Tag: fake encounter

  • مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کا ایک اور مذموم جعلی مقابلہ

    مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کا ایک اور مذموم جعلی مقابلہ

    اسلام آباد: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کا ایک اور مذموم جعلی مقابلہ سامنے آیا ہے، جعلوں مقابلوں کی آڑ میں بھارتی فوج کا بے گناہ لوگوں کا قتل عام ایک عرصے سے جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق 31 مئی 2023 کو بھارتی فوج نے گاوٴں کرمارہ ضلع پونچھ میں دراندازی کی کوشش کو ناکام بنانے کا جھوٹا دعویٰ کیا تھا، بھارتی خفیہ ایجنسیوں نے پاکستان کو بدنام کرنے کے لیے اس جعلی مقابلے کا ڈراما رچایا۔

    بھارتی فوج کے مطابق سابق 9 سکھ لائٹ انفنٹری کا گلپور سیکٹر، ضلع پونچھ میں لائن آف کنٹرول کے قریب مبینہ مقابلہ ہوا، مقابلے کے نتیجے میں ڈرامائی طور پر بھارتی فوج کا ایک سپاہی زخمی جب کہ 3 دہشت گردوں کو گرفتار کیا گیا۔

    اس جعلی مقابلے میں مبینہ طور پر گرفتار دہشت گردوں سے ہیروئن، اسلحہ، گولہ بارود، گرینیڈ اور آئی ای ڈی برآمد کی گئی، بھارتی فوج نے اِس جعلی مقابلے میں گرفتار افراد کا تعلق مقبوضہ جموں و کشمیر کے گاوٴں کرمارہ ضلع پونچھ سے ظاہر کیا۔

    اصل حقائق کے مطابق بھارتی خفیہ ایجنسیوں نے پاکستان کو بدنام کرنے کے لیے اس جعلی مقابلے کا ڈراما رچایا، یہ بھارتی فوج کا ایجنڈا ہے کہ ہندوستان کی انٹیلیجنس ایجنسیاں مالی فائدے کے لیے سرحدی اسمگلروں کو آمادہ کرتی ہیں اور بعد میں جعلی مقابلے کا رنگ دے گر الزام پاکستان کے سر تھوپ دیتی ہیں۔

    جعلی انکاوٴنٹرز کے ذریعے ان بے گناہ افراد کو قتل کر دیا جاتا ہے جس کا مقصد پاکستان کو بد نام کرنا اور بھارتی فوج کے افسروں کو نوازنا ہے۔

  • کراچی : جعلی مقابلہ پولیس کے گلے پڑگیا، ایس ایچ او معطل

    کراچی : جعلی مقابلہ پولیس کے گلے پڑگیا، ایس ایچ او معطل

    کراچی : ابوالحسن اصفہانی روڈ پر ہونے والا پولیس مقابلہ کے حوالے سے اہم پیشرفت سامنے آئی ہے، فائرنگ کرنے والا سادہ لباس اہلکار ایس ایچ او مبینہ ٹاؤن نکلا جسے معطل کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے ابوالحسن اصفہانی روڈ پر جعلی پولیس مقابلے میں مبینہ ملزم کے زخمی ہونے کے واقعہ کے بعد معلوم ہوا ہے کہ فائرنگ کرنے والا سادہ لباس اہلکار کوئی اور نہیں ایس ایچ او مبینہ ٹاؤن ہے۔

    ایس ایس پی ایسٹ نے واقعے پر فوری ایکشن لیتے ہوئے ایس ایچ او مبینہ ٹاؤن کو معطل کردیا، انہوں نے واقعے کی مکمل رپورٹ طلب کرلی ہے۔

    گزشتہ رات ابوالحسن اصفہانی روڈ پرمبینہ سادہ لباس پولیس اہلکاروں کی فائرنگ سے عثمان نامی نوجوان زخمی ہوگیا تھا، پولیس نے زخمی نوجوان عثمان کو حراست میں لے کر تھانے منتقل کیا، بعد ازاں زخمی نوجوان کے اہلخانہ اور علاقہ مکین تھانے پہنچ گئے تھے۔

    اہل خانہ نے تھانے کے باہر نوجوان کی رہائی کیلئے مظاہرہ کیا، پولیس کی جانب سے مظاہرین کو منتشرکرنے کے لیے تھانےسے ہوائی فائرنگ کی گئی، پولیس نے پہلے زخمی نوجوان کو ڈاکو ظاہر کیا پھرمظاہرین کے احتجاج پر چھوڑ دیا تھا۔

    ایس ایس پی ایسٹ نے واقعے کی انکوائری کے لیےٹیم تشکیل دے دی ڈی ایس پی سہراب گوٹھ سہیل فیض انکوائری ٹیم کی سربراہی کریں گے۔

    اس بات کا بھی انکشاف ہوا ہے کہ پولیس کی جانب سے نوجوان کو ملزم بنانے کے لیے اس پر جعلی پستول رکھنے کا بھی الزام عائد کیا گیا، زخمی ہونے والا عثمان کپڑے کی دکان پر کام کرتا ہے۔

    ڈی ایس پی چوہدری سہیل فیض نے جائے وقوعہ اور لاک اپ کا دورہ کیا، مزید تحقیقات کے لیے ایس ایچ او سمیت دیگر اہلکاروں کو طلب کیا گیا، زخمی عثمان کے ساتھ بچ جانے والے نوجوان کو بھی بلایا گیا اور ایس ایچ او، اہلکاروں اور دیگر کے بیانات بھی لئے گئے۔

    انکوائری کمیٹی کو ابتدائی تحقیقات کے دوران مقابلہ جعلی ہونے کے شواہد مل گئے، فائرنگ کا واقعہ دودھ کی دکان کے باہر گزشتہ رات پیش آیا، مبینہ جعلی مقابلہ تھانے سے تقریباً100 میٹرکی دوری پر پیش آیا تھا۔

    ساتھی نوجوان کے مطابق سحری کے لیے دہی لینے رکے تھے، اچانک موٹرسائیکل پر شلوار قمیض پہنے دو افراد آئے اور گولی چلا دی، ہم سمجھے کوئی ڈاکو موبائل یا موٹرسائیکل چھینے والا ہے، انہوں نے زخمی عثمان کو بائیک پر بٹھایا اور وہاں سے بھاگے۔

    نوجوان کا کہنا تھا کہ بعد میں پتہ چلا وہ تھانے میں لے گئے ہیں تو ہم تھانے گئے،عثمان کو تڑپتا ہوا تھانے کے لاک اپ میں رکھا ہوا تھا، واضح رہے کہ تحقیقاتی کمیٹی مزید شواہد کی مدد سے آج ایس ایس پی ایسٹ کو رپورٹ پیش کرے گی۔

  • پولیس مقابلہ جعلی نکلا، افسران کیخلاف مقدمے کا حکم

    پولیس مقابلہ جعلی نکلا، افسران کیخلاف مقدمے کا حکم

    فیصل آباد : گزشتہ سال دسمبر میں مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاک ہونے والے ملزم احسان کے معاملے پر اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔

    عدالت نے جعلی پولیس مقابلے میں ملوث پولیس افسران سمیت نو اہلکاروں کیخلاف مقدمات درج کرنے کے احکامات جاری کردیے۔

    فیصل آباد کے ایڈیشنل سیشن جج اظفر خان نے مبینہ پولیس مقابلے میں ملزم احسان عرف سانا کو قتل کرنے کے حوالے سے مقتول کے والد کی درخواست پر فیصلہ سنایا۔

    عدالت نے حکم جاری کیا کہ کارروائی میں ملوث سی پی او سمیت9پولیس افسران اور اہلکاروں کیخلاف مقدمے درج کیا جائے۔

    احسان عرف سانا کو گزشتہ سال 16دسمبر کو مبینہ مقابلے میں ہلاک کیا گیا تھا، جس پر ہلاک ملزم کے والد اصغر علی نے عدالت میں درخواست دائر کی تھی۔

    گزشتہ سال 16دسمبر کو پولیس حکام نے بتایا تھا کہ تھانہ سرگودھا روڈ کے علاقے میں پولیس مقابلہ میں ایک ڈاکو کو ہلاک کیا گیا ہے جبکہ ملزم کا ایک ساتھی فرار ہوبٓنے میں کامیاب ہوگیا۔

    پولیس کے مطابق ملزمان واردات کے بعد فرار ہورہے تھے انہیں ناکے پر روکنے کی کوشش کی گئی تو ملزمان نے پولیس پر فائرنگ شروع کردی۔

    ہلاک ڈاکو کی شناخت خطرناک اشتہاری ملزم احسان عرف سانا بٹ کے نام سے ہوئی ہے، ہلاک ڈاکو پولیس کو ڈکیتی، چوری سمیت دیگر سنگین جرائم کے مقدمات میں مطلوب تھا۔

  • شہری کی فائرنگ سے ڈاکو کی ہلاکت : پولیس نے مقابلہ ظاہر کردیا

    کراچی پولیس نے پھرتیاں دکھاتے ہوئے شہری کی فائرنگ سے ہلاک ہونے والے ڈاکو کے واقعے کو پولیس مقابلہ ظاہر کردیا۔

    کراچی کے علاقے ڈیفنس کی خیابان بخاری کے قریب ڈاکو لوٹ مار میں مصروف تھے کہ ایک شہری نے فائرنگ کرکے ایک ڈکیت کو ہلاک کردیا۔

    بعد ازاں پولیس نے کارکردگی دکھانے کے لئے ڈکیت کی ہلاکت کو پولیس مقابلہ ظاہر کردیا، ذرائع کا کہنا ہے کہ جس وقت فائرنگ کا واقعہ پیش آیا اس وقت پولیس موقع پر موجود ہی نہیں تھی۔

    واقعے کے کافی دیر بعد پولیس جائے وقوعہ موقع پر پہنچی تو ڈاکو کی ہلاکت کو اپنا کارنامہ ظاہر کرتے ہوئے پولیس مقابلہ قرار دے ڈالا۔

    اس حوالے سے پولیس حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ مارے جانے والے ڈکیت کے قبضے سے اسلحہ اور کئی چھینے ہوئے موبائل فون ملے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق واقعے کے وقت موقع پر موجود شہری نے ذاتی ہتھیار سے فائرنگ کا اعتراف کیا تھا تاہم پولیس کو دیکھنے کے بعد عینی شاہد نے بھی بیانا تبدیل کرلیا۔

    پولیس کا مزید کہنا ہے کہ مارے گئے ڈکیت سے5موبائل فون اور ہتھیار برآمد ہوا ہے، ہلاک ڈاکو کا ایک ساتھی موقع واردات سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔

  • کراچی پولیس اپنی کارکردگی دکھانے کیلئے جعلی مقابلے کرنے لگی

    کراچی پولیس اپنی کارکردگی دکھانے کیلئے جعلی مقابلے کرنے لگی

    کراچی : پولیس کے مبینہ طور پر جعلی پولیس مقابلے پھر شروع ہوگئے، پولیس اپنی مایوس کن کارکردگی چھپانے کیلئے اس طرح کے مقابلوں کا ڈرامہ رچانے لگی۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ ایسٹ زون کے پولیس اہلکار سینئر افسران کو اپنی کارکردگی دکھانے کیلئے جعلی مقابلے کرنے لگے۔

    باوثوق ذرائع کے مطابق کراچی کے علاقے سچل میں گزشتہ رات ہونے والا پولیس مقابلہ جعلی نکلا، ملزمان کو پکڑجانے کے بعد انہیں مقابلہ ظاہر کرنے کیلئے زخمی کیا گیا۔

    ملزمان کی گرفتاری کی ویڈیو سامنے آگئی، ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس نے گرفتاری کے کچھ دیر بعد ہی ملزمان کو زخمی حالت میں گرفتارکرنے کا دعویٰ بھی کردیا۔

    ذرائع کے مطابق پولیس حکام نے گزشتہ رات یہ دعویٰ بھی کیا تھا کہ مذکورہ ملزمان کے قبضے سے اسلحہ بھی برآمد ہوا تھا، اب دیکھنا یہ ہے کہ ایسے پولیس مقابلوں کے ذمہ داران کی پکڑ اور اس کے سدباب کیلئے متعلقہ پولیس افسران کیا مؤقف اختیار کرتے ہیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ سال 2021میں بھی اسی طرح کے واقعات رونما ہوئے تھے کہ جس میں پولیس افسران کی جانب سے غیرقانونی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے شواہد ملے۔

    ماضی میں کراچی پولیس کی جانب سے شہر کے مختلف علاقوں میں مقابلوں کے دوران ملزمان کو مارنے کے دعوے کیے گئے تاہم بعد ازاں بہت سے واقعات میں مرنے والے افراد بے گناہ عام شہری نکلے۔

  • مبینہ پولیس مقابلہ میں نوجوان جاں بحق : ایڈیشنل آئی جی کی اہم ہدایات

    مبینہ پولیس مقابلہ میں نوجوان جاں بحق : ایڈیشنل آئی جی کی اہم ہدایات

    کراچی : مہران ٹاؤن میں ہونے والے مبینہ پولیس مقابلے میں واصف نامی شہری کے جاں بحق ہونے کے معاملے میں اہم پیش رفت ہوئی ہے۔

    ایڈیشنل آئی جی کراچی غلام نبی میمن جاں بحق نوجوان واصف کے گھر پہنچ گئے، ڈی آئی جی ایسٹ مقدس حیدر اور ایس ایس پی کورنگی شاہ جہاں بھی ان کے ہمراہ تھے۔

    ایڈیشنل آئی جی کراچی اور دیگر افسران نے فاتحہ خوانی کی، اس موقع پر متاثرہ خاندان کی جانب سےایڈیشنل آئی کراچی کو تفصیلات بتائی گئیں۔

    مقتول کے لواحقین نے بتایا کہ ہمارے بھائی کو قتل کیا گیا، لاش کو گھسیٹ کر موبائل میں ڈالا گیا، ہمارا مطالبہ کیا کہ واقعے میں ملوث ایس ایچ او کو صرف معطل نہیں بلکہ ملازمت سے فارغ کیا جائے۔

    اہلخانہ نے بتایا کہ ہمارے لوگ وہاں چیختے رہے کہ یہ ہمارا بھائی یا بھانجا ہے، پولیس کی جانب سے ہم سے بہت برا سلوک کیا گیا، ہمیں انصاف فراہم کیا جائے۔

    ایڈیشنل آئی جی کراچی غلام نبی میمن نے مقتول کے اہل خانہ سے کہا کہ اس معاملے کی شفاف تحقیقات کی جائیں گی، جو تفتیشی افسر آپ مقرر کرنا چاہیں ہمیں بتائیں، جس رینک کا افسر آپ کہیں گے اس کو تفتیش کے لئے مقرر کردیں گے۔

  • مبینہ جعلی پولیس مقابلے میں جاں بحق  ہونے والے ارسلان محسود کے دوست کا اہم انکشاف

    مبینہ جعلی پولیس مقابلے میں جاں بحق ہونے والے ارسلان محسود کے دوست کا اہم انکشاف

    کراچی : مبینہ جعلی پولیس مقابلے میں جاں بحق نوجوان ارسلان محسود کے زخمی دوست نے انکشاف کیا کہ پولیس نے بغیر روکے گولی چلائی، ایک گولی مجھے ٹانگ میں لگی جبکہ ارسلان کو نیچے گرا کرگولی ماری گئی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے اورنگی ٹاون میں مبینہ جعلی مقابلے میں جاں بحق نوجوان ارسلان محسود کے زخمی دوست یاسر نے اے آروائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ پولیس والوں نے روکنے کی کوشش نہیں کی، فائرنگ کردی۔

    مقتول ارسلان محسود کے دوست کا کہنا تھا کہ میں میٹرک میں پڑھتا ہوں ہم کوچنگ سے آرہے تھے کہ اچانک سے سامنے آئے اور فائرنگ کرنا شروع کر دی، فائرنگ ہوتے ہی مجھے پہلی گولی لگی ، پھر ارسلان پیچھے گرا اس کو انہوں نے گولی ماری۔

    ،زخمی نوجوان نے بتایا کہ میں نے گاڑی موڑی اور دوست کے لئے کھڑا ہوا ، ارسلان گولی لگنے کے بعد الٹا لیٹا ہوا تھا، اسی دوران انہوں نے پستول میں دوسرا میگزین لوڈ کیا، یہ دیکھ کر میں وہاں سے بھاگ کھڑا ہوا۔

    یاسر کا کہنا تھا کہ گلیوں سے ہوتا ہوا میں اپنے گھر تک پہنچ گیا ، گھر سے اٹھا کر میرا بڑا بھائی اسپتال تک لے گیا ، مجھے دو گولیاں لگی،پولیس نے بغیر روکے گولی چلائی۔

  • کراچی : جعلی پولیس مقابلے میں زخمی طالبعلم  کا بیان سامنے آگیا

    کراچی : جعلی پولیس مقابلے میں زخمی طالبعلم کا بیان سامنے آگیا

    کراچی:سچل پولیس کے جعلی مقابلے میں زخمی طالبعلم نے بیان میں کہا ہے کہ پولیس نے رکنے کے باوجود ہم پر فائرنگ کی اور کہا تم لوگ چورہو ،تمہارے ساتھ اور بندے بھی تھے، پتہ نہیں کیوں ڈکیت سمجھا، اللہ ان کو سمجھائے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں سچل پولیس کے جعلی مقابلے میں طالبعلموں کو زخمی کرنے کے معاملے پر اہم پیش رفت ہوئی ، زخمی طالبعلم بیت اللہ کابیان سامنے آگیا ، دونوں زخمی بیت اللہ اور آصف جناح اسپتال میں زیر علاج ہیں۔

    زخمی طالبعلم نے بیان میں کہا کہ موٹرسائیکل پر جاتےہوئے پولیس نے رکنےکااشارہ کیا، ہم نے آگے رکتے ہی ہاتھ بھی اوپرکئے تاہم پولیس نے رکنے کے باوجودفائرنگ کردی۔

    بیت اللہ کا کہنا تھا کہ پولیس نے کہا تم لوگ چورہواورہتھکڑی لگادی، اسپتال منتقل کیااورکہاتمہارے ساتھ اور بندے بھی تھے ، آپریشن کے وقت ہتھکڑی نکال دی گئی، پتہ نہیں کیوں ڈکیت سمجھا، اللہ ان کو سمجھائے۔

    اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ زخمی آصف کو آبزرویشن میں رکھا گیا ہے۔

    یاد رہے کراچی سچل تھانے کی حدود میں جعلی پولیس مقابلے میں ملوث اے ایس آئی سمیت 4 اہلکاروں کو گرفتار کرکے زخمی طالبعلم بیت اللہ کےوالد کی مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا تھا، مقدمہ اقدام قتل کی دفعات کے تحت درج کیا گیا۔

  • ڈیفنس میں مبینہ مقابلے سے متعلق حیرت انگیز انکشافات سامنے آ گئے

    ڈیفنس میں مبینہ مقابلے سے متعلق حیرت انگیز انکشافات سامنے آ گئے

    کراچی: شہر قائد کے علاقے ڈیفنس میں ہونے والے مبینہ پولیس مقابلے سے متعلق حیرت انگیز انکشافات سامنے آ گئے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق گزری پولیس نے آج صبح ڈیفنس فیز 4 کمرشل ایونیو یثرب امام بارگاہ کے سامنے ایک گھر میں مبینہ مقابلے میں 5 ملزمان کو ہلاک کر کے ان کے قبضے سے اسلحہ اور گاڑی برآمد کیے تھے، تاہم گھر اور گاڑی کے مالک وکیل علی حسنین نے واقعے کو جعلی پولیس مقابلہ قرار دے دیا۔

    علی حسنین نے دعویٰ کیا ہے کہ پولیس رات 4 بجےگھر میں گھسی، اور اہل کاروں نے میری والدہ اور مہمانوں کو یرغمال بنا لیا، اس کے بعد پولیس میرے ڈرائیور عباس اور گاڑی ساتھ لےگئی، بعد میں چھیپا کی تصاویر سے پتا چلا کہ ڈرائیور عباس کو مار دیاگیا ہے۔

    علی حسنین کا دعویٰ ہے کہ پولیس نے ان کے ڈرائیور عباس کو ناحق قتل کیا، انھوں نے بتایا ڈرائیور عباس 5 سال سے میرا ملازم ہے۔ علی حسنین نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ میں اپنی اہلیہ کے ساتھ اسلام آباد میں موجود ہوں، میں سندھ ہائی کورٹ کا سینئر وکیل ہوں۔

    ڈیفنس: ڈکیت گروپ کا عبرت ناک انجام

    وکیل نے مزید بتایا کہ وہ پولیس مقابلے میں مارے گئے دیگر افراد کو نہیں جانتے، تاہم جو گاڑی پولیس نے قبضے میں لی وہ میرے استعمال میں رہتی ہے جب کہ عباس زیادہ تر چھوٹی گاڑی چلاتا تھا۔

    علی حسنین کے مطابق ان کا ڈرائیور ان کی والدہ کو اسپتال لے جاتا تھا اور سار ادن ان کے ساتھ رہتا تھا۔

    واضح رہے کہ آج ایس ایس پی ساؤتھ نے پولیس مقابلے کے بعد کہا تھا کہ مارے جانے والے ملزمان سے ایک ڈبل کیبن گاڑی برآمد کی گئی ہے، ملزمان کا گروپ سرائیکی گینگ کے نام سے جانا جاتا تھا جو کافی عرصے سے ڈیفنس اور کلفٹن کے علاقے میں وارداتیں کر رہا تھا۔ جس بنگلے میں مقابلہ ہوا وہ بنگلہ بند تھا جب کہ ایس ایس پی ساؤتھ کا کہنا تھا کہ ملزمان اسی بند بنگلے میں رہائش پذیر تھے۔

    ڈی آئی جی ساؤتھ جاوید اکبر ریاض نے بتایا کہ ہلاک 3 ملزمان پہلے بھی گرفتار ہو چکے ہیں، اس سے قبل ساؤتھ زون پولیس نے ملزمان کو گرفتار کیا تھا، جیل سے آنے کے بعد ملزمان نے دوبارہ سے گروپ منظم کیا، 10روز پہلے ملزمان کی موجودگی کی اطلاع ملی تھی۔

    مارے جانے والے 3 ڈاکوؤں کی شناخت محمد ریاض ولد اللہ بخش، محمد عابد ولد عبد الرحمٰن اور غلام مصطفیٰ ولد محمد صادق کے نام سے ہوئی۔

  • جعلی پولیس مقابلہ : نوجوان کو ڈاکو قرار دے کر مارنے والے ایس ایچ او کیخلاف مقدمہ درج

    جعلی پولیس مقابلہ : نوجوان کو ڈاکو قرار دے کر مارنے والے ایس ایچ او کیخلاف مقدمہ درج

    کراچی : تیموریہ تھانے میں پولیس کی حراست میں ملزم بلال کی ہلاکت کو مقابلہ ظاہر کرنے والے ایس ایچ اور اس کی ٹیم کےخلاف قتل کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق شہر قائد میں جعلی پولیس مقابلوں کا سلسلہ تاحال جاری ہے،  تیموریہ تھانے میں زیرحراست نوجوان کو پولیس نے پہلے ڈاکو قرار دے کر مقابلے میں مار ڈالا بعد میں اسے نشئی قرار دے دیا، پولیس کی جانب سے مقدمہ درج کرنے سے انکار پرعلاقہ مکین مشتعل ہوگئے۔

    دو دن قبل گرفتار ہونے والا نوجوان بلال پولیس تشدد سے زخمی ہوا، پولیس نے طبی امداد بھی نہیں دی۔ کچھ دیر بعد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئےجاں بحق ہوگیا، نوجوان کی ہلاکت پر پی ٹی آئی رہنماحلیم عادل شیخ علاقہ مکینوں کے ہمراہ تیمیوریہ تھانے پہنچے۔

    حلیم عادل شیخ اور علاقہ مکینوں کے احتجاج پر نوجوان کے بھائی کی مدعیت میں ایس ایچ او اور اس کی ٹیم کیخلاف قتل کا مقدمہ درج کرلیا گیا، مقدمہ بلال کے بھائی بلاول کی مدعیت میں درج کیا گیا۔

    اس حوالے سے حلیم عادل شیخ کا کہنا ہے کہ پولیس بے گناہ لوگوں کو جعلی مقابلوں میں مارے جارہی ہے، پولیس نے بلال اور اس کے بھائی بلاول کو حراست میں لیا تھا، دو دن حراست میں رکھ کر بلال کو جان سے مار دیا گیا۔

    لیاری سے ڈکیت گروہ کے  5کارندے گرفتار، اسلحہ برآمد 

    علاوہ ازیں لیاری کے علاقے چاکیواڑہ میں پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے5رکنی ڈکیت گروہ کے کارندوں کو گرفتار کرلیا، پولیس حکام کے مطابق مذکورہ ملزمان ڈکیتی، اسٹریٹ کرائم اور گاڑیوں چوری کی متعدد وارداتوں میں ملوث ہیں، گرفتار ملزمان سے ایک دستی بم، دو آوان بم اور اسلحہ برآمد ہوا ہے۔