Tag: Faiz ullah

  • امریکا کا فیض اللہ کی افغانستان میں سزا کا جائزہ لینے کا فیصلہ

    امریکا کا فیض اللہ کی افغانستان میں سزا کا جائزہ لینے کا فیصلہ

    واشنگٹن : امریکا نے اے آر وائی نیوزکے نمائندے فیض اللہ کی افغانستان میں سزا کا جائزہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔

    امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان جین ساکی نے ہفتہ وارمیڈیا بریفنگ میں بتایا کہ امریکا اے آروائی نیوزکے رپورٹرفیض اللہ کی سزا کا جائزہ لے رہاہے اور تمام معلومات حاصل کرکے اس بارے میں مزید تفصیلات جاری کی جائیں گی، فیض اللہ کوغلطی سے سرحد پار کرنے پرافغانستان میں چارسال قید کی سزاسنائی گئی ہے۔

    امریکی صحافیوں سمیت بیشتر مقامی اوربین الاقوامی صحافی اپنی جان خطرے میں ڈال کرخبرکی تلاش میں بغیردستاویزات سفرکرتے ہیں اور سب اس بات سے آگاہ ہیں، اسی طرح صحافیوں کی ایک عالمی تنظیم جرنلسٹس ود آؤٹ بارڈر ہے جس کا کہنا ہے کہ صحافیوں کیلئے کوئی سرحد متعین نہیں کی جاسکتی، اسی طرح فیض اللہ بھی اپنی صحافتی ذمہ داریاں پوری کررہے تھے۔

  • فیض اللہ عید پراہلخانہ کےساتھ ہونگے، افغان سفیر

    فیض اللہ عید پراہلخانہ کےساتھ ہونگے، افغان سفیر

    کراچی : اے آر وائی کے رپورٹر فیض اللہ خان کی رہائی کیلئے صحافتی برادری اور اے آر وائی انتظامیہ کی کوششیں رنگ لانے لگیں افغان سفیر نے کہا ہے کہ فیض اللہ یہ عید اپنے گھر منائیں گے ۔

    غلطی سے سرحد پار کرنے کی چار سال قید سزاپانے والے اے آر وائی کے رپورٹر فیض اللہ خان کے لئے کی جانے والی کوششیں کامیاب ہو گئیں ، پاکستان میں افغانستان کے سفیر نے یقین دہانی کرائی ہے کہ فیض اللہ عید اپنی فیملی کے ساتھ گزاریں گے، افغان سفیر کے مطابق افغان صدر حامد کرزئی نے فیض اللہ کو معافی دینے کافیصلہ کرلیا ہے۔

    فیض اللہ خان دو ماہ قبل اپنی فرائض کی ادائیگی کیلئے قبائیلی علاقہ جات گئے تھے ، جہاں وہ غلطی سے پاک افغان سرحد پار کر گئے جہاں افغان حکام نے انہیں حراست میں لے لیا، لیکن صحافتی برادری اور اے آر وائی انتظامیہ کی دن و رات کی جدو جہد کے باعث ان کی رہائی کا امکان پیدا ہو گیا ہے ۔

  • پرویز رشید کا فیض اللہ کی عید سے پہلےرہائی کی یقین دہانی

    پرویز رشید کا فیض اللہ کی عید سے پہلےرہائی کی یقین دہانی

    اسلام آباد: فیض اللہ کی رہائی کے لئے پی ایف یو جے کا مظاہرہ ہوا، مظاہرین کو وفاقی وزیراطلاعات پرویز رشید نے فیض اللہ کی عید سے پہلےرہائی کا یقین دلایا۔

    اسلام آباد میں پاکستان یونین آف جرنلسٹ نے فیض اللہ کی رہائی کے لیئے مظاہرہ میں صحافیوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی،صحافیوں کا مطالبہ تھا کہ فیض اللہ کو فوری طور پر رہا کیا جائے، مظاہرے سے خطاب میں وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ انہیں وزارت خارجہ نے فیض اللہ کی رہائی کے لیئے افغان حکومت کی یقین دہانی کے بارے میں آگاہ کیا ہے ۔

    پرویزرشید کا کہنا تھاکہ افغانستان میں پاکستانی سفارتخانے کی طرف سے کوتاہی کی گئی ہے تو اس کی پوچھ گچھ ہوگی، احتجاج سے خطاب میں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے چیئرمین سینیٹر طلحہ محمود نے کہاکہ معصوم پاکستانی کو چار سال کی سزا پر بڑا دکھ ہوا، سینیٹر طلحہ محمود کا کہنا تھا کہ سینٹ کی قائمہ کمیٹی نے وزارت خارجہ سے فیض اللہ سے متعلق رپورٹ ایک ہفتے میں طلب کر لی ہے۔

  • فیض اللہ کی بازیابی کےلئےصحافی برادری سراپا احتجاج

    فیض اللہ کی بازیابی کےلئےصحافی برادری سراپا احتجاج

    اسلام آباد :اےآروائی کےنیوزرپورٹرفیض اللہ کی بازیابی کےلئےصحافی برادری سراپا احتجاج ہےملک کےمختلف شہروں میں صحافتی تنظیموں نے احتجاجی مظاہرےکئے ۔

    اے آروائی کے نیوز رپورٹر فیض اللہ کی غلطی سے افغان سرحد پار کرجانےکی پاداش میں چارسال قید کی سزا پر پاکستانی بھر کی صحافی برادری سراپا احتجاج ہے، اسلام آبادمیں پی ایف یوجےکی جانب سےنیشل پریس کلب کے سامنےبڑا احتجاجی مظاہرہ کیاگیا، مظاہرے میں صحافی برادری کے علاوہ وفاقی وزیراطلاعات پرویز رشید اور فاٹا سے رکن قومی اسمبلی اخون زادہ چٹان نے بھی شرکت کی، مظاہرے کے شرکا افغان حکومت سے فیض اللہ کی رہائی کا مطالبہ کیا۔

    کراچی پریس کلب پر بھی صحافیوں کی بڑی تعداد نے فیض اللہ کی رہائی کےلئے مظاہرہ کیا، مظاہرین کا کہنا تھا کہ افغان حکومت فوری طورپر فیض اللہ کی سزا کو کالعدم قراردیں، لاہورمیں صحافی تنظیموں کی جانب سے فیض اللہ کی افغانستان سےبازیابی کےلئے مظاہرہ کیاگیا، ملتان،کوئٹہ،سکھر، پشاور،میرپورآزادکشمیراورگھوٹکی میں بھی فیض اللہ کی رہائی کےلئے احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔

  • افغان حکومت فیض اللہ کو فوری رہا کرے، سی پی جے کا مطالبہ

    افغان حکومت فیض اللہ کو فوری رہا کرے، سی پی جے کا مطالبہ

    اسلام آباد :صحافیوں کی عالمی تنظیم سی پی جے نے افغان حکومت سے فیض اللہ خان کو فی الفور رہا کرنے کا مطالبہ کیاہے۔

    سی پی جے کے ایشیاء پروگرام کے رابطہ کار باب ڈائٹز کا کہنا ہے کہ کسی بھی صحافی کو رپورٹنگ کے لیے جانے پر سزا دیا جانے انتہائی سخت اقدام ہے، افغان حکام فوری طور پر فیض اللہ خان کو رہا کردیں، افغان حکام نے اے آر وائی نیوز کے رپورٹر فیض اللہ خان کو رپورٹنگ کے دوران غلطی سے سرحد پار کرنے پر چار سال قید کی سزا سنائی ہے، جس پر پاکستان سمیت دنیا بھر کی صحافی برادری سراپا احتجاج ہے۔

  • فیض اللہ خان کی رہائی کیلئے پریس کلب کے باہر مظاہرہ

    فیض اللہ خان کی رہائی کیلئے پریس کلب کے باہر مظاہرہ

    کراچی :اے آر وائی نیوز کے نمائندے فیض اللہ خان کی رہائی کے لیے کراچی پریس کلب کے باہر صحافیوں نے مظاہرہ کیاجس میں فیض اللہ کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا گیا۔ فیض اللہ کی رہائی کیلئے ہونے والے مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے صدر پی ایف یو جے دستور ادریس بختیار کا کہنا تھا کہ پاکستانی سفارتخانہ اور جلال آباد کا قونصلیٹ فیض اللہ کا خیال نہ رکھ سکے ۔

    صدر کے یو جے دستور ساجد عزیز کا کہنا تھا کہ افغان حکومت اور پاکستانی وزارت خارجہ نے دھوکے میں رکھا۔ اے آر وائی نیوز کے بیورو چیف سندھ ایس ایم شکیل کا کہنا تھا کہ وزیر داخلہ نے افغان حکام سے اب تک رابطہ نہیں کیا۔ سیکریٹری کراچی پریس کلب عامر لطیف کا کہنا تھا کہ فیض اللہ کی گرفتاری انسانی حقوق کی بھی خلاف ورزی ہے۔

    صدر کراچی پریس کلب امیتاز فاران نے صدر ممنون حسین سے اپیل کی کہ وہ افغان صدر سے فیض اللہ کی رہائی کیلئے بات کریں۔صحافی رہنماؤں کا کہنا تھا کہ احتجاجی تحریک فیض اللہ کی رہائی تک جاری رہے گی اور اگلے مرحلے میں افغان قونصلیٹ کا گھیراؤ کیا جائے گا

  • افغانی عدالت نے صحافی فیض اللہ کو چارسال قید کی سزا سنا دی

    افغانی عدالت نے صحافی فیض اللہ کو چارسال قید کی سزا سنا دی

    افغانستان کی عدالت نے غلطی سے سرحد پار کرنے پر اے آر وائی نیوز کے صحافی فیض اللہ خان کو چار سال قید کی سزا سنا دی۔اے آر وائی نیوز کے صحافی فیض اللہ رواں سال اپریل میں پاک افغان سرحد پر صحافتی ذمہ داریوں کی انجام دہی کے دوران غلطی سے سرحد پار کر کے افغانستان چلے گئے تھے۔ جہاں انہیں گرفتارکرلیا گیا۔ افغانستان کے مشرقی صوبے ننگر ہار کی عدالت نے فیض اللہ کو بغیر دستاویزات افغانستان آنے پر چار سال قید کی سزا سنائی ہے۔

    افغانستان میں پاکستانی سفارت خانے کے حکام نے فیض اللہ کو سزا سنائے جانے کی تصدیق کی ہے۔ تین رکنی عدالت نے فیض اللہ پر لگائے گئے جاسوسی کے الزامات مسترد کر دئیے۔ ساؤتھ ایشین فری میڈیا ایسوسی ایشن یعنی سافما کے افغانستان چیپٹر سے بھی فیض اللہ کی رہائی پر بات کی گئی ہے۔ سافما افغانستان چیپٹر نے اس معاملے پر پاکستان میں سافما کے عہدیداروں کو تحریری طور صورتحال سے آگاہ کرنے کا تقاضہ کیا۔ فیض اللہ کو سزا کے خلاف افغان ہائی کورٹ میں اپیل دائر کی جائے گی۔

    اے آر وائی کے پریزیڈنٹ سلمان اقبال پاکستانی حکام کے ساتھ مختلف سطح پر رابطے میں رہے۔ اور سلمان اقبال نے جلال آباد میں پاکستانی قونصلر جنرل حبیب الرحمان چوہدری سےبھی رابطے کیے۔ سلمان اقبال کے رابطوں کے بعد پاکستانی سفارتخانے نے فیض اللہ کیلئے وکیل کی خدمات بھی حاصل کیں۔