Tag: Faizabad dharna case

  • فیض آباد دھرنا: خادم حسین رضوی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

    فیض آباد دھرنا: خادم حسین رضوی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

    اسلام آباد: انسداد دہشت گردی کی عدالت نے فیض آباد دھرنا کیس میں خادم حسین رضوی سمیت 3 ملزمان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردئیے۔

    تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی کی عدالت میں فیض آباد دھرنے کے دوران پولیس چوکی پر حملے اور مقدمات کی سماعت ہوئی، عدالت نے خادم حسین رضوی سمیت تین ملزمان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

    عدالت نے خادم حسین رضوی، مولانا عنایت اللہ، شیخ اظہر اور ضیاء اللہ خیری کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری تھانہ کھنہ میں درج تین مقدمات میں جاری کیے، ملزمان پر درج مقدمات میں پولیس پر تشدد، کار سرکار میں مداخلت سمیت دیگر سنگین نوعیت کی دفعات شامل ہیں۔

    مزید پڑھیں: فیض آباد دھرنا:عدالت میں سیکورٹی اداروں کی رپورٹس غیرتسلی بخش قرار

    واضح رہے کہ گزشتہ روز سپریم کورٹ نے فیض آباد دھرنے سے متعلق ازخود نوٹس کی سماعت کے دوران سیکورٹی اداروں کی رپورٹ کو غیر تسلی بخش قرار دیا تھا۔

    یاد رہے کہ ختم نبوت حلف نامے میں تبدیلی پر گزشتہ سال نومبر میں اسلام آباد کے علاقے فیض آباد میں تحریک لبیک پاکستان کی جانب سے دھرنا دیا گیا تھا جو تقریباً 22 روز بعد ختم ہوا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • فیض آباد دھرنا کیس ، اسلام آباد ہائیکورٹ کی راجہ ظفرالحق کمیٹی کی رپورٹ پیش کرنے کیلئےآخری مہلت

    فیض آباد دھرنا کیس ، اسلام آباد ہائیکورٹ کی راجہ ظفرالحق کمیٹی کی رپورٹ پیش کرنے کیلئےآخری مہلت

    اسلام آباد : فیض آباد دھرنا کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ نے راجہ ظفرالحق کمیٹی کی رپورٹ پیش کرنے کیلئے آخری مہلت دیتے ہوئے ایک بجے تک رپورٹ پیش کرنے کا ٖحکم دیدیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے فیض آباد دھرنا کیس کی سماعت کی ، سماعت کے دوران جسٹس شوکت عزیز نے ریمارکس دیئے کہ وفاقی حکومت عدالتی احکامات پر عملدر آمد میں سنجیدہ نہیں، الیکشن ایکٹ میں ترمیم سے زیادہ مسئلہ کوئی ہے۔

    راجہ ظفر الحق کمیٹی کی رپورٹ پیش نہ کرانے پر عدالت نے اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ عدالت مسلسل نوٹسز کررہی ہے، وفاقی حکومت احکامات کی مسلسل خلاف ورزی کررہی ہے۔

    ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت سے استدعا کی کہ رپورٹ جمع کرانے کیلئے وقت دیا جائے، رپورٹ کل تک عدالت میں پیش کر دیں گے۔

    جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے حکومتی استدعا مسترد کرتے ہوئے رپورٹ جمع کرانے کی آخری مہلت دی اور حکم دیا کہ ایک بجے تک رپورٹ پیش کی جائے جبکہ رپورٹ پیش نہ ہونے کی صورت میں وزیراعظم کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم بھی دیا۔

    جسٹس شوکت عزیز نے کہا کہ احکامات پرعملدرآمد نہ ہونے پرتوہین عدالت کی کارروائی ہوسکتی ہے اور وزیرداخلہ وقانون، دیگرذمہ داران کیخلاف توہین عدالت کارروائی ہوسکتی ہے۔

    بعد ازاں اسلام آبادہائیکورٹ نے کیس کی سماعت ایک بجے تک ملتوی کردی۔


    حکومت اورتحریک لبیک کے درمیان معاہدہ طے پا گیا


    یاد رہے کہ ختم نبوت کے حلف نامے میں ترمیم کے معاملے پر فیض آباد انٹرچینج پر تحریک لبیک کی جانب سے 22 روز تک دھرنا دیا گیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔