Tag: faryal talpur

  • فریال تالپورکوآج احتساب عدالت میں پیش کیا جائے گا

    فریال تالپورکوآج احتساب عدالت میں پیش کیا جائے گا

    اسلام آباد: جعلی اکاؤنٹس کیس میں گرفتار سابق صدر آصف علی زرداری کی ہمشیرہ فریال تالپور کو آج احتساب عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق نیب کی جانب سے پیپلزپارٹی کی رہنما فریال تالپور کو آج اسلام آباد کی احتساب عدالت میں‌ پیش کیا گیا۔ معزز جج ارشد ملک کیس کی سماعت کریں گے

    ذرائع کے مطابق نیب کی جانب سے فریال تالپور کا مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی جائے گی۔

    خیال رہے کہ پیپلزپارٹی کی رہنما فریال تالپور کو 15 جون کو نیب کی جانب سے اسلام آباد کی احتساب عدالت میں‌ پیش کیا گیا تھا۔

    سردار مظفر عباسی نے کہا تھا کہ فریال تالپور کے گھر کو سب جیل کا درجہ دیا گیا ہے، سب جیل پر2 خواتین افسران کو تعینات کیا گیا ہے، خاتون افسران میں ڈپٹی اسسٹنٹ ڈائریکٹر نیب ارفع بی بی اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر ارشم بشارت شامل ہیں۔

    ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب نے دلائل دیتے ہوئے کہا تھا کہ ملزمہ سے تفتیش کے لیے 14 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا جائے۔ احتساب عدالت نے فریال تالپور کا 9 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے 24 جون کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔

    جعلی اکاؤنٹس کیس: نیب نے فریال تالپورکوگرفتارکرلیا

    یاد رہے کہ 14 جون کو پاکستان پیپلزپارٹی کی رہنما فریال تالپور کو جعلی اکاؤنٹس کیس میں نیب نے گرفتار کیا تھا، ان کی رہائش گاہ کو سب جیل قرار دے دیا گیا تھا۔

  • سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور کی ضمانت حاصل کرنے کا فیصلہ

    سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور کی ضمانت حاصل کرنے کا فیصلہ

    کراچی : جعلی اکاؤنٹس کیس میں سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور کی ضمانت حاصل کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ، قانونی ٹیم کا کہنا ہے دونوں کی عبوری ضمانت مسترد ہونے کے فیصلے قانونی نکات کو نظرانداز کیاگیا۔

    تفصیلات کے مطابق جعلی اکاؤنٹس اور میگا منی لانڈرنگ کیس میں سابق صدر آصف زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کی ضمانت حاصل کرنے کا فیصلہ کرلیا ، جس کے لئے آصف زرداری کی قانونی ٹیم نے مشاورت شروع کردی ہے۔

    ذرائع نے کہا آصف زرداری اورفریال تالپورکی درخواست ضمانت وکیل کےتوسط سےدائرکی جائے گی، درخواست ضمانت چند روز میں اسلام آباد ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں دائر کی جائے گی۔

    قانونی ٹیم کا کہنا ہے دونوں کی عبوری ضمانت مسترد ہونے کے فیصلے قانونی نکات کونظراندازکیاگیا، سابق صدر نے قانون کے مطابق نیب سے تحقیقات میں تعاون کیا، آصف زرداری منی لانڈرنگ اور جعلی اکاونٹس میں ملوث نہیں۔

    درخواست میں سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور کی ضمانت پر رہائی کی استدعا کی جائے گی۔

    مزید پڑھیں : جعلی اکاؤنٹس کیس: نیب نے سابق صدر آصف زرداری کو گرفتار کرلیا

    یاد رہے 10 جون کو جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور کی درخواست ضمانت مسترد کردی تھی اور گرفتار کرنے کا حکم دیا تھا۔

    جس کے بعد نیب ٹیم نے سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور کو گرفتار کرلیا تھا، بعد ازاں دونوں کو احتساب عدالت میں پیش کیا گیا ، جہاں عدالت نے آصف زرداری اور فریال تالپور جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا تھا۔

  • مشرف کےوقت بھی یہ برداشت  کیا، کوئی مسئلہ نہیں، میں بےقصورہوں، فریال تالپور

    مشرف کےوقت بھی یہ برداشت کیا، کوئی مسئلہ نہیں، میں بےقصورہوں، فریال تالپور

    اسلام آباد : سابق صدر آصف زرداری کی ہمشیرہ فریال تالپور نے کہا سب جانتےہیں یہ سیاسی گرفتاریاں ہیں، اپنےآپ کواللہ کے حوالے کردیا ہے، مشرف کے وقت بھی یہ برداشت کیا ، میرے لئے یہ کوئی مسئلہ نہیں، میں بےقصورہوں۔

    تفصیلات کے مطابق سابق صدر آصف علی زر داری کی ہمشیرہ فریال تالپور نے احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا نمائندوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے سب جانتے ہیں یہ سیاسی گرفتاریاں ہیں، اپنے آپ کواللہ کے حوالے کیا ہے،اللہ خیر کرے گا۔

    صحافی نے سوال کیا عدالتوں سےاحتساب پر کوئی اعتراض تونہیں تو فریال تالپور کا کہنا تھا سیاسی کارکن ہوں،میں نےپہلےبھی یہ سب دیکھاہے، پہلےمیرےوالد،بھائی اورمیرےخاوندجیلوں میں تھے۔

    فریال تالپور نے کہا میں نےسیاست کی ہے،مشرف کےوقت بھی یہ برداشت کیا ، میرےلئےیہ کوئی مسئلہ نہیں ہےمیں بےقصورہوں، مجھ پر صرف ڈیڑھ کروڑ کا الزام لگاگیا، اربوں روپے کہاں ہیں۔

    صحافی نے سوال کیا آپ کےپروڈکشن آرڈرجلدجاری ہوں گے؟ تو پی پی رہنما نےجواب دیا جوقانون کا تقاضہ ہےاور میراحق ہے، میں اس کو استعمال کروں گی۔

    مزید پڑھیں : فریال تالپور9 روز کے جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

    خیال رہے آج جعلی اکاؤنٹس کیس میں گرفتار سابق صدر آصف علی زرداری کی ہمشیرہ فریال تالپور کو احتساب عدالت میں پیش کیا گیا ، جہاں عدالت نے فریال تالپور کو 9 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا۔

    یاد رہے کہ نیب نے گزشتہ روز رکن سندھ اسمبلی فریال تالپور کو اسلام آباد میں زرداری ہاؤس کے قریب ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا تھا۔

    نیب نے فریال تالپور کو اپنے دفتر منتقل نہیں کیا اور انہیں اسلام آباد میں ہی واقع ان کی رہائش گاہ میں رکھا گیا ہے جسے نیب کی جانب سے سب جیل قرار دیا گیا ہے۔نیب کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ فریال تالپور تاحکم ثانی اپنے گھر میں قید رہیں گی، ان کی عزت نفس کا پہلے بھی احترام رکھا گیا اور آئندہ بھی مکمل خیال رکھا جائے گا۔

    چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے دو روز قبل جعلی اکاؤنٹس کیس میں فریال تالپور کی گرفتاری کے وارنٹ پر دستخط کیے تھے جس کے بعد ان کی گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے گئے تھے۔

    واضح رہے آصف زرداری اور فریال تالپور پر جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے غیر قانونی طریقے سے رقم منتقلی کا الزام ہے، اس ضمن میں منی لانڈرنگ کیس احتساب عدالت میں زیر التوا ہے۔

  • فریال تالپور9 روز کے جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

    فریال تالپور9 روز کے جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

    اسلام آباد: جعلی اکاؤنٹس کیس میں گرفتار سابق صدر آصف علی زرداری کی ہمشیرہ فریال تالپور کو احتساب عدالت نے 9 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیب کی جانب سے پیپلزپارٹی کی رہنما فریال تالپور کو آج اسلام آباد کی احتساب عدالت میں‌ پیش کیا گیا۔

    عدالت میں سماعت کے دوران ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب نے دلائل دیتے ہوئے کہ فریال تالپور کو کل گرفتار کیا گیا ہے، 13جون کو ملزمہ کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے۔

    سردار مظفر عباسی نے کہا کہ فریال تالپور کے گھر کو سب جیل کا درجہ دیا گیا ہے، سب جیل پر2 خواتین افسران کو تعینات کیا گیا ہے، خاتون افسران میں ڈپٹی اسسٹنٹ ڈائریکٹر نیب ارفع بی بی اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر ارشم بشارت شامل ہیں۔

    ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ملزمہ سے تفتیش کے لیے 14 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا جائے، فریال تالپور جعلی اکاؤنٹس کیس میں نامزد ملزمہ ہیں۔

    سردار مظفر عباسی نے کہا کہ زرداری گروپ کے اکاؤنٹ میں اربوں روپے کی مشکوک ٹرانزیکشنز ہوئیں، زرداری گروپ کا اکاؤنٹ فریال تالپور آپریٹ کرتی ہیں۔

    انہوں نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ زرداری گروپ کے اکاؤنٹ میں جعلی بینک اکاؤنٹس سے رقوم آئیں، رقم فریال تالپور کے دستخط سے اویس مظفر کے اکاؤنٹ میں منتقل کی گئی، فریال تالپور زرداری گروپ کی ڈائریکٹر ہیں۔

    احتساب عدالت نے فریال تالپور کا 9 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے 24 جون تک کے لیے نیب کے حوالے کردیا۔

    جعلی اکاؤنٹس کیس: نیب نے فریال تالپورکوگرفتارکرلیا

    پاکستان پیپلزپارٹی کی رہنما فریال تالپور کو جعلی اکاؤنٹس کیس میں نیب نے گزشتہ روز گرفتار کیا تھا، ان کی رہائش گاہ کو سب جیل قرار دے دیا گیا تھا۔

    یاد رہے کہ تین روز قبل احتساب عدالت نے جعلی اکاؤنٹ کیس میں گرفتار سابق صدر آصف علی زرداری کو 21 جون تک جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کیا ہے، نیب نے زرداری کے 14 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تھی۔ اس کیس میں آصف زرداری، فریال تالپورکی عبوری ضمانت میں 6 بار توسیع کی جا چکی تھی۔

    آصف زرداری اور فریال تالپور پر جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے غیر قانونی طریقے سے رقم منتقلی کا الزام ہے، اس ضمن میں منی لانڈرنگ کیس احتساب عدالت میں زیر التوا ہے۔

  • جعلی اکاؤنٹس کیس: نیب نے فریال تالپورکوگرفتارکرلیا

    جعلی اکاؤنٹس کیس: نیب نے فریال تالپورکوگرفتارکرلیا

    اسلام آباد: جعلی اکاؤنٹس کیس میں پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما فریال تالپور کو نیب نے گرفتار کرلیا ہے،  انکی رہائش گاہ کو سب جیل قراردے دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کی رہنما اورسابق رکن قومی اسمبلی فریال تالپور کو نیب کی پانچ رکنی ٹیم نے زرداری ہاؤس اسلام آباد سے گرفتار کرلیا ہے، جلد ان کا میڈیکل کروایا جائے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ابتدائی طور پر فریال تالپور کے طبی معائنے کے لیے میڈیکل بورڈ تشکیل دیا جارہا ہے ، میڈیکل بورڈ کی رپورٹ کے بعد آئندہ روز انہیں احتساب عدالت میں پیش کیا جائے گا، اس موقع پر ان کی میڈیکل رپورٹ بھی پیش کی جائے گی۔

    یہ بھی کہا جارہا ہے کہ چیئر مین نیب کی جانب سے ایک نوٹس جاری کیا گیا ہے جس کے تحت زرداری ہاؤس کے سامنے واقع فریال تالپور کی رہائش گاہ سب جیل قرار دیا گیا ہے اور یہیں ان کا میڈیکل کرکے کل انہیں احتساب عدالت لے جایا جائے گا۔

    نیب کی5رکنی فریال تالپورکےگھرمیں موجود ہیں۔ ٹیم میں شیخ شعیب،مجتبیٰ خان،ارفع خان،علی ابڑو اور ایک خاتون رکن افشاں بشارت شامل ہیں۔ بتایا جارہا ہے کہ افشاں بشارت فریال تالپور کے ساتھ ہی رہیں گی۔

    جعلی اکاؤنٹس کیس: نیب نے سابق صدر آصف زرداری کو گرفتار کرلیا

    چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے آج وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کی منظوری دی تھی جس کے بعد سابق صدر آصف زرداری کی ہمشیرہ فریال تالپور کی گرفتاری کے لیے نیب راولپنڈی کی ٹیم تشکیل دی گئی تھی۔

    واضح رہے کہ دو روز قبل احتساب عدالت نے اسی جعلی اکاؤنٹ کیس میں گرفتار سابق صدر آصف علی زرداری کو 21 جون تک جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کیا ہے، نیب نے زرداری کے 14روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تھی۔ اس کیس میں آصف زرداری،فریال تالپورکی عبوری ضمانت میں 6 بار توسیع کی جا چکی تھی۔

    آصف زرداری اور فریال تالپور پر جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے غیر قانونی طریقے سے رقم منتقلی کا الزام ہے، اس ضمن میں منی لانڈرنگ کیس احتساب عدالت میں زیر التوا ہے۔

    یاد رہے کہ 10 جون کو جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور کی عبوری ضمانت کی درخواستوں پر سماعت ہوئی تھی ، اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل ڈویژن بینچ نے درخواستوں پر سماعت کی تھی ۔

    اس موقع پ رڈپٹی پراسیکیوٹرنیب سردارمظفراوراسپشل پراسیکیوٹرجہانزیب بروانا پیش ہوئے تھے جبکہ آصف زرداری کی جانب سے فاروق ایچ نائیک عدالت میں پیش ہوئے تھے ۔

    عدالت نے دونوں فریقوں کی جانب سے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا اور کچھ دیر بعد فیصلہ سنایا گیا جس کے مطابق پیپلز پارٹی کی دونو ں اہم شخصیات کی ضمانت منسوخ کردی گئی تھی۔

  • جعلی اکاؤنٹس کیس : آصف زرداری اورفریال تالپورکی عبوری ضمانت میں10جون تک توسیع

    جعلی اکاؤنٹس کیس : آصف زرداری اورفریال تالپورکی عبوری ضمانت میں10جون تک توسیع

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپورکی عبوری ضمانت میں 10جون تک توسیع کردی، جسٹس عامرفاروق نے کہا یہ وائٹ کالرکرائم ہےباریک بینی سےدیکھیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل ڈویژن بینچ نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری اور ان کی بہن فریال تالپور کی عبوری ضمانت میں توسیع کیلئے درخواستوں پر سماعت کی۔

    آصف زرداری اور فریال تالپور عبوری ضمانت میں توسیع کیلئے چھٹی بارہائی کورٹ میں پیش ہوئے جبکہ ڈپٹی پراسیکیوٹرجنرل نیب ،اسپیشل پراسیکیوٹر بھی عدالت میں موجود ہیں۔

    جعلی اکاؤنٹ کیس میں نیب کے تفتیشی اورٹیم عدالت میں موجود ہے ، نیب حکام نے کہا کیس کےتمام دستاویزات ریکارڈکیس کےساتھ ہیں، جعلی اکاؤنٹ کیس میں آصف زرداری براہ راست ملوث ہیں، آصف رداری نے میڈیا میں کہا تھا اگرہم امیر نہیں ہوں گے تو کون ہوگا ، ان کوگرفتار کرنے کیلئے نیب کے پاس ٹھوس شواہد ہیں، آصف زرداری کی گرفتاری نیب کی انکوائری کاحصہ ہے۔

    سماعت میں نیب نے آصف زرداری،فریال تالپورکی درخواستوں پرجواب جمع کرایا، جس میں دونوں رہنماؤں کی عبوری ضمانت کی مخالفت کی ہے، آصف زرداری کی جانب سے فاروق ایچ نائیک دلائل دیں گے۔

    آصف زرداری کیس میں نیب نےریکارڈعدالت میں جمع کرادیا، فاروق ایچ نائیک نے کہا میں جواب تحریری طورپردیناچاہتاہوں، جس پر جسٹس محسن اخترکیانی کا کہنا تھا آپ کواجازت نہیں کیونکہ آپ دلائل دےچکےہیں، جسٹس عامرفاروقی نے کہا آپ جواب الجواب میں دلائل دیں۔

    جسٹس عامرفاروق نے کہا جعلی اکاؤنٹ کے دیگر کیسز کا تعلق آصف زرداری سے ہے؟ آصف زرداری سے نہیں ہے تو کیس کو نمٹا دیتےہیں، نیب کے وکیل نے سمٹ بینک کےمنیجرسےمتعلق دلائل میں کہا بینک قانون ہےاکاؤنٹس کھولنےوالےکاحاضرہونالازمی ہے، جس پر عدالت نے کہا آج کل اکاؤنٹ کھولنا زیادہ آسان ہے اور بند کرانا مشکل ہے۔

    سماعت کےدوران 2وکلاکی آپس کی گفتگوپرجسٹس عامرفاروق نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا یہ ٹاک شونہیں عدالت ہے، ڈیکورم کاخیال رکھاجائے۔

    عدالت نے کہا جعلی اکاؤنٹ کیس سےمتعلق سپریم کورٹ کافیصلہ موجودہے، ،جسٹس عامرفاروق نے استفسار کیا یہ جعلی بینک اکاؤنٹس کب کھلوائے گئے، جس پر جہانزیب بھروانا نے بتایا یہ جعلی اکاؤنٹس 2014 اور 2015 میں کھلوائےگئے، نیب انٹیلی جنس نےتفتیش کاعمل مکمل کرنے کے بعدانکوائری کی۔

    جسٹس عامرفاروق نے کہا منی لانڈرنگ ایکٹ پڑھ کرسنایاجائے، کیااینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ کےتحت نیب تفتیش کرسکتی ہے؟ نیب کے وکیل کا کہنا تھا جی ایکٹ کی تعریف پرپورانہ اترنےکےباوجودنیب تفتیش کرسکتی ہے، اکاؤنٹس دوسرےشخص کےنام اصل بینفشری کوظاہرکیےبغیربنائےگئے، یہ انتہائی پوشیدہ پیسوں کی منتقلی کا بھیانک جرم ہے۔

    نیب پراسیکیوٹر نے بتایا کرپشن،رشوت کی خفیہ منتقلی کیلئے جعلی اکاؤنٹس کااستعمال کیاگیا، جعلی اکاؤنٹس میں فریال تالپورکےدستخط چیک پر موجود ہیں، جسٹس عامر فاروق نے نیب سےاستفسار زرداری گروپ کا کیا اسٹیٹس ہے، جسٹس محسن اخترکیانی نے پوچھا اسٹیٹ بینک نے فریال تالپور سے متعلق کیا کہا؟ نیب نے بتایا اسٹیٹ بینک نے ایف آئی اے کو مطلع کیا۔

    جسٹس محسن اخترکیانی کا کہنا تھا آصف زرداری کا جعلی اکاؤنٹ کیس میں کیاتعلق ہے تو جہانزیب بھروانا نے بتایا اومنی گروپ کا تعلق زرداری گروپ سے ہے، میگا منی لانڈرنگ کیس کی تفتیش میں زرداری گروپ سامنے آیا، زرداری گروپ اکاؤنٹ میں جعلی اکاؤنٹ سے ڈیڑھ کروڑ منتقل ہوئے، دوسری مرتبہ پھر ڈیڑھ کروڑ روپے زرداری گروپ اکاؤنٹ منتقل ہوئے۔

    نیب نے کہا زرداری گروپ ٹرانزیکشنز پر اسٹیٹ بینک نے مشتبہ ٹرانزیکشن رپورٹ جاری کی ہے ، زرداری گروپ اکاؤنٹ سے رقم اویس مظفر کے اکاؤنٹ میں منتقل ہوئے، زرداری گروپ اکاؤنٹ سےرقم منتقلی فریال تالپورکےدستخط سےہوئی، جسٹس عامرفاروق نے کہا ڈیڑھ کروڑکی ٹرانزیکشن ہوئی،جس نے کی وہ کیا کہتا ہے، مجموعی طور پر کتنی ٹرانزیکشن ہوئی ہے۔

    نیب نے جواب میں بتایا مجموعی طورپر14بلین روپےکی ٹرانزیکشن ہوئی ہے،مختلف اکاؤنٹس سےٹرانزیکشن ہوئی ، جسٹس عامرفاروق نے کہا ایک ایک کرکے بتائیں میرا حساب اچھا نہیں ،نیب آئی او کا کہنا تھا آدھا پیسہ رکھ رہے تھے اور آدھا پیسہ باہر ممالک منتقل کیاگیا، جسٹس عامرفاروق نے کہا یہ وائٹ کالرکرائم ہے باریک بینی سے دیکھیں گے۔

    جسٹس محسن اخترکیانی نے استفسار کیا آپ آصف زرداری کاکرداربتائیں، جتنی کہانی بتائی اس میں فریال تالپور کا کردار ہے، آصف زرداری اپنی کمپنی کے بینفشل مالک ہیں کیا یہ جرم ہے، پراسیکیوٹرنیب نے بتایا آصف زرداری کے کردار کیلئے تینوں کمپنیوں پر جانا ہوگا۔

    عدالت نے کہا آپ صرف ایک ریفرنس دائرکرتے ضرورت کیا تھی اتنا پھیلانے کی، اومنی گروپ پرآپ کا الزام ہے آصف زرداری کا فرنٹ مین تھا، آپ کے صرف فرنٹ مین کہنے سے کیا وہ فرنٹ مین ہوجائےگا۔

    بعد ازاں اسلام آباد ہائی کورٹ نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں آصف زرداری اورفریال تالپورکی عبوری ضمانت میں10جون تک توسیع کردی۔

    خیال رہے کیس میں آصف زرداری،فریال تالپورکی عبوری ضمانت میں 5بار توسیع کی گئی، آصف زرداری اور فریال تالپور پر جعلی اکاؤنٹس سے منی لانڈرنگ کاالزام ہے جبکہ جعلی اکاؤنٹس کا مقدمہ احتساب عدالت میں زیر التوا ہے۔

    مزید پڑھیں : آصف زرداری، فریال تالپور کی عبوری ضمانت میں کل تک توسیع

    گذشتہ روز عدالت نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں آصف زرداری اور فریال تالپور کوعبوری ضمانت میں ایک دن کی توسیع کی تھی، سماعت میں جج ریکارڈ نہ لانے پر نیب حکام پر برس پڑے تھے۔

    جسٹس محسن اخترکیانی نےتفتیشی افسرکوڈانٹ پلاتےہوئےکہا آپ ریکارڈکےبغیریہاں کرنے کیا آئےہیں؟کیاریکارڈفریم کراکر رکھیں گے؟جبکہ جسٹس عامرفاروق بولے درخواست گزارصحیح کہتے ہیں آپ ہراساں کررہےہیں۔

    بعد ازاں عدالت نے نیب کو کل لازماً ریکارڈ جمع کرانے کا حکم دیاتھا۔

    یاد رہے بلاول بھٹوکی پیشی پر جیالوں کی نیب دفترکی طرف بڑھنےکی کوشش کی تھی اور پولیس کو دھکے دیئے،حصار توڑنے کی کوشش کی تو پولیس نے لاٹھی چارج کیا اور واٹر کینین کا استعمال بھی کی ، جس کے بعد پولیس نے ہنگامہ آرائی میں ملوث چالیس سےزائدکارکن گرفتار کرلیا تھا۔

  • آصف زرداری، فریال تالپور کی عبوری ضمانت میں کل تک توسیع

    آصف زرداری، فریال تالپور کی عبوری ضمانت میں کل تک توسیع

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے پیپلز پارٹی کےشریک چیئرمین آصف زرداری اور ان کی بہن فریال تالپور کی عبوری ضمانت میں کل تک توسیع کردی اور ہدایت کی تفتیشی افسرکل ریکارڈجمع کرائیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل ڈویژن بینچ نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری اور ان کی بہن فریال تالپور کی عبوری ضمانت میں توسیع کیلئے درخواستوں پر سماعت کی۔

    آصف زرداری عبوری ضمانت میں توسیع کیلئے پانچویں بار اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیش ہوئے، سماعت کے دوران جسٹس محسن اخترکیانی نے تفتیشی افسر  سے استفسار کیا آصف زرداری کاوارنٹ گرفتاری جاری ہے، کیا آصف زرداری کونیب نے گرفتار کرنا ہے، جس پر تفتیشی افسر نے کہا جی بالکل آصف زرداری کی گرفتاری نیب کی ترجیح ہے۔

    وکیل فاروق ایچ نائیک یہ کیس بینکنگ کورٹ کراچی سےمنتقل ہواہے، جسٹس عامرفاروق نے آئی او سے استفسار کیا واضح بیان دیں کیانیب واقعی ملزم کو گرفتار کرنا چاہتی ہے، جس پر آئی او نے کہا ہم نےوارنٹ گرفتاری کیلئے قانونی کارروائی شروع کررکھی ہے۔

    جسٹس عامرفاروق نے کہا اس صورتحال میں ملزمان کے وکیل دلائل دیں، فاروق ایچ نائیک کا کہنا تھا نیب نےالزامات کی تفصیل ابھی تک فراہم نہیں کی، ایک بھی دستاویزات ہمیں نہیں دی گئی، ایف آئی اےنے ازخودنوٹس پرایف آئی آردرج کی۔

    فاروق ایچ نائیک نے مزید کہا آصف زرداری کانام کہیں بھی ملزمان میں شامل نہیں، آصف زرداری،فریال تالپورپرمشکوک اکاؤنٹس کابینفشری کاالزام ہے، ایف آئی آر میں آصف زرداری اورفریال تالپورنامزدنہیں، فریال تالپورکاجعلی اکاؤنٹس سےکوئی تعلق نہیں۔

    وکیل کا کہنا تھا زرداری گروپ ایک پرائیویٹ کمپنی ہے،فریال تالپور ڈائریکٹر ہیں، آصف زرداری صدر بننے سے پہلےگروپ کی ڈائریکٹر شپ چھوڑ چکے ہیں، چالان میں آصف زرداری پراعانت جرم کاالزام ہے، آصف زرداری پر قومی خزانے کو نقصان پہنچانے کا الزام نہیں، کیس بدنیتی پرمبنی ہے، ضمانت قبل از گرفتاری  منظورکی جائے۔

    فاروق نائیک کے دلائل مکمل ہونے کے بعد نیب وکیل جہانزیب بھروانہ نے دلائل شروع کردیئے ہیں ، جہانزیب بھروانہ نے دلائل میں کہا عدالت نےحکم دیا 2 ہفتے میں تحقیقات مکمل کی جائیں، حکم دیاگیا تحقیقات مکمل کرکے عدالت میں ریفرنسز فائل کریں۔

    جہانزیب بھروانہ کا کہنا تھا جو فنڈ ٹرانسفر کیےگئےانہیں غیرقانونی سرگرمیوں کیلئے استعمال کیاگیا، جس سےفنڈزکےاستعمال پرسوال اٹھتاہے، سپریم کورٹ نےنیب کو مزید تحقیقات کے احکامات دیئے، عدالتی حکم تھا انکوائری انویسٹی گیشن کو 2ماہ میں مکمل ہونا چاہیے۔

    نیب پراسیکیوٹر نے کہا جےآئی ٹی کا تمام ریکارڈ نیب ہیڈکوارٹر اسلام آباد میں جمع کرایاگیا ، ریکارڈ جمع ہونے کے بعد مزید تحقیقات شروع کی گئیں، عدالت نے حکم دیا تحقیقات کرکے ریفرنسز فائل کیے جائیں، تمام تر چیزیں سپریم کورٹ کے احکامات پرکی جارہی ہیں۔

    جہانزیب بھروانہ نے بتایا جےآئی ٹی نے 32 اکاؤنٹس کی تحقیقات کیں، اکاؤنٹس سے ہزاروں بینک اکاؤنٹس کا لنک ملا، دستاویزات شواہد کے طور پر موجود ہیں۔

    نیب پراسیکیوٹرنے سپریم کورٹ کے آرڈر کوعدالت میں پڑھ کرسنایا، پراسیکیوٹر نے کہا رپورٹ کےمطابق فنڈز غیرقانونی مقاصد کیلئے استعمال ہوئے، منی لانڈرنگ کیس میں ریفرنس عدالتی ڈائریکشن پرفائل ہوا، جس پر جسٹس عامرفاروق نے کہا آپ کاکیس کیاہے۔

    نیب پراسیکیوٹر نے بتایا زرداری گروپ کواے ون ایسوسی ایٹس سے ڈیڑھ کروڑ گئے، جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا جعلی بینک اکاؤنٹس کیاہیں؟ جس پر جہانزیب بھروانہ نے کہا جن لوگوں کےنام پر اکاؤنٹ تھے ان کومعلوم ہی نہیں تھا، یہ منی لانڈرنگ کامعاملہ ہے۔

    جسٹس محسن اخترکیانی نے کہا ایک کروڑ کے اکاؤنٹ کو آپریٹ کون کررہا تھا تو پراسیکیوٹر نے بتایا زرداری گروپ کے ریکارڈ کے مطابق اکاؤنٹ فریال تالپور آپریٹ کررہی تھی۔

    نیب کےآئی اوکی جانب سےطلب ریکارڈفراہم نہ کرنے پر عدالت نے برہمی کا اظہار کیا ، جسٹس محسن اخترکیانی نے تفتیشی افسر کی سرزنش کرتے ہوئے کہا دستاویزات عدالت کی جانب سےمانگی جاتی ہیں اورآئی اوکےپاس نہیں، تاثریہ دیاجاتاہےکہ نیب ہراساں کررہاہے، آپ ریکارڈکے بغیر یہاں کیا کرنے آئے ہیں؟

    جسٹس عامرفاروق کا کہنا تھا ہم ڈیڑھ گھنٹےسےضمانت کی درخواست پردلائل سن رہےہیں، تفتیشی افسرریکارڈہی نہیں لائے، جسٹس محسن اخترکیانی نے  استفسار کیا کیا ہم ان کوضمانت دےدیں ؟ کیاآپ کوتوہین عدالت کانوٹس جاری کریں؟

    عدالت نے تفتیشی افسر پر برہم ہوتے ہوئے کہا آپ کوتوہین عدالت کانوٹس دیتےہیں، درخواست گزارصحیح کہتےہیں آپ ہراساں کررہےہیں،تفتیشی افسر نے بتایا ریکارڈبہت زیادہ ہے، عدالت نے کہا ضمانتوں کافیصلہ کرنےلگے،آپ ریکارڈفریم کراکر رکھیں گے۔

    عدالت نے آصف زرداری،فریال تالپورکی عبوری ضمانت میں کل تک توسیع کردی ، عبوری ضمانت پرکل دوبارہ سماعت ہوگی اور ہدایت کی تفتیشی افسر کل  ریکارڈ جمع کرائیں، تفتیشی افسر نے کل تک لازمی جواب جمع کراناہے۔

    فاروق ایچ نائیک نے استدعا کی کیس کوعیدکےبعدتک کےلئے رکھ دیں، جس پر عدالت نے کہا کل کےلئےرکھ دیتےہیں کل آصف زرداری پر ایک اور کیس  لگا ہے۔

    عبوری ضمانت خارج ہونے پر آصف زرداری کوگرفتار کیا جاسکتا ہے، بکتر بند اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر پہنچا دی گئی، نیب کی خصوصی ٹیم بھی کورٹ کے  لیے روانہ ہوگئی ہے جبکہ نیب نے ممکنہ گرفتاری سے متعلق دستاویزات مکمل کرلیے ہیں۔

    نیب کا کہنا تھا آج عدالت خود فیصلہ کرے نیب درست سمت پرہے، آصف زرداری کی گرفتاری سےتفتیش کوآگےبڑھاناچاہتےہیں، ان کے خلاف ٹھوس شواہد موجود ہیں۔

    آصف زرداری کی آمد کے موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے اور کسی بھی غیر متعلقہ شخص کے ہائیکورٹ داخلے پر پابندی ہے اور پولیس اور رینجرز  کے اہلکار ہائیکورٹ کے اندر اور باہر موجود ہیں۔

    کیس میں آصف زرداری،فریال تالپورکی عبوری ضمانت میں چاربار توسیع کی جا چکی ہے جبکہ نیب نے آصف زرداری اور فریال تالپورکی درخواستوں پر جواب جمع کرا رکھا ہے، جس میں آصف زرداری اور فریال تالپور کی عبوری ضمانت کی مخالفت کی گئی ہے۔

    مزید پڑھیں : آصف زرداری نے جعلی اکاؤنٹس کیس منتقلی کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا

    درخواست گزاروں کی جانب سے بھی نیب کے جواب پر جواب الجواب جمع کرایا گیا۔

    آصف زرداری اور فریال تالپور پر جعلی اکاؤنٹس سے منی لانڈرنگ کاالزام ہے اور جعلی اکاؤنٹس کا مقدمہ احتساب عدالت میں زیر التوا ہے۔

    خیال رہے سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کا مقدمہ احتساب عدالت میں زیر سماعت ہیں اور آصف زرداری نے 29 مئی تک جعلی اکاؤنٹس کیس میں عبوری ضمانت حاصل کر رکھی تھی۔

  • آصف زرداری کی    تمام کیسز میں  عبوری  ضمانت میں توسیع

    آصف زرداری کی تمام کیسز میں عبوری ضمانت میں توسیع

    اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق صدر آصف زرداری کی تمام درخواستوں میں عبوری ضمانت میں توسیع کردی، جسٹس عامرفاروق کا کہنا تھا یہ تولگتاہےطلبی اورضمانتوں کا سیلاب آرہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق اورجسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل ڈویژن بینچ نے جعلی اکاﺅنٹس کیس میں آصف زرداری کی 7 اور فریال تالپورکی 3 درخواستوں پر سماعت کی۔

    آصف زرداری،فریال تالپور ضمانت میں توسیع کے لیے چوتھی بار عدالت میں پیش ہوئے۔

    وکیل فاروق نائیک نے کہا آصف زرداری کےخلاف نیب میں25انکوائریاں چل رہی ہیں، چیئرمین نیب کوملزم کو گرفتار کرنے کا اختیار ہےضمانت دی جائے اور مشتاق اینڈسنزسےمتعلق کیس کوالگ کرنے کی استدعا کردی۔

    عدالت نے کہا آصف زرداری کیخلاف کیسز کی نوعیت کے اعتبار سے الگ کریں گے، جس پر فاروق ایچ نائیک نے کیسز عید کے بعد رکھنے کی استدعا کردی۔

    نیب پراسیکیوٹر نے کہا جب بھی کوئی کیس میچورہوتاہےتوان کی پٹیشن آجاتی ہے، جوپٹیشن میچورہوچکی ہیں اس میں نیب وارنٹ جاری کرچکی ہے ۔

    وکیل فاروق ایچ نائیک نے کہا نئے نئے طلبی کے نوٹسز آرہے ہیں، جس پر جسٹس عامرفاروق کا کہنا تھا یہ تولگتاہےطلبی اورضمانتوں کا سیلاب آرہا ہے۔

    عدالت نے 5 کیسز میں آصف زرداری کی عبوری ضمانت میں توسیع منظور کرلی۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے پارک لین کیس میں آصف زرداری کی ضمانت میں12 جون تک اور اوپل225انکوائری میں زرداری وفریال کی ضمانت میں11جون تک توسیع کردی۔

    بلٹ پروف گاڑیوں اورتوشہ خانہ تحائف کے کیس میں 20جون، میگامنی لانڈرنگ کیس میں29مئی ، ہریش کمپنی میں آصف زرداری کی ضمانت میں30 مئی جبکہ مشکوک ٹرانزیکشنزکےکیس میں زرداری کی ضمانت میں18 جون تک توسیع کردی گئی۔

    خیال رہے جعلی اکاﺅنٹس کیس میں نیب کےکال اپ نوٹس پر سابق صدر آصف زرداری اورفریال تالپور کی عبوری ضمانت آج ختم ہورہی تھی۔

    دوسری جانب آصف زرداری نے وکیل کے ذریعے ضمانت قبل از گرفتاری کے لیے مزید 2درخواستیں دائر کیں تھیں جبکہ نیب کی جانب سے دو مزید کال اپ نوٹس جاری کیے گئے تھے، آصف علی زرداری کی پیشی کال اپ نوٹس کے مطابق کل ہے۔

    مزید پڑھیں : آصف زرداری ہائی کورٹ سے ریلیف کے مستحق نہیں، نیب نے جواب جمع کرادیا

    گذشتہ روز جعلی اکاؤنٹس کیس میں پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری کی درخواست ضمانت پر نیب نے اپنا تحریری جواب اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کرایا تھا ، نیب کا تحریری جواب 11 صفحات پر مشتمل ہے، جس میں آصف علی زرداری کی منی لانڈرنگ اوردیگر کیسز سے متعلق جامع رپورٹ رجسٹرار آفس میں جمع کرائی تھی۔

    جواب میں موقف اختیارکیاگیا تھا کہ زرداری کے خلاف انکوائری اے میں 22 انکوائیرز او ر انویسٹیگیشن بی میں 3 ریفرنسز اور ریفرنس میں ایک ریفرنس زیر تفتیش ہے۔زرداری ہائی کورٹ سے ریلیف کے مستحق نہیں، اسلام آبادہائی کورٹ آصف زرداری کی درخواست کوخارج کردے، زرداری کے خلاف ٹھوس شواہد نیب کے پاس موجود ہے۔

    نیب نےجواب میں استدعا کی تھی کہ عدالت زرداری کی درخواست ضمانت کو ہائی کورٹ ناقابل سماعت قرار دے۔

    خیال رہے سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کا مقدمہ احتساب عدالت میں زیر سماعت ہیں اور آصف زرداری نے 15 مئی تک جعلی اکاؤنٹس کیس میں عبوری ضمانت حاصل کر رکھی تھی۔

  • جعلی اکاؤنٹس: آصف زرداری اورفریال تالپورکی ضمانت میں ایک بارپھرتوسیع

    جعلی اکاؤنٹس: آصف زرداری اورفریال تالپورکی ضمانت میں ایک بارپھرتوسیع

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے جعلی اکاﺅنٹس کیس میں ملوث پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زر داری اور فریال تالپور کی عبوری ضمانت میں 15مئی تک توسیع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق آج اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق اورجسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل ڈویژن بینچ نے جعلی اکاﺅنٹس کیس میں سابق صدرآصف زرداری اور فریال تالپور کی ضمانت میں توسیع کی درخواست پر سماعت کی۔

    دوران سابق صدر آصف علی زرداری اور فریال تالپور کمرہ عدالت میں موجودتھے، سماعت شروع ہوئی تو وکیل فاروق ایچ نائیک نے کہاکہ پارک لین، توشہ خان اورپنک ریزیڈنسی میں نیب انکوائری کررہاہے۔

    جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ کیا نیب کے جواب کی کاپی آپ کو مل گئی ہے، جس پرفاروق ایچ نائیک نے بتایاکہ جی تمام جوابات مل گئے ہیں، جسٹس محسن اختر کیانی نے نیب سے استفسار کیا کہ نیب نے کس انکوائری میں وارنٹ گرفتاری جاری کئے۔

    سردارمظفرعباسی کا کہنا تھا پارک لین میں نیب نے وارنٹ گرفتاری جاری کئے ہیں، جس پر فاروق نائیک نے کہاکہ ابھی جواب ملا ہے اس کو دیکھ کر جواب الجواب دیں گے، ڈاکٹر ڈنشا کیس میں ضمانت ہوئی اور نیب نے دوسرے کال اپ نوٹس میں گرفتار کرلیا۔

    جسٹس محسن اختر کیانی نے کہاکہ نیب بتائے ان کو کسی انکوائری میں اس سٹیج پر گرفتار تونہیں کرنا تو نیب پراسیکیوٹر کا کہنا تھا ایک انکوائری میں وارنٹ گرفتاری جاری کئے ہیں۔

    جسٹس محسن اختر کیانی نے کہاکہ سوال یہ ہے کہ آپ ان کو سرپرائز نہیں دیں گے، نمبر مسئلہ نہیں لیکن پتہ چلے کہ ان کے خلاف کتنی انکوائریز چل رہی ہیں؟ نیب پراسیکیوٹر نے بتایا جس سٹیج پران کا رول آئےگا تو ان کے بارے میں بتادیں گے۔

    جسٹس عامر فاروق نے کہاکہ عجیب بات ہے جس کے خلاف کیس چل رہا ہے اس کو بتانا بھی نہیں ہے اور نیب پراسیکیوٹر کو ہدایت کی کہ جتنی بھی انکوائریز ان کے خلاف چل رہی ہیں ان کے بارے میں بتادیں، اگر کسی انکوائری میں یہ مطلوب نہیں تو نیب اتھارٹیز سے پوچھ کر بیان دے۔

    بعد ازاں عدالت نے آصف زرداری اور فریال تالپور کی عبوری ضمانت میں 15 مئی تک توسیع کردی اور سابق صدرآصف علی زرداری کے خلاف انکوائری سے متعلق نیب سے تحریری جواب طلب کرلیا ۔