Tag: fake encounter

  • کورنگی : میاں بیوی جعلی پولیس مقابلے میں گولیوں کا نشانہ بنے، دو اہلکار معطل، مقدمہ درج

    کورنگی : میاں بیوی جعلی پولیس مقابلے میں گولیوں کا نشانہ بنے، دو اہلکار معطل، مقدمہ درج

    کراچی : کورنگی میں جعلی پولیس مقابلہ کا پول کھل گیا، عوام کے محافظ ہی غفلت کے مرتکب پائے گئے،  دو اہلکاروں نے نہتے میاں بیوی پر فائرنگ کرکے زخمی کیا ، دونوں کو معطل کرکے مقدمہ درج کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے کورنگی میں پولیس اہلکاروں کی فائرنگ سے میاں بیوی کے زخمی ہونے سے متعلق اہم پیشرفت سامنے آئی ہے، پولیس کی جانب سے پہلے مقابلے کا رنگ دیا گیا پھر تحقیقات کے بعد کہانی ہی کچھ اور نکلی۔

    پولیس انکوائری میں سب سامنے آگیا، فائرنگ کے واقعے کی تحیققات میں ثابت ہوگیا کہ کورنگی میں میاں بیوی کس کی فائرنگ سے زخمی ہوئے، عوام کے محافظ ہی غفلت کے مرتکب پائے گئے۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ دونوں پولیس اہلکاروں کو معطل کردیا گیا ہے، پولیس اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے احکامات بھی دے دیے گئے، انکوائری کے مطابق ایک پولیس اہلکار سے ایس ایم جی چھینی گئی دوسرے نے گن چھیننے والے پر فائرنگ کردی جس کی زد میں آکر بتیس سال کا عرفان اور اس کی بیوی زخمی ہوگئے۔

    مزید پڑھیں: کراچی، کورنگی میں‌ پولیس اہلکاروں‌ کی فائرنگ سے میاں‌ بیوی زخمی، اسپتال منتقل

    یاد رہے کہ تین روز قبل کراچی کے علاقے کورنگی میں پولیس اہلکاروں کی فائرنگ سے میاں بیوی زخمی ہوئے تھے جنہیں طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا تھا۔

    آئی جی سندھ پولیس سید کلیم امام نے کورنگی میں فائرنگ سے میاں بیوی کے زخمی ہونے کا نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی کورنگی سے تفصیلی انکوائری رپورٹ طلب کی تھی۔

  • فیصل آباد : جعلی مقابلہ، بیوہ خاتون7سال بعد شوہر کے قتل کا مقدمہ درج کرانے میں کامیاب

    فیصل آباد : جعلی مقابلہ، بیوہ خاتون7سال بعد شوہر کے قتل کا مقدمہ درج کرانے میں کامیاب

    فیصل آباد : بیوہ خاتون7سال بعد شوہر کے قتل کا مقدمہ درج کرانے میں کامیاب ہوگئی، پولیس نے مفرور انسپکٹر فرخ وحید کے خلاف قتل کا ایک اور مقدمہ درج کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق پولیس کے ہاتھوں جعلی مقابلے میں ہلاک کیے جانے والے شخص کی بیوہ کو سات سال بعد انصاف کی امید مل گئی، تھانہ فیکٹری ایریا پولیس نے مفرور انسپکٹر فرخ وحید کے خلاف قتل کا ایک اور مقدمہ درج کرلیا۔

    پولیس کے مطابق مقدمے میں چار ایس ایچ اوز سمیت17پولیس اہلکار اور2شہری نامزد ہیں، انتقال کر جانے والا انسپکٹر یاسرجٹ بھی قتل کیس میں ملزم نامزد کیا گیا ہے۔

    مقدمہ میں قتل سمیت تین دفعات شامل کی گئی ہیں، ملزمان میں ایس ایچ اوز انسپکٹر عمردراز اور انسپکٹر بلال منصور چیمہ شامل ہیں، اس کے علاوہ مقدمے میں سب انسپکٹرز اظہر، ادریس، اے ایس آئی زاہد، کانسٹیبل طاہر، وقاص کو نامزد کیا گیا ہے۔

    پولیس کے مطابق جوڈیشل انکوائری میں پولیس مقابلہ جعلی ثابت ہونے پر مقدمہ درج کیا گیا۔ مدعی بیوہ خاتون نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ ملزمان نے2011میں میرے شوہر افتخار کو گھرمیں تشدد کا نشانہ بنا کر حراست میں لیا تھا، بعد زاں ملزمان نے شوہر کو جون2011 کو جعلی مقابلے میں قتل کردیا تھا۔

  • فیصل آباد مبینہ پولیس مقابلہ : دونوں دوستوں کی موت ایک ہی گولی سے ہوئی

    فیصل آباد مبینہ پولیس مقابلہ : دونوں دوستوں کی موت ایک ہی گولی سے ہوئی

    فیصل آباد : مبینہ پولیس مقابلے میں دو دوستوں کی موت ایک ہی گولی سے ہوئی، گولی ارسلان کے جسم کو چیرتی ہوئی عثمان کو جا لگی، پولیس کے مطابق مقابلے کو ابھی جعلی قرار نہیں دیا جاسکتا۔

    والدہ کا کہنا ہے کہ میرا بیٹا فوجی بن کرشہید ہونا چاہتا تھا، ظالموں نے مار دیا، پولیس پانچوں نامزد پیٹی بھائی تاحال گرفتارنہ کرسکی۔
    تفصیلات کے مطابق دو روز قبل فیصل آباد پولیس کی فائرنگ سے ہلاک ہونے والے دو دوستوں ارسلان اور عثمان کو ایک ہی گولی نے موت کے منہ میں دھکیل دیا۔

    ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں انکشاف ہوا کہ ارسلان اور عثمان کو بہت قریب سے گولی ماری گئی، ایک ہی گولی دونوں کی موت کی وجہ بنی۔ گولی موٹرسائیکل پر پیچھے بیٹھے ارسلان کاجسم چیرتی عثمان کو لگی ارسلان موقع پر دم توڑ گیا، اسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ عثمان کی موت زیادہ خون بہنے سے ہوئی،بروقت طبی امداد مل جاتی تو جان بچ سکتی تھی۔

    فیصل آباد میں جعلی مقابلے میں جاں بحق ارسلان کے والدین غم سے نڈھال ہیں، والد لیاقت کا کہنا ہے کہ ہم انصاف چاہتے ہیں۔ مبینہ مقابلے میں پولیس کی گولی کا شکار بننے والے ارسلان کی والدہ کا کہنا ہے کہ میرا فوجی بننا چاہتا تھا، بیٹے کو بے گناہ مارا گیا قاتلوں کو سخت سزا دی جائے۔

    پولیس مقابلے کو ابھی جعلی قرار نہیں دیا جاسکتا،  آر پی او

    دوسری جانب آر پی او غلام محمودڈوگر نے کہا ہے کہ پولیس مقابلے کو ابھی جعلی قرار نہیں دیا جاسکتا، اطلاعات ہیں کہ دونوں نوجوانوں نے تین فائرکیے، آرپی او کے مطابق انکوائری رپورٹ آنے پر ہی حتمی طور پر کچھ کہا جاسکتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مقدمے میں نامزد پولیس اہلکار معطل ہیں، ملوث پولیس اہلکاروں کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارے جارہے ہیں، انہیں جلد گرفتار کرلیا جائے گا، انکوائری رپورٹ کے مطابق متاثرین کو انصاف فراہم کریں گے۔

    مزید پڑھیں : فیصل آباد ، پولیس کی فائرنگ سے 2 طالب علم جاں بحق، ورثاء کا احتجاج

    یاد رہے کہ فیصل آباد میں گزشتہ روز پولیس کی فائرنگ سے دو طالب علم جاں بحق ہوگئے تھے، پولیس ٹیم نے میٹرک کے طالب علموں کو ڈاکو قرار دیا جس کے خلاف ورثاء نے احتجاج کرتے ہوئے اکبر آباد چوک بلاک کردیا تھا۔ احتجاجی مظاہرین کی جانب سے تھانے پر حملہ کرنے کی کوشش بھی کی گئی۔

    دوسری جانب پولیس کی مدعیت میں مقتولین کے خلاف مقدمہ بھی درج کرلیا گیا، پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ موٹر سائیکل سوار مشکوک ملزمان نے روکنے پر فائرنگ کی اور جوابی فائرنگ میں مارے گئے۔

  • عابد باکسرکی جان کے تحفظ کیلئے سسرنےعدالت سے رجوع کرلیا

    عابد باکسرکی جان کے تحفظ کیلئے سسرنےعدالت سے رجوع کرلیا

    لاہور : بدنام زمانہ انکاؤنٹر اسپیشلسٹ عابد باکسر کے سسر نے اپنے داماد کی جان کے تحفظ کیلئے عدالت سے رجوع کرلیا، جعلی پولیس مقابلے سے بچانے کیلئے لاہورہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی۔

    تفصیلات کے مطابق جعلی پولیس مقابلوں کے حوالے سے مشہورانکاؤنٹراسپیشلسٹ عابد باکسر کے سسر اپنے داماد کو  جعلی پولیس مقابلے سے بچانے کے لئے میدان میں نکل آئے۔

    لاہور ہائیکورٹ نے عابد باکسر کی زندگی کے تحفظ کے لئے اس سے سسرکی جانب سے دائر کی گئی درخواست پر ڈائریکٹر ایف آئی اے اور آئی جی پنجاب سے جواب طلب کر لیاہے۔

    قبل ازیں لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس انوار الحق نے درخواست کی سماعت کی، اس موقع پرعابد باکسر کے سسر جعفر رفیع نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ عابد باکسر کو دبئی پولیس نے انٹر پول کی مدد سے گرفتار کیا ہے۔

    لاہور پولیس کی جانب سے عابد باکسر کے حوالے سے خطرہ ہے کہیں اس کو جعلی پولیس مقابلہ میں نہ مار دیا جائے، عدالت پولیس کو پابند کرے کہ اس طرح کا کوئی واقعہ پیش نہ آئے۔

    درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عابد باکسر کے خلاف درج مقدمات کا ریکارڈ عدالت میں طلب کیا جائے اور آئین کے آرٹیکل دس اے کے تحت عابد باکسر کو شفاف ٹرائل کا حق دیا جائے۔

    عدالت نے ڈائریکٹر ایف آئی اے اور آئی جی پنجاب کو چھبیس فروری کے لئے نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔

    واضح رہے کہ عابد باکسرکے حوالےسے ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ عابد باکسر کو پولیس حراست میں مارے جانے کا امکان ہے، بدنام زمانہ انکاؤنٹر اسپیشلسٹ کو انٹر پول کے ذریعے دبئی سے گرفتار کرکے کراچی منتقل کیا گیا تھا، جس کے بعد اسے لاہور منتقل کردیا گیا۔

    ذرائع کے مطابق عابد باکسرکو تاحال پنجاب پولیس کےحوالے نہیں کیا گیا، ذرائع کا کہنا ہے حکومت نے عابد باکسر کو منتقل کرنے کے لئے خفیہ مقام پر لے جانے کی ہدایت کر دی ہے۔


    مزید پڑھیں: سابق پولیس انسپکٹر اور انکاؤنٹراسپیشلسٹ دبئی سے گرفتار


    حکومت کو خدشہ ہے کہ عابد باکسر نے عدلیہ کے سامنے جعلی پولیس مقابلوں کا انکشاف کر دیا تو اہم صوبے کی انتہائی اہم شخصیات قانون کی گرفت میں آسکتی ہیں، ذرائع نے یہ خدشہ بھی ظاہر کیا ہے کہ عابد باکسر کو پولیس حراست میں بھی مارا جاسکتا ہے۔

  • پولیس مقابلے میں جاں بحق طالب علم کے قتل کا مقدمہ درج

    پولیس مقابلے میں جاں بحق طالب علم کے قتل کا مقدمہ درج

    کراچی: نیپا چورنگی پر مبینہ پولیس مقابلے میں جاں بحق ہونے والے رینجرز اسکول کے طالب علم عتیق کے قتل کی ایف آئی آر  اہل خانہ کی مدعیت میں درج کر لی گئی  مقدمے میں انسداد دہشت گردی کی دفعات نہ شامل کرنے لواحقین نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق دو روز قبل نیپا چورنگی پر مبینہ پولیس مقابلے میں جاں بحق ہونے والے رینجرز کیڈیٹ کالج کے طالب علم عتیق کے اہل خانہ مقدمے کے اندارج کے لیے گلشن اقبال تھانے پہنچنے تو پولیس افسران نے اپنے پیٹی بھائیوں کو بچانے کے لیے ایف آئی آر میں دہشت گردی کی دفعات شامل نہ کیے بغیر مقدمہ درج کرلیا۔

    اہل خانہ کی جانب سے ایف آئی آر میں دہشت گردی کی دفعات شامل کرنے کے اصرار پر لواحقین اور پولیس افسران کے درمیان تلخ کلامی ہوئی جس کے بعد اہل خانہ نے تھانے کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا اور اعلیٰ حکام سے پولیس افسران کے رویے کانوٹس لینے کا مطالبہ بھی کیا۔

    fir-1

    میڈیا سے بات کرتے ہوئے عتیق کے عزیز نے کہا کہ ’’ہم دوپہر 3 بجے سے تھانے میں موجود ہیں پولیس افسران ہمارے ساتھ تعاون نہیں کررہے اور ایف آئی آر کے اندراج میں قتل و اقدامِ قتل کی دفعات شامل کیے بغیر مقدمہ درج کرنے کے لیے دباؤ ڈال رہے ہیں‘‘۔

    انہوں نے کہا کہ ’’عتیق رینجرز کیڈیٹ کالج میں سیکنڈ ائیر کا طالب علم تھا اور اُسے پولیس نے ڈاکو قرار دے کر جعلی پولیس مقابلے میں قتل کیا تاہم اب انصاف کے لیے قانون کا دروازے پر آئے تو وہاں بھی مایوسی ہوئی‘‘۔

    پڑھیں:  گلشن اقبال میبنہ جعلی پولیس مقابلہ، آئی جی سندھ کا نوٹس

     یاد رہے دو روز قبل گلشن اقبال کے علاقے نیپا چورنگی کے قریب مبینہ پولیس مقابلے میں رینجرز اسکول کا طالب علم جاں بحق ہوا تھا، جس پر آئی جی سندھ نے نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی ایسٹ سے رپورٹ ایک ہفتے میں رپورٹ طلب کرتے ہوئے ورثاء کو انصاف کی فراہمی یقینی بنانے اور قتل میں ملوث اہلکاروں کو کڑی سزا دینے کی ہدایت کی تھی۔

    بعد ازاں وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے مبینہ پولیس مقابلے میں طالب علم کی ہلاکت کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی سندھ سے رابطہ کر کے ایک ہفتے میں کیس کو منطقی انجام تک پہنچانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ’’پولیس میں موجود کالی بھیڑوں کو بے نقاب کیا جائے اور ایسے افراد کے خلاف سخت سے سخت کارروائی عمل میں لائی جائے‘‘۔

    انہوں نے آئی جی سندھ کو واضح کیا کہ پولیس کو کسی معصوم شخص کو قتل کرنے کا اختیار نہیں تاہم سندھ حکومت پولیس کو یہ اختیار نہیں دے سکتی کہ وہ کسی بھی ماں کی گود اجاڑے۔

  • گلشن اقبال میبنہ جعلی پولیس مقابلہ، آئی جی سندھ کا نوٹس

    گلشن اقبال میبنہ جعلی پولیس مقابلہ، آئی جی سندھ کا نوٹس

    کراچی: گزشتہ روز گلشن اقبال کے علاقے نیپا چورنگی پر ہونے والا پولیس مقابلہ مشکوک بن گیا، ڈاکو قراردیکر پولیس نے رینجرز اسکول کے طالب علم کو مبینہ مقابلے میں مار دیا،آئی جی سندھ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے شفاف تحقیقات کا حکم دیدیا۔

    پولیس حکام کے مطابق گزشتہ روز گلشن اقبال کے علاقے نیپاچورنگی پل کے نیچے مبینہ پولیس مقابلے میں ایک شخص کو ڈاکو قراردے کر ماردیاگیا تھا جبکہ ایک کوزخمی کرکے گرفتار کرنے کا دعویٰ کیاگیا تھا تاہم ڈاکو قراردیے گئے مقتول عتیق کے اہلخانہ کے مطابق وہ رینجرز اسکول کا سیکنڈایئرکا طالب علم تھا۔

    مبینہ پولیس مقابلے میں جاں بحق ہونے والے رینجرز اسکول کے طالب علم کے عزیز ولی اللہ کے مطابق عتیق اور عزیز موٹر سائیکل پر کوچنگ سینٹر جارہے تھےکہ ناکے پر کھڑی پولیس موبائل نے رکنے کا اشارہ کیا مگر وہ رفتار کے باعث نہیں رُک سکے جس پر پولیس اہلکار نے فائرنگ کر دی تاہم زخمی ہونے والے طالب علم عزیز نے کہا کہ ’’اندھیرے میں کھڑی پولیس موبائل نہیں دیکھ سکے اور بائیک سلپ ہوگئی اسی اثناء پولیس نے فائرنگ کردی جس سے عتیق جائے وقوعہ پر دم توڑ گیا‘‘۔

    student-3

    عتیق کے عزیز نے دعویٰ کیا ہے کہ فائرنگ کے واقعے کے بعد پولیس اہلکاروں نے مقتول کا رینجرز اسکول کارڈ اپنے پاس رکھ لیا، انہوں نے پولیس کے اعلیٰ افسران سے مطالبہ کیا کہ وہ واقعے میں ملوث اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کرکے کارروائی کی جائے۔

    student-4

    دوسری جانب ترجمان سندھ پولیس نے کہا ہے کہ آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے نیپا چورنگی پر جمعے کی شب ہونے والے مبینہ طور پر جعلی پولیس مقابلے کے حوالے سے میڈیا پر شائع ہونے والےخبروں کا سخت نوٹس لیتے ہوئے ڈی آئی جی ایسٹ سے واقعے کی شفاف اور منصفانہ انکوائری مکمل کر کے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔

    آئی جی سندھ نے واقعے کی جلد از جلد انکوائری اور انصاف کی فراہمی کے عمل کو یقینی بنانے کے احکامات دیتے ہوئے حقائق منظر عام پر لانے کی ہدایت کی ہے۔

  • مبینہ پولیس مقابلہ نوجوان کاشف ہلاک، لواحقین کا احتجاج

    مبینہ پولیس مقابلہ نوجوان کاشف ہلاک، لواحقین کا احتجاج

    کراچی:کلفٹن کےعلاقے میں مبینہ پولیس مقابلےمیں نوجوان ہلاک کردیا گیا،لواحقین کی جانب سے احتجاج پر فرئیر پولیس تھانے کی جانب سے مظاہرین کو منشتر کرنے کے لئے ہوائی فائرنگ کی گئی۔

    کراچی پولیس کا ایک اور کارنامہ مبینہ پولیس مقابلےمیں نوجوان ماردیا،لواحقین نے الزام لگایا ہے کہ پولیس نے کاشف کو ایک ہفتہ قبل کینٹ اسٹیشن سےحراست میں لیا تھا اور آج ایک جعلی پولیس مقابلہ ظاہر کرکے کاشف کو ہلاک کردیا گیا۔

    اطلاع ملنے پر لواحقین فرئیر پولیس تھانے پر پہنچے اور احتجاج کرنا چاہا تو پولیس کی جانب سے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے ہوائی فائرنگ کی گئی،جبکہ پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم نے پولیس پر فائرنگ کی تھی اور جوابی فائرنگ سے ملزم کاشف مارا گیا۔

  • کراچی:گذشتہ روزسہراب گوٹھ میں ہونیوالا پولیس مقابلہ جعلی نکلا

    کراچی:گذشتہ روزسہراب گوٹھ میں ہونیوالا پولیس مقابلہ جعلی نکلا

    کراچی:گذشتہ روزکراچی کےعلاقےسہراب گوٹھ میں ہونیوالا پولیس مقابلہ جعلی نکلا،واقعے کے خلاف مکینوں نے سہراب گوٹھ پل لاشیں رکھ کر دھرنا دیا۔

    علاقہ مکینوں کے مطابق گذشتہ روز سہراب گوٹھ میں پولیس نے برف کےتاجرسیدقربان اور محمد آصف کو فائرنگ کرکے قتل کیا،اور ان سے ساڑھے تین لاکھ روپے بھی چھین لیے۔

    مکینوں نے پولیس کے اعلیٰ حکام سے واقعے کا نوٹس لینے کامطالبہ علاقہ مکینوں کے مطابق آئے روز سہراب گوٹھ اور اطراف کے علاقوں میں پولیس جعلی مقابلوں میں لوگوں کو قتل کررہے ہیں۔