Tag: farooq sattar

  • فاروق ستار کا میئر کراچی مرتضیٰ وہاب سے مستعفی ہونے کا مطالبہ

    فاروق ستار کا میئر کراچی مرتضیٰ وہاب سے مستعفی ہونے کا مطالبہ

    کراچی (20 اگست 2025): ایم کیو ایم رہنما فاروق ستار نے میئر کراچی مرتضیٰ وہاب سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کے سینئر رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے رات گئے موسلادھار سے متاثرہ سرجانی کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا، اس موقع پر انھوں نے کہا کراچی کے میئر سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا۔

    انھوں نے علاقوں سے نکاسئ آب نہ ہونے پر غم و غصے کا اظہار کیا اور کہا بلدیاتی نمائندوں کے دعوے کراچی کے گلی محلوں میں بہہ گئے ہیں، تنخواہ اور مراعات کا خرچہ اٹھا لیں گے مگر میئر کا بوجھ نہیں اٹھا سکتے۔

    فاروق ستار نے کہا ایسا لگتا ہے کہ قومی اتفاق رائے ہے کہ کراچی برباد ہو، وفاق کو بھی اپنا رویہ بدلنا ہوگا، ہم یہ نہیں کہے رہے کہ کراچی کو آفت زدہ قرار دیں لیکن کم از کم اس کٹھن وقت میں کراچی کو ٹیکس میں چھوٹ دیں۔

    کراچی کی سڑکوں پر درجنوں گاڑیاں لاوارث کھڑی ہونے کا انکشاف

    ایم کیو ایم رہنما نے بارش کے بعد پیدا شدہ صورت حال کے لیے پاکستان پیپلز پارٹی، جماعت اسلامی اور پاکستان تحریک انصاف کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ ان کی بلدیاتی حکومت ہے، بتائیں کتنے نالے صاف ہوئے کیا صورت حال ہے، کوئی رین ایمرجنسی بنا، اس کے نمبرز کیا ہیں؟

    گورنر سندھ کی تعریف کرتے ہوئے فاروق ستار نے کہا کہ ہمارے پاس سرکاری وسائل، فنڈز یا عوام کے ٹیکسوں کا پیسہ نہیں ہے، گورنر کا عہدہ ایک نمائشی ہوتا ہے لیکن اس عہدے کو کامران ٹیسوری نے مثالی بنا دیا ہے، ہم صبح سے نکلے ہوئے تھے اور اب جا کر کراچی کا دورہ مکمل کیا، ایم کیو ایم نے ایک اور وعدہ پورا کیا۔

  • سڑکوں کے لیے ملنے والے 15 ارب کے فنڈ کے استعمال سے پہلے کیا کرنا چاہیے؟ فاروق ستار کی تجویز

    سڑکوں کے لیے ملنے والے 15 ارب کے فنڈ کے استعمال سے پہلے کیا کرنا چاہیے؟ فاروق ستار کی تجویز

    کراچی: فاروق ستار نے پاکستان پیپلز پارٹی کو ایک اہم تجویز میں نشان دہی کی ہے کہ کراچی کی تباہ حال سڑکوں کے لیے ملنے والے 15 ارب کے فنڈ کے استعمال سے پہلے کیا کرنا چاہیے؟

    ایم کیو ایم رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے آج بدھ کو اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ڈمپر حادثات میں شہریوں کی ہلاکت اور مرتضیٰ وہاب کی ایم کیو ایم کو ساتھ کام کرنے کی پیش کش کے حوالے سے اہم نکات پیش کیے۔

    ایم کیو ایم رہنما نے کہا مرتضیٰ وہاب کی آفر سے پہلے ایم کیو ایم پیپلز پارٹی کو کراچی کی ترقی کے لیے پیش کش کر چکی ہے، ایم کیو ایم کے اراکین قومی اسمبلی وفاق سے ملنے والے 15 ارب سے بدحال سڑکیں بنانا چاہتے ہیں، جو شہر کا اہم مسئلہ ہے، لیکن اس سے قبل شہر بھر میں سیوریج اور نکاسی کا کام مکمل ہونا چاہیے۔

    فاروق ستار نے کہا گٹر ابلتے رہیں، لائنوں سے پانی رستا رہے، تو ایسے میں سڑکیں نہیں بن سکتیں، ایک سال میں سڑکیں پھر ٹوٹ پھوٹ جائیں گی، مرتضیٰ وہاب اور سعید غنی سے کہتا ہوں آئیں اس پر اتفاق کریں، اور یہاں سے شروع کریں، اور اس مقصد کے لیے واٹر کارپوریشن اور کے ایم سی کا نکاسئ آب کا بجٹ استعمال کریں، اس کے بعد دیگر چیزوں پر بھی اشتراک عمل ہو سکتا ہے۔ انھوں نے کہا طریقہ میں نے دے دیا ہے، اللہ کرے مرتضیٰ وہاب اور پی پی کو بات سمجھ جائے۔

    آفاق احمد کے خلاف دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج

    ان کا کہنا تھا شہر کراچی لاوارث ہے، یہاں جنگل کا قانون ہے، یہ صوبائی حکومت کی بے حسی اور مجرمانہ غفلت ہے کہ ڈمپر حادثات پر نہ کوئی ایکشن لیا گیا ہے نہ کوئی تحقیقات کی گئی ہیں، جو لوگ حادثے میں جاں بحق ہوئے ان کے گھرانوں سے تعزیت تو دور، حکومتی نمائندوں نے مذمت تک نہیں کی، نہ ذمے داروں سے باز پرس کی گئی۔

    فاروق ستار نے کہا رہزنی کی بڑھتی وارداتیں، بچوں کے اغوا کا بڑھتا رجحان یہ سب صوبائی حکومت کے نئے سال کے تحفے ہیں، 16 برسوں میں 30 ہزار ارب کا بجٹ اور کارکردگی کیا ہے؟ اور اب تاجروں کو بلا کر ان سے صرف یہ کہنا کہ انھوں نے چغلی کیوں کی، کیا اس سے مسئلے حل ہو جائیں گے؟

    انھوں نے کہا صوبائی حکومت بتائے تیس ہزار ارب میں سے کراچی کو کتنا ملا؟ حادثات کی روک تھام پر کتنے پیسے لگے؟ جرائم کی روک تھام پر کتنا خرچ ہوا اور کیا کامیابی ملی؟ سولہ سال کا آڈٹ بنتا ہے، لیکن ان کی شان بے نیازی اور ڈھٹائی برقرار ہے، یہ حادثات و واقعات صوبائی حکومت کی کارکردگی کا آئینہ ہیں۔

  • آئینی عدالت کے سوال پر فاروق ستار کا ’عوامی عدالت‘ بنائے جانے پر زور

    آئینی عدالت کے سوال پر فاروق ستار کا ’عوامی عدالت‘ بنائے جانے پر زور

    کراچی: ایم کیو ایم رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ آئینی عدالت بنتی ہے تو بنے، زیادہ ضرورت ہے عوامی عدالت کی، جہاں عام آدمی کے مسائل حل ہوں۔

    اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے فاروق ستار کا کہنا تھا کہ عدالتوں میں ہزاروں مقدمات زیر التوا ہیں، اور کئی سال گزر جاتے ہیں لیکن عوام کو انصاف نہیں ملتا۔

    ان کا کہنا تھا کہ 30 سال سے تمام سیاسی جماعتیں آئینی عدالت کے قیام کا مطالبہ کر رہی تھی، ایم کیو ایم اس کی بھرپور حمایت کرتی ہے، آج ٹائمنگ ایسی ہے کہ جو بنانا چاہتے ہیں ان پر شک کیا جا رہا ہے اور جو مخالفت کر رہے ہیں وہ بھی شک کے دائرے میں ہیں، مولانا اور تحریک انصاف بھی وفاقی آئینی عدالت کے بنیادی مقصد سے منکر نہیں ہیں۔

    ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا مفادات کی سیاست ختم ہونی چاہیے، نئے چیف جسٹس کی تعیناتی کا مطالبہ سوائے سیاست کے کچھ نہیں، آئین میں طے ہے جو سینئر ہوگا وہ چیف جسٹس بنے گا، آئین اور قانون کے تحت فیصلہ ہوگا اس میں مطالبہ کس چیز کا۔ انھوں نے کہا قاضی فائز جب رخصت ہوں گے تو اس کے بعد آئین و قانون کے مطابق نئے چیف جسٹس آ جائیں گے۔

    ایم کیو ایم رہنما کا کہنا تھا کہ وفاقی آئینی عدالت کا قیام اور کسی جج کی تعیناتی حکومت کا صوابدیدی حق ہے۔

  • فاروق ستار نے پی سی بی کی نجکاری کا مشورہ دے دیا

    فاروق ستار نے پی سی بی کی نجکاری کا مشورہ دے دیا

    اسلام آباد: قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے نجکاری اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر فاروق ستار نے قومی کرکٹ ٹیم کی کارکردگی کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کو بھی نجی شعبے کو دینے کا مشورہ دے دیا ہے۔

    چیئرمین نجکاری کمیٹی ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ ’’لگتا ہے اب پی سی بی کو بھی پرائیوٹائز کرنا ہوگا۔‘‘

    ایم کیو ایم رہنما فاروق ستار نے کہا پی آئی اے ہمارا قومی اثاثہ ہے، افسوس ہوتا ہے کہ ہم ایئرلائن نہیں چلا سکتے، اگر پی آئی اے کو نجی شعبے کو دینے کا فیصلہ ہوتا ہے تو اس فیصلے کو خوش دلی سے نہیں بلکہ بھاری دل سے سپورٹ کرنا ہوگا۔

    صحافیوں کو کوریج سے روکنا آئین کی خلاف ورزی ہے، پی سی بی کے خلاف صحافی عدالت پہنچ گئے

    قائمہ کمیٹی کے اراکین نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایسے اقدامات پر دل خون کے آنسو روتا ہے، اجلاس میں کمیٹی اراکین کا یہ متفقہ فیصلہ بھی سامنے آیا کہ ہاؤس بلڈنگ فنانس کارپوریشن کی کارکردگی تین چار سالوں میں بہتر رہی ہے اس لیے ایچ بی ایف سی کو نجی ادارے کو دینے کی تیاری کے فیصلے پر کابینہ کو نظر ثانی کرنی چاہیے۔

  • فاروق ستار نے کراچی کا نیا نام ’ٹیکساچی‘ تجویز کر دیا

    فاروق ستار نے کراچی کا نیا نام ’ٹیکساچی‘ تجویز کر دیا

    کراچی: ایم کیو ایم رہنما فاروق ستار نے ٹیکسوں کی بھرمار کے تناظر میں کراچی کا نیا نام ’ٹیکساچی‘ ’تجویز‘ کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے جب یہ بات سامنے آئی کہ اب زیر زمین پانی کے استعمال پر بھی ٹیکس دینا ہوگا، تو فاروق ستار نے کہا کہ کراچی کا نام ٹیکساچی رکھ دیا جائے۔

    حکومت کی جانب سے زیر زمین پانی نکالنے اور ترسیلی نظام پر میٹر لگا کر بل وصول کیے جانے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے، یعنی اب بجلی کی طرح پانی کے لیے بھی میٹر لگیں گے، اس میٹرنگ نظام میں فی الوقت سوسائٹیز، رہائشی کمپلیکس، اپارٹمنٹس اور فلیٹس شامل ہیں، انفرادی رہائشی مکانات کو ابھی اس نظام میں شامل نہیں کیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں ڈیجیٹل میٹر لگانے کا عمل یکم اگست سے شروع ہوگا۔

    فاروق ستار نے اس پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ’’میرا خیال ہے کہ دنیا میں اگر کہیں سب سے زیادہ ٹیکسز نافذ ہیں تو وہ شہر کراچی ہے، اس لیے کراچی کا نام ٹیکساچی رکھ دیا جائے۔ کراچی پاکستان کے ریونیو میں 4 ہزار ارب روپے دیتا ہے، صوبے کا 95 فی صد ریونیو کراچی سے جاتا ہے، حتیٰ کہ اسلام آباد کا 60 فی صد ریونیو کراچی سے جاتا ہے۔‘‘

    انھوں نے کہا ’’میں اسے بے حسی کہوں، بے دردی کہوں یا بے شرمی، کہ میئر کراچی شہر کا مقدمہ لڑنے کی بجائے شہریوں کی گردنیں مزید کاٹنے کے لیے تیار ہیں۔‘‘

    فاروق ستار کا کہنا تھا کہ زیر زمین پانی پر ٹیکس لگانے کی بجائے تو انتظامیہ کو یہ فکر کرنی چاہیے کہ اگر بڑی مقدار میں زیر زمین پانی نکالا جاتا رہا تو عمارتوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے، عام آدمی کے لیے حالات اس حد تک بگاڑے گئے ہیں کہ انھیں زندہ رہنے کا حق بھی نہیں دیا جا رہا ہے، تو ایسا نہ ہو کہ لوگ آہستہ آہستہ آزاد کشمیر کی طرح بغاوت پر نہ آ جائیں۔

    ایم کیو ایم رہنما نے کہا کہ نئے لوگوں کو تو ٹیکس نیٹ میں لایا ہی نہیں جا رہا ہے، زراعت اور بڑی جائیدادوں پر بھی کوئی ٹیکس نہیں ہے، وڈیروں اور جاگیرداروں پر بھی کوئی ٹیکس نہیں ہے، بورنگ پر لاکھوں روپے خرچ ہوتے ہیں تو جو ٹیکس لگایا جایا رہا ہے، تو کیا غریب آدمی جو بورنگ کرواتا ہے کیا اس کے پیسے اسے دیے جائیں گے؟

    انھوں نے کہا کہ اچھی بات یہ ہے کہ کے فور منصوبے کے لیے اس بار 30 ارب روپے رکھے گئے ہیں، اگر وفاق کی طرف سے پیسے ملتے رہے تو 2 سال میں کے فور منصوبہ مکمل ہو جائے گا۔

  • ’سرفراز دھوکا نہیں دیتا اب دھوکا کھائے گا بھی نہیں‘ فاروق ستار

    ایم کیو ایم کے رہنما فاروق ستار کا کہنا ہے کہ ’سرفراز احمد دھوکا نہیں دیتا اور اب وہ دھوکا کھائے گا بھی نہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ایم کیو ایم رہنما فاروق ستار نے دوٹوک اعلان کرتے ہوئے ’سرفراز احمد دھوکا نہیں دیتا، سرفراز کی بحالی سے کرکٹ اور عزت نفس کی بحالی ہوئی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ انگلینڈ کے خلاف 2022 میں ٹیسٹ میچز کھیلے ہار گئے اور 2023 میں نیوزی لینڈ کے خلاف دونوں میچ برابر کردیے۔

    فاروق ستار نے مزید کہا کہ اس ڈرا کے ساتھ کرکٹ کی ساکھ کی بحالی کا مظاہرہ بھی ہے اور کرکٹ کی ساکھ کی بحالی کیسے ہوئی سرفراز کی بحالی ہوئی ہے۔

     

    واضح رہے کہ سرفراز احمد کی چار سال بعد ٹیسٹ کرکٹ میں واپسی ہوئی، قومی بیٹر نے نیوزی لینڈ کے خلاف دو ٹیسٹ میچز کی سیریز میں ایک سنچری اور تین نصف سنچریاں اسکور کیں۔

    سابق کپتان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’کم بیک کرنا مشکل ہوتا ہے جب پہلی گیند کھیل رہا تھا تو ایسا لگ رہا تھا کہ دوبارہ ڈیبیو کررہا ہوں۔


    عبوری چیف سلیکٹر شاہد خان آفریدی سمیت موجودہ و سابق کرکٹرز نے بھی سرفراز کی شاندار اننگز کی تعریف کی تھی جبکہ شعیب ملک نے شاہد آفریدی کو مشورہ دیا تھا کہ سرفراز احمد کو ون ڈے ٹیم میں بھی شامل کیا جانا چاہیے۔

    خیال رہے کہ پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان ون ڈے سیریز کراچی میں کھیلی جارہی ہے، پہلے میچ میں گرین شرٹس نے کامیابی حاصل کی جگہ دوسرے میچ میں کیویز نے قومی ٹیم کو آؤٹ کلاس کیا، تین میچز کی سیریز 1-1 سے برابر ہے فیصلہ کن میچ کل کھیلا جائے گا۔

  • پی ایس پی اور ڈاکٹر فاروق ستار کی واپسی پر ایم کیو ایم کا اصولی فیصلہ

    کراچی: پاکستان متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کی رابطہ کمیٹی نے پاک سرزمین پارٹی (پی ایس پی) اور ڈاکٹر فاروق ستار کی پارٹی میں واپسی کے سلسلے میں ایک متفقہ اصولی فیصلہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گورنر ہاؤس کراچی میں رات گئے ایم کیو ایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی کے ہونے والے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی ہے، اجلاس میں پی ایس پی کے چیئرمین مصطفیٰ کمال سمیت دیگر رہنماؤں کی ایم کیو ایم پاکستان میں واپسی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    ذرائع ایم کیو ایم کے مطابق اجلاس میں ڈاکٹر فاروق ستار کی واپسی پر بھی بات چیت کی گئی، رابطہ کمیٹی نے اس نکتے پر اتفاق رائے کیا کہ ایم کیو ایم پاکستان کے دروازے ہر اس شخص کے لیے کھلے ہوئے ہیں جو پارٹی کے آئین اور قانون سمیت تنظیمی نظم و ضبط کی پابندی کرے۔

    ذرائع نے بتایا کہ اس ملاقات میں رابطہ کمیٹی کے 35 سے زائد اراکین موجود تھے، جس میں ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے بھی رابطہ کمیٹی کے فیصلے کی توثیق کی، اور یہ طے ہوا کہ پی ایس پی اور ڈاکٹر فاروق ستار کی واپسی کے حوالے سے رابطہ کمیٹی کے مزید اجلاس ہوں گے۔

    ایم کیو ایم پاکستان کے دروازے ہر شخص کیلیے کھلے ہیں، رابطہ کمیٹی

    رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں اراکین نے کہا کہ کسی کے آنے پر کوئی اعتراض نہیں،خالد مقبول پہلے ہی سب کو آنے کی دعوت دے چکے ہیں، کامران ٹیسوری بھی خالد مقبول کی پارٹی کارکنان کی واپسی کی پریس کانفرنس کے بعد ہی پارٹی میں شامل ہوئے۔

    اجلاس میں ضلع وسطی کے لیے نامزد ایڈمنسٹریٹر فرقان اطیب کا نوٹیفکیشن نہ ہونے پر اظہار تشویش کیا گیا، گورنر سندھ نے جلد ضلعی ایڈمنسٹریٹر کا نوٹیفکیشن نکلوانے پر زور دیا۔

    دوسری طرف گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے پی ایس پی رہنماؤں اور فاروق ستار سے ہونے والی ملاقات کے حوالے سے خالد مقبول اور رابطہ کمیٹی کو آگاہ کیا، اور اب تک ہونے والی ملاقاتوں اور پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا۔

  • ایم کیو ایم میں فاروق ستار کی واپسی کا اعلان کب ہوگا؟

    ایم کیو ایم میں فاروق ستار کی واپسی کا اعلان کب ہوگا؟

    کراچی: ذرائع کا کہنا ہے کہ عید قرباں کے بعد ڈاکٹر فاروق ستار کی پارٹی میں واپسی کا اعلان کیا جائے گا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق متحدہ کو متحد کرنے کے مشن کے تحت کنونئیر ایم کیو ایم ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی اور ڈاکٹر فاروق ستار کے درمیان ایک اور ملاقات گزشتہ رات گلستان جوہر میں ایک بنگلے میں ہوئی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں ایم کیو ایم کی جانب سے معید انور اور فرقان اطیب، فاروق ستار کے ہمراہ کامران فاروق ، فیصل رفیق اور نکہت شکیل ملاقات میں موجود تھیں۔

    ایم کیو ایم ذرائع کے مطابق خالد مقبول صدیقی نے فاروق ستار کے تمام تحفظات دور کر دیے ہیں، اور معاملات طے کر لیے، فاروق ستار کے تنظیمی عہدے داروں اور آزاد بلدیاتی امیدواروں کی ایڈجسمنٹ کے حوالے سے بھی فارمولہ اور معاملات طے کے گئے ہیں۔

    ملاقات کے دوران فاروق ستار کی جانب سے کھڑے کیے گئے آزاد بلدیاتی پینلز کو فاروق ستار نے بریف کیا، ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی اور حیدرآباد میں ان کے تنظیمی عہدے داران کو ایڈجسٹ کر لیا گیا ہے۔

    عید کے بعد فاروق ستار کی پارٹی میں واپسی کا اعلان کیا جائے گا، پی آئی بی کے ایم سی اسٹیڈیم میں جنرل ورکرز اجلاس منعقد ہوگا، جس میں فاروق ستار کابینہ کے ہمراہ شریک ہوں گے۔

    جنرل ورکرز اجلاس میں فاروق ستار کی جانب سے این اے 245 سے دست برداری اور بلدیاتی امیدواروں کے حوالے سے اہم اعلان بھی متوقع ہے۔

  • فاروق ستار کی ایم کیو ایم میں واپسی کا معاملہ فائنل راؤنڈ میں داخل

    فاروق ستار کی ایم کیو ایم میں واپسی کا معاملہ فائنل راؤنڈ میں داخل

    کراچی: فاروق ستار کی ایم کیو ایم میں واپسی کا معاملہ فائنل راؤنڈ میں داخل ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر فاروق ستار کی ایم کیو ایم پاکستان میں واپسی کا معاملہ فائنل راؤنڈ میں داخل ہو گیا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ خالد مقبول اور فاروق ستار کی آج ایک اور اہم ملاقات متوقع ہے۔

    ذرائع ایم کیو ایم نے بتایا کہ ملاقات میں آزاد بلدیاتی امیدواروں کی ایڈجسٹمنٹ پر تفصیلی گفتگو ہوگی۔

    واضح رہے کہ ایم کیو ایم پاکستان میں واپسی پر فاروق ستار نے این اے 245 کے ضمنی انتخاب لڑنے سے معذرت کی تھی، جس کے بعد ایم کیو ایم نے ضمنی انتخاب کے لیے ٹکٹ معید انور کو دے دیا۔

    ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان اور تنظیم بحالی کمیٹی کے رہنماؤں کی گزشتہ روز ملاقات میں تنظیمی معاملات طے پا گئے ہیں، کراچی اور حیدر آباد کے ذمے داران کو ایڈجسٹ کرنے کا فارمولہ بھی طے پا گیا ہے۔

    فاروق ستار سے معاملات طے نہ ہو سکے، ایم کیوایم نے امیدوار کا اعلان کردیا

    آئندہ 48 گھنٹوں کے درمیان ڈاکٹر فاروق ستار کی اپنی مکمل کابینہ کے ہمراہ ایم کیو ایم کے مرکز بہادر آباد جانے کا امکان ہے۔

    اس سے قبل فاروق ستار کا پتنگ کے نشان پر الیکشن لڑنے کا معاملہ سامنے آیا تھا، اور گزشتہ روز بتایا گیا تھا کہ اس سلسلے میں خالد مقبول صدیقی اور فاروق ستار کے درمیان ہونے والی ملاقاتیں بے سود ثابت ہوئی ہیں، جس پر ایم کیو ایم نے این اے 245 کے ضمنی انتخاب کے لیے سابق ڈسٹرکٹ چیئرمین ایسٹ معید انور ٹکٹ جاری کیا۔

  • فاروق ستار کا ایم کیو ایم کے لیے روڈ میپ

    فاروق ستار کا ایم کیو ایم کے لیے روڈ میپ

    کراچی: فاروق ستار نے کنوینر ایم کیو ایم خالد مقبول صدیقی کے سامنے ایک روڈ میپ رکھ دیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی میں مہاجر ووٹ کو تقسیم ہونے سے بچانے کے لیے شہر کی سیاست میں بڑا بریک تھرو سامنے آیا ہے۔

    کنوینر ایم کیو ایم ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی رات گئے اچانک ڈاکٹر فاروق ستار کی رہائش گاہ پہنچ گئے، ذرائع کا کہنا ہے کہ فاروق ستار کی رہائش گاہ پر خالد مقبول صدیقی اور ڈاکٹر فاروق ستار کی ملاقات میں احمد چنائے، کامران احمد، وسیم حسین اور جمال احمد بھی شامل تھے۔

    اس ملاقات میں سیاسی صورت حال، این اے 245 کے ضمنی انتخابات سمیت بلدیاتی انتخابات اور پارٹی کے دیگر معاملات پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔

    ‘ایم کیو ایم کے سندھ کے ساتھ ساتھ وفاق سے بھی علیحدگی کے امکانات’

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں این اے 240 میں ہونے والی خامیوں، مستقبل کے لائحہ عمل پر بھی بات چیت ہوئی، جب کہ ڈاکٹر فاروق ستار نے خالد مقبول صدیقی کے سامنے ایک روڈ میپ رکھا۔

    ایم کیو ایم کے رہنما فاروق ستار نے کہا کہ اس وقت ہمیں اتحاد کی ضرورت ہے، اگر ہم سب ملے نہیں تو ہمارا مزید نقصان ہوگا۔