Tag: far-right

  • کینیڈا میں دائیں بازو کے انتہا پسند گروہ، دہشت گردوں کی فہرست میں‌ شامل

    کینیڈا میں دائیں بازو کے انتہا پسند گروہ، دہشت گردوں کی فہرست میں‌ شامل

    ٹورنٹو: کینیڈا کی حکومت نے پہلی بار دائیں بازو کے انتہا پسند گروہوں کو بھی دہشت گردی کی فہرست میں شامل کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ملکی دنیا بھر کے ممالک دہشت گردی سے نمٹنے کےلیے مختلف قسم کے اقدامات اٹھا رہے ہیں تاکہ اپنے شہریوں کو نہ صرف شدت پسند دانہ کارروائیوں کا نشانہ بنانے سے بچاسکےبلکہ انہیں ایسی تنظیموں یا گروہوں میں شمولیت سے بھی روک سکیں، کینیڈین سیکیورٹی حکام کی جانب سے بھی اپنے شہریوں کی حفاظت کے پیش نظر انتہا پسند گروہوں کے خلاف اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔

    کینیڈین سکیورٹی حکام نے بتایا کہ ان گروپوں میں سے ایک تو دائیں بازو کی انتہا پسند تنظیم بلڈ اینڈ آنر ہے اور دوسرا اسی تنظیم کا مسلح بازو آرم کومبیٹ ایٹین۔

    کینیڈین حکومت نے الزام لگایاکہ ان گروپوں کے اراکین میں سے ‘بلڈ اینڈ آنر‘ کے انتہا پسند ارکان شمالی امریکا اور یورپ میں کیے جانے والے متعدد حملوں میں بھی ملوث رہے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق کینیڈین حکومت کی طرف سے مرتب کردہ دہشت گردوں کی فہرست میں مجموعی طور پر دنیا بھر سے تقریبا ساٹھ شدت پسند اور انتہا پسند گروہ شامل ہیں۔

  • جرمن شہریوں کا دائیں بازو کے نسل پرستوں کے خلاف احتجاج

    جرمن شہریوں کا دائیں بازو کے نسل پرستوں کے خلاف احتجاج

    برلن : جرمنی میں ڈیڑھ لاکھ سے زائد شہریوں کا دائیں بازوں کی نسل پرستانہ اور مہاجر مخالف سرگرمیوں کے خلاف احتجاجی مارچ، مظارین نے ’ہم نسل پرستی کے خلاف متحد ہیں‘ کے بینر اٹھا رکھے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی ملک جرمنی میں گذشتہ روز شہریوں کی جانب سے دائیں بازوں کے انتہا پسندوں کی نسل پرستانہ سرگرامیوں میں ماضافے کے خلاف ایک لاکھ سے زائد افراد نے برلن کی تاریخ کا بڑا احتجاجی مارچ کیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ہفتے کے روز نکالی جانے والی سول سوسائٹی اور نسل پرستی کے خلاف کام کرنے والے اداروں نے ریلی کا انعقاد کیا تھا۔،

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مظاہرے میں شریک افراد نے ہاتھوں میں ’نسل پرستی کے خلاف متحد‘ تحریر کے پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ مذکورہ ریلی جرمنی کے مشرقی صوبے باوریا میں مہاجرین کے خلاف رونما ہونے والے نسل پرستی پر مبنی واقعات کے خلاف کے منعقد کی گئی تھی۔

    احتجاجی مارچ میں شریک مظاہرین کا کہنا تھا کہ ’ہم ملک انسانی حقوق کا دفاع کرنے اور مہاجرین کے خلاف بڑتھی ہوئی عدم برداشت کے خلاف نکلیں ہیں۔

    جرمنی کے دارالحکومت میں منعقدہ ریلی کے شرکاء کی تعداد کے بتانے کے حوالے سے پولیس بھی عاجز تھی تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈیڑھ لاکھ سے زائد افراد شریک تھے۔

    خیال رہے کہ رواں برس اگست میں انتہائی دائیں بازوں کی نسل پرست تنظیم اے ایف ڈی کی جانب سے ملک بھر میں جرمنی شہری کی مہاجر کے ہاتھوں ہلاکت کے خلاف احتجاجی مظاہرے کیے گئے تھے۔