Tag: Fake Doctors

  • سندھ میں جعلی ڈاکٹروں کیخلاف گھیرا تنگ، درجنوں کلینک سیل

    سندھ میں جعلی ڈاکٹروں کیخلاف گھیرا تنگ، درجنوں کلینک سیل

    کراچی : سندھ حکومت نے صوبے مختلف شہروں میں اتائی ڈاکٹروں کیخلاف مؤثر کارروائی کرتے ہوئے درجنوں کلینک سیل کردیئے۔

    سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن نے کراچی، حیدرآباد، شکارپور، نوابشاہ، کشمور اور عمرکوٹ سمیت دیگر شہروں میں عوام کی جانوں سے کھیلنے والے اتائی ڈاکٹروں کے گرد گھیرا تنگ کردیا۔

    محکمہ کے تابڑ توڑٖ چھاپوں کے دوران47 کلینک سیل کردیے گئے جن میں ایسے کلینک بھی شامل ہیں جو پہلے سے سیل شدہ ہو نے کے باوجود دوبارہ کھلے ہوئے تھے، چھاپے کے وقت اتائی ڈاکٹرز اپنے کلینکوں سے غائب تھے۔

    اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن کے سی ای او سید باقر رضا رضوی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صوبے میں ان اتائی ڈاکٹروں کی تعداد تقریباً ایک لاکھ سے زائد ہے۔

    انہوں نے کہا کہ جب سے یہ محکمہ وجود میں آیا ہے تب سے اب تک 4 ہزار 421 اتائی ڈاکٹروں کیخلاف کارروائی کی گئی ہے۔ شہر کراچی کے علاوہ اندرون سندھ ایسے ڈاکٹروں کی تعداد بہت زیادہ ہے۔

  • سعودی عرب: شعبہ طب میں جعلسازی پر سخت سزائیں مقرر

    سعودی عرب: شعبہ طب میں جعلسازی پر سخت سزائیں مقرر

    ریاض: سعودی عرب کے ادارہ پراسیکیوشن جنرل کا کہنا ہے کہ جو بھی شعبہ طب کے حوالے سے جعل سازی کا مرتکب ہوگا، اسے 6 ماہ قید یا ایک لاکھ ریال تک جرمانے کی سزا دی جائے گی۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی ادارہ پراسیکیوشن جنرل کی جانب سے یاد دہانی کرواتے ہوئے کہا گیا ہے کہ شعبہ طب کے حوالے سے غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث افراد سخت سزاؤں سے نہیں بچ سکتے۔

    ادارے کی جانب سے کہا گیا ہے کہ غیر قانونی طور پر خود کو شعبہ طب سے منسلک کرنے یا انسانی اعضا کی تجارت کرنے والوں کے لیے قید اور جرمانے کی سزا مقرر ہے۔

    ادارہ پراسیکیوشن جنرل کی جانب سے کیے گئے ٹویٹ میں کہا گیا ہے کہ قانون کی شق 28 کے مطابق مملکت میں جو بھی شعبہ طب کے حوالے سے جعل سازی کا مرتکب ہوگا اسے 6 ماہ قید یا ایک لاکھ ریال تک جرمانے کی سزا دی جائے گی۔

    مزید کہا گیا ہے کہ جو شخص بھی درج ذیل سرگرمیوں میں ملوث پایا گیا اس کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی جائے گی۔

    بغیر لائسنس کے طب کی پریکٹس کرنے والے، اپنے بارے میں غلط معلومات درج کر کے شعبہ طب کا لائسنس حاصل کرنے والے، ایسے افراد جو درحقیقت مذکورہ شعبے سے منسلک نہ ہوں اور جعل سازی کر کے خود کو معالج ظاہر کرتے ہوئے اس حوالے سے لوگوں کو راغب کرنے کے لیے کسی قسم کی اشتہار بازی کریں۔

    وہ افراد جو اپنے لیے ایسے القابات (ڈاکٹر، سرجن، حکیم وغیرہ) اختیار کریں جو شعبہ طب میں مروج ہیں مگر درحقیقت وہ اس شعبے سے تعلق نہیں رکھتے وہ بھی قانونی طور پر مذکورہ بالا سزا کے مستحق ہوں گے۔

    جس شخص کے پاس سے ایسے آلات برآمد ہوں جو شعبہ طب سے متعلق ہوں مگر وہ حقیقی طور پر طبیب نہ ہوں اور نہ ہی ان کے پاس اس کا لائسنس ہو۔

    چھٹے نکتے میں کہا گیا ہے کہ وہ افراد جو انسانی اعضا کی تجارت میں کسی بھی طرح ملوث پائے گئے اور ان پر یہ جرم ثابت ہوجائے تو وہ بھی قید اور جرمانے کی سزا کے مستحق ہوں گے۔

    ادارے کی جانب سے مزید کہا گیا ہے کہ قانون کی شق نمبر 28 کے تحت قید اور جرمانے کی سزا جرم کے مطابق مقرر کی جائے گی، جرم کے ارتکاب کی نوعیت کو دیکھتے ہوئے قید یا جرمانے کی ایک سزا یا دونوں ایک ساتھ بھی دی جا سکتی ہیں۔