Tag: Farogh Naseem

  • نوازشریف اہل خانہ سمیت گرفتارہوسکتے ہیں، بیرسٹرفروغ نسیم

    نوازشریف اہل خانہ سمیت گرفتارہوسکتے ہیں، بیرسٹرفروغ نسیم

    اسلام آباد : ایم کیو ایم کے سینیٹر بیرسٹرفروغ نسیم نے کہا ہے کہ پاناما کیس کے فیصلے کے بعد نوازشریف اور ان اہل خانہ کو گرفتار کیا جاسکتا ہے، نوازشریف کی نااہلی تاحیات ہے۔

    ان خیالات کااظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے اینکر وسیم بادامی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا، بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا کہ جےآئی ٹی رپورٹ انکشافات سےبھری ہوئی تھی، رپورٹ شریف خاندان کیلئے انتہائی حیران کن تھی، سپریم کورٹ نے جےآئی ٹی کی طرح نیب کو بھی وقت دیا ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں بیرسٹرفروغ نسیم نے کہا کہ نوازشریف اوران کے اہل خانہ کو گرفتار بھی کیا جاسکتا ہے، شریف خاندان کو ہائیکورٹ سےضمانت حاصل کرنی چاہئیے۔

    انہوں نے کہا کہ عدالت کی وضاحت تک نواز شریف کی نااہلی تاحیات ہے، نوازشریف اپنی پارٹی کےسربراہ اورکارکن بھی نہیں رہ سکتے، آرٹیکل6آرٹیکل62کو بھی کور کرتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ آرٹیکل 63،62 میں یہ نہیں وزیراعظم صرف پاکستان میں سچ بولےگا، اقامے کیلئے بھی وزیراعظم پاکستان دبئی میں جھوٹ نہیں بول سکتا، اقامہ حاصل کیا ہے تو گوشواروں میں بتانا چاہئیے تھا۔


    مزید پڑھیں: پاناما کیس، وزیراعظم نوازشریف نا اہل قرار


    نواز شریف نے الیکشن کمیشن کے ڈیکلیئریشن میں دس ہزار ڈالر تنخواہ کا ذکر تک نہیں کیا، تنخواہ لی ہے یا نہیں وہ ایک الگ معاملہ ہے لیکن اسے چھپایا گیا یہ غلط ہے۔

    سپریم کورٹ نے درست نکتہ اٹھایا کہ تنخواہ ریلیز ہوئی ہے تو وہ آپ کا اثاثہ ہے، نااہلی سے متعلق صدر کے پاس کوئی اختیار نہیں ہے۔

  • جے آئی ٹی، وزیراعظم تفتیشی کمرے میں‌ اکیلے پیش ہوں‌ گے، فروغ نسیم

    جے آئی ٹی، وزیراعظم تفتیشی کمرے میں‌ اکیلے پیش ہوں‌ گے، فروغ نسیم

    کراچی: معروف قانون دان بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا ہے کہ جے آئی ٹی سپریم کورٹ کی معاونت کے لیے بنائی گئی ہے، تفتیشی ٹیم تحقیقات کے لیے کسی کو بھی طلب کرسکتی ہے، وزیراعظم تفتیشی افسران کے سامنے اکیلے پیش ہوں گے اُن کے وکیل کو صرف دروازے تک جانے کی اجازت ہوگی۔

    اے آر وائی کے پروگرام سوال یہ ہے میں میزبان ماریہ میمن سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا کہ جے آئی ٹی جس کمرے میں تفتیش کرتی ہے وہاں کسی کو جانے کی اجازت نہیں، وزیراعظم کو کمرے میں اکیلے جانا ہوگا۔

    پڑھیں: پاناما کیس: جے آئی ٹی نے نوازشریف کو طلب کرلیا

    انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی سپریم کورٹ کی معاونت کے لیے بنائی گئی ہے اور وہ کسی کو بھی تفتیش کے لیے طلب کرسکتی ہے، جے آئی ٹی میں کوئی بھی شخص خوشی سے نہیں جاتا بلکہ اُسے طلب کیا جاتا ہے۔

    مزید پڑھیں: جے آئی ٹی کی جانب سے وزیراعظم کو طلب کرنا خوش آئند ہے، قمر زمان

    بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا کہ جے آئی ٹی میں نوازشریف سےمنی ٹریل، لندن فلیٹ اور پاناما سے متعلق سوالات کیےجائیں گے اور ملنے والے جوابات کو  رپورٹ بنا کر سپریم کورٹ میں جمع کروایا جائے گا۔

  • غداری کیس: عدالت کا مشرف کے معاونین کومقدمے میں شامل کرنے کا حکم

    غداری کیس: عدالت کا مشرف کے معاونین کومقدمے میں شامل کرنے کا حکم

    اسلام آباد: خصوصی عدالت نے سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کے وکلاء کی درخواست منظور کرتے ہوئے تین نومبر کی ایمرجنسی میں شریک تمام معاونین کو شامل تفتیش کرنے کا حکم دے دیا۔

    مقدمے کی سماعت تین رکنی بنچ نے کی جس کی صدارت جسٹس فیصل عرب کررہے تھے۔

    عدالت نے سابق وزیرِ اعظم شوکت عزیز، سابق وزیرِ قانون زاہد حامد اورجسٹس ریٹائرڈ عبدالحمید ڈوگر سمیت دیگر کے نام وفاقی حکومت کی جانب سے دائرکردہ درخواست میں 15 روز میں شامل کرکے دوبارہ درخواست دائر کرنے کا حکم دیا ہے۔

    سماعت کے دوران جسٹس یاور علی نے مقدمے پر اختلافی نوٹ بھی دیا جس میں انہوں نے کہاکہ یہ مقدمہ درست نہیں ہے۔

    سابق صدر کے وکیل فروغ نسیم نے اے آروائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئےکہا کہ خدا نے انصاف کا بول بالا کیا ہے اب اگر وفاقی حکومت یہ مقدمہ چلانا چاہتی ہے تو دوبارہ درخواست دائر کرے اور اس میں تمام معاونین کو شامل کرے ورنہ پھر اعتراض لگایا جائے گا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ اگر حکومت واقعی اس مقدمے کا فیصلہ چاہتی ہے تو مارچ 1956 سے شروع کرے اور آئین توڑنے والے ہر شخص کو سزا وار قراردیا جائے۔

    واضح رہے کہ سابق صدر پرویز مشرف پرآرٹیکل چھ کے تحت غداری کا مقدمہ درج کیا گیا تھا لیکن آرٹیکل چھ کی دوسری شق کے تحت فیصلہ دیا گیا کہ تنہا پرویز مشرف کو مجرم قرار نہیں دیا جاسکتا۔