Tag: family

  • بھارت: قرض سے پریشان شخص نے خاندان سمیت خودکشی کرلی

    بھارت: قرض سے پریشان شخص نے خاندان سمیت خودکشی کرلی

    نئی دہلی: بھارت میں قرض کی ادائیگی سے پریشان شخص نے پورے خاندان سمیت تالاب میں چھلانگ لگا کر خودکشی کرلی، مرنے والوں میں کمسن بچے بھی شامل ہیں۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست کرناٹک کے ضلع یادگیر کے ایک گاؤں میں ایک خاندان نے قرض کی ادائیگی سے پریشان ہو کر تالاب میں چھلانگ لگا کر خودکشی کرلی۔

    خودکشی کرنے والوں کی شناخت 45 سالہ بھمیا، 36 سالہ شانتما، 12 سالہ سری دیوی، 13 سالہ سمترا، 6 سالہ شیوراج اور 4 سالہ لکشمی کے طور پر ہوئی ہے۔ فائر فائٹرز کے عملے اور گاؤں کے ہنرمند تیراکوں کی مدد سے لاشوں کو تالاب سے باہر نکالا گیا۔

    پولیس نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر تمام لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے مقامی اسپتال روانہ کردیا۔ پولیس نے مقدمہ بھی درج کرلیا ہے اور واقعے کی تحقیقات شروع کردی ہیں۔

    اندوہناک واقعے کے بعد گاؤں والے غم اور صدمے کی کیفیت میں ہیں۔

  • ڈپریشن کا شکار بھائیوں نے پورے خاندان کو قتل کر کے خودکشی کرلی

    ڈپریشن کا شکار بھائیوں نے پورے خاندان کو قتل کر کے خودکشی کرلی

    امریکا میں 2 بنگلہ دیشی نژاد بھائیوں نے شدید ڈپریشن کے باعث اپنے گھر کے تمام افراد کو قتل کر کے خودکشی کرلی، سنسنی خیز واقعے نے پورے علاقے کو ہلا کر رکھ دیا۔

    امریکی میڈیا کے مطابق بنگلہ دیشی نژاد خاندان چند سال قبل ہی امریکی ریاست نیویارک سے ٹیکسس منتقل ہوا تھا اور بظاہر ان کا خاندان انسان دوست اور محبت بانٹنے والا تھا۔

    رپورٹ کے مطابق ٹیکسس کے شہر ڈلاس کی پولیس کے مطابق مذکورہ واقعہ 6 اپریل کو پیش آیا اور پولیس نے گھر سے اہلخانہ کے تمام اراکین کی لاشیں برآمد کرلیں۔

    پولیس کے مطابق گھر سے برآمد ہونے والے ڈیٹا اور سوشل میڈیا پوسٹس سے معلوم ہوتا ہے کہ تمام اہلخانہ کو دو بھائیوں نے قتل کرنے کے بعد خودکشی کرلی۔ 2 بھائیوں 21 سالہ تنویر توحید اور 19 سالہ فرحان توحید نے اہلخانہ کے باقی دیگر 4 افراد کو پہلے قتل کیا، جس کے بعد انہوں نے خود کو بھی گولیاں مار لیں۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ اہل خانہ کو قتل کرنے کے بعد خودکشی کرنے والے دونوں بھائیوں نے انسٹاگرام پر ایک طویل پوسٹ بھی شیئر کی، جس میں دونوں نے اپنی ذہنی صحت اور ڈپریشن پر کھل کر بات کی اور بتایا کہ وہ کس قدر تنگ آچکے تھے۔

    مذکورہ واقعے کے بعد تنویر توحید کا انسٹاگرام اکاؤنٹ غیر فعال کردیا گیا۔

    تنویر توحید نے اپنی پوسٹ میں بتایا کہ وہ کس قدر ڈپریشن کا شکار تھے اور انہوں نے ذہنی پریشانی سے چھٹکارا حاصل کرنے کے لیے کس طرح کے علاج کروانے سمیت خود کو اذیت دینے کے سلسلے شروع کر رکھے تھے۔

    ساتھ ہی فرحان توحید کی ڈپریشن کا بھی بتایا گیا اور لکھا گیا کہ وہ بھی کس قدر ذہنی اضطراب اور پریشانی کا شکار تھے۔

    پولیس اور ذہنی صحت و جرائم پر نظر رکھنے والے ماہرین کا خیال ہے کہ دونوں بھائیوں میں سے کسی ایک بھائی نے خاندان کو قتل کرنے کے بعد خودکشی کا منصوبہ تیار کیا ہوگا اور دوسرے نے منصوبے پر آمادگی کا اظہار کیا ہوگا۔

    دونوں بھائیوں نے 77 سالہ دادی الطاف النسا، 56 سالہ والدہ آئرن الاسلام، 54 سالہ والد توحید الاسلام اور 19 سالہ بہن فرحین توحید کو فائرنگ کرکے قتل کیا، اہلخانہ کو قتل کرنے کے بعد ممکنہ طور پر دونوں بھائیوں نے ایک دوسرے کو تھوڑے فاصلے سے فائرنگ کر کے ہلاک کیا۔

    ڈپریشن کے باعث اہلخانہ کو قتل کر کے خودکشی کرنے والے دونوں بھائیوں کے کلاس فیلوز نے بتایا کہ بظاہر دونوں بھائی ٹھیک لگتے تھے جبکہ ان کا خاندان بھی ٹھیک اور محبت کرنے والا تھا مگر اچانک اس واقعے نے سب کو حیران کردیا ہے۔

  • مراد سعید کا حلیم عادل شیخ کے اہل خانہ سے رابطہ

    مراد سعید کا حلیم عادل شیخ کے اہل خانہ سے رابطہ

    اسلام آباد: وفاقی وزیر مراد سعید نے اسیر اپوزیشن رہنما سندھ حلیم عادل شیخ کے اہل خانہ سے رابطہ کیا، انہوں نے کہا کہ اوباش، بدمعاش، لٹیرے اور قاتل سندھ میں اقتدار پر قابض ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے مواصلات مراد سعید نے اسیر اپوزیشن رہنما سندھ حلیم عادل شیخ کے اہل خانہ سے رابطہ کیا اور حکومتی سرپرستی میں پیپلز پارٹی کی غنڈہ گردی کی شدید مذمت کی۔

    مراد سعید کا کہنا تھا کہ اوباش، بدمعاش، لٹیرے اور قاتل سندھ میں اقتدار پر قابض ہیں، سیاسی بدمعاشیہ قائد حزب اختلاف پر تشدد کے بدترین حربے آزما رہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ طاقت کے بل پر مخالف اور تنقیدی آوازیں دبانا ان بدمعاشوں کا وتیرہ ہے، صحافی عزیز میمن جیسے کئی ان کی غنڈہ گردی کی بھینٹ چڑھ چکے ہیں، حلیم عادل شیخ نے خونخوار چہروں سے نقاب کھینچ کر اصلیت دکھائی۔

    مراد سعید کا کہنا تھا کہ عذیر بلوچ جے آئی ٹی رپورٹ میں واضح ہے کہ یہ کیسے پولیس کو استعمال کرتے ہیں، اپنی نا اہلی چھپانے کے لیے یہ ہر اٹھنے والی آواز دبانا چاہتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ صحافی عزیز میمن نے ان کے کرتوتوں سے پردہ اٹھایا تو مار دیا گیا، کل سکھر میں پولیس کو میڈیا نمائندے کے خلاف استعمال کر کے تشدد کروایا گیا، یہ سندھ کو اپنی جاگیر سمجھتے ہیں۔

    خیال رہے کہ حلیم عادل شیخ کو ضمنی انتخابات کے روز پولیس نے الیکشن کمیشن کے احکامات کی خلاف ورزی پر گرفتار کیا تھا۔

    ان کے خلاف میمن گوٹھ تھانے میں دہشت گردی کا مقدمہ درج کیا گیا تھا، پولیس کے مطابق مقدمہ سرکار کی مدعیت میں درج کیا گیا جس میں کار سرکار میں مداخلت، ہنگامہ آرائی اور ہوائی فائرنگ کی دفعات بھی شامل کی گئی ہیں۔

  • منی لانڈرنگ ریفرنس :  شہباز شریف اور حمزہ شہباز پر فردِ جرم عائد

    منی لانڈرنگ ریفرنس : شہباز شریف اور حمزہ شہباز پر فردِ جرم عائد

    لاہور : احتساب عدالت نے منی لانڈرنگ ریفرنس میں اپوزیشن لیڈر شہبازشریف اور حمزہ شہباز پر فردجرم عائد کردی تاہم دونوں نے صحت جرم سے انکار کیا، شہباز شریف نے کیس بدنیتی پرمبنی قرار دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی احتساب عدالت مین اپوزیشن لیڈر شہباز شریف اور حمزہ شہبازکیخلاف منی لانڈرنگ ریفرنس پر سماعت ہوئی ، احتساب عدالت کےجج جسٹس جواد الحسن نے ریفرنس پر سماعت کی۔

    جج احتساب عدالت نے استفسار کیا کہ :تمام ملزمان پہنچ گئے ہیں ، جس پر پولیس نے بتایا شہبا زشریف ابھی نہیں پہنچےوہ راستےمیں ہیں اور حمزہ شہبازسمیت ملزمان کی حاضری مکمل کرالی گئی ہے۔

    جیل حکام نے اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کو عدالت میں پیش کیا ، جس کے بعد عدالت نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز سمیت دیگر پر فرد جرم عائد کر دی اور ملزمان سے فرد جرم پر دستخط کرائے گئے۔

    عدالت میں شہباز شریف نےصحت جرم سے انکار کرتے ہوئے کہا میں اپوزیشن لیڈر اوربڑی سیاسی جماعت کاصدر ہوں ، کیس بدنیتی پربنایا گیا ہے جس سے انکار کرتا ہوں۔

    اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ اعلی عدالتوں نے بھی نیب پر بہت سے سوالات اٹھائےہیں ، یہ ادارہ پولیٹیکل انجینئرنگ کرنے والا ادارہ ہے ، آج تک نیب ہمارےخلاف کوئی بھی ثبوت پیش نہیں کرسکا۔

    انھوں نے اپنی صحت کے حوالے سے بتایا کہ فزیو تھراپسٹ ابھی تک نہیں ملا ، میری کمر کا درد بہت بڑھ چکا ہے ،آج سماعت تھی اس لیے کل مجھے اسپتال لے گئے،میں نے کہا مجھے ایمبولینس میں لے جائیں، مجھے بکتر بند گاڑی میں لے گئے،مجھے تکلیف دے کر انھیں خوشی ہوتی ہے۔

    جس پر عدالت نے کیا میاں شہباز شریف کوبٹھا دیا جائے،پہلے ہی ان کی کمر میں درد ہے۔

    شہباز شریف نے کہا کہ نیب نے مختلف کیسزمیں مجھے گرفتار کیا ،آج تک مجھے پرایک پیسے کی کرپشن ثابت نہ ہو سکی ، میں نے قوم کے کھربوں روپے 10سالوں میں بچائے،مجھے پر لگائے گئے الزامات بد نیتی پرمبنی ہیں۔

    اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ ایک دھیلے کی کرپشن اور منی لانڈرنگ ثابت نہیں ، میں اس قوم کا قابل فخر سپوت ہوں ، ہم نے اس خطے میں پاکستان کو آگے لے کر جانا ہے اور بھارت کو معاشی میدان میں شکست دینی ہے۔

    انھوں نے عدالت میں مزید کہا کہ مجھ سمیت فیملی کیخلاف ناجائزمنی لانڈرنگ کیس بنایا گیا ، میں اس میں مکمل بےقصور ہوں، میں تمام الزامات سے انکار کرتا ہوں ،اپنی بےگناہی کیلئےثبوت عدالت کوفراہم کروں گا۔

    جس پر عدالت نے کہا آپ فرد جرم پر قانونی جواب دیں تاکہ کارروائی آگے بڑھے۔

    شہباز شریف نے کہا کہ لاہورہائیکورٹ نے چینی کی قیمت 40روپےمقرر کی، ہم نے اس آرڈر پر عمل کرایا فیصلے کے خلاف اپیل نہیں کی، میرے خاندان کو فیصلے سے نقصان ہوا مگرمیں نےعمل کرایا، مجھ سےغلطیاں ہوئی ہوں گی مگر میرے دور میں کرپشن نہیں ہوئی،

    ان کا کہنا تھا کہ یہ کیس سیاسی انتقام کی مثال ہے ، اب تواعلیٰ عدالتوں سے بھی نیب کیخلاف فیصلےتواترسےآرہےہیں۔

    عدالت نے حمزہ شریف سے استفسار کیا آپ نے کچھ کہنا ہے ، جس پر حمزہ کا کہنا تھا کہ میں اپوزیشن لیڈر پنجاب ہوں ،نیب نے ہمارے خلاف بدنیتی سےکیس بنایا ، نیب کے لگائےگئے تمام الزامات غلط ہیں ، تمام الزامات سے انکار کرتا ہوں ، بے گناہ ہوں اپنی بےگناہی ثابت کروں گا۔

    عدالت نے شہباز شریف فیملی منی لانڈرنگ کیس کی سماعت 26 نومبر تک ملتوی کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر گواہان کو شہادت کے لیے طلب کر لیا۔

  • بیٹے کے سر پر خون سوار، اپنے ہی خاندان کو ختم کرنے کے لیے گھر میں گھات لگالی

    بیٹے کے سر پر خون سوار، اپنے ہی خاندان کو ختم کرنے کے لیے گھر میں گھات لگالی

    امریکی ریاست اوٹاہ میں ایک 16 سالہ لڑکے نے اپنے گھر والوں کا کام سے واپس آنے کا انتظار کیا ور ایک ایک کر کے انہیں قتل کردیا۔

    یہ لرزہ خیرز واقعہ 10 روز پہلے پیش آیا جس کی تفصیلات پولیس نے اب جاری کی ہیں۔ پولیس کے مطابق کولن جیفری نامی لڑکے نے مسلح ہو کر اپنے تمام گھر والوں کا گھر واپس آنے کا انتظار کیا اور ایک ایک کر کے انہیں فائرنگ کر کے قتل کردیا۔

    واقعے میں لڑکے کے والد زخمی ہوئے اور موت کے منہ میں جانے سے بچ گئے۔ انہوں نے بتایا کہ لڑکے کا ارادہ اپنے علاوہ گھر کے تمام افراد کو قتل کرنے کا تھا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ 17 جنوری کے روز لڑکے کی ماں اور 12 سالہ بہن 1 بجے اسکول سے گھر آئے تو لڑکے نے ان پر فائر کھول دیا۔ لڑکے نے اپنی ماں اور بہن کے سر پر فائر کیے۔

    ایک گھنٹے بعد 15 سالہ بھائی الیکسس گھر آیا تو جیفری نے اسے بھی اسی طرح سے قتل کیا۔ اس کے بعد اس نے 14 سالہ میتھیو کے گھر آنے کا مزید 3 گھنٹے انتظار کیا اور اسے بھی گولی مار کر قتل کردیا۔

    اس کے بعد 6 بجے جب لڑکے کے والد گھر آئے تو اس نے ان کی ٹانگ پر گولی ماری اور اس سے پہلے کہ وہ مزید فائر کرتا والد نے جھپٹ کر بیٹے کو پکڑ لیا۔ دونوں کے درمیان پستول کے لیے زور آزمائی بھی ہوئی۔

    اسی دوران اتفاقاً ایک پڑوسی ان کے گھر آیا تو والد نے اسے کہا کہ وہ انہیں اسپتال لے چلے، جس پر پڑوسی نے موقع کی سنگینی دیکھتے ہوئے فوراً 911 کو کال کردی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ تاحال لڑکے نے اپنے اس گھناؤنے فعل کی کوئی وضاحت نہیں دی، وہ پولیس سے تعاون کرنے کو بھی تیار نہیں اور تمام تفتیش کے دوران خاموش رہا۔

  • ترک وزیر داخلہ کی شامی پناہ گزینوں کو واپس بھیجنے کی دوبارہ دھمکی

    ترک وزیر داخلہ کی شامی پناہ گزینوں کو واپس بھیجنے کی دوبارہ دھمکی

    انقرہ :ترکی کے وزیر داخلہ سلیمان صویلو نے ایک بار پھر کہا ہے کہ وہ شامی پناہ گزینوں کو دوبارہ ان شامی علاقوں میں بھیجیں گے جنہیں آزاد کرا لیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایک ترک شہری نے وزیر داخلہ سے پوچھا کہ شام میں ہمارے فوجی مر رہے ہیں، آپ نے کیا حکمت عملی بنائی ہے؟ انہوں نے کہاکہ آپ کو معلوم ہے کہ شام میں ایک ملین لوگ شہید ہو چکے ہیں۔

    انہوں نے ترک شہری سے کہا کہ جناق قلعہ کی طرف جاؤ اور دیکھو شامیوں کے آباؤ اجداد کی کتنی قبریں موجود ہیں۔

    مسٹر صویلو نے کہا کہ ہم غیر ملکیوں پر زور دیتے ہیں کہ وہ ہمارے قوانین کا احترام کریں۔ ہماری روایات اور عدالت کی پیروی کریں۔

    انہوں نے ترک شہریوں سے کہا کہ وہ حکومت کو موقع دیں۔ حکومت جلد ہی ان کے تمام مسائل حل کردے گی۔

    سلیمان صویلو نے کہا کہ شامی شہری ٹولیوں کی شکل میں شہروں میں گھومتے ہیں،یہ حالت بدستور جاری نہیں رکھی جا سکتی۔ وہ اس معاملے سے نمٹنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔

    ترک وزیر داخلہ نے کہا کہ ہم شام میں صرف شامیوں کے لیے داخل نہیں ہوئے، ہمیں دہشت گرد تنظیموں کی طرف سے سلامتی کے خطرات لاحق ہیں جو شام اور ترکی کی سرحد پر اپنی حکومت قائم کرنا چاہتے ہیں۔

  • معمر انڈونیشی شہری اہلخانہ کے ہمراہ حج کیلئے سعودیہ روانہ

    معمر انڈونیشی شہری اہلخانہ کے ہمراہ حج کیلئے سعودیہ روانہ

    ریاض :انڈونیشیا میں سعودی عرب کے سفیر عصام الثقفی نے عمر رسیدہ عازم حج کو فریضہ حج کی ادائیگی کے لیے رخصت کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق انڈونیشن شہری130سالہ اوھی عیدروس سمری جکارتا کے ہوائی اڈے سوکارنو ہاٹا سے حج کے لیے روانہ ہو رہے تھے، اوھی سمری ان خوش نصیبوں میں شامل ہیں جنہیں خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی خصوصی دعوت پر حج کے لیے حجاز مقدس روانہ بلایا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اوھی سمری اپنے چھ اہل خانہ کے ہمراہ دورے پر سعودی عرب روانہ ہوئے جہاں ان کا جدہ میں شاہ عبدالعزیز بین الاقوامی ہوائی اڈے پر استقبال کیا گیا۔

    عرب خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ عمر رسیدہ انڈونیشن شہری وہاں سے وہ مکہ معظمہ کے لیے روانہ ہوں گے جہاں وہ مناسک حج ادا کریں گے۔

    یاد رہے کہ جکارتہ میں سعودی عرب کے سفیر عاصم القرشی نے انڈونیشی بزرگ سے سفارتخانے میں ملاقات کرکے انڈونیشین بزرگ اور اس کے اہل خانہ کو رواں برس شاہی مہمان کے طور پر حج ادائی کی دعوت دی تھی۔

    معمر انڈونیشین شہری اور اس کے اہل خانہ کی اس سال حج کی خواہش پر مبنی ویڈیو کلپ وائرل ہوتے ہی خادم الحرمین الشریفین کے جکارتہ میں سفارتخانے نے اگلے ہی روز بزرگ شہری کو سفارتخانے مدعو کیا تھا تاکہ مزید تفصیلات سے آگاہ ہوسکیں۔

    واضح رہے کہ انڈونیشیا میں اکثر شہری بیس سالوں سے فریضہ حج کی ادائیگی کے لئے ترس رہے ہیں۔

  • لندن : داعشی لڑکی کی برطانوی شہریت منسوخ، والدین نے فیصلہ عدالت میں چیلنج کردیا

    لندن : داعشی لڑکی کی برطانوی شہریت منسوخ، والدین نے فیصلہ عدالت میں چیلنج کردیا

    لندن :‌داعشی لڑکی کے اہل خانہ نے ساجد جاوید کی جانب سے شمیمہ بیگم کی شہریت منسوخ کرنے کے فیصلے کو برطانوی عدالت میں‌ چیلنج کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق شام و عراق میں دہشتگردانہ کارروائیاں کرنے والی تنظیم داعش میں شمولیت اختیار کرنے والی برطانوی لڑکی نے کچھ دن قبل برطانیہ لوٹنے کی خواہش کا اظہارکیا تھا، جس کے بعد برطانوی حکومت نے مذکورہ لڑکی کی شہریت منسوخ کردی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ شمیمہ بیگم کے اہل خانہ نے وزارت داخلہ کی جانب سے شہریت منسوخ کرنے کے خلاف عدالت میں اپیل دائر کردی ہے۔

    شمیمہ بیگم کے اہل خانہ نے وزیر داخلہ ساجد جاوید کو ارسال کیے گئے خط میں لکھا ہے کہ ’شمیمہ کو چھوڑنا اتنا آسان نہیں اور اس کا معاملہ اب برطانوی عدالت میں ہے‘۔

    تاہم داعشی لڑکی کے والدین کا کہنا ہے کہ ’شمیمہ کے تبصروں نے انہیں پریشان کردیا ہے‘ ہم اس کے نومولود بچے برطانیہ لانے ہر ممکن کوشش کریں گے۔

    داعشی لڑکی نے برطانوی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’اسے شام جانے پر کوئی افسوس نہیں ہے لیکن وہ داعش کے ہر اقدام کے اتفاق نہیں کرتی‘۔

    شمیمہ نے بی بی سی کو بتایا کہ 2017 میں مانچسٹر ایرینا حملے نے مجھے پریشان کردیا تھا جس میں 22 افراد ہلاک ہوئے تھے اور اس کی ذمہ داعش نے قبول کی تھی لیکن یہ داعش کے ٹھکانوں پر اتحادی افواج کی کارروائی کا رد عمل تھا۔

    مزید پڑھیں : داعش میں شمولیت اختیار کرنے والی برطانوی لڑکی ، گھر لوٹنے کی خواہش مند

    یاد رہے کہ برطانوی داعشی لڑکی نے بتایا تھا کہ ’میں فروری 2015 اپنی دو سہیلیوں 15 سالہ امیرہ عباسی، اور 16 سالہ خدیجہ سلطانہ کے ہمراہ گھر والوں سے جھوٹ کہہ کر لندن کے گیٹ وک ایئرپورٹ سے ترکی کے دارالحکومت استنبول پہنچی تھی جہاں سے ہم تینوں سہلیاں داعش میں شمولیت کے لیے شام چلی گئی تھیں‘۔

    شمیمہ بیگم اب ایک پناہ گزین کیمپ میں زندگی گزار رہی ہے اور وہ اپنے نومولود بیٹے کی خاطر واپس برطانیہ لوٹنا چاہتی ہے۔

    مزید پڑھیں : انتہا پسندی کی طرف مائل ہونے والی شمیمہ کو ایک موقع دینا چاہیے، سابق داعشی خاتون

    مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ کسی کو شمیمہ سے ہمدردی نہیں ہے لیکن تانیہ جویا مذکورہ لڑکی کی مشکلات کے معتلق سب کچھ جاتنی ہیں، سابق داعشی خاتون تانیہ نے کہا کہ 19 سالہ لڑکی حاملہ لڑکی کو اپنے بچے کے ہمراہ برطانیہ لوٹنے کا موقع دینا چاہیے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ تانیہ جویا امریکا سے تعلق رکھنے والے داعش کے سینئر دہشت گرد جون کی اہلیہ تھیں جو اب مکمل طور پرسماجی بحالی کے عمل سے گزرچکی ہیں اوراب اپنے دوسرے شوہر کے ہمراہ خوشحال زندگی گزار رہی ہیں۔

    واضح رہے کہ داعش کے ساتھ گزارے گئے دنوں میں شمیمہ کے دو بچے پیدا ہوکر ناقص طبی سہولیات اور ناکافی غذا کے سبب موت کے منہ میں جاچکے ہیں، اوراب وہ اپنے تیسرے بچے کی زندگی کے لیےبرطانیہ واپس آنا چاہتی ہے۔

  • داعشی لڑکی کی برطانوی شہریت منسوخ، اہل خانہ کا قانونی چارہ جوئی کا فیصلہ

    داعشی لڑکی کی برطانوی شہریت منسوخ، اہل خانہ کا قانونی چارہ جوئی کا فیصلہ

    لندن : برطانوی حکومت نے داعشی لڑکی شمیمہ بیگم کی شہریت منسوخ کردی، دہشت گرد لڑکی کے اہل خانہ نے حکومتی اقدام کے خلاف عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔۔

    تفصیلات کے مطابق شام و عراق میں دہشتگردانہ کارروائیاں کرنے والی تنظیم داعش میں شمولیت اختیار کرنے والی برطانوی لڑکی نے کچھ دن قبل برطانیہ لوٹنے کی خواہش کا اظہارکیا تھا، برطانوی حکومت نے داعشی لڑکی کی برطانوی شہریت منسوخ کردی ہے۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ شمیمہ بیگم کے والدین نے بیٹی کی برطانوی شہریت منسوخ کیے جانے کے خلاف کورٹ میں اپیل کرنے کا عندیہ دیا ہے۔

    حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ ممکن ہے داعشی میں شامل ہونے والی 19 سالہ لڑکی نے برطانوی شہریت ترک کردی ہو کیوں وہ کسی بھی ملک کی شہریت لے سکتی تھی۔

    وزارت داخلہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ دہشت گرد خاتون کی برطانوی شہریت شواہد کی بنیاد پر منسوخ کی گئی ہے، گزشتہ دنوں وزیر داخلہ ساجد جاوید واضح طور پر کہا تھا کہ ’میری پہلی ترجیح برطانیہ اور برطانوی شہریوں کی سیکیورٹی اور حفاظت ہے‘۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ شمیمہ بیگم کا خیال ہے کہ ان کے آباؤ اجداد کا تعلق بنگلا دیش سے ہے لیکن ان کے پاس بنگلادیشی پاسپورٹ نہیں ہے اور انہوں نے کبھی بنگلادیش کا سفر بھی نہیں کیا۔

    مزید پڑھیں : داعش میں شمولیت اختیار کرنے والی برطانوی لڑکی ، گھر لوٹنے کی خواہش مند

    یاد رہے کہ برطانوی داعشی لڑکی نے بتایا تھا کہ ’میں فروری 2015 اپنی دو سہیلیوں 15 سالہ امیرہ عباسی، اور 16 سالہ خدیجہ سلطانہ کے ہمراہ گھر والوں سے جھوٹ کہہ کر لندن کے گیٹ وک ایئرپورٹ سے ترکی کے دارالحکومت استنبول پہنچی تھی جہاں سے ہم تینوں سہلیاں داعش میں شمولیت کے لیے شام چلی گئی تھیں‘۔

    شمیمہ بیگم اب ایک پناہ گزین کیمپ میں زندگی گزار رہی ہے اور وہ اپنے نومولود بیٹے کی خاطر واپس برطانیہ لوٹنا چاہتی ہے۔

    مزید پڑھیں : انتہا پسندی کی طرف مائل ہونے والی شمیمہ کو ایک موقع دینا چاہیے، سابق داعشی خاتون

    مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ کسی کو شمیمہ سے ہمدردی نہیں ہے لیکن تانیہ جویا مذکورہ لڑکی کی مشکلات کے معتلق سب کچھ جاتنی ہیں، سابق داعشی خاتون تانیہ نے کہا کہ 19 سالہ لڑکی حاملہ لڑکی کو اپنے بچے کے ہمراہ برطانیہ لوٹنے کا موقع دینا چاہیے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ تانیہ جویا امریکا سے تعلق رکھنے والے داعش کے سینئر دہشت گرد جون کی اہلیہ تھیں جو اب مکمل طور پرسماجی بحالی کے عمل سے گزرچکی ہیں اوراب اپنے دوسرے شوہر کے ہمراہ خوشحال زندگی گزار رہی ہیں۔

    واضح رہے کہ داعش کے ساتھ گزارے گئے دنوں میں شمیمہ کے دو بچے پیدا ہوکر ناقص طبی سہولیات اور ناکافی غذا کے سبب موت کے منہ میں جاچکے ہیں، اوراب وہ اپنے تیسرے بچے کی زندگی کے لیےبرطانیہ واپس آنا چاہتی ہے۔

  • لاٹری کی رقم جیتنے والے نے چہرے پر ماسک کیوں پہنا؟

    لاٹری کی رقم جیتنے والے نے چہرے پر ماسک کیوں پہنا؟

    کنگزٹن : جمائیکا میں 15 لاکھ امریکی ڈالر کی لاٹری جیتنے والا شخص گھروالوں سے پیسے چھپانے کےلیے انوکھا ماسک پہن کر انعامی رقم لینے پہنچ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق براعظم افریقہ کے ملک جمائیکا کے دارالحکومت کنگزٹن کے رہائشی شخص کیمپ بیل نے 15 لاکھ امریکی ڈالر کی لاٹری جیت لی لیکن 54 روز تک لاٹری کمپنی سے کوئی رابطہ نہیں کیا تاکہ اہل خانہ کو اس بات کا علم نہ ہوسکے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ کیمپ بیل (جھوٹا نام) نامی شخص 5 فروری کو لاٹری میں جیتی گئی رقم وصول کرنے پہنچا تو سپر لوٹو کمپنی کی انتظامیہ یہ دکھ کر حیران رہ گئی کہ کیمپ بیل سنہ 1996 میں ریلیز ہونے والی ڈراؤنی فلم ’اسکریم‘ کا ماسک پہن پہنچا تھا۔

    ملین ڈالر لاٹری جیتنے والے شخص کا کہنا ہے کہ ’مجھے پیسوں سے بہت محبت ہے‘ اس لیے میں ماسک پہن کرآیا ہوں تاکہ اپنی شناخت گھر والوں اور دوستوں سے مخفی رکھ سکوں۔

    خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ مذکورہ شخص نے اپنی انعامی رقم وصول کرنے کےلیے 54 روز تک انتظار کیا اور لاٹری انتظامیہ سے رابطہ نہیں تاکہ گھر والوں کو انعامی رقم سے متعلق خبر نہ ہوجائے۔

    کیمپ نیل کا کہنا تھا کہ میں انعامی رقم سے ’بہترین گھر‘ خریدوں گا، مجھے پیسہ لگانا پسند ہے لیکن میں کسی سے پیسے نہیں مانگتا، میرا چھوٹا سا کاروبار ہے اور اب انعامی رقم سے اس کاروبار کو وسیع کروں گا۔

    خیال رہے کہ کیمپ بیل سپر لوٹو لاٹری جیتنے والے جمائیکا کے 17 ویں شہری ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ گزشتہ برس جون میں جمائیکا کی خاتون نے 15 لاکھ امریکی ڈالر کی رقم جیتی تھی اور وہ بھی چہرے پر ماسک پہن کر انعامی چیک وصول کرنے گئی تھیں۔