Tag: faryal talpur

  • منی لانڈرنگ کیس: آصف زرداری اور فریال تالپور کی ضمانت میں 11 مارچ تک توسیع

    منی لانڈرنگ کیس: آصف زرداری اور فریال تالپور کی ضمانت میں 11 مارچ تک توسیع

    کراچی: بینکنگ کورٹ نے منی لانڈرنگ کیس میں سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی بہن فریال تالپور کی ضمانت میں 11 مارچ تک توسیع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق منی لانڈرنگ کیس میں آصف علی زرداری آج عدالت کےروبرو پیش نہیں ہوئے جبکہ ان کی ہمشیرہ فریال تالپورضمانت میں توسیع کے لیے بینکنگ کورٹ کے سامنے پیش ہوئیں۔

    سابق صدر آصف علی زرداری قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے باعث عدالت میں پیش نہیں ہوئے، ان کے وکیل کی جانب سے درخواست دائر کی گئی۔

    فاروق ایچ نائیک نے درخواست میں موقف اختیار کیا کہ آصف علی زرداری قومی اسمبلی کے اجلاس میں مصروف ہیں، عدم حاضری پرسماعت ملتوی کی جائے۔

    بینکنگ کورٹ کی جانب سے ملزمان کو کیس اسلام آباد منتقل کرنے کی درخواست کی نقول فراہم کردی گئیں۔ آصف زرداری کی جانب سے فاروق ایچ نائیک نے درخواست کی نقول حاصل کیں۔

    معاون وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ حسین لوائی کے وکیل شوکت حیات 7 مارچ تک چھٹیوں پر ہیں۔

    وکیل ایف آئی اے نے عدالت کو بتایا کہ ملزم اسلم مسعود اسلام آباد میں ہماری حراست میں ہیں، 7 مارچ کو ریمانڈ کی مدت ختم ہوگی۔

    بعدازاں بینکنگ کورٹ نے منی لانڈرنگ کیس میں سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی بہن فریال تالپور کی ضمانت میں 11 مارچ تک توسیع کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

    منی لانڈرنگ مقدمے میں شریک ملزمان حسین لوائی، عبدالغنی مجید کو اڈیالہ جیل سے بینکنگ کورٹ میں پیش کیا گیا جبکہ تفتیشی افسر نے کیس میں پیشرفت سے عدالت کو آگاہ کیا۔

    تفتیشی افسر مفرور ملزمان کی گرفتاری سے متعلق رپورٹ بینکنگ کورٹ میں جمع کرائیں گے۔

    یاد رہے کہ مقدمے میں آصف علی زرداری، فریال تالپور، انور مجید، عبدالغنی مجید اور حسین لوائی نامزد ہیں جن پرمنی لانڈرنگ کا الزام ہے۔

    منی لانڈرنگ مقدمے میں آصف علی زرداری، فریال تالپور، انور مجید کے بیٹے نمر مجید، ذوالقرنین اور علی مجید عبوری ضمانت پرہیں جبکہ انور مجید، عبدالغنی مجید، حسین لوائی اور طحہ رضا گرفتار ہیں۔

    آصف زرداری اور فریال تالپور کی ضمانت میں 5 مارچ تک توسیع

    واضح رہے کہ گزشتہ سماعت پر بینکنگ کورٹ نے منی لانڈرنگ کیس میں سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی بہن فریال تالپور کی ضمانت میں 5 مارچ تک توسیع کی تھی۔

  • قومی اسمبلی: فہمیدہ مرزا کی فریال تالپور پر کڑی تنقید، پی پی ارکان کا شدید احتجاج

    قومی اسمبلی: فہمیدہ مرزا کی فریال تالپور پر کڑی تنقید، پی پی ارکان کا شدید احتجاج

    اسلام آباد: قومی اسمبلی میں سابق وفاقی اسپیکر  فہمیدہ مرزا نے پیپلزپارٹی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا.

    تفصیلات کے مطابق آج تقریر کرتے ہوئے فہمیدہ مرزا نے پیپلزپارٹی کی رہنما فریال تالپور پر کڑی تنقید کی، پیپلزپارٹی ارکان نے فہمیدہ مرزا کی تقریر کے دوران شورشرابا کرتے ہوئے اسپیکر کے ڈائس کا گھیراؤ کر لیا.

    [bs-quote quote=”میرے گھر پر حملے کی ہدایت فریال تالپور کے گھر سے دی جارہی تھیں” style=”style-8″ align=”left” author_name=”فہمیدہ مرزا”][/bs-quote]

    فہمیدہ مرزا نے کہا ہے کہ سندھ ہائیکورٹ پرجو حملہ ہوا تمام میڈیا نے دکھایا، میڈیا پر حملہ ہوا، جس پر مقدمات بھی چلے،21 ویں صدی میں نقاب پوش لوگ کراچی کی سڑکوں پر آگئے، یہ نقاب پوش افراد کون تھے، سندھ حکومت نے اس ضمن میں کیا کیا.

    ان کا کہنا تھا کہ میرے گھر پر حملے کی ہدایت فریال تالپور کے گھر سے دی جارہی تھیں،  دستاویز ات کے ساتھ میرے پاس ثبوت موجود ہیں، مجھے مجبور مت کریں، فریال تالپور بغیر عہدے کے وزیراعلیٰ بنی پھر رہی تھیں.

    فہمیدہ مرزا نے کہا کہ اگر مجھے بات نہ کردی گئی، تو میں بھی کسی ممبر کو بات نہیں کرنے دوں گی، پی پی ارکان کی گفتگو کےدوران میں نے ان کی بات سنی، یہ وہ پبلک لمیٹڈ کمپنی ہے، جس کو انھوں نے نوچ کھایا.

  • اقامہ کیس: فریال تالپورو دیگر کےخلاف کیس کی سماعت 15 فروری تک ملتوی

    اقامہ کیس: فریال تالپورو دیگر کےخلاف کیس کی سماعت 15 فروری تک ملتوی

    کراچی: فریال تالپورو دیگرکے خلاف اقامہ رکھنے سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے خواجہ شمس الاسلام ایڈووکیٹ کودستاویزات جمع کرانے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں پیپلزپارٹی کی رہنما فریال تالپوراور دیگر کے خلاف اقامہ رکھنے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔

    عدالت میں سماعت کے دوران خواجہ شمس الاسلام نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ نوازشریف کی نااہلی میں اقامے نے بنیادی کردارادا کیا، نوازشریف کوناصرف نااہل کیا بلکہ پارٹی سے بھی ہٹانا پڑا۔

    انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے قراردیا اقامہ رکھنے پرنوازشریف صادق وامین نہیں، سپریم کورٹ کا فیصلہ فریال تالپورپربھی لاگو ہوتا ہے۔

    جے آئی ٹی رپورٹ کے مندرجات سندھ ہائی کورٹ میں پیش

    خواجہ شمس الاسلام نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ فریال تالپورنے اثاثے کیسے بنائے، تحقیقات کی ضرورت ہے، جعلی اکاؤنٹس سے متعلق جےآئی ٹی رپورٹ میں سب ثابت ہوچکا۔

    انہوں نے کہا کہ منی لانڈرنگ کے بارے میں جے آئی ٹی نے اہم انکشافات کیے، جے آئی ٹی کے آخری صفحات پڑھ لیں سب واضح ہوجائے گا۔

    سندھ ہائی کورٹ نے خواجہ شمس الاسلام ایڈووکیٹ کو دستاویزات جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 15 فروری تک ملتوی کردی، آئندہ سماعت پر فریال تالپور کے وکیل فاروق ایچ نائیک دلائل دیں گے۔

  • جعلی اکاؤنٹس کیس،فریال تالپور کی سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف الگ نظرثانی کی درخواست دائر

    جعلی اکاؤنٹس کیس،فریال تالپور کی سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف الگ نظرثانی کی درخواست دائر

    اسلام آباد : جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں سابق صدر آصف علی زرداری کی ہمشیرہ  فریال تالپور نے سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف الگ سے نظرثانی کی درخواست دائرکردی، درخواست میں سپریم کورٹ سے 7 جنوری کے فیصلے پر نظرثانی کی استدعا کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں سابق صدر آصف علی فریال تالپورنے سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف الگ سے نظرثانی کی درخواست سپریم کورٹ میں دائرکردی، درخواست فاروق ایچ نائیک کی جانب سے دائرکی گئی۔

    درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ ایف آئی اے بینکنگ کورٹ میں فائنل چالان داخل کرنےمیں ناکام رہا، ایف آئی اےتمام اداروں کی مددکے باوجودشواہد تلا ش نہ کرسکا۔

    فریال تالپور کی جانب سے درخواست میں کہا گیا ہے کہ جےآئی ٹی کےسامنےپیش ہوئی اورتحریری جواب بھی دیا، عدالت نے تسلیم کیا جے آئی ٹی قابل قبول شواہد نہ لاسکی، سپریم کورٹ کے حکم سے فیئر ٹرائل کا حق متاثر ہوگا، سپریم کورٹ کامعاملہ نیب کو بھجوانا غیرقانونی اور بےجا ہے۔

    دائردرخواست میں سپریم کورٹ سے 7جنوری کے فیصلے پر نظرثانی کی استدعا کی گئی ہے۔

    آصف زرداری کےبعد دیگرپی پی قیادت کانظر ثانی درخواستیں دائر کرنے کا فیصلہ


    گذشتہ روز آصف زرداری کےبعد دیگرپی پی قیادت کانظر ثانی درخواستیں دائر کرنے کا فیصلہ کیا تھا، بلاول بھٹو،مرادعلی شاہ اور فریال تالپور الگ الگ درخواست دائرکریں گی۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ پی پی قیادت نے نامور قانون دانوں کی خدمات حاصل کرلیں، بلاول بھٹو نے بیرسٹر خالد جاوید خان اور مراد علی شاہ نے مخدوم علی خان کی خدمات حاصل کرلیں جبکہ فریال تالپورکی جانب سے فاروق ایچ نائیک پیش ہوں گے۔

    ذرائع کے مطابق درخواستوں میں جےآئی ٹی کے دائرہ اختیارکو چیلنج کرنے کا فیصلہ جبکہ تفتیش کے لیے نیب کے دائرہ اختیار کو بھی چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

    یاد رہے 28 جنوری کو جعلی اکاؤنٹس کیس میں پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری نے سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف نظرثانی درخواست دائر کی تھی۔

    درخواست میں کہا گیا تھا کہ ایف آئی اے بینکنگ کورٹ میں حتمی چالان داخل کرنےمیں ناکام رہا، ایف آئی اے اداروں کی مدد کے باوجود قابل جرم شواہد تلا ش نہ کرسکا، ایف آئی اےکی استدعا پرسپریم کورٹ نےجے آئی ٹی تشکیل دی۔

    مزید پڑھیں :  جعلی اکاؤنٹس کیس ، آصف زرداری  نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کردیا

    درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ جےآئی ٹی نے مؤقف شامل کیے بغیر رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش کی، عدالت عظمیٰ نے تسلیم کیا جے آئی ٹی قابل قبول شواہد نہ لاسکی، جے آئی ٹی نے بھی معاملے کی مزید انکوائری کی سفارش کی۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ مرادعلی شاہ کانام جے آئی ٹی سےنکالنے کا زبانی حکم فیصلےکاحصہ نہیں بنایاگیا، مقدمہ کراچی سےاسلام آباد منتقل کرنے کا کوئی جواز نہیں تھا،قانون کی عدم موجودگی میں مختلف اداروں کی جےآئی ٹی نہیں بنائی جاسکتی ، لہذا سپریم کورٹ 7جنوری کے فیصلے کو ری وزٹ اور نظر ثانی کرے اور حکم نامے پر حکم امتناع جاری کرے۔

    خیال رہے 16 جنوری کو سپریم کورٹ نے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کے تفصیلی فیصلہ میں کہا تھا کہ نئےچیف جسٹس نیب رپورٹ کا جائزہ لینے کیلئے عمل درآمد بینچ تشکیل دیں ، نیب مراد علی شاہ، بلاول بھٹو اور دیگر کےخلاف تحقیقات جاری رکھے۔

    فیصلے میں کہا گیا تھا کہ اگر تحقیقات میں جرم بنتا ہو تو احتساب عدالت میں ریفرنس فائل کئے جائیں، نیب ریفرنس اسلام آباد نیب عدالت میں فائل کئے جائیں، نیب کو بلاول بھٹو، مراد علی شاہ کے خلاف تحقیقات میں رکاوٹ نہیں ہوگی، دونوں رہنماؤں کے خلاف شواہد ہیں تو ای سی ایل میں نام کیلئے وفاق سے رجوع میں رکاوٹ نہیں۔

    اس سے قبل 7 جنوری کو جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں چیف جسٹس نے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کامعاملہ نیب کو بھجواتے ہوئے مرادعلی شاہ اوربلاول بھٹو کانام جےآئی ٹی رپورٹ اورای سی ایل سے نکالنے کا حکم دیا تھا۔

    مزید پڑھیں : سپریم کورٹ نے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کامعاملہ نیب کوبھجوادیا

    چیف جسٹس نے ہدایت کی تھی نیب2ماہ کےاندرتحقیقات مکمل کرے ، نیب اگرچاہے تو اپنے طور پر ان دونوں کوسمن کرسکتی ہے۔

    ستمبر 2018 میں جعلی اکاؤنٹس کیس میں چیف جسٹس ثاقب نثار نے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) بنانے کا حکم دیتے ہوئے ہدایت کی تھی کہ جے آئی ٹی ہر 2 ہفتے بعد عدالت میں رپورٹ جمع کروائے گی جبکہ ایف آئی اے کے تفتیشی افسران کو رینجرز کی سیکیورٹی فراہم کرنے کا حکم بھی دیا گیا تھا۔

    جعلی بینک اکاؤنٹ کیس میں جے آئی ٹی رپورٹ میں بلاول ہاؤس اور زرداری خاندان کے دیگر اخراجات سے متعلق انتہائی اہم اور ہوشربا انکشافات سامنے آئے تھے کہ زرداری خاندان اخراجات کے لیے جعلی اکاؤنٹس سے رقم حاصل کرتا رہا۔

    مزید پڑھیںجعلی اکاؤنٹ کیس، جےآئی ٹی رپورٹ میں بلاول ہاؤس سے متعلق اہم انکشافات

    رپورٹ میں بتایاگیا جے آئی ٹی نے924افراد کے11500اکاؤنٹس کی جانچ پڑتال کی، جن کا کیس سے گہرا تعلق ہے، مقدمے میں گرفتار ملزم حسین لوائی نے11مرحومین کے نام پر جعلی اکاؤنٹ کھولے، اومنی گروپ کے اکاؤنٹس میں 22.72بلین کی ٹرانزکشنز ہوئیں، زرداری خاندان ان جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے اخراجات کے لیے رقم حاصل کرتا رہا، فریال تالپور کے کراچی گھر پر3.58ملین روپے خرچ کیے گئے، زرداری ہاؤس نواب شاہ کے لیے 8لاکھ 90ہزار کا سیمنٹ منگوایا گیا۔

    جے آئی ٹی رپورٹ میں کہا گیا کہ بلاول ہاؤس کے یوٹیلیٹی بلز پر1.58ملین روپے خرچ ہوئے، بلاول ہاؤس کے روزانہ کھانے پینے کی مد میں4.14ملین روپے خرچ ہوئے جبکہ زرداری گروپ نے148ملین روپے کی رقم جعلی اکاؤنٹس سے نکلوائی تھی، زرداری خاندان نے اومنی ایئر کرافٹ پر110سفر کیے، جس پر8.95ملین روپے خرچ آیا، زرداری نے اپنے وکیل کو2.3ملین کی فیس جعلی اکاؤنٹ سے ادا کی۔

    واضح رہے کہ سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور پر ڈیڑھ کروڑ کی غیر قانونی منتقلی کا الزام ہے۔

  • جعلی اکاؤنٹس کیس ، آصف زرداری، فریال تالپور نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کردیا

    جعلی اکاؤنٹس کیس ، آصف زرداری، فریال تالپور نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کردیا

    اسلام آباد : جعلی اکاؤنٹس کیس میں پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری  اور ان کی بہن فریال تالپور نے  سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف نظرثانی درخواست دائر کردی، تیار کی گئی درخواست میں کہاگیا ہے کہ ایف آئی اے بینکنگ کورٹ میں حتمی چالان داخل کرنےمیں ناکام رہا،   قانون کی عدم موجودگی میں مختلف اداروں کی جےآئی ٹی نہیں بنائی جاسکتی۔

    تفصیلات کے مطابق جعلی اکاؤنٹس کیس میں پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور نے سپریم کورٹ کے سات جنوری کےحکم نامے پر نظرثانی کی درخواست  دائر کردی۔

    تیار کی گئی درخواست میں کہا گیا ہے کہ ایف آئی اے بینکنگ کورٹ میں حتمی چالان داخل کرنےمیں ناکام رہا، ایف آئی اے اداروں کی مدد کے باوجود قابل جرم شواہد تلا ش نہ کرسکا، ایف آئی اےکی استدعا پرسپریم کورٹ نےجے آئی ٹی تشکیل دی۔

    درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ جےآئی ٹی نے مؤقف شامل کیے بغیر رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش کی، عدالت عظمیٰ نے تسلیم کیا جے آئی ٹی قابل قبول شواہد نہ لاسکی، جے آئی ٹی نے بھی معاملے کی مزید انکوائری کی سفارش کی۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ مرادعلی شاہ کانام جے آئی ٹی سےنکالنے کا زبانی حکم فیصلےکاحصہ نہیں بنایاگیا، مقدمہ کراچی سےاسلام آباد منتقل کرنے کا کوئی جواز نہیں تھا،قانون کی عدم موجودگی میں مختلف اداروں کی جےآئی ٹی نہیں بنائی جاسکتی ، لہذا سپریم کورٹ 7جنوری کے فیصلے کو ری وزٹ اور نظر ثانی کرے اور حکم نامے پر حکم امتناع جاری کرے۔

    خیال رہے 16 جنوری کو سپریم کورٹ نے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کے تفصیلی فیصلہ میں کہا تھا کہ نئےچیف جسٹس نیب رپورٹ کا جائزہ لینے کیلئے عمل درآمد بینچ تشکیل دیں ، نیب مراد علی شاہ، بلاول بھٹو اور دیگر کےخلاف تحقیقات جاری رکھے۔

    فیصلے میں کہا گیا تھا کہ اگر تحقیقات میں جرم بنتا ہو تو احتساب عدالت میں ریفرنس فائل کئے جائیں، نیب ریفرنس اسلام آباد نیب عدالت میں فائل کئے جائیں، نیب کو بلاول بھٹو، مراد علی شاہ کے خلاف تحقیقات میں رکاوٹ نہیں ہوگی، دونوں رہنماؤں کے خلاف شواہد ہیں تو ای سی ایل میں نام کیلئے وفاق سے رجوع میں رکاوٹ نہیں۔

    اس سے قبل 7 جنوری کو جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں چیف جسٹس نے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کامعاملہ نیب کو بھجواتے ہوئے مرادعلی شاہ اوربلاول بھٹو کانام جےآئی ٹی رپورٹ اورای سی ایل سے نکالنے کا حکم دیا تھا۔

    مزید پڑھیں : سپریم کورٹ نے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کامعاملہ نیب کوبھجوادیا

    چیف جسٹس نے ہدایت کی تھی نیب2ماہ کےاندرتحقیقات مکمل کرے ، نیب اگرچاہے تو اپنے طور پر ان دونوں کوسمن کرسکتی ہے۔

    یاد رہے ستمبر 2018 میں جعلی اکاؤنٹس کیس میں چیف جسٹس ثاقب نثار نے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) بنانے کا حکم دیتے ہوئے ہدایت کی تھی کہ جے آئی ٹی ہر 2 ہفتے بعد عدالت میں رپورٹ جمع کروائے گی جبکہ ایف آئی اے کے تفتیشی افسران کو رینجرز کی سیکیورٹی فراہم کرنے کا حکم بھی دیا گیا تھا۔

    جعلی بینک اکاؤنٹ کیس میں جے آئی ٹی رپورٹ میں بلاول ہاؤس اور زرداری خاندان کے دیگر اخراجات سے متعلق انتہائی اہم اور ہوشربا انکشافات سامنے آئے تھے کہ زرداری خاندان اخراجات کے لیے جعلی اکاؤنٹس سے رقم حاصل کرتا رہا۔

    مزید پڑھیں : جعلی اکاؤنٹ کیس، جےآئی ٹی رپورٹ میں بلاول ہاؤس سے متعلق اہم انکشافات

    رپورٹ میں بتایاگیا جے آئی ٹی نے924افراد کے11500اکاؤنٹس کی جانچ پڑتال کی، جن کا کیس سے گہرا تعلق ہے، مقدمے میں گرفتار ملزم حسین لوائی نے11مرحومین کے نام پر جعلی اکاؤنٹ کھولے، اومنی گروپ کے اکاؤنٹس میں 22.72بلین کی ٹرانزکشنز ہوئیں، زرداری خاندان ان جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے اخراجات کے لیے رقم حاصل کرتا رہا، فریال تالپور کے کراچی گھر پر3.58ملین روپے خرچ کیے گئے، زرداری ہاؤس نواب شاہ کے لیے 8لاکھ 90ہزار کا سیمنٹ منگوایا گیا۔

    جے آئی ٹی رپورٹ میں کہا گیا کہ بلاول ہاؤس کے یوٹیلیٹی بلز پر1.58ملین روپے خرچ ہوئے، بلاول ہاؤس کے روزانہ کھانے پینے کی مد میں4.14ملین روپے خرچ ہوئے جبکہ زرداری گروپ نے148ملین روپے کی رقم جعلی اکاؤنٹس سے نکلوائی تھی، زرداری خاندان نے اومنی ایئر کرافٹ پر110سفر کیے، جس پر8.95ملین روپے خرچ آیا، زرداری نے اپنے وکیل کو2.3ملین کی فیس جعلی اکاؤنٹ سے ادا کی۔

    واضح رہے کہ سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور پر ڈیڑھ کروڑ کی غیر قانونی منتقلی کا الزام ہے۔

  • آصف زرداری، مراد علی شاہ اور فریال تالپور کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی، نیب

    آصف زرداری، مراد علی شاہ اور فریال تالپور کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی، نیب

    اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) کے ترجمان نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں ہی آصف زرداری، فریال تالپور اور مراد علی شاہ کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی، کسی کی خواہش پر انہیں گرفتار نہیں کیا جاسکتا۔

    نیب ترجمان کی جانب سے جاری وضاحتی بیان میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی شخص کی خواہش پر آصف زرداری، مراد علی شاہ اور فریال تالپور کو گرفتار نہیں کیا جاسکتا، سپریم کورٹ کے فیصلے کی مصدقہ نقول تاحال نیب کو موصول نہیں ہوئیں۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کےمصدقہ فیصلےکی روشنی میں قانون اپنا راستہ خودبنائےگا، نیب قانون کے مطابق اپنا کام کرنے پر یقین رکھتا ہے اور مقدمے کو حل کرتے وقت احتیاط سے کام لیتا ہے۔

    نیب ترجمان کا کہنا تھا کہ وفاقی وزیر کے میڈیا پر دیے جانے والے حالیہ بیانات کا متن طلب کرلیا گیا جس کا مکمل جائزہ لیا جائے گا اور اس بات پر بھی غور کیا جائے گا کہ نیب سے منسوب کرکے ایسے بیانات کیوں دیے جارہے ہیں۔

    اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ نیب ہرقسم کےدباؤکو یکسرمستردکرتاہے کیونکہ تمام مقدمات کی تحقیقات صرف آئین و قانون کے مطابق ہی انجام دی جاتی ہیں۔

  • آصف زرداری/ فریال تالپور کے خلاف جلد ریفرنسز دائر کیےجانے کا امکان

    آصف زرداری/ فریال تالپور کے خلاف جلد ریفرنسز دائر کیےجانے کا امکان

    اسلام آباد : منی لانڈرنگ اسکینڈل میں آصف علی زرداری اور ہمشیرہ فریال تالپور کے خلاف ریفرنسز جلد احتساب عدالت میں دائر کئے جانے کا امکان ہے، سپریم کورٹ نے منی لانڈرنگ اسکینڈل کی تحقیقات نیب کے سپرد کی تھیں۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کی جانب سے منی لانڈرنگ اسکینڈل نیب کو منتقل کئے جانے کے بعد آصف علی زرداری اور ہمشیرہ فریال تالپور کے خلاف جلد ریفرنسز احتساب عدالت میں دائر کئے جانے کا امکان ہے ۔

    یاد رہے 7 جنوری کوچیف جسٹس نے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کامعاملہ نیب کوبھجوادیا تھا اور ہدایت کی نیب2ماہ کےاندرتحقیقات مکمل کرے ، نیب اگرچاہے تو اپنے طور پر ان دونوں کوسمن کرسکتی ہے۔

    مزید پڑھیں : سپریم کورٹ نے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کامعاملہ نیب کوبھجوادیا

    چیف جسٹس نے مرادعلی شاہ اوربلاول بھٹو کانام جےآئی ٹی رپورٹ اورای سی ایل سے نکالنے کا حکم دے دیتے ہوئے کہا تھا کہ جےآئی ٹی کاوہ حصہ حذف کردیں ، جس میں بلاول کانام ہے۔

    اس سے قبل سپریم کورٹ نے آصف زرداری،فریال تالپورکو جمعہ تک جواب جمع کرانےکی مہلت دی تھی اور عدالت نے 172افرادکےنام ای سی ایل میں شامل کرنے پر اظہاربرہمی کرتے ہوئے نام ای سی ایل شامل کرنے پرنظر ثانی کاحکم دیاتھا۔

    بعد ازاں وفاقی حکومت نےجےآئی ٹی میں شامل172افراد کی فہرست جاری کی تھی اور سابق صدر آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو سمیت متعدد پی پی رہنماؤں کے نام جعلی اکاؤنٹس کیس میں ای سی ایل میں ڈال دئیے گئے تھے۔

    خیال رہے احتساب عدالتوں میں پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم کے رہنماوں کیخلاف نیب ریفرنس اورانکوائریز جاری ہیں۔

  • منی لانڈرنگ کیس: آصف زرداری اورفریال تالپورکی ضمانت میں 7 جنوری تک توسیع

    منی لانڈرنگ کیس: آصف زرداری اورفریال تالپورکی ضمانت میں 7 جنوری تک توسیع

    کراچی: منی لانڈرنگ کیس میں سابق صدرآصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کی ضمانت میں 7 جنوری تک توسیع کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق منی لانڈرنگ کیس میں پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری اور ان کی بہن فریال تالپور آج بینکنگ کورٹ میں پیش ہوئے۔

    بینکنگ کورٹ میں میگا منی لانڈرنگ کیس کی سماعت ہوئی، جیالوں کی جانب سے کمرہ عدالت میں بھی نعرے لگائے گئے۔

    بینکنگ کورٹ نے سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کی ضمانت میں 7 جنوری تک توسیع کردی۔

    سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کی پیشی کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کیے گئے۔

    دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف نے گزشتہ روز پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کی نا اہلی کے لیے الیکشن کمیشن میں درخواست دائر کی تھی۔

    پی ٹی آئی رہنما اور رکن سندھ اسمبلی خرم شیرزمان نے پارٹی کی ہدایت پر آصف علی زرداری کی نا اہلی کے لیے درخواست کراچی میں واقع الیکشن کمیشن سندھ کے دفتر میں جمع کرائی تھی۔

    آصف زرداری کو نا اہل کیا جائے، پی ٹی آئی کی الیکشن کمیشن کو درخواست


    خرم شیرزمان کی جانب سے درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ آصف علی زرداری نیویارک میں قائم اپارٹمنٹ کے مالک ہیں، انہوں نے الیکشن کمیشن میں جمع کراوائے جانے والے اثاثوں میں اس اپارٹمنٹ کا ذکر نہیں کیا۔

  • میگا منی لانڈرنگ کیس، آصف زرداری اور فریال تالپور کی ضمانت میں 21 دسمبر تک کی توسیع

    میگا منی لانڈرنگ کیس، آصف زرداری اور فریال تالپور کی ضمانت میں 21 دسمبر تک کی توسیع

    کراچی : بینکنگ کورٹ نے میگا منی لاوٴنڈرنگ کیس میں آصف زرداری اور فریال تالپور کی ضمانت میں 21 دسمبر تک کی توسیع کردی، نفیسہ شاہ کا  کہنا ہےکہ آصف زرداری، فریال تالپور اور بلاول بھٹو پیشیاں بھگت رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں بینکنگ کورٹ میں سندھ میگا منی لانڈرنگ کیس کی سماعت ہوئی، کیس میں نامزد ملزمان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری، ہمشیرہ فریال تالپور، نمرجید و دیگر ملزمان عدالت میں پیش ہوئے۔

    عدالت نے مختصر دلائل سننے کے بعد آصف زرداری اورفریال تالپور سمیت دیگر کی عبوری ضمانت میں اکیس دسمبر تک توسیع کردی۔

      انور مجید کےگرفتار بیٹے عبدالغنی مجید کوبھی پیشی کے لئے عدالت لایاگیا تھا، کمرہ عدالت میں آصف زرداری سےانور مجید کے بیٹوں نے ملاقات کی آصف زرداری نے نمر مجید کواپنے برابر بٹھا کر ملاقات کی۔

    نفیسہ شاہ کا میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ آصف زرداری، فریال تالپور اور بلاول بھٹو پیشیاں بھگت رہے ہیں، آج پانچویں بار آصف علی زرداری اور فریال تالپر پیش ہوئے۔

    خیال رہے کہ بینکنگ کورٹ نے آصف علی زرداری کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے، جس پر انہوں نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے حفاظتی ضمانت حاصل کی تھی، بعد ازاں عدالت نے انہیں 3 ستمبر تک متعلقہ ٹرائل کورٹ میں پیش ہونے کا حکم دیا تھا۔

    بعد ازاں آصف زرداری کراچی کی بینکنگ کورٹ میں پیش ہوئے، جہاں عدالت نے 20 لاکھ روپے کے عوض ان کی عبوری حفاظتی ضمانت منظور کی تھی۔

    بینکنگ کورٹ نے سابق صدر کی 15 دن کی حفاظتی ضمانت منظور کی تھی۔

    یاد رہے 27 اگست کو منی لانڈرنگ کیس میں سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور نے ایف آئی اے کے سامنے پیش ہوکر بیان ریکارڈ کرایا تھا، ایڈیشنل ڈی جی ایف آئی اے نجف مرزا نے منی لانڈرنگ کیس میں آصف علی زرداری اور فریال تالپور سے 38 منٹ تک پوچھ گچھ کی جس کے دوران مختلف سوالات پوچھے گئے۔

    واضح رہےکہ جعلی بینک اکاؤنٹس کے ذریعے منی لانڈرنگ کرنے کے کیس میں آصف زرداری اور فریال تالپور بھی نامزد ہیں، نجی بینک کے سربراہ حسین لوائی اور طحہٰ رضا جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں ہیں، جبکہ فریال تالپور سمیت کیس کے 4ملزمان نے گرفتاری سے بچنے کے لیے عبوری ضمانت لے رکھی ہے، ایف آئی اے نے کیس میں سابق صدر آصف زرداری سمیت 20 ملزمان کو مفرور قرار دیا ہے۔