Tag: fake degree

  • 17 سال جعلی ڈگری پر ملازمت کرنے والا ملازم گرفتار

    17 سال جعلی ڈگری پر ملازمت کرنے والا ملازم گرفتار

    اسلام آباد: ایف آئی اے نے 17 سال جعلی ڈگری پر ملازمت کرنے والے ملزم کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے  17سال جعلی ڈگری پر ملازمت کرنے والے ملزم رؤف سہیلگل کو گرفتار کرلیا، ملزم  نے پی آئی اے میں جعلی ڈگری جمع کرائی تھی۔

    ایف آئی سے ترجمان کے مطابق ملزم رؤف پی آئی اے میں کارگو اسسٹنٹ بھرتی ہوا تھا، پی آئی اے نے 2020 میں ملزم کو نوکری سے بر طرف کیا تھا۔

     ترجمان نے مزید بتایا کہ پی آئی اے کی درخواست پر کارروائی کی، ضمانت منسوخی پر ملزم کو گرفتار کیا گیا ہے، ملزم رؤف سہیل کے خلاف مزید تفتیش جاری ہے۔

  • جعلی ڈگریوں کے حامل پی آئی اے ملازمین کی برطرفیاں شروع

    جعلی ڈگریوں کے حامل پی آئی اے ملازمین کی برطرفیاں شروع

    کراچی : قومی ايئر لائن پی آئی اے ميں جعلی ڈگری رکھنے والے ملازمین کيخلاف کارروائی کا آغاز کردیا گیا، اسسٹنٹ منیجر فلائٹ سروس کو انتظامیہ نے برطرفی کا پروانہ تھما دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پی آئی اے میں جعلی ڈگریوں کے حامل ملازمین کے خلاف گھیرا تنگ کردیا گیا، جعلی ڈگریاں رکھنے والے ملازمین کی ملازمت سے برطرفی کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ تحقیقات کے دوران پی آئی اے کے ملازم اسسٹنٹ منیجر فلائٹ سروس خالد محمود جدون کی بی اے کی ڈگری جعلی نکلی تھی پی آئی اے انتظامیہ نے جعلی ڈگری کے باعث اسے نوکری سے فارغ کرتے ہوئے نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا۔

    پی آئی اے انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ڈگریوں کی جانچ پڑتال کے دوران اسسٹنٹ منیجر فلائٹ سروس خالد محمود جدون نے انکوائری میں تسلی بخش جواب نہیں دیا تھا جس پر فوری ایکشن لیا گیا۔

    مزید پڑھیں : پی آئی اے کا جعلی ڈگری کے حامل 150 پائلٹس کو فوری طور پر گراونڈ کرنے کا فیصلہ

    واضح رہے کہ پی آئی اے نے جعلی ڈگری کے حامل 150 پائلٹس کے نام سول ایوی ایشن سے مانگ لیے ہیں اور فوری طور پر گراونڈ کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    پی آئی اے کے ترجمان کا کہنا تھا کہ پی آئی اے آپریشن بند کردے گی مگر ان پائلٹس کو جہاز نہیں اڑانے دے گی تاہم دیگر ائیرلائنز نے ابھی تک اس قسم کا اعلان نہیں کیا۔

  • پی آئی اے میں احتساب : گھوسٹ اور جعلی ڈگریوں کے حامل 1100 سے زائد ملازمین برطرف

    پی آئی اے میں احتساب : گھوسٹ اور جعلی ڈگریوں کے حامل 1100 سے زائد ملازمین برطرف

    کراچی : پی آئی اے انتظامیہ نے گھوسٹ اور جعلی ڈگریوں کے حامل 1100 سے زائد ملازمین کو برطرف کردیا، زیادہ تر ملازمین کی تعداد فلائٹ سروسز اور دیگر محکموں سے ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پی آئی اے میں احتساب کا عمل جاری ہے، اس سلسلے میں ایک سال کے دوران1100سے زائد ملازمین کو نوکری سے فارغ کردیا گیا۔ ذرائع کے مطابق جعلی ڈگریوں کے حامل700ملازمین کو فارغ کیا گیا۔

    اس حوالے سے ترجمان پی آئی اے کا کہنا ہے کہ جعلی ڈگریوں کے حامل ملازمین کی ڈگریوں کی جانچ کے عمل کے بعد انہیں فارغ کیا گیا،400سے زائد گھو سٹ ملازمین بھی شامل ہیں جو مختلف شعبوں سے فارغ کئے گئے۔

    ان میں سے زیادہ تر ملازمین کی تعداد فلائٹ سروسز اور دیگر محکموں سے ہے، بعض ملازمین جو عرصہ دراز سے غیر حاضر تھے انہیں بھی فارغ کیا گیا ہے، ملازمین کو قانونی اور ضابطے کی کاروائی کے بعد ملازمتوں سے فارغ کیا گیا۔

    ترجمان پی آئی اے کا مزید کہنا ہے کہ فلائٹ سروسز سے تعلق رکھنے والی بیشتر فضائی میزبان ایک سال کے دوران جو بیرون ملک سلپ ہوگئی تھیں انہیں بھی ضابطے کی کاروائی کے بعد فارغ کیا گیا ہے۔

    مذکورہ ملازمین کو اظہار وجوہ کے نوٹس اور شوکاز نوٹس بھی جاری کئے گئے جس کا تسلی بخش جواب نہ دینے پر انہیں ملازمتوں سے فارغ کیا گیا ہے۔

    ترجمان پی آئی اے کے مطابق زیادہ تر کیسز2018کے تھے جو عدم توجہ کا شکار تھے، موجودہ انتظامیہ نے احتساب کے عمل کو تیز کرتے ہوئے ضابطے کی کارروائی مکمل کرنے کے بعد فارغ کیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ دنوں وزارت خزانہ کے ایڈوئزر حفیظ شیخ سے ملاقات کے دوران پی آئی اے کے سی ای او نے ملازمتوں سے متعلق بریفنگ بھی دی تھی۔

  • پی آئی اے کا سیالکوٹ سے لندن کیلئے براہ راست پروازیں شروع کرنے کا فیصلہ

    پی آئی اے کا سیالکوٹ سے لندن کیلئے براہ راست پروازیں شروع کرنے کا فیصلہ

    کراچی / سیالکوٹ : پی آئی اے نے نئی حکمت عملی اختیار کرتے ہوئے سیالکوٹ سے لندن کیلئے براہ راست پروازیں شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اس کے علاوہ ملازمین کی جعلی ڈگریوں کی جانچ پڑتال کیلئے کمیٹی تشکیل دے دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق پی آئی اے سیالکوٹ اور لندن کے درمیان پروازوں کا آغاز کررہی ہے، مذکورہ پروازیں دس ستمبر سے آپریٹ کی جائیں گی۔

    اس حوالے سے پی آئی اے ذرائع کا کہنا ہے کہ سیالکوٹ سے لندن سے سیالکوٹ کیلئے براہ راست پرواز سے اوورسیز کو سہولت ہوگی جبکہ آزاد کشمیر، جہلم اور گجرات کے ہم وطنوں کو زیادہ سہولت میسرہوگی۔

    ذرائع کے مطابق سیالکوٹ اورلندن کے درمیان پروازوں سے پی آئی اے کے ریونیو میں اضافہ ہوگا، پروازیں شروع ہونے سے سیاحت اورتجارت کو بھی فروغ حاصل ہوگا۔

    پی آئی اے ملازمی کی جعلی ڈگریوں کی تحقیقات ، کمیٹی تشکیل

    دوسری جانب پی آئی اے ملازمین کی جعلی ڈگریوں کی ازسرنو جانچ پڑتال کیلئے پانچ رکنی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے، ایئر وائس مارشل نور عباس کمیٹی کے چیئرمین مقرر کردیئے گئے، اس سلسلے میں باقاعدہ طور پر نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔

    پانچ رکنی کمیٹی ملازمین کی ڈگریوں کی ازسرنو تحقیقات کریگی مذکورہ کمیٹی جعلی ڈگری کیس میں سزا اور جرمانے کا تعین کرے گی۔

    جعلی ڈگری کیس سے متعلق حتمی طور پر جرمانے کی نوعیت اور سفارشات سے انتظامیہ کوآگاہ کرے گی، کمیٹی تحقیقات مکمل ہونے کے بعد اپنی رپورٹ پی آئی اے کے سی ای او کو پیش کرے گی۔

    اس حوالے سے پی آئی اے ذرائع کا کہنا ہے کہ ماضی میں جعلی ڈگری رکھنے والے تمام ملازمین کیخلاف سخت کارروائی عمل میں لائی گئی تھی۔

  • پی آئی اے کے جنرل منیجر فلائٹ آپریشن کی ڈگری جعلی نکلی

    پی آئی اے کے جنرل منیجر فلائٹ آپریشن کی ڈگری جعلی نکلی

    کراچی: پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن کے جنرل منیجر فلائٹ آپریشن انور ندیم کی ایم بھی اے کی ڈگری جعلی نکلی۔

    تفصیلات کے مطابق گورنمنٹ کمرشل آڈٹ نے جی ایم فلائٹ آپریشن کی نئے عہدے پر تقرری اور ترقی کو بھی خلاف ضابطہ قرار دے دیا۔

    گورنمنٹ کمرشل آڈٹ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ انور ندیم کی ایم بی اے کی سند جعلی ہے، ہائر ایجوکیشن کمیشن نے بھی فلپائن سے سند کی تصدیق نہیں کی ہے۔

    آڈٹ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پی آئی اے کے ملازم انور ندیم نے مبینہ طور پرجعلی ڈگری کے ذریعے تقرریاں حاصل کیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ انور ندیم کے خلاف بلا تاخیر ضابطے کی کارروائی کی جائے۔

    دوسرے ملازمین کی ڈگریوں کی جانچ کرنے پر آڈٹ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ انور ندیم خود ایک جعلی ڈگری کا حامل ہے، وہ دوسروں کی ڈگریوں کی جانچ کیسے کر رہا ہے۔

    پی آئی اے کے 659ملازمین کی جعلی ڈگریوں کا انکشاف


    گورنمنٹ کمرشل آڈٹ رپورٹ میں 14 کروڑ روپے کی ادائیگیاں بھی غیر قانونی قرار دے دی گئی ہیں، رپورٹ میں ہدایت کی گئی ہے کہ انورندیم کی ترقیوں اور غیرقانونی ادائیگیوں کو واپس لیا جائے۔

    دوسری طرف پی آئی کے ترجمان نے وضاحت جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ندیم انور نے ایم بی اے کا تصدیقی سرٹیفکیٹ یو جی سی سے حاصل کیا ہے اور یو جی سی نے ان کی جمع کرائی گئی سند کو تسلیم کیا، آڈٹ رپورٹ میں ڈگری سے متعلق اعتراضات درست نہیں ہیں۔

    خیال رہے کہ پی اے آئی میں مالی بے ضابطگیوں کے کیسز کے ساتھ ساتھ ملازمین کی جعلی ڈگریوں کے کیسز بھی سامنے آتے رہے ہیں، رواں سال مارچ میں قومی اسمبلی کے اجلاس میں قومی ایئرلائن کے 659 ملازمین کی ڈگریوں کے جعلی ہونے کا انکشاف کیا گیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانےکے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • مسلم لیگ ن کے ایم این اے رانا زاہد کی جعلی ڈگری، الیکشن کمیشن کو ایک ماہ میں فیصلہ کرنے کا حکم

    مسلم لیگ ن کے ایم این اے رانا زاہد کی جعلی ڈگری، الیکشن کمیشن کو ایک ماہ میں فیصلہ کرنے کا حکم

    لاہور : لاہور ہائیکورٹ نے حکمران جماعت مسلم لیگ نون کے رکن قومی اسمبلی رانا زاہد کی جعلی ڈگری کی بنیاد پر نااہلی کیلئے درخواست نمٹا دی اور الیکشن کمیشن کو ایک ماہ میں فیصلہ کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کی جسٹس عائشہ اے ملک نے کیس کی سماعت کی، درخواست گزار رانا آفتاب نے مؤقف اختیار کیا کہ رانا زاہد جعلی ڈگری کے حامل ہیں اور وہ آئین کے آرٹیکل باسٹھ تریسٹھ پر پورا نہیں اترتے۔

    رکن قومی اسمبلی رانا زاہد حسین نے حلقہ 166 سے قومی اسمبلی کا الیکشن لڑا اور جعلی ڈگری کی بنیاد پر انتخابات میں حصہ لیا۔

    درخواست میں کہا گیا کہ رکن قومی اسمبلی رانا زاہد حسین نے حلقہ 166 سے قومی اسمبلی کا الیکشن لڑا اور جعلی ڈگری کی بنیاد پر انتخابات میں حصہ لیا۔ مسلم لیگ نون کے رکن قومی اسمبلی نے بیک وقت بلوچستان یونیورسٹی اور پنجاب یونیورسٹی سے ڈگریاں حاصل کیں۔

    درخواست گزار نے مزید کہا کہ دونوں یونیورسٹیوں کی ڈگریوں کو جعلی قرار دیا جا چکا ہے، الیکشن کمیشن کو تمام ثبوت فراہم کیے لیکن کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔

    وکیل نے استدعا کی کہ رانا زاہد کو جعلی ڈگری پر الیکشن لڑنے پر نا اہل قرار دیا جائے، جس کے بعد عدالت نے درخواست نمٹاتے ہوئے الیکشن کمیشن کو ایک ماہ میں فیصلہ کرنے کا حکم دے دیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ریحام خان نے اپنی ویب سائٹ پریونیورسٹی کانام تبدیل کردیا

    ریحام خان نے اپنی ویب سائٹ پریونیورسٹی کانام تبدیل کردیا

    اسلام آباد: تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی اہلیہ ریحام خان اپنی ڈگری کے بارے میں برطانوی میڈیا کی رپورٹس منظر عام پر آنے کے بعد اپنی آفیشل ویب سائٹ پر یونیورسٹی کا نام تبدیل کردیا۔

    برطانوی اخبار ڈیلی میل نے دعویٰ کیا تھا کہ ریحام خان کے پاس جو ڈگری ہے وہ مصدقہ نہیں ہے پاکستانی ٹی وی چینلز نے برطانوی اخبار کے حوالے سے یہ خبر نشر کی تھی۔

    Reham khan

    ڈیلی میل کا دعوی ہے کہ ریحام خان نےلنڈسے کالج سے براڈکاسٹ جرنلزم ڈگری لی جبکہ مذکورہ کالج براڈکاسٹ جرنلزم کا کورس کراتا ہی نہیں۔

    کالج کے ترجمان نے اخبار کو بتایا کہ ریحام خان نامی کسی طالبہ کا ریکارڈ کالج میں موجود نہیں اورنہ ہی اس نام کی کسی طالبہ نے کبھی کالج میں داخلہ لیا۔

    ڈیلی میل کے مطابق ریحام خان سے اس معاملے کی حقیقت جاننے کے لئے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی لیکن ان تک رسائی ممکن نہیں ہو پائی۔ واضح رہے کہ ریحام خان کئی سال تک بی بی سی پر بحیثیت براڈ کاسٹ جرنلسٹ پر اپنی خدمات انجام دیتی رہی ہیں۔

  • ریحام خان کا پاکستانی ٹی وی چینلز پر اظہارِ برہمی

    ریحام خان کا پاکستانی ٹی وی چینلز پر اظہارِ برہمی

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی اہلیہ نے اپنے ٹویٹرپیغام میں ڈیلی میل اورپاکستانی ٹی وی چینلز پر برہمی کا اظہارکیاہے۔

    انہوں نے اپنے ٹویٹر پیغام میں کہا ہے کہ آج صبح وہ وجہ سامنے آگئی جس کے سبب وہ ڈیلی میل نہیں دیکھتی اور نہ ہی پاکستانی ٹی وی چینلز دیکھتی ہیں۔

    واضح رہے کہ آج برطانوی اخیبار ڈیلی میل نے دعویٰ کیا تھا کہ ریحام خان کے پاس جو ڈگری ہے وہ مصدقہ نہیں ہے پاکستانی ٹی وی چینلز نے برطانوی اخبار کے حوالے سے یہ خبر نشر کی تھی۔

    ڈیلی میل کا دعوی ہے کہ ریحام خان نےلنڈسے کالج سے براڈکاسٹ جرنلزم ڈگری لی جبکہ مذکورہ کالج براڈکاسٹ جرنلزم کا کورس کراتا ہی نہیں۔

     

    کالج کے ترجمان نے اخبار کو بتایا کہ ریحام خان نامی کسی طالبہ کا ریکارڈ کالج میں موجود نہیں اورنہ ہی اس نام کی کسی طالبہ نے کبھی کالج میں داخلہ لیا۔

    واضح رہے کہ ریحام خان تحریکِ انصاف کے سربراہ عمران خان سے شادی کرنے سے قبل ایک نجی ٹی وی چینل سے بحیثیت میزبان منسلک تھیں۔

  • جعلی ڈگریوں پرسوشل میں شیئرکی جانے والی مزاحیہ پوسٹ

    جعلی ڈگریوں پرسوشل میں شیئرکی جانے والی مزاحیہ پوسٹ

    پاکستان میں جعلی ڈگریوں کا شور کافی عرصے سے برپا ہے اور کئی سیاست دان اس معاملے کی لپیٹ میں آچکے ہیں۔ گذشتہ کچھ دنوں سے ایگزیکٹ نامی ایک آئی ٹی کمپنی اس معاملے کی لپیٹ میں ہے۔

    امریکی اخبار میں پاکستانی آئی ٹی کمپنی ایگزیکٹ کے خلاف جعلی ڈگریوں کے کاروبار کے حوالے سے خصوصی رپورٹ شائع ہوتے ہی اس معاملے پرجیسے طوفان اٹھ کھڑا ہوا۔

    ویڈیو دیکھنے کے لئے نیچے اسکرول کریں

    سوشل میڈیا پرجہاں لوگوں نے اس معاملے کو قومی وقار کی توہین اورسنجیدہ قراردیا وہیں کچھ افراد نے اس معاملے میں طنز و مزاح کا پہلو بھی تلاش کرلیا۔

    زیرِنظرکچھ ایسی ہی سوشل میڈیا پوسٹ ہم آپ تک پہنچا رہے ہیں جن میں ایگزیکٹ اوراس سے منسلک ٹی چینل ’’ بول‘‘ کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔


    فیس بک پر پوسٹ کی جانے والی مزاحیہ تصاویر



    ٹویٹرپرشیئر کی جانے والی دلچسپ پوسٹ


     

     


     سوشل میڈیا پر گردش کرتی ایک مزاحیہ ویڈیو


  • پی ٹی آئی کے اکرام اللہ گنڈاپورجعلی ڈگری کیس میں نااہل قرار

    پی ٹی آئی کے اکرام اللہ گنڈاپورجعلی ڈگری کیس میں نااہل قرار

    ڈیرہ اسماعیل خان: پاکستان تحریکِ انصاف کے وزیر اکرام اللہ خان گنڈاپور کو الیکشن ٹریبونل نے جعلی ڈگری کیس میں نااہل قراردے دیا ہے۔

    ڈیرہ اسماعیل خان سے تحریکِ انصاف کے پی کے سڑسٹھ سے منتخب ہونے والےرکن صوبائی اسمبلی اوروزیرِ زراعت اکرام اللہ خان گنڈاپورکو الیکشن کمیشن نے جعلی ڈگری کیس میں نااہل قرار دے دیا ہے۔

    اکرام اللہ خان گنڈا پورسابق صوبائی وزیرِ قانون اسراراللہ خان گنڈا پور کے خودکش حملے میں شہید ہونے کے بعد اُن کی نشست پر منتخب ہوئے تھے۔

    اکرام اللہ خان گنڈا پور کو مسلم لیگ ن کے امیدوار فتح اللہ خان میاں خیل نے الیکشن ٹریبونل میں چیلنج کیا تھا۔