Tag: family

  • جاسوسی کا الزام، روس میں گرفتار امریکی شہری بے قصور ہے، اہل خانہ

    جاسوسی کا الزام، روس میں گرفتار امریکی شہری بے قصور ہے، اہل خانہ

    واشنگٹن : ماسکو میں جاسوسی کے الزام میں گرفتار امریکی شہری کے بھائی نے کہا ہے کہ پال ویہلن بے قصور ہے وہ شادی میں شرکت کرنے روس گیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق روس کے دارالحکومت ماسکو میں سیکیورٹی ادارے ایف ایس بی نے خفیہ اطلاعات پر جمعے کے روز کارروائی کرتے ہوئے پال ویہلن نامی امریکی شہری کو جاسوسی کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سابق امریکی فوجی 48 سالہ پال ویہلن کے اہل خانہ کو گرفتار کا علم پیر کے روز خبروں کے ذریعے ہوا تھا۔

    پال ویہلن کے جڑواں بھائی ڈیوڈ ویہلن کا کہنا تھا کہ ’پال روس کو بخوبی جانتا تھا اور میں یقین نہیں کرسکتا کہ اس نے روسی قانون کو توڑا ہوگا‘۔

    دوسری جانب روسی سیکیورٹی ایجنسی ایف ایس بی کا کہنا تھا کہ امریکی شہری کو ماسکو میں جاسوسی کرتے ہوئے گرفتار کیا تھا۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ امریکی شہری کے خلاف ریاست کی جاسوسی کرنے کا مقدمہ درج کیا گیا ہے جس کے باعث اسے کم از کم 10 برس قید کی سزا ہوسکتی ہے۔

    امریکی انتخابات میں مداخلت‘ 12 روسی جاسوسوں پر فرد جرم عائد

    خیال رہے کہ روس اور امریکا کے درمیان تعلقات میں گذشتہ کئی برس سے کشیدگی ہے، اور گذشتہ برس دونوں ممالک کی جانب سے ایک دوسرے پر جاسوسی کے الزامات عائد کیے گئے تھے جبکہ امریکا کی جانب سے روس پر جاسوسی اور امریکی صدارتی انتخابات میں مداخلت کرنے کے الزامات عائد کیے گئے تھے۔

    مزید پڑھیں : امریکا: روس کےلیےجاسوسی کرنےکےالزام میں خاتون گرفتار

    یاد رہے کہ گذشتہ برس امریکا میں 29 سالہ روسی خاتون ماریا بوتینا کو روسی حکومت کے لیے جاسوسی کرنے کے الزام میں گرفتار کیا تھا، بعد ازاں روسی خاتون نے اپنے اوپر لگائے گئے تمام الزامات کی تصدیق کی تھی۔

    روسی خاتون پرعائد الزام کے مطابق وہ ٹویٹر کے ڈائریکٹ میسج کے ذریعے اپنی سرگرمیوں کی اطلاع روسی حکومت کو دیا کرتی تھی۔

  • مقتول امریکی مبلغ کے اہل خانہ نے قاتل قبائلیوں کو معاف کردیا

    مقتول امریکی مبلغ کے اہل خانہ نے قاتل قبائلیوں کو معاف کردیا

    نئی دہلی : بھارتی جزیرے اندامان کے شمال میں آباد وحشیوں نے امریکی سیاحت کی غرض سے آنے والے امریکی شہری کو قتل کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کے ساحل سے کئی میل کے فاصلے پر واقع جزیرے  اندامان پر مسیحیت کی تبلیغ کے لیے جانے والا امریکی سیاح جنگلی قبائلیوں کے ہاتھوں قتل ہوگیا، مقتول کے اہل خانہ نے جنگلی قبائل کو معاف کردیا۔

    اندامان کے ڈائریکٹر جنرل پولیس نے بتایا کہ امریکی نوجوان جس کی شناخت ’جان ایلن چاؤ‘ کے نام سے ہوئی ہے سیاحتی ویزے پر بھارت آئے تھے لیکن انہوں نے ممنوعہ علاقے میں تبلیغ کی غرض سے جاکر ثابت کردیا کہ وہ سیاحت نہیں بلکہ مسیحیت تبلیغ کے لیے آئے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جان ایلن شمالی جزیرے سینٹنل پر آباد جنگلی قبائل کو تبلیغ کرنے گئے تھے جس کے متعلق انہوں نے بھارتی حکام کو بھی آگاہ نہیں کیا۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ اندامان کے شمالی حصّے میں واقع جزیرے سینٹنل پر ’وحشی‘ آباد ہیں جنہیں بھارتی حکومت کی جانب سے تحفظ حاصل ہے، سینٹنل کی آبادی محض 200 نفوس پر مشتمل ہے۔

    بھارتی پولیس کا کہنا ہے کہ جان ایلن 15 نومبر کو اپنے مقامی دوست کی مدد سے مذکورہ جزیرے تک جانے کے لیے ایک ماہی گیر سے رابطہ کیا تھا اور جان ایلن کے دوست نے غیر معمولی صورتحال سے نمٹنے کے لیے ایک غوطہ خور بھی فراہم کیا تھا۔

    بھارتی پولیس کے مطابق 16نومبر کو وہ جزیرے کی جانب سے روانہ ہوئے اور سینٹنل سے کچھ فاصلے پر کشتی کو روک کر ڈونگی (چھوٹی کشتی) میں جزیرے پر پہنچے، لیکن جب وہاں زخمی حالت میں واپس لوٹے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ جان ایلن اگلے روز دوبارہ جزیزے پر گئے تاہم اس بار وہ واپس نہیں آئے اور ان کو جزیرے تک لے جانے والے ماہی گیر نے جنگی قبائلیوں کو ان کی لاش گھسیٹے ہوئے دیکھا تھا۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی سیاح کے اہل خانہ نے جان ایلن کو قتل کرنے والے جنگلی قبائل کو معاف یہ کہتے ہوئے معاف کردیا ہے کہ جان ایلن خدا سے محبت کرتے تھے اور وہ ضرورت مندوں کی مدد کے لیے ہر وقت تیار رہتے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سنہ 2006 میں غیر قانونی طور پر شکار کے لیے جانے والے 2 ماہی گیروں کو وحشیوں نے بے دردی سے قتل کردیا تھا جس کے بعد بھارتی حکام نے مذکورہ جزیرے کا سفر اختیار کرنے پر پابندی عائد کردی تھی۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ بھارتی جزیرے اندامان کے شمال میں آباد وحشی گذشتہ 60 ہزار برس سے یہاں موجود ہے، جو باہر سے آنے والے افراد کو قتل کرتے دیتے ہیں۔

  • مقتول صحافی جمال خاشقجی کا بیٹا اپنے خاندان کے ہمراہ امریکا روانہ

    مقتول صحافی جمال خاشقجی کا بیٹا اپنے خاندان کے ہمراہ امریکا روانہ

    ریاض: مقتول سعودی صحافی جمال خاشقجی کا بیٹا صلاح خاشقجی اپنے خاندان کے ہمراہ امریکا روانہ ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ ہفتے ترکی میں سعودی قونصل خانے میں قتل ہونے والے صحافی جمال خاشقجی کا بیٹا اپنے گھر والوں کے ساتھ سعودی عرب سے امریکا روانہ ہوگیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ صلاح خاشقجی امریکی اور سعودی شہریت رکھتے ہیں، تاہم ان پر سعودی حکام نے سفری پابندی عائد کر رکھی تھی۔

    جمال خاشقجی کے سعودی عرب چھوڑنے کے بعد سعودی حکام نے ان کے بیٹے پر سفری پابندی عائد کردی تھی تاہم اب وہ اہلخانہ کے ہمراہ امریکا کے لیے روانہ ہوچکے ہیں۔

    جمال خاشقجی کا قتل انتہائی سفّاکانہ جرم تھا، سعودی ولیٔ عہد

    دوسری جانب ہیومن رائٹس واچ کی ایگزیکٹیو ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ صلاح خاشقجی کے اوپر سے سفری پابندیاں ہٹائے جانے کے بعد وہ ریاض چھوڑ کر امریکا روانہ ہوئے ہیں۔

    واضح رہے دو اکتوبر کو سعودی قونصل خانے جانے کے بعد لاپتا ہونے والے سعودی صحافی کے بارے میں سعودی حکام غلط وضاحتیں دیتے رہیں اور دو ہفتے تک حقائق کی پردہ پوشی کرتے رہے۔

    بعدِ ازاں یہ بات سامنے آئی کہ جمال خاشقجی کو ترکی میں سعودی قونصل خانے میں قتل کردیا گیا تھا، گزشتہ روز برطانوی میڈیا نے دعویٰ کیا کہ جمال کی باقیات استنبول میں قونصل جنرل کے گھر کے لان سے ملی ہیں۔

    علاوہ ازیں سعودی ولیٔ عہد محمد بن سلمان نے سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل پر خاموشی توڑ دی، انھوں نے اپنے بیان میں کہا کہ جمال خاشقجی کا قتل انتہائی سفّاکانہ جرم تھا۔

  • اماراتی ریاست عجمان میں ہولناک آتش زدگی، 3 افراد ہلاک

    اماراتی ریاست عجمان میں ہولناک آتش زدگی، 3 افراد ہلاک

    ابوظبی : متحدہ عرب امارات کی ریاست عجمان میں چھ منزلہ عمارت میں خوفناک آتشزدگی کے نتیجے میں ایک ہی خاندان کے 3 افراد جاں بحق ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کی ریاست عجمان کے علاقے الراشدیہ میں واقع کثیر المنزلہ رہائشی عمارت میں ہولناک آتشزدگی کے نتیجے میں 2 بچوں اور ایک بزرگ شہری سمیت 3 افراد جاں بحق ہوگئے جبکہ عمارت میں موجود کرائے دار بحفاظت باہر نکال لیے گئے ہیں۔

    اماراتی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ خوفناک آتشزدگی میں ہلاک ہونے والے بچوں کی عمر 4 اور 2 برس تھی جبکہ ہلاک ہونے والا برزگ شہری 69 برس کا تھا۔

    عجمان کی سول ڈیفنس کے ڈائریکٹر بریگیڈئر عبدالعزیز الشمسی کا کہنا تھا کہ الراشدیہ میں واقع 6 منزلہ عمارت کے چوتھے فلور پر اچانک آگ بھڑک اٹھی تھی۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ آتشزدگی کے واقعے میں ہلاک ہونے والے افراد کی لاشوں کو خلیفہ اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

    عجمان سول ڈیفنس کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ مذکورہ واقعہ آج دوپہر 12 بج کے 6 منٹ پر پیش آیا تھا۔

    اماراتی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ عمارت میں بھڑکنے والی آگ نے گھر کا سارا  سامان جلا کر راکھ کردیا۔


    مزید پڑھیں : متحدہ عرب امارات، گھر میں ہولناک آتشزدگی، 8 افراد جاں بحق


    یاد رہے کہ رواں ماہ 2 تاریخ کو متحدہ عرب امارات کی ریاست و دارالحکومت ابوظبی کے علاقے بنی یاس میں ایک مکان میں ہولناک آتشزدگی کے نتیجے میں چھ بچوں اور دو خاتون سمیت 8 افراد جاں بحق ہوئے تھے، جبکہ گھر کی مالکن کو تشویشناک حالت میں اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

  • جرمنی: جرائم پیشہ گروہ سے تعلقات کے الزام میں جائیدادیں ضبط

    جرمنی: جرائم پیشہ گروہ سے تعلقات کے الزام میں جائیدادیں ضبط

    برلن: جرمنی میں جرائم پیشہ گروہ سے تعلقات کے شبہے میں ایک ہی خاندان کی کئی جائیدادیں ضبط کر لی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق جرمنی کے دارالحکومت برلن میں پولیس نے ایک ہی خاندان کی کئی جائیدادیں ضبط کی ہیں، مذکورہ خاندان پر الزام ہے کہ ان کے تعلقات جرائم پیشہ گروہ سے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق مذکورہ خاندان کی ضبط کی گئی جائیداد میں فلیٹس، پلاٹس اور مکانات شامل ہیں کی مالیت کئی ملین یوروز میں ہیں۔

    جرمن پولیس کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ایک ہی خاندان کی ملکیت کے تقریباً 77 مکانات قبضے میں لے لیے ہیں، اس خاندان کا تعلق مبینہ طور پر منظم جرائم پیشہ گروہ سے ہے۔

    بیان میں مزید کہا گیا تھا کہ اس خاندان کی اس جائیداد کی مجموعی مالیت دس ملین یورو کے قریب ہے، قبضے میں لی گئی جائیداد میں فلیٹ، مکانات اور پلاٹ وغیرہ شامل ہیں۔


    جرمنی: حکومت نے پولیس اختیارات میں اضافے کا مسودہ تیار کرلیا


    خیال رہے کہ جس جرائم پیشہ نیٹ ورک کی بات کی جارہی ہے وہ اکتوبر 2014 میں ایک بینک ڈکیتی میں ملوث ہونے کی وجہ سے پولیس کی نگاہوں میں آیا تھا۔

    یاد رہے کہ یورپی یونین کے رکن ملک جرمنی کے صوبے نارتھ رائن ویسٹ فیلیا کی حکومت نے سیکیورٹی معاملات مزید سخت کرنے کے لیے اقدامات کرنے کی منصوبہ بندی کرلی ہے۔

    واضح رہے کہ مذکورہ منصوبہ بندی کے تحت وقتی طور پر مفلوج کرنے والی گن کا استعمال، سماجی رابطوں کی ویب سایٹس کی نگرانی اور سیکیورٹی اداروں کی کارروائیوں میں بھی اضافہ کیا جائے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • فلسطینی خاندان کو زندہ جلانے والا درندہ صفت اسرائیلی رہا

    فلسطینی خاندان کو زندہ جلانے والا درندہ صفت اسرائیلی رہا

    تل ابیت: فلسطین میں ایک خاندان کو زندہ جلانے والا درندہ صفت اسرائیلی شخص کو عدالت نے رہائی دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق 2015 میں ایک فلسطینی خاندان کو فلسطین کے علاقے نابلس میں اسرائیلی شخص نے گھر میں بند کر کے زندہ جلا دیا تھا جس کے نتیجے میں میاں، بیوی اور ایک بچہ موقع پر ہی شہید ہوگئے تھے۔

    اسرائیل کی مقامی عدالت نے اس قتل جیسے سنگین واردات میں ملوث ہونے کے باوجود اسرائیلی شخص کو رہائی دے دی تاہم اس کے گھر کو سب جیل قرار دیا گیا ہے جہاں وہ قید رہے گا۔


    فلسطینی مظاہرین پر اسرائیلی افواج کی فائرنگ،1 نوجوان شہید


    رہائی پانے والا دہشت گرد سعد، اس کی اہلیہ اور ایک شیر خوار بیٹے کو گھر میں زندہ جلا کر شہید کرنے میں ملوث ہے، عدالت نے حکم دیا ہے کہ قاتل کو رہائی کے بعد گھر میں رکھا جائے تاہم اسے ہر ممکن سہولیات فراہم کی جائیں۔

    دوسری جانب مذکورہ خاندان کے دیگر افراد کا کہنا ہے کہ قاتل کی رہائی پر گہرا دکھ اور افسوس ہے، بے گناہ فلسطینی شہریوں کو  زندہ جلانے میں ملوث عناصر کو رہا کرنا دہشت گردی کی پشت پناہی کرنے کے مترادف ہے۔


    اسرائیلی افواج کی فائرنگ، 2 فلسطینی نوجوان شہید، 300 سے زائد زخمی


    ان کا مزید کہنا تھا کہ قاتل کی رہائی صہیونی ریاست کے مجرموں اور قاتلوں کو تحفظ دینے اور جرائم کی حوصلہ افزائی کرنے کے بھی  مترادف ہے، مجرم کو قرار واقعی سزا ملنی چاہیے۔

    خیال ہرے کہ ایک جانب اسرائیلی عدالت بددیانتی پر مبنی فیصلے کر رہی ہے تو دوسری جانب اسرائیلی فوجیوں نے بھی فلسطین میں جارحیت کی انتہا کر دی ہے، اور آئے دن نہتے فلسطینیوں کو شہید کر دیا جاتا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نوجوان نے اپنے ہی جنازے میں شرکت کرکے سب کو حیران کردیا

    نوجوان نے اپنے ہی جنازے میں شرکت کرکے سب کو حیران کردیا

    لاطینی امریکا کے ملک پیراگوئے کے رہائشی نوجوان نے اپنے ہی جنازے میں شریک ہوکر سب کو حیران کردیا، والدین جھلسی ہوئی لاش کو بیٹا سمجھ کر آخری رسومات ادا کررہے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق لاطینی امریکا کے ملک پاراگوئے کے چھوٹے سے گاؤں سانتا تریسا کے رہائشی 20 سالہ جان ریمن الفونسو پینایو نے جمعرات کے روز برازیل کی سرحد پر واقع اپنے آبائی گھر سے کام کے سلسلے میں نکلا تھا اور پھر واپس ہی نہیں آیا۔

    پیراگوئے کی پولیس کا کہنا تھا کہ ریمن الفونسو پینایو جس گاؤں میں رہتا ہے وہ منشیات فروشوں اور اغواء کاروں کی پناہ گاہ ہے، وہاں سے لوگوں کا گمشدہ ہوجانا عام بات ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جب پینایو کئی روز گزرنے کے باوجود اپنے گھر واپس نہیں آیا تو اس کے والدین سمجھ گئے کہ ان کا بیٹا کسی مصیبت ہے یا پھر کسی منشیات فروش گروہ کے ہاتھوں لقمہ اجل بن چکا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق پولیس نے پینایو کی تلاش شروع کی تو اہلکاروں کو اتوار کے روز بری طرح جھلسی ہوئی ایک لاش ملی جسے پولیس نے پینایو کی نعش سمجھ کر اہل خانہ کے حوالے کردیا۔

    جان ریمن پینایو کے والدین نے اپنے 20 سالہ بیٹے کی آخری رسومات کی تیاریاں شروع کی، جس میں اہل علاقہ اور خاندان کے افراد بڑی تعداد میں شریک تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ پینایو 3 روز بعد اپنے گھر لوٹا تو اہل خانہ لاش کے ہمراہ بیٹے کا سوگ منا رہے تھے، بیٹے جو زندہ دیکھ کر والدین بے قابو ہوگئے اور جذبات پر قابو نہ رکھ سکے، دوسری جانب جنازے میں شریک دیگر افراد پینایو کو زندہ دیکھ کر حیران رہ گئے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق پنیایو کے گھر والوں نے بیٹے کے صحیح سلامت گھر واپس آجانے کے بعد نامعلوم نعش مردہ خانے کے حوالے کردی۔

    پیراگوئے کے پولیس حکام کا کہنا تھا کہ تاحال مذکورہ نعش کی شناخت نہیں ہوسکی ہے، اگر اس لاش کا کوئی عویدار سامنے نہیں آتا تو اسے نا معلوم افراد میں شمار کیا جائے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ جان ریمن پینایو تین دنوں تک کہاں تھا اور کیا کررہا تھا اس بارے کچھ معلوم نہیں ہوسکا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پاکستانی طالبہ سبیکا شیخ کی میت گھر پہنچ گئی

    پاکستانی طالبہ سبیکا شیخ کی میت گھر پہنچ گئی

    کراچی: امریکی ریاست ٹیکساس میں فائرنگ کے نتیجے میں جاں بحق ہونے والی پاکستانی طالبہ سبیکا شیخ کی میت کو اس کے گھر پہنچا دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سبیکا شیخ کی میت لانے والی غیر ملکی پرواز ٹی کے 708 نے پاکستانی وقت کے مطابق تین بج کر  32 منٹ پر ایئرپورٹ پر لینڈ کیا جبکہ اس موقع پر کارگو ٹرمینل پر میت کی وصولی کے لیے خصوصی انتظامات کیے گئے، سبیکا شیخ کے اہل خانہ نے میت وصول کی، بعد ازاں میت کو گھر پہنچایا گیا۔

    قومی پرچم میں لپٹی سبیکا شیخ کی میت کو ایئرپورٹ پر اے ایس ایف اہلکاروں کی جانب سے سلامی پیش کی گئی جس کے بعد جسد خاکی کو ورثا کے حوالے کیا گیا جو میت کو لے کر گھر پہنچے، جبکہ گھر میں عزیز واقارب کی بہت بڑی تعداد تعزیت کے لیے موجود ہے۔

    علاوہ ازیں کارگو ٹرمینل پر قائم مقام امریکی قونصل جنر ل سمیت پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما فیصل واوڈا جبکہ پیپلز پارٹی کے رہنما سعید غنی اور ناصر شاہ بھی موجود رہے۔

    اہل خانہ کے مطابق مقتولہ کی نماز جنازہ آج صبح 9 بجے گلشن اقبال میں واقع بیت المکرم مسجد میں ادا کی جائے گی جبکہ تدفین عظیم پورہ قبرستان شاہ فیصل میں ہوگی جس کے لیے تیاریاں مکمل ہیں۔

    مقتولہ سبیکا شیخ کے گھر میں اس وقت اداسیوں کے ڈیرے ہیں اور لواحقین غم سے نڈھال ہیں جبکہ گھر میں تعزیت کرنے والوں کا تانتا بندھا ہوا ہے اور ہر آنکھ اشکبار ہے۔


    جنرل جوزف کا آرمی چیف سے رابطہ، سبیکا کی ناگہانی موت پر اظہار تعزیت


    خیال رہے کہ 19 مئی کو امریکی ریاست ٹیکساس میں شہرہوسٹن کے سانٹا فے ہائی اسکول میں طالبعلم کی فائرنگ سے پاکستانی طالبہ سبیکا شیخ سمیت 10 طالبعلم جاں بحق ہوگئے تھے۔

    پاکستانی طالبہ ایکسچینج ایئر پروگرام کی طالبہ تھی، وہ 21 اگست 2017 کو یوتھ ایکسچیج اینڈ اسٹڈی پروگرام کے تحت تعلیم حاصل کرنے امریکا گئی تھیں اور 6 جون کو اُن کی وطن واپسی تھی۔


    ہیوسٹن میں پاکستانی طالبہ سبیکا شیخ کی نمازجنازہ کی ادائیگی


    علم کی شمع کو تقویت دینے کے لیے امریکا جانے والی پاکستانی طالبہ کراچی کے علاقے گلشن اقبال کی رہائشی تھیں وہ اپنے بہن بھائیوں میں سب سے بڑی اور ذہین تھیں، والدہ ، بہن بھائی اور لواحقین غم سے نڈھال ہیں اور مقتولہ کے کمرے میں رکھی شیلڈ و اعزازت کو حسرت بھری نگاہوں سے دیکھ رہے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • انڈونیشیا: پولیس ہیڈ کوارٹر کے قریب خود کش حملہ، 7 اہلکار جاں بحق، متعدد زخمی

    انڈونیشیا: پولیس ہیڈ کوارٹر کے قریب خود کش حملہ، 7 اہلکار جاں بحق، متعدد زخمی

    جکارتہ: انڈونیشیا میں پولیس ہیڈ کوارٹر کے قریب حملہ آوروں نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا جس کے نتیجے میں سات سیکیورٹی اہلکار جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق انڈونیشیا اس وقت دہشت گردی کی لپیٹ میں ہے گذشتہ روز گرجا گھر میں خود کش حملہ ہوا تھا جس کے نتیجے میں 14 افراد ہلاک ہوئے تھے، بعد ازاں تحقیقات سے یہ بات ثابت ہوئی کہ حملہ آوروں کا تعلق ایک ہی خاندان سے تھا۔

    مقامی میڈیا کے مطابق آج انڈونیشیا کے شہر سواربایا میں واقع پولیس ہیڈ کوارٹر پر دہشت گرد حملہ ہوا، جہاں پانچ خود کش بمباروں نے ہیڈ کوارٹر کے قریب پہنچ کر خود کو اڑا لیا جس کے باعث سات پولیس اہلکار موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے جبکہ متعدد زخمی ہیں۔


    گرجا گھر میں دھماکہ کرنے والے خودکش آور ایک ہی خاندان کے افراد ہیں


    واقعے سے متعلق پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ایک ہی خاندان کے پانچ خود کش بمبار دو موٹر سائیکل میں سوار ہوکر پولیس ہیڈکوارٹر کے پاس پہنچے اور موقع دیکھ کر خود کو دھماکہ خیز مواد سے اڑا لیا، یہ حملہ علی الصبح کیا گیا جس وقت ہیڈکوارٹر پر پولیس کی بھاری نفری موجود تھی۔

    خیال رہے کہ گذشتہ روز انڈونیشیا کے شہر سواربایا میں ہی تین گرجا گھروں میں خود کش حملے ہوئے تھے جس کے نتیجے میں چودہ افراد کی ہلاکتیں ہوئی تھیں، بعد ازاں حملوں کی ذمہ دار عالمی عسکریت پسند تنظیم داعش نے قبول کی تھی۔


    انڈونیشیا: 3 گرجا گھروں پرخودکش حملے، 14 افراد ہلاک، 40 سے زائد زخمی


    واضح رہے کہ آسٹریلوی وزیر اعظم میلکم ٹرن بل نے انڈونیشیا میں دہشتگرد حملوں کی مذمت کی ہے اور پوپ فرانسس کی جانب سے ان حملوں میں ہلاک افراد کے لواحقین سے اظہارہمدردی کیا گیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • گرجا گھر میں دھماکہ کرنے والے خودکش آور ایک ہی خاندان کے افراد ہیں

    گرجا گھر میں دھماکہ کرنے والے خودکش آور ایک ہی خاندان کے افراد ہیں

    جکارتہ : انڈونیشیا کے شہر سورابایا کے 3 گرجا گھروں میں دھماکہ کرنے والے خودکش حملہ آور چند ماہ قبل شام سے واپس آئے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق انڈونیشیا کے شہرسورابایا میں تین گرجا گھروں کو نشانہ بنانے والے خودکش حملہ آور ایک ہی خاندان کے افراد ہیں، جو جنگ زدہ ملک شام میں عالمی دہشت گرد تنظیم داعش کے رکن تھے اورمختلف کارروائیوں میں بھی حصّہ لیتے رہے ہیں۔ حملے کے نتیجے میں 14 افراد ہلاک اور درجنوں افراد زخمی ہوگئے۔

    انڈونیشین پولیس حکام کا کہنا ہے گرجا گھروں پردھماکے منصوبہ بندی کے ساتھ کیے گئے اور تینوں دھماکوں میں 10 منٹ کا وقفہ تھا۔ حملہ کرنے والوں میں ایک ہی خاندان ملوث ہے، حملہ آور خاتون نے اپنے دو بچوں کے ہمراہ خود کو چرچ کے اندر دھماکے سے اڑیا تھا جبکہ والد اور تین بیٹوں نے باقی جہگوں پردھماکے کیے تھے۔

    انڈونیشیا کی نیشنل پولیس کے چیف کا کہنا ہے کہ گرجا گھروں پر خودکش حملہ کرنے والا خاندان مقامی شر پسند تنظیم جامع انشورت دولہ سے تعلق رکھتا تھا جو عالمی دہشت گرد تنظیم دولت اسلامیہ کے نظریات اور افکار سے متاثر ہے۔

    پولیس چیف کا کہنا تھا کہ انڈونیشیا کے متعدد متعدد ایسے خاندان ہیں جو شام سے واپس انڈیونیشیا آئے ہیں۔ مذکورہ خاندان شام میں داعش کے ہمراہ شام کی حکومتی افواج کے خلاف لڑتے رہے ہیں۔ لیکن سیکیورٹی اہلکاروں کے پاس ان خاندانوں کے حالیہ واقعے میں ملوث ہونے کی کوئی معلومات نہیں ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ تینوں چرچ پر ہونے والے حملے کی ذمہ داری شدت پسند تنظیم داعش نے قبول کرلی ہے۔

    پولیس حکام کا خیال ہے کہ اتوار کی صبح چرچ میں ہونے والے خودکش دھماکے رواں ماہ پولیس حراست میں ہلاک ہونے والے پانچ دہشت گردوں کی موت کا رد عمل ہے۔

    ایسٹ جاوا پولیس کے ترجمان فرانس برنگ منگیرا کا کہنا ہے کہ تینوں حملوں میں مجموعی طور پر40 سے زائد افراد کو زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا جبکہ ہلاکتوں میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔

    انڈونیشیا کے صدر جوکو ویڈوڈو نے جائے حادثہ کا دورہ کرتے ہوئے میڈیا سے کہنا تھا کہ گرجا گھروں پر خودکش حملہ انتہائی وحیشانہ ہے، انہوں نے پولیس کو حکم دیا کہ دہشت گرد تنظیم کا نیٹ ورک ملک سے ختم کیا جائے اور حملے کے قصوواروں کے فوری کارروائی کی جائے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ پولیس نے خودکش حملہ کرنے والے والد کی شناخت دیٹا اوپریآرٹو کے نام سے ہوئی ہے، جو جامع انشورت دولہ کے علاقائی رہنما تھا۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ مذکورہ خودکش حملہ آور نے اپنے بیوی پوجی کوسواتی اور 9 اور 12 سالہ دو بیٹیوں کو ڈیپونیگورو چرچ اتارا تھا جہاں حملہ آور خاتون خود کو دھماکے سے اڑیا تھا۔ جبکہ خود کو پین ٹیکوسٹل چرچ کے باہر دھماکے سے اڑالیا۔

    دوسری جانب پولیس ترجمان بتایا کہ حملہ آور شخص کے 16 اور 18 سالہ دو بیٹوں نے سینٹا ماریا کتیھولک چرچ کی پارکنگ میں دھماکے کیے۔


    انڈونیشیا: 3 گرجا گھروں پرخودکش حملے، 14 افراد ہلاک، 40 سے زائد زخمی


    یاد رہے کہ یہ انڈونیشیا میں دوسرا بڑا خودکش حملہ ہے اس سے قبل سنہ 2005 میں انڈونیشیا کے شہر بالی میں خودکش حملہ ہوا تھا جس کے نتیجے میں 20 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ سال 28 اگست کو انڈونیشیا میں مبینہ خودکش خاتون حملہ آور کو ساڑھے7سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ خاتون داعش سے متاثر اور صدارتی محل کو نشانہ بنانا چاہتی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔