Tag: Fake Bank Accounts Case

  • نیب  کی بڑی کامیابی، جعلی اکاؤنٹس کیس میں 2.12 ارب کی وصولی

    نیب کی بڑی کامیابی، جعلی اکاؤنٹس کیس میں 2.12 ارب کی وصولی

    راولپنڈی : نیب راولپنڈی نے جعلی اکاونٹس کیس میں 2.12 ارب کی ریکوری کرلی ، نیب ابھی تک جعلی اکاونٹس کیسیز میں 25ملزمان کو گرفتار کرکے ایک ماہ میں تقریباً3 ارب کی وصولی کرچکی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیب راولپنڈی نے بڑی کامیابی سے جعلی اکاؤنٹس کیس میں 2.12 ارب کی وصولی کرلی ، وصولی نوری آباد پاور کمپنی اور سندھ ٹرانسمیشن فنڈز میں خوردربرد کیس میں کی گئی۔

    نیب کا کہنا ہے کہ ملزمان آصف محمود اور عارف علی نے سندھ حکومت کے افسران سے ملکر بڈنگ کے زریعے کرپشن کی اور نیب افسران یونس خان اور حماد کمال نے ملزمان سے تفتیش کی۔

    ملزمان نے بار گین کی درخواست دی تھی ، جسے چیئرمین نیب نےمنظورکرلی ہے ،پلی بار گین کی حتمی درخواست احتساب عدالت میں دائر کی جائے گی۔

    ذرائع کے مطابق نیب راولپنڈی ابھی تک جعلی اکاونٹس کیسیز مین 25ملزمان کو گرفتار کر چکی ہے اور ایک ماہ میں تقریباً3 ارب کی وصولی کرچکی ہے۔

    خیال رہے نیب راولپنڈی  شاہد خاقان ،منی لانڈرنگ، جعلی اکاؤنٹس  اورد یگر اہم کیسز کی تحقیقات کر رہا ہے۔

    مزید پڑھیں :کرپشن فری پاکستان بنانے کے لیے میگا وائٹ کالر کرائمز کو انجام تک پہنچائیں گے: چیئرمین نیب

    یاد رہے چند روز قبل چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہاتھا کہ کرپشن فری پاکستان بنانے کے لیے میگا وائٹ کالر کرائمز کو انجام تک پہنچائیں گے، کرپشن فری پاکستان ہمارا ٹارگیٹ ہے، گزشتہ ایک سال میں 600 ریفرنسزعدالتوں میں دائرکیے گئے۔

    ان کا کہنا تھا کہ مقدمات کی پیروی کے لئے قانونی معاونت فراہم کر رہے ہیں، نیب نے تمام مقدمات کو نمٹانے کے لئے 10ماہ کاعرصہ مقررکر رکھا ہے۔

  • جعلی اکاؤنٹس کیس: مرادعلی شاہ اورقائم علی شاہ کیخلاف انکوائری انویسٹی گیشن میں تبدیل

    جعلی اکاؤنٹس کیس: مرادعلی شاہ اورقائم علی شاہ کیخلاف انکوائری انویسٹی گیشن میں تبدیل

    راولپنڈی : جعلی اکاؤنٹس کیس میں نیب راولپنڈی نے مرادعلی شاہ اورقائم علی شاہ کیخلاف انکوائری انویسٹی گیشن میں تبدیل کردی، چیئرمین نیب نے منظوری دے دی ، عید کے بعد کیس میں گرفتاریوں کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیب راولپنڈی نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں دادو اور ٹھٹھہ شوگر ملز کی فروخت کے معاملے پر وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ اور قائم علی شاہ کے خلاف انکوائری انویسٹی گیشن میں تبدیل کر دی۔

    ذرائع کا کہنا ہے چئیرمین نیب جسٹس (ر ) جاوید اقبال نے انوسٹیگیشن کی منظوری دے دی ہے، عید کے بعد کیس میں نامزدملزمان کی گرفتاریوں کا امکان ہے۔

    دونوں شوگر ملز کو کوڑیوں کے بھاؤ اومنی گروپ کو فروخت کیاگیا، جس کے باعث قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچا، قومی احتساب بیورو شوگر ملز کو دی جانے والی سبسڈی کےمعاملے پر بھی تحقیقات کررہا ہے، جس کے دوران بہت سی اہم باتیں سامنے آئیں۔

    مزید پڑھیں : جعلی اکاؤنٹس کیس : وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے بیان ریکارڈ کرادیا

    مراد علی شاہ اور قائم علی شاہ اپنے بیانات بھی نیب کو ریکارڈ کرا چکے ہیں اومنی گروپ کے تمام عہدیداروں سے نیب کی تفتیش مکمل کرلی گئی ہے جبکہ سابق وزیراعلیٰ قائم علی شاہ نے عبوری ضمانت حاصل کر رکھی ہے۔

  • آصف زرداری، فریال تالپور کی عبوری ضمانت میں کل تک توسیع

    آصف زرداری، فریال تالپور کی عبوری ضمانت میں کل تک توسیع

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے پیپلز پارٹی کےشریک چیئرمین آصف زرداری اور ان کی بہن فریال تالپور کی عبوری ضمانت میں کل تک توسیع کردی اور ہدایت کی تفتیشی افسرکل ریکارڈجمع کرائیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل ڈویژن بینچ نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری اور ان کی بہن فریال تالپور کی عبوری ضمانت میں توسیع کیلئے درخواستوں پر سماعت کی۔

    آصف زرداری عبوری ضمانت میں توسیع کیلئے پانچویں بار اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیش ہوئے، سماعت کے دوران جسٹس محسن اخترکیانی نے تفتیشی افسر  سے استفسار کیا آصف زرداری کاوارنٹ گرفتاری جاری ہے، کیا آصف زرداری کونیب نے گرفتار کرنا ہے، جس پر تفتیشی افسر نے کہا جی بالکل آصف زرداری کی گرفتاری نیب کی ترجیح ہے۔

    وکیل فاروق ایچ نائیک یہ کیس بینکنگ کورٹ کراچی سےمنتقل ہواہے، جسٹس عامرفاروق نے آئی او سے استفسار کیا واضح بیان دیں کیانیب واقعی ملزم کو گرفتار کرنا چاہتی ہے، جس پر آئی او نے کہا ہم نےوارنٹ گرفتاری کیلئے قانونی کارروائی شروع کررکھی ہے۔

    جسٹس عامرفاروق نے کہا اس صورتحال میں ملزمان کے وکیل دلائل دیں، فاروق ایچ نائیک کا کہنا تھا نیب نےالزامات کی تفصیل ابھی تک فراہم نہیں کی، ایک بھی دستاویزات ہمیں نہیں دی گئی، ایف آئی اےنے ازخودنوٹس پرایف آئی آردرج کی۔

    فاروق ایچ نائیک نے مزید کہا آصف زرداری کانام کہیں بھی ملزمان میں شامل نہیں، آصف زرداری،فریال تالپورپرمشکوک اکاؤنٹس کابینفشری کاالزام ہے، ایف آئی آر میں آصف زرداری اورفریال تالپورنامزدنہیں، فریال تالپورکاجعلی اکاؤنٹس سےکوئی تعلق نہیں۔

    وکیل کا کہنا تھا زرداری گروپ ایک پرائیویٹ کمپنی ہے،فریال تالپور ڈائریکٹر ہیں، آصف زرداری صدر بننے سے پہلےگروپ کی ڈائریکٹر شپ چھوڑ چکے ہیں، چالان میں آصف زرداری پراعانت جرم کاالزام ہے، آصف زرداری پر قومی خزانے کو نقصان پہنچانے کا الزام نہیں، کیس بدنیتی پرمبنی ہے، ضمانت قبل از گرفتاری  منظورکی جائے۔

    فاروق نائیک کے دلائل مکمل ہونے کے بعد نیب وکیل جہانزیب بھروانہ نے دلائل شروع کردیئے ہیں ، جہانزیب بھروانہ نے دلائل میں کہا عدالت نےحکم دیا 2 ہفتے میں تحقیقات مکمل کی جائیں، حکم دیاگیا تحقیقات مکمل کرکے عدالت میں ریفرنسز فائل کریں۔

    جہانزیب بھروانہ کا کہنا تھا جو فنڈ ٹرانسفر کیےگئےانہیں غیرقانونی سرگرمیوں کیلئے استعمال کیاگیا، جس سےفنڈزکےاستعمال پرسوال اٹھتاہے، سپریم کورٹ نےنیب کو مزید تحقیقات کے احکامات دیئے، عدالتی حکم تھا انکوائری انویسٹی گیشن کو 2ماہ میں مکمل ہونا چاہیے۔

    نیب پراسیکیوٹر نے کہا جےآئی ٹی کا تمام ریکارڈ نیب ہیڈکوارٹر اسلام آباد میں جمع کرایاگیا ، ریکارڈ جمع ہونے کے بعد مزید تحقیقات شروع کی گئیں، عدالت نے حکم دیا تحقیقات کرکے ریفرنسز فائل کیے جائیں، تمام تر چیزیں سپریم کورٹ کے احکامات پرکی جارہی ہیں۔

    جہانزیب بھروانہ نے بتایا جےآئی ٹی نے 32 اکاؤنٹس کی تحقیقات کیں، اکاؤنٹس سے ہزاروں بینک اکاؤنٹس کا لنک ملا، دستاویزات شواہد کے طور پر موجود ہیں۔

    نیب پراسیکیوٹرنے سپریم کورٹ کے آرڈر کوعدالت میں پڑھ کرسنایا، پراسیکیوٹر نے کہا رپورٹ کےمطابق فنڈز غیرقانونی مقاصد کیلئے استعمال ہوئے، منی لانڈرنگ کیس میں ریفرنس عدالتی ڈائریکشن پرفائل ہوا، جس پر جسٹس عامرفاروق نے کہا آپ کاکیس کیاہے۔

    نیب پراسیکیوٹر نے بتایا زرداری گروپ کواے ون ایسوسی ایٹس سے ڈیڑھ کروڑ گئے، جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا جعلی بینک اکاؤنٹس کیاہیں؟ جس پر جہانزیب بھروانہ نے کہا جن لوگوں کےنام پر اکاؤنٹ تھے ان کومعلوم ہی نہیں تھا، یہ منی لانڈرنگ کامعاملہ ہے۔

    جسٹس محسن اخترکیانی نے کہا ایک کروڑ کے اکاؤنٹ کو آپریٹ کون کررہا تھا تو پراسیکیوٹر نے بتایا زرداری گروپ کے ریکارڈ کے مطابق اکاؤنٹ فریال تالپور آپریٹ کررہی تھی۔

    نیب کےآئی اوکی جانب سےطلب ریکارڈفراہم نہ کرنے پر عدالت نے برہمی کا اظہار کیا ، جسٹس محسن اخترکیانی نے تفتیشی افسر کی سرزنش کرتے ہوئے کہا دستاویزات عدالت کی جانب سےمانگی جاتی ہیں اورآئی اوکےپاس نہیں، تاثریہ دیاجاتاہےکہ نیب ہراساں کررہاہے، آپ ریکارڈکے بغیر یہاں کیا کرنے آئے ہیں؟

    جسٹس عامرفاروق کا کہنا تھا ہم ڈیڑھ گھنٹےسےضمانت کی درخواست پردلائل سن رہےہیں، تفتیشی افسرریکارڈہی نہیں لائے، جسٹس محسن اخترکیانی نے  استفسار کیا کیا ہم ان کوضمانت دےدیں ؟ کیاآپ کوتوہین عدالت کانوٹس جاری کریں؟

    عدالت نے تفتیشی افسر پر برہم ہوتے ہوئے کہا آپ کوتوہین عدالت کانوٹس دیتےہیں، درخواست گزارصحیح کہتےہیں آپ ہراساں کررہےہیں،تفتیشی افسر نے بتایا ریکارڈبہت زیادہ ہے، عدالت نے کہا ضمانتوں کافیصلہ کرنےلگے،آپ ریکارڈفریم کراکر رکھیں گے۔

    عدالت نے آصف زرداری،فریال تالپورکی عبوری ضمانت میں کل تک توسیع کردی ، عبوری ضمانت پرکل دوبارہ سماعت ہوگی اور ہدایت کی تفتیشی افسر کل  ریکارڈ جمع کرائیں، تفتیشی افسر نے کل تک لازمی جواب جمع کراناہے۔

    فاروق ایچ نائیک نے استدعا کی کیس کوعیدکےبعدتک کےلئے رکھ دیں، جس پر عدالت نے کہا کل کےلئےرکھ دیتےہیں کل آصف زرداری پر ایک اور کیس  لگا ہے۔

    عبوری ضمانت خارج ہونے پر آصف زرداری کوگرفتار کیا جاسکتا ہے، بکتر بند اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر پہنچا دی گئی، نیب کی خصوصی ٹیم بھی کورٹ کے  لیے روانہ ہوگئی ہے جبکہ نیب نے ممکنہ گرفتاری سے متعلق دستاویزات مکمل کرلیے ہیں۔

    نیب کا کہنا تھا آج عدالت خود فیصلہ کرے نیب درست سمت پرہے، آصف زرداری کی گرفتاری سےتفتیش کوآگےبڑھاناچاہتےہیں، ان کے خلاف ٹھوس شواہد موجود ہیں۔

    آصف زرداری کی آمد کے موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے اور کسی بھی غیر متعلقہ شخص کے ہائیکورٹ داخلے پر پابندی ہے اور پولیس اور رینجرز  کے اہلکار ہائیکورٹ کے اندر اور باہر موجود ہیں۔

    کیس میں آصف زرداری،فریال تالپورکی عبوری ضمانت میں چاربار توسیع کی جا چکی ہے جبکہ نیب نے آصف زرداری اور فریال تالپورکی درخواستوں پر جواب جمع کرا رکھا ہے، جس میں آصف زرداری اور فریال تالپور کی عبوری ضمانت کی مخالفت کی گئی ہے۔

    مزید پڑھیں : آصف زرداری نے جعلی اکاؤنٹس کیس منتقلی کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا

    درخواست گزاروں کی جانب سے بھی نیب کے جواب پر جواب الجواب جمع کرایا گیا۔

    آصف زرداری اور فریال تالپور پر جعلی اکاؤنٹس سے منی لانڈرنگ کاالزام ہے اور جعلی اکاؤنٹس کا مقدمہ احتساب عدالت میں زیر التوا ہے۔

    خیال رہے سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کا مقدمہ احتساب عدالت میں زیر سماعت ہیں اور آصف زرداری نے 29 مئی تک جعلی اکاؤنٹس کیس میں عبوری ضمانت حاصل کر رکھی تھی۔

  • جعلی اکاؤنٹس کیس :  قائم علی شاہ کی عبوری ضمانت میں آٹھ مئی تک توسیع

    جعلی اکاؤنٹس کیس : قائم علی شاہ کی عبوری ضمانت میں آٹھ مئی تک توسیع

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں سابق وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کی عبوری ضمانت میں آٹھ مئی تک توسیع کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں جسٹس عامرفاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی نے سابق وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کی عبوری ضمانت میں توسیع کی درخواست پر سماعت کی ۔

    قائم علی شاہ اورانکے وکیل فاروق ایچ نائیک عدالت کے روبرو پیش ہوئے ۔

    نیب پراسیکیوٹر نے کہاکہ پیراوائز کمنتس عدالت میں جمع کرادیئے ، جس پر فاروق ایچ نائیک کا کہنا تھا پیراوائز کمنٹس کی کاپی ہمیں نہیں ملی، وکیل صفائی فاروق ایچ نائک کی جانب سے مزید دس دن کیلئے ضمانت میں توسیع کی استدعا کی گئی۔

    جس پر جسٹس عامر فاروق نے کہاکہ تمام جعلی اکاونٹس کیسز کو 15 مئی کیلئے مقرر نہیں کرسکتے،تمام کیسز کو الگ الگ لے کر چلنا ہے۔

    فارو ق ایچ نائیک کا کہنا تھا سوموار کو عمرے پر جا رہا ہوں آگے کی تاریخ دے دیں، جس پر جسٹس عمر فاروق نے کہاکہ تو آپ جمعرات کو پیش ہو جائیں۔

    مزید پڑھیں : سابق وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کی عبوری ضمانت میں 30 اپریل تک توسیع

    فاروق ایچ نائیک نے کہاکہ استدعا ہے 6 کے بجائے 8 مئی کی تاریخ رکھ لیں، جس پر عدالت نے وکیل صفائی فاروق ایچ نائیک کی استدعا منظور کرتے ہوئے 8 مئی تک توسیع دے دی۔

    خیال رہے سابق وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کی ٹھٹھہ اور دادو شوگر ملز کیس میں ضمانت آج ختم ہورہی تھی۔

    یاد رہے جعلی اکاؤنٹس کیس میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ بیان ریکارڈ کرانے نیب ہیڈکوارٹرز پہنچےتھے تو نیب کی 6رکنی ٹیم وزیراعلیٰ سندھ سے ٹھٹھہ، دادو شوگرملز کیس میں پوچھ گچھ کی تھی۔

    بعد ازاں سابق وزیر اعلی قائم علی شاہ نے ضمانت قبل از گرفتاری کے لئے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی ، درخواست مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ درخواست گزار کا منی لانڈرنگ سے کوئی لینا دینا نہیں سیاسی بنیادوں پر نام شامل کیا گیا اور استدعا کی جب تک کیس کی سماعت مکمل نہیں ہوجاتی قائم علی شاہ کو گرفتار نہ کیا جائے۔

  • جعلی بینک اکاؤنٹس کیس : نیب  ابتدائی رپورٹ آج سپریم کورٹ میں جمع کرائے گی

    جعلی بینک اکاؤنٹس کیس : نیب ابتدائی رپورٹ آج سپریم کورٹ میں جمع کرائے گی

    اسلام آباد : جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں نیب کی جانب سے ابتدائی رپورٹ آج سپریم کورٹ میں جمع کرائی جائے گی، عدالت نے نیب کو ہر پندرہ دن بعد رپورٹ جمع کرانے کا حکم دے رکھاہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیب کی جانب جعلی بینک اکاؤنٹس کیس سے متعلق ابتدائی رپورٹ آج سپریم کورٹ میں جمع کرائی جائے گی، نیب راولپنڈی کی رپورٹ ہیڈکوارٹرز کو موصول ہوگئی ہے ، رپورٹ ڈی جی نیب عرفان منگی نے تیار کی ہے۔

    خیال رہے سپریم کورٹ نے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کے تحریری فیصلہ میں نیب کو ہرپندرہ دن بعد تحقیقاتی رپورٹ جمع کرانے کا حکم دے رکھا ہے۔

    فیصلے میں کہا گیاتھا کہ نیب رپورٹ کا جائزہ سپریم کورٹ کا عمل درآمد بینچ لے گا، نئےچیف جسٹس نیب رپورٹ کا جائزہ لینے کیلئے عمل درآمد بینچ تشکیل دیں، اگر تحقیقات میں جرم بنتا ہو تو احتساب عدالت میں ریفرنس فائل کئے جائیں، نیب ریفرنس اسلام آباد نیب عدالت میں فائل کئے جائیں، چیئرمین نیب مستند ڈی جی کو ریفرنس کی تیاری اور دائر کرنے کی ذمہ داری دیں۔

    مزید پڑھیں : نیب اپنی 15روزہ تحقیقاتی رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش کرے گی، فیصلہ

    تحریری فیصلے کے مطابق نیب کو بلاول بھٹو، مراد علی شاہ کے خلاف تحقیقات میں رکاوٹ نہیں ہوگی تاہم نیب مراد علی شاہ، بلاول بھٹو اور دیگر کے خلاف  تحقیقات جاری رکھے، دونوں رہنماؤں کے خلاف شواہد ہیں تو ای سی ایل میں نام کیلئے وفاق سے رجوع میں رکاوٹ نہیں۔

    اس سے قبل 7 جنوری کو جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں چیف جسٹس نے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کامعاملہ نیب کو بھجواتے ہوئے مرادعلی شاہ اوربلاول بھٹو کانام جےآئی ٹی رپورٹ اورای سی ایل سے نکالنے کا حکم دیا تھا۔

    بعد ازاں 28 جنوری کو جعلی اکاؤنٹس کیس میں پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری  اور ان کی بہن فریال تالپور نے  سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف نظرثانی درخواست دائر  کی تھی ۔

    جس میں کہا گیا تھا کہ ایف آئی اے بینکنگ کورٹ میں حتمی چالان داخل کرنےمیں ناکام رہا،   قانون کی عدم موجودگی میں مختلف اداروں کی جےآئی ٹی نہیں بنائی جاسکتی، لہذا سپریم کورٹ 7جنوری کے فیصلے کو ری وزٹ اور نظر ثانی کرے اور حکم نامے پر حکم امتناع جاری کرے۔

    واضح ستمبر 2018 میں جعلی اکاؤنٹس کیس میں چیف جسٹس ثاقب نثار نے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) بنانے کا حکم دیتے ہوئے ہدایت کی تھی کہ جے آئی ٹی ہر 2 ہفتے بعد عدالت میں رپورٹ جمع کروائے گی جبکہ ایف آئی اے کے تفتیشی افسران کو رینجرز کی سیکیورٹی فراہم کرنے کا حکم بھی دیا گیا تھا۔

    جعلی بینک اکاؤنٹ کیس میں جے آئی ٹی رپورٹ میں بلاول ہاؤس اور زرداری خاندان کے دیگر اخراجات سے متعلق انتہائی اہم اور ہوشربا انکشافات سامنے آئے تھے کہ زرداری خاندان اخراجات کے لیے جعلی اکاؤنٹس سے رقم حاصل کرتا رہا۔

    مزید پڑھیں : جعلی اکاؤنٹ کیس، جےآئی ٹی رپورٹ میں بلاول ہاؤس سے متعلق اہم انکشافات

    رپورٹ میں بتایاگیا جے آئی ٹی نے924افراد کے11500اکاؤنٹس کی جانچ پڑتال کی، جن کا کیس سے گہرا تعلق ہے، مقدمے میں گرفتار ملزم حسین لوائی نے 11 مرحومین کے نام پر جعلی اکاؤنٹ کھولے، اومنی گروپ کے اکاؤنٹس میں 22.72بلین کی ٹرانزکشنز ہوئیں، زرداری خاندان ان جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے اخراجات کے لیے رقم حاصل کرتا رہا، فریال تالپور کے کراچی گھر پر3.58ملین روپے خرچ کیے گئے، زرداری ہاؤس نواب شاہ کے لیے 8لاکھ 90ہزار کا سیمنٹ منگوایا گیا۔

    جے آئی ٹی رپورٹ میں کہا گیا کہ بلاول ہاؤس کے یوٹیلیٹی بلز پر1.58ملین روپے خرچ ہوئے، بلاول ہاؤس کے روزانہ کھانے پینے کی مد میں4.14ملین روپے خرچ ہوئے جبکہ زرداری گروپ نے148ملین روپے کی رقم جعلی اکاؤنٹس سے نکلوائی تھی، زرداری خاندان نے اومنی ایئر کرافٹ پر110سفر کیے، جس پر8.95 ملین روپے خرچ آیا، زرداری نے اپنے وکیل کو2.3ملین کی فیس جعلی اکاؤنٹ سے ادا کی۔

  • جعلی اکاؤنٹس کیس، ماڈل ایان علی کا نام بھی سامنے آگیا

    جعلی اکاؤنٹس کیس، ماڈل ایان علی کا نام بھی سامنے آگیا

    روالپنڈی: فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کے ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ جعلی اکاؤنٹس کیس میں معروف ماڈل ایان علی کا نام بھی سامنے آگیا۔

    ایف آئی اے ذرائع کے مطابق ایان علی کےاکاؤنٹس سے دیگر جعلی اکاؤنٹس کالنک مل گیا جن سے بھاری رقوم کی ٹرانزیکشنز ہوئیں اور ان ہی اکاؤنٹس سے ماڈل کے دبئی کے ٹکٹ بھی خریدے جاتے رہے۔

    ذرائع کے مطابق ایان علی کے غیر ملکی دوروں کے لیے جعلی اکاؤنٹس سے رقم نکالی گئی اور اُن کی وہاں رہائش، طعام و قیام و خریداری کے پیسے بھی اسی طرح ادا کیے گئے۔

    واضح رہے کہ ماڈل ایان علی 2015 میں اسلام آباد ائیرپورٹ سے دبئی پانچ لاکھ ڈالرز غیر قانونی طورپر لے جاتے ہوئے پکڑی گئیں تھیں، جس کے بعد انہیں تین ماہ جیل کی ہوا کھانی پڑی تھی جبکہ ایان علی کا نام ای سی ایل میں ڈال دیا گیا تھا بعد ازاں انہیں رہائی ملی اور پھر وہ عدالتی اجازت کے بعد بیرون ملک روانہ ہوئیں۔

    مزید پڑھیں: جعلی بینک اکاؤنٹس: تحقیقاتی کمیٹی کو مزید بے نامی اکاؤنٹس مل گئے

    یاد رہے کہ 6 اکتوبر کو  راولپنڈی کی کسٹمزعدالت میں کرنسی اسمگلنگ کیس کی سماعت جج ارشد حسین بھٹہ کی سربراہی میں ہوئی تھی ، جس میں ججز نے ملزمہ ایان علی کی مسلسل عدم حاضری پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اُن کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔

    ملزمہ کے وکیل نے عدالت کی برہمی کا جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ میری موکلہ بیمار ہیں لہذا انہیں عدالت میں حاضری سے استثنیٰ دیا جائے۔

    محکمہ کسٹمز کے وکیل کا کہنا تھا کہ ’یہ لوگ بہانے بناکر عدالت کا وقت ضائع کرتے ہیں، اتناعرصہ گزر گیا ملزمہ کوجان بوجھ کرپیش نہیں کیا گیا، ملزمہ کے پہلےبھی دو باروارنٹ جاری ہو چکے ہیں‘۔

    یہ بھی پڑھیں: کرنسی اسمگلنگ کیس ، ماڈل ایان علی کے ناقابل ضمانت گرفتاری وارنٹ جاری

    عدالت نے ایان علی کے پرانے میڈیکل سرٹیفکیٹ کو مسترد کرتے ہوئے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر کے انہیں اگلی سماعت 22 اکتوبر کو ہر صورت پیش کرنے کا حکم دیا۔

  • جعلی بینک اکاؤنٹس: مشکوک شہریوں کے ملک سے باہر جانے پر پابندی

    جعلی بینک اکاؤنٹس: مشکوک شہریوں کے ملک سے باہر جانے پر پابندی

    کراچی: جعلی بینک اکاؤنٹس کے ذریعے منی لانڈرنگ کیس میں مشکوک شہریوں کے نام اسٹاپ لسٹ میں ڈال دیے گئے، ملک سے باہر نہیں جانے دیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق جعلی بینک اکاؤنٹس کے ذریعے منی لانڈرنگ سے جڑے افراد کے نام اسٹاپ لسٹ میں ڈال دیے گئے، ان افراد پر ملک سے باہر جانے پر پابندی عائد رہے گی۔

    [bs-quote quote=”ایف آئی اے امیگریشن کو تمام ائیر پورٹس پر کڑی نگرانی رکھنے کی ہدایت” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اسٹاپ لسٹ میں 150 سے زائد مشکوک شہریوں کے نام ڈال دیے گئے ہیں، اسٹاپ لسٹ میں شامل افراد کو بیرون ملک جانے نہیں دیا جائے گا۔

    ایف آئی اے امیگریشن کو تمام ائیر پورٹس پر کڑی نگرانی رکھنے کی ہدایت جاری کر دی گئی ہے، دوسری طرف منی لانڈرنگ، میگا کرپشن میں جعلی اکاؤنٹس کی تعداد 70 سے زائد ہو گئی۔


    یہ بھی پڑھیں:  جعلی بینک اکاؤنٹس: تحقیقاتی کمیٹی کو مزید بے نامی اکاؤنٹس مل گئے


    ذرائع کے مطابق اسٹاپ لسٹ میں نام شامل ہونے پر ایف آئی اے امیگریشن نے گزشتہ روز دو مسافر پرواز سے آف لوڈ کیے۔

    خیال رہے کہ ایک ہفتہ قبل صوبہ سندھ میں جعلی بینک اکاؤنٹس سے منی لانڈرنگ کے سلسلے میں مزید انکشافات سامنے آئے تھے، وفاقی تحقیقاتی ادارے کو مزید ایسے اکاؤنٹس ملے جو بے نام ہیں۔

    ایف آئی اے کے ذرائع کا کہنا تھا کہ نئے ملنے والے بے نامی اکاؤنٹس سے کروڑوں روپے منتقل کیے گئے، تحقیقات پر معلوم ہوا کہ مذکورہ اکاؤنٹس ہولڈرز کی رقم ان کی رہائش سے مطابقت نہیں رکھتی تھی۔

  • جعلی بینک اکاؤنٹس: تحقیقاتی کمیٹی کو مزید بے نامی اکاؤنٹس مل گئے

    جعلی بینک اکاؤنٹس: تحقیقاتی کمیٹی کو مزید بے نامی اکاؤنٹس مل گئے

    کراچی: صوبہ سندھ میں جعلی بینک اکاؤنٹس سے منی لانڈرنگ کے سلسلے میں مزید انکشافات ہوئے ہیں، تحقیقاتی کمیٹی کو مزید بے نامی اکاؤنٹس مل گئے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ میں جعلی بینک اکاؤنٹس کے ذریعے منی لانڈرنگ کے سلسلے میں وفاقی تحقیقاتی ادارے کو مزید ایسے اکاؤنٹس مل گئے ہیں جو بے نام ہیں۔

    ایف آئی اے کے ذرائع کا کہنا ہے کہ نئے ملنے والے بے نامی اکاؤنٹس سے کروڑوں روپے منتقل کیے گئے ہیں، تحقیقات پر معلوم ہوا کہ مذکورہ اکاؤنٹس ہولڈرز کی رقم ان کی رہائش سے مطابقت نہیں رکھتی تھی۔

    ایف آئی اے ذرائع کے مطابق مذکورہ اکاؤنٹس ہولڈرز کے بیانات کو بھی جے آئی ٹی کا حصہ بنایا جا رہا ہے۔ خیال رہے کہ ایف آئی اے نے ایک رپورٹ میں 3 بینکوں میں 29 جعلی اکاؤنٹس کی نشان دہی کی تھی جن کے ذریعے 35 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کی گئی۔

    ذرائع نے مزید کہا ہے کہ گزشتہ سال تحقیقات میں کچھ اکاؤنٹس میں غیر معمولی ٹرانزیکشنز ہوئیں، بینک بیلنس سے مطابقت نہ رکھنے پر ان اکاؤنٹس کی مانٹرینگ کی گئی۔


    مزید تفصیل پڑھیں:  فالودہ فروش بیٹھے بیٹھے ارب پتی بن گئے


    چند ماہ قبل عبد القادر جیسے افراد کو ایف آئی اے نے تحریری طور پر آگاہ کیا کہ ان کے نام سے موجود بینک اکاؤنٹس میں بڑی رقمیں موجود ہیں۔ خیال رہے کہ عبد القادر ایک فالودہ فروش ہے اور ان کی رہائش اورنگی ٹاؤن کے ایک چھوٹے سے گھر میں ہے۔

    ذرائع کے مطابق ایف آئی اے نے بے نامی اکاؤنٹ ہولڈرز کو بیان ریکارڈ کرانے کو کہا، ان کے بیانات ریکارڈ کر کے جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کی تحقیقات کا حصہ بنایا جا رہا ہے۔

    اس سے قبل مزدور اور سبزی فروش کے اکاؤنٹس میں بھی غیر معمولی ٹرانزیکشنز ہوچکیں، اکاؤنٹ ہولڈرز اپنے کسی بھی بینک اکاؤنٹ سے نا واقف نکلے۔