Tag: fake degree case

  • پی آئی اے کا سابق انجنئیر کراچی ایئر پورٹ سے گرفتار

    پی آئی اے کا سابق انجنئیر کراچی ایئر پورٹ سے گرفتار

    کراچی : وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے جعلی ڈگری مقدمے میں نامزد قومی ایئر لائن کے سابق ملازم کو گرفتار کرلیا، ملزم بیرون ملک فرار ہوگیا تھا۔

    اس حوالے سے ذرائع نے تفصیلات بتابے ہوئے کہا کہ جعلی ڈگری کیس میں نامزد پی آئی اے کا سابق انجنئیر کو ایف آئی اے کے عملے نے کراچی ائیرپورٹ سے گر فتار کرلیا ہے۔

    گرفتار ملزم محمد فرحان گزشتہ کافی عرصے سے بیرون ملک مقیم تھا، ایف آئی اے امیگریشن نے وطن واپسی پر واچ لسٹ میں نام شامل ہو نے پر اسے حراست میں لے لیا۔

    ذرائع کے مطابق مذکورہ ملزم قطر ائیر کی پرواز کیو آر605 سے دوحہ سے کراچی پہنچا تھا، ملزم جعلی ڈگری کیس میں ایف آئی اے کارپوریٹ کرائم سرکل کو مطلوب تھا۔

    ایف آئی اے ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم کے خلاف پریوینشن آف کرپشن ایکٹ کے تحت مقدمہ درج ہے۔ ملزم سے مزید تفتیش کی جارہی ہے۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل ماہ اگست میں ایف آئی اے کارپوریٹ کرائم سرکل کراچی نے کارروائی کرتے ہوئے جعلی ڈگری میں ملوث پی آئی اے کے تین ملازمین کو گرفتار کیا تھا۔

    گرفتار ملازمین زاہد رضا، منظور حسین اور وحید جمالی نے جعلی ڈگری استعمال کرتے ہوئے پی آئی اے میں بطور ٹیکنیشنز اور انجینئر و ہیلپر ملازمت حاصل کی تھی۔

  • ڈی جی نیب جعلی ڈگری کیس، تمام دستاویزات کا جائزہ لے کر کیس کا فیصلہ کریں گے، جسٹس عظمت سعید

    ڈی جی نیب جعلی ڈگری کیس، تمام دستاویزات کا جائزہ لے کر کیس کا فیصلہ کریں گے، جسٹس عظمت سعید

    اسلام آباد : ڈی جی نیب سلیم شہزاد کی جعلی ڈگری کیس میں نیب نے عدالت عظمیٰ میں اپنی رپورٹ پیش کر دی، جسٹس عظمت سعید شیخ نے ریمارکس دیے کہ تمام دستاویزات کا جائزہ لے کر کیس کا فیصلہ کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں جسٹس عظمت سعید شیخ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے قومی احتساب بیورو لاہور کے ڈی جی سلیم شہزاد کی جعلی ڈگری سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

    نیب کی جانب سے رپورٹ عدالت میں بند لفافے میں پیش کی گئی، وکیل اظہر صدیق نے کہا سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد ہو چکا ہے، درخواست گزار کوئی نیا پینڈورا بوکس کھولنا چاہتے ہیں، جس پر جسٹس عظمت سعید نے ریمارکس دیے ڈائیلوگ بولیں گے تو نہیں سنیں گے، دھیمی آواز میں بات کریں۔

    ایڈیشنل ڈائریکٹر نیب نے بتایا شہزاد سلیم کی ڈگری پر رپورٹ اور جواب جمع کرایا ہے، جس پر جسٹس عظمت سعد شیخ نے ریمارکس دیے کہ تمام دستاویزات کا جائزہ لے کر کیس کا فیصلہ کریں گے، جس کے بعد عدالت نے کیس کی مزید سماعت 2 ہفتوں کے لئے ملتوی کردی۔

    خیال رہے ڈی جی نیب لاہور کی مبینہ جعلی ڈگری کے خلاف اسد کھرل نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔

    واضح رہے کہ شہزاد سلیم کی ڈگری جعلی ہونے کی خبروں کو نیب کے ترجمان مسترد کرچکے ہیں، نیب کے ترجمان نےوضاحتی بیان میں کہا تھا کہ نیب افسر کی ڈگری 2002ء میں جاری ہوئی اور ہائر ایجوکیشن کمیشن سے باقاعدہ تصدیق شدہ ہے، جس کے بعد ایچ ای سی نے بھی نیب کے مؤقف کی تصدیق کی تھی۔

    خیال رہے ڈی جی نیب لاہور شہزاد سلیم نے لندن فلیٹس ریفرنس تیار کیا تھا اور شریف خاندان کی ٹرسٹ ڈیڈ کو جعلی قرار دیا تھا۔

  • جعلی ڈگری : پی آئی اے کے چار کپتانوں سمیت پچاس فضائی میزبان ملازمت سے برطرف

    جعلی ڈگری : پی آئی اے کے چار کپتانوں سمیت پچاس فضائی میزبان ملازمت سے برطرف

    کراچی : پی آئی اے انتظامیہ نے جعلی ڈگریوں کے حامل چار کپتانوں سمیت50سے زائد فضائی میزبانوں کو ملازمت سے برطرف کردیا، درجن سے زائد کپتانوں کے لائسنس بھی منسوخ کردیئے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کی ہدایت پر پی آئی اے انتظامیہ کی جعلی ڈگریوں کے حامل پائلٹوں اور کیبن کریو کے خلاف کارروائی ، چارکپتانوں کو جعلی ڈگری کی بنیاد پر ملازمتوں سے فارغ کردیاگیا ہے ۔

    جن میں دو 777 ایک ایئربس اے 320 اور ایک اے ٹی آر طیارے کا کپتان شامل ہے ۔ پچاس کیبن کروز جن میں مرد اور خواتین شامل ہیں، انہیں بھی ملازمت سے فارغ کیا گیا ہے ۔

    پی آئی اے ترجمان کے مطابق جعلی ڈگریوں کے حامل ملازمین کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جارہی ہے، دوسری جانب سول ایوی ایشن اتھارٹی نے بھی ایسے تمام پائلٹس جن کی ڈگریاں جعلی ہیں ان کے لائسنس فوری طور پر معطل کرنے کے احکامات جاری کردیئے گئے ہیں۔

    ڈی جی سول ایوی ایشن اتھارٹی حسن بیگ نے احکامات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے تمام کیبن کریو جن کے سرٹیفکیٹ جعلی ہیں ان کے لائسنس معطل کردیئے جائیں۔

    سول ایوی ایشن اتھارٹی ترجمان کے مطابق ایک درجن سے زائد لائسنس معطل کیے گئے ہیں، اور یہ بھی احکامات جاری کیے گئے ہیں جن پائلٹس نے اپنی ڈگریاں سی اے اے میں جمع نہیں کرائیں، لائسنس معطل کیے جائیں، ڈی جی کی ہدایت پر جن کیبن کریو نے اپنی ان کے لائسنس بھی معطل کردیے گئے۔

    دوسری جانب ایئرٹرانسپورٹ پائلٹ لائسنس (اے ٹی پی ایل) اور کمرشل پائلٹ لائسنس حاصل کرنے والے کپتانوں کی بھی جانچ کا عمل شروع کردیا گیا ہے، سول ایوی ایشن اتھارٹی ایسے کپتانوں کی بھی تحقیقات کررہی ہے جنہوں نے بغیر امتحان دیے لائسنس حاصل کیے ہیں۔

  • ڈی جی نیب لاہور کی مبینہ جعلی ڈگری کا کیس سپریم کورٹ میں ڈی لسٹ

    ڈی جی نیب لاہور کی مبینہ جعلی ڈگری کا کیس سپریم کورٹ میں ڈی لسٹ

    اسلام آباد : ڈی جی نیب لاہور شہزاد سلیم کی مبینہ جعلی ڈگری کا کیس سپریم کورٹ نے ڈی لسٹ کردیا، ایچ ای سی نے ڈگری اصلی قراردی تھی، اصل ڈگری کی کاپی میں تبدیلی کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے ڈی جی نیب لاہور شہزاد سلیم کی مبینہ جعلی ڈگری سے متعلق کیس ڈی لسٹ کردیا، عدالت نے درخواست گزار کو جاری کیا گیا سماعت کا نوٹس بھی واپس لے لیا۔

    کیس کی سماعت سپریم کورٹ نے 12نومبر مقرر کی تھی۔ اس حوالے سے ترجمان نیب کا کہنا ہے کہ اصل ڈگری کی کاپی میں تبدیلی کی گئی، اصل ڈگری ایریل فونٹ میں ہے جبکہ کاپی دانستہ طور پر کیلیبری فونٹ میں تبدیل کی گئی۔

    اصل ڈگری کی کاپی ردو بدل کے بعد منصوبہ بندی کے تحت وائرل کی گئی، ایچ ای سی نے شہزاد سلیم کی ڈگری اصلی قرار دی تھی، ایک نجی نیوز چینل نے ڈی جی نیب کی ڈگری کو پھر متنازع بنانے کی کوشش کی تھی، ایچ ای سی کا ڈگری اصلی ہونے کے تصدیقی جوابی خط اے آر وائی نیوز کو موصول ہوگیا۔

    مزید پڑھیں: ڈی جی نیب لاہورکی ڈگری کا تنازعہ، معاملہ بوگس ہونے کا انکشاف

    واضح رہے کہ سابقہ حکومت نے شہزاد سلیم کی ڈگری کی تصدیق کیلئےخط بھی لکھا تھا جس کے جواب میں ہائر ایجوکیشن کمیشن نے شہزاد سلیم کی ڈگری اصلی قرار دی تھی، ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ الخیر یونیورسٹی پر ڈگری کو جعلی قراردینے کیلئے دباؤ بھی ڈالا گیا تھا۔

  • ڈی جی نیب لاہورکی ڈگری کا تنازعہ، معاملہ بوگس ہونے کا انکشاف

    ڈی جی نیب لاہورکی ڈگری کا تنازعہ، معاملہ بوگس ہونے کا انکشاف

    لاہور : ڈی جی نیب لاہور شہزاد سلیم کی جعلی ڈگری کا معاملہ بوگس ہے، ایچ ای سی کی جانب سے پہلے ہی ان کی سند کو مستند قرار دیاگیا تھا ۔

    تفصیلات کے مطابق ڈی جی نیب لاہور کی جعلی ڈگری کا معاملہ بوگس ہونے کا انکشاف ہوا ہے، اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ دور حکومت میں ایچ ای سی شہزاد سلیم کی ڈگری اصلی قرار دے چکا ہے۔

    سابقہ حکومت نے شہزاد سلیم کی ڈگری کی تصدیق کیلئےخط بھی لکھا تھا جس کے جواب میں ہائر ایجوکیشن کمیشن نے شہزاد سلیم کی ڈگری اصلی قرار دی تھی، ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ الخیر یونیورسٹی پر ڈگری کو جعلی قراردینے کیلئے دباؤ بھی ڈالا گیا تھا۔

    واضح رہے کہ ایک نجی ٹی وی چینل نے گزشتہ روز ڈی جی نیب شہزاد سلیم کی ڈگری متنازع بنانے کی ایک بار پھر کوشش کی اور گزشتہ روز ڈی جی نیب شہزادسلیم کی ڈگری کو جعلی قرار دیا، ایچ ای سی کا ڈگری اصلی ہونے کا تصدیقی جوابی خط ایک اے آر وائی نیوز کو موصول ہوگیا ہے۔

    علاوہ ازیں نیب لاہور کے ڈی جی شہزاد سلیم کی مبینہ ڈگری کے معاملے پر سپریم کورٹ نے کیس سماعت کیلئے مقرر کر دیا، جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ 12نومبر کو جعلی ڈگری کیس کی سماعت کرے گا۔

    اس سلسلے میں عدالت کی جانب سے درخواست گزار کو بھی نوٹس جاری کر دیا گیا ہے۔ عدالت میں مبینہ جعلی ڈگری کی درخواست ایک شہری نے دائر کر رکھی ہے۔

    اس سے قبل نیب کے ترجمان نے بھی ڈگری سے متعلق خبر کو جھوٹی قرار دے کر یکسر مسترد کردیا تھا اور وضاحتی بیان میں کہا تھا کہ مذکورہ ڈگری ہائر ایجوکیشن کمیشن سے باقاعدہ تصدیق شدہ ہے۔ نیب افسر کی ڈگری2002ء میں جاری ہوئی تھی۔

  • جعلی ڈگری کیس میں سابق ایم پی اے گرفتار

    جعلی ڈگری کیس میں سابق ایم پی اے گرفتار

    ڈی آئی خان: سابق ایم پی اے جاوید اکبر خان جعلی ڈگری کیس میں 2سال کیلئے قید اور 20ہزار جرمانہ کی سزا سابق ایم پی اے کو
    سینٹرل جیل بھیج دیا گیا۔

    تفصیلا ت کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ڈیرہ مراد شاہ نے سابق ایم پی اے پہاڑ پور جاوید اکبر کے جعلی ڈگری کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے انہیں 2سال قید اور 20ہزار روپے جرمانہ کی سزا عائد کر دی ہے ۔

    فیصلے کے فورا بعد جاوید اکبر کو سنٹرل جیل ڈیرہ منتقل کر دیا گیا۔ جاوید اکبر کی طرف سے ممتاز قانون دان قاضی انور اور اسماعیل علیزئی ایڈوکیٹ نے کیس کی پیروی کی جبکہ مدعی مخدوم مرید کا ظم کی جانب سے عابد شاہ ایڈوکیٹ پیش ہوئے ۔

    واضح رہے کہ الیکشن میں جاوید اکبر نے کامیابی حاصل کی تھی جس پر مخدوم مرید کاظم نے الیکشن ٹریبونل میں کیس دائر کیا تھا جس میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ جاوید اکبر کی بنوں مدرسہ سے حاصل کی گئی کہ سندجعلی ہے ‘ الیکشن ٹریبونل نے جاوید اکبر خان کو جعلی ڈگری کیس میں نا اہل قرار دیا تھا جس کے بعد سپریم کورٹ نے بھی الیکشن ٹریبونل کا فیصلہ بحال رکھتے ہوئے موصوف کو نااہل قرار دے کر سزا کیلئے کیس ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ڈیرہ کو منتقل کر دیا تھا۔

    جاوید اکبر جعلی ڈگری کیس میں سزا کے بعد تاحیات نااہل ہو گئے ہیں اب وہ دوبارہ الیکشن میں حصہ نہیں لے سکیں گے۔

  • جعلی ڈگری کیس، کالعدم سزا کی بحالی کیلئے جمشید دستی  کو نوٹس جاری

    جعلی ڈگری کیس، کالعدم سزا کی بحالی کیلئے جمشید دستی کو نوٹس جاری

    اسلام آباد:سپریم کورٹ نے جعلی ڈگری کیس میں جمشید دستی کی بریت کے خلاف اور سزا کی بحالی کے لیے الیکشن کمیشن کی جانب سے دائر اپیل پر جمشید دستی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔

    سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس آف پاکستان انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔الیکشن کمیشن کی جانب سے ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل پنجاب مظہر شیر اعوان نے عدالت کو آگاہ کیا کہ جمشید دستی نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 178مظر گڑھ سے جعلی ڈگری کی بنیاد پر قومی اسمبلی کی رکنیت سے استعفی دیا۔

    صوبائی الیکشن کمیشن کی ہدایت پر ریجنل الیکشن کمیشن ملتان نے جمشید دستی کے خلاف ٹرائل عدالت میں استغاثہ دائر کر دیا جبکہ ٹرائل عدالت نے جعلی ڈگری کا جرم ثابت ہونے پر جمشید دستی کو تین سال قید اور پانچ ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی جسے ہائیکورٹ نے کالعدم قرار دے دیا۔

    انہوں نے استدعا کی کہ جمشید دستی کو ملنے والی سزا بحال کرنے کا حکم دیتے ہوئے اپیل منظور کی جائے جس پر عدالت نے ریمارکس دئیے کہ الیکشن کمیشن نے کس قانون کے تحت استغاثہ دائر کیا عدالت کو آگاہ کیا جائے۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ جمشید دستی دو ہزار آٹھ کے ضمنی انتخابات میں بی اے کی شرط نہ ہونے پہ الیکشن جیت گئے اور دو ہزار تیرہ کے انتخابات میں بھی رکن قومی اسمبلی منتخب ہو گیا بادی النظر میں اس اپیل کی کوئی قانونی حیثیت دکھائی نہیں دے رہی۔

    عدالت نے جعلی ڈگری کیس میں جمشید دستی کی بریت کے خلاف اور سزا کی بحالی کے لیے الیکشن کمیشن کی جانب سے دائر اپیل پر جمشید دستی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 27 جون کو جواب طلب کر لیا۔

  • بھارتی وزیرِ قانون جعلی ڈگری کیس میں گرفتار

    بھارتی وزیرِ قانون جعلی ڈگری کیس میں گرفتار

    نئی دہلی: بھارتی وزیرِقانون جعلی ڈگری کیس میں گرفتار کرلیا گیا اورایف آئی آردرج کرلی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق منگل کے روز عام آدمی پارٹی سے تعلق رکھنے والے بھارتی وزیرِقانون جتیندرسنگھ طومار کی ڈگری جعلی ثابت ہونے پرانہیں گرفتارکیا گیا۔

    بھارتی میڈیا ذرائع کے مطابق تحقیق سے جتیندر سنگھ کی قانون کی ڈگری جعلی ثابت ہوئی ہے۔

    جتیندرسنگھ کو ان کی وزارت سے معطل کرکے ان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔