Tag: faizabad

  • تحریک لبیک پاکستان نے فیض آباد پر دھرنا دے دیا

    تحریک لبیک پاکستان نے فیض آباد پر دھرنا دے دیا

    راولپنڈی: تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) نے فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کے خلاف فیض آباد پر دھرنا دے دیا۔

    راولپنڈی میں ٹی ایل پی کے زیرِ اہتمام فلسطین کے مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کیلیے سربراہ سعد حسین رضوی کی قیادت میں ریلی نکالی گئی۔

    ریلی لیاقت باغ مری روڈ سے ہوتی ہوئی فیض آباد پہنچ گئی جہاں ٹی ایل پی کی طرف سے دھرنا دے دیا گیا۔

    سعد حسین رضوی نے شرکا سے خطاب میں کہا کہ مطالبات کی منظوری تک دھرنا جاری رہے گا، اسرائیلی مصنوعات کے سرکاری بائیکاٹ کیے جانے تک دھرنے پر بیٹھیں گے۔

    انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ مظلوم فلسطینیوں تک طبی و غذائی امداد پہنچائی جائے۔

    دھرنے کے باعث فیض آباد سے صدر تک میٹرو بس سروس بند ہو کر سیکرٹریٹ سے آئی جی پی اسٹیشن تک محدود ہوگئی۔

  • سپریم کورٹ نے فیض آباد دھرنے سے متعلق رپورٹ کو غیرتسلی بخش قرار دے دیا

    سپریم کورٹ نے فیض آباد دھرنے سے متعلق رپورٹ کو غیرتسلی بخش قرار دے دیا

    اسلام آباد: سپریم کورٹ نے فیض آباد دھرنے سے متعلق خفیہ ادارے کی رپورٹ کو غیرتسلی بخش قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق آج جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی. دوران سماعت ڈپٹی اٹارنی جنرل نے  خفیہ ادارے کی 46 صفحات پر مشتمل رپورٹ پیش کی، جسے سپریم کورٹ نے غیرتسلی بخش قرار دے دیا.

    دوران سماعت جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ادارے کو نہ تو خادم حسین رضوی کے ذریعہ معاش کا علم ہے، نہ ہی اکاؤنٹس کی تعداد کا، اس رپورٹ سے زیادہ معلومات صحافی بتا سکتے ہیں.

    جسٹس قاضی فائز عیسی نے استفسار کیا کہ رپورٹ میں واضح نہیں کہ خادم حسین رضوی نامی یہ آدمی کون ہے، کیا کرتا ہے، اس کا ذریعہ آمدن کیا ہے۔ آپ کہہ رہے ہیں کہ آپ رپورٹ سے مطمئن ہیں؟ اربوں روپے کی املاک تباہ ہوئیں، آگ لگانا آسان ہے، تعمیر کرنا بہت مشکل کام ہے.


    فیض آباد انٹرچینج پردھرنا ختم‘ نظامِ زندگی بحال


    جسٹس قاضی فائز عیسی کا کہنا تھا کہ آپ کو اس کے اکاؤنٹس تک کا نہیں معلوم۔ اس سے زیادہ تو کوئی صحافی بتا دیتا، خوف آنے لگا ہے کہ ملک کی بڑی ایجنسی کا یہ حال ہے۔ دھرنا از خود نوٹس کیس کی سماعت دو ہفتوں کےلیے ملتوی کر دی گئی۔

    یاد رہے کہ گذشتہ برس نومبر میں مختلف مذہبی جماعتوں نے خادم حسین رضوی کی سربراہی میں حلف نامے میں ختم نبوت کی شق میں متنازع ترمیم کے خلاف فیض آباد کے مقام پر دھرنا دیا تھا، جو 22  روز جاری رہا۔ اس دوران آپریشن کے دوران شدید کشدیدگی دیکھنے میں آئی اور ملک بھر میں  ٹی وی چینلز کی نشریات بند کر دی گئیں۔ بعد ازاں فوج کی ثالثی کے بعد مظاہرین نے اپنا دھرنا ختم کیا۔


    فیض آباد دھرنا: وزیراعظم کی درخواست پر آرمی چیف نے ثالثی کا کردارادا کی


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نیوزچینل بندکرنے کا اقدام لاہورہائی کورٹ میں چیلنج

    نیوزچینل بندکرنے کا اقدام لاہورہائی کورٹ میں چیلنج

     

    لاہور: فیض آباد آپریشن کے دوران نیوز چینلز کو آف ائیر کرنے کا حکومتی اقدام لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا گیا‘ جبکہ ہائی کورٹ بار نے حکومت سے فیض آباد آپریشن اور اس سے پیدا ہونے والی صورتحال پر معافی مانگنے کا مطالبہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شہری آمنہ ملک کی جانب سے دائر کردہ درخواست میں وفاقی حکومت اور پیمرا کو فریق بنایا گیا ہے ‘ درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ حکومت نے فیض آباد آپریشن کے دوران تمام نیوز چینلز کو آف ایئر کر دیا جبکہ تمام چینلز لائیسنس کے تحت کام کر رہے ہیں۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ بغیر کسی وجہ کہ لائسنس یافتہ چینلز کو آف ایئر نہیں کیا جا سکتا‘ کسی بھی چینل کو آف ایئر کرنے کے لیے قوانین اور طریقہ کار موجود ہے ‘جس پر عمل کیے بغیر ایسا اقدام قوانین کی خلاف ورزی ہے ۔

    درخواست گزار کےمطابق بغیر کسی وجہ کے چیئرمین پیمرا نے تمام چینلز کو آف ایئر کر دیا‘ جس سے کروڑوں عوام کو ذہنی اذیت کا سامنا کرنا پڑا اور چینلز بند ہونے سے ملک میں غیر یقینی صورت حال پیدا ہوئی ۔

    آمنہ ملک نے موقف اختیار کیا کہ اطلاعات تک رسائی پاکستان کے ہر شہری کا بنیادی حق ہے اور چینلز بند کر کے اس حق کی نفی کی گئی لہذا عدالت ذمہ دار افراد کے خلاف کارروائی کرے اور مستقبل میں ایسے اقدام سے روکنے کا حکم دے۔

    دوسری جانب لاہور ہائی کورٹ بار نے فیض آباد دھرنے کے شرکا ءپر تشدد اور ملک میں حالات خراب کرنے پر حکومت سے معافی مانگنے کامطالبہ کر دیا۔

    ہائی کورٹ بارنے یہ بھی مطالبہ کیا کہ حکومت اس فعل پر پوری قوم سے معافی مانگے اور مقدمات واپس لے کر قیدیوں کو رہا کرے ۔ بار نے قرارداد منظور کی کہ جاں بحق اور زخمی ہونے والوں کو مالی امداد دی جائے جبکہ ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • فیض آباد دھرنے سے متعلق کیس کی سماعت کل تک ملتوی

    فیض آباد دھرنے سے متعلق کیس کی سماعت کل تک ملتوی

    اسلام آباد: فیض آباد دھرنے سے متعلق کیس کی سماعت کل تک ملتوی ہوگئی، آج حکومت کی جانب سے مذہبی جماعت کا دھرنا ختم نہ کرانے کے حوالے سے جواب جمع کرانا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں فیض آباد دھرنے سے متعلق کیس کی سماعت بینچ کی عدم دستیابی کی وجہ سے سماعت ملتوی کی گئی۔

    فیض آباد دھرنے سے متعلق کیس کی سماعت ہائی کورٹ کے سنگل رکنی بینچ نےکرنا تھی۔

    خیال رہے کہ گزشتہ سماعت پراسلام آباد ہائی کورٹ نے وزیر داخلہ احسن اقبال کی سرزنش کرتے ہوئے کہا تھا کہ آپ اتنے نا اہل ہوچکے ہیں حکومتی رٹ قائم نہیں کر سکتے۔


    اسلام آباد دھرنا: وزیر داخلہ کی عدالت سے مزید 2 دن کی مہلت طلب


    احسن اقبال نے جواب دیا تھا کہ طاقت کے استعمال سے خونریزی کا اندیشہ تھا لہٰذا آپریشن نہیں کیا۔ انہوں نے دھرنا ختم کروانے کے لیے مزید 48 گھنٹے کا وقت مانگا تھا۔

    واضح رہے کہ اسلام آباد اور روالپنڈی کو ملانے والے فیض آباد انٹرچینج پر مذہبی جماعت کا دھرنا 18 ویں روز میں داخل ہوگیا ہے جبکہ امن و امان برقرار رکھنے کے لیے حکومت کی جانب سے کیے گئے اقدامات کے باعث شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • فیض آباد : مسلم لیگ ن کے کارکنوں کی اے آروائی نیوزکی وین پر حملے کی کوشش

    فیض آباد : مسلم لیگ ن کے کارکنوں کی اے آروائی نیوزکی وین پر حملے کی کوشش

    اسلام آباد : مسلم لیگ ن کے کارکنوں نے اے آر وائی نیوز کی ڈی ایس این جی وین پر حملے کی کوشش ‌‌‌کی اور رپورٹر کو ہراساں کرکے سنگین نتائج کی دھمکیاں بھی دی۔

    تفصیلات کے مطابق سچ دکھانا حق بتانا ایک بار پھر اے آر وائی کا جرم ٹھہرا، سابق وزیراعظم نواز شریف کی ریلی کے موقع پر لیگی کارکن آپے سے باہرہوگئے اور احتجاجی ریلی کی کوریج کرنے والی اے آروائی نیوز کی ڈی ایس این جی وین پر حملے کی کوشش کی۔

    فیض آباد انٹر چینج پر اے آروائی نیوز کے اینکر عادل عباسی رپورٹنگ ٹیم کے ساتھ ساتھ نوازشریف کی احتجاجی ریلی کی کوریج میں مصروف تھے کہ ہلڑ مچاتے لیگی کارکنوں نے ٹیم کو گھیر لیا، ہراساں کرنے کی کوشش کی اور نازیبا الفاظ ا ستعمال کئے۔

    جس کے بعد پولیس نے کارکنوں کو اے آروائی نیوز کی وین سے دور دھکیلا اور ڈی ایس این جی پر دھاوا ناکام بنادیا۔

    کارکنوں کی جانب سے اے آر وائی نیوز کے رپورٹرکو ہراساں کیا گیا اور موبائل چھیننے کی بھی کوشش کی گئی جبکہ لیگی کارکنوں نے اےآروائی نیوز کے رپورٹر کو سنگین نتائج کی دھمکیاں بھی دی۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔