Tag: faryal talpur

  • درخواست ضمانت، آصف زرداری کی  نئی میڈیکل رپورٹ طلب

    درخواست ضمانت، آصف زرداری کی نئی میڈیکل رپورٹ طلب

    اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق صدر آصف زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کی درخواست ضمانت پر پمزکے میڈیکل بورڈ سے سابق صدرکی نئی طبی رپورٹ طلب کرلی جبکہ فریال تالپورکی درخواست پر نیب کونوٹس جاری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں سابق صدر آصف زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کی ضمانت کی درخواستوں پر سماعت ہوئی ، چیف جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس عامر فاروق پر مشتمل دو رکنی اسپیشل بینچ نے درخواست پر سماعت کی۔

    فاروق ایچ نائیک آصف زرادری اور فریال تالپور کی جانب سے عدالت میں پیش ہوئے، فاروق ایچ نائیک نے بتایا آصف زرداری دل، شوگرسمیت مختلف بیماریوں میں مبتلا ہیں ، عدالت طبی بنیاد پردرخواست ضمانت منظور کرے ، ان کو24 گھنٹےطبی امدادکی ضرورت ہے جبکہ فریال تالپور اسپیشل بچی کی والدہ ہے۔

    چیف جسٹس اطہر من اللہ نے استفسار کیا کیا میڈیکل رپورٹ کیس کیساتھ منسلک ہے، میڈیکل بورڈ کس نے تشکیل دیا ہے؟وکیل فاروق ایچ نائیک نے کہا جی بالکل کیس کے ساتھ منسلک ہے ، پنجاب حکومت نے میڈیکل بورڈ تشکیل دیاتھا۔

    عدالت نے حکم دیا کہ پمز انتظامیہ کو ہدایت کرتے ہیں میڈیکل بورڈ تشکیل دے اور میڈیکل بورڈآصف زرداری کی نئی رپورٹ آئندہ سماعت سےپہلےپیش کرے جبکہ فریال تالپور کی درخواست پر نیب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔

    بعد ازاں اسلام آبادہائیکورٹ نے سماعت 11 دسمبر تک ملتوی کردی۔

    پارک لین اور منی لاڈرنگ اسیکنڈل میں آصف زرادری اور فریال تالپور کی جانب سے ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواستیں دائر کی گئی تھی۔

    یاد رہے سابق صدر آصف علی زرداری نے طبی بنیادوں پر ضمانت کے لئے درخواست دائر کی تھی ، درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ درخواست گزار مختلف قسم کی بیماریوں کا شکار ہے اور انھیں چوبیس گھنٹے طبی امداد کی ضرورت ہوتی ہے۔

    مزید پڑھیں : نواز شریف کے بعد آصف زرداری کی طبی بنیاد پر ضمانت کی درخواست

    درخواست میں استدعا کی گئی تھی عدالت طبی حالات کی سنگینی کے پیش نظر درخواست ضمانت منظور کرے۔

    بعد ازاں آصف زرداری کی درخواست ضمانت پررجسٹرار اسلام آباد ہائی کورٹ نےاعتراضات لگادیے، جس میں کہا تھا درخواست کے ساتھ منسلک میڈیکل رپورٹ کی کاپیاں آدھی کٹی ہوئی ہیں اور سابق صدراور فریال تالپور کےوکیل کورجسٹرارآفس میں طلب کرلیا گیا تھا۔

    دوسری جانب سابق صدرآصف زرداری اور فریال تالپورکی درخواستوں پرجانچ پڑتال کی گئی  اوردرخواستیں  سماعت کے لئے مقرر کردی گئیں تھیں۔

    خیال رہے زرداری اورفریال جعلی اکاؤنٹس کیس میں گرفتارہیں اور قومی احتساب بیورو ( نیب) نے دونوں کے خلاف عبوری ریفرنس دائرکر دیا تھا جبکہ دونوں 17 دسمبر تک جوڈیشل ریمانڈ پر ہیں۔

  • جعلی اکاؤنٹس اسکینڈل ، آصف زرداری اور فریال تالپور کی مشکلات میں اضافہ

    جعلی اکاؤنٹس اسکینڈل ، آصف زرداری اور فریال تالپور کی مشکلات میں اضافہ

    اسلام آباد : جعلی اکاؤنٹس اسکینڈل میں گرفتارسابق صدر  آصف زرداری اوران کی ہمشیرہ  فریال تالپور کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا ، نیب نے دونوں بہن بھائی سمیت چودہ ملزمان کےخلاف عبوری ریفرنس دائرکردیا، ریفرنس میں کہا گیا ہے8.3 ارب کی خطیررقم جعلی اکاؤنٹس سے نکلوائی گئی، رقم بیرون ملک بھی منتقل ہوتی رہی۔

    تفصیلات کے مطابق جعلی اکاؤنٹس اسکینڈل میں بڑی پیش رفت سامنے آئی، قومی احتساب بیورو ( نیب) نے سابق صدر آصف زرداری اوران کی بہن فریال تالپور کے خلاف عبوری ریفرنس دائرکردیا۔

    ریفرنس نیب راولپنڈی نے اسلام آباد کی احتساب عدالت میں دائر کیا، جس میں بارہ دیگر ملزمان کو بھی نامزد کیا گیا ہے، ریفرنس میں کہا گیا آٹھ اعشاریہ تین ارب کی خطیر رقم جعلی اکاؤنٹس سےنکلوائی گئی، بینک ریکارڈکےمطابق اکاؤنٹ زرداری کےلئےاستعمال ہوتا تھا،جبکہ بینک اکاؤنٹ کےذریعےبیرون ملک رقم بھی منتقل ہوتی رہی۔

    عبوری ریفرنس میں کہا گیاہے کہ اکاؤنٹ سے غیرقانونی بارہ سوملین روپےمنتقل کرائےگئے،نو سو پچاس ملین روپے دوبارہ آصف زرداری کے زیراستعمال اکاؤنٹس میں منتقل ہوئے، انورمجید اور دیگرکا معاملےمیں اہم کردارہے۔

    ریفرنس میں مزید کہا گیا کہ نجی بینک کے فنڈز کا غلط استعمال کیا گیا، بے نامی دار اے ون انٹرنیشنل کےنام پرزمین خریدی گئی، ملزم مشتاق آصف زرداری کےپرائیویٹ سیکرٹری ہیں اور ان کا سابق صدرکے ساتھ مشترکہ اکاؤنٹ بھی ہے۔

    خیال رہے جعلی اکاؤنٹس میں سابق صدر آصف زرداری اورفریال تالپور پر اب تک فرد جرم عائد نہیں ہوسکی اور دونوں ملزمان جوڈیشل ریمانڈ پر ہیں۔

    واضح رہے 10 جون کو جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور کی درخواست ضمانت مسترد کردی تھی اور گرفتار کرنے کا حکم دیا تھا، بعد ازاں نیب ٹیم نے سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور کو گرفتار کرلیا تھا۔

    خیال رہے آصف زرداری اور فریال تالپور پر جعلی اکاؤنٹس سے منی لانڈرنگ کا الزام ہے جبکہ جعلی اکاؤنٹس کا مقدمہ احتساب عدالت میں زیر التوا ہے اور دونوں ملزمان جوڈیشل ریمانڈ پر ہیں۔

  • فریال تالپور اسلام آباد پہنچ  گئیں، جیل کا عملہ غائب، نجی گاڑی میں‌ اڈیالہ روانہ

    فریال تالپور اسلام آباد پہنچ گئیں، جیل کا عملہ غائب، نجی گاڑی میں‌ اڈیالہ روانہ

    اسلام آباد: اڈیالہ جیل میں قید فریال تالپور جب اسلام آباد پہنچیں، تو پولیس اور جیل کا عملہ وہاں موجود نہیں‌ تھا.

    تفصیلات کے مطابق قانون نافذ کرنے والے اداروں کی غفلت کا ایک اور واقعہ سامنا آگیا، پروڈکشن آرڈرز ختم ہونے کے بعد جب فریال تالپور اسپتال پہنچیں، تو  جیل کا عملہ موجود نہیں‌تھا.

    پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما ذاتی گاڑی میں اسلام آباد ایئرپورٹ سے اڈیالہ جیل روانہ ہوئیں، اس موقع پر پی پی رہنما سہیل انور سیال ان کے ساتھ تھے.

    پی پی رہنما فریال تالپور کل اسلام آباد احتساب عدالت میں پیش ہوں‌ گی۔

    مزید پڑھیں: جعلی اکاؤنٹس کیس :آصف زرداری اور فریال تالپور کے جوڈیشل ریمانڈ میں 5 ستمبرتک توسیع

    خیال رہے کہ پی پی رہنما اور آصف علی زرداری کی بہن فریال تالپور جعلی اکاؤنٹ کیس میں گرفتار ہیں.

    پروڈکشن آرڈرز جاری ہونے کے بعد انھیں رہا کیا گیا اور انھوں نے سندھ اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کی.

    البتہ جب وہ اسلام آباد ایئرپورٹ پہنچیں، تو حیران کن طور پر وہاں‌پولیس اہل کار موجود نہیں تھے.

  • پیپلزپارٹی رہنماؤں کے ساتھ ہر دور میں غیر مناسب رویہ اپنایا گیا، سعید غنی

    پیپلزپارٹی رہنماؤں کے ساتھ ہر دور میں غیر مناسب رویہ اپنایا گیا، سعید غنی

    کراچی : سندھ کے وزیر اطلاعات اور پی پی رہنما سعید غنی نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی کے ساتھ ہر دور میں غیر مناسب رویہ اپنایا گیا، احتساب کے نام پر سیاسی انتقام لیا جا رہا ہے۔

    یہ بات انہوں نے کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ سعید غنی کا کہنا تھا کہ آصف زرداری اور فریال تالپور کےخلاف تاحال ٹرائل کا آغاز نہیں ہوا ہے۔

    سابق وزیر اعلیٰ سندھ نوے سالہ قائم علی شاہ بھی نیب میں پیشیاں بھگت رہے ہیں، آصف زرداری اور فریال تالپور کو جیل سہولتیں نہیں دی جا رہیں۔

    رہنما پیپلزپارٹی سعید غنی نے کہا کہ فریال تالپور کو جیل میں جلد کی الرجی ہو گئی ہے، احتساب کے نام پر سیاسی انتقام لیا جا رہا ہے، ان کا مزید کہنا تھا کہ پنجاب حکومت کا پیپلزپارٹی کی قیادت سے رویہ انتہائی غیر مناسب ہے۔

     پی ٹی آئی قیادت کے کیسز سندھ منتقل کیے جائیں، اس دور میں ہی نہیں بلکہ پیپلزپارٹی کے ساتھ ہر دور میں غیر مناسب رویہ اپنایا گیا حالانکہ آصف زرداری نے پاکستان کھپے کا نعرہ لگا کر ملک کو مستحکم کیا۔

    انہوں نے کہا کہ2018میں سندھ کے عوام نے پیپلزپارٹی کو بھرپور مینڈیٹ دیا، سیاسی یتیم ہر دور میں سندھ میں حکومت بنانے کےخواہشمند بنتے ہیں، سیاسی یتیموں کو پیپلزپارٹی کے خلاف ہر دور میں کھڑا کیا گیا۔

    پیپلزپارٹی کے لوگ نہ پہلے ٹوٹے نہ اب ٹوٹیں گے،سعیدغنی نے کہا کہ سینیٹ الیکشن میں ووٹ پیپلزپارٹی کےنہیں کسی اورکے ٹوٹے تھے، پیپلزپارٹی کے لوگوں پر پارٹی چھوڑنے کے لیے اب بھی دباؤ ہے۔

  • آصف زرداری اورفریال تالپور کوجیل میں اے کلاس دینے کی درخواستیں مسترد

    آصف زرداری اورفریال تالپور کوجیل میں اے کلاس دینے کی درخواستیں مسترد

    اسلام آباد : احتساب عدالت نے سابق صدرآصف زرداری اور فریال تالپورکوجیل میں اے کلاس دینے کی درخواستیں مسترد کردیں اور اضافی سہولتیں دینے کی منظوری دیتے ہوئے ہفتے میں 2 دفعہ اہل خانہ سےملاقات کی اجازت دے دی ۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی احتساب عدالت میں سابق صدر آصف علی زرداری اور فریال تالپور کو جیل میں اے کلاس دینے کی درخواستوں پر سماعت ہوئی ، کیس کی سماعت جج محمد بشیر نے کی۔

    سماعت میں وکیل لطیف کھوسہ نے کہاکہ فریال تالپور دو بار میئر، ایم این اے رہ چکی ہیں ، اور اب ایم پی اے ہیں، سابق صدر کو تمام عمر کے لئے یہ تمام سہولیات آئین پاکستان دیتا ہے، آصف علی زرداری دل کے مریض ہیں، عدالت نے نیب کسٹڈی میں بھی آصف زرداری کو ایک اٹینڈنٹ ساتھ رکھنے کی اجازت دی تھی۔

    لطیف کھوسہ کا کہناتھا کہ صدر پاکستان بننے سے قبل بھی اس وقت کی ٹرائل کورٹ نے آصف زرداری کو اے کلاس کی سہولت دی تھی، وہ اب ممبر قومی اسمبلی ہیں اور صدر پاکستان بھی رہ چکے ہیں، آصف زرداری عدالت کی کسٹڈی میں ہیں یہ عدالت ہی ان کو اے کلاس کی سہولت دے گی۔

    وکیل نے مزید کہا یہ انتظامیہ کا معاملہ نہیں، ہم بھیک نہیں مانگ رہے، یہ اس عدالت کا استحقاق ہے، ہمارے راہداری ریمانڈ پر نیب کو تو کوئی اعتراض نہیں۔

    جس پر پراسیکیوٹر نیب سر دار مظفر کا کہنا تھا راہداری ریمانڈ پر نیب کا اعتراض ہے، راہداری ریمانڈ کے لئے طریقہ کار مختلف ہے، ملزم عدالت میں درخواست دائر نہیں کر سکتا، اسپیکر حکومت کے ہوم ڈیپارٹمنٹ سے رابطہ کرتا ہے، یہ درخواست اس عدالت میں قابل سماعت نہیں۔

    پراسیکیوٹر نیب کا کہنا تھا اسپیکر کا حکم متعلقہ اتھارٹی کے لئے کافی ہے، اس عدالت کا تعلق نہیں، لطیف کھوسہ نے کہاکہ اس سے قبل بھی نیب فریال تالپور کو راہداری ریمانڈ پر نہیں بھیج رہا تھا تو ہم نے عدالت میں درخواست دی، درخواست دائر کرنے پر نیب راہداری ریمانڈ لے کر اس عدالت آ گیا۔

    سر دار مظفر نے کہاکہ جیل میں اے اور بی کلاس کا رول ختم کر دیا گیا، اب بہتر سہولت بیٹر کلاس ہے، کھوسہ صاحب کہتے ہیں ہم حکومت سے بھیک نہیں مانگیں گے لیکن انہیں متعلقہ فورم پر آئی جی پرزنز کو درخواست دینی پڑے گی۔

    پراسیکیوٹر نیب کا مزید کہنا تھا آئی جی پرزنز درخواست کو 24 گھنٹے میں آئی جی ہوم ڈیپارٹمنٹ کو منتقل کرےگا، درخواست گزار کی جانب سے ہوم ڈیپارٹمنٹ کو کوئی درخواست نہیں دی گئی، بیٹر کلاس کے قیدیوں کو بھی سہولتیں عام قیدیوں کی طرح کی ہی ملتی ہیں، بیٹر کلاس کے قیدی دیگر سہولتیں اپنے اخراجات پر حاصل کر سکتے ہیں۔

    مزید پڑھیں : جعلی اکاؤنٹس کیس :آصف زرداری اور فریال تالپور کے جوڈیشل ریمانڈ میں 5 ستمبرتک توسیع

    سر دار مظفر نے کہاکہ جیل کی سہولیات کا اس عدالت سے تعلق نہیں، یہ درخواست قابل سماعت نہیں ، جس پر زرداری کے وکیل لطیف کھوسہ کا کہنا تھا کہ آصف علی زرداری ابھی ملزم ہیں مجرم نہیں، متعلقہ عدالت میں معاملہ اٹھائیں گے کہ جرم ثابت ہونے سے پہلے کسی کو جیل میں نہیں رکھا جا سکتا۔

    لطیف کھوسہ نے مزید کہاکہ جرم ثابت نہ ہونے پر جیل میں گزارا گیا قیمتی وقت کوئی نہیں لوٹا سکتا، بنیادی حق زندگی ہے، اور کسی کی زندگی کو خطرے میں نہیں ڈالا جا سکتا۔

    فریقین کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے آصف علی زرداری اور فریال تالپور کی جیل میں سہولیات کی درخواستوں اور فریال تالپور کے راہداری ریمانڈ پر بھی فیصلہ محفوظ کر لیا۔

    بعد ازاں احتساب عدالت نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے آصف زرداری اورفریال تالپور کوجیل میں اے کلاس دینے کی درخواستیں مسترد کردیں اور اضافی سہولتیں دینے کی منظوری دیتے ہوئے ہفتے میں 2دفعہ اہل خانہ سےملاقات کی اجازت دے دی۔

    عدالت نے فریال تالپور کے راہداری ریمانڈ پر آئی جی جیل کے فورم کے ذریعے رابطے کی ہدایت کی۔

    گذشتہ روز احتساب عدالت نے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں آصف زرداری اور فریال تالپور کے جوڈیشل ریمانڈ میں 5 ستمبرتک توسیع کرتے ہوئے چیئرمین نیب کوآئندہ سماعت پر منی لانڈرنگ ریفرنس کی کاپیاں جمع کرانے کی ہدایت کی تھی۔

  • آصف زرداری اور فریال تالپور کے گرد گھیرا تنگ، نیب کو مزید شواہد مل گئے

    آصف زرداری اور فریال تالپور کے گرد گھیرا تنگ، نیب کو مزید شواہد مل گئے

    اسلام آباد : نیب نے آصف زرداری، فریال تالپور کے خلاف مزید شواہد حاصل کرلیے ہیں، جس میں بتایا گیا کہ پلاٹوں کی خریداری کے لیے ادائیگی جعلی اکاونٹ سے کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق جعلی اکاؤنٹس کیس میں سابق صدر آصف زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کے گرد گھیرا مزید تنگ ہوتا جارہا ہے ، نیب نے آصف زرداری، فریال تالپور کے خلاف مزید شواہد حاصل کرلیے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ بلاول ہاؤس کے اطراف 10 پلاٹ خریدےگئے، خریدےگئے10پلاٹوں کی ادائیگی جعلی اکاؤنٹ سےکی گئی، نیب ٹیم نے خریدای کے لیے بینک ٹرانزیکشن کے شواہد حاصل کرلیے ہیں۔

    نیب ذرائع کے مطابق کلفٹن بلاک3اسکیم 5کے پلاٹ نمبر ایف 1سےایف10تک کی خریدےگئے، پلاٹوں کی خریداری کےلیےادائیگی جعلی اکاونٹ سے کی گئی، خریدی گئی جائیداد کا کے ڈی اے حکام نے غیرقانونی انضمام بھی کیا، رقم ایک سال کے دوران 3بینکوں کے13اکاؤنٹ سے ادا کی گئی۔

    نیب نے کہا انضمام کے لیےکے ڈی اے کوزرداری گروپ کے لیٹر ہیڈپردرخواست دی گئی، پلاٹوں کا انضمام 2012میں سابق ڈی جی منظور قادر کاکا نے کیا، ڈائریکٹر کمرشل کے ڈی اے ،جے آئی ٹی کیس میں گرفتارنجم الزمان نے دستخط کیے۔

    ذرائع کا کہنا تھا زرداری گروپ کی مجاز ڈائریکٹر فریال تالپور کے نام انضمام کی منطوری دی گئی، جعلی اکاؤنٹ سے خریدےگئے پلاٹوں کا رقبہ 20ہزار مربع گزہے۔

    یاد رہے 10 جون کو جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور کی درخواست ضمانت مسترد کردی تھی اور گرفتار کرنے کا حکم دیا تھا۔

    جس کے بعد نیب ٹیم نے سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور کو گرفتار کرلیا تھا، بعد ازاں دونوں کو احتساب عدالت میں پیش کیا گیا ، جہاں عدالت نے آصف زرداری اور فریال تالپور جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا تھا۔

    خیال رہے آصف زرداری اور فریال تالپور پر جعلی اکاؤنٹس سے منی لانڈرنگ کاالزام ہے جبکہ جعلی اکاؤنٹس کا مقدمہ احتساب عدالت میں زیر التوا ہے۔

  • جعلی اکاؤنٹس کیس :فریال تالپور کے جسمانی ریمانڈ میں 29 جولائی تک توسیع

    جعلی اکاؤنٹس کیس :فریال تالپور کے جسمانی ریمانڈ میں 29 جولائی تک توسیع

    اسلام آباد : احتساب عدالت نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں سابق صدر آصف زرداری کی ہمشیرہ فریال تالپور کے جسمانی ریمانڈ میں 29 جولائی تک مزید توسیع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی احتساب عدالت میں میگا منی لانڈرنگ کیس کی سماعت ہوئی، جس سلسلے میں سابق صدر آصف زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کو عدالت میں پیش کیا گیا اور ملزمان کی حاضری لگائی گئی۔

    پی پی رہنماؤں کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے آصف زرداری اور فریال تالپور سے ملاقات کی درخواست کی، جسے عدالت نے منظور کرلیا۔

    دوران سماعت نیب نے احتساب عدالت سےفریال تالپور کے جسمانی ریمانڈ میں 14 روزہ ریمانڈ میں توسیع کی درخواست کی، جس پر عدالت نےفریال تالپور کو 6 اگست کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

    فریال تالپور کےوکیل نے کہا کہ یہ پندرہ روز بنتے ہیں،عدالت نے کہا کہ پانچ اگست کو اتوار ہے، سوموار کو پیش کیاجائے۔

    بعد ازاں احتساب عدالت نے فریال تالپور کے جسمانی ریمانڈ کی تاریخ تبدیل کرتے ہوئے ریمانڈ سات روزہ کردیا اور فریال تالپور کے جسمانی ریمانڈ میں 29 جولائی تک توسیع کردی۔

    یاد رہے 10 جون کو جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور کی درخواست ضمانت مسترد کردی تھی اور گرفتار کرنے کا حکم دیا تھا، جس کے بعد 14 جون کو فریال تالپور کو جعلی اکاؤنٹس کیس میں نیب نے گرفتار کیا اور ان کی رہایش گاہ کو سب جیل قرار دیا تھا۔

  • فریال تالپورکے جسمانی ریمانڈ میں 14 دن  کی توسیع

    فریال تالپورکے جسمانی ریمانڈ میں 14 دن کی توسیع

    اسلام آباد: احتساب عدالت نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں سابق صدر آصف زرداری کی ہمشیرہ فریال تالپور کے جسمانی ریمانڈ میں 14 دن کی توسیع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے معزز جج ارشد ملک نے جعلی اکاؤنٹس کیس سے متعلق آصف علی زرداری اور فریال تالپور کے خلاف سماعت کی۔

    سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کے روبرو پیش ہوئے۔

    عدالت میں سماعت کے دوران نیب پراسیکیوٹر نے 14 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ فریال تالپورسے ایک دن بھی تفتیش نہیں کی ہے، فریال تالپورپروڈکشن آرڈر پرسندھ اسمبلی میں شریک ہیں۔

    نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ سندھ اسمبلی اجلاس کی وجہ سے تفتیش نہیں کی جاسکی جس پر فریال تالپور کے وکیل لطیف کھوسہ نے کہا کہ سیدھا کہیں کچھ حاصل نہیں ہوا۔

    احتساب عدالت کے جج نے استفسار کیا کہ اسمبلی کا سیشن چل رہا ہے جس پر وکیل لطیف کھوسہ نے جواب دیا جی سندھ اسمبلی کا اجلاس ابھی جاری ہے۔

    احتساب عدالت نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں سابق صدر آصف زرداری کی ہمشیرہ فریال تالپور کے جسمانی ریمانڈ میں 14 دن کی توسیع کرتے ہوئے سماعت 22 جولائی تک ملتوی کردی۔

    جعلی اکاؤنٹس کیس: نیب نے فریال تالپورکوگرفتارکرلیا

    یاد رہے کہ 14 جون کو پاکستان پیپلزپارٹی کی رہنما فریال تالپور کو جعلی اکاؤنٹس کیس میں نیب نے گرفتار کیا تھا، ان کی رہائش گاہ کو سب جیل قرار دے دیا گیا تھا۔

  • فریال تالپور کو آج رات کراچی منتقل کرنے کا فیصلہ، گھر سب جیل قرار

    فریال تالپور کو آج رات کراچی منتقل کرنے کا فیصلہ، گھر سب جیل قرار

    اسلام آباد : نیب نے رکن سندھ اسمبلی فریال تالپور کو آج رات کراچی منتقل کرنے کا فیصلہ کرلیا جبکہ کراچی میں خیابان شمشیر فیز 8 کےگھر کو سب جیل قرار دے دیا گیا ، فریال تالپور سندھ اسمبلی کے بجٹ اجلاس تک کراچی میں موجود رہیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق نیب نے رکن سندھ اسمبلی فریال تالپور کو آج رات کراچی منتقل کرنے کا فیصلہ کرلیا، نیب کے 3افسران مجبتیٰ خان،افشاں بشارت اورعارفہ خان ساتھ جائیں گے اور سندھ اسمبلی کے اجلاس تک فریال کراچی میں رہیں گی۔

    نیب ذرائع کا کہنا ہے فریال تالپور کو پی آئی اے کی پرواز سے شام 7بجے کراچی لے جایا جائے گا، بجٹ کی منظوری تک فریال تالپور کو سندھ اسمبلی لایا جائے گا۔

    ذرائع کے مطابق کراچی میں خیابان شمشیر فیز 8 کےگھر کو سب جیل قرار دے دیا گیا اور نیب نے ہاؤس نمبر 19 کو سب جیل قرار دینے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے ، نیب راولپنڈی اورکراچی کےاہلکار سب جیل پر ڈیوٹی دیں گے۔

    اسپیکر سندھ اسمبلی نے فریال تالپور کے پروڈکشن آرڈر جاری کیے تھے۔

    خیال رہے آج فریال تالپور کو جعلی اکاؤنٹس کیس میں احتساب عدالت میں پیش کیا گیا ، جہاں عدالت نے فریال تالپورکا 14 روزہ جسمانی ریمانڈمنظور کرتے ہوئے جسمانی ریمانڈمیں8جولائی تک توسیع کردی۔

    مزید پڑھیں : جعلی اکاؤنٹس کیس: فریال تالپور کے جسمانی ریمانڈ میں 8 جولائی تک توسیع

    بعد ازاں پولی کلینک کےخصوصی میڈیکل بورڈ نے فریال تالپور کا طبی معائنہ کیا ، جس میں فریال تالپورکابلڈپریشرلیول 140/80 اور شوگرلیول معمول کےمطابق تھا۔

    یاد رہے 10 جون کو جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور کی درخواست ضمانت مسترد کردی تھی اور گرفتار کرنے کا حکم دیا تھا، جس کے بعد 14ا جون کو پاکستان پیپلزپارٹی کی رہنما فریال تالپور کو جعلی اکاؤنٹس کیس میں نیب نے گرفتار کیا تھا اور ان کی رہائش گاہ کو سب جیل قرار دے دیا گیا تھا۔

    اگلے روز فریال تالپور کو احتساب عدالت میں پیش کیا گیا ، جہاں نیب نے تفتیش کے لیے 14 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تاہم احتساب عدالت نے فریال تالپور کا 9 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے 24 جون کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔

  • جعلی اکاؤنٹس کیس: فریال تالپور کے جسمانی ریمانڈ میں 8 جولائی تک توسیع

    جعلی اکاؤنٹس کیس: فریال تالپور کے جسمانی ریمانڈ میں 8 جولائی تک توسیع

    اسلام آباد : احتساب عدالت نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں سابق صدر آصف زرداری کی ہمشیرہ فریال تالپور کے جسمانی ریمانڈ میں 8 جولائی تک توسیع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں جعلی اکاؤنٹس کیس کی سماعت ہوئی ، پیپلز پارٹی کی رہنما فریال تالپور کو پیش کیا گیا، سماعت میں وکیل لطیف کھوسہ نے کہا شفافیت کرتےہیں توحلیمہ بی بی کوتو نوٹس جاری نہیں کرتے، ہمیں کوئی ہمدردی نہیں چاہیےاورنہ کوئی توقع ہے۔

    فریال تالپور نے بیان میں کہا شوگرکی مریضہ ،بلڈپریشربھی ہائی رہتاہے، جس پر جج احتساب عدالت نے فریال تالپور کی میڈیکل رپورٹ کاجائزہ کیا اور فریال تالپور کو ہدایت کی آپ نشست پربیٹھ جائیں۔

    نیب نے کہا گنے کی سپلائی کےریکارڈپردستاویزات پرفریال کامؤقف لیناہے، جس پر فاروق ایچ نائیک کا کہنا تھا فریال تالپورکوجعلی اکاؤنٹس کیس میں گرفتارکیاگیا، زمینوں کاکیاتعلق؟ یہ چیزوں کامربع بنارہےہیں۔

    تفتیشی افسر کا کہنا تھا سمجھنےکی کوشش کررہےہیں گنےکن شوگرملزکوبیچےگئے، فریال تالپورنےبتایاپیسےگنوں کی قیمت کی مدمیں آتےتھے، ہم اس بیان کی تصدیق کرنےکی کوشش کررہےہیں۔
    .
    نیب پراسیکیوٹر نے کہا ان کاکہناہےزرداری گروپ گنےکی سپلائی کرتاہے، گنےکی کاشت کیلئےجوزمینیں ہیں مالکان کےبیانات لینےہیں، بیانات پرفریال تالپورسےپوچھ گچھ کرنی ہے۔

    جس پر وکیل فاروق ایچ نائیک نے کہا فریال تالپورکےزرداری گروپ میں ایک فیصدسےبھی کم شیئرزہیں، پارک لین میں بھی فریال تالپورکاکوئی کردارنہیں، پارک لین نےسمٹ بینک سےقرضہ لیا، نیب والے کھچڑی بنارہے ہیں صرف چوں چوں کامربع ہے۔

    لطیف کھوسہ نے نیب پر طنز کرتے ہوئے کہا نیب ماشااللہ بہت شفاف کام کررہاہے، اللہ ان کومزیدشفاف کام کرنےکی ہدایت دے، علیمہ باجی سےمتعلق انہیں کچھ کیوں نظرنہیں آتا، انہوں نےبی بی شہیدکےساتھ بھی ایساہی سلوک کیا، گھڑلیں انہوں نےجوکچھ گھڑناہے۔

    جج نے نیب سے استفسار کا 3 کروڑ کی رقم کا کیا ہوا جو آپ نے کہا تھا خورد برد ہوئی، جس پر نیب نے جواب دیا فریال تالپورسےاس پیسےکاپوچھاتوکہاشوگرمل سےآیا، ہم اس معاملےمیں تعلق کی تحقیقات کررہےہیں۔

    احتساب عدالت نے فریال تالپورکا 14 روزہ جسمانی ریمانڈمنظور کرتے ہوئے جسمانی ریمانڈمیں8جولائی تک توسیع کردی۔

    مزید پڑھیں : فریال تالپور9 روز کے جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

    یاد رہے 10 جون کو جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور کی درخواست ضمانت مسترد کردی تھی اور گرفتار کرنے کا حکم دیا تھا۔

    بعد ازاں 14ا جون کو پاکستان پیپلزپارٹی کی رہنما فریال تالپور کو جعلی اکاؤنٹس کیس میں نیب نے گرفتار کیا تھا اور  ان کی رہائش گاہ کو سب جیل قرار دے دیا گیا تھا۔

    اگلے روز فریال تالپور کو احتساب عدالت میں پیش کیا گیا ، جہاں نیب  نے تفتیش کے لیے 14 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تاہم  احتساب عدالت نے فریال تالپور کا 9 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے 24 جون کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔