Tag: Farogh Naseem

  • شہبازشریف کی اسمبلی میں تقریر توہین عدالت کے زمرے میں آسکتی ہے: وزیرقانون

    شہبازشریف کی اسمبلی میں تقریر توہین عدالت کے زمرے میں آسکتی ہے: وزیرقانون

    لاہور: وفاقی وزیرقانون فروغ نسیم کا کہنا ہے کہ شہبازشریف کی اسمبلی میں تقریرتوہین عدالت کے زمر ے میں آسکتی ہے.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے اے آر وائی کے پرواگرم دی رپورٹرز میں گفتگو کرتے ہوئے کیا. ان کا کہنا تھا کہ عدالت میں زیرسماعت کیس پربات  کرنا مناسب نہیں، یہ باتیں عدالت میں کی جانی چاہیے تھیں۔

    فروغ نسیم نے کہا کہ شہبازشریف نے اسمبلی میں95 فی صد کیس ہی پر بات کی، پارلیمنٹ میں وہی ہونا چاہیے، جو قانون کہتا ہے.

    انھوں نے کہا کہ نیب کو ریمانڈ میں اضافے کا اختیار ہے. نیب قانون کے تحت ملزم کو تحقیقات کے لئے گرفتار کرسکتا ہے.


    مزید پڑھیں: قومی اسمبلی اجلاس ختم ہونے کے بعد نیب نے شہباز شریف کو اپنی تحویل میں لے لیا


    انھوں نے کہا کہ زیرسماعت مقدمے پرکہیں اوربات کی جائے ، تو  توہین عدالت تصور ہوگی، آرٹیکل 204 کے تحت شہبازشریف کی تقریر توہین عدالت کی زد میں‌ آسکتی ہے.

    ان کا مزید کہنا تھا کہ شہبازشریف معاملے پرپارلیمانی کمیٹی کامطالبہ غیرآئینی ہے، نیب کی کارروائی پرپارلیمنٹ کا کوئی عمل دخل نہیں، اسپیکرقومی اسمبلی نے پروڈکشن آرڈر جاری کرکے بہت اچھی روایت قائم کی.

    فروغ نسیم کا کہنا تھا کہ شہبازشریف کے بیان سے  پاکستان کے چین اورترکی سےتعلقات خراب نہیں ہوں گے،  نیب آزادادارہ ہے، وفاقی حکومت کوئی مداخلت نہیں کررہی۔

  • ماہرین کی تجاویز سے اتفاق ہے کہ ٹیکس پالیسی میں تسلسل ہونا چاہیے: فروغ نسیم

    ماہرین کی تجاویز سے اتفاق ہے کہ ٹیکس پالیسی میں تسلسل ہونا چاہیے: فروغ نسیم

    کراچی: وفاقی وزیر قانون وانصاف ڈاکٹر فروغ نسیم نے کہا ہے کہ ماہرین کی تجاویز سے اتفاق ہے کہ ٹیکس پالیسی میں تسلسل ہونا چاہیے، پاکستان کو اپنے اکاؤنٹنٹسی پروفیشنلز پر فخر ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے تیسرے فنانشل ریفارم فار اکنامک ڈیویلپمنٹ فورم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، تقریب میں وفاقی وزیرقانون و انصاف ڈاکٹر فروغ نسیم نے خصوصی شرکت کی۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان سرمایہ کاری کے لیے محفوظ ہے، ہمیں اپنے فروفیشنلز پر فخر ہے، ملک کی ترقی کے لیے ہرممکن اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ورلڈ بینک اور اس جیسے دیگر اداروں کا کام قابل تعریف ہے، ماہرین کی تجاویز ہے کہ ٹیکس پالیسی میں تسلسل ہونا چاہیے۔

    چالیس اب ڈالر کے غیرملکی قرضے کے بعد وفاقی حکومت کی مزید قرضے لینے کی پلاننگ

    خیال رہے کہ 2013 میں موجودہ حکومت نے اقتدار میں آتے ہی آئی ایم ایف سے چھ ار ب چھ کروڑ ڈالر کا قرضہ لیا تھا۔

    خیال رہے کہ پروگرام کے تحت پاکستان کو آئی ایم ایف کے مقرر کردہ اہداف حاصل کرنےکے بعد قرضہ اقساط میں ملا تھا، پروگرام کی تکمیل پر بھی آئی ایم ایف پاکستان کی پوسٹ پروگرام مانیٹرنگ کر رہا ہے۔

    واضح رہے کہ رواں سال مارچ میں معاشی ماہرین نے کہا تھا کہ پاکستان کوایک اورآئی ایم ایف پروگرام کی ضرورت پڑسکتی ہے، ملک کے بیرونی کھاتے شدید دباؤکا شکار غیر ملکی قرضوں کی ادائیگیاں کرنی ہیں ، ملک کو آئندہ مالی سال میں تیرہ ارب ڈالر کے غیر ملکی قرضوں کی ضرورت پڑے گی۔

  • وفاقی وزیر قانون نے محکمے کے افسران کے بیرون ملک دوروں پر پابندی لگادی

    وفاقی وزیر قانون نے محکمے کے افسران کے بیرون ملک دوروں پر پابندی لگادی

    اسلام آباد : وفاقی وزیر قانونو انصاف بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا ہے کہ وزارت قانون میں سست رفتاری ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان نو منتخب وفاقی وزیر قانون و انصاف بیرسٹر فروغ نسیم نے عہدے کا حلف اٹھاتے ہی پہلا حکم جاری کرتے ہوئے محکمے کے افسروں کے بیرون ملک دورے پر پابندی عائد کر دی۔

    سیکرٹری وزارت قانون و انصاف نے بیرسٹر فروغ نسیم کا استقبال کیا اور وزیر قانون و انصاف کو انٹر نیشنل لیگل فرنٹ اور وزارت قانون وانصاف کے امور پر بھی بریفنگ دی گئی۔

    وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم نے لاء افسروں کی تقرری کا جائزہ لینےکی ہدایات جاری کی اور وفاقی عدالتوں میں خالی آسامیاں پُر کرنے کے لئے فوری اقدامات کرنے کا حکم دیا۔

    وفاقی وزیر قانون و انصاف بیرسٹر فروغ نسیم کا کہنا ہے کہ ملک سے کرپشن کا خاتمہ اولین ترجیح ہے، وزارت قانون میں سست رفتاری ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی۔

  • جہانگیر ترین نظرثانی اپیل میں کامیاب ہوئے تو تاحیات نااہلی ختم ہوسکتی ہے، فروغ نسیم

    جہانگیر ترین نظرثانی اپیل میں کامیاب ہوئے تو تاحیات نااہلی ختم ہوسکتی ہے، فروغ نسیم

    کراچی: معروف قانون دان اور ایم کیو ایم پاکستان کے سینیٹر فروغ نسیم نے کہا ہے کہ جہانگیر ترین نظر ثانی اپیل میں کامیاب ہوئے تو تاحیات نااہلی ختم ہوسکتی ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی کے پروگرام ’سوال یہ ہے‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کیا، فروغ نسیم نے کہا کہ جو شخص صادق او امین نہیں اس کے حق میں کوئی فیصلہ آنے تک نااہلی رہے گی۔

    سینیٹر فروغ نسیم نے کہا کہ قانون میں بعض مقامات پر فیصلے کے واپسی کی گنجائش نہیں ہوتی، عدالتیں آزاد ہیں اس میں کسی کو کوئی شک نہیں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ میاں صاحب اگر مجرم قرار دے دئیے گئے تو سپریم کورٹ کا فیصلہ برقرار رہے گا، نواز شریف اپیل کریں اور وہ جیت جائیں تو سپریم کورٹ کا فیصلہ تبدیل ہوسکتا ہے، ٹرائل کورٹ نے نواز شریف کو مجرم قرار دیا تو نااہلی تاحیات ہی رہے گی۔

    فروغ نسیم نے کہا کہ اگر میاں صاحب اپنے خلاف تمام الزامات سے بری ہوجانے کے بعد سپریم کورٹ میں اپیل کرتے ہیں تو تاحیات نااہلی کا خاتمہ ہوسکتا ہے۔

    واضح رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے آئین کے آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت سابق وزیر اعظم نواز شریف اور پی ٹی آئی رہنما جہانگیر ترین کو تاحیات نااہل قرار دیا تھا، جس کے بعد وہ کوئی عوامی عہدہ یا پھر اسمبلی رکنیت رکھنے کے مجاز نہیں رہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • فاروق ستارنے مجھ پرجھوٹے اوربے بنیاد الزامات عائد کیے، سینیٹرفروغ نسیم

    فاروق ستارنے مجھ پرجھوٹے اوربے بنیاد الزامات عائد کیے، سینیٹرفروغ نسیم

    کراچی : ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما سینیٹر فروغ نسیم نے کہا ہے کہ فاروق ستار پر میرے کئی احسانات ہیں، مجھ پر لگائے گئے الزامات بے بنیاد ہیں، میں نے تو ان کو امریکی صدر بننے کا بھی مشورہ دیا تھا، عامر خان یا خواجہ اظہار کو نکالنے کیلئے کبھی نہیں کہا۔

    یہ بات انہوں نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہی، بیرسٹر فروغ نسیم نے فاروق ستار کے الزامات کو جھوٹ قرار دیتے ہوئے کہا کہ فاروق ستار کی بات میں وزن نہیں ہے، ان کے پاس اب کچھ ہے نہیں، جوالزامات وہ لگارہے ہیں میں نے ان کو اس کے برعکس مشورے دیئے۔

    فاروق ستارنے ایک بات آپ کو نہیں بتائی، میں نے تو فاروق ستار کو امریکا کا صدر بننے کا مشورہ بھی دیا تھا، فروغ نسیم کا کہنا تھا کہ فاروق ستار نے جو پرچہ دیا وہ میری لکھائی نہیں ہے، فاروق ستار اپنی خواہش دوسرے پر ڈال رہے ہیں، اگرپرچہ اصلی ہے توان کے پاس کیسےآیا؟ پروگرام کے دوران فروغ نسیم نے ایک پرچے پر اپنی ہاتھ کی تحریر لکھ کر بھی دکھائی۔

    انہوں نے کہا کہ فاروق ستار گزشتہ11سال سے میرے دفتر آرہے ہیں، وکیل اور ڈاکٹر اپنے کلائنٹ کے نوٹس لکھتا ہے ، اب ان ہی سے ان سے پوچھا جائے ان کے پاس میرے نوٹس کیسے آئے؟ وہ نوٹس کہیں فاروق ستار چوری چھپے اٹھا کرتو نہیں لےگئے؟

    انہوں نے کہا کہ خواجہ اظہار چھوٹے بھائیوں کی طرح ہیں،ان کو ہٹانےکی بات کیسے کروں گا، عامرخان اور خواجہ اظہار کو پارٹی سے نکال کر کامران ٹیسوری کو چیمپئن بنانے سے مجھے کیا فائدہ ہوگا؟ فاروق ستارکو چھوڑ کرجو بھی لوگ مجھے جانتے ہیں ان سے میرا کردار کے بارے میں پوچھ لیں۔

    فروغ نسیم کا مزید کہنا تھا کہ فاروق ستار اور کامران ٹیسوری کو کہا تھا کہ میں نسینیٹ کا امیدوارنہیں ہوں لیکن ان دونوں نے ضد کی کہ فروغ نسیم ہی سینیٹ کے امیدوارہوں گے، بہادر آباد والوں نے بحالت مجبوری کہا تھا کہ فروغ نسیم اور کامران ٹیسوری کو ڈراپ کردیں، لیکن فاروق ستار نہیں مانے۔

    ایک سوال کے جواب میں سینیٹر فروغ نسیم نے کہا کہ فاروق ستار پر میرے کئی احسانات ہیں، اےٹی سی کے40کیسز اور فاروق ستارسمیت 3لوگوں کو سپریم کورٹ میں معافی میں نے دلوائی تھی، حضرت علیؓ کا یہ قول کبھی غلط نہیں ہوسکتا کہ جس پراحسان کرو اس کےشر سے ڈرو۔

    پارٹی آئین میں ترمیم سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ فاروق ستار مجھ سے مسلسل یہ شکایت کررہے تھے کہ عامرخان پارٹی نہیں چلانے دے رہے، وہ آئین میں ترمیم کے لئے میرے پاس آئے، میں نے فاروق ستارکے کہنے پر پارٹی آئین کے3سے4ڈرافٹ تیار کیے۔

    بعد ازاں رابطہ کمیٹی کے شور مچانے پر فاروق ستار نے آئین میں تبدیلی کا ملبہ مجھ پر ڈالنے کی کوشش کی، جس پر میں نے رابطہ کمیٹی کو وضاحت دی کہ ڈرافٹ فاروق ستار کے کہنے پر بنائے، رابطہ کمیٹی کو یقین دلایا کہ ڈرافٹ ان کے سامنے رکھوں گا، فاروق ستار کو ویٹو پاور ملنے سے میرا کیا فائدہ ہے؟

    فروغ نسیم کا مزید کہنا تھا کہ ایم کیوایم صرف وہ ہے جو بہادرآباد میں ہے،اس پر فاروق ستار ایسا ردعمل دے رہے ہیں، اس تحریرکا مجھ سے کوئی تعلق نہیں، فاروق ستار معاملے کو طول دے رہے ہیں، ایک مشترکہ دوست نے فون کیا اور کہا کہ یہ لکھائی فاروق ستار کے ایک کوآرڈینیٹرکی ہے۔

    فروغ نسیم نے میرے سامنے فاروق ستار کو مشورے دیئے، کامران ٹیسوری کا دعویٰ

    دوسری جانب پروگرام کے دوران ایم کیو ایم کے رہنما کامران ٹیسوری نے رابطہ کرکے انکشاف کیا کہ میں حلفیہ کہہ سکتا ہوں فروغ نسیم نے ہی فاروق ستار کو مشورے دیئے تھے، یہ تمام مشورے میرے سامنے دیئے گئے اس کا چشم دید گواہ ہوں۔

  • فاروق ستار پارٹی کا نام اور انتخابی نشان استعمال نہیں کرسکتے، فروغ نسیم

    فاروق ستار پارٹی کا نام اور انتخابی نشان استعمال نہیں کرسکتے، فروغ نسیم

    کراچی : ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کے رکن بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا ہے کہ فاروق ستار پارٹی کا نام اور انتخابی نشان اب استعمال نہیں کرسکتے، ایم کیوایم صرف وہ ہے جو بہادرآباد میں ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا کہ فاروق ستار اب ایم کیوایم پاکستان کا نام اور انتخابی نشان پتنگ استعمال نہیں کرسکتے کیونکہ رابطہ کمیٹی نے دو تہائی اکثریت سے ڈاکٹر فاروق ستار کو کنوینر کے عہدے سے ہٹایا ہے۔

    ایم کیو ایم کے عارضی مرکز بہادرآباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ایم کیوایم صرف وہ ہے جو بہادرآباد میں ہے۔ فاروق ستار انتخابی نشان چرخی رکھنا چاہتے ہیں، اگر الیکشن کمیشن اجازت دے تو ضرور رکھ لیں۔

    ایم کیو ایم پاکستان کا مرکزی دفتر صرف بہادرآباد میں ہے، رہنما ایم کیوایم فروغ نسیم کا کہنا ہے کہ فاروق ستار سے پارٹی سنبھالی نہیں جارہی تھی، ایم کیو ایم پاکستان کے دو دھڑےنہیں ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ پارٹی آئین کےتحت رابطہ کمیٹی جسے چاہےٹکٹ دے سکتی ہے، ایم کیوایم رابطہ کمیٹی نے دوتہائی اکثریت سے سارے فیصلے کئے ہیں، ایم کیوایم کا جو آئین ہے اسی پرسب کو عمل کرناچاہیے۔

  • رابطہ کمیٹی دوتہائی اکثریت سے کنوینرتبدیل کرسکتی ہے: فروغ نسیم

    رابطہ کمیٹی دوتہائی اکثریت سے کنوینرتبدیل کرسکتی ہے: فروغ نسیم

    کراچی: معروف قانون داں اور سینیٹ میں‌ ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی کے امیدوار بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا ہے کہ الیکشن ایکٹ 2017 کہتا ہے کہ پارٹی ہی امیدوار کو ٹکٹ دینے کی مجاز ہے.

    تفصیلات کے مطابق فروغ نسیم نے اے آر وائی کے پروگرام ’سوال یہ ہے‘ میں‌ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم کا پارٹی آئین کہتا ہے کہ الیکشن میں ٹکٹ صرف رابطہ کمیٹی فائنل کرے گی.

    انھوں نے واضح کیا کہ ٹکٹ پردستخط کی اتھارٹی اب خالد مقبول صدیقی ہیں، ان کا فیصلہ حتمی ہوگا۔ رابطہ کمیٹی دوتہائی اکثریت سے کنوینر بھی تبدیل کرسکتا ہے.

    ان کا کہنا تھا کہ حالیہ بحران کے بعد رابطہ کمیٹی نے مشاورت سے چند نام فائنل کیے ہیں. فاروق ستارسےاختیار لے کر خالد مقبول کودے دیا گیا ہے.

    فاروق ستارکے دستخط کے حامل امیدواروں کو ٹکٹ جاری کیے جائیں گے‘ الیکشن کمیشن

    فروغ نسیم نے ایک سوال کے جواب میں‌ کہا کہ 26 ارکان رابطہ کمیٹی کے دستخط کردہ قرارداد الیکشن کمیشن میں جمع کرا دی گئی ہے. انھوں‌ نے انکشاف کیا کہ حیدرعباس رضوی نے اسکائپ کے ذریعے ہامی بھری ہے.

    انھوں نے واضح کیا کہ ایم کیو ایم آئین میں‌کہیں نہیں لکھا کہ ٹکٹ پارٹی سربراہ دے گا، پارٹی آئین کہتاہےالیکشنزمیں ٹکٹ صرف رابطہ کمیٹی فائنل کرے گی.

    کارکن کامران ٹیسوری کی اہمیت سمجھنےسے قاصرہیں: فیصل سبزواری

    انھوں نے یہ بھی کہا کہ کنوینر کو تبدیل کرنے کا اختیار ہونے کے باوجود رابطہ کمیٹی نے ایسا نہیں‌ کیا، اس کا سبب یہ ہے کہ رابطہ کمیٹی فاروق ستار کی عزت کرتی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • نواز شریف اور مریم نواز کی تقاریرعدلیہ پر حملہ ہیں: جڑانوالہ جلسے پر اپوزیشن کا ردعمل

    نواز شریف اور مریم نواز کی تقاریرعدلیہ پر حملہ ہیں: جڑانوالہ جلسے پر اپوزیشن کا ردعمل

    لاہور: میاں نوازشریف کے جڑانوالہ جلسے پر اپوزیشن پارٹیوں کا شدید ردعمل سامنے آیا ہے، مختلف سیاسی شخصیات اور ماہرین قانون کی جانب سے نواز شریف اور مریم نواز کی تقریر کو عدلیہ پر حملہ قرار دیا جارہا ہے.

    پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے اے آر وائی نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جڑانوالہ میں‌ نوازشریف اورمریم نواز نے توہین عدالت کی، نوازشریف اورمریم نواز نے براہ راست عدلیہ کوٹارگٹ کیا، ججز پر تنقید کی  اور عدلیہ پر حملے کیے.

    عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے بھی ن لیگ کی قیادت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف اور مریم نواز کو اچھی طرح معلوم ہے کہ انھیں سزا ہونے والی ہے، اسی لیے وہ عدلیہ اور فوج کو نشانہ بنارہے ہیں.انھوں‌ نے الزام لگایا کہ مسلم لیگ ن ملک میں انتشار پیدا کرنا چاہتی ہے، تاکہ سزا سے بچ سکے.

    توہین عدالت کی سزا ہے، مگر ووٹ کی توہین کی کوئی سزا نہیں؟ مریم نواز

    پیپلزپارٹی کی جانب سے بھی اس جلسے پر سخت موقف سامنے آیا ہے. پیپلزپارٹی پنجاب کے سیکریٹری اطلاعات مصطفیٰ نواز کھوکھر کا کہنا ہے کہ نوزشریف اپنے سیاسی انجام کا بندوبست خود کر رہے ہیں۔ عدلیہ اور اداروں سے تصادم نوازشریف کو کہیں کا نہیں چھوڑے گا۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ نواز شریف اور شہباز شریف میں اختلاف کھل کر سامنے آچکا ہے، نوازشریف جلسوں میں خود کو وزیراعظم کہتے ہیں۔

    جڑانوالہ کہہ رہا ہے کہ ہم ججوں کا فیصلہ نہیں مانتے: نوازشریف

    ماہرین قانون نے بھی اس ضمن میں‌ دو ٹوک موقف اختیار کیا ہے. بیرسٹر فروغ نسیم نے نواز شریف اور مریم نواز کے اقدام کو توہین عدالت قرار دیتے ہوئے کہا کہ اب توپانی سر سے اوپرہوگیا ہے، ججز پراب براہ راست تنقید کی گئی ہے، عدلیہ نے بہت صبراورتحمل کامظاہرہ کیا، لیکن اب حد ہوگئی ہے، اگر قانون میں ترمیم کرکے بحال کردیا گیا، تب نواز شریف توہین عدالت پردوبارہ نااہل ہوسکتے ہیں.


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • متنازع مردم شماری شفاف انتخابات کے خلاف ہے، فروغ نسیم

    متنازع مردم شماری شفاف انتخابات کے خلاف ہے، فروغ نسیم

    کراچی: سینئر قانون دان اور ایم کیو ایم (پاکستان) کے سینیٹر بیرسٹر فروغ نسیم کا کہنا ہے کہ حکومت نے اپنے مفاد کے لیے آئین میں ترمیم کی، متنازع مردم شماری شفاف الیکشن کے خلاف ہے۔

    اے آر وائی کے پروگرام دی رپورٹرز میں میزبان عارف حمید بھٹی، سمیع ابراہیم اور صابر شاکر کی جانب سے پوچھے جانے والے سوال پر فروغ نسیم کا کہکنا تھا کہ آئین کے مطابق تازہ مردم شماری کے بعد الیکشن ہونے ضروری ہیں۔

    اُن کا کہنا تھا کہ ’مردم شماری پر بعض جماعتوں کی جانب سے خدشات سامنے آئے ہیں ایسی صورتحال میں شفاف انتخابات ناگزیر ہوسکتے ہیں، قومی اسمبلی میں گزشتہ دنوں غلط بل منظور ہوا جسے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا جاسکتا ہے‘۔

    بیرسٹر فروغ نسیم کا کہنا تھا کہ ’حکومت نے اپنے مفاد کے لیے آئین میں ترمیم کردی، اگر پارلیمانی جماعتیں سمجھوتا کرلیں تو اسے جمہوریت نہیں کہا جاسکتا، عدالتیں آئینی ترمیم کو کالعدم قرار دینے کا حق رکھتی ہیں‘۔

    مسلم لیگ ن کی جانب سے اداروں پر تنقید کرنے کے حوالے سے آنے والے بیانات پر بیرسٹر فروغ نسیم کا کہنا تھا کہ ’مریم نواز بتائیں کس ادارے کے کس آدمی کو اُن سے بغض ہے؟‘۔

  • نیب شریف خاندان کے مقدمات ختم کرنا چاہتی ہے، فروغ نسیم

    نیب شریف خاندان کے مقدمات ختم کرنا چاہتی ہے، فروغ نسیم

    اسلام آباد: بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا ہے کہ نیب جے آئی ٹی ارکان کو طلب کرکے بیانات اور مواد میں تضاد تلاش کرکے شریف خاندان کے کیسز ختم کرنا چاہتی ہے، اسی لیے سپریم کورٹ نے مانیٹرنگ جج تعینات کیا، سپریم کورٹ کو چاہیے نیب کا چیئرمین خود تعینات کرے، مزید کارروائی اسٹے آرڈر پر روکی جاتی ہے محض نظر ثانی کی اپیل دائر کرنے پر نہیں۔

    یہ باتیں انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام دی رپورٹر میں گفت گو کرتے ہوئے کہی۔

    نظر ثانی کی اپیل کا مطلب یہ نہیں کہ مزید کارروائی نہ ہو

    انہوں نے کہا کہ نظر ثانی کی اپیل یا کسی بھی اپیل میں قانون کے تحت جب تک عدالت حکم امتناع نہیں دے اس وقت تک جو عدالتی فیصلہ ہوتا ہے وہ نافذ العمل ہوتا ہے،اس لیے یہ کہنا کہ ہم نے نظر ثانی کی اپیل دائر کردی ہے اس وقت تک مزید کوئی کارروائی نہ ہونا قانوناً غلط بات ہے۔

    انہوں نے کہا کہ آپ فوری سماعت کی درخواست دیں اور اگلے ہی روز سماعت میں اپیل دائر کریں اگر اسٹے آرڈر ملتا ہے تو ٹھیک ہے بصورت دیگر فیصلے پر عمل ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ یہ کہنا کہ نیب والے جیل چلے جائیں گے غلط ہے، اگر نیب حکام سپریم کورٹ کے احکامات کے مطابق عمل نہ کریں تب تو ان پر توہین عدالت کا مقدمہ اور دیگر معاملات ہیں لیکن اگر وہ احکامات کے مطابق کام کررہے ہیں تو وہ جیل نہیں جائیں گے سرخ رو ہوں گے۔

    ویڈیو دیکھیں:

    انہوں نے کہا کہ عدالت کا جو بھی حکم ہے چاہے وہ صحیح ہو یا غلط سب کو اس پر عمل درآمد کرنا ہے، اس حکم پر عمل درآمد نہیں ہورہا یا کوئی بھی تعاون نہیں کررہا تو یہ غلط ہے۔

    شریف خاندان کو نیب ریفرنسز میں ضمانت کی ضرورت پڑے گی

    انہوں نے بتایا کہ شریف خاندان کو ضمانت کی درخواست دائر کرنے کی ضرورت پڑے گی، نیب میں ضمانت کی اپیلی کیشن دائر کرنے کا قانون یہ ہے کہ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کرکے ضمانت حاصل کی جاتی ہے اور ضمانت اسے ملتی ہے جو تفتیش میں تعاون کررہا ہو۔

    ملتان بار کے صدر کا ن لیگ سے کوئی تعلق نہیں

    اینکر پرسن سمیع ابراہیم کے ایک سوال پر فروغ نسیم نے کہا کہ ملتان بار کے صدر کا ن لیگ سے کوئی تعلق نہیں، وکلا پر کینن واٹر اور پلاسٹک کی گولیوں سے دھاوا بول دیا گیا، میڈیا کو یہ غلط بتایا جارہا کہ ملتان بار کا صدر ن لیگ کا ہے اور وہ ن لیگ کی طرح بدمعاشی کررہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ احتجاج حق ہے، کسی کو یہ حق نہیں کہ وہ وکلا پر گولیاں چلائے، وکلا کی ہڑتال اس بات پر ہے۔

    ویڈیو دیکھیں:

    نیب سارے کیسز ختم کردینا چاہتی ہے

    ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی نے اپنا کام کرکے دکھایا اب نیب کی باری ہے لیکن میں یہ بات ذمہ داری سے کہتا ہوں کہ نیب چاہتی ہے کہ کسی طرح ان سارے معاملات کو ختم کردیا جائے، نیب جے آئی ٹی کو طلب کرکے ان سے سوال در سوال کرنا چاہ رہی ہے اور اس نے عدالت میں اسی لیے درخواست بھی دی ہے۔

    ویڈیو دیکھیں:

    نیب جے آئی ٹی کی تفتیش میں تضاد نکالنا چاہتی ہے

    انہوں نے کہاکہ جے آئی ٹی کی ساری تفتیش موجود ہے جسے نیب کو آگے لے جانا چاہیے لیکن نیب جے آئی ٹی کے ارکان کو بلا کر سارا تفتیشی مواد سامنے رکھ کر جے آئی ٹی کے ارکان کے بیان اور مواد میں تضاد نکالے اور رپورٹ دے کے بیانات میں تضاد ہے اس لیے یہ تو کیس ہی نہیں بنتا۔

    نیب کا چیئرمین سپریم کورٹ خود تعینات کرے

    انہوں نے کہا کہ یقین ہے کہ سپریم کورٹ نیب کی جانب سے حکم عدولی کی ان کوششوں کو بھانپ لے گی، سپریم کورٹ سے گزارش کرنا پڑے گی کہ نیب کا چیئرمین سپریم کورٹ خود تعینات کرے، سپریم کورٹ کی جانب سے نیب کی مانیٹرنگ کے جج کی تعیناتی کے فیصلے میں آج دانش مندی نظر آرہی ہے، وہ جو اس مانیٹرنگ پر تنقید کرتے ہیں وہ غلط ہے۔

    بیٹے کی تنخواہ نواز شریف کے اکاؤنٹ میں آئی

    بیرسٹر فروغ نسیم کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے بیٹے سے تنخواہ وصول کی، تنخواہ نواز شریف کے اکاؤنٹ میں آئی تھی انہوں نے تنخواہ اکاؤنٹ سے نکالی نہیں تھی اس لیے یہ کہنا غلط ہے کہ تنخواہ وصول نہیں کی۔