Tag: fake vehicles

  • گاڑیوں کی جعلی نیلامی کے نام پر اربوں روپے کی کرپشن بے نقاب

    گاڑیوں کی جعلی نیلامی کے نام پر اربوں روپے کی کرپشن بے نقاب

    لاہور: محکمہ اینٹی کرپشن پنجاب نے جعلی گاڑیوں کی رجسٹریشن اور جعلی نیلامی کے نام پر اربوں روپے کی کرپشن بے نقاب کردی، ملزمان نے ویسپا موٹر سائیکلوں کے نمبر پر لوڈر ٹرک رجسٹر کردیے۔

    تفصیلات کے مطابق جعلی گاڑیوں کی رجسٹریشن اور جعلی نیلامی کے نام پر اربوں روپے کی کرپشن بے نقاب ہوگئی۔ اینٹی کرپشن پنجاب کا کہنا ہے کہ ای ٹی او اور ایکسائز انسپکٹر سمیت 3 افسران کے خلاف پرچہ درج کرلیا گیا۔

    اینٹی کرپشن حکام کا کہنا ہے کہ مفاد کنندگان کی ملی بھگت کر کے جعلی نیلامی پر گاڑیاں رجسٹر کی گئیں، نیلامی کے لیے سرکاری خزانے کو اربوں کا نقصان پہنچایا گیا، ملزمان نے جعلی اور بوگس واؤچر پر 465 گاڑیاں رجسٹر کیں۔

    ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب کے مطابق 30 ہزار جعلی لوڈر بسیں اور ٹرک مارکیٹ میں موجود ہیں، ویسپا اسکوٹر کے نمبر پر مارکیٹ میں ٹرک چل رہے ہیں۔ ایکسائز ریکارڈ میں واسا کی موٹر سائیکل کے نمبر پر لوڈر ٹرک چل رہا ہے۔

    حکام کا مزید کہنا تھا کہ ملزمان نے پروگرامر سے مل کر سیریز منتقل کی، مقدمے میں نامزد ملزمان کو جلد گرفتار کر لیں گے۔

  • نو سربازوں نے ریٹائرڈ جج کے نام 2224 گاڑیاں رجسٹرڈ کرا دیں

    نو سربازوں نے ریٹائرڈ جج کے نام 2224 گاڑیاں رجسٹرڈ کرا دیں

    اسلام آباد: جعلی اکاؤنٹس کے بعد جعلی گاڑیاں کا کیس سامنے آ گیا، نو سربازوں نے ایک ریٹائرڈ جج کے نام 2224 گاڑیاں رجسٹرڈ کرا دیں۔

    تفصیلات کے مطابق ریٹائرڈ جج میاں سکندر حیات کے نام 2224 گاڑیاں رجسٹرڈ نکل آئیں، معلوم ہوا ہے کہ یہ گاڑیاں نو سربازوں نے ان کے نام رجسٹرد کرائیں۔

    [bs-quote quote=”میرے مؤکل کے نام پر صرف ایک ہی گاڑی ہے: وکیل کا عدالت میں بیان” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    سابق جج سکندر حیات کے وکیل کا کہنا تھا کہ سکندر حیات کے پاس ایک گاڑی ہے، لیکن ان کے نام پر 2224 گاڑیاں رجسٹرڈ ہیں۔

    عدالت میں سابق جج کے وکیل نے کہا کہ میرے مؤکل کو کچھ دن پہلے ایک گاڑی کا چالان موصول ہوا، جب کہ کے ان کے نام پر صرف ایک ہی گاڑی ہے۔

    وکیل میاں ظفر نے بتایا کہ ایکسائیز سے رابطہ کیا تو پتا چلا ان کے نام پر 2224 گاڑیاں رجسٹرڈ ہیں، سپریم کورٹ نے سیکریٹری اور ڈائریکٹر ایکسائیز اینڈ ٹیکسیشن سے جواب طلب کر لیا۔

    سپریم کورٹ نے ایکسائیز اینڈ ٹیکسیشن ڈپارٹمنٹ سے ایک ہفتے کے اندر رپورٹ طلب کر لی۔


    یہ بھی پڑھیں:  جعلی اکاؤنٹس کیس، ماڈل ایان علی کا نام بھی سامنے آگیا


    واضح رہے کہ سندھ میں جعلی بینک اکاؤنٹس کے ذریعے منی لانڈرنگ کے سلسلے میں وفاقی تحقیقاتی ادارے کو ایسے متعدد اکاؤنٹس مل چکے ہیں جو بے نام ہیں۔

    ان اکاؤنٹس سے جو کسی مزدور، سبزی فروش، طالب علم یا فالودہ فروش کے ناموں پر ہیں، سے غیر معمولی ٹرانزیکشنز ہو چکیں، اکاؤنٹ ہولڈرز اپنے کسی بھی بینک اکاؤنٹ سے نا واقف نکلے۔