Tag: Faisal wawda

  • پاکستان میں جمہوریت کی صورتحال ہماری کرکٹ جیسی ہے، فیصل واوڈا

    پاکستان میں جمہوریت کی صورتحال ہماری کرکٹ جیسی ہے، فیصل واوڈا

    اسلام آباد : سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ پاکستان میں جمہوریت کی صورتحال ہماری کرکٹ جیسی ہے, پی ٹی آئی ن لیگ کی ضمانتی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام خبر میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں نے ن لیگ کی چائے کی پیالی پی اور نہ ہی سینیٹر بننے کیلئے ان کا ووٹ لیا ہے۔ ،

    سینیٹر فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ اس وقت ساری بڑی پارٹیاں حکومت کے ساتھ اتحاد میں شامل ہیں، پاکستان تحریک انصاف کس کے ساتھ اتحاد کرنے جارہی ہے؟

    انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی پہلے ایک مقبول جماعت تھی اب وہ بات نہیں ہے، پی ٹی آئی صرف اشتعال دلا رہی ہے، رمضان کے بعد بھی مجھے گرینڈ الائنس جیسا کچھ نظر نہیں آرہا۔

    فیصل واوڈا نے کہا کہ پی ٹی آئی ن لیگ کی ضمانتی ہے، ان کی وجہ سے ہی حکومت ہے، بانی کی بہنیں کہتی ہیں کہ پی ٹی آئی کی موجودہ قیادت کمپرو مائزڈ ہے، بانی کو جیل میں رکھ کر یہ لوگ اقتدارکے مزے لے رہے ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے خط کی ان کی اپنی پارٹی نے حمایت نہیں کی، بانی پی ٹی آئی کو خود ان کی اپنی پارٹی نے ڈس اون کیا ہوا ہے۔

    پاکستان میں جنازوں کی جمہوریت ہے،اب لیں جمہوریت کے مزے۔ پاکستان کے بارےمیں سوچیں اور پاکستان کیلئے کام کریں۔

    کرکٹ کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کرکٹ کاہی حال دیکھ لیں، یہ لوگ اشتہارات میں چھکے اور میدان میں صفر ہیں، آج پاکستان میں جمہوریت کی صورتحال ہماری کرکٹ جیسی ہے۔

    فیصل واوڈا نے بتایا کہ میں بہت جلد پاکستان کو 60ارب روپے واپس دلوا رہا ہوں، اگر سب کچھ ایک ہی ادارے نے کرنا ہے تو ان کو کریڈٹ بھی دینا چاہیے۔

  • 24نومبر کو ایک فلاپ شو ہوگا، فیصل واوڈا

    24نومبر کو ایک فلاپ شو ہوگا، فیصل واوڈا

    کراچی : سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کا یہ اس سال آخری راؤنڈ ہے، 24 نومبر کو بھی کچھ نہیں ہوگا ایک فلاپ شو ہوگا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں کیا ان کا کہنا تھا کہ 24 نومبر
    بانی پی ٹی آئی کی طرف سے ایک فیصلہ کن معرکہ ہے، 24نومبرکو بھی کچھ نہیں ہوگا یہ بھی ایک فلاپ شو ہوگا۔

    فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ پہلے بھی کہا تھا کہ بشریٰ بی بی کی رہائی بھی ہوجائے گی اور نیا مقدمہ بھی نہیں بنے گا، یہ بھی کہاتھا کہ اندر سے پوری قیادت ملی ہوئی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کا یہ اس سال آخری راؤنڈ ہے آئندہ سال نئے راؤنڈ ہوں گے، 26ویں ترمیم بھی ہوگئی، ججزکی تعیناتیاں بھی ہوگئیں، ہماری مرضی ہے جس وقت چاہیں27ویں ترمیم لے آئیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ چیفس کی مدت ملازمت بڑھ گئی، امریکی کانگریس اور یوکے سے خط آگئے، سب کیلئے کوئی نا کوئی مراعات ہیں یاریلیف ہیں بانی پی ٹی آئی کیلئے کچھ نہیں۔

    ایک سوال کے جواب میں فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کو کوئی بچاسکتا ہے تو وہ خود ہی ہیں اور کوئی ان کو نہیں بچا سکتا، دھرنے کی تاریخ ہوجائے یہ میرے لیے تعجب کی بات نہیں ہوگی۔

    فیصل واوڈا نے کہا کہ دھرنا ہو بھی جاتا ہے تو اس میں 5یا7ہزار لوگوں سے زیادہ نہیں ہوں گے، اب تو پی ٹی آئی رہنماؤں کو لوگوں کو لانے کی لیے دھمکیاں دی جارہی ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ پارٹی کو اب باپ دادا کی جاگیر سمجھ کر چلایا جارہا ہے،9 مئی کی کچھ تصاویر ہیں جو بڑی شدت سے24نومبر کو تلاش کی جائیں گی، جوالزام لگانا ہے کہ ڈالہ آیا تھا، نقاب پوش آئے تھے وہ تو ہوگا۔

    فیصل واوڈا نے کہا کہ ریاست ان لوگوں کو تلاش کررہی ہے جنہوں نے 9مئی کیا تھا، پی ٹی آئی کے ایم پی اے پی ٹی آئی کیخلاف ہی کھڑے ہوئے تھے، ن لیگ کےایم پی ایز نے بھی کوئی پٹاخہ پھوڑنا نہیں ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا کی سرکاری مشینری کو استعمال کیا جائے گا، علی امین گنڈاپور بھی کہتے ہیں کہ میں چھوڑوں گا نہیں یہ کردوں گا وہ کردوں گا اور پھر بعد میں غائب ہوجاتے ہیں کہیں اور سے نمودار ہوتے ہیں۔

    امریکی سینیٹرز کے خط لکھنے سے کوئی فرق نہیں پڑتا، کل کو ہم بھی خط لکھ دیں تو کیا ہوگا؟ خط و کتابت بھی ہوگئی اس سے بھی کچھ نہیں ہوا، بانی پی ٹی آئی کی یہ آخری کال ہے اس سے کچھ بھی نہیں ہونا۔

    عاطف خان میٹنگز میں نہیں آتے، مراد سعید سامنے نہیں آئیں گے۔ مراد سعید سامنے آئیں گے تو پھر فیض حمید اور بانی پی ٹی آئی کیلئے مزید مشکلات پیدا ہونگی۔

    امریکا کے نومنتخب صدر کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ ٹرمپ پسند ہیں اور ان کی پوری حمایت کرتا ہوں، ان لوگوں میں سے نہیں جوٹرمپ کیخلاف باتیں کرتے تھے آج ٹوئٹس ڈیلیٹ کررہے ہیں،

    ٹرمپ کے اپنے ملک کے بڑےمسئلے ہیں وہ پہلےان کو حل کرلیں، امریکا ٹرمپ کو گولی لگنے سے نہیں بچا سکا تو دوسرے ملک میں لوگوں کو کیسے بچائے گا۔

  • جن کے اپنے فریم ٹیڑھے ہیں وہ کیا ملک کو سیدھا کریں گے، فیصل واوڈا

    جن کے اپنے فریم ٹیڑھے ہیں وہ کیا ملک کو سیدھا کریں گے، فیصل واوڈا

    سابق وفاقی وزیر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ جن سیاسی لیڈروں کے اپنے فریم ٹیڑھے ہیں وہ ملک کا فریم کیا سیدھا کریں گے، جو خود کھڑے نہیں ہوسکتے وہ ملک کو کیا کھڑا کریں گے۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک پیغام میں فیصل واوڈا نے کہا کہ خواجہ آصف نے بتایا ہے کہ نواز شریف نے باجوہ کا نام جلسوں میں لے کر حکومت کے خاتمے کا بیانیہ بنایا اور اسی قمر باجوہ کی ایکسٹینشن کیلئے زور دے کر ووٹ بھی دلوایا۔

    انہوں نے کہا کہ دوسری جانب چیئرمین پی ٹی آئی نے بھی باجوہ کو ایکسٹینشن دی اور پھر حکومت گرانے کا بیانیہ بنایا، آصف زرداری نے سندھ چلانے کیلئے ووٹ دیا اور پھر عوام میں اینٹی اسٹیبلشمنٹ کا بیانیہ بنایا۔

    سابق وزیر کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان نے بھی بہتی گنگا میں ہاتھ دھوئے اور اسٹیبلشمنٹ کو آنکھیں دکھانے کی کوشش کی۔

    فیصل واوڈا نے کہا کہ یہ لوگ وقتِ ضرورت جب چاہیں جس کو چاہے گالی دے دیں اور جب وقت ضرورت پڑے ننھے بچے بن کر اقتدار کی ہوس میں خود کو پھر پیش کردیں۔ ،

    ان کا کہنا تھا کہ اب سوال یہ ہے کہ قمر باجوہ غلط ہیں یا پی ڈی ایم پلس پی ٹی آئی سمیت ساری 14جماعتیں بھی غلط ہیں؟

    انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ ہم آزمائے لوگوں کا ماضی نہ بھولیں، ان کے اندر بھی اسٹیبلشمنٹ کیخلاف وہی زہر اور بغض ہے، پاکستان کی حالت سے پتہ چلتا ہے کہ یہ لوگ ملک کے خیر خواہ نہیں ہیں۔

    فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ جو خود چل نہیں سکتے وہ ملک کو کیا چلائیں گے؟ ان کی ایکسپائری ڈیٹ ختم ہوئے بھی کئی سال ہو چکے ہیں، اس ملک میں صرف قلفی والے کو تین ماہ کی جیل ہو سکتی ہے۔

    سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ ایک جج کی بیوی کو چھوٹی بچی پر بہیمانہ تشدد کے باوجود پولیس ضمانت ہونے سے پہلے گرفتار نہیں کرتی، اس سے بڑا شرمناک واقعہ یہ ہے کہ ضمانت بھی دے دی جاتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ یہ بھیانک پاکستان کی تصویر ان بھیانک لیڈروں کی بدولت ہے،دور دور تک راستہ نظر نہیں آ رہا ان آزمائے ہوئے لیڈروں سے جان چھوٹنے کا، اللہ رحم فرمائے۔

  • فارن فنڈنگ کیس میں کیا ہونے جارہا ہے؟  فیصل واوڈا کا اہم انکشاف

    فارن فنڈنگ کیس میں کیا ہونے جارہا ہے؟ فیصل واوڈا کا اہم انکشاف

    فارن فنڈنگ کیس میں کیا ہونے جارہا ہے؟ رہنما پی ٹی آئی فیصل واوڈا نے بڑا انکشاف کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کے پروگرام ‘ اعتراض ہے’ میں گفتگو کرتے ہوئے فیصل واوڈا نے کہا کہ جو کیس میرے خلاف بنایا گیا تھا وہی پی ٹی آئی کیخلاف بنایاگیا ہے، جس طرح مجھےنااہل کیاگیا ایسے ہی پی ٹی آئی کو کالعدم کرایا جائیگا، حالانکہ سپریم کورٹ نے آرڈر دیا تھا کہ الیکشن کمیشن کورٹ آف لا نہیں ہے۔

    رہنما پی ٹی آئی نے الیکشن کمیشن پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کےایک ممبر کو سندھ حکومت نےنوکری دی ہوئی ہے اسی طرح دوسرے رکن کو ن لیگ کے دور میں نوکری سے نوازا گیا تھا۔

    پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے الیکشن کمیشن سے استفسار کیا کہ حالیہ ہارس ٹریڈنگ پر الیکشن کمیشن نے کوئی نوٹس لیا؟ میرے پاس سینیٹ الیکشن میں ووٹ خریدنےکی فوٹیج ہے کیا آج تک اس پر کچھ ہوا؟

    انہوں نے انتہائی اہم نقطہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ بتائیں کیسے پتہ چلا کہ الیکشن کمشنر کےاکاؤنٹس کی تحقیقات ہوئیں، آج ایک اور ثبوت سامنےآگیا کہ ن لیگ اور الیکشن کمشنر میں گٹھ جوڑہے۔

  • سینیٹ : فیصل واوڈا کی خالی نشست پر ووٹنگ آج ہوگی

    سینیٹ : فیصل واوڈا کی خالی نشست پر ووٹنگ آج ہوگی

    کراچی : سندھ سے سینیٹ کی خالی جنرل نشست پر پولنگ آج ہوگی، سندھ اسمبلی میں پولنگ صبح 9سےشام 4 بجے تک جاری رہے گی۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ صوبائی الیکشن کمشنر سعید گل ریٹرننگ افسر کی ذمہ داری نبھائیں گے یاد رہے کہ دہری شہریت پر فیصل واوڈاکی نااہلیت کےباعث نشست خالی ہوئی تھی۔

    سینیٹ کی نشست پرمجموعی طور 4 امیدواروں میں مقابلہ ہے، پی پی کی جانب سے نثار کھوڑو کو ٹکٹ جاری کیا گیا ہے۔

    گل محمد جکھرانی، مختار احمد دھامرا بطور آزاد امیدوار میدان میں ہیں، پی ٹی آئی کی جانب سے آغا ارسلان کو ٹکٹ جاری کیا گیا۔

    سندھ اسمبلی کے ارکان کی مجموعی تعداد 168ہے، سندھ اسمبلی میں 99ارکان کا تعلق پیپلزپارٹی سے ہے۔

    واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے فیصل واوڈا کی نا اہلی کے باعث خالی ہونے والی سینیٹ نشست پر الیکشن کے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا ہے۔

    ذرائع نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کی طرف سے اس نشست پر آغا ارسلان کو میدان میں اتارا گیا تھا تاہم اب پارٹی نے الیکشن کے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا ہے۔

    تحریک انصاف نے اپنی اتحادی جماعتوں متحدہ قومی موومنٹ پاکستان اور گرینڈ ڈیمو کریٹک الائنس سے بھی انتخاب میں حصہ نہ لینے کی درخواست کی ہے۔

  • فیصل واوڈا کی خالی نشست پر الیکشن کا اعلان

    فیصل واوڈا کی خالی نشست پر الیکشن کا اعلان

    کراچی: الیکشن کمیشن نے فیصل واوڈا کی خالی سینیٹ نشست پر پولنگ کرانے کا اعلان کردیا ہے۔

    صوبائی الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری بیان کے مطابق سندھ سے سینیٹ کی خالی جنرل نشست پر پولنگ 9مارچ کو سندھ اسمبلی کی عمارت میں ہوگی، الیکشن میں حصہ لینے والے امیدوار 17سے19فروری تک کاغذات نامزدگی جمع کراسکتے ہیں۔

    الیکشن کمیشن کے مطابق امیدواروں کی فہرست 21فروری کو الیکشن کمیشن کےدفتر میں آویزاں کی جائے گی، 24فروری کو امیدواروں کےکاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال ہوگی، اسکروٹنی سےمتعلق فیصلوں کےخلاف اپیلوں کی سماعت28فروری تک ہوگی۔

    یہ بھی پڑھیں: فیصل واوڈا کی تاحیات نااہلی فیصلے کیخلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ

    واضح رہے کہ 9 فروری کو 2018 کے عام انتخابات کے لیے کاغذات نامزدگی کے ساتھ دہری شہریت کے معاملے پر جھوٹا حلف نامہ جمع کروانے پر الیکشن کمیشن نے حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف کے سینیئر رہنما فیصل واوڈا کو نااہل قرار دے دیا تھا۔

    الیکشن کمیشن نے فیصل واوڈا کی بطور سینیٹر کامیابی کا نوٹیفیکشن بھی واپس لینے کے احکامات جاری کیے تھے۔

    الیکشن کمیشن نے اپنے فیصلے میں آئین کے آرٹیکل 63 ون سی کا بھی حوالہ دیا جو کہ دہری شہریت سے متعلق ہے اور اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے اپنے فیصلے میں آئین کے آرٹیکل 62 ون ایف کا بھی حوالہ دیا جو کہ تاحیات نااہلی سے متعلق ہے۔

  • فیصل واوڈا کی تاحیات نااہلی فیصلے کیخلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ

    فیصل واوڈا کی تاحیات نااہلی فیصلے کیخلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے تحریک انصاف کے رہنما فیصل واوڈا کی تاحیات نااہلی فیصلے کیخلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں تحریک انصاف کے رہنما فیصل واوڈاکی الیکشن کمیشن کےفیصلےکےخلاف درخواست پر سماعت ہوئی ، سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے کی۔

    فیصل واوڈاکی جانب سےوسیم سجادایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے ، وسیم سجاد ایڈووکیٹ نے دلائل میں کہا کہ الیکشن کمیشن نااہلی کا فیصلہ دینے کا مجازنہیں تھا اور فیصلےکی کوئی قانونی حیثیت نہیں، ہائی کورٹ الیکشن کمیشن کا 9فروری 2022 کا فیصلہ کالعدم قرار دے۔

    ایڈووکیٹ وسیم سجاد نے الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری فیصلے کو پڑھ کر سنایا، وکیل نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے فیصل واوڈا کو تاحیات نااہل قرار دیا، جعلی بیان حلفی اوردہری شہریت پر فیصل واوڈا کو نااہل کیا گیا۔

    فیصل واوڈا کے وکیل کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نے فیصل واوڈاکو صادق اورامین قرار نہیں دیا، الیکشن کمیشن کورٹ نہیں ہے، ایک کمیشن ہے۔

    وسیم سجاد ایڈووکیٹ نےسپریم کورٹ کےدوفیصلوں کاحوالہ دیتے ہوئے کہا الیکشن کمیشن کاکام شفاف الیکشن کرانا ہے، جس پر چیف جسٹس اسلام آبادہائی کورٹ نے کہا 3سال تک کیس چلتا رہا، فیصل واوڈا نے کب دہری شہریت چھوڑی اورالیکشن کی تاریخ بتا دیں۔

    چیف جسٹس نے وسیم سجاد سے استفسار کیا کہ یہ بتائیں انکوائری کس نے کرنی ہے، جس پر وسیم سجاد نے بتایا کہ الیکشن کمیشن کو انکوائری کا اختیار ہے۔

    چیف جسٹس نے استفسار کیا کیا الیکشن کو انکوائری کرکے معاملہ سپریم کورٹ بھیجنا چاہیے تھا؟ جسٹس اطہر من اللہ نے سپریم کورٹ کے 5 رکنی بینچ کے فیصلےکاحوالہ دیا۔

    چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کی ججمنٹ سے باہر یہ عدالت نہیں جا سکتی، سپریم کورٹ کے5 رکنی بینچ نےجھوٹےبیان حلفی پر فیصلہ دیا ، سپریم کورٹ کے 5 رکنی بینچ کے فیصلے کو پڑھ لیں۔

    وکیل درخواست گزار نے کہا ہم نے الیکشن کمیشن کا 9 فروری کا نوٹیفکیشن چیلنج کیا ہے، چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ سپریم کورٹ کا کونسا فیصلہ ہے وہ دکھائیں؟ وسیم سجاد ایڈووکیٹ نے بتایا نااہلی کافیصلہ آئینی عدالت ہی کرسکتی ہے وہ بھی سننے کا موقع دیں گے۔

    چیف جسٹس نے استفسار کیا کیس میں کٹ آف ڈیٹ کیا تھی ؟ وکیل درخواست گزار نے بتایا کہ جون 2018 میں کاغذات نامزدگی ہوئی تھی۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نےاس فیصلے میں ایسی کیا غلطی کی وہ بتائیں، عسپریم کورٹ نے کہا تھا بیان حلفی جھوٹا نکلا تونتائج سنگین ہوں گے۔

    عدالت نے استفسار کیا یہ بتائیں جمع کردہ بیان حلفی جھوٹا نہیں؟ کیا اس غلط بیان حلفی کی انکوائری سپریم کورٹ کرتی؟ جس پر وکیل نے کہا سوال یہ ہےکیا الیکشن کمیشن تاحیات نااہلی کافیصلہ کرسکتاہے؟

    عدالت نے کہا کیس میں ساری چیزیں درخواست گزار پر ہیں انہوں نےدکھانی ہوتی ہیں، غلط بیانی یاجھوٹابیان حلفی جمع کرنے پر توہین عدالت ہوگی۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے 5رکنی بینچ کے فیصلے کویہ عدالت کیا کرے؟ ثابت ہوتا بیان حلفی جھوٹا ہے تو توہین عدالت کی کارروائی شروع ہوجاتی، جس پر وکیل کا کہنا تھا کہ جھوٹے بیان حلفی پرسپریم کورٹ فیصلے میں توہین عدالت کا لفظ نہیں۔

    فیصل واوڈا کے وکیل نے سپریم کورٹ کے تاحیات نااہلی کیس کافیصلہ پڑھ کر سنایا ، چیف جسٹس نے کہا سپریم کورٹ کے فیصلے پرعمل کیسے ہو سکتا ہے، عدالت کوبتایا۔

    وکیل وسیم سجاد نے بتایا سپریم کورٹ کےفیصلےمیں نتائج کا کوئی ذکر نہیں ہے، جس پر چیف جسٹس نے کہا فیصل واوڈا بیان حلفی میں سچ بولتے توبہتر ہوتا تو وسیم سجاد ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن ایک مدت کےلیےنااہل کرتا توشایدہم مان جاتے۔

    چیف جسٹس نے کہا عدالت کوبتایا جائے سپریم کورٹ کی ججمنٹ سےعدالت کیسے نکلے، کیا درخواست گزار نے کوئی ریننشن سرٹیفکیٹ جمع کیا تھا ؟ جس وکیل درخواست گزار نے کہا نہیں درخواست گزار نے ریننشن سرٹیفکیٹ نہیں جمع کرایا۔

    عدالت نے استفسار کیا لوگوں سے غلطیاں ہو جاتی ہیں، اگر ریننشن سرٹیفکیٹ دیا جاتا تو کیا جاتا؟ وکیل کا کہنا تھا کہ کس نے کیا شواہد دیے ہیں وہ صحیح ہے یا غلط، شواہد سے پتہ چلتا ہے۔

    فیصل واوڈا کے وکیل نے سپریم کورٹ کے مختلف فیصلوں کا حوالہ دیتے ہوئے سپریم کورٹ کے دو مزید فیصلے پڑھ کر سنائے اور کہا
    ہم ایک آئینی ادارے میں آئے ہیں۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ سپریم کورٹ کافیصلہ ایک قانون کی حیثیت رکھتا ہے، کوئی سپریم کورٹ میں جھوٹا بیان حلفی دے تو پھر اس کے لیے کیا ہوگا؟ سپریم کورٹ اپنے فیصلے کی مزید وسیع کر سکتی ہے۔

    وکیل وسیم سجاد نے بتایا کہ فیصل واوڈا نے اپنی دہری شہریت واپس کر دی ، جس پر چیف جسٹس اطہر من اللہ کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن میں جھوٹ سپریم کورٹ میں جھوٹے بیان جیساہے، سپریم کورٹ کی 5 رکنی بنچ کا فیصلہ واضح ہے۔

    عدالت نے ریمارکس میں کہا رٹ پٹیشن میں آئے ہیں، اگر ہائی کورٹ تاحیات نااہل قراردےتوپھر؟ وکیل کا کہنا تھا کہ عدالت تاحیات نااہل کرتی ہے توکس بنیاد پرفیصلہ دے گی؟

    عدالت نے سوال کیا کہ سپریم کورٹ فیصلے میں کوئی جھوٹا بیان حلفی جمع کرتا ہے تونتائج کیاہونگے؟ آپ کہنا چاہ رہے الیکشن کمیشن انکوائری کرکے پراسیکوشن میں بھیج دے؟

    جس پر وکیل نے دلائل میں کہا کیا الیکشن کمیشن کسی کو تاحیات نااہل کرسکتا ہےاورکس بنیاد پر؟ کیا درخواست گزار عدالت کے سامنے رینیوسیشن سرٹیفکیٹ جمع کرسکتا ہے؟

    وکیل درخواست گزار نے بتایا کہ درخواست گزار کا پاسپورٹ ختم ہوچکا، نادرا سے سرٹیفکیٹ لیا گیا، سپریم کورٹ نےفیصلہ دیا 62 ون ایف پرجوآئے گا وہ تاحیات نااہلی ہوگی، اس کیس میں تو 62 ون ایف لگتا ہی نہیں، جھوٹا بیان حلفی ہے توقومی اسمبلی کی حد تک نااہلی ہوسکتی ہے۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ عام کیس نہیں، سپریم کورٹ کے 5 رکنی بینچ کے فیصلے کا کیا کریں ؟ سپریم کورٹ کے 5رکنی بینچ کیس کوجسٹس منیب اختر نے ڈسکس کیا۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے فیصل واوڈاکی الیکشن کمیشن کےفیصلے کے خلاف درخواست قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

  • فیصل واوڈا نے تاحیات نااہلی کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا

    فیصل واوڈا نے تاحیات نااہلی کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا

    اسلام آباد: تحریک انصاف کے رہنما فیصل واوڈا نے تاحیات نااہلی کو اسلام آبادہائی کورٹ میں چیلنج کردیا، جس میں استدعا کی عدالت الیکشن کمیشن کا 9 فروری کا فیصلہ کالعدم قرار دے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور سابق ایم این اے فیصل واوڈا نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں تاحیات نااہلی کیخلاف درخواست دائر کردی۔

    فیصل واوڈا نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ الیکشن کمیشن نےآرٹیکل63ون ایف کےتحت نااہل کیا اور آئینی تقاضے پورے نہیں کئےگئے۔

    درخواست میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن نے مجھے مکمل طور پر سنےبغیرفیصلہ کیا ہے ، استدعا ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ الیکشن کمیشن کا9فروری کافیصلہ کالعدم قرار دے۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ رجسٹرار آفس نے فیصل واوڈا کی درخواست وصول کرلی ہے۔

    یاد رہے الیکشن کمیشن نے فیصل واوڈا کو دوہری شہریت کیس میں نااہل قرار دے دیا تھا، فیصلے میں کہا گیا تھا کہ فیصل واوڈا نے اپنےکاغذات نامزدگی میں غلط بیانی سےکام لیا اور کاغذات نامزدگی کےوقت جعلی حلف نامہ جمع کرایا۔

    الیکشن کمیشن نے اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ فیصل واوڈا کو آرٹیکل 62ون ایف کےتحت نااہل قرار دیا گیا، وہ صادق اور امین نہیں رہے۔

    الیکشن کمیشن کی جانب سے دئیے جانے والے فیصلے میں کہا گیا کہ فیصل واوڈا نے بطور ایم این اے سینیٹ الیکشن میں ووٹ بھی غلط کاسٹ کیا، لہذا ان کی سینیٹ رکنیت کا نوٹی فیکیشن بھی واپس لیا جائے۔

  • الیکشن کمیشن نےفیصل واوڈا کو نااہل قرار دے دیا

    الیکشن کمیشن نےفیصل واوڈا کو نااہل قرار دے دیا

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے فیصل واوڈا کی دوہری شہریت کیس کا محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے انہیں نااہل قرار دے دیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے فیصلہ سنایا، الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری مختصر فیصلے میں کہا گیا کہ فیصل واوڈا نے اپنےکاغذات نامزدگی میں غلط بیانی سےکام لیا اور کاغذات نامزدگی کےوقت جعلی حلف نامہ جمع کرایا۔

    الیکشن کمیشن نے اپنے فیصلے میں کہا کہ فیصل واوڈا کو آرٹیکل 62ون ایف کےتحت نااہل قرار دیا گیا، وہ  صادق اور امین نہیں رہے۔

    الیکشن کمیشن کی جانب سے دئیے جانے والے فیصلے میں کہا گیا کہ فیصل واوڈا نے بطور ایم این اے سینیٹ الیکشن میں ووٹ بھی غلط کاسٹ کیا، لہذا ان کی سینیٹ رکنیت کا نوٹی فیکیشن بھی واپس لیا جائے۔

    چیف الیکشن کمیشن کی سربراہی میں دئیے گئے فیصلے میں فیصل واوڈا کو حکم دیا کہ وہ بطور ایم اے این لینے والی تمام مراعات اور تنخواہیں دو ماہ کے اندر واپس کریں۔

    یہ بھی پڑھیں: اگر میں غلط ہوں تو مجھے بے شک پھانسی چڑھا دیں،نااہلی کیس میں فیصل واوڈا جذباتی ہوگئے

    الیکشن کمیشن کی جانب سے مزید کہا گیا کہ فیصلے کے خلاف فیصل واوڈا سپریم کورٹ سے رجوع کرسکتے ہیں۔

    فیصل واوڈا کے خلاف یہ درخواستیں 2 سال قبل 21 جنوری 2020 کو الیکشن کمیشن میں مخالف امیدوار عبدالقادر مندوخیل ، میاں فیصل اور آصف محمود کی جانب سے دائر کی گئی تھیں جن پر سماعت کا باقاعدہ آغاز 3 فروری 2020 کو ہوا۔

    الیکشن کمیشن نے متعدد سماعتوں پر فیصل واوڈا سے دہری شہریت چھوڑنے کی تاریخ پوچھی لیکن جواب نہیں ملا، فیصل واوڈ نااہلی کیس میں درخواست گزاروں کا مؤقف تھا کہ وفاقی وزیر نے بطور امیدوار قومی اسمبلی ریٹرننگ افسر کو کاغذات نامزدگی جمع کراتے وقت اپنی امریکی شہریت چھپائی۔

    الیکشن کمیشن کے متعدد بار پوچھنے کے باوجود فیصل واوڈا نے امریکی شہریت چھوڑنے کی تاریخ نہیں بتائی، فیصل واوڈا نے 2018 کے عام انتخابات میں کاغذات نامزدگی جمع کراتے وقت جھوٹا حلف نامہ جمع کرایا، جائیدادوں کی خریداری کے ذرائع چھپائے ، منی ٹریل نہیں دی اور ٹیکس بھی ادا نہیں کیا۔

    فیصل واوڈا نااہلی کیس میں درخواست گزار پاکستان پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی قادر خان مندوخیل نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ فیصل واوڈا سینیٹ کی سیٹ سےبھی نااہل ہوگئے ہیں۔

  • بطور” سینیٹر ” فیصل واوڈا  کی کامیابی کا نوٹیفکیشن روکنے کی استدعا مسترد

    بطور” سینیٹر ” فیصل واوڈا کی کامیابی کا نوٹیفکیشن روکنے کی استدعا مسترد

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے فیصل واوڈا کی بطور سینیٹر کامیابی کا نوٹیفکیشن روکنے کی درخواست پر اپنا فیصلہ سنادیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن میں فیصل واوڈا کی کامیابی کا نوٹیفکیشن روکنے کی درخواست پر سماعت ہوئی، الیکشن کمیشن کے ممبر الطاف ابراہیم کی صدارت میں تین رکنی بینچ نے سماعت کی۔

    دوران سماعت استغاثہ کے وکیل نے استدعا کی کہ فیصل واوڈا کا نوٹیفکیشن کل تک روک دیں، کل فیصل واوڈا کیس کی سماعت ہے، کیونکہ اسلام آباد ہائیکورٹ نےفیصل ووڈا کے حلف نامے کو جعلی قرار دیا ہے۔

    جس پر ممبر الیکشن کمیشن پنجاب الطاف ابراہیم نے استفسار کیا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے انہیں کیوں نا اہل نہیں کیا؟ جس پر وکیل دارخوستگزار کا کہنا تھا کہ نااہل کرنے کا اختیار الیکشن کمیشن کا ہے۔

    بعد ازاں الیکشن کمیشن نے فیصل واوڈا کی کامیابی کا نوٹیفکیشن روکنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے کہا کہ آپکی درخواست کو کل کی درخوا ست سے جوڑ دیں گے۔

    اس سے قبل سندھ ہائیکورٹ میں پی ٹی آئی رہنما فیصل واوڈا نااہلی کیس سے متعلق سماعت ہوئی ، وکیل فیصل واوڈا نے موقف دیا کہ پیپلزپارٹی رہنما قادر مندوخیل اور دیگر نے الیکشن کمیشن میں ڈائریکٹ شکایت درج کی ہیں، الیکشن کمیشن کو ڈائریکٹ شکایات سننے کا اختیار نہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  فیصل واوڈا کی نااہلی کیس کی کارروائی روکنے سے متعلق فوری حکم امتناع کی استدعا مسترد

    عدالت نے فیصل واوڈا کی درخواست پر الیکشن کمیشن، وفاقی حکومت اور دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے فریقین سے 16 مارچ کو تفصیلی جواب طلب کرلیا۔

    خیال رہے فیصل واوڈا دوہری شہریت میں الیکشن کمیشن میں تین شکایات درج ہیں، قادر خان مندوخیل، میاں محمد آصف اور خالد جاوید راں نے شکایات دائر کر رکھی ہیں۔