Tag: faryal talpur

  • جعلی اکاونٹس کیس میں فریال تالپورنیب کے روبروپیش

    جعلی اکاونٹس کیس میں فریال تالپورنیب کے روبروپیش

    راولپنڈی : جعلی اکاؤنٹس کیس میں پیپلزپارٹی رہنما فریال تالپور نیب کے روبروپیش ہوئیں، فریال تالپور سے ایک گھنٹہ تفتیش کی گئی، نیب کی جانب  سے فریال تالپور کو22 سوالات پر مشتمل سوالنامہ دیا گیا جن کہ 15 روز کے اندرجوابات طلب کیے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق جعلی اکاونٹس کیس میں سابق صدر آصف زرداری کی ہمشیرہ فریال تالپور نیب راولپنڈی میں پیش ہوگئیں، نیب کی مشترکہ جےآئی ٹی فریال تالپور کاجوائنٹ وینچر کیس سے متعلق بیان ریکارڈ کیا، ڈی جی نیب عرفان منگی خود بیان ریکارڈ کیا جبکہ ڈی جی نیب کے ہمراہ 4 تفتیشی افسران بھی موجود تھے۔

    فریال تالپورسےایک گھنٹہ تفتیش کی گئی، نیب کی جانب سے فریال تالپورکوسوالنامہ دےدیاگیا اور 15 روز کے اندر 22سوالات کے جوابات مانگےگئے ہیں۔

    یاد رہے گذشتہ روز نیب طلبی کے بعد فریال تالپور نے نیب میں گرفتاری کے خدشے کے پیش نظر ضمانت قبل از گرفتاری کیلئے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا، دائر درخواست میں موقف اختیارکیاگیاکہ نیب راولپنڈی نے 17 اپریل کو جے آئی ٹی کے  سامنے پیش ہونے کا نوٹس جاری کیا ہے جو بدنیتی پر مشتمل ہے۔

    درخواست میں کہاگیا تھا کہ نیب کی جانب سے جاری کیا گیا کال اپ نوٹس بدنیتی پر مشتمل ہے، درخواست گزار کو سیاسی اور ٹارگٹڈ انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے اور عدالت سے استدعا کی گئی کہ گرفتار ی کا اندیشہ ہے، عبوری ضمانت منظور کی جائے۔

    مزید پڑھیں : جعلی اکاؤنٹس کیس، فریال تالپورکی کل نیب میں طلبی ، 

    درخواست میں چیرمین نیب اور ایڈیشنل ڈائریکٹر نیب فریق بنائے گئے تھے۔

    بعد ازاں اسلام آباد ہائی کورٹ نے جعلی اکاونٹس کیس میں آصف زرداری کی بہن فریال تالپور کی 10درخواست پر سماعت کرتے ہوئے 10 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکوں کے عوض 29اپریل تک عبوری ضمانت منظور کرلی تھی۔

    دورانِ سماعت جسٹس عامر فاروق نے فریال تالپور کے وکیل فاروق ایچ نائیک سے استفسار کیا کہ کیا یہ کوئی مختلف انکوائری ہے؟ اس پر فاروق نائیک نے بتایا کہ جی یہ الگ معاملہ ہے۔

    واضح رہے کہ فریال تالپور نے جعلی اکاﺅنٹس کیس میں 29 اپریل تک عبوری ضمانت کررکھی ہے۔

  • جعلی اکاؤنٹس کیس، فریال تالپورکی کل نیب میں طلبی ، عبوری ضمانت حاصل کرلی

    جعلی اکاؤنٹس کیس، فریال تالپورکی کل نیب میں طلبی ، عبوری ضمانت حاصل کرلی

    اسلام آباد: جعلی اکاؤنٹس کیس میں نیب نے فریال تالپور کو کل طلب کرلیا تاہم انھوں نے گرفتاری سے بچنے کیلئے اسلام آباد ہائی کورٹ سے عبوری ضمانت حاصل کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق جعلی اکاؤنٹس کیس میں نیب کی جانب سے سابق صدر آصف زرداری کی ہمشیرہ فریال تالپور کو کل طلبی کا سمن جاری کردیا ، سمن میں کہا گیا فریال تالپور کل نیب اولڈ ہیڈکوارٹرز پیش ہوں، فریال تالپور کو جوائنٹ وینچر کی تحقیقات سےمتعلق طلب کیاگیاہے۔

    نیب طلبی کے بعد فریال تالپور نے نیب میں گرفتاری کے خدشے کے پیش نظر ضمانت قبل از گرفتاری کیلئے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا اور ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست دائر کردی، دائر درخواست میں موقف اختیارکیاگیاکہ نیب راولپنڈی نے 17 اپریل کو جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونے کا نوٹس جاری کیا ہے جو بدنیتی پر مشتمل ہے۔

    درخواست میں کہاگیا کہ نیب کی جانب سے جاری کیا گیا کال اپ نوٹس بدنیتی پر مشتمل ہے، درخواست گزار کو سیاسی اور ٹارگٹڈ انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

    درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ گرفتار ی کا اندیشہ ہے، عبوری ضمانت منظور کی جائے ، درخواست میں چیرمین نیب اور ایڈیشنل ڈائریکٹر نیب فریق بنائے گئے ہیں۔

    مزید پڑھیں : جعلی اکاؤنٹس کیس : آصف زرداری اور فریال تالپورکی عبوری ضمانت میں 29 اپریل تک توسیع

    بعد ازاں اسلام آباد ہائی کورٹ نے جعلی اکاونٹس کیس میں آصف زرداری کی بہن فریال تالپور کی 10 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکوں کے عوض 29اپریل تک عبوری ضمانت منظور کرلی۔

    دورانِ سماعت جسٹس عامر فاروق نے فریال تالپور کے وکیل فاروق ایچ نائیک سے استفسار کیا کہ کیا یہ کوئی مختلف انکوائری ہے؟ اس پر فاروق نائیک نے بتایا کہ جی یہ الگ معاملہ ہے۔

    واضح رہے کہ فریال تالپور نے جعلی اکاﺅنٹس کیس میں 29 اپریل تک عبوری ضمانت کررکھی ہے۔

  • جعلی اکاؤنٹس کیس :  آصف زرداری اورفریال تالپور پیش، 4 ملزمان  کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

    جعلی اکاؤنٹس کیس : آصف زرداری اورفریال تالپور پیش، 4 ملزمان کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

    اسلام آباد: جعلی اکاؤنٹس کیس میں آصف علی زرداری اور فریال تالپور پیش ہوئے ، عدالت نے 4 ملزمان کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے، جن میں اقبال آرائیں ، اعظم وزیر ،عدنان جاوید اورنثارعبداللہ شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں جعلی اکاؤنٹس کیس میں آصف علی زرداری، فریال تالپور او دیگر ملزمان کیخلاف مقدمے کی سماعت ہوئی ، احتساب عدالت کے جج محمد ارشد ملک نے کیس کی سماعت کی ۔

    آصف زرداری، فریال تالپور اور نیب پراسیکیوشن ٹیم احتساب عدالت میں پیش ہوئے ، عدالت نے استفسار کیا 4ملزمان اب تک عدالت میں پیش کیوں نہیں ہو ئے ؟
    دو ملزمان اعظم وزیر خان اور ناصرکی عدم حاضری پر عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے دونوں ملزمان کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے جبکہ ایک ملزم عدنان جاوید کے بھی ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کئے گئے۔

    احتساب عدالت نے ملزمان کو آئندہ سماعت پرگرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم دیا، تفتیشی افسر نے بتایا ملزم کوتلاش کررہےہیں،دیئےگئےایڈریس پرنہیں ملا، جس پر عدالت نے ایک ملزم اقبال آرائیں کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔

    تفتیشی افسر نے بتایا ہماری اطلاع کےمطابق ملزم اقبال آرائیں فوت ہوچکاہے، جس پر عدالت نےملزم کاڈیتھ سرٹیفکیٹ آئندہ سماعت پرطلب کرلیا تاہم تفتیشی افسرکی جانب سے پیپر بک تیار نہ کی جاسکی، آئی او نے کہا کچھ وقت دیاجائے ریکارڈ لایاہوں پھر پیپربک تیارکرلوں گا۔

    نیب پراسیکیوٹر مظفرعباسی نے کہا جوملزمان جیل میں ہیں ان کویاددہانی کیلئےخط لکھاگیا، جس پر جج کا کہنا تھا جوملزمان جیل میں ہیں وہ کسی اورکیس میں توجیل میں نہیں، مظفرعباسی نے جواب دیا 5 ملزمان جیل میں ہیں جن میں 4ملیرجیل میں ہیں اور سات ملزمان جوڈیشل ریمانڈپرہیں، نورین سلطان اورکرن آفتاب پیش ہوئی ہیں، دونوں کی درخواستوں پرکارروائی جاری ہے۔

    مظفرعباسی کا کہنا تھا نورین اورکرن کی درخواستوں پرابھی کام مکمل نہیں ہوا، جوملزمان پیش نہیں ہورہےان کونوٹسزجاری کیےجائیں، جس پر وکیل صفائی نے کہا
    ملزمان اسی کیس میں جیل میں ہیں نوٹس جاری نہیں ہوسکتے۔

    عدالت نےچیف سیکرٹری سندھ کونوٹس جاری کرتے ہوئے چیف سیکرٹری سندھ کےذریعےملزمان کوطلب کرلیا اور سماعت 29 اپریل تک ملتوی کردی۔

    آصف زرداری کی آمد پر سیکیورٹی کےسخت انتظامات کئے گئے تھے ، جوڈیشل کمپلیکس اور باہر پولیس کے 1500 اہلکار تعینات تھے جبکہ رینجرز کے 200 جوان وافسران بھی تعینات کئے گئے ۔

    غیرمتعلقہ شخص کےاحتساب عدالت میں آنےکی اجازت نہیں تھی ، جسٹرار احتساب عدالت کا کہنا تھا میڈیا کوکمرہ عدالت تک رسائی دی جائے گی، سیکیورٹی معاملات پرسمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔

    احتساب عدالت نے آصف زرداری اورفریال تالپورسمیت تمام ملزمان کوطلب کر رکھا تھا۔

    یاد رہے 8 اپریل کو جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور اسلام آباد کی احتساب عدالت میں پیش ہوئے تھے۔

    مزید پڑھیں : جعلی اکاؤنٹس کیس: آصف زرداری اور فریال تالپور کو 16 اپریل کو پیش ہونے کی ہدایت

    دوران سماعت آصف زرداری کے وکیل فاروق ایچ نائیک کا کہنا تھا کہ ٹرائل چلانا چاہتے ہیں تو آصف زرداری اور فریال تالپور کواستثنیٰ دیں، آج وکلا کے ساتھ بدتمیزی کی گئی، ہمیشہ عدالتوں کا احترام کیا۔ سو سے زیادہ لوگ اس عدالت میں نہیں آسکتے۔ احتساب عدالت کی اطراف خاردار تار لگا دیے گئے ہیں۔

    سماعت میں سماعت کے دوران 2 ملزمان کرن اور نورین نے عدالت سے گواہ بننے کی استدعا کی تھی ، خواتین کا مؤقف تھا کہ ہم گواہ تھے، ہمیں ملزمان کی فہرست میں شامل کردیا گیا۔ گواہی کے لیے چیئرمین نیب کو درخواست بھی دے رکھی ہے، ہم وکیل کے اخراجات برداشت نہیں کر سکتے۔

    عدالت نے غیر حاضر ملزمان کو 12 اپریل کو پیش ہونے کا حکم دیا جبکہ آصف زرداری اور فریال تالپور کو 16 اپریل کو آئندہ سماعت پر پیش ہونے کی ہدایت کردی تھی۔

    خیال رہے جعلی اکاؤنٹ کیس میں آصف زرداری اور فریال تالپور 29 اپریل تک عبوری ضمانت پر ہیں۔

  • جعلی اکاؤنٹس کیس : آصف زرداری اور فریال تالپورکی عبوری ضمانت میں 29 اپریل تک توسیع

    جعلی اکاؤنٹس کیس : آصف زرداری اور فریال تالپورکی عبوری ضمانت میں 29 اپریل تک توسیع

    اسلام آباد : جعلی اکاؤنٹ کیس میں آصف زرداری اور فریال تالپورکو عبوری ضمانت میں انتیس اپریل تک توسیع مل گئی جبکہ نیب کوجواب کے لئے مزید وقت بھی دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے آصف زرداری اور فریال تالپور کی درخواستوں پر سماعت کی۔

    دورانِ سماعت جسٹس عامر فاروق نے ڈپٹی پراسیکیوٹر نیب سردار مظفر عباسی سے استفسار کیا کہ نیب نے ابھی تک جواب داخل نہیں کیا، کب تک جواب داخل کریں گے؟

    اس پر سردار مظفر نے بتایا کہ جواب تیار ہے کل تک داخل کردیا جائے، جسٹس محسن اخترکیانی نے کہا آپ انکوائری کررہےہیں ہمیں سرپرائزنہ کریں، بتائیں آصف زرداری کے خلاف کتنی انکوائریز چل رہی ہیں؟، یہ بھی بتائیں کہ کون سی انکوائری ہے جس میں فی الحال آصف زرداری کو نہیں بلایا گیا۔

    نیب کے ڈپٹی پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ آصف زرداری کے خلاف تین انکوائریز اور دو تفتیش چل رہی ہیں۔

    عدالت نے مختصر سماعت کے بعد آصف زرداری اور فریال تالپور کی عبوری ضمانت میں 29 اپریل تک توسیع کردی جبکہ عدالت نےدونوں رہنماؤں کی ضمانت پر نیب سے شق وار جواب مانگ رکھاتھا تاہم نیب نےجواب کے لئےمزیدوقت دینے کی استدعا کی جسے عدالت نےمنظورکرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

    مزید پڑھیں : جعلی اکاؤنٹس کیس : آصف زرداری اورفریال تالپورکی 10 اپریل تک حفاظتی ضمانت منظور

    گذشتہ سماعت میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کی 10 اپریل تک ضمانت منظور کی تھی اور تفتیشی افسر اور نیب کو نوٹس جاری کئے تھے۔

    یاد رہے آصف زرداری کی جانب سے درخواست میں کہا گیا جعلی اکائونٹس کیس میں اب تک طلبی کے 3 سمن موصول ہو چکے ہیں، معلوم نہیں کہ میرے خلاف کتنی انکوائریز چل رہی ہیں، گرفتاری سے بچنے کے لئے عدالت کے سوا کوئی آپشن نہیں۔

    درخواست میں استدعا کی جعلی اکائونٹس کیس میں ضمانت قبل از گرفتاری منظور کی جائے اور نیب کو گرفتاری سے روکا جائے جبکہ دائر درخواست میں چیرمین نیب اور تفتیشی افسر کو فریق بنایا تھا۔

  • جعلی اکاؤنٹس کیس : آصف زرداری اورفریال تالپورکی 10 اپریل تک حفاظتی ضمانت منظور

    جعلی اکاؤنٹس کیس : آصف زرداری اورفریال تالپورکی 10 اپریل تک حفاظتی ضمانت منظور

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کی 10 اپریل تک ضمانت منظور کرلی اور تفتیشی افسر اور نیب کو نوٹس جاری کردیئے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کے ڈویژن بنچ پر مشتمل جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپورکی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست پر سماعت کی۔

    سابق صدر آصف علی زرداری اور فریال تالپور اپنے وکیل فاروق ایچ نائیک کے ہمراہ پیش ہوں گے۔

    اسلام آبادہائی کورٹ نے 10 اپریل تک آصف زرداری اورفریال تالپور کی حفاظتی ضمانت منظور کرتے ہوئے 10،10 لاکھ کے مچلکے کے جمع کرانے کا حکم دیا جبکہ تفتیشی افسر اور نیب کو نوٹس جاری کردیئے۔

    آصف زرداری کی آمد کے موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے ، کسی بھی غیر متعلقہ شخص کے ہائیکورٹ داخلے پر پابندی تھی اور پولیس اور  رینجرز کے اہلکار ہائیکورٹ کے اندر اور باہر موجود تھے۔

    پولیس کے مطابق سیکیورٹی پر پندرہ سو سے زائد پولیس اہلکار اور دو سو رینجرزراہلکارتعینات کردیئے گئے جبکہ نو ڈی ایس پی،سترہ انسپکٹراورترانوے ایس آئی تعینات ہیں۔

    مزید پڑھیں : منی لانڈرنگ کیس میں گرفتاری کا خوف، آصف زرداری اور فریال تالپور نے عدالت سےرجوع کرلیا

    اسلام آباد ہائی کورٹ میں غیر معتلقہ افراد کو داخل ہونے کی اجازت نہیں تھی اور ہائی کورٹ جانے کےلیے صرف ایک راستہ استعمال کیا جارہا تھا، سیکورٹی انتظامات کی نگرانی ڈی آئی جی آپرئشنز وقار الدین سید کی خود کی۔

    یاد رہے آصف زرداری کی جانب سے درخواست میں کہا گیا جعلی اکائونٹس کیس میں اب تک طلبی کے 3 سمن موصول ہو چکے ہیں، معلوم نہیں کہ میرے خلاف کتنی انکوائریز چل رہی ہیں، گرفتاری سے بچنے کے لئے عدالت کے سوا کوئی آپشن نہیں۔

    درخواست میں استدعا کی جعلی اکائونٹس کیس میں ضمانت قبل از گرفتاری منظور کی جائے اور نیب کو گرفتاری سے روکا جائے جبکہ دائر درخواست میں چیرمین نیب اور تفتیشی افسر کو فریق بنایا گیا ہے۔

    خیال رہے اسلام آباد کی احتساب عدالت میں آصف زرداری اور فریال تالپورکی آٹھ اپریل کو پہلی پیشی ہے, منی لانڈرنگ کیس میں نامزد حسین لوائی، انور مجید، نمر مجید، کمال مجید کو بھی عدالت نے 8 اپریل کو ہی طلب کیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ بینکنگ کورٹ کی جانب سے منی لانڈرنگ کیس کراچی سے راولپنڈی منتقل کیا گیا، جس کی سماعت اب احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کریں گے۔

  • منی لانڈرنگ کیس میں گرفتاری کا خوف، آصف زرداری اور فریال تالپور نے عدالت سےرجوع کرلیا

    منی لانڈرنگ کیس میں گرفتاری کا خوف، آصف زرداری اور فریال تالپور نے عدالت سےرجوع کرلیا

    اسلام آباد : منی لانڈرنگ کیس میں پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری اوران کی بہن فریال تالپور نے ضمانت قبل ازگرفتاری کے لئے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا، استدعا کی کیس کی سماعت تک گرفتارنہ کرنے کاحکم دیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق منی لانڈرنگ کیس میں گرفتاری کے خوف سے پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری آصف زرداری اوران کی بہن فریال تالپور نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں ضمانت قبل ازگرفتاری کے لئے درخواست دائر کردی۔

    درخواست میں نیب کو فریق بناتے ہوئے استدعا کی گئی ہے کہ کیس کی سماعت تک گرفتارنہ کرنےکاحکم دیاجائے۔

    رجسٹرارآفس نےدرخواست وصول کرلی اور آصف زرداری کی درخواست ضمانت سماعت کے لیے مقرر کردی گئی ہے، کل ابتدائی سماعت ہائی کورٹ میں کی جائے۔

    دوسری جانب اسلام آبادہائی کورٹ میں ہی آصف زرداری کی نااہلی کےلئےدرخواست چاراپریل کوسماعت کےلئےمقررکردی گئی، عثمان ڈار کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ اطہرمن اللہ کریں گے۔

    مزید پڑھیں : منی لانڈرنگ کیس : آصف زرداری اور فریال تالپور8اپریل کو احتساب عدالت میں طلب

    عثمان ڈارنے موقف اختیارکیاہےکہ آصف زرداری کواثاثے ظاہرنہ کرنے پر نااہل قرار دیا جائے۔

    اسلام آباد کی احتساب عدالت میں آصف زرداری اور فریال تالپورکی آٹھ اپریل کو پہلی پیشی ہے, منی لانڈرنگ کیس میں نامزد حسین لوائی، انور مجید، نمر مجید، کمال مجید کو بھی عدالت نے 8 اپریل کو ہی طلب کیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ بینکنگ کورٹ کی جانب سے منی لانڈرنگ کیس کراچی سے راولپنڈی منتقل کیا گیا، جس کی سماعت اب احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کریں گے۔

  • منی لانڈرنگ کیس : آصف زرداری اور فریال تالپور8اپریل کو احتساب عدالت میں طلب

    منی لانڈرنگ کیس : آصف زرداری اور فریال تالپور8اپریل کو احتساب عدالت میں طلب

    راولپنڈی : قومی احتساب بیورو نے میگا منی لانڈرنگ کیس میں آصف زرداری اور فریال تالپورکو8اپریل کو طلب کرلیا، طلبی کا نوٹس احتساب عدالت نمبر دو کی جانب سے جاری کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت نے منی لانڈرنگ کیس کے سلسلے میں پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری اور اُن کی ہمشیرہ فریال تالپور سمیت دیگر 24ملزمان کو 8اپریل کو طلب کرلیا۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے خالد شاہ کے مطابق طلبی کے نوٹس میں آصف زرداری اور دیگر کو8 اپریل کو عدالت میں پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے، آصف زرداری کی طلبی کا نوٹس خصوصی طور پر ارسال کیا گیا۔

    آصف زرداری کو مقدمہ کراچی سے اسلام آباد منتقلی پر طلب کیا گیا، آصف زرداری کے علاوہ 24دیگر ملزمان کو بھی عدالت نے طلب کر رکھا ہے، مذکورہ سمن بلاؤل ہاؤس کلفٹن کراچی کے ایڈریس پرارسال کیا گیا۔

    منی لانڈرنگ کیس میں نامزد فریال تالپور، حسین لوائی، انور مجید، نمر مجید، کمال مجید کو بھی عدالت نے 8 اپریل کو ہی طلب کیا ہے۔

    یاد رہے کہ بینکنگ کورٹ کی جانب سے منی لانڈرنگ کیس کراچی سے راولپنڈی منتقل کیا گیا جس کی سماعت اب احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کریں گے۔

  • آصف زرداری اور  فریال تالپور کی 10دن کی حفاظتی ضمانت منظور

    آصف زرداری اور فریال تالپور کی 10دن کی حفاظتی ضمانت منظور

    کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کی 10دن کی حفاظتی ضمانت منظور کرتے ہوئے نیب میں پیش ہونے اور 10 لاکھ کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں جعلی بینک اکاؤنٹس اور پارک لین اپارٹمنٹ کیس میں سابق صدر آصف زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی، دونوں بہن بھائی وکلا اورجیالوں کےہمراہ سندھ ہائی کورٹ پہنچے۔

    بعد ازاں، آصف زرداری اور فریال تالپور نے زرِ ضمانت کی رقم دس لاکھ روپے جمع کرا دیے، زرِ ضمانت جمع کراتے وقت آصف زرداری نے روایتی خوش گوار موڈ میں وکلا سے بات چیت کے دوران شعر بھی سنایا ’اب اداس پھرتے ہو سردیوں کی شاموں میں، اس طرح تو ہوتا اس طرح کے کاموں میں۔‘ شعر پر آصف زرداری کے شعر پر کمرۂ عدالت میں قہقہے گونج اٹھے۔

    عدالت نے دلائل کے بعد آصف زرداری اور فریال تالپور کی 10دن کی حفاظتی ضمانت منظور کرتے ہوئے آصف زرداری کو تفتیش کے لئے نیب میں پیش ہونےکی ہدایت کردی اور 10لاکھ کے مچلکے جمع کرانے کا حکم بھی دیا۔

    آصف زرداری اور فریال تالپور کی جانب سے ضمانت کی3درخواستیں دائرکی گئی تھیں، دو درخواستیں آصف زرداری کی جانب سے دائر کی گئیں۔

    آصف زرداری نے جعلی بینک اکاؤنٹس اور پارک لین اپارٹمنٹ کیس میں درخواست ضمانت دائر کی جبکہ فریال تالپور کی جانب سے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں ضمانت کے لیے درخواست دائر کی گئی تھی۔

    ہم رول آف لا پر یقین رکھتے ہیں ، آصف زرداری کے وکیل


    سماعت کے بعد آصف زرداری کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا آج آصف زرداری کی جانب سے 2 درخواستیں دائر کی تھیں ، آصف زرداری اور فریال تالپور کی ضمانت لی ہے ، آصف زرداری کو 20 مارچ کو اسلام آباد بلایا گیاہے ، ضمانت کیلئے 10 لاکھ کے مچلکے دیے ہیں۔

    فاروق ایچ نائیک کا کہنا تھا کہ ہم رول آف لا پر یقین رکھتے ہیں، نیب اسلام آباد کی جانب سے ہمیں کوئی سوالنامہ نہیں ملا۔

    مزید پڑھیں : آصف زرداری نے نیب میں طلبی کا نوٹس سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا

    اس سے قبل سابق صدر آصف زرداری نے نیب میں طلبی کو سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا ، آصف زرداری نے درخواست میں موقف اختیار کیاتھا کہ نیب کے کال اپ نوٹس کو کالعدم قرار دیا جائے، نجی کمپنیوں کے لین دین کے معاملے پر نیب مداخلت نہیں کرسکتا، نیب کوگرفتار کرنے سے بھی روکاجائے۔

    نیب کا مؤقف ہے دونوں باپ بیٹے پارک لین اسٹیٹ کمپنی کے پچیس پچیس فیصد شیئر ہولڈرز ہیں۔

    یاد رہے نیب نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں آصف زرداری اور بلاول بھٹو کو کل پارک لین کرپشن معاملے پرطلب کررکھاہے۔

    خیال رہے آج منی لانڈرنگ کیس کی اسلام آبادمنتقلی کے معاملے پر سندھ ہائی کورٹ نے مقدمے کا ریکارڈ طلب کرنے کی آصف زرداری کے وکیل کی درخواست مسترد کردی تھی، فاضل جج نے فاروق نائیک سے کہا سپریم کورٹ کے حکم پر آپ کیا کہیں گے؟ سپریم کورٹ کا فیصلہ واضح ہے، مزید کیا بچتا ہے؟

  • منی لانڈرنگ کیس: آصف زرداری اور فریال تالپور کی ضمانت میں 15 مارچ تک توسیع

    منی لانڈرنگ کیس: آصف زرداری اور فریال تالپور کی ضمانت میں 15 مارچ تک توسیع

    کراچی : بینکنگ کورٹ نے منی لانڈرنگ کیس میں سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی بہن فریال تالپور کی ضمانت میں 15 مارچ تک توسیع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق منی لانڈرنگ کیس میں آصف علی زرداری آج عدالت کے روبرو پیش نہیں ہوئے جبکہ ان کی ہمشیرہ فریال تالپورضمانت میں توسیع کے لیے بینکنگ کورٹ کے سامنے پیش ہوئیں۔

    سابق صدر آصف علی زرداری قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے باعث عدالت میں پیش نہیں ہوئے، ان کے وکیل کی جانب سے درخواست دائر کی گئی۔

    فاروق ایچ نائیک نے درخواست میں موقف اختیار کیا کہ آصف علی زرداری قومی اسمبلی کے اجلاس میں مصروف ہیں۔

    اومنی گروپ کے سربراہ انورمجید کوآج پیش نہیں کیا جائے گا، ملیرجیل حکام انورمجید کا میڈیکل سرٹیفکیٹ لے کرعدالت پہنچ گئے۔

    پولیس کے مطابق کارڈیواسپتال کے ڈاکٹرزکا کہنا ہے کہ انورمجید علیل ہیں، بیماری کے باعث ڈاکٹرز نے انورمجید کوسفرسے منع کررکھا ہے۔

    آصف علی زرداری کی جانب سے مقدمہ اسلام آباد منتقل کرنے پراعتراضات عدالت میں جمع کرا دیے گئے، آصف زرداری کے اعتراضات کی نقول نیب پراسیکیوٹرکو فراہم کردی گئی۔

    وکیل نیب نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ چیئرمین نیب مقدمہ اسلام آباد منتقلی کی منظوری دے چکے ہیں، مقدمہ سپریم کورٹ کی ہدایت کی روشنی میں منتقل کیا جا رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ملزمان کے وکلا کے اعتراضات بلا جواز ہیں، اس مقدمے کا نیب ریفرنسز سے کلیدی تعلق ہے جبکہ سپریم کورٹ فیصلے کے مطابق ملزمان کوشوکازکی ضرورت بھی نہیں۔

    وکیل نیب نے کہا کہ چیئرمین نیب کومقدمہ منتقل کرنے کا مکمل اختیار ہے، ملزمان کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ نیب آرڈیننس کی سیکشن16 اے کو دیکھنے کی ضرورت ہے۔

    فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ مقدمہ منتقل کرنے کا اختیارکیس کی نوعیت سے منسلک ہے، جو کیس نیب کے دائرہ اختیارمیں آتا ہو وہی منتقل کیا جاسکتا ہے۔

    ملزمان کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ مقدمہ دوسرے صوبے منتقل کرنے کے اختیارات کو بھی دیکھنا ہوگا۔

    فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ اعلیٰ عدلیہ کے فیصلے کے مطابق مقدمہ دوسرے صوبے منتقل نہیں کیا جاسکتا، نیب کومقدمہ منتقل کرنے کے لیے ٹھوس شواہد دینا ہوتے ہیں۔

    بینکنگ کورٹ نے میگا منی لانڈرنگ کیس اسلام آباد منتقل کرنے سے متعلق فیصلہ محفوظ کرلیا، عدالت نے ریمارکس دیے کہ پہلے دائرہ اختیار طے کریں گے پھرکیس آگے بڑھائیں گے۔

    عدالت نے آصف زرداری اورفریال تالپورکی ضمانت میں 15 مارچ تک توسیع کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ آئندہ سماعت پر کیس اسلام آباد منتقلی سے متعلق فیصلہ کریں گے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ سماعت پر منی لانڈرنگ کیس میں آصف علی زرداری عدالت کے روبرو پیش نہیں ہوئے تھے جبکہ ان کی ہمشیرہ فریال تالپورضمانت میں توسیع کے لیے بینکنگ کورٹ کے سامنے پیش ہوئی تھیں۔

    بعدازاں بینکنگ کورٹ نے منی لانڈرنگ کیس میں سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی بہن فریال تالپور کی ضمانت میں 11 مارچ تک توسیع کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

    واضح رہے کہ مقدمے میں آصف علی زرداری، فریال تالپور، انور مجید، عبدالغنی مجید اور حسین لوائی نامزد ہیں جن پرمنی لانڈرنگ کا الزام ہے۔

    منی لانڈرنگ مقدمے میں آصف علی زرداری، فریال تالپور، انور مجید کے بیٹے نمر مجید، ذوالقرنین اور علی مجید عبوری ضمانت پرہیں جبکہ انور مجید، عبدالغنی مجید، حسین لوائی اور طحہ رضا گرفتار ہیں۔