Tag: farooq sattar

  • فاروق ستار اور خالد مقبول کی ملاقات بے نتیجہ، ایم کیو ایم متحد نہ ہوسکی

    فاروق ستار اور خالد مقبول کی ملاقات بے نتیجہ، ایم کیو ایم متحد نہ ہوسکی

    کراچی: ایم کیو ایم پاکستان کے رہنماؤں ڈاکٹر فاروق ستار اور خالد مقبول صدیقی کی آج ہونے والی ملاقات بے نتیجہ رہی جس کے بعد دونوں گروپوں نے پارٹی بحران ختم کرنے کے لیے ملاقاتوں اور بات چیت کے سلسلے کو جاری رکھنے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کے رہنماء ڈاکٹر فاروق ستار 45 روز بعد بہادرآباد پہنچے جہاں انہوں نے رابطہ کمیٹی کے اراکین اور الیکشن کمیشن میں رجسٹرڈ پارٹی سربراہ سے طویل ملاقات کی۔

    ملاقات کے بعد گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ بہادرآباد کے ساتھیوں کی جانب سے کئی بار آنے کی دعوت ملی مگر 2 تہائی اکثریت نے مجھے کنونیئر شپ سے ہٹایا تو اخلاقی طور یہاں آنے کو مناسب نہیں سمجھ رہا تھا۔

    اُن کا کہنا تھا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے آنے والے فیصلے کے بعد تمام شکوک و شبہات ختم ہوگئے کیونکہ اُس نے رابطہ کمیٹی کے فیصلے کو فی الوقت معطل کرنے کا حکم جاری کیا۔

    پریس کانفرنس کے دوران مزاحیہ گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ بہادرآباد کے ساتھیوں نے مجھےصرف چائے پیش نہیں کی بلکہ بسکٹ اور چپس بھی کھلائے، ہمارےدرمیان رابطےقائم رہنےبہت ضروری ہیں۔

    اس موقع پر خالد مقبول صدیقی نے ہائی کورٹ کے فیصلے پر فاروق ستار کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ ’عدالتیں جو بھی فیصلہ کریں ہم تنظیمیں طور پر ایک دوسرے کو کیا دیکھتے ہیں سب سے اہم چیز اور بات یہ ہے‘۔

    اُن کا کہنا تھا کہ جواز محبت کاتھا لیکن فاروق بھائی عدالتی حکم کوجوازبناکرآئے مگر دیرآئےدرست آئے، اسی طرح آنے جانے کا سلسلہ جاری رہا تو اچھا لگے گا۔

    ایک سوال کے جواب میں خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ  فاروق ستارسےمیراتعلق 1982سےہے، جب میں تنظیم میں آیا تو اُس وقت یہ ذمہ دار تھے، فاروق ستار نے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ 45 دن کی دوری35سال کی رفاقت پرحاوی نہیں ہونی چاہیے۔

    قبل ازیں ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار نے پی آئی بی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ بطور پارٹی کنوینر آج بہادر آباد جاؤں گا، تیسری جگہ مذاکراتی عمل جاری رہے گا، مخالفین ہمیں جتنا کمزور سمجھیں، 2018 الیکشن میں ہم ہی کامیاب ہوں گے، الیکشن میں ثابت ہوجائے گا کہ ہم متحد ہیں۔

    اُن کا کہنا تھا کہ  اگلا الیکشن پتنگ کے نشان پر ہی لڑیں گے، مخالفین سمجھ رہے ہیں ہم تقسیم ہوگئے لیکن ہم متحد ہیں اور متحد رہیں گے، سربراہ ایم کیو ایم پاکستان کا کہنا تھا کہ ہم اپنے مخالفین کو خوش ہونے کا موقع دے رہے ہیں، مخالفین کو وقت آنے پر دھوبی پاٹ ماریں گے، مخالفین کو ہم تقسیم کا دھوکا دے رہے ہیں، جیسے ہی الیکشن قریب آئیں گے ان کو لگ پتہ جائے گا۔

    فاروق ستار کا کہنا تھا کہ بہادر آباد کے بھائیوں نے کل روزہ کھلوایا، آج آپ کا روزہ تھا ہم نے آپ کو بلایا ہے، الیکشن کمیشن نے ہمارا سیاسی روزہ رکھوا دیا تھا، اسلام آباد ہائی کورٹ نے ہمارا سیاسی روزہ کھلوادیا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی نے جو عوام کو سیاسی روزہ رکھوایا ہوا ہے وہ ہم توڑیں گے، عوام کی طاقت سے اب پیپلزپارٹی کو ہم سیاسی روزے پر بھیجیں گے۔ سربراہ ایم کیو ایم پاکستان نے کہا کہ انسانیت کا احترام ہر مذہب کی بنیاد ہے، اقلیتوں کے حقوق کے لیے ہر سطح پر آواز اٹھائیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ مہاجر کا لفظ ہر ایک مظلوم کی پہچان بن چکا ہے، مظلوموں کی جدوجہد کا حل ان لوگوں کے ہاتھوں میں جو مہاجر ہیں، آخر میں انہوں نے اچھا ہے مہاجر اچھا ہے، سچا ہے مہاجر سچا ہے، پکا ہے مہاجر پکا ہے کے نعرے بھی لگوائے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • فاروق ستار ایم کیو ایم کنوینئر شپ پر بحال، اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ

    فاروق ستار ایم کیو ایم کنوینئر شپ پر بحال، اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ

    اسلام آباد : اسلام آبادہائی کورٹ نے فاروق ستار کو  ایم کیو ایم کی کنوینر شپ پر  بحال کردیا اور  الیکشن کمیشن، کنور نوید جمیل اور خالد مقبول صدیقی کو  نوٹس جاری کر دیئے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں الیکشن کمیشن کی جانب سے فاروق ستار کو کنوینئر شپ سے ہٹانے اور انٹرا پارٹی الیکشن کالعدم قرار دینے کے فیصلے کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی، ڈاکٹر فاروق ستار کی دائر  درخواست کی سماعت جسٹس عامر فاروق نے کی۔

    ڈاکٹر فاروق ستار کی جانب سے بابر ستار ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے۔

    سماعت میں بابر ستار  ایڈووکیٹ نے کہا الیکشن کمیشن کے فیصلے میں قانونی تقاضے پورے نہیں کئے گئے،  الیکشن کمیشن کے فیصلے کو ہائی کورٹ کالعدم قرار دے اور جب تک مذکورہ درخواست پر فیصلہ نہیں آتا الیکشن کمیشن کے فیصلے پر  حکم امتناعی جاری کیا جائے۔

    بابر ستار ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ انٹرا پارٹی الیکشن سے متعلق الیکشن کمیشن کو آگاہ کر دیا گیا تھا،  الیکشن کمیشن کو  پارٹی کے اندرونی معاملات پر حکم جاری کرنے کا اختیار نہیں ہے۔

    جسٹس عامر فاروق نے استفسار  کیا کہ پارٹی کے سربراہ کے حوالے سے اگر تنازعہ ہو  تو کون فیصلہ کرے گا، جس پر  بابرستارایڈووکیٹ نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی اختیارات کی درخواست بھی دےچکےہیں۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایم کیو ایم میں کنوینئر شپ کا معاملہ پر  فاروق ستار کی درخواست پر حکم امتناع جاری کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کا حکم  معطل کردیا  جبکہ الیکشن کمیشن، کنور نوید جمیل اور خالد مقبول صدیقی کو بھی  نوٹس جاری کر دیئے۔

    بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت 11 اپریل تک ملتوی کر دی۔


    مزید پڑھیں : فاروق ستارنے الیکشن کمیشن کا فیصلہ چیلنج کر دیا


    گذشتہ روز  فاروق ستار نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنچ کیا تھا ، درخواست میں کہا گیا تھا کہ الیکشن کمیشن کےفیصلےمیں قانونی تقاضےپورےنہیں کیےگئے، ہائی کورٹ الیکشن کمیشن کے فیصلےکو کالعدم قراردے اور درخواست کےفیصلہ تک الیکشن کمیشن کےفیصلے پر حکم امتناع دیاجائے۔

    درخواست میں الیکشن کمیشن،کنورنوید،خالدمقبول کوفریق بنایا گیا تھا۔

    یاد رہے کہ الیکشن کمیشن نے ایم کیو ایم کی کنوینئر شپ سے ہٹانے اور انٹرا پارٹی الیکشن کالعدم قرار دینے کا فیصلہ جاری کیا تھا اور  خالد مقبول صدیقی،کنور نوید جمیل کی درخواست منظورکرلی تھی۔

    خیال رہے کہ خالدمقبول صدیقی،کنورنوید جمیل نے فاروق ستارکےخلاف الیکشن کمیشن میں درخواست دائر کی گئی تھی جبکہ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کی سربراہی کے معاملے پر فاروق ستار نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کا دائرہ اختیار چیلنج کیا تھا۔


    مزید پڑھیں: فاروق ستارایم کیوایم پاکستان کےکنوینر نہیں رہے‘ الیکشن کمیشن


    فیصلے کے بعد فاروق ستار کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کا آج کافیصلہ سیاہ فیصلےکےطور پر یاد رکھاجائے گا ، الیکشن کمیشن کا فیصلہ سیاہ باب میں اضافہ ہے، الیکشن کمیشن کا فیصلہ غیرآئینی اور غیر قانونی ہے ، اس پہلے اندرونی جھگڑے پر آج تک کسی الیکشن کمیشن نے فیصلہ نہیں دیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کے فیصلے کا مطلب ہے دال پوری کالی ہے ، الیکشن کمیشن کو کبھی پارٹی کےاندرونی معاملات پر دخل نہیں دیناچاہیئے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

     

     

  • فاروق ستارنے الیکشن کمیشن کا فیصلہ چیلنج کر دیا

    فاروق ستارنے الیکشن کمیشن کا فیصلہ چیلنج کر دیا

    اسلام آباد : ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے ایم کیو ایم کنوینیر شپ کے معاملہ پر الیکشن کمیشن کے فیصلہ کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم کنوینیر شپ کے معاملہ پر  ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار نے  الیکشن کمیشن کا فیصلہ  اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا۔

    فاروق ستار نے ایڈووکیٹ بابرستار کے توسط سے  درخواست دائر کی، درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت الیکشن کمیشن کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ کل کیس کی سماعت کرے گی۔

    یاد رہے کہ الیکشن کمیشن نے ایم کیوایم پاکستان کی کنوینرشپ سے متعلق فیصلہ سناتے ہوئے خالد مقبول صدیقی،کنور نوید جمیل کی درخواست منظورکرلی تھی اور فاروق ستار کو کنوینر شپ سے ہٹادیا تھا۔


    مزید پڑھیں: فاروق ستارایم کیوایم پاکستان کےکنوینر نہیں رہے‘ الیکشن کمیشن


    الیکشن کمیشن نے ساتھ ہی  ایم کیو ایم پاکستان کے انٹراپارٹی الیکشن کوکالعدم قرار دیا اور جنرل ورکرز اسمبلی کی قرارداد کو بھی مسترد کردیا تھا۔

    خیال رہے کہ خالدمقبول صدیقی،کنورنوید جمیل نے فاروق ستارکےخلاف الیکشن کمیشن میں درخواست دائر کی گئی تھی جبکہ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کی سربراہی کے معاملے پر فاروق ستار نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کا دائرہ اختیار چیلنج کیا تھا۔

    فیصلے کے بعد فاروق ستار کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کا آج کافیصلہ سیاہ فیصلےکےطور پر یاد رکھاجائے گا ، الیکشن کمیشن کا فیصلہ سیاہ باب میں اضافہ ہے، الیکشن کمیشن کا فیصلہ غیرآئینی اور غیر قانونی ہے ، اس پہلے اندرونی جھگڑے پر آج تک کسی الیکشن کمیشن نے فیصلہ نہیں دیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کے فیصلے کا مطلب ہے دال پوری کالی ہے ، الیکشن کمیشن کو کبھی پارٹی کےاندرونی معاملات پر دخل نہیں دیناچاہیئے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • الیکشن کمیشن نے تاریخ کا سیاہ ترین اور طے شدہ فیصلہ دیا: فاروق ستار

    الیکشن کمیشن نے تاریخ کا سیاہ ترین اور طے شدہ فیصلہ دیا: فاروق ستار

    کراچی: متحدہ قومی مومنٹ کے سربراہ فاروق ستار نے کہا ہے کہ فیصلہ مائنس ون یا ٹو نہیں بلکہ مائنس ایم کیو ایم ہے، الیکشن کمیشن آف پاکستان نے تاریخ کا سیاہ ترین اور طے شدہ فیصلہ سنایا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے پی آئی بی میں کاکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا، فاروق ستار کا کہنا تھا کہ بانی ایم کیو ایم کے بعد اگر کوئی پارٹی کو جوڑ سکتا ہے تو وہ میں ہوں، الیکشن کمیشن کی جانب سے باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت فیصلہ سنایا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے فیصلے کو کارکنان نے مسترد کر دیا ایسے فیصلے نہیں مانے جائیں گے، یہ فیصلہ اب بار کونسلز اور عدالتوں میں جائے گا جس کا فیصلہ میرے حق میں آئے گا۔

    فاروق ستارایم کیوایم پاکستان کےکنوینر نہیں رہے‘ الیکشن کمیشن

    یاد رہے کہ گذشتہ دنوں الیکشن کمیشن نے ایم کیوایم پاکستان کی کنوینرشپ سے متعلق فیصلہ سناتے ہوئے خالد مقبول صدیقی، کنور نوید جمیل کی درخواست منظور کر لی اور فاروق ستار کو کنوینر شپ سے ہٹادیا۔

    الیکشن کمیشن نے ایم کیو ایم پاکستان کے انٹراپارٹی الیکشن کو کالعدم قرار دیا جبکہ جنرل ورکرز اسمبلی کی قرارداد کو بھی مسترد کردیا ہے۔

    الیکشن کمیشن کے فیصلے کو چیلنج کریں گے،علی رضا عابدی

    خیال رہے کہ خالد مقبول صدیقی اور کنور نوید جمیل نے فاروق ستار کے خلاف الیکشن کمیشن میں درخواست دائر کی تھی جبکہ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کی سربراہی کے معاملے پر فاروق ستار نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کا دائرہ اختیار کو چیلنج کیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • بہادرآباد جانے پرغورصرف ثالثی کمیٹی کے فارمولے پرہوگا، ٕفاروق ستار

    بہادرآباد جانے پرغورصرف ثالثی کمیٹی کے فارمولے پرہوگا، ٕفاروق ستار

    کراچی : ایم کیو ایم کے سابق کنوینر ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کا ثبوت اور شواہد کو دیکھے بغیر کیس کا فیصلہ دینا سمجھ سے بالاتر ہے، بہادر آباد جانے پرغور صرف ثالثی کمیٹی کے فارمولے پر ہی ہوسکتا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا،  ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ الیکشن کمیشن کا فیصلہ سمجھ سے بالاتر ہے کیونکہ دو تہائی اکثریت والے فیصلےمیں 4اراکین کے دستخط مشکوک ہیں۔

    حیدرعباس رضوی، سینیٹر میاں عتیق، بیرسٹرسیف، اظہار خان اجلاس میں شریک ہی نہیں تھے تو ان کےدستخط کہاں سے آئے؟ الیکشن کمیشن نے ثبوت و شواہد کو دیکھا ہی نہیں، اس کیس کا ٹرائل عدالت میں ہونا تھا, فاروق ستار کا مزید کہنا تھا کہ دستخط کرکے کوریئر سروس سے بھیجے گئے تھے تو ان کی رسیدوں کی جانچ پڑتال ہونی چاہئے۔

    متحدہ قومی موومنٹ بہادرآباد کی جانب سے برطرف کنوینر فاروق ستار کو پارٹی سربراہی کی پیش کش کے حوالے سے سوال پر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ بہادرآباد جانے پرغور صرف ثالثی کمیٹی کے فارمولے پر ہوسکتا ہے،

    علاوہ ازیں ایم کیو ایم  پی آئی بی اور بہادرآباد میں کیا فارمولہ طے تھا؟ اے آر وائی نیوز نے اس کا بھی  پتہ لگالیا، اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ فارمولے میں یہ طےپایا گیا ہے کہ دونوں طرف سے رابطہ کمیٹی تحلیل کی جائے.

    دس، دس رکنی ایڈہاک رابطہ کمیٹی خالد مقبول اور فاروق ستار بنائیں، رابطہ کمیٹی دونوں مل کر چلائیں اور پھرانٹرا پارٹی الیکشن کرائے جائیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔  

     

  • انتشار اور فساد کے ذمے دار فاروق ستار خود ہیں: فروغ نسیم

    انتشار اور فساد کے ذمے دار فاروق ستار خود ہیں: فروغ نسیم

    لاہور: سینیٹر فروغ نسیم کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم کے انتشار اور فساد کے ذمے دار فاروق ستار خود ہیں.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے اے آر وائی کے پروگرام پاور پلے میں‌ گفتگو کرتے ہوئے کیا. ان کا کہنا تھا کہ میرے نشانے پر کوئی بھی نہیں، البتہ ڈاکٹر فاروق ستار کی باتیں‌ غلط ہیں. فساد کے ذمہ دار وہ خود ہیں.

    [bs-quote quote=”فاروق ستار نے اعلان کیا تھا کہ میں الیکشن کمیشن کا فیصلہ چیلنج نہیں کروں گا، امید ہے وہ اپنے اعلان پر قائم رہیں گے” style=”style-2″ align=”left” author_name=”سینیٹر فروغ نسیم” author_avatar=”https://arynewsudweb.wpengine.com/wp-content/uploads/2018/03/Farough60x60.jpg”][/bs-quote]

    ایم کیو ایم بہادر آباد گروپ کے رہنما کا کہنا تھا کہ رابطہ کمیٹی دوتہائی اکثریت سے کنوینرکو ہٹا سکتی ہے، فاروق ستارنے خود بہادر آباد کو چھوڑا، پارٹی کے لوگ بھی یہی کہتے ہیں.

    ان کا کہنا تھا کہ ایم کیوایم کا مینڈیٹ پتنگ کے ساتھ ہے، ابہام ختم ہوگیا، جو معاملے نہیں پڑے وہ بھی بہادرآباد آرہے ہیں، فاروق ستار نے ازخود الیکشن کرایا اورخود کو منتخب بھی کرادیا.

    انھوں نے کسی کے اشارہ پر صادق سنجرانی کو ووٹ دینے کے الزام کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم نے اپنا ووٹ خود دیا ہے، کسی سے ڈکٹیشن نہیں لی، فاروق ستارکا بیانیہ رانا ثنااللہ کے بیان کی طرف جارہا ہے.

    ان کا کہنا تھا کہ خالد مقبول صدیقی ایم کیوایم پاکستان کے کنوینر ہیں، الیکشن کمیشن نے بھی کنوینرسے متعلق اپنا فیصلہ سنا دیا ہے. فاروق ستارنے اعلان کیا تھا، الیکشن کمیشن کا فیصلہ چیلنج نہیں کروں گا، امید ہے فاروق ستار اپنے اعلان پر قائم رہیں گے.

    یاد رہے کہ آج الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ایم کیو ایم پاکستان کی کنوینرشپ کے کیس کا محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے فاروق ستار کو ایم کیو ایم پاکستان کی کنوینرشپ سے ہٹا دیا تھا.

    فاروق ستار نے فیصلے پر کڑی تنقید کرتے ہوئے اسے سیاہ فیصلہ قرار دیا. ان کا کہنا تھا کہ اصل مسئلہ بانی ایم کیوایم کے مائنس کا نہیں، بلکہ اصل سازش ایم کیوایم کو ختم کرنا ہے، جس پر آج بھی کام ہو رہا ہے۔


    فاروق ستار کا آئندہ ہفتے بڑا جلسہ کرنے کا اعلان


    فاروق ستار کامران ٹیسوری کےبغیر بہادر آبادآئیں ،رابطہ کمیٹی


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • فاروق ستار کامران ٹیسوری کےبغیر بہادر آبادآئیں  ،رابطہ کمیٹی

    فاروق ستار کامران ٹیسوری کےبغیر بہادر آبادآئیں ،رابطہ کمیٹی

    کراچی: ایم کیوایم رابطہ کمیٹی بہادرآباد کا کہنا ہے کہ فاروق ستارکو اب بھی کنوینرشپ کی پیشکش کرتے ہیں، فاروق ستار کامران ٹیسوری کےبغیر بہادر آباد آئیں ، کامران ٹیسوری کی پارٹی میں کوئی جگہ نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن کےفیصلے کے بعد رابطہ کمیٹی بہادر آباد نے ہنگامی اجلاس دوپہر 2 بجے طلب کرلیا ہے، اجلاس میں مستقبل کی حکمت عملی اور تنظیمی معاملات سمیت الیکشن کمیشن کے فیصلے پر مشاورت کی جائے گی۔

    ذرائع کے مطابق ایم کیوایم رابطہ کمیٹی بہادرآباد نے کہاہےکہ فاروق ستار کو اب بھی کنوینرشپ کی پیشکش کرتے ہیں، فاروق ستار بہادر آئیں لیکن بغیر کامران ٹیسوری کے،کامران ٹیسوری کی پارٹی میں کوئی جگہ نہیں ہے ۔

    ایم کیو ایم بہادرآباد کے رہنماکنور نوید جمیل کا کہنا ہے کہ   کامران ٹیسوری سےمتعلق ہمارا مؤقف واضح ہے، فاروق ستار کوویلکم کہنے کیلئے تیار ہیں ، کامران ٹیسوری کو پارٹی میں کارکن کی حیثیت سے دیکھتے ہیں ۔

    انکا مزید کہنا تھا کہ رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں آئندہ کے لائحہ عمل پر غورہوگا۔


    مزید پڑھیں: فاروق ستارایم کیوایم پاکستان کےکنوینر نہیں رہے‘ الیکشن کمیشن


    یاد رہے کہ الیکشن کمیشن نے ایم کیوایم پاکستان کی کنوینرشپ سے متعلق فیصلہ سناتے ہوئے خالد مقبول صدیقی،کنور نوید جمیل کی درخواست منظورکرلی اور فاروق ستار کو کنوینر شپ سے ہٹادیا۔

    الیکشن کمیشن نے ایم کیو ایم پاکستان کے انٹراپارٹی الیکشن کوکالعدم قراردیا جبکہ جنرل ورکرز اسمبلی کی قرارداد کو بھی مسترد کردیا۔

    خیال رہے کہ خالدمقبول صدیقی،کنورنوید جمیل نے فاروق ستارکےخلاف الیکشن کمیشن میں درخواست دائر کی گئی تھی جبکہ  متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کی سربراہی کے معاملے پر فاروق ستار نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کا دائرہ اختیار چیلنج کیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

     

     

  • فاروق ستارایم کیوایم پاکستان کےکنوینر نہیں رہے‘ الیکشن کمیشن

    فاروق ستارایم کیوایم پاکستان کےکنوینر نہیں رہے‘ الیکشن کمیشن

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ایم کیو ایم پاکستان کی کنونیرشپ سے متعلق فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ فاروق ستار متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کےکنوینر نہیں رہے۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ایم کیو ایم پاکستان کی کنونیرشپ کے کیس کا محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے فاروق ستار کو ایم کیو ایم پاکستان کی کنوینرشپ سے ہٹا دیا۔

    الیکشن کمیشن آف پاکستان نے فاروق ستار کے اعتراضات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کنوینرشپ سے متعلق سماعت کا اختیار رکھتا ہے جبکہ فاروق ستار کی جانب سے کرائے جانے والے انٹرا پارٹی انتخابات کو بھی کالعدم قرار دے دیا۔

    الیکشن کمیشن آف پاکستان نے خالد مقبول صدیقی اور کنورنوید جمیل کی درخواستیں منظورکرلیں۔

    فاروق ستار کو ہٹانے کے لیے ایم کیو ایم بہادرآباد کے رہنما کنورنوید جمیل اور خالدمقبول صدیقی نے درخواستیں دائر کی تھیں۔

    خیال رہے کہ یکم مارچ کو متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کی سربراہی کے معاملے پرفاروق ستار نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کا دائرہ اختیار چیلنج کیا تھا۔

    ایم کیوایم رابطہ کمیٹی نے فاروق ستارکو کنونیئرکے عہدے سے ہٹا دیا

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ 11 فروری کوایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی نے فاروق ستار کو کنونیئر شپ کے عہدے سے ہٹا دیا تھا، کنور نوید کا کہنا تھا کہ پارٹی نے فیصلہ بہت مجبوری میں کیا، فاروق ستاراب ایم کیوایم کے کارکن ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • ارباب اختیار ہمیں جمہوری، انتخابی عمل سے باہر نہ کریں، فاروق ستار

    ارباب اختیار ہمیں جمہوری، انتخابی عمل سے باہر نہ کریں، فاروق ستار

    کراچی: ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ ارباب اختیار ہمیں جمہوری، انتخابی عمل سے باہر نہ کریں، وارننگ دیتا ہوں ہمیں ہماری سیاسی جگہ دی جائے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایم کیو ایم پاکستان کے 34ویں یوم تاسیس کے جلسے سے لیاقت آباد میں خطاب کرتے ہوئے کیا، فاروق ستار نے کہا کہ ہم 23 اگست کو ملک دشمنوں کے خلاف کھڑے ہوئے، ہم نے 23 اگست کو ایم کیو ایم کو بچا کر پیروں پر کھڑا کیا، یہ مائنس نہیں مائنس ایم کیو ایم کا فارمولا تھا۔

    سربراہ ایم کیو ایم پاکستان نے کہا کہ آج بھی حقیقی ٹو بنانے کی سازش ہورہی ہے، مائنس ٹو سربراہ کی سازش ہورہی ہے، ہم ایم کیو ایم کو تقسیم نہیں ہونے دیں گے، صبر برقرار رکھیں خالد مقبول صدیقی بھی ہمارے ساتھ ہوں گے۔

    فاروق ستار نے کہا کہ 23 اگست کو پاکستان کے لیے کھڑے ہوئے، صبر کا مزید امتحان نہ لیں، وقت نے ہم سے ایک اور امتحان مانگا، صرف پاکستان کے لیے پارٹی قائد سے علیحدگی اختیار کی، ہم نے سب کو یکجا کیا اور ایم کیو ایم پاکستان کو کھڑا کیا۔

    انہوں نے کہا کہ 34 سال میں ایم کیو ایم کو مٹانے کی بے شمار کوششیں ہوئیں، سازشوں کے باوجود مخلص کارکنان کی وجہ سے ایم کیو ایم قائم ہے، پاکستان دولخت ہورہا تھا اس وقت بھی ہم نے قربانیاں دیں، ہماری قربانیوں کی وجہ سے پاکستان آج قائم و دائم ہے۔

     کامران ٹیسوری کا ایم کیو ایم چھوڑنے کا اعلان

    ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما کامران ٹیسوری نے کہا کہ میں آج آپ سے آخری خطاب کررہا ہوں، میں ایک ماہ سے سکون سے نہیں سویا، میرے اپنے پوچھتے ہیں میں نے ایسا کیا کیا جو پارٹی تقسیم ہوئی۔

    کامران ٹیسوری نے آبدیدہ ہوتے ہوئے کہا کہ نہیں جانتا بہادر آباد کے ساتھیوں کو کون سی بات بری لگی، بار بار پوچھنے پر بھی نہیں بتایا گیا کہ میری غلطی کیا ہے، عامر خان سمیت تمام رہنماؤں سے گھر جاکر معافی مانگنے کو تیار ہوں، میری وجہ سے مہاجروں کی تقسیم بچ سکتی ہے تو استعفیٰ دینے کو تیار ہوں، میں فاروق ستار کے ساتھ رہوں گا اور ان کے ہاتھ مضبوط کروں گا۔

    یہ پڑھیں: اقربا پروری والی نہیں 1984 والی ایم کیو ایم بنائیں گے، فیصل سبزواری


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • چیئرمین سینیٹ ایسا امیدوار ہو جو آئین کی بالادستی پر یقین رکھتا ہو: فاروق ستار

    چیئرمین سینیٹ ایسا امیدوار ہو جو آئین کی بالادستی پر یقین رکھتا ہو: فاروق ستار

    اسلام آباد: ایم کیو ایم کے رہنما فاروق ستار کا کہنا ہے کہ رضا ربانی کو چیئرمین بنایا جائے تو مسلم لیگ ن بھی حمایت کرے گی۔ ایسا امیدوار ہونا چاہیئے جو آئین کی بالادستی پر یقین رکھتا ہو۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کے 4 رکنی وفد نے سابق وزیر اعظم نواز شریف سے ملاقات کی۔ نواز شریف کے ساتھ ان کے رفقا اور اتحادی نمائندے بھی تھے۔

    ملاقات کے بعد ایم کیو ایم کے رہنما فاروق ستار نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ رضا ربانی کو چیئرمین بنایا جائے تو مسلم لیگ ن بھی حمایت کرے گی۔ ایسا امیدوار ہونا چاہیئے جو آئین کی بالادستی پر یقین رکھتا ہو۔

    انہوں نے کہا کہ جب 2 سیاسی جماعتیں بات کرتی ہیں تو اور بھی معاملات پر ہوتی ہے۔ تمام سیاسی جماعتوں کے رابطوں کا ایک مستقل فورم ہونا چاہیئے۔ ’ہم نے نواز شریف کی بات سنی اور تجاویز دی ہیں۔ ہمارے اور ان کے خیالات میں ہم آہنگی ہے‘۔

    فاروق ستار کا کہنا تھا کہ نواز شریف سے سندھ کے شہری علاقوں میں گلے شکوے بھی کیے۔ مردم شماری میں کراچی کی آبادی کو کم کرنے کی کوشش کی گئی۔ حلقہ بندیوں میں تبدیلی سے ہماری سیٹیں کم ہوئی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ حلقہ بندیوں کے معاملے پر احتجاج اور جلسے بھی کریں گے۔ ’کراچی میں ہی 9، 9 لاکھ اور 6، 6 لاکھ کا بھی حلقہ ہے۔ ’کراچی میں ایم کیو ایم کو بھی ڈی فرنچائز کرنے کی سازش کی گئی ہے‘۔

    فاروق ستار کا کہنا تھا کہ سینیٹرز میں تفریق نہیں کرتا، اختلاف کے باوجود ساتھ لڑے۔ سینیٹ چیئرمین پر مشترکہ حکمت عملی کے لیے خالد مقبول سے بات کی ہے۔ میاں صاحب سے جو بات ہوئی اس میں صرف رضا ربانی کا نام سامنے آیا۔

    انہوں نے کہا کہ بطور چیئرمین سینیٹ رضا ربانی پر اعتماد اور بھروسہ ہے۔ نواز شریف اور ہم نے بھی رضا ربانی سے ہٹ کر کسی نام پر بات نہیں کی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔