Tag: Family cases

  • سعودی عرب : ایک ہی خاندان کے21 افراد کی جان کو خطرہ

    سعودی عرب : ایک ہی خاندان کے21 افراد کی جان کو خطرہ

    ریاض : سعودی عرب میں مقامی شہری نے ہاؤس آئسولیشن کے دوران لاپروائی برتی جس سے 21 افراد کورونا وائرس میں مبتلا ہوگئے۔

    سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق وزارت صحت نے جمعے کو بیان جاری میں واضح کیا کہ ایک شہری نے محسوس کیا کہ وہ کورونا وائرس میں مبتلا ہوگیا ہے۔ بعض علامتیں ظاہر ہوگئی تھیں۔

    اسے قانون صحت کے بموجب خود کو ہاؤس آئسولیشن کی پابندی کرنی چاہیے تھی۔ اس نے ایسا نہیں کیا جس کی وجہ سے 21 افراد نئے کورونا وائرس میں مبتلا ہوگئے۔

    وزارت صحت نے بیان میں مزید کہا کہ مقامی شہری نے جان بوجھ کر کورونا ٹیسٹ نہیں کرایا۔ اس کی لاپروائی سے خود اس کے خاندان کے 13 افراد متاثر ہوئے ہیں۔

    وزارت صحت کا کہنا ہے کہ ایک اور مشکل اس وقت پیش آئی جب فیملی کے 13 متاثرین میں سے ایک شخص نے خود کو یہ جاننے کے باوجود کہ وہ کورونا کے مریض سے مل چکا ہے احتیاط نہیں برتی جس کے باعث مزید 8 افراد وائرس کی زد میں آگئے۔

  • طلاقوں کی شرح بڑھنے لگی، خاندانی مقدمات میں اضافہ

    طلاقوں کی شرح بڑھنے لگی، خاندانی مقدمات میں اضافہ

    کراچی : میاں بیوی کے درمیان ہونے والی ناچاقیوں کے بعد کراچی میں خلع، طلاق اور بچہ حوالگی سمیت خاندانی مقدمات کی شرح میں اضافہ ہوگیا۔

    ایک رپورٹ کے مطابق کراچی میں سوا سال کے دوارن طلاق، خانگی جھگڑوں میں بہت اضافہ ہوا اور سٹی کورٹ میں 14 ہزار 943مقدمات دائر کیے گئے۔

    دو ہزار سے زائد خواتین نے گزشتہ سال کے دوران اپنے شوہروں سے خلع یا علیحدگی اختیار کی، دو ہزار ایک سو سے زائد بچے والدین کی محبت اور شفقت سے محروم ہوگئے۔

    عدالتی ریکارڈ کے مطابق سٹی کورٹ میں سوا سال کے دوران خاندانی نوعیت کے14ہزار943مقدمات درج ہوئے جبکہ گزشتہ سوا سال کے دوران اس قسم کے 4ہزار 752مقدمات نمٹائے گئے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سٹی کورٹ کے چاروں اضلاع میں2019میں11ہزار143مقدمات داخل ہوئے، رواں سال کے3 ماہ میں اس نوعیت کے 3ہزار800مقدمات داخل ہوئے۔

    واضح رہے کہ مغربی تہذیب کے اثرات کے باعث بد قسمتی سے ہمارے معاشرے میں ماضی کے مقابلے میں طلاق کی شرح خطرناک حد تک پہنچ کر ایک سماجی مسئلہ بن چکی ہے جو ہمارے اسلامی معاشرہ میں موجود آئیڈیل خاندانی نظام کو جڑوں سے کھوکھلا کر رہی ہے۔

    مایر قانون کے مطابق خلع اور طلاق کی سب سے بڑی وجہ عدم برداشت ہے، فیملی کورٹس ایکٹ اکتوبر 2005 دفعہ (4) سیکشن 10کے تحت طلاق کے عمل کی وجہ سے روزانہ سینکڑوں خواتین ازدواجی زندگی کے بندھن سے آزاد ہورہی ہیں۔

    مقدمات کی سماعت کے موقع پر کورٹ میں بچوں سے ملنے کیلئے آنے والے والدین کا کہنا ہے کہ غلطی کسی کی بھی ہو مگر اس کا اثر سب سے زیادہ بچوں کی شخصیات پر پڑتا ہے۔