Tag: Faroog Naseem

  • ایم کیو ایم کنونیئر شپ کیس: آئندہ سماعت تک حکم امتناعی برقرار رکھنے کا حکم

    ایم کیو ایم کنونیئر شپ کیس: آئندہ سماعت تک حکم امتناعی برقرار رکھنے کا حکم

     اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایم کیو ایم کنونیر شپ کیس کی سماعت کے دوران ایڈوکیٹ فروغ نسیم نے کہا کہ منشور کے تحت کنونیئر پارٹی کا اجلاس طلب نہیں کرسکتا، جسٹس عامر فاروق نے آئندہ سماعت تک حکم امتناعی برقرار رکھنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں الیکشن کمیشن کی جانب سے فاروق ستار کو کنوینئر شپ سے ہٹانے اور انٹرا پارٹی الیکشن کالعدم قرار دینے کے فیصلے کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی، ڈاکٹر فاروق ستار کی دائر درخواست کی سماعت جسٹس عامر فاروق نے کی۔

    ڈاکٹر فاروق ستار کی جانب سے عدالت میں بیرسٹر بابر ستار پیش ہوئے، دوران سماعت بابر ستار ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم بہادرآباد گروپ کے رہنما خالد مقبول صدیقی کے پاک سر زمین پارٹی سے خفیہ تعلقات ہیں۔

    خالد مقبول صدیقی کی جانب سے بیرسٹر فروغ نسیم ہائی کورٹ میں پیش ہوئے تھے، ایڈوکیٹ فروغ نسیم نے عدالت کو بتایا کہ متحدہ قومی موومنٹ کے منشور کے تحت کنونیئر کو پارٹی کا اجلاس طلب کرنے کے اختیارات نہیں ہیں۔

    دونوں فریقوں کے دلائل سننے کے بعد جسٹس عامر فاروق نے کیس سماعت کل تک ملتوی کردی ہے، جسٹس عامر فاوق کل کورٹ میں فاروق ستار کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت بھی کریں گے۔

    فاروق ستار کے خلاف توہین عدالت کی درخواست بیرسٹر فروغ نسیم نے خالد مقبول صدیقی کی جانب سے دائر کی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • وکلا بانی تحریک کے مقدمات کی پیروی نہ کریں، متحدہ پاکستان

    وکلا بانی تحریک کے مقدمات کی پیروی نہ کریں، متحدہ پاکستان

    کراچی: ایم کیوایم پاکستان نے اظہارِ لاتعلقی کے بعد بانی تحریک کے خلاف لندن میں چلنے والے مقدمات کی پیروی سے انکار کرتے ہوئے وکلاء کی ٹیم کو مقدمات سے دست برداری کی ہدایت کردی۔

    نمائندہ اے آر وائی رافع حسین کے مطابق ایم کیو ایم  پاکستان کی رابطہ کمیٹی نے طویل مشاورت کے بعد لندن میں بانی تحریک کے خلاف چلنے والے مقدمات سے دستبرداری کا اعلان کرتے ہوئے وکلاء کی ٹیم کو پیروی نہ کرنے کی ہدایت کردی ہے۔

    ذرائع نے اس بات کی بھی تصدیق کی ہے کہ لندن میں الطاف حسین کے خلاف منی لانڈرنگ کیس سمیت دیگر مقدمات قائم ہیں جن کی پیروی کرنے والے وکلاء ڈاکٹر فاروق ستار اور ایم کیو ایم پاکستان سے مستقل رابطے میں تھے۔

    رابطہ کمیٹی نے طویل مشاورت کے بعد بیرسٹر فروغ نسیم اور بیرسٹرسیف سمیت وکلا کی ٹیم کو ہدایت کی ہے کہ اب الطاف حسین سے ہمارا کوئی تعلق نہیں لہذا اُن کے خلاف جاری مقدمات کی پیروی فوری طور پر بند کردی جائے۔


    پڑھیں: ’’ بانی ایم کیو ایم پر منی لانڈرنگ کیس کی تحقیقات نہیں ہونگی، وکلاء کو خط موصول ‘‘


    ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان نے وکلا کی ٹیم کو دی جانے والی ایڈوانس رقم کی واپسی کا مطالبہ بھی کردیا ہے جس کا تخمینہ لاکھوں پاؤنڈ بنتا ہے۔

    خیال رہے لندن میں قائم منی لانڈرنگ کیس میں قائد ایم کیو ایم کی جانب سے نامزد کردہ وکلا بیرسٹر سیف سینیٹر بھی ہیں، جو گزشتہ  کئی سالوں سے وکالت کے ساتھ سیاسی جدوجہد کا حصہ ہیں، قبل ازیں بیرسٹر سیف کا تعلق پرویز مشرف کی جماعت سے تھا۔


    مزید پڑھیں: ’’ ایم کیو ایم لندن کوئی جماعت نہیں، خواجہ اظہار ‘‘


    واضح رہے 22 اگست کے بعد ایم کیو ایم نے بانی تحریک سے اعلانِ لاتعلقی کرتے ہوئے پہلے مرحلے میں پارٹی پرچم پھر پارٹی آئین میں ترمیم کرتے ہوئے بانی تحریک سے ویٹو پاور  واپس لے لی تھی، بعد ازاں پاکستان قیادت نے فاروق ستار کو سربراہ اور پارٹی کا کنونیر بھی منتخب کیا تھا۔


    اسی سے متعلق : ’’ ایم کیو ایم پاکستان کی قیادت کے خلاف وال چاکنگ ‘‘


    دوسری جانب شہر کے مختلف علاقوں میں ایم کیو ایم پاکستان کی قیادت کے خلاف چاکنگ کا سلسلہ جاری ہے جس میں سربراہ متحدہ ڈاکٹر فاروق ستار ، خواجہ اظہار سمیت رہنماؤں کو غدار کہاگیا ہے جبکہ منتخب نمائندوں سے فوری طور پر مستعفیٰ ہونے کا مطالبہ بھی کیاگیا ہے۔

  • صولت مرزا کےبیان کی کوئی قانونی حیثیت نہیں، فروغ نسیم

    صولت مرزا کےبیان کی کوئی قانونی حیثیت نہیں، فروغ نسیم

    کراچی: ایم کیو ایم کے رہنما بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا ہے کہ صولت مرزا کےبیان کی کوئی قانونی حیثیت نہیں،وعدہ معاف گواہ نہیں بنایاجاسکتا۔

    خورشید بیگم میموریل ہال میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایم کیوایم کے سینیٹر فروغ نسیم نے کہا کہ ایم کیوایم صولت مرزاکےبیان کو مستردکرتی ہے،صولت مرزا کےبیان کی کوئی قانونی حیثیت نہیں۔ صولت مرزا کے معاملےکو اقوام متحدہ میں لےکرجائیں گے۔

    فروغ نسیم کا کہنا تھا کہ صولت مرزا کا بیان جاری کرنا بدنیتی پر مبنی ہے، صولت مرزا کو وعدہ معاف گواہ نہیں بنایا جاسکتا، اپیلیں خارج ہونے کے بعد 164 کا بیان نہیں ہوتا، سزا یافتہ مجرم کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کیا جارہا ہے۔

    فروغ نسیم کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم قائد الطاف حسین اور گورنر سندھ عشرت العباد الزامات کی تردید کرچکے ہیں،افسوس ہوتاہےکہ بے بنیاد الزامات لگا کر قانون سے کھلواڑ کیا جارہا ہے۔

    فروغ نسیم کا کہنا تھا کہ صولت مرزا نے ٹرائل کے دوران یہ باتیں کیوں نہ کہیں، مجرم کو سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کیا جارہا ہے اس کا نوٹس لیا جائے ۔

     انہوں نے چوہدری نثار کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ چوہدری نثار صاحب یہ کیا ہورہا ہے، آپ تو بہت شریف آدمی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم ایک جمہوریت پسند جماعت ہے، اس پر میڈیا ٹرائل فوری طور پر بند کیا جائے ۔

    بیرسٹر سیف کاکہنا تھا کہ وکلاء بھی کہہ رہے ہیں کہ یہ بے بنیاد الزام ہے، حکومت کو ایم کیو ایم پسند نہیں۔

  • کوئی چاہ رہا ہے کہ ایم کیوایم اور رینجرزکے درمیان کوئی نا اتفاقی ہو، فروغ نسیم

    کوئی چاہ رہا ہے کہ ایم کیوایم اور رینجرزکے درمیان کوئی نا اتفاقی ہو، فروغ نسیم

    کراچی :ایم کیو ایم لیگل ایڈ کمیٹی کے رکن سینیٹر فروغ نسیم  کا کہنا ہے کہ  شاید کوئی یہ چا ہ رہا ہے کہ ایم کیو ایم اور رینجرز کے درمیان کوئی نااتفاقی ہو۔

    اے آر وائی نیوز سے بات کرتے ہوئے ایم کیو ایم لیگل ایڈ کمیٹی کے رکن سینیٹر فروغ نسیم کا کہنا تھا کہ الطاف حسین نے ایف آئی آر درج ہونے سے پہلے ہی تمام مس انڈراسٹینڈنگ کلیر کردی تھی

    انکا کہنا تھا کہ ایف آئی آر اگر کسی ایک ملک میں درج ہو اور دوسرے ملک کو اس کی کاپی دی جائے تو اس کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہوتی۔

    فروغ نسیم کا یہ بھی کہنا تھا کہ ایم کیو ایم ایک ذمہ دار سیاسی جماعت ہے اور جمہوریت کے لئے وہ اپنا کردار ادا کر تی رہے گی۔

    دوسری جانب ایم کیوایم رابطہ کمیٹی  کا کہنا تھا کہ الطاف حسین پر مقدمے کا آئین اور قانون میں رہتے ہوئے دفاع کریں گے، خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ قاتل آگے بڑھ رہے ہیں، ستم توڑنے کی تیاری ہورہی ہے۔

    رابطہ کمیٹی پاکستان اورلندن کےاجلاس کےبعد کہا گیا کہ ایم کیوایم کےقانونی ماہرین جائزہ لے رہےہیں،بادی النظرمیں الطاف حسین کےخلاف لگائےجانےوالےالزامات حقائق کےخلاف ہیں ،الطاف حسین کےخلاف ماضی میں بھی اس طرح کے الزام لگائےجاتےرہے ہیں ،رابطہ کمیٹی نےکارکنوں سےاپیل کی کہ وہ پرامن رہیں۔

  • سانحہ بلدیہ ٹاؤن پر جے آئی ٹی رپورٹ ایک پولیس رپورٹ ہے، فروغ نسیم

    سانحہ بلدیہ ٹاؤن پر جے آئی ٹی رپورٹ ایک پولیس رپورٹ ہے، فروغ نسیم

    کراچی: ایم کیوایم کے سینیٹر فروغ نسیم کا کہناہے سانحہ بلدیہ کی جے آئی ٹی دوسال بعد عدالت میں پیش کی گئی وہ اسی بنیاد پر ہی خارج ہو جائیگی۔

    متحدہ قومی موومنٹ کے سینیٹر بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا ہے کہ الطا ف حسین نے شیریں مزاری سے معافی مانگی ، بڑے لوگ معافی مانگتے ہیں، الطا ف حسین ایک بڑے لیڈرہیں ، نیلسن منڈیلا کے بعدریجن میں اگر کوئی بڑا لیڈر ہے تووہ صرف الطاف حسین ہے۔

    انہوں نے کہا کہ سانحہ بلدیہ ٹاؤن پر جسٹس (ر) زاہد قربان علوی کاجوڈیشل کمیشن بیٹھ چکا ہے اوراس جوڈیشل کمیشن میں باقاعدہ یہ رپورٹس اور شواہد موجود ہیں کہ کس طرح سے فیکٹری میں شارٹ سرکٹ ہوا ہے جنھیں نظر انداز نہیں کیا جاسکتا جبکہ سانحہ بلدیہ ٹاؤن کی جے آئی ٹی رپورٹ میں اس کے علاوہ کچھ نہیں ہے کہ ”فلاں فلاں “ نے یہ کہا تھا۔

     سینیٹر بیر سٹر فروغ نسیم نے کہا کہ سانحہ بلدیہ ٹاؤن پر جے آئی ٹی رپورٹ ایک پولیس رپورٹ ہے ، پولیس رپورٹ کیلئے اور جے آئی ٹیز کیلئے پاکستان کا قانون یہ ہے کہ اس کی کوئی قابل قدر استدلالی حیثیت نہیں ہے ،لائق سماعت ہے، وہ پیش ہوگی اور اس کواس کی اہمیت کے تناظر میں دیکھاجائے گا کہ یہ رپورٹ اگر دو ڈھائی سال کے بعد پیش کی گئی ہے تو یہ خود بخود جے آئی ٹی رپورٹ کے لیے نقصان دہ ہے اور یہ اسی بنیاد پر ہی نکل جائے گی۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ اسد عمر صاحب کے خلاف ہم قانونی چارہ جوئی کریں گے یا نہیں کریں گے یہ پارٹی کا فیصلہ ہے ،انہوں نے کہا کہ میں نے تو عمران خان یا کسی اور لیڈر کو معافی مانگتے نہیں دیکھا جبکہ ان سے بھی غلطی ہوسکتی ہے ۔

  • مشرف کیس میں معاونین کو شامل کیا جانا کامیابی ہے، فروغ نسیم

    مشرف کیس میں معاونین کو شامل کیا جانا کامیابی ہے، فروغ نسیم

    اسلام آباد: ریٹائرڈ جنرل پرویز مشرف کے وکیل فروغ نسیم نے کہا ہے کہ انیس سو چھپن سے ابتک مارشل لاء لانے میں معاون افراد کو کٹہرے میں لایا جانا چاہئے۔

    سابق صدر پرویز مشرف کے وکیل فروغ نسیم کا کہنا تھا کہ  آرٹیکل سکس کے مقدمے میں معاونین کو شامل کئے جانے کی منظوری بڑی کامیابی ہے، ان کی رائے تھی کہ انیس سو چھپن سے مارشل لاء میں مدد گارافراد کو بھی کٹھرے میں لایا جائے۔

    ان کا کہنا تھا کہ سب سے پہلے شوکت عزیز کو شامل تفتیش کیا جائے گا۔

    پرویز مشرف کے وکیل فروغ نسیم نے کہا کہ سابق صدر نے کوئی غیرآئینی کام نہیں کیا، کیس کے ابتداء میں اتنی کامیابی نہیں ملی لیکن اب انصاف کا بول بالا ہوتا نظر آرہا ہے۔