی۔

    وکیل صفائی کا دلائل میں کہنا تھا تین ایف آئی آر ایک ہی جرم میں کاٹی گئیں، جو غیر قانونی ہے، جس پر جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا سزا ایک میں ہی ہو گی تین میں نہیں۔

    جسٹس محسن اختر کیانی نے وکیل صفائی سے استفسار کیا کہ کیا آپ نےعدالت کی توہین کی ہے؟ وکیل نے جواب دیا نہیں توہین نہیں کی سخت الفاظ کہے تھے۔

    جسٹس محسن نے برہمی کااظہار کرتے ہوئے کہامذاق بنارکھا ہےجس کاجی چاہتا ہےعدلیہ پر کچڑ اچھالتا ہے، عدلیہ کو چیف جسٹس آف پاکستان کو سر عام دھکمیاں دی جارہی ہیں،عدلیہ سے دھمکی کارویہ درست نہیں۔

    یاد رہے گذشتہ روزفیصل رضا عابدی توہین عدالت کیس میں سپریم کورٹ میں پیش ہوئے، وہ جب پیشی کے بعد عدالت سے باہر آئے تو پولیس نے انہیں گرفتار کرکے تھانہ سیکرٹریٹ منتقل کر دیا تھا۔

    مزید پڑھیں : توہین عدالت کیس ، فیصل رضا عابدی کو گرفتار کرلیا گیا

    پولیس کا کہنا تھا کہ فیصل رضا عابدی کیخلاف گزشتہ شب تھانہ سیکرٹریٹ میں نئی ایف آئی آر درج کی گئی تھی، جس میں ان پر اعلیٰ عدلیہ کیخلاف توہین آمیز بیانات دینے کا الزام ہے۔

    سپریم کورٹ نے فیصل رضا عابدی سے تحریری جواب بھی طلب کیا تھا ، پیشی کے موقع پر فیصلے سے قبل روسٹرم چھوڑنے پر جسٹس عظمت کا مکالمے میں کہنا تھاکہ عابدی صاحب جب تک آرڈر نا لکھوا لیں ہمیں تنہا نہ چھوڑ کر جائیں۔

    بعد ازاں عدالت نے وکیل کی عدم دستیابی پرسماعت تیس اکتوبر تک ملتوی کردی۔

    خیال رہے دو اکتوبر کو اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے فیصل رضا عابدی کی ضمانت گیارہ اکتوبر تک منظور کرتے ہوئے ایک لاکھ کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا تھا۔

    مزید پڑھیں : چیف جسٹس کے خلاف نازیبا الفاظ پر سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی کے خلاف مقدمہ

    واضح رہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کے خلاف نازیبا الفاظ بولنے کے معاملے پر پیپلز پارٹی کے سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی کے خلاف 21 ستمبر کو انسداد دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

    اسلام آباد کے تھانہ سیکٹریٹریٹ میں مقدمہ سپریم کورٹ کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا۔ پولیس کا کہنا تھا کہ فیصل رضا عابدی نے ایک ٹی وی پروگرام میں چیف جسٹس کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال کیے تھے۔ ایف آئی آر میں مذکورہ پروگرام کے اینکر کا نام بھی درج کیا گیا ہے اور اس کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔

    خیال رہے کہ فیصل رضا عابدی سنہ 2009 سے 2013 تک پی پی کے سینیٹر رہے۔ اس دوران وہ کئی قائمہ کمیٹیوں کے رکن بھی رہے۔