Tag: farooq sattar

  • دلاسے نہیں چاہئیں، فاروق ستار، سید کی دعا قبول ہوتی ہے، خورشید شاہ

    دلاسے نہیں چاہئیں، فاروق ستار، سید کی دعا قبول ہوتی ہے، خورشید شاہ

    کراچی: اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ ملک بنانے اور اس کو بچانے کی خاطر ہمارے بزرگوں نے قربانیاں دیں اب ہم سب نے مل کر یہیں رہنا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایم کیوایم کے بھوک ہڑتالی کیمپ کے دورے کے موقع پر کیا، متحدہ قومی موومنٹ کی جانب سے کارکنان کی گرفتاریوں اور چھاپے کے خلاف کراچی پریس کلب پر تادمِ مرگ بھوک ہڑتال آج دوسرے روز میں داخل ہوگئی۔ اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ اور پی پی رہنماء نوید قمر نے بھوک ہڑتال کیمپ کا دورہ کیا اور وہاں موجود بھوک ہڑتالیوں سے اُن کے تحفظات کے بارے میں دریافت کیا۔

    اس موقع پر ایم کیو ایم کے رہنماء ڈاکٹر فاروق ستار نے کراچی میں کارکنان کی گرفتاریوں اور دفاتر پر چھاپے کے حوالے سے تفصیلی طور پر آگاہ کیا۔ بعد ازاں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’نوید قمر اور میرا یہاں آنا اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ سیاسی جماعتوں میں لاکھ اختلافات ہون لیکن ریاست کی بقاء کےلیے ہم سب ایک ہیں‘‘۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ’’ ملک کی چوتھی بڑی جماعت کی جانب سے تادمِ مرگ بھوک ہڑتال کوئی مزاق نہیں میں بھوک ہڑتالیوں سے ملا ہوں اور ان سے اتنا ہی کہہ سکا کہ جو ممکن ہوسکا ضرور کروں گا‘‘، اُن کا مزید کہنا تھا کہ ’’حکومت سندھ سے کہتا ہوں جو بھی تحفظات ہیں انہیں دور کیا جائے‘‘۔

    پڑھیں:   متحدو قومی موومنٹ کے رہنماؤں کی تادم مرگ بھوک ہڑتال جاری

    اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ ’’آج ریاست میں وہ سکت نہیں کہ ہم دشمن کے سامنے سیسہ پلائی دیوار بن سکیں، پیپلزپارٹی کسی بھی سیاسی جماعت کو تنہاء نہیں چھوڑنا چاہتی اس لیے عمران خان کو بھی مشورہ دیا ہے کہ کنٹرنیر پر نہیں بلکہ ایوان میں آکر بات کریں‘‘۔

    اس موقع پر ایم کیو ایم کے رہنماء ڈاکٹر فاروق ستار نے اپوزیشن لیڈر اور نوید قمر کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ’’کراچی آپریشن کا قبلہ درست ہونا چاہیے اور آئین و قانون کے تحت اسے جاری رہنا چاہیے، ہم ڈھائی سال سے ناانصافیوں کے خلاف آواز بلند کررہے ہیں ہمیں کسی فورم پر سنجیدہ نہیں لیا گیا‘‘۔

    ڈاکٹر فاروق ستار نے مزید کہا کہ ’’اب یہ معمہ حل ہوجانا چاہیے کہ اچانک ایم کیو ایم کے غیر مطلوب  کارکن کیسے مطلوب ہوجاتے ہیں اور پھر اُن کا اچانک لاپتہ ہوجانا یہ سب کراچی آپریشن پر سوالیہ نشان ہیں ‘‘۔

    رہنماء ایم کیو ایم کا کہنا تھا کہ ’‘ہمارے 64 کارکنان کسی ادارے کی تحویل میں ماورائے عدالت قتل کیے جاچکے ہیں ہم اُن کے قاتلوں کو تختہ دار پر دیکھنا چاہتے ہیں، ہمارے 130 کے قریب کارکنان آج تک لاپتہ ہیں مگر قانون نافذ کرنے والے ادارے عدالت میں کہتے ہیں کہ ہمیں علم نہیں تاہم یہی کارکنان مخالف جماعت کے سیکریٹریٹ سے برآمد ہوتے ہیں۔

    ڈاکٹر فاروق ستار نے اپوزیشن لیڈر کو مخاطب کر کے کہا کہ ’’ایم کیو ایم کو گزشتہ تین سال سے دلاسے دئیے جارہے ہیں مگر ہمیں دلاسوں کی ضرورت نہیں ہے، اب وقت ہے کہ ناانصافیوں کا خاتمہ ہونا چاہیے اور کراچی آپریشن کو صیح سمت میں لایا جانا چاہیے‘‘۔

    ڈاکٹر فاروق ستار کے شکوے پر اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ ’’میں سید ہوں اور آپ کے لیے  اس امید کے ساتھ دعا کرسکتا ہوں کہ سید کی دعا ہر صورت قبول ہوتی ہے‘‘۔

     

  • رینجرز کو اختیارات دینے کی کبھی مخالفت نہیں کی، فاروق ستار

    رینجرز کو اختیارات دینے کی کبھی مخالفت نہیں کی، فاروق ستار

    کراچی : متحدہ قومی موومنٹ کے ڈپٹی کنویئنر ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ رینجرز کو اختیارات دینے کی کبھی مخالفت نہیں کی، ہمارے منحرفین کو سامنے لاکر نئی جماعت بنادی گئی اور اُسے مضبوط کرنے کے لیے لاپتا کارکنوں کو بازیاب کرواکر ٹولے کا حصہ بنایا جارہا ہے، اتوار کو عائشہ منزل تا مزار قائد ریلی نکالی جائے گی۔

    کراچی پریس کلب کے باہر بھوک ہڑتالی کیمپ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ ’’ایم کیو ایم کا کوئی ایسا گرفتار کارکن نہیں جس پر دورانِ حراست تشدد نہ کیا گیا ہو، بے گناہ کارکنان کو اغوا کر کے لاپتا کردیا جاتا ہے اور پھر وہ اچانک مخالف جماعت کے آفس سے برآمد ہوتے ہیں‘‘۔

    2

    انہوں نے مزید کہا کہ ’’کراچی آپریشن کے لیے آل پارٹیز کانفرنس بلائی گئی تھی جس میں تمام جماعتوں نے دو سال کے لیے کراچی میں آپریشن کی اجازت دی گئی مگر دوسری بار آپریشن میں توسیع کے حوالے سے اس قسم کا کوئی اقدام عمل میں نہیں لایا گیا۔ ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ ’’رینجرز اختیارات کے حوالے سے ایم کیو ایم نے کبھی مخالفت نہیں کی مگر ہمیں یہ بتایا جائے کہ آخر سندھ پولیس کب اتنی اہل ہوگی کہ وہ جرائم پر قابو پانے کے لیے استعمال ہو۔ اندرونِ سندھ میں رینجرز کو اختیارات دیتے وقت حکمران پولیس کے کردار کو سراہتے ہیں مگر کراچی میں رینجرز کو خصوصی اختیارات دیے جاتے ہیں جو کراچی کے عوام کے ساتھ متعصبانہ سوچ کی غمازی ہے‘‘۔

    6

    ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ ’’کراچی آپریشن شروع ہونے کے بعد سے ہمارے کئی کارکنان کو گرفتار کیا گیا، جن کارکنوں کا ایف آئی آر میں نام تک درج نہیں ہوتا وہ اچانک مطلوب ہوجاتے ہیں اور انہیں دو دو ماہ تک لاپتا کردیا جاتا ہے تاہم جن لوگوں نے سو سو افراد کو قتل کیا انہیں ڈرائی کلین کر کے صاف کرتے ہوئے معاف کردیا گیا‘‘۔

    رہنما ایم کیو ایم کا کہنا تھا کہ ’’ کراچی آپریشن میں آئین و قانون کی خلاف ورزیوں میں مسلسل اضافہ ہورہاہے، انہوں نے انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ ’’وہ بازیاب ہونے والے کارکنان سے معلوم کریں کہ انہیں کہاں رکھا گیا تھا اور اس دوران اُن کے ساتھ کیسا سلوک کیا گیا، فاروق ستار نے مزید مطالبہ کیا کہ بازیاب ہونے والے کارکنان کے حوالے سے تحقیقاتی کمیٹی قائم ہونی چاہیے تاکہ مستقبل میں اس عمل سے بچا جاسکے اور اس گھناؤنے عمل میں ملوث افراد کو کڑی سزا دی جائے۔

    5

    ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ ’’آفتاب احمد کو ماورائے عدالت قتل کیا گیا جس کے بعد ہمیں یقین دہانی کروائی گئی کہ تحقیقات کے لیے کمیٹی تشکیل دی جائے گی مگر اُس حوالے سے اب تک کسی کی جانب سے کوئی رپورٹ موصول نہیں ہوئی اور اُس بات کو بیانات کی نظر انداز کردیا گیا۔ ڈاکٹر فاروق ستار نے وفاق اور صوبائی حکومت سے سوال کرتے ہوئے کہا کہ ’’کیا کراچی پورے سندھ سے مختلف ہے؟، رینجرز کے اختیارات کو صرف کراچی تک محدود کرنا ناانصافی ہے‘‘۔

    9

    ڈاکٹر فاروق ستار نے شکوہ کیا کہ ’’ہمارے مینڈیٹ کو تسلیم نہیں کیا گیا، نامزد میئر وسیم اختر کو راستے سے ہٹانے کی کوشش کی گئی جس کا مقصد ایم کیو ایم کو تقسیم کرنا ہے مگر عاقبت نااندیش یہ بھول گیے کہ ایم کیو ایم کو کبھی کوئی تقسیم نہیں کرسکتا ماضی کی طرح اس بار بھی سازشیں کرنے والے ختم ہوجائیں گے مگر ایم کیو ایم عوام میں موجود رہے گی، آپریشن کے نام پر ہم سے جو قیمت وصول کی جارہی ہے اس کے خوف ناک نتائج سامنے آسکتے ہیں‘‘۔

    8

    ڈاکٹر فاروق ستار نے اعلان کیا کہ’’ دو روزہ بھوک ہڑتال کے بعد اتوار کے روز عائشہ منزل سے مزار قائد تک ریلی کا انعقاد کیا جائے گا جس میں کراچی کے عوام کی بڑی تعداد شرکت کرکے ایک بار پھر مظالم کے حوالے سے آواز بلند کریں گے‘‘۔

    7

    قبل ازیں رکن رابطہ کمیٹی ایڈووکیٹ گل فراز خٹک نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’کراچی میں آپریشن کا مطالبہ ایم کیو ایم کی جانب سے کیا گیا تھا مگر افسوس اسٹیبلشمنٹ نے ماضی سے سبق نہ سیکھا اور 92 کی طرز پر اس آپریشن کو متنازع بناتے ہوئے ایک جماعت اور مخصوص کمیونٹی کی طرف موڑ دیا گیا۔

    3

    گل فراز خٹک نے مزید کہا کہ ’’شہر میں ناکوں اور سخت سیکیورٹی کے باوجود ایم کیو ایم کے کارکنان لاپتا ہوتے رہے، کارکنان کو بازیاب کروانے کے لیے ہم نے ہر جگہ دستک دی مگر ہمیں کہیں سے انصاف نہیں ملا، لاپتا ہونے والے کارکنان کے اہل خانہ نے ہائی کورٹ میں پٹیشن دائر کی مگر وہ آج تک التوا کا شکار ہیں‘‘۔

    رہنما ایم کیو ایم خوش بخت شجاعت نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’دیگر جماعتوں کے پروگرامز میں کھانے حاصل کرنے کے لیے کارکنان کی بدمزگی دیکھنے میں آتی ہے مگر ایم کیو ایم کے کارکنان لاپتا اور اسیر کارکنان کے اہل خانہ کے ساتھ ایک خاندان کی طرح بھوک ہڑتال میں پر امن طور پر بیٹھے ہیں‘‘۔

    4

    انہوں نے مزید کہا کہ ’’اب وقت آگیا ہے کہ ایم کیو ایم کے بے گناہ کارکنان کو بازیاب کروایا جائے اور ماضی سے سبق حاصل کرتے ہوئے آئندہ اس آپریشن کو متنازع بننے سے روکا جائے، انہوں نے کہاکہ ’’ہم کافی عرصے سے آپریشن میں ہونے والی ناانصافیوں کے خلاف آواز بلند کررہے ہیں مگر آج تک کسی بھی مظاہرے میں تشدد نہیں کیا گیا اور نہ ہی چھاپوں کے دوران کسی قسم کی مزاحمت کی گئی، ہم قانون کا احترام کرتے ہیں مگر خواہش یہ ہے کہ ہمارے ساتھ ہونے والی ناانصافی کے سلسلے کو بند کیا جائے‘‘۔

    اس موقع پر لاپتا اور اسیر کارکنان کے اہل خانہ نے بھی میڈیا کے سامنے اپنے دکھ کی روداد سناتے ہوئے حکومت، آرمی چیف آف اسٹاف، چیف جسٹس آف پاکستان سے مطالبہ کیا کہ اس معاملے میں اپنا کردار ادا کرتے ہوئے ہمارے پیاروں کو بازیاب کروائیں۔

  • فاروق ستار نے عمران خان کونائن زیروآنے کی دعوت دیدی

    فاروق ستار نے عمران خان کونائن زیروآنے کی دعوت دیدی

    کراچی: ایم کیوایم کے رہنما فاروق ستار نے دورہ کراچی کے دوران کپتان جو دیکھیں خود آکربتادیں کہ کراچی کس کو منتخب کرے گا۔

    ایم کیو ایم کے رہنما فاروق ستار نے برنس روڈ کا دورہ کیا اور لوگوں سے ملاقاتیں کیں اس دوران میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے عمران خان کو نائن زیرو آنے کی دعوت بھی دے، ڈالی فاروق ستار نے ایم کیو ایم اور وفاقی حکومت کےدرمیان رابطے کا بھی ذکر کیا۔

    اُن کا کہنا تھا اسحاق ڈار نے بلدیاتی انتخابات سے متعلق تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے ایم کیو ایم نے کارکنان اور امیدوار وں کی گرفتاریوں کے حوالے سے اسحاق ڈار کوآگاہ اورشکایتی ازالہ کمیٹی میں چوتھے ممبر کو جلدازجلد شامل کرکےفعال کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔

  • ایم کیوایم اور حکومت کے درمیان معاملات طے پاگئے، استعفے واپس لینے کا اعلان

    ایم کیوایم اور حکومت کے درمیان معاملات طے پاگئے، استعفے واپس لینے کا اعلان

    اسلام آباد: متحدہ قومی موومنٹ اورحکومت کے درمیان بالاخرمعاملات طے پاگئے اورایم کیو ایم نے اراکینِ پارلیمنٹ کے استعفے واپس لینے کا اعلان کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت اورایم کیو ایم کے وفد کے درمیان پنجاب ہاؤس میں میٹنگ ہوئی جس میں حکومت کی جانب سے وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈاراوروزیراطلاعات پرویز رشید بھی موجود تھے۔

    مذکرات کے بعد ایم کیوایم کےرہنما فاروق ستار اوروفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے پریس کانفرنس کی جس میں حکومت کی جانب سے ایم کیا ایم کی شکایات کے ازالے کے لئے کمیٹی کی تشکیل کا اعلان کیا جس کے جواب میں فاروق ستارنے منگل کواستعفے واپس لینے کا اعلان کیا۔

    اس سلسلے میں ایم کیو ایم اور حکومت کے درمیان مفاہمتی یادداشت پر دستخط بھی کئے گئے ہیں۔

    اسحاق ڈار نے کمیٹی کی تشکیل کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ کمیٹی 90 روز کے اندرشکایات کے ازالے کے لئے پابند ہوگی۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ کراچی آپریشن پر ایم کیو ایم کا تعاون شروع سے ہی حاصل ہے اور آپریشن کے سبب شہر میں امن قائم ہوا ہے۔

    اس موقع پر فاروق ستارنے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کراچی آپریشن ہماری ایما پر شروع کیا گیا تھااوریہ آپریشن کراچی میں دیرپا امن قائم کررہاہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ہماری خواہش ہے کہ کراچی سے دہشت گردی کا مستقل خاتمہ ہو اوراس کے لئے ہمارا تعاون جاری رہے گا۔

    اجلاس کےدوران فاروق ستار کی قیادت میں ایم کیو ایم وفد نے اپنے تحفظات سے متعلق حکومتی ٹیم کو آگاہ کیا جب کہ حکومتی وفد نے یقین دلایا کہ کراچی میں جاری ٹارگٹڈ آپریشن پرفیکٹ فائنڈنگ کمیٹی تشکیل دی جائے گی جو کہ ایم کیو ایم کی شکایات کا جائزہ لے گی۔

  • مولانا فضل الرحمان کا فاروق ستار کو مذاکراتی عمل جاری رکھنے کا مشورہ

    مولانا فضل الرحمان کا فاروق ستار کو مذاکراتی عمل جاری رکھنے کا مشورہ

    اسلام آباد: جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے ایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار کو ٹیلی فون کرکے استعفوں کے فیصلے کو واپس نہ لینے کے اعلان پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایم کیو ایم اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرے حکومت نے مکمل مینڈیٹ دیا ہے معاملے کو جلد بازی سے حل نہ کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق مولانا فضل الرحمان نے ایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار سے رابطہ کیا، ٹیلیفونک گفتگو میں مولانا فضل الرحمان نے فاروق ستار کو مشورہ دیا کہ ایم کیو ایم مذاکراتی عمل کو جاری رکھے، وزیرِاعظم سے اس حوالے سے بات چیت ہوئی ہے۔

    اس موقع پر دڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ حکومت ایم کیو ایم کے استعفے کے معاملے پر سنجیدہ نظر نہیں آرہی، وزیرِاعظم نے دورہ کراچی میں ایم کیو ایم کے استعفے کے معاملے کو نظر انداز کیا اگر وزیرِاعظم سنجیدہ ہوتے تو وہ ایم کیو ایم کو بلاتے اور ان کے تحفظات کو سنتے۔

    ڈاکٹر فاروق ستار نے بتایا کہ ایم کیو ایم نے استعفے واپس نہ لینے کا اصول فیصلہ وزیر اعظم کے دورے کے بعد کیا ہے۔

    جس پر مولانا فضل الرحمان نے فاروق ستار کو یقین دلایا ہے کہ وہ اس تمام معاملات پر وزیرِاعظم سے بات کریں گے اور ایم کیو ایم کے تحفظات کو ختم کرنے کے حوالے سے اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے۔

  • تحریک انصاف کے رہنماء عارف علوی کو قتل کی دھمکیاں موصول

    تحریک انصاف کے رہنماء عارف علوی کو قتل کی دھمکیاں موصول

     

    اسلام آباد: پاکستان تحریکِ انصاف کے رہنماء عارف علوی کو قتل کی دھمکیاں موصول ہونے لگیں۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی میں خطاب کے دوران ان کا کہنا تھا کہ متحدہ قومی موومنٹ کے کارکنوں کی جانب سے ان کو کچھ عرصے سے قتل کی دھمکیاں دی جارہی ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ وہ اس معاملے پر ایم کیو ایم کے سینئر رہنماء فاروق ستار سے گفتگو کرچکے ہیں۔

    واضح رہے کہ پی ٹی آئی اور ایم کیو ایم کے رہنماء ایک دوسرے پر الزام تراشی میں مشغول رہتے ہیں۔ حالیہ دنوں پی ٹی آٗئی کے سربراہ عمران خان نے ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین پر کراچی میں ٹارگٹ کلرز اور بھتہ خوروں کی سرپرستی کا الزام عائد کیا تھا۔

    عمران خان کے الزام کے جواب میں ایم کیو ایم کا کہنا تھاکہ تحریک انصاف کو ملکی اسٹیبلشمنٹ کی حمایت حاصل ہے۔

  • آج پوری قوم دہشت گردی کے خلاف متحد ہے، فاروق ستار

    آج پوری قوم دہشت گردی کے خلاف متحد ہے، فاروق ستار

    اسلام آباد : ایم کیو ایم کے رہنماء فاروق ستار نے کہا ہے کہ طالبان کے معاملے پر10 سال قبل الطاف حسین نے گھنٹی بجائی ۔

    اسلام آباد میں اسپیکر ایاز صادق کی صدارت میں قومی اسمبلی کےاجلاس سے خطاب میں متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار کا کہناتھا کہ آج پوری قوم دہشت گردی کے خلاف متحد ہے، پہلی بار اب کہا گیا ہے کہ یہ ہماری جنگ ہے، اگر قومی اسمبلی میں اتفاق رائے قائم کرلیتے  تو سانحہ پشاور نہ ہوتا۔

    فاروق ستار کا کہنا تھا کہ سب کو اکھٹا کرنے کا سہرا الطاف حسین کو جاتا ہے، کراچی میں طالبانئزیشن کی بات پر ہمارا مزاق اڑایا گیا، طالبان کے معاملے پر10 سال قبل الطاف حسین نے گھنٹی بجائی تھی۔

     انہوں نے کہا کہ دہشت گرد پاکستان کےآئین اور ریاست  کے دشمن ہیں، داعش اور طالبان پاکستان کے سب سے بڑے دشمن ہیں، مسجد ضرار بنانے والوں کے چہرے سے نقاب اٹھانے کا وقت آگیا ہے ۔

  • ٹمبرمارکیٹ آتشزدگی: سندھ حکومت متاثرین کی داد رسی کرنے میں ناکام

    ٹمبرمارکیٹ آتشزدگی: سندھ حکومت متاثرین کی داد رسی کرنے میں ناکام

    کراچی: متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے سانحۂ ٹمبرمارکیٹ پرشدید ردعمل کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی کی حکومت اس سارے معاملے میں کہیں بھی نظرنہیں آئی۔

    ایم کیو ایم کے رہنماء منصور کا کہنا ہے کہ سانحۂ ٹمبر مارکیٹ کے متاثرین اس وقت امداد کے منتظرہیں۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ جب کراچی جل رہا تھا اس وقت سندھ حکومت سورہی تھی۔

    قمر منصور نے یہ بھی کہا کہ کراچی میں اس طرح کے مواقع پر ڈیزاسٹر مینجمنٹ سسٹم نام کا کوئی ادارہ وجود نہیں رکھتا۔

    انہوں نے انکشاف کیا کہ فائربریگیڈ کے محمکے میں کنٹریکٹ پررکھے گئے افسران کو برطرف کیا جاچکا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ فائر ڈیپارٹمنٹ کے لئے فوری طورپر فنڈ مختص کیا جائے۔

    ایم کیوایم کے سینئررہنماء فاروق ستار کا کہنا تھا کہ ابھی تک وزیراعلیٰ قائم علی شاہ اور وزیرِ اطلاعات شرجیل میمن کسی نے بھی متاثرین کی داد رسی کرنے کی کوشش نہیں کی۔

    ان کا کہنا تھا کہ اگرکراچی کے ساتھ اسی طرز کا سلوک روا رکھا گیا اور مسائل حل نہ کئے گئے تو ملک کے دوسرے حصوں کی طرح کراچی سے بھی علیحدہ صوبے کی آواز اٹھ سکتی ہے۔

  • ایم کیو ایم نےنیشنل کاونٹر ٹیریزم پالیسی پر سفارشات پیش کردی

    ایم کیو ایم نےنیشنل کاونٹر ٹیریزم پالیسی پر سفارشات پیش کردی

    کراچی: ایم کیو ایم نےنیشنل کاونٹر ٹیریزم پالیسی پر سفارشات کوحتمی شکل دیدی، فاروق ستار کہتے ہیں فوجی عدالتیں مسئلے کا مستقل حل نہیں،فروغ نسیم نے کہا عدالتیں آئین کے خلاف بنیں تو سپریم کورٹ کالعدم قراردے گا۔

    ایم کیو ایم نے قومی انسداد دہشت گردی پالیسی پر اپنی سفارشات پیش کردی ۔سفارشات میں فوجی عدالتیں عارضی اور معیاد مقرر کرنے کا مطالبہ سمیت دہشت گردی کے خلاف کامیابی کے لیے مقامی حکومتیں ، کمیونٹی پولیس،چوکیداری نظام، پولیس اور قومی نصاب میں اصلاحات،مدرسہ ریفارمز ،آزاد عدلیہ اور ذمے دار میڈیا کا نظام وضع کرنے ،نیکٹا کو فعال کرکے پارلیمینٹ کو اسے پالیسی گائیڈ لائن دینے کے لیے اقدمات کرنے ، نئے صوبوں کا قیام، پاکستان کو اسلحے سے پاک کرنے، صوبائی و وفاقی ایجنسیوں میں تعاون اور مردم شماری کو اہم قرار دیا گیا ہے۔

    کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے رہنما فاروق ستار کا کہنا تھا کہ الطاف حسین نے سب سے پہلے دہشت گردی کیخلاف آواز بلند کی اور اس وقت حکومت کو کراچی میں طالبانائزیشن سے آگاہ بھی کیا لیکن ان کی بات پر غور نہیں کیا گیا، اگر اس وقت صحیح اقدام کرلئے جاتے تو سانحہ پشاور سے بچا جا سکتاتھا، ضرب عضب دیر سے شروع کیا گیا لیکن فوجی عدالتیں مسئلے کا مستقل حل نہیں۔

    قمر منصور نے کہا کہ سانحہ پشاور کے بعد ملک کے تمام اسکول خطرے میں ہیں، 16دسمبر کا واقعہ پاکستان کی تاریخ میں نائن الیون ہے اور اب تو مائیں سوچتیں ہیں کہ اپنے بچوں کو سکول بھیجیں یا نہیں۔

    پریس کانفرنس سے خطاب میں بیرسٹر فروغ نسیم کا کہنا تھا کہ پولیس اور تفتیش کے نظام کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے، فروغ نسیم نے کہا اگر آئین کے خلاف ملٹری کورٹس بنے تو سپریم کورٹ اسے کالعدم قرار دے گیا۔

  • ایم کیوایم نے بھی فوجی عدالتوں کے قیام کی حمایت کردی

    ایم کیوایم نے بھی فوجی عدالتوں کے قیام کی حمایت کردی

     اسلام آباد: ایم کیو ایم نے فوجی عدالتوں کی حمایت کردی فاروق ستار نے کہا ہے کہ ہمارے تحفظات دور کر لیے گئے ہیں۔

    وزیراعظم کی زیر صدارت پارلیمانی پارٹیوں کے اجلاس نے دہشتگردی کے خاتمے کے لئے بیس تجاویز کی منظوری دے دی گئی، اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں ایم کیو ایم کے رہنما فاروق ستار کا کہنا تھا کہ ہمارے تحفظات دور کر لیے گئے ہیں، یہ ایکٹ سیاسی لوگوں کے خلاف استعمال نہیں کیا جائے گا، فاروق ستار نے کہا کہ یہ ایکٹ دہشتگردی کے خلاف استعمال ہو گا۔

    اے آر وائی نیوز کےنمائندے زاہد حسین مشوانی سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے رہنما بابر غوری نے کہا کہ سول اور ملٹری حکام کی جانب سے انہیں یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ فوجی عدالتیں صرف مذہبی دہشت گردوں کے خلاف کاروائی کریں گی، سیاسی لوگوں کے خلاف یہ قانون استعمال نہیں کیا جائے گا۔