Tag: fake accounts case

  • جعلی اکاؤنٹس کیس، آصف زرداری کی فرنٹ کمپنی کا منیجرگرفتار

    جعلی اکاؤنٹس کیس، آصف زرداری کی فرنٹ کمپنی کا منیجرگرفتار

    اسلام آباد: جعلی اکاؤنٹس کیس میں نیب نے آصف زرداری کی فرنٹ کمپنی کا منیجرگرفتارکرلیا اور دعوی کیا ہے کہ جنرل مینجر ٹرے کام سلیم فیصل جعلی اکاؤنٹس کیس کااہم ملزم ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جعلی اکاؤنٹس کیس کی تحقیقات میں پیش رفت سامنے آئی ، سابق صدر آصف زرداری کی فرنٹ کمپنی کا منیجر بھی نیب کی گرفت میں آگیا۔

    نیب کا کہنا ہے جنرل مینجرٹرے کام سلیم فیصل جعلی اکاؤنٹس کیس کااہم ملزم ہے، سلیم فیصل کی گرفتاری پارک لین کمپنی کیس میں عمل میں لائی گئی ہے، ملزم ٹیرے کام کمپنی بھی جعلی اکاؤنٹ کیس میں ملوث ہے۔

    نیب حکام نے بتایا ملزم نے پیراتھون کمپنی کوکرپشن سے قرض دلوانےمیں معاونت کی، پیراتھون کمپنی کوقرض دلوانےکیلئے پراپرٹی کا زیادہ تخمینہ لگایاگیا، فرضی کمپنی پیراتھون کودھوکا دہی سے ڈیڑھ ارب کاقرض دلوایاگیا۔

    بعد ازاں قومی احتساب بیورو نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں گرفتار ملزم سلیم فیصل کو احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کے روبرو پیش کیا اور ملزم کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔

    نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ ملزم پر کرپشن کے الزامات ہیں اس لیے تفتیش کےلئے جسمانی ریمانڈ دیا جائے، نیب کے مطابق ملزم محمد سلیم فیصل ایم ایس ٹریکام کا جنرل منیجر تھا جس نے جائیدادوں کا تخمینہ زیادہ ریٹ پر لگایا تھا۔

    مزید پڑھیں : جعلی اکاؤنٹس کیس : پارک لین کی فرنٹ کمپنی کےڈائریکٹراقبال خان نوری گرفتار

    احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے استفسار کیا کہ اس کیس کے دوسرے ملزم محمد اقبال نوری کا ریمانڈ کب تک ہوا ؟ آپ کے ساتھی اقبال نوری کے ساتھ ہی دوبارہ پیش کر دیا جائےگا۔

    جس کے بعد عدالت نے ملزم کو 13 دن کے جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کر دیا۔

    گزشتہ روز نیب نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں پارک لین کی فرنٹ کمپنی کے ڈائریکٹراقبال خان نوری کو گرفتار کیا تھا ، یہ کمپنی آصف زرداری پارک لین کمپنی کے لئے کام کرتی ہے، ملزم نے کرپشن سے پیسوں میں ساڑھے 3ارب کااضافہ کیا۔

    خیال رہے سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کا مقدمہ احتساب عدالت میں زیر سماعت ہیں اور آصف زرداری نے 29 اپریل تک جعلی اکاؤنٹس کیس میں عبوری ضمانت حاصل کر رکھی ہے۔

  • جعلی اکاونٹس کیس میں فریال تالپورنیب کے روبروپیش

    جعلی اکاونٹس کیس میں فریال تالپورنیب کے روبروپیش

    راولپنڈی : جعلی اکاؤنٹس کیس میں پیپلزپارٹی رہنما فریال تالپور نیب کے روبروپیش ہوئیں، فریال تالپور سے ایک گھنٹہ تفتیش کی گئی، نیب کی جانب  سے فریال تالپور کو22 سوالات پر مشتمل سوالنامہ دیا گیا جن کہ 15 روز کے اندرجوابات طلب کیے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق جعلی اکاونٹس کیس میں سابق صدر آصف زرداری کی ہمشیرہ فریال تالپور نیب راولپنڈی میں پیش ہوگئیں، نیب کی مشترکہ جےآئی ٹی فریال تالپور کاجوائنٹ وینچر کیس سے متعلق بیان ریکارڈ کیا، ڈی جی نیب عرفان منگی خود بیان ریکارڈ کیا جبکہ ڈی جی نیب کے ہمراہ 4 تفتیشی افسران بھی موجود تھے۔

    فریال تالپورسےایک گھنٹہ تفتیش کی گئی، نیب کی جانب سے فریال تالپورکوسوالنامہ دےدیاگیا اور 15 روز کے اندر 22سوالات کے جوابات مانگےگئے ہیں۔

    یاد رہے گذشتہ روز نیب طلبی کے بعد فریال تالپور نے نیب میں گرفتاری کے خدشے کے پیش نظر ضمانت قبل از گرفتاری کیلئے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا، دائر درخواست میں موقف اختیارکیاگیاکہ نیب راولپنڈی نے 17 اپریل کو جے آئی ٹی کے  سامنے پیش ہونے کا نوٹس جاری کیا ہے جو بدنیتی پر مشتمل ہے۔

    درخواست میں کہاگیا تھا کہ نیب کی جانب سے جاری کیا گیا کال اپ نوٹس بدنیتی پر مشتمل ہے، درخواست گزار کو سیاسی اور ٹارگٹڈ انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے اور عدالت سے استدعا کی گئی کہ گرفتار ی کا اندیشہ ہے، عبوری ضمانت منظور کی جائے۔

    مزید پڑھیں : جعلی اکاؤنٹس کیس، فریال تالپورکی کل نیب میں طلبی ، 

    درخواست میں چیرمین نیب اور ایڈیشنل ڈائریکٹر نیب فریق بنائے گئے تھے۔

    بعد ازاں اسلام آباد ہائی کورٹ نے جعلی اکاونٹس کیس میں آصف زرداری کی بہن فریال تالپور کی 10درخواست پر سماعت کرتے ہوئے 10 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکوں کے عوض 29اپریل تک عبوری ضمانت منظور کرلی تھی۔

    دورانِ سماعت جسٹس عامر فاروق نے فریال تالپور کے وکیل فاروق ایچ نائیک سے استفسار کیا کہ کیا یہ کوئی مختلف انکوائری ہے؟ اس پر فاروق نائیک نے بتایا کہ جی یہ الگ معاملہ ہے۔

    واضح رہے کہ فریال تالپور نے جعلی اکاﺅنٹس کیس میں 29 اپریل تک عبوری ضمانت کررکھی ہے۔

  • جعلی اکاؤنٹس کیس :  آصف زرداری اورفریال تالپور پیش، 4 ملزمان  کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

    جعلی اکاؤنٹس کیس : آصف زرداری اورفریال تالپور پیش، 4 ملزمان کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

    اسلام آباد: جعلی اکاؤنٹس کیس میں آصف علی زرداری اور فریال تالپور پیش ہوئے ، عدالت نے 4 ملزمان کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے، جن میں اقبال آرائیں ، اعظم وزیر ،عدنان جاوید اورنثارعبداللہ شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں جعلی اکاؤنٹس کیس میں آصف علی زرداری، فریال تالپور او دیگر ملزمان کیخلاف مقدمے کی سماعت ہوئی ، احتساب عدالت کے جج محمد ارشد ملک نے کیس کی سماعت کی ۔

    آصف زرداری، فریال تالپور اور نیب پراسیکیوشن ٹیم احتساب عدالت میں پیش ہوئے ، عدالت نے استفسار کیا 4ملزمان اب تک عدالت میں پیش کیوں نہیں ہو ئے ؟
    دو ملزمان اعظم وزیر خان اور ناصرکی عدم حاضری پر عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے دونوں ملزمان کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے جبکہ ایک ملزم عدنان جاوید کے بھی ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کئے گئے۔

    احتساب عدالت نے ملزمان کو آئندہ سماعت پرگرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم دیا، تفتیشی افسر نے بتایا ملزم کوتلاش کررہےہیں،دیئےگئےایڈریس پرنہیں ملا، جس پر عدالت نے ایک ملزم اقبال آرائیں کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔

    تفتیشی افسر نے بتایا ہماری اطلاع کےمطابق ملزم اقبال آرائیں فوت ہوچکاہے، جس پر عدالت نےملزم کاڈیتھ سرٹیفکیٹ آئندہ سماعت پرطلب کرلیا تاہم تفتیشی افسرکی جانب سے پیپر بک تیار نہ کی جاسکی، آئی او نے کہا کچھ وقت دیاجائے ریکارڈ لایاہوں پھر پیپربک تیارکرلوں گا۔

    نیب پراسیکیوٹر مظفرعباسی نے کہا جوملزمان جیل میں ہیں ان کویاددہانی کیلئےخط لکھاگیا، جس پر جج کا کہنا تھا جوملزمان جیل میں ہیں وہ کسی اورکیس میں توجیل میں نہیں، مظفرعباسی نے جواب دیا 5 ملزمان جیل میں ہیں جن میں 4ملیرجیل میں ہیں اور سات ملزمان جوڈیشل ریمانڈپرہیں، نورین سلطان اورکرن آفتاب پیش ہوئی ہیں، دونوں کی درخواستوں پرکارروائی جاری ہے۔

    مظفرعباسی کا کہنا تھا نورین اورکرن کی درخواستوں پرابھی کام مکمل نہیں ہوا، جوملزمان پیش نہیں ہورہےان کونوٹسزجاری کیےجائیں، جس پر وکیل صفائی نے کہا
    ملزمان اسی کیس میں جیل میں ہیں نوٹس جاری نہیں ہوسکتے۔

    عدالت نےچیف سیکرٹری سندھ کونوٹس جاری کرتے ہوئے چیف سیکرٹری سندھ کےذریعےملزمان کوطلب کرلیا اور سماعت 29 اپریل تک ملتوی کردی۔

    آصف زرداری کی آمد پر سیکیورٹی کےسخت انتظامات کئے گئے تھے ، جوڈیشل کمپلیکس اور باہر پولیس کے 1500 اہلکار تعینات تھے جبکہ رینجرز کے 200 جوان وافسران بھی تعینات کئے گئے ۔

    غیرمتعلقہ شخص کےاحتساب عدالت میں آنےکی اجازت نہیں تھی ، جسٹرار احتساب عدالت کا کہنا تھا میڈیا کوکمرہ عدالت تک رسائی دی جائے گی، سیکیورٹی معاملات پرسمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔

    احتساب عدالت نے آصف زرداری اورفریال تالپورسمیت تمام ملزمان کوطلب کر رکھا تھا۔

    یاد رہے 8 اپریل کو جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور اسلام آباد کی احتساب عدالت میں پیش ہوئے تھے۔

    مزید پڑھیں : جعلی اکاؤنٹس کیس: آصف زرداری اور فریال تالپور کو 16 اپریل کو پیش ہونے کی ہدایت

    دوران سماعت آصف زرداری کے وکیل فاروق ایچ نائیک کا کہنا تھا کہ ٹرائل چلانا چاہتے ہیں تو آصف زرداری اور فریال تالپور کواستثنیٰ دیں، آج وکلا کے ساتھ بدتمیزی کی گئی، ہمیشہ عدالتوں کا احترام کیا۔ سو سے زیادہ لوگ اس عدالت میں نہیں آسکتے۔ احتساب عدالت کی اطراف خاردار تار لگا دیے گئے ہیں۔

    سماعت میں سماعت کے دوران 2 ملزمان کرن اور نورین نے عدالت سے گواہ بننے کی استدعا کی تھی ، خواتین کا مؤقف تھا کہ ہم گواہ تھے، ہمیں ملزمان کی فہرست میں شامل کردیا گیا۔ گواہی کے لیے چیئرمین نیب کو درخواست بھی دے رکھی ہے، ہم وکیل کے اخراجات برداشت نہیں کر سکتے۔

    عدالت نے غیر حاضر ملزمان کو 12 اپریل کو پیش ہونے کا حکم دیا جبکہ آصف زرداری اور فریال تالپور کو 16 اپریل کو آئندہ سماعت پر پیش ہونے کی ہدایت کردی تھی۔

    خیال رہے جعلی اکاؤنٹ کیس میں آصف زرداری اور فریال تالپور 29 اپریل تک عبوری ضمانت پر ہیں۔

  • جعلی اکاونٹس کیس، آصف زرداری کاجواب نیب کومل گیا

    جعلی اکاونٹس کیس، آصف زرداری کاجواب نیب کومل گیا

    راولپنڈی : جعلی بینک اکاونٹس کیس میں پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری کا تحریری جواب نیب کومل گیا،ٹیم جوابات کی جانچ کے بعد ڈی جی نیب راولپنڈی کو رپورٹ پیش کرے گی، بلاول بھٹو کا جواب تاحال نیب کو موصول نہیں ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق جعلی بینک اکاونٹس کیس پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف زرداری کا تحریری جواب نیب کو موصول ہوگیا، آصف زرداری نے 55 سوالوں کے تحریری جواب دیے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے جواب پارک لین کیس اورلگژری گاڑیوں سے متعلق دیے گئے ہیں، ڈی جی نیب راولپنڈی عرفان منگی نےجواب مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کوبھجوا دیے، ٹیم جوابات کی جانچ کےبعد ڈی جی نیب راولپنڈی کو رپورٹ پیش کرے گی۔

    بلاول بھٹوزرداری کا جواب تاحال نیب کو موصول نہیں ہوا۔

    گذشتہ روز نیب نےاسلام آباد ہائی کورٹ سے پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری کی درخواست ضمانت مستردکرنےکی استدعا کردی اور سابق  صدر کی درخواست پر جواب جمع کرادیا، جس میں کہا جعلی اکاؤنٹس کیس کی تحقیقات جاری ہے، آصف زرداری متازعہ ہیں، ریلیف کے مستحق نہیں۔

    مزید پڑھیں : پارک لین کمپنی کیس : آصف زرداری اور بلاول بھٹو نے بیان ریکارڈ کرادیا

    یاد رہے 20 مارچ کو آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو پارک لین کمپنی کیس میں نیب میں پیش ہوکر بیان رکارڈ کرایا تھا۔ آصف زرداری اور بلاول بھٹو دو گھنٹے پوچھ گچھ کی گئی تھی، یہ بلاول بھٹو کی کسی بھی تفتیشی ادارے کے روبرو اپنی زندگی کی پہلی پیشی تھی۔

    یب اعلامیہ میں کہا گیا تھا کہ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے ان سے سوالات پوچھے جب کہ کمبائنڈ انویسٹی گیشن ٹیم نے تحریری سوالنامہ بھی دیا، جوابات کی روشنی میں آئندہ بلانے یا نہ بلانے کا فیصلہ ہوگا۔

    ذرائع کے مطابق بلاول اور آصف علی زرداری نےب نیب سے وقت مانگا تھا کہ جوسوالات دیے گئے ہیں انکے جوابات تحریری طور پر دیں گے۔

    واضح رہے آصف زرداری اور بلاول بھٹو کو پارک لین کمپنی کیس میں طلب کیا گیا تھا، پارک لین کیس میں اربوں روپےکی ترسیلات جعلی بینک اکاؤنٹس سے کی گئیں، آصف زرداری پرپارک لین کمپنی میں 1989 میں فرنٹ مین کے ذریعے خریداری کاالزام ہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا 2009 میں آصف زرداری اور بلاول بھٹو کمپنی کے شیئر ہولڈر بنے، دونوں 25 ،25 فیصد کےشیئر ہولڈر ہیں، آصف زرداری بطور کمپنی ڈائریکٹر اکاؤنٹس استعمال کرنے کا اختیار رکھتے تھے جبکہ 2008 میں کمپنی کے دستاویز پر آصف زرداری کے بطور ڈائریکٹر دستخط موجود ہیں، پارک لین کمپنی نے قرضوں کی مد بھی بینکوں سے اربوں روپے لیے۔

  • جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کی سماعت 16 اپریل تک ملتوی

    جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کی سماعت 16 اپریل تک ملتوی

    اسلام آباد: جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور اسلام آباد کی احتساب عدالت میں پیش ہوئے، کیس کی سماعت 16 اپریل تک ملتوی کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور آج اسلام آباد کی احتساب عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت نے آصف زرداری سمیت تمام 24 ملزمان کو طلب کر رکھا تھا جن میں فریال تالپور، حسین لوائی، طحہٰ رضا، انور مجید اور دیگر ملزمان شامل ہیں۔

    کیس کی سماعت احتساب عدالت کے جج محمد ارشد ملک نے کی۔ یہ مقدمہ اسی عدالت میں جاری ہے جہاں سے سابق وزیر اعظم نواز شریف کو العزیزیہ ریفرنس میں سزا ہوئی تھی۔

    جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کو کراچی کی بینکنگ کورٹ سے اسلام آباد کی احتساب عدالت منتقل کیا گیا تھا جہاں آج آصف زرداری کو طلب کیا گیا۔

    پیپلز پارٹی قیادت کی پیشی کے موقع پر امن و امان کی صورتحال کو قابو میں رکھنے کے لیے 200 رینجرز اہلکار طلب کیے گئے، اس دوران غیر متعلقہ شخص کو عدالت میں جانے کی اجازت نہیں تھی جبکہ متعلقہ راستوں پر بھی نفری تعینات کی گئی۔

    دوران سماعت آصف زرداری کے وکیل فاروق ایچ نائیک کا کہنا تھا کہ ٹرائل چلانا چاہتے ہیں تو آصف زرداری اور فریال تالپور کواستثنیٰ دیں، آج وکلا کے ساتھ بدتمیزی کی گئی، ہمیشہ عدالتوں کا احترام کیا۔ سو سے زیادہ لوگ اس عدالت میں نہیں آسکتے۔ احتساب عدالت کی اطراف خاردار تار لگا دیے گئے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ آصف زرداری کو استثنیٰ دیں گے تو یہ صورتحال نہیں ہوگی؟ پولیس سیکیورٹی ڈیوٹی کے بجائے کوئی اور کام کرے، میں ان کی جگہ ہر سماعت پر پیش ہوجاؤں گا۔

    سماعت میں نیب کی جانب سے ڈپٹی پراسیکوٹر سردار مظفر عدالت میں پیش ہوئے، انہوں نے کہا کہ پراسیکیوشن ڈائس پر بھی وکلائے صفائی نے قبضہ کر رکھا ہے۔

    ملزمان کی گواہ بننے کی استدعا

    سماعت کے دوران 2 ملزمان کرن اور نورین نے عدالت سے گواہ بننے کی استدعا کی، خواتین کا مؤقف تھا کہ ہم گواہ تھے، ہمیں ملزمان کی فہرست میں شامل کردیا گیا۔ گواہی کے لیے چیئرمین نیب کو درخواست بھی دے رکھی ہے۔ ہم وکیل کے اخراجات برداشت نہیں کر سکتے۔

    وکیل صفائی نے کہا کہ مضحکہ خیز ہے کہ ملزمان کی جانب سے گواہ بننے کی استدعا کی جائے۔ جج ارشد ملک نے کہا کہ یہ چیئرمین نیب کا اختیار ہے انہیں درخواست دیں جس پر خواتین نے بتایا کہ وعدہ معاف گواہ بننے کے لیے چیئرمین نیب کو درخواست دے رکھی ہے۔

    جج نے نیب کے وکیل سردار مظفر سے اس بارے میں دریافت کیا جس پر سردار مظفر نے کہا کہ ہمیں چیک کرنا ہوگا کہ کوئی درخواست نیب میں ہے یا نہیں۔ عدالت نے مذکورہ خواتین کو الگ الگ تحریری درخواستیں جمع کروانے کی ہدایت کردی۔

    احتساب عدالت نے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کی مزید سماعت 16 اپریل تک ملتوی کردی۔ عدالت نے غیر حاضر ملزمان کو 12 اپریل کو پیش ہونے کا حکم دیا جبکہ آصف زرداری اور فریال تالپور کو 16 اپریل کو آئندہ سماعت پر پیش ہونے کی ہدایت کردی۔

    خیال رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری اور ان کی ہمیشرہ فریال تالپور کی 10 اپریل تک ضمانت منظور کی ہوئی ہے۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ نے 10 اپریل تک آصف زرداری اور فریال تالپور کی حفاظتی ضمانت منظور کرتے ہوئے 10، 10 لاکھ کے مچلکے کے جمع کروانے کا حکم دیا تھا جبکہ تفتیشی افسر اور نیب کو نوٹس جاری کیے تھے۔

    جعلی اکاؤنٹس کیس میں پہلا ریفرنس

    یاد رہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں پہلا ریفرنس 3 اپریل کو دائر کیا تھا جس میں سابق ایڈمنسٹریٹر کے ایم سی حسین سید، عبد الغنی، یونس قدوائی اور نجم زمان سمیت 9 ملزمان نامزد کیے گئے تھے۔

    ملزمان کے خلاف اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے رفاحی پلاٹ غیر قانونی طور پر الاٹ کرنے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔

    پہلا ریفرنس دائر ہوتے ہی اسی روز آصف زرداری کے فرنٹ مین یونس قدوائی نے 2 پلاٹ نیب کے حوالے کردیے تھے، یونس قدوائی پارک لین اسٹیٹس میں آصف زرداری کا بزنس پارٹنر ہے۔

    نیب ذرائع کے مطابق یونس قدوائی نے جو پلاٹ نیب کے حوالے کیے، ان کی مالیت 60 کروڑ ہے جبکہ پلاٹ کے تمام کاغذات بھی نیب کو فوری طور پر موصول ہوگئے تھے، کراچی میں مذکورہ سرکاری پلاٹ مندر اور لائبریری کے لیے مختص تھے۔

  • جعلی اکاؤنٹس کیس میں نیب نے پہلا  ریفرنس دائر کردیا

    جعلی اکاؤنٹس کیس میں نیب نے پہلا ریفرنس دائر کردیا

    راولپنڈی : جعلی اکاؤنٹس کیس قومی احتساب بیورو (نیب) نے پہلا ریفرنس دائر کردیا، ریفرنس میں سابق ایڈمنسٹریٹر کے ایم سی حسین سیدسمیت 9افراد کونامزد کیا گیا  ، ملزمان پر فلاحی مقاصد کیلئے مختص پلاٹ غیر قانونی الاٹ کرنے کا الزام ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق جعلی اکاؤنٹس کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ، نیب کی پراسیکیوشن ٹیم نے پہلا ریفرنس اسلام آباد کی احتساب عدالت میں دائر کردیا، جس میں سابق ایڈمنسٹریٹر کے ایم سی حسین سید، عبدالغنی، یونس قدوائی، نجم زمان سمیت نو ملزمان نامزد کئے گئے ہیں۔

    ملزمان کےخلاف اختیارات کاناجائز استعمال کرتے ہوتے ہوئے رفاہی پلاٹ غیرقانونی الاٹ کرنےکاالزام عائد کیا گیا ہے۔

    گزشتہ روز چئیرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں سی ای اواومنی گروپ عبدالمجید غنی سمیت 6 ریفرنس کی منظوری دی تھی۔

    مزید پڑھیں : چئیرمین نیب نے عبدالمجیدغنی سمیت 6افرادکے خلاف ریفرنس دائرکرنے کی منظوری دے دی

    اجلاس میں سابق ایڈمنسٹر کے ایم سی محمدحسین اوردیگر کےخلاف اور جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں 7 ایکڑ اراضی ریگولر کرنے پرریفرنس کی منظوری دی گئی تھی۔

    خیال رہے اسلام آباد کی احتساب عدالت میں آصف زرداری اور فریال تالپورکی آٹھ اپریل کو پہلی پیشی ہے, منی لانڈرنگ کیس میں نامزد حسین لوائی، انور مجید، نمر مجید، کمال مجید کو بھی عدالت نے 8 اپریل کو ہی طلب کیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ بینکنگ کورٹ کی جانب سے منی لانڈرنگ کیس کراچی سے راولپنڈی منتقل کیا گیا، جس کی سماعت اب احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کریں گے۔

  • جعلی اکاؤنٹس کیس : سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نیب  میں پیش

    جعلی اکاؤنٹس کیس : سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نیب میں پیش

    راولپنڈی : جعلی اکاؤنٹس کیس میں سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نیب میں پیش ہوگئے ، ان پر آصف زرداری اور نوازشریف کوگاڑیاں گفٹ کرنے کا الزام ہیں جبکہ ادائیگیاں جعلی اکاؤنٹس سے کی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی جعلی اکاؤنٹس کیس میں نیب طلبی پراولڈ ہیڈ کوارٹر پہنچے، جہاں نیب کی کمبائن انوسٹیگیشن ٹیم نے سابق وزیر اعظم سے پوچھ گچھ کی ، سابق وزیر اعظم کو گاڑیاں تحفہ میں دینے کے الزام میں طلب کیا گیا تھا۔

    میڈیا سے گفتگو میں انکا کہنا تھا کہ نوازشریف اورآصف علی زرداری کوگاڑیاں گفٹ کرنے پر بلایا گیا ہے نیب میں اس طرح کے کیسز بنائے جاتے ہیں، گھبرانے والے نہیں۔

    پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگومیں یوسف رضا گیلانی نے کہاکہ نوازشریف اور آصف زرداری کو گفٹ دینا ان کا اختیارتھا الزام ہے کہ گفٹس کی پیمنٹ جعلی اکاونٹس سے کی گئی تمام الزامات کا معاملہ عدالتوں میں جانے پر فیصلہ ہوگا۔

    سابق وزیراعظم کا کہنا تھاکہ بلاول سے قوم کو امیدیں ہیں اور آصف زرداری تجربہ کار سیاستدان ہیں تاہم موجودہ حکومت بے اختیار ہے جس کا سب کو اندازہ ہے۔

    مزید پڑھیں : جعلی اکاؤنٹس کیس : وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے بیان ریکارڈ کرادیا

    یوسف رضا گیلانی کا کہنا تھا کہ نیب کی جانب سے دیے گئے سوالنامے کا جواب دینے کیلئے دوہفتے کی مہلت طلب کی ہے۔

    یاد رہے 26 مارچ کو جعلی اکاؤنٹس کیس میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے بیان ریکارڈ کرایا تھا ، نیب کی 6رکنی ٹیم نے وزیراعلیٰ سندھ سے ٹھٹھہ، دادو شوگرملز کیس میں پوچھ گچھ کی تھی۔

    واضح رہے اس سے قبل 20 مارچ کو پیپلزپارٹی چیئرمین بلاول بھٹو اور شریک چیئرمین آصف زرداری نے پارک لین کمپنی کیس میں نیب میں پیش ہوکر بیان ریکارڈ کرادیا، تفتیشی حکام نے دونوں سے 45 منٹ سے زائد پوچھ گچھ کی جبکہ ویڈیو بیان بھی ریکارڈ کیا گیاتھا۔

  • منی لانڈرنگ کیس میں گرفتاری کا خوف، آصف زرداری اور فریال تالپور نے عدالت سےرجوع کرلیا

    منی لانڈرنگ کیس میں گرفتاری کا خوف، آصف زرداری اور فریال تالپور نے عدالت سےرجوع کرلیا

    اسلام آباد : منی لانڈرنگ کیس میں پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری اوران کی بہن فریال تالپور نے ضمانت قبل ازگرفتاری کے لئے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا، استدعا کی کیس کی سماعت تک گرفتارنہ کرنے کاحکم دیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق منی لانڈرنگ کیس میں گرفتاری کے خوف سے پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری آصف زرداری اوران کی بہن فریال تالپور نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں ضمانت قبل ازگرفتاری کے لئے درخواست دائر کردی۔

    درخواست میں نیب کو فریق بناتے ہوئے استدعا کی گئی ہے کہ کیس کی سماعت تک گرفتارنہ کرنےکاحکم دیاجائے۔

    رجسٹرارآفس نےدرخواست وصول کرلی اور آصف زرداری کی درخواست ضمانت سماعت کے لیے مقرر کردی گئی ہے، کل ابتدائی سماعت ہائی کورٹ میں کی جائے۔

    دوسری جانب اسلام آبادہائی کورٹ میں ہی آصف زرداری کی نااہلی کےلئےدرخواست چاراپریل کوسماعت کےلئےمقررکردی گئی، عثمان ڈار کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ اطہرمن اللہ کریں گے۔

    مزید پڑھیں : منی لانڈرنگ کیس : آصف زرداری اور فریال تالپور8اپریل کو احتساب عدالت میں طلب

    عثمان ڈارنے موقف اختیارکیاہےکہ آصف زرداری کواثاثے ظاہرنہ کرنے پر نااہل قرار دیا جائے۔

    اسلام آباد کی احتساب عدالت میں آصف زرداری اور فریال تالپورکی آٹھ اپریل کو پہلی پیشی ہے, منی لانڈرنگ کیس میں نامزد حسین لوائی، انور مجید، نمر مجید، کمال مجید کو بھی عدالت نے 8 اپریل کو ہی طلب کیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ بینکنگ کورٹ کی جانب سے منی لانڈرنگ کیس کراچی سے راولپنڈی منتقل کیا گیا، جس کی سماعت اب احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کریں گے۔

  • منی لانڈرنگ کیس : سابق وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کی حفاظتی ضمانت منظور

    منی لانڈرنگ کیس : سابق وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کی حفاظتی ضمانت منظور

    اسلام آباد : منی لانڈرنگ کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے قائم علی شاہ کی حفاظتی ضمانت منظور کرلی گئی اور دس لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرنےکاحکم دیا ، جسٹس محسن اخترکیانی نے کہا نیب نے 2 مختلف کیسزکےنوٹس لئےہیں، اگر دوسرے کیس میں ضمانت نہیں کروائی گئی تو نیب گرفتارکرسکتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں ڈویژن بنچ پر مشتمل جسٹس عامر فاروق وارجسٹس محسن اختر کیانی سابق وزیراعلیٰ سندھ کی ضمانت قبل ازگرفتاری کی درخواست پر سماعت کی ، قائم علی شاہ اپنےوکلاکےساتھ عدالت میں پیش ہوئے۔

    جسٹس محسن اخترکیانی نے کہا نیب نے 2 مختلف کیسزکےنوٹس لئےہیں، آپ صرف ایک کیس کیلئے آئےہیں ، اگر دوسرے کیس میں ضمانت نہیں کروائی گئی تو نیب گرفتارکرسکتی ہے، جس پر قائم علی شاہ کے وکیل نے کہا مجھےسوچنے کی اجازت دیں، آپ زر ضمانت کا حکم دیں جائیداد کا نہ دیں۔

    جسٹس عامرفاروق نے ریمارکس دیے میں آرڈر لکھوا چکا ہوں زرضمانت نہیں دے سکا۔

    جس کے بعد عدالت نے قائم علی شاہ کی درخواست ضمانت قبل ازگرفتاری 8اپریل تک منظور کرتے ہوئے دس لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرنےکاحکم دیا اور  جسٹس عامرفاروق نےفریقین کو نوٹس جاری کردیئے۔

    مزیدپڑھیں: میگا منی لانڈرنگ کیس : قائم علی شاہ کو گرفتاری کا خوف

    گذشتہ روز سابق وزیر اعلی قائم علی شاہ نے ضمانت قبل از گرفتاری کے لئے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی ، درخواست مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ درخواست گزار کا منی لانڈرنگ سے کوئی لینا دینا نہیں سیاسی بنیادوں پر نام شامل کیا گیا اور استدعا کی جب تک کیس کی سماعت مکمل نہیں ہوجاتی قائم علی شاہ کو گرفتار نہ کیا جائے۔

    یاد رہے نیب نے سابق وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کو 27 مارچ کو طلب کر لیا، قائم علی شاہ کو ٹھٹھہ اور دادو شوگر ملز کیس میں طلب کیا گیا اور ولڈ نیب ہیڈکوارٹرز میں پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    نیب کی جانب سے ٹھٹھہ شوگر مل سے متعلق تمام ریکارڈ بھی ہمراہ لانے کی ہدایت جاری کی گئی ہے۔

    خیال رہے گذشتہ روز جعلی اکاؤنٹس کیس میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ بیان ریکارڈ کرانے نیب ہیڈکوارٹرز پہنچےتھے تو نیب کی 6رکنی ٹیم وزیراعلیٰ سندھ سے ٹھٹھہ، دادو شوگرملز کیس میں پوچھ گچھ کی تھی، تحقیقاتی ٹیم کےسربراہ ڈی جی نیب عرفان منگی خود بیان ریکارڈکیا جبکہ مراد علی شاہ کو تحریری سوال نامہ بھی دیا جائے گا۔

    Comments

  • جعلی اکاؤنٹس کیس  :  وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے بیان ریکارڈ کرادیا

    جعلی اکاؤنٹس کیس : وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے بیان ریکارڈ کرادیا

    اسلام آباد : جعلی اکاؤنٹس کیس میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے بیان ریکارڈ کرادیا ، نیب کی 6رکنی ٹیم نے وزیراعلیٰ سندھ سے ٹھٹھہ، دادو شوگرملز کیس میں پوچھ گچھ کی۔

    تفصیلات کے مطابق جعلی اکاؤنٹس کیس میں وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ ایک گھنٹےکی تاخیرسے نیب ہیڈکوارٹرز پہنچے، نیب کی 6رکنی ٹیم وزیراعلیٰ سندھ سے ٹھٹھہ، دادو شوگرملز کیس میں پوچھ گچھ کی ، تحقیقاتی ٹیم کےسربراہ ڈی جی نیب عرفان منگی خود بیان ریکارڈ کیا جبکہ مراد علی شاہ کو تحریری سوال نامہ بھی دیا گیا۔

    وزیراعلیٰ سندھ کی نیب پیشی کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے، نیب دفتر کے اطراف ایک ہزار اہلکار تعینات کر دیئے گئے ہیں جبکہ نیب دفتر کے اندر رینجرز کو تعینات کیا گیا ہے۔

    پولیس کے مطابق خاردار تاریں اور رکاوٹیں کھڑی کرکے نیب دفتر جانے والے راستے بند کر دیے، کارکنان کو نادرا چوک سے آگے جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔

    مزید پڑھیں : جعلی بینک اکاؤنٹس کیس، وزیراعلیٰ سندھ کا کل نیب کے سامنے پیش ہونے کا فیصلہ

    خیال رہے نیب نے وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ کو 26 مارچ کو طلب کیا تھا لیکن مراد علی شاہ نے 26 کی بجائے 25 مارچ کو پیش ہونےکافیصلہ کیا تھا،وزیراعلیٰ سندھ کو ٹھٹھہ، دادوشوگرملز کیس میں ریکارڈ سمیت طلب کیا گیا ہے۔

    یاد رہے نیب راولپنڈی نے 20 مارچ کو وزیراعلیٰ سندھ کی طلبی کا نوٹس جاری کیا تھا، ذرائع کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ سندھ کو سکرنڈ،کھوسکی،دادو، ٹھٹھہ، پنگریو شوگرملز کو سبسڈی دیے جانے کے معاملے پر طلب کیا گیا۔

    ذرائع کے مطابق سندھ حکومت نےاومنی گروپ کی شوگر ملز کو اربوں روپے کی سبسڈی دی جس کے باعث قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچا، قومی احتساب بیورو شوگر ملز کو دی جانے والی سبسڈی کےمعاملے پر بھی تحقیقات کررہا ہے، جس کے دوران بہت سی اہم باتیں سامنے آئیں۔

    واضح رہے 20 مارچ کو پیپلزپارٹی چیئرمین بلاول بھٹو اور شریک چیئرمین آصف زرداری نے پارک لین کمپنی کیس میں نیب میں پیش ہوکر بیان ریکارڈ کرادیا، تفتیشی حکام نے دونوں سے 45 منٹ سے زائد پوچھ گچھ کی جبکہ ویڈیو بیان بھی ریکارڈ کیا گیاتھا۔

    بلاول بھٹو اور آصف زرداری کی پیشی پر پیپلزپارٹی کے کارکنان نے نیب عدالت میں داخل ہونے کی کوشش کی تھی، جیالوں نے اہلکاروں پر پتھراؤ بھی کیا، جس کے باعث پانچ پولیس اہلکار زخمی ہوئے، بعد ازاں پولیس نے 100 سے زائد جیالوں کو گرفتار کر کے مختلف تھانوں میں منتقل کردیا تھا۔